وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے عوام کو بہترین رہائشی سہولیات کی فراہمی کےلئے صوبے میں تین نئی ہاوسنگ اسکیموں کا افتتاح کر دیا ہے جن میں ہنگو ٹاون شپ ، ڈانگران ہاوسنگ اسکیم سوات اور میگا سٹی نوشہرہ شامل ہیں۔ 8362 کنال رقبے پر محیط ہنگو ٹاون شپ مختلف مرلہ کے 10162 رہائشی اور کمرشل پلاٹس پر مشتمل ہے، 501 کنال رقبے پر محیط ڈانگرام ہاوسنگ اسکیم مختلف مرلہ کے 682 کمرشل اور رہائشی پلاٹس پر مشتمل ہے جبکہ خیبرپختونخوا ہاوسنگ اتھارٹی میگا سٹی نوشہرہ 1750 کنال رقبے پر محیط ہے جس میں مختلف مرلہ کے 3500 کمرشل اور رہائشی پلاٹس دستیاب ہوں گے۔ہاوسنگ اسکیموں کے افتتاح کے سلسلے میں بدھ کے روز ایک تقریب کا انعقاد وزیراعلیٰ ہاوس میں کیا گیا جس میں وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ہاوسنگ ڈاکٹر امجد علی ، رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر امجد ، رکن صوبائی اسمبلی میاں شرافت علی اور دیگر سرکاری حکام شریک ہوئے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ لوگوں کو رہائش کی سستی اورمعیاری سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ، اس مقصد کےلئے صوبائی حکومت نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت تین میگا ہاوسنگ اسکیموں پر کام شروع کر دیا ہے۔ یہ تین اسکیمیں 21ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے شروع کی جائےں گی ، ان تینوں ہاوسنگ اسکیموں میں متعلقہ ریجنز سے تعلق رکھنے والے تمام اداروں کے دوران ڈیوٹی شہید ہونے والے اہلکاروں کے ورثاءکو پانچ پانچ مرلے کے پلاٹس مفت دئیے جائیں گے ، جو ان شہداءکی قربانیوں کا اعتراف ہے ۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ صوبے میں 85 ارب روپے مالیت کی مزید ہاوسنگ اسکیمیں بھی شروع کی جائیں گی جن کی تکمیل سے لوگوں کو رہائش کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے اقتدار میں آتے ہی تمام سیکٹرز کو ترقی دینے کی منصوبہ بندی کر لی ہے ،استعداد کے حامل شعبوں کو ترقی دیکر صوبے کی آمدن میں اضافے کےلئے اقدامات شروع کردئےے گئے ہیں ۔ ہم مختلف شعبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت منصوبے شروع کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہاوسنگ ، توانائی ، سیاحت اور معدنیات سمیت مختلف شعبوں میں سرماری کاری کے خاطر خواہ مواقع موجود ہیں ، ہم ان شعبوں میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کا خیر مقدم کریں گے، سرمایہ کاروں کی سہولت کیلئے ایز آف ڈوئنگ بزنس کو فروغ دیں گے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ وفاق سے اپنے واجبا ت کے حصول کیلئے کیس موثر انداز میں لڑنے کے ساتھ ساتھ اپنے وسائل کے مو¿ثر استعمال کےلئے صوبے کی آمدن کو بھی بڑھائیں گے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا زمونگ کور کا دورہ، بچوں کے لئے اعلیٰ تعلیمی اخراجات اور فنی تربیت کے اقدامات کا اعلان۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے بدھ کے روزپشاور میں اسٹیٹ چلڈرن کیلئے قائم مرکز”زمونگ کور” کا دورہ کیا اور مرکز میں بچوں کو فراہم کی جانے والی رہائش ، خوراک اور تعلیم و تربیت کی سہولیات کا جائزہ لیا ۔ وزیراعلیٰ نے زمونگ کورکے مختلف سیکشنز کا معائنہ کیا اور زیر تعلیم طلبہ سے ملاقات بھی کی ۔ وزیراعلیٰ کی مشیر برائے سماجی بہبود مشال یوسفزئی ، سیکرٹری سماجی بہبود سید نذر حسین شاہ اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ وزیراعلیٰ نے زمونگ کور میں نو قائم شدہ ووکیشنل ٹریننگ کا افتتاح بھی کیا ، ٹریننگ سنٹر میں مختلف شعبوں میں بچوں کو فنی تربیت دی جائے گی ۔