Home Blog Page 197

نگران وزیر کی کارگل جنگ کے قومی ہیرو شہید کیپٹن کرنل شیر خان کے بھائی کے ہمراہ پریس کانفرنس

خیبرپختونخوا کے نگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کو قوم کبھی بھول نہیں سکتی، ان واقعات نے ہمارے مجموعی قومی تشخص پر گہرے نقوش چھوڑے ہیں، ان واقعات میں ملوث کرداروں کو ہر صورت کیفرکردار تک پہنچانے کی اشد ضرورت ہے، ان کرداروں کو سزا نہیں دی گئی تو شہداء کے وارثین ہم سے یہ سوالات کرتے رہے ہیں گے، میں نے شہید کیپٹن کرنل شیر خان (نشان حیدر) کے مزار پر جب حاضری دی تو وہاں مجھ سے شہید کیپٹن کرنل شیر خان کے بھائی انور شیر خان نے سوال کیا کہ کیا شہیدوں کا لہو اتنا سستا ہے، 9 مئی واقعات کے قومی مجرموں کو سزا کب ملے گی، شہداء کی حرمت کو پامال کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں کب لایا جائے گا، ایسے سوالات پر میں لاجواب تھا، آنکھوں میں آنسو آئے اور شہید کے خاندان کو وزارت سے اپنا استعفیٰ لکھ کر پیش کر دیا، کیپٹن کرنل شیر خان تو ملک کے وہ سپوت تھے جنہوں نے روزے کی حالت میں دشمن کے مورچوں میں داخل ہوکر ملک کا دفاع کیا، ایسی بہادری دکھائی کہ بھارتی فوج کے بریگیڈیئر باجوہ بھی ان کی بہادری کے معترف ہوئے اور قومی اعزاز کے لئے ان کا نام تجویز کرنے کی سفارش کی، ہمارے آباؤاجداد نے اس ملک کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیں خود میرے چاچا میجر رضا شاہ کاکاخیل 1965 جنگ کے پہلے شہید تھے، ملک کے لئے ان شہداء نے اپنا لہو پیش کیا ہے اور آج یہ عالم ہے کہ 9 مئی جیسے واقعہ کے نتیجے میں شہداء کے وارثین پوری قوم سے یہ سوال کررہے ہیں کہ شہداء کی حرمت پامال کرنے والوں کا حساب کب ہوگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اطلاع سیل سول سیکریٹریٹ پشاور میں کارگل جنگ کے قومی ہیرو شہید کیپٹن کرنل شیر خان (نشان حیدر) کے بھائی انور شیر خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔نگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ خیبرپختونخوا بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ کیپٹن کرنل شیر خان اور کیپٹن عمار نے جس جوانمردی اور بہادری سے ملک کے دفاع میں جانیں قربان کی ہیں قوم ایسی قربانیوں کو کبھی بھلا نہیں سکتی، شہداء کی حرمت کو پامال کرنے والوں کو سزا دینے کے لئے پوری قوم منتظر ہے، ایسے افراد کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہوگا اور سخت سزا دینی ہوگی.

نگران وزیر اعلی نے طلباء کو ملک و قوم کا قیمتی اثاثہ اور مستقبل کے معمار قرار دیتے ہوئے تربیت پر زور۔

