Home Blog Page 186

مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کا عمران خان کی اہلیہ بشری ٰبی بی کی زندگی کو لاحق خطرات سے متعلق پنجاب و وفاقی حکومت سے طبی معائنہ کا مطالبہ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواکے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہے جس کی وجہ سے ہماری پریشانی اور خدشات روز بروز بڑھ رہے ہیں،بشری بی بی کو خوراک میں زہریلا کیمیکل ہارپک دیا جارہا ہے جو سلو پوائزننگ کا کام کرتا ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ اگرخدانخواستہ ان کو کچھ ہوا تو براہ راست ذمہ داری مریم نواز اور شہباز شریف پر عائد ہوگی اور قانون کا شکنجہ انکے گرد تنگ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی و پنجاب حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ شوکت خانم ہسپتال کے ڈاکڑ عاصم اور ملک کے دیگر مستند ڈکٹرز پر مشتمل ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے جو ان کا علاج کرے اور عدالت کو رپورٹ کرے۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ اس سے قبل بھی ہم نے عمران خان اور چوہدری پرویز الہی کی زندگی کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم دوبارہ کہتے ہیں کہ عمران خان،پرویز الٰہی اور بشریٰ بی بی جو انتظامیہ کے زیر حراست ہیں اور اگر انکو کچھ نقصان پہنچا تو براہ راست ذمہ داری شہباز شریف اور مریم نواز پر عائد ہوگی۔مشیر وزیر اعلیٰ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ جعلی فارم 47کے وزیر اعظم اور جعلی وزیر اعلیٰ مریم نواز کو متنبہ کرنا چاہتا ہوں کہ اگر اسکا سدباب نہ کیا گیا تو یقینا قانون کا ہاتھ ہوگا اور ان کا گریبان۔

وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی ملک لیاقت علی خان اور انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا اختر حیات خان کے درمیان آئی جی پی آفس میں ایک اہم ملاقات ہوئی

وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی ملک لیاقت علی خان اور انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا اختر حیات خان کے درمیان آئی جی پی آفس میں ایک اہم ملاقات ہوئی جس میں معاون خصوصی ملک لیاقت علی خان نے سندھ کے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے ضلع دیر سے تعلق رکھنے والے خیبرپختونخوا کے شہریوں کی بازیابی اور ان کی حالت زار پرتبادلہ خیال کیا۔ملک لیاقت علی خان نے کہاکہ سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا ہونے کے بعد خیبرپختونخوا کے ان شہریوں کو کمین گاہوں میں رکھنے کے ساتھ ان پر تشدد کیا جا رہاہے جس کے باعث یہ معاملہ فوری توجہ اور حل کا متقاضی ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ دیر کے جن علاقوں سے ان شہریوں کا تعلق ہے وہاں کے عوام میں شدید بے چینی اور اضطراب پایا جاتاہے اور متاثرہ خاندان صوبائی حکومت سے مسئلہ کے حل کیلئے مطالبات کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کس بھی ناخوشگوار واقع کو رونما ہونے سے پہلے اس اہم مسئلہ پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ صوبے کے عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت وقت کا اولین فرض ہے۔ معاون خصوصی کی جانب سے توجہ مبذول کرانے پر انسپکٹر جنرل پولیس خیبرپختونخوا اختر حیات خان نے انسپکٹر جنرل پولیس سندھ سے موقع پر رابطہ کیا اور اس مسئلہ کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے بات کی جس پرانسپکٹر جنرل پولیس سندھ نے مسئلہ کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

زیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر نے ڈائریکٹوریٹ جنرل انڈسٹریز اینڈ کامرس کے تمام پیشہ ورانہ اور عمومی امور کو ڈیجیٹائز کرنے میں تیزی لانے کی ہدایت

وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر نے ڈائریکٹوریٹ جنرل انڈسٹریز اینڈ کامرس کے تمام پیشہ ورانہ اور عمومی امور کو ڈیجیٹائز کرنے میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے جبکہ حقوق صارفین کے حوالے سے محکمہ کی جانب سے خدمات کی فراہمی کے سلسلے میں بہتری لانے پر زور دیا ہے۔انھوں نے ہدایت کی ہے کہ صوبے کے مختلف علاقوں سے منسوب خصوصی وسائل اور پیداواری اشیا کا ریسورس میپنگ کلسٹر بنایا جائے تاکہ ہر علاقے کی خصوصی مصنوعات اور پیداواری اشیا کا پورا ڈیٹا موجود ہو۔ انھوں نے گورنمنٹ پرنٹنگ پریس کو ایک فعال اور منافع بخش ادارہ بنانے کیلئے بھی متعلقہ حکام کو مناسب اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ یہ ہدایات انھوں نے بدھ کے روز ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انڈسٹریز اینڈ کامرس کا دورہ کرنے کے موقع پر ادارے کے حوالے سی لی گئی بریفنگ کے دوران جاری کیں۔ڈی جی انڈسٹریز کبیر آفریدی،ڈائریکٹر انڈسٹریز محمد حنیف اور دیگر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ معاون خصوصی کو ادارے کی کارکردگی،حاصل کردہ اہداف اور پیشہ ورانہ زمہ داریوں اور سرگرمیوں کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔انکو بتایا گیا کہ محکمہ 26 اضلاع میں علاقائی دفاتر کے ذریعے اپنی خدمات فراہم کرہا ہے جبکہ حقوق صارفین کے حوالے سے 5086 کیسز کے فیصلے ہوئے ہیں جس میں 4700 ملین روپے کے جرمانے بھی عائد کئے گئے ہیں۔انکو بتایا گیا کہ58147 انسپکشن کرائے گئے ہیں جبکہ جولائی 2023 سے مارچ 2024 تک مالی سال کے محاصل کا 86 فیصد ہدف بھی پورا کیا گیا ہے۔انکو مزید بتایا گیا کی خیبر پختونخوا رجسٹریشن گودام ایکٹ 2021 کے رولز کو حتمی شکل دی گء ہے اور اسے کابینہ سے منظور ی کیلئے متعلقہ حکام کو ارسال کیا گیا ہے۔اسی طرح انڈسٹریز کامرس اینڈ ٹریڈ سٹیٹسٹکس ایکٹ کے رولز بھی فائنل کئے گئے ہیں۔ انکو بتایا کیا گیا ریسورس میپنگ ڈیٹا کو اکٹھا کرکے اس کو رپورٹ کی شکل میں حتمی شکل دینے پر کام جاری ہے۔انکو بتایا گیا کہ محکمہ کیساتھ 1932 فرمز کی رجسٹریشن ہو چکی ہے جبکہ ایم آئی ایس سسٹم کے قیام سے محکمہ کی فیلڈ سرگرمیوں کو سسٹم پر ڈال کر اسے ڈیش بورڈ پر محکمہ کیساتھ شئر کیا جاتا ہے۔اس موقع پر معاون خصوصی نے کہا کہ محکمہ میں روایتی طریقے کے بجائے سارے امور کو آن لائن بنایا جائے اور محکمہ کیساتھ رجسٹریشن اور آپریشنل سرگرمیوں کے سارے عوامل کو بھی عوام کی آسانی کیلئے ڈیجیٹل طریقے پر ڈالا جائے۔انھوں نے محکمہ کے ایم آئی ایس سسٹم میں ضرورت کے مطابق مزید امکانی خصوصیات کو بھی شامل کرنے کی ہدایت کی۔

عید سے قبل فوڈ اتھارٹی کے چھاپے، گندے انڈے، دودھ، مشروبات اور مٹھائی برآمد کر کے تلف کیں