وزیراعلیٰ نے زمونگ کور میں مقیم بچوں کی بنائی ہوئی پینٹنگز اور دیگر مصنوعات کے سٹالز کا بھی معائنہ کیا ۔ وزیراعلیٰ نے زمونگ کورمرکز میںطلبہ اور ان کے اساتذہ سے خطاب کے دوران زمونگ کور مرکز کے تمام کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کرنے اور میرٹ کی بنیاد پر زمونگ کور میں زیر تعلیم بچوں کے اعلیٰ تعلیم کے اخراجات صوبائی حکومت کی طرف سےبرداشت کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ زمونگ کور میں زیر تعلیم جو بھی بچے کسی بھی اعلیٰ تعلیمی ادارے میں داخلہ لے سکیں صوبائی حکومت ان کے تمام تعلیمی اخراجات خود برداشت کرے گی ۔ اُنہوںنے مزید کہاکہ زمونگ کور کو درکار تمام فنڈز سال کے شروع ہی میں بیک وقت جاری کئے جائیں گے تاکہ زمونگ کور کو کسی بھی کسی قسم کی مالی مشکلات کا سامنا نہ ہو ۔ وزیراعلیٰ نے زمونگ کور میں مقیم بچوں کی فلاح و بہبود کو اپنی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ زمونگ کور میں مقیم بچے ہمارے بچے ہیں ، ان کی معیاری تعلیم و تربیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ صوبائی حکومت ان بچوں کو ملک کے ٹاپ کلاس سکولوں کے مطابق تعلیم و تربیت فراہم کرے گی اور انہیں کامیاب انسان بنانے کیلئے موجودہ صوبائی حکومت تمام تعاون فراہم کرے گی ۔اُنہوںنے مزید کہا کہ اسی دور حکومت میں ہی زمونگ کور مراکز کو ملک کے ٹاپ کلاس نجی تعلیمی اداروں کے برابر لایا جائے گا۔ اُنہوںنے اساتذہ اور دیگر عملے پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ وہ زمونگ کور میں مقیم بچوں کے ساتھ اپنے بچوں جیسا رویہ اپنائیں ، یہ فرائض منصبی کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ آخرت کیلئے بھی ثواب کا ذریعہ ہے ۔
معاون خصوصی برائے بہبود آبادی ملک لیاقت علی خان کی وزیر صحت سید قاسم علی شاہ سے ملاقات
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی، ملک لیاقت علی خان نے صوبائی وزیر صحت سید قاسم علی شاہ کے ساتھ سے صوبائی پاپولیشن ٹاسک فورس کے حوالے سے پشاورمیں ایک اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس کا مقصد صوبائی پاپولیشن ٹاسک فورس کے حوالے سے مشاورت اور صوبے میں بہبود آبادی کے مسائل اور چیلنجز پر غور وفکر کرنا تھا۔ اجلاس میں ڈاکٹر سلیم ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت، معتصم باللہ سیکرٹری محکمہ بہبود آبادی، عائشہ احسان ڈائریکٹر جنرل بہبود آبادی اور دیگر اہم حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران، ملک لیاقت علی خان نے وزیر صحت سید قاسم علی شاہ سے کہا کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق، فیملی ویلفیئر سینٹرز (FWC) کو پرائیوٹ سنٹرز کی بجائے جلد از جلد بنیادی مراکز صحت (BHUs)اور دیہی مراکز (RHCs) میں منتقل کیا جائے۔ ملک لیاقت علی خان نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدام عوام کو بہتر اور زیادہ قابل رسائی طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ وزیر صحت سید قاسم علی شاہ نے اس بات کو سراہتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ محکمہ صحت ہر ممکن اقدامات کرے گا تاکہ اس منتقلی کا عمل جلد از جلد مکمل ہو سکے۔ وزیر صحت سید قاسم علی شاہ نے متعلقہ حکام کو مزید ہدایت دی کہ (FWCs) کو(BHUs) اور (RHCs) میں ایک ہفتے کے اندر منتقل کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحت کے ادارے ہر طرح کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ عوام کو اعلیٰ معیار کی خدمات فراہم کی جائیں۔اجلاس کے دوران، ملک لیاقت علی خان نے محکمہ بہبود آبادی کی موجودہ صورتحال، درپیش مسائل، اور ان کے حل کے لیے ممکنہ اقدامات پر تفصیلی گفتگو بھی کی۔ انہوں نے محکمہ بہبود آبادی کے مختلف مسائل اور چیلنجز کے حوالے سے بھی آگاہ کیا اور ان کے حل کے لیے تجاویز پیش کیں۔وزیر صحت سید قاسم علی شاہ نے محکمہ بہبود آبادی کی خدمات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ کمیونٹیز میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ محکمہ بہبود آبادی کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ اپنے فرائض بہتر طریقے سے انجام دے سکیں اور عوام کی بہتر طور پر خدمت کر سکیں۔
کمیونٹی گرلز سکولز اساتذہ کو فوری طور پر طور پر ایک ماہ کی تنخواہ ریلیز کی جائے گی جبکہ دیگر بقایاجات کے لیے بھی لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا،مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ کمیونٹی گرلز سکولز اساتذہ کو فوری طور پر طور پر ایک ماہ کی تنخواہ جاری کی جائے گی جبکہ دیگر بقایاجات کے لیے بھی لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی کے ہمراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری عبدالاکرم اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گرلز کمیونٹی سکول میں اس وقت 3600 اساتذہ کرام صوبے کے دور دراز علاقوں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں جن کی تنخواہیں کئی ماہ سے بند ہیں جس پر مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے ایکشن لیتے ہوئے فوری طور پر مذکورہ اساتزہ کی ایک ماہ کی تنخواہ جاری کرنے کی ہدایات جاری کیں جبکہ دیگربقایاجات کی ادائیگی کے لیے لائحہ عمل مرتب کرنے پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی کا کہنا تھا کہ اس وقت کمیونٹی گرلز سکولز میں تقریباً دو لاکھ 76 ہزار طلباء رجسٹرڈ ہیں اور یہ کمیونٹی سکول صوبے کے دور دراز علاقوں میں قائم ہیں جو پسماندہ علاقوں کے بچیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کر رہی ہیں۔
خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ملک پختون یار خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کی موجودہ حکومت صوبے کے عوامی مسائل حل کرنے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے
خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ملک پختون یار خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کی موجودہ حکومت صوبے کے عوامی مسائل حل کرنے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے موجودہ صوبائی حکومت نے میرٹ کی بالادستی قائم کرکے کرپشن، لوٹ مار اور اقرباپروری کا خاتمہ کردیا ہے اور مستقبل کے لیے کرپشن اور لوٹ مار کے خلاف ایک مکمل بند باندھا گیا ہے، انہوں نے بنوں کے مختلف علاقوں میں تقریبات میں شرکت کے موقع پر ان خیالات کا اظہار کیا، اس موقع پر سابق صوبائی اسمبلی کے امیدوار حاجی ملک محمد اللہ داوڑ بھی موجود تھے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں کے برعکس پی ٹی آئی کی حکومت نے عوام کی فلاح و بہبود پر توجہ دی ہے اور عوام کو ریلیف دینے کیلئے مثبت اقدامات اٹھارہی ہے، سرکاری اداروں میں تقرریاں سفارش پر نہیں بلکہ خالصتا میرٹ کے مطابق ہوں گی، اور صوبے میں این ٹی ایس اور جدید اصلاحات کا نظام رائج کیا ہے جس سے تعلیم، صحت اور دیگر سماجی شعبوں میں کافی بہتری آئی ہے حکومت نے صوبے کے غریب عوام کے لئے ہیلتھ کارڈ کا اجراء کیا ہے جس سے سابقہ فاٹا کے کثیر تعداد میں عوام مستفید ہو رہے ہیں جس کی بدولت خیبر پختونخوا ملک کے دیگر صوبوں کے لئے رول ماڈل صوبہ بن گیا ہے، انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا کے عوام کے تمام جائز مسائل بتدریج حل کئے جارہے ہیں اور حکومتی اقدامات اور پالیسیوں کا یہ تسلسل جاری رہے گا اور تمام پسماندہ اور دور افتادہ علاقوں کے عوام بھی ایک پرسکون زندگی بسر کر سکیں گے۔
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے جنگلات و ماحولیات فضل حکیم خان یوسفزئی نے عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر خیبر پختونخوا فارسٹ سکول ایبٹ آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے جنگلات و ماحولیات فضل حکیم خان یوسفزئی نے عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر خیبر پختونخوا فارسٹ سکول ایبٹ آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہر پاکستانی کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ ماحول کو محفوظ بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے تاکہ یہ مقدس ذمہ داری آنے والی نسلوں کو منتقل ہو سکے، اس موقع پر صوبائی وزیر جنگلات و ماحولیات فضل حکیم خان یوسفزئی نے پودا بھی لگایا جبکہ یادگار شہداء پر حاضری دیتے ہوئے پھول بھی چڑھائے صوبائی وزیر نے کہا کہ ماحول کے دن کو منانے کا مقصد حقیقت میں ایک گہری سوچ وبچار کا سبب ہے کیونکہ یہ دن لوگوں کو قدرت سے جوڑتا ہے اور اس کی حقیقت کو جاننے کیلئے ہمیں آگاہی کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں خیبرپختونخوا حکومت بھی اپنی ذمہ داریوں سے پوری طرح آگاہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحول کے تحفظ کے لئے قائد عمران خان کے ویژن کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے بلین ٹری پلس منصوبہ کا فیصلہ کیا ہے جس کا آغاز بہت جلد وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی سربراہی میں ہوگا انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت آنے والی نسلوں کو ایک صاف ستھرا ماحولیاتی نظام دینے کے لئے پرعزم ہیں،موسمی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے ہم سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب نے فنکاروں پر زور دیا ہے کہ وہ اصلاح معاشرہ کیلئے سبق آموز فیچر اور دستاویزی فلمیں بنائیں
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب نے فنکاروں پر زور دیا ہے کہ وہ اصلاح معاشرہ کیلئے سبق آموز فیچر اور دستاویزی فلمیں بنائیں تو انکی قدر ومنزلت میں اضافہ ہوگا جبکہ صوبائی حکومت باصلاحیت اداکاروں کی حوصلہ افزائی میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔ وہ اپنے دفتر پشاور میں سینئر فنکاروں کے وفد سے بات چیت کر رہے تھے جس نے صدارتی ایوارڈ یافتہ اداکار عشرت عباس کی معیت میں ان سے ملاقات کی اور انہیں صوبہ کی فنکار برادری کے بعض مسائل و مطالبات سے آگاہ کیا۔ ڈائریکٹر جنرل کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی برکت اللہ مروت اور ڈائریکٹر کلچر اجمل خان بھی اس موقع پر موجود تھے جبکہ فنکاروں میں جاوید بابر، احمد سجاد بفہ وال، ذوالفقار قریشی اور دیگر سینئر اداکار شامل تھے۔ مشیر ثقافت نے فنکاروں کی مالی امداد کیلئے انڈومں نٹ فنڈ کے مطالبے سے اتفاق کرتے ہوئے یقین دلایا کہ اس فنڈ کا قیام ہم فنکاروں کا حق سمجھتے ہیں اور اگلے دو ہفتوں میں صوبائی اسمبلی سے منظوری کے بعد اس کا باضابطہ اعلان کر دیا جائے گا۔ زاہد چن زیب کا کہنا تھا کہ وزیراعلی علی امین گنڈاپور کی فعال قیادت میں صوبے میں سیاحت و ثقافت کی ترقی کے ساتھ ساتھ ان سے وابستہ افراد کی فلاح و بہبود پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے کیونکہ انکی تخلیقی صلاحیتیں شک و شبہ سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے الحمرا آرٹس کونسل کی طرز پر حکومتی سرپرستی میں خیبرپختونخوا آرٹس کونسل کے قیام، نشتر ہال میں فنکاروں کی بیٹھک کیلئے الگ کمرے کی فراہمی، نشتر ہال کے پروگراموں کی بکنگ میں فنکاروں کو پچاس فیصد رعایت دینے اور سرکاری ملازمین کی طرز پر فنکاروں کیلئے سن کوٹہ متعارف کرنے کے مطالبات کا مناسب سطح پر جائزہ لینے کا یقین دلایا نیز صدارتی ایوارڈز کیلئے نامزدگیوں میں فنکار برادری کو نمائندگی دینے سے بھی اصولی اتفاق کیا۔ وفد نے انکی معروضات توجہ سے سننے اور انکے حل میں ذاتی دلچسپی لینے پر مشیر سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب کا دلی شکریہ ادا کیا اور صوبائی حکومت کی عوام دوست ترقیاتی پالیسیوں پر عملدرآمد میں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے کہا ہے کہ اسلامیہ کالج پشاور کو درپیش معاشی مشکلات کو حل کرنے کے لیے کوشاں ہیں
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے کہا ہے کہ اسلامیہ کالج پشاور کو درپیش معاشی مشکلات کو حل کرنے کے لیے کوشاں ہیں اور اس سلسلے میں مختلف قوائد و ضوابط طے کئے جا رہے ہیں تاکہ تمام معاملات کو خوش اسلوبی کے ساتھ چلایا جا سکے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں معیاری تعلیم کی فراہمی صوبے کی ذمہ داری ہے اور اس حوالے سے یونیورسٹیوں کو درپیش مالی مشکلات کو حل کرنے میں معاونت سمیت دیگر مسائل کے خاتمے کے لئے حکومتی سطح پرہر ممکن اقدمات اٹھائے جارہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز اسلامیہ کالج کا دورہ کرتے ہوئے کیاانہوں نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر علی محمد یوسفزئی، سینئیر ایلومنائی کے صدر محمد زمان محمد زئی، جنرل سیکرٹری فیاض خان، ٹیچنگ ایسوسی ایشن کے صدر فضل واحد، رجسٹرار ارباب داؤد اسٹنٹ کمشنر چارسدہ اسٹنٹ کمشنر چارسدہ اور ایڈمنسٹریٹر آفیسر ڈاکٹر شبیر احمد کاکاخیل اور مختلف فیکلٹیز کے ممبر اور پروفیسرز سے ملاقات کی صوبائی وزیر کو مختلف مقامات خیبر بازار، چارسدہ اور ہری چند میں پراپرٹی کے بارے میں بتایا گیا جہاں پر مارکیٹ سے کم داموں کرایوں پر دیے گیے ہیں جن سے موجودہ دور کے مطابق اچھی آمدن حاصل کی جاسکتی ہے انہوں نے کہا کہ وہ اس بابت میں ہر ممکن کوشش کرینگے اس قدم سے اسلامیہ کالج کی نہ صرف معاشی مشکلات کو دور کیا جاسکتا ہے بلکہ اس سے اسلامیہ کالج ایک معاشی طور پر مضبوط ادارہ بن سکتا ہے انہوں نے اسلامیہ کالج کے مالیاتی ڈسپلن کی تعریف کی اور کالج کی مالی حالت پر اطمینان کا اظہار کیا انہوں نے اسلامیہ کالج طلباء کی تعلیمی مشکلات کے حل اور انہیں دیگر سہولیات فراہم کرنے پر وائس چانسلر کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ طلباء کی مدد کرنے اور ان کی رہنمائی میں ہمیشہ پیش پیش رہتے ہیں۔ جو قابل تحسین ہے۔انہوں نے وائس چانسلر کو طلباء کی فلاح و بہبود کے لئے مزید اقدامات کرنے کے بارے میں متعدد تجاویزبھی دیں صوبائی وزیر نے دورہ کے موقع پر یونیورسٹی میں پودا بھی لگایا جبکہ وائس چانسلر نے صوبائی وزیر کو اسلامیہ کالج آمد پر یادگاری شیلڈ بھی پیش کی گئی۔
خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت میجر (ر)سجاد بارکوال کی زیر صدارت آن فارم واٹر مینجمنٹ کی حوالے سے اجلاس کا انعقاد
خیبرپختونخوا کے وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے کہا ہے کہ محکموں میں باہمی روابط بڑہانے اور زمینداروں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے کی اشدضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ جب ڈیم بن جاتے ہیں تو انکے کمانڈ ایریا میں تعمیرات کی وجہ سے زرعی زمینوں میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے اور زمیندار زیر کاشت رقبہ کم ہونے کی وجہ سے زمینداری سے بھرپور طریقے سے مستفید نہیں ہورہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے پشاور میں آن فارم واٹر مینجمنٹ کے حوالے منعقدہ اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔اجلاس میں سیکرٹری زراعت جاوید مروت، آئی ڈبلیو ایم آئی کے کنٹری نمائندہ ڈاکٹر محسن حفیظ، ڈی جی فیڈرل واٹر مینجمنٹ، ڈی جی زراعت انجینئرنگ سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں واٹر مینجمنٹ کی بہتری پر سیر حاصل بحث ہوئی۔ اجلاس میں قومی آبی پالیسی، انکے مقاصد اور آئی ایم ڈبلیو آئی کے آن فارم واٹر مینجمنٹ کے شعبہ میں منصوبوں سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ آئی ایم ڈبلیو آئی کے کنٹری نمائندہ نے آئی ایم ڈبلیو آئی کے زیر اہتمام منعقدہ ورکشاپس اور دیگر سرگرمیوں سے اجلاس کو آگاہ کیا گیا۔ سیکرٹری زراعت جاوید مروت نے آئی ایم ڈبلیو آئی کے کنٹری نمائندہ کی آمد پر شکریہ ادا کیا اور منصوبوں کی بہتری کے حوالے سے گفتگو کی۔ اجلاس سے اپنے خطاب میں وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے آئی ایم ڈبلیو آئی کے کنٹری نمائندہ ڈاکٹر محسن حفیظ کو آن فارم واٹر مینجمنٹ کے لیبارٹریز کی دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ صوبے میں مختلف لیبارٹریز قائم کی گئی ہیں۔زرعی یونیورسٹیوں کے طلباء و طالبات کو مختلف پروگرامز میں انٹرن شپ کے مواقع دئیے جائیں تاکہ وہ عملی کام سیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں پانی ذخیرہ کرنے کے مواقع موجود ہیں جس کے لئے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ صوبائی وزیر زراعت نے آئی ڈبلیو ایم آئی کی کاوشوں کو بھی سراہا۔انہوں نے اجلاس میں ضروری ہدایات اور تجاویز بھی دیں
ایریگیشن واٹر مینجمنٹ سے متعلق مؤثر اقدامات اٹھانا ضروری ہیں، صوبائی وزیر برائے آبپاشی عاقب اللہ خان
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے آبپاشی عاقب اللہ خان نے کہا ہے کہ صوبے کے تمام بڑے دریاؤں ا و رنہروں میں پانی کی مقدار سائنسی بنیادوں پر ناپنے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جس سے نہ صرف پانی کی مقدار کا صحیح پتہ چلے گا بلکہ درکار متعلقہ اقدامات اٹھانے میں بھی مدد ملے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹیٹوٹ یوکے ایڈ کی طرف سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری ایریگیشن، ڈی جی فیڈرل واٹر مینجمنٹ سیل اور آئی ڈبلیو ایم آئی کے پراجیکٹ منیجر کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ یوکے ایڈ کے پراجیکٹ منیجر نے صوبائی وزیر کو بارش، زمین اور زیر زمین پانی کا ٹھیک حساب لگانے اور اس کے دیرپا فوائد سمیت اس سلسلے میں اٹھائے جانے والے اقدامات ا ور درکار کوششوں سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر آبپاشی عاقب اللّٰہ خان کا کہنا تھا کہ صوبے کے تمام ٹیوب ویلز کا ریکارڈ ڈیجیٹائزڈ کرانے سے نا صرف زیر زمین پانی سے منسلک مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے بلکہ اسے موثر انداز سے استعمال میں لانے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ یوکے ایڈ کی خیبرپختونخوا میں دلچسپی کے اظہار پر اس کا شکریہ ادا کیا اور اس سلسلے میں بھرپور تعاون کرنے پر بھی زور دیا۔ صوبائی وزیر نے محکمہ آبپاشی کے حکام کو محکمہ کے زیر انتظام امور میں جدت لانے کیلئے بھی ہدایات جاری کیں تاکہ استعداد کار میں مزید بہتری ا ور تیزی لائی جا سکے۔