نگران وزیر اعلی خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے طلبہ کو ملک و قوم کا قیمتی اثاثہ اور مستقبل کے معمار قرار دیتے ہوئے ان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی تمام توجہ حصول تعلیم پر مرکوز کریں، اپنے وقت کا ایک لمحہ بھی ضائع نہ کریں، اپنے والدین اور قوم کی توقعات پر پورا اترنے کیلئے دل لگا کر محنت کریں،مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے خود کو تیار کریں اور مستقبل میں ملک و قوم کی ترقی اور معاشرے کی بھلائی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ نوجوانوں کی فلاح و بہبود کو اپنی حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالتے ہی صوبے کے نوجوانوں کو بااختیار اور باروزگار بنانے کے لئے ایک جامع حکمت عملی ترتیب دے کر اس پر عملدرآمد شروع کیا ہے تاکہ نوجوانوں کی مایوسیوں کو خوشی میں بدلا جاسکے اور ان کی صلاحیتوں کو نکھار کر انہیں صحیح معنوں میں قوم کا اثاثہ بنایا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی دسویں یوم والدین کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کیپٹن کرنل شیر خان شہید قوم کے عظیم ہیرو ہیں جنہوں نے ملک و قوم کی خاطر اپنی جان کی بھی پرواہ نہیں کی اور تاریخ میں اپنا نام زندہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرنل شیر خان شہید نے جرا¿ت اور بہادری کی وہ داستان رقم کی جس کا دشمن نے بھی اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے کیڈٹ کالج کے کیڈٹس پر زور دیا کہ وہ کرنل شیر خان شہید کی جراءت اور بہادری کو اپنے لئے مشعل راہ بنائیں اور ملک و قوم کے لئے اسی جذبے کے ساتھ آگے بڑھیں۔ سید ارشد حسین شاہ کا کہنا تھا کہ کرنل شیر خان جیسے شہداءہمارے اصل ہیرو اور محسن ہیں اور زندہ قومیں کبھی اپنے محسنوں اور ہیروز کو نہیں بھولتیں، آج ہم جس پرامن فضا میں جی رہے ہیں وہ کرنل شیر خان جیسے لاکھوں شہداءکی قربانیوں کی مرہون منت ہے، اس اہم موقع پر ہم ان تمام شہداءکی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کرنل شیر خان شہید کے نام پر قائم کیڈٹ کالج نے مختصر عرصے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، کالج کی تعلیمی کارکردگی قابل تعریف ہے جبکہ کیڈٹس کی انفرادی کارکردگی متاثرکن ہے جس کا کریڈٹ کالج انتظامیہ، اساتذہ، کیڈٹس اور والدین سمیت سب کو جاتا ہے اور امید ہے کہ یہ ادارہ آنے والے دنوں میں بھی کامیابیوں کا یہ سلسلہ مزید بہتر انداز میں جاری رکھے گا۔ والدین اور اساتذہ کو طلبہ کے سب سے بڑے محسن قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کیڈٹس پر یہ بھی زور دیا کہ وہ اپنے ان محسنوں کو کھبی نہ بھولیں کیونکہ کسی بھی انسان کی شخصیت سازی میں اس کے والدین اور اساتذہ کا سب سے اہم کردار ہوتا ہے۔

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے ہیومین کیپیٹل ایکسپورٹ اسٹریٹجی پر عمل کی ہدایت کی۔

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے خوشحال خیبر پختونخوا پروگرام کے تحت ہیومین کیپیٹل ایکسپورٹ اسٹریٹجی پر موثر انداز میں عمل درآمد یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں اور محکموں کو اپنے اہداف کا واضح تعین کر کے تیز رفتاری سے آگے بڑھنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکمت عملی کے تحت مجوزہ اقدامات کے سلسلے میں تمام متعلقہ حکام اپنے اہداف سے سے آگاہ کریں، حکومت اس کے مطابق معاونت فراہم کرے گی۔ یہ ایک عوامی فلاح کا منصوبہ ہے جس کو حقیقی معنوں میں نتیجہ خیز بنانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اپنا کردار موثر انداز میں ادا کرنا ہو گا۔ وہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاوس پشاور میں ہیومین کیپیٹل ایکسپورٹ اسٹریٹجی کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ نگران صوبائی کابینہ کے متعلقہ اراکین کے علاوہ چیف سیکریٹری، ایڈیشنل چیف سیکریٹری ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکریٹریز، ٹیوٹا، ایٹا، پی ایم آر یو، فارن ایڈ، سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ، آئی ٹی بورڈ اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ چیرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن، ڈویڑنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز، تعلیمی بورڈز کے چیئرمین اور دیگر شراکت دار اداروں کے نمائندے بھی بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک تھے۔ اجلاس میں جامعات اور فنی و پیشہ ورانہ تعلیمی و تربیتی مراکز اور صوبائی محکموں کے مابین خلا کا جائزہ لیا گیا اور اس خلا کو پر کرنے کے لیے مجوزہ حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ حکمت عملی کے تحت اس مقصد کے لیے متعدد تجاویز پیش کی گئیں جن میں سپیشلائزڈ پوسٹ گریجویٹ ہیلتھ کیئر پروگرام کی تخلیق، ہینڈ آن ٹریننگ اینڈ انٹرنشپ کورسز، اپ ڈیٹ ووکیشنل ٹریننگ پروگرام، ڈیجیٹل سکلز ٹریننگ، سافٹ سکلز ڈویلپمنٹ اور دیگر اقدامات شامل ہیں۔ مذکورہ اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سرکاری و نجی سطح پر متعلقہ محکموں، اداروں اور مراکز کا تعاون بھی حاصل کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔ اسی طرح حکمت عملی پر عمل درآمد کے سلسلے میں ہر مجوزہ اقدام کے لیے باضابطہ ایکشن پلان، مطلوبہ اہداف، ادارہ جاتی فریم ورک، ٹائم لائن اور متوقع نتائج پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ نگران وزیر اعلیٰ سید ارشد حسین شاہ نے شرکاءسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جامعات اور صوبائی محکموں کے مابین موجود خلا کو پر کرنا انتہائی ناگزیر ہے۔ انہوں نے اس مقصد کے لیے خصوصی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو وائس چانسلرز کے ساتھ علیحدہ سے اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہیومین کیپیٹل ایکسپورٹ پروگرام ٹیم ورک کا متقاضی ہے، تمام شراکت دار مکمل اطمینان اور اخلاص کے ساتھ کام کریں،صوبائی حکومت اس مقصد کے لیے تمام تر تعاون فراہم کرے گی اور ہر قسم کے تحفظات ترجیحی بنیادوں پر دور کیے جائیں گے۔ ہم نے ہر صورت میں اس پروگرام کو کامیاب بنانا ہے اور اپنے نوجوانوں کو مضبوط بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی ہے۔ اس مجموعی عمل میں یونیورسٹیز کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے وائس چانسلرز پر زور دیا کہ وہ جامعات میں جاری داخلوں میں زیادہ سے زیادہ مارکیٹ بیسڈ کورسز شامل کرنے کی کوشش کریں۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر جامعات کے پاس موجود اسکالرشپس کو موثر انداز میں یوٹیلائز کرنے اور نئے سکالرشپس حاصل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور اس مقصد کے لیے متعلقہ حکام کو ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔

پی ٹی ڈی سی نے خیبرپختونخوا صوبے میں 19 جائیدادیں باضابطہ طور پر خیبر پختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کو منتقل

پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی) نے خیبرپختونخوا صوبے میں 19 جائیدادیں باضابطہ طور پر خیبر پختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی (کے پی سی ٹی اے) کو منتقل کردی ہیں. اس حوالے سے ایک اہم تقریب پشاور سروسز کلب میں منعقد ہوئی جس میں خیبرپختونخوا کے نگران وزیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ،ثقافت، سیاحت، آثار قدیمہ و میوزیم بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ پی ٹی ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر آفتاب رانا اور کے پی سی ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل برکت اللہ نے تقریب کے دوران متعلقہ دستاویزات پر دستخط کئے. اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات خیبر پختونخوا سید جبار شاہ، ڈی جی انفارمیشن محمد عمران، جنرل مینجر پی ٹی ڈی سی پراپرٹیز اشفاق احمد، سی ای او کوتھم احمد فہیم, ڈپٹی مینجر ٹوورزم اتھارٹی صنم بشیر، اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔ اپنے خطاب میں نگراں وزیر سیاحت نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ جائیدادیں خیبر پختونخوا میں سیاحت کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کریں گی۔ نگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ،ثقافت و سیاحت نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد ان جائیدادوں کی صوبے کو منتقلی ایک اہم کام تھا جو آج کامیابی سے مکمل کرلیا گیا. پراپرٹیز کی تاریخی اہمیت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جائیدادیں اپنے محل وقوع اور آرکیٹیکچر کی وجہ سے منفرد حیثیت رکھتی ہیں۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ صوبے میں ان پراپرٹیز کا موثر انتظام و استعمال یقینی بنایا جائے گا جس سے نہ صرف سیاحوں کو بہتر رہائشی سہولتیں ملیں گی بلکہ اس سے صوبے کی سیاحت اور سیاحتی آمدن میں بھی اضافہ ہوگا. انہوں نے اس ضمن میں پی ٹی ڈی سی اور خیبرپختونخوا ٹوورزم اتھارٹی حکام کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے یہ اہم کام خوش اسلوبی سے سر انجام دیا۔ اس موقع پر میڈیا کے سوالوں کے جواب میں نگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ،ثقافت و سیاحت بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ ضم اضلاع میں سیاحت کے فروغ کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں اور مختلف ایونٹس کے انعقاد کے ساتھ ساتھ جلد ایک تین روزہ کانفرنس کا انعقاد بھی کیا جائے گا جس پر کام جاری ہے. انہوں نے کہا کہ حال ہی میں چترال میں سیاحت کے فروغ سے متعلق ایک سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا جس میں شرکاء کی جانب بڑی عمدہ تجاویز پیش کی گئیں۔نگران وزیر سیاحت بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ سیاحت کے حوالے سے خیبرپختونخوا کو منفرد مقام حاصل ہے، یہاں کی ثقافت اپنی مثال آپ ہے، مہمان نوازی ہماری پہچان ہے اور تہذیبوں اور ادیان سے متعلق جابجا پھیلے ہوئے تاریخی آثار اس کو سیاحت کے لئے نہایت ہی موزوں علاقہ بناتے ہیں. انہوں نے کہا کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اسے ہم کیسے دنیا کے سامنے بہتر طریقے سے پیش کرتے ہیں۔

خیبر پختونخوا نگران وزیر کا لاہور دورہ، کرکٹ کے فروغ اور پی ایس ایل میچز پشاور میں منعقد کرانے کا مطالبہ

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر کھیل، امور نوجوانان اور سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر نجیب اللہ مروت نے پی سی بی کے ہیڈ کوارٹرز قذافی اسٹیڈیم لاہور کا دورہ کیا اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف سے صوبے میں کرکٹ کے فروغ اور پی ایس ایل میچز کے پشاور میں منعقد کرانے کے حوالے اہم ملاقات کی ملاقات میں کئی امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی دوران گفتگو خیبر پختونخوا کے نگران وزیر کھیل ڈاکٹر نجیب اللہ نے کہا کہ ہم چاہتے پاکستان سپر لیگ کے بعض میچز خیبر پختونخوا کے کرکٹ گراونڈز پر کھیلے جائیں تاکہ صوبے کے شائقین کرکٹ قومی اور بین الاقومی کرکٹرز کے کھیل سے لطف اندوز ہوسکیں، انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کے خصوصی نمائشی میچز کو 25 جنوری سے 2فروری تک منعقد کرانے کے خواہاں ہیں، صوبے میں کرکٹ کی بحالی سے کرکٹ کو مزید فروغ ملے گا، صوبے میں کرکٹ کے حوالے سے کافی ٹیلنٹ موجودہے جسے سامنے لانے کیلیے محکمہ کھیل خیبر پختونخوا کوشاں ہے انہوں نے کہا کہ ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ ارباب نیاز اور حیات آباد کرکٹ سٹڈیم پشاور کو نوجوانوں کو کھیل کیلیے دستیاب ہوں صوبے میں باصلاحیت کھلاڑی موجود ہیں پی ایس ایل اور انٹرنیشنل کرکٹ کے انعقاد سے ہم نئے ٹیلنٹ کو سامنے لاسکتے ہیں جو نہ صرف قومی سطح پر بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ملک و قوم کا نام روشن کرسکتے ہے۔چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف نے کہا کہ میری خیبر پختونخوا کے وزیر کے ساتھ مفید ملاقات ہوئی۔ پی سی بی نے صوبائی حکومت سے تاریخی ارباب نیاز سٹیڈیم اور حیات آباد اسٹیڈیم اور ریجن کے دیگر گراؤنڈز کی تحویل کے لیے درخواست کی ہے انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے پی سی بی کو نہ صرف ہمارے کرکٹرز کو جدید سہولیات فراہم کرنے میں مدد ملے گی بلکہ ریجن میں کرکٹ کی مجموعی ترقی میں بھی مدد ملے گی۔