کاروبار سیل، بھاری جرمانے عائد، ترجمان فوڈ سیفٹی اتھارٹی

خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کی فوڈ سیفٹی ٹیمیں صوبہ بھر میں ملاوٹ مافیا کیخلاف سرگرم ہیں اس سلسلے میں ترجمان فوڈ اتھارٹی نے تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل واصف سعید کی نگرانی میں پشاور اندرون شہر میں بیکریز، دودھ، تکہ، کولڈ ڈرنکس اور دودھ شاپس پر چھاپے مارے گئے اور جدید موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیب سے موقع پر خوردنی اشیاء کے نمونوں کی چیکنگ کی گئی، اس دوران ایک دودھ دوکان سے200 لیٹرسے زائد مضرصحت دودھ برآمد ہونے پر تلف کر دیا گیا اور دکان کو فوراً سیل کر دیا گیا، ایک اور کاروائی کے دوران ایک بیکری یونٹ سے تقریباً 100 کلو گرام مضر صحت اور غیر معیاری سویٹس، 5 سو گرام نان فوڈ گریڈ کلر اور بوسیدہ آنڈے پکڑ کر تلف کیے گئے اور ناقص صفائی کی صورت حال پر دوکان بھی سیل کردی گئی۔ اس کے علاوہ دو بیکری یونٹس اور تین تکہ شاپس کو حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کیا گیا۔دوسری جانب سوات ٹیم نے بھی مٹہ بازار میں بیکری یونٹس کے معائنے کیے اور ایک بیکری یونٹ سے2 ہزار چار سو باسی انڈے پکڑکرموقع پر تلف کیے اور مالکان پر بھاری جرمانے عائد کر کے فوڈ سیفٹی ایکٹ کے مطابق مزید کاروائی کا آغاز کیا۔ترجمان نے مزید بتایا کہ فوڈ سیفٹی ٹیم صوابی نے بھی مشروبات کی ڈسٹری بیوشن یونٹ پر اچانک چھاپہ مارا اور انسپکشن پر گودام سے تقریباً 4 ہزار لیٹرز جعلی اور مضر صحت مشروبات ضبط کرتے ہوئے گودام سیل کردیاگیا،ڈائریکٹر جنرل فوڈ سیفٹی اتھارٹی واصف سعید نے کامیاب کاروائیوں پر ٹیموں کو داد دیتے ہوئے انسپکشن ٹیموں کو صوبہ بھر میں سویٹس پروڈکشن یونٹس کی باقاعدگی سے چیکنگ کرنے کی ہدایت کی۔انکا کہنا تھا کہ خوردونوش اشیاء میں ملاوٹ کیخلاف زیرو ٹالرنس پر یقین رکھتے ہیں، خوراکی اشیاء میں ملاوٹ کا خاتمہ فوڈ اتھارٹی کا مشن ہے۔

غیرحاضر طبی عملے کی اُلٹی گنتی شروع، بغلوں میں نوکری کرنے والوں کیلئے ہیلتھ میں کوئی جگہ نہیں: وزیر صحت

وزیر صحت سید قاسم علی شاہ کی ہدایت پر ڈیوٹی سے غیر حاضر طبی عملے کیخلاف کاروائی شروع کردی گئی ہے۔ وزیر صحت کی ہدایت پر ڈی جی ہیلتھ نے ڈیوٹی سے غیر حاضر پندرہ ڈینٹل سرجنز کو تین سال سے زائد عرصے کیلئے ڈیوٹی سے غائب رہنے پر آخری نوٹسز جاری کردیے ہیں جس کے بعد انہیں نوکری سے برخاست کرنے کا آغاز ہوگا۔ یہاں سے جاری اپنے بیان میں وزیر صحت نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز کو عوام مسیحا کا کردار نبھانا ہوگا، نہیں تو تادیبی کاروائی سے گُریز نہیں کرینگے۔ جو بھی ڈیوٹی سرانجام نہیں دیتا ان کو ہیلتھ سے چلتا کردیں گے۔ وزیر صحت نے ہدایت کی کہ مراکز صحت میں طبی عملے کی غیر حاضری بارے شکایات موصول ہورہی ہیں اس لئے بائیو میٹرک اٹینڈنس نہ لگانے والے طبی عملے کیخلاف کاروائی فوری شروع کی جائے۔ انہوں نے ڈی ایچ اوز اور ایم ایس کو بھی تاکید کی کہ اپنے عملہ کی حاضری کو یقینی بنائیں تاکہ عوام کو صحت کی بہترین سہولیات بروقت مہیا ہوں۔

خیبر پختونخوا کے وزراء عاقب اللہ خان اور میجر ریٹائرڈ محمد سجاد بارکوا ل کی زیر صدارت بدھ کے روز پشاور میں آبپاشی اور زراعت کے شعبوں کو ترقی دینے سے متعلق ایک جائزہ اجلاس

خیبر پختونخوا کے وزراء عاقب اللہ خان اور میجر ریٹائرڈ محمد سجاد بارکوا ل کی زیر صدارت بدھ کے روز پشاور میں آبپاشی اور زراعت کے شعبوں کو ترقی دینے سے متعلق ایک جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کے علاوہ متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر جنوبی اضلاع میں آبپاشی اور زراعت کے شعبوں کے جاری منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور نئے شروع ہونے والے عوامی منصوبوں اور بنجر زمینوں کو قابل کاشت بنانے اور ان کو زراعت مقاصد کے لئے استعمال میں لانے سے متعلق لائحیہ عمل تیار کیا گیا۔اجلاس میں جنوبی اضلاع اور خاص طور پر لکی مروت کو زراعت کے شعبے میں ترقی سے ہمکنار کرنے کے لیے اہم فیصلے کیئے گئے۔صوبائی وزراء نے کہا کہ لکی مروت میں آبپاشی کے نظام کو سہل بنانے اور زراعت کے شعبے میں زمینداروں اور کسانوں کی ترقی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور اس مقصد کی خاطر دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ وہاں کی زمینوں پر باغات لگائے جائیں گے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ تقریبا 100 ایکڑ اراضی پر لیموں، انگور، مالٹا،ڈکی کھجور، زعفران، زیتون اور مونگ پھلی کے لیے حکومت رعایتی نرخوں پر تخم کسانوں کو فراہم کر ے گی اور اس سلسلے میں زمینداروں اور کسانوں کو خصوصی تربیت بھی دی جائے گی اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ شہدکی پیداوار کو بڑھانے کے لیے بھی اقدامات شروع کیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لکی مروت میں محکمہ زراعت تقریبا 10000 ہزار واٹر سٹوریج ٹینک اورزرعی ٹیوب ویلوں کی کھودائی کے لیے جگہ کا انتخاب متعلقہ کمیٹی کرے گی۔ اس کے علاوہ صوبے میں کچن گارڈن کے پراجیکٹ پر بھی کام ہو رہا ہے جس کے ذریعے گھر کے اندر سبزیاں پیدا کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی زمینوں کو قابل کاشت بنانا حکومت اپنی اولین ذمہ داری سمجھتی ہے تاکہ صوبہ زراعت میں خود کفیل ہو سکے اور گندم اور دیگر غذائی اشیاء منگوانی نہ پڑیں۔

وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر نے ڈائریکٹوریٹ جنرل انڈسٹریز اینڈ کامرس کے تمام پیشہ ورانہ اور عمومی امور کو ڈیجیٹائز کرنے میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے

وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر نے ڈائریکٹوریٹ جنرل انڈسٹریز اینڈ کامرس کے تمام پیشہ ورانہ اور عمومی امور کو ڈیجیٹائز کرنے میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے جبکہ حقوق صارفین کے حوالے سے محکمہ کی جانب سے خدمات کی فراہمی کے سلسلے میں بہتری لانے پر زور دیا ہے۔انھوں نے ہدایت کی ہے کہ صوبے کے مختلف علاقوں سے منسوب خصوصی وسائل اور پیداواری اشیا کا ریسورس میپنگ کلسٹر بنایا جائے تاکہ ہر علاقے کے خصوصی مصنوعات اور پیداواری اشیا کا پورا ڈیٹا موجود ہو۔ انھوں نے گورنمنٹ پرنٹنگ پریس کو ایک فعال اور منافع بخش ادارہ بنانے کیلئے بھی متعلقہ حکام کو مناسب اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ یہ ہدایات انھوں نے بدھ کے روز ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انڈسٹریز اینڈ کامرس کا دورہ کرنے کے موقع پر ادارے کے حوالے سی لی گئی بریفنگ کے دوران جاری کئے۔ڈی جی انڈسٹریز کبیر افریدی،ڈائریکٹر انڈسٹریز محمد حنیف اور دیگر افسران اس موقع پر موجود تھے۔ معاون خصوصی کو اس موقع پر ادارے کی کارکردگی ،حاصل کردہ اہداف اور پیشہ ورانہ زمہ داریوں اور سرگرمیوں کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔انکو بتایا گیا کہ محکمہ 26 اضلاع میں علاقائی دفاتر کے ذریعے اپنی خدمات فراہم کرہا ہے جبکہ حقوق صارفین کے حوالے سے 5086 کیسز کے فیصلے ہوئے ہیں جس میں4700 ملین روپے کے جرمانے بھی عائد کئے گئے ہیں۔انکو بتایا گیا کہ58147 انسپکشن کرائے گئے ہیں جبکہ جولائی 2023 سے مارچ 2024 تک مالی سال کے محاصل کا 86 فیصد ہدف بھی پورا کیا گیا ہے۔انکو مزید بتایا گیا کی خیبر پختونخوا رجسٹریشن گودام ایکٹ 2021 کے رولز کو حتمی شکل دی گئ ہے اور اسے کابینہ سے منظور ی کیلئے متعلقہ حکام کو ارسال کیا گیا ہے۔اسی طرح انڈسٹریز کامرس اینڈ ٹریڈ سٹیٹسٹکس ایکٹ کے رولز بھی فائنل کئے گئے ہیں۔ انکو بتایا کیا گیا ریسورس میپنگ ڈیٹا کو اکٹھا کرکے اس کو رپورٹ کی شکل میں حتمی شکل دینے پر کام جاری ہے۔انکو بتایا گیا کہ محکمہ کیساتھ 1932 فرمز کی رجسٹریشن ہو چکی ہے جبکہ ایم آئی ایس سسٹم کے قیام سے محکمہ کی فیلڈ سرگرمیوں کو سسٹم پر ڈال کر اسے ڈیش بورڈ پر محکمہ کیساتھ شئر کیا جاتا ہے۔اس موقع پر معاون خصوصی نے کہا کہ محکمہ میں روایتی طریقے کے بجائے سارے امور کو آن لائن بنایا جائے اور محکمہ کیساتھ رجسٹریشن اور آپریشنل سرگرمیوں کے سارے عوامل کو بھی عوام کی آسانی کیلئے ڈیجیٹل طریقے پر ڈالا جائے۔انھوں نے محکمہ کے ایم آئی ایس سسٹم میں ضرورت کے مطابق مزید امکانی خصوصیات کو بھی شامل کرنے کی ہدایت کی۔

خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کی زندگی کو لاحق خطرات سے متعلق /پنجاب و وفاقی حکومت سے طبی معائنہ کا مطالبہ

بشری بی بی کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف

پشاور:بشری بی بی کو خوراک میں زیریلی کیمیکل ہارپک دیا جارہا ہے جو سلو پوائزننگ کا کام کرتا ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف

پشاور:انکی جان کو خطرہ کی پیش نظر ہماری پریشانی اور خدشات روز بروز بڑھ رہی ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف

پشاور:خدانخواستہ اگر انکو کچھ ہوا تو براہ زمہ داری مریم نواز اور شوباز شریف پر عائد ہوگی اور قانون کا شکنجہ انکے گرد تنگ ہوگا۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف

پشاور:ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈاکڑ عاصم ،شوکت خانم ہسپتال اور ملک کے دیگر مستند ڈکٹرز پر مشتمل ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے جو انکو علاج کرائیں اور عدالت کو رپورٹ کریں۔

پشاور:اس سے قبل بھی ہم نے عمران خان اور چوہدری پرویز الہی کی زندگی کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا تھا۔

پشاور:عمران خان،پرویز الٰہی اور بشری بی بی انتظامیہ کے زیر حراست ہیں اگر انکو کچھ نقصان پہنچا تو براہ زمہ داری شہباز شریف اور مریم نواز پر عائد ہوگی۔

پشاور:جعلی فارم 47کے وزیر اعظم اور جعلی وزیر اعلیٰ مریم نواز کو متنبہ کرنا چاہتا ہوں کہ اگر اسکا سدباب نہ کیا گیا تو یقینا قانون کا ہاتھ ہوگا اور آپکا گریبان ۔بیرسٹر سیف

مشیر سیاحت سے ڈی جی کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی ملاقات، گلیشیئر واقعہ اور اتھارٹی کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا

بالائی علاقوں میں ترقیاتی اتھارٹیز کی سیاحتی سرگرمیاں ریگولیٹ کرنے کیلئے بائی لاز اور قانون سازی ناگزیر ہے۔ زاہد چن زیب

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب نے وادی کاغان میں سیاحت کے فروغ کیلئے کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے کردار کو سراہا ہے تاہم بالائی علاقوں میں ترقیاتی اتھارٹیز کی سیاحتی سرگرمیاں ریگولیٹ کرنے کیلئے بائی لاز اور قانون سازی کی ضرورت پر زور دیا ہے جس کے بغیر اتھارٹیز منظم خدمات سرانجام نہیں دے پاتیں اور نہ ہی ترقیاتی عمل کے ذریعے اپنی آمدن بڑھانے کے قابل بنتی ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ موجودہ حکومت اس ضمن میں واضح پیشرفت یقینی بنائے گی جس سے سیاحوں کیلئے سہولیات کے علاؤہ اتھارٹیز کی آمدن میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں سیاحت کا فروغ بانی پی ٹی آئی کا ویژن ہے جبکہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی فعال قیادت میں موجودہ صوبائی حکومت تمام شعبوں میں اصلاحات کے ذریعے مدینہ کی طرز پر ایک ترقیافتہ اسلامی فلاحی معاشرے کی تشکیل کا خواب ضرور شرمندہ تعبیر بنائے گی۔ اس امر کا اظہار انہوں نے کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل محمد شبیر سے بات چیت میں کیا جنہوں نے مشیر سیاحت سے پشاور میں ملاقات کی اور کاغان میں حالیہ گلیشیئر واقعہ کے علاؤہ سیاحتی سرگرمیوں سے متعلق ادارے کو درپیش مسائل و مشکلات سے بھی انہیں آگاہ کیا۔ زاہد چن زیب نے گزشتہ ہفتے کاغان میں دو گلیشیئر گرنے اور متعدد ہوٹل اور مکانات اسکی زد میں آنے کی اطلاع پر فوری حرکت میں آنے اور تمام مواصلاتی رابطے منقطع ہونے کے باوجود ہنگامی بنیادوں پر ریسکیو ٹیمیں پیدل جائے حادثہ پہنچانے پر محمد شبیر کی حسن کارکردگی کو قابل فخر کارنامہ قرار دیا اور واضح کیا کہ زندہ قومیں بحرانوں اور چیلنجوں کا اسی طرح مردانہ وار مقابلہ کرتی ہیں اور پھر ہر شعبے اور محاذ پر سرخرو بھی ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ایسے فرض شناس افسران کی قدر کرتی ہے اور انکی مناسب حوصلہ افزائی کا عمل بھی جاری رکھے گی۔ مشیر سیاحت نے عیدالفطر پر سیاحتی سیزن شروع ہونے کے پیشِ نظر سیاحوں کی سہولیات کیلئے فول پروف انتظامات کی ضرورت پر زور دیا اور امید ظاہر کی کہ اتھارٹی کاغان میں ریسٹ ہاؤسز اور ہوٹلوں کے بہترین معیار کے علاؤہ سیاحوں کیلئے رش کے اوقات میں پارکنگ اور راستوں میں واش رومز کا بھی خصوصی اہتمام کرے گی۔ انہوں نے پارکنگ کے ساتھ بہترین ہوٹل مینجمنٹ اور صحت و صفائی کا عمل خودکار انداز میں یقینی بنانے کیلئے بائی لاز بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ مشیر سیاحت نے کاغان ویلی ٹاؤن شپ سکیم میں ترقیاتی عمل تیز رفتاری سے مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔ کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نے مشیر سیاحت کی ہدایات پر فوری عملدرآمد کا یقین دلایا اور انہیں دورہ کاغان کی دعوت دی جسے قبول کرتے ہوئے زاہد چن زیب نے کہا کہ عیدالفطر کے بعد وہ نہ صرف کاغان اور پنے حلقہ نیابت مانسہرہ کا دورہ کریں گے بلکہ ضم اضلاع سمیت صوبہ بھر کے تمام سیاحتی مقامات کا پوری باریک بینی سے جائزہ لیں گے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی  برائے بہبود آبادی  ملک لیاقت علی خان سے سیکر ٹری بہبودی آبادی معتصم بااللہ کی ملاقات

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی  برائے بہبود آبادی ملک لیاقت علی خان سے سیکر ٹری بہبودی آبادی معتصم بااللہ نے انکے دفتر سول سیکرٹریٹ پشاور میں ملاقات کی۔ ملاقات میں محکمہ بہبودی آبادی سے متعلق امور پرگفتگو کی گئی۔ اس موقع پر سیکر ٹری بہبودی آبادی معتصم بااللہ نے معاون خصوصی کو جاری منصوبوں اور مستقبل کے لائحہ عمل سے متعلق آگاہ کیا۔ ملاقات میں خاندانی منصوبہ بندی کی سہولیات کی دستیابی،سہولیات اور خدمات کی  مفت فراہمی،چھوٹے خاندان اور آبادی پر قابو پانے کے پیغام کو گھر گھر پہنچانے اور عوام میں شعور کی بیداری پرگفتگو کی گئی۔