ایبٹ آباد کے مسائلات پر چیف منسٹر کی ہاؤس میں اہم اجلاس، عوام کے مسائل کا فوری حل کا فیصلہ

ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ایبٹ آباد کے عوامی مسائل کے حل کے لئے ایک اہم اجلاس پیر کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں منعقد ہوا۔ نگراں وزیراعلیٰ جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ نے اسلام آباد سے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس کی صدارت کی۔ نگران صوبائی وزراء انجینئر احمد جان، انجینئر عامر ندیم درانی اور وزیراعلیٰ کے ترجمان بریگیڈیئر (ر) سید مجتبیٰ ترمذی کے علاوہ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری سید امتیاز حسین شاہ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز، کمشنر ہزارہ ڈویژن، آر پی او ہزارہ اور دیگر متعلقہ حکام شرکت کی۔ اجلاس میں عوام کو درپیش مسائل کی فوری نوعیت پر تبادلہ خیال کیا گیا جس کا مقصد انہیں حل کرنا ہے اور نگران وزیراعلیٰ کی طرف سے ضلع ایبٹ آباد کے حالیہ دورہ کے دوران جاری کردہ ہدایات پر عملدرآمد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ آر پی او ہزارہ اور ضلعی پولیس افسران متعلقہ تھانوں کے اچانک دورے کر رہے ہیں جبکہ شاہراہ قراقرم پر مسافروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے پولیس پٹرولنگ سمیت متعدد اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ اجلاس میں ہزارہ موٹروے سے متعلق مسائل کے حل کے لئے نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے اعلیٰ حکام کا خصوصی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اسی طرح چیئرمین نے خیبرپختونخوا سٹیز امپروومنٹ پراجیکٹ پر عمل درآمد کے حوالے سے غیر ضروری تاخیر پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور اس کمزور پر تمام متعلقہ حکام کا اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ اس اہم پراجیکٹ سے متعلق معاملات کو مزید حل کرنے کا فیصلہ کیا جا سکے۔ KP-CIP کے نفاذ تک ایبٹ آباد شہر میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا انتظام۔ مزید برآں سیلابی پانی کے نکاس کے لئے ہنگامی بنیادوں پر حکمت عملی وضع کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کا مقصد ایبٹ آباد شہر کو سیلاب اور بارش کے پانی سے بچانا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ ایبٹ آباد واٹر سپلائی سکیم پر واضح پیش رفت کو یقینی بنانے کیلئے عملی اقدامات کریں۔

انور شیر خان مکہ مکرمہ میں شہید کیپٹن کرنل شیر خان کے لئے حج کا فریضہ انجام دیں گے۔

خیبر پختونخوا کی نگران صوبائی حکومت نے شہید کیپٹن کرنل شیر خان (نشان حیدر) کے بھائی انور شیر خان کو سرکاری خرچ پر سعودی عرب بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ کارگل جنگ کے قومی ہیرو کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے لئے مکہ مکرمہ میں حج ادا کرسکیں. اس بات کا اعلان نگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ خیبرپختونخوا بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے صوابی میں کرنل شیر خان کے مزار کا دورہ کرتے ہوئے کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے بھائی و خاندان کے دیگر افراد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کیا. نگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ خیبرپختونخوا بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ شہید کیپٹن کرنل شیر خان ہمارا فخر ہیں جنہوں نے کارگل جنگ کے دوران پوری قوم کا سر فخر سے بلند کیا اور جس کی بہادری کے دشمن بھی متعرف ہوئے. ملک پر جان نچھاور کرتے ہوئے ہمارے صوبے کے پہلے نشان حیدر ہونے پر ہمیں ان پر اور ان کے خاندان پر فخر ہے. شہید کے ایسال ثواب کیلئے ان کے بھائی انور شیر خان سرکاری خرچ اور اعزاز کے ساتھ مکہ مکرمہ جائیں گے اور شہید کیپٹن کرنل شیر خان نشان حیدر کے لئے حج کا فریضہ انجام دیں گے. دوسری جانب کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے مزار پر مہمانوں کی کتاب میں تاثرات قلمبند کرتے ہوئے نگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ خیبرپختونخوا بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے قومی ہیرو کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور لکھا کہ پوری قوم شہید کیپٹن کرنل شیر خان کے درجات کی بلندی کے لئے دعاگو ہے۔

محکمہ ہاؤسنگ کے افسران اہم منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائیں۔مشیر برائے ہاؤسنگ

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے ہاؤسنگ محمد اشفاق خان کو پیر کے روز محکمہ ہاؤسنگ کے منصوبوں، محکمہ کی کار کردگی اور اہداف کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر سیکر ٹری ہاؤسنگ ڈاکٹر امبر علی اور ڈی جی روشان محسودنے بریفنگ دیتے ہوئے مشیر برائے ہاؤسنگ کو بتایا کہ کہ محکمہ نے خیبر پختونخوا میں اے ڈی پی،سلف فنانس سکیم اور نجی اشتراک سے مختلف رہائشی منصوبے شروع کیئے ہیں جن میں سے جلوزئی ہاؤسنگ سکیم نوشہرہ اورحویلیاں ٹاؤن شپ سکیم ایبٹ آباد سمیت متعدد منصوبے مکمل کر لیئے گئے ہیں اور بعض پر کام جاری ہے جبکہ کچھ منصوبے ابھی ابتدائی مراحل میں ہیں۔ برینگ میں بتایا گیا کہ نوشہرہ جلوزئی سکیم، حویلیاں ٹاؤں شپ ایبٹ آباد، ہنگو ٹاؤن شپ، ورسک۔1پشاور،دنگرام ہاؤسنگ سکیم سوات، رحمان بابا کمپلیکس پشاور، ڈیری زرداد چارسدہ، بنی گل سٹی،ورسک۔II، ملٹی پلیکس مردان، ملٹی پلیکس ایبٹ آباد کے منصوبوں کو محکمہ ہاؤسنگ نے سلف فنانس سکیم کے تحت شروع کیا ہے۔اسی طرح پشاور ریزیڈنشیاسرازئی پشاور، کے۔پی۔ ایچ۔ اے میگا سیٹی نوشہرہ، ایگزیکٹو بلا ک جلوزئی، صوبائی اسمبلی کو آپریٹو سو سائٹی کی سکیمیں سلف فنانس اور پارٹنر شپ تحت مکمل کی جا رہی ہیں اوراے ڈی پی میں مکمل کیئے جانے والے منصوبوں میں ملازئی ہاؤ سنگ سکیم،بائی زئی فلیٹ حیات آباد،جرمہ ہاؤ سنگ سکیم کو ہاٹ، سول کواٹر فیز۔Iاور سول کوارٹر فیز۔II شامل ہیں۔ اس موقع پرمحکمہ کے ایکٹ2005 کے حوالے سے بھی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا جبکہ مشیر ہاؤ سنگ نے بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ محکمہ ہاؤسنگ صوبے کے عوام کو بہترین رہائش کی فراہمی کے منصوبوں پر کام کی رفتار مزید تیز کرے تاکہ عوام ان سے جلد مستفید ہو سکیں۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ ہاؤسنگ کو اگر ان عوامی منصوبوں کی تکمیل میں کسی قسم کی دشواری یا رکاوٹ کا سامنا ہو تو اسے فوری ان کے نوٹس میں لائے تاکہ بروقت اس کا حل نکالا جا سکے اور ترقیاتی عمل متاثر نہ ہو۔

نجی اور سرکاری میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں نشستوں میں اضافے کے حوالے سے اہم اجلاس۔

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کی زیرِ صدارت صوبے کے سرکاری و نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کی نشستوں میں اضافے سے متعلق ایک اہم اجلاس وزیر اعلیٰ پشاور میں منعقد ہوا۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر ریاض انور، محکمہ صحت کے اعلی حکام اور صوبے کے سرکاری و نجی میڈیکل کالجز کے حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں کالجز کی موجودہ استعداد، سیٹوں میں اضافے کی ممکنہ استعداد اور دیگر متعلقہ پہلووں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کو خیبر پختونخوا میں نجی اور سرکاری کالجز اور ان کی استعداد کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سرکاری و نجی دونوں شعبوں میں مجموعی طور پر 21 میڈیکل کالجز اور گیارہ ڈینٹل کالجز ہیں جن میں سالانہ نشستوں کی کل تعداد 3210 ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ صوبے کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں سیٹوں کی محدود تعداد کی وجہ سے ہر سال ہزاروں کوالیفائیڈ اُمیدوار داخلوں سے محروم رہ جاتے ہیں جس کے پیش نظر صوبے کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کی موجودہ نشستوں میں خاطر خواہ اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر اعلیٰ سید ارشد حسین شاہ نے کہا کہ انہوں نے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کی نشستوں میں اضافے کا معاملہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے حکام کے ساتھ اٹھایا ہے اور اور پی ایم ڈی سی نے صوبے کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کی استعدادکے مطابق نشستوں میں اضافے سے اصولی اتفاق کرلیا ہے، یہ ایک سنہرا موقع ہے اور ہمیں اس موقع سے بھر پور استفادہ کرنے کی ضرورت ہے لہذا تمام میڈیکل اور ڈینٹل کالجز اس سلسلے میں اپنی اپنی استعداد اور ضروریات کے بارے میں بلاتاخیر صوبائی حکومت کو آگاہ کریں تاکہ صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد معاملہ حتمی منظوری کے لئے پی ایم ڈی سی کو ارسال کیا جاسکے۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ سیٹوں میں اضافے کے سلسلے میں حقیقت پسندانہ حکمت عملی اختیار کی جائے تاکہ تعلیمی و تدریسی معیار متاثر نہ ہو۔انہوں نے واضح کیا کہ اس معاملے میں پی ایم ڈی سی کے مروجہ معیارات پر کسی صورت کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ اس موقع پر پرائیویٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز کی اضافہ شدہ سیٹوں پر داخلوں میں خیبرپختونخوا کے طلباءو طالبات کو ترجیح دینے اور ان سیٹوں کا 20 فیصد حصہ سکالرشپ پر مستحق امیدواروں کے لیے مختص کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ نگران وزیر اعلیٰ نے اجلاس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا حتمی مقصد مختلف شعبوں میں زیادہ سے زیادہ قابل اور ماہر افرادی قوت تیار کرنا ہے جو خوشحال خیبر پختونخوا پروگرام کا ایک اہم جزو ہے۔ اجلاس کے شرکاءنے نشستوں میں اضافہ کے حوالے سے نگران وزیراعلیٰ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ وزیراعلیٰ کی بڑی کامیابی اور صوبے کے عوام کی بہت بڑی خدمت ہے جسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے صنعتی اور سرمایہ کاروں کے لئے ڈیجیٹل موبائل ایپ کا اجراء کیا گیا۔

خیبر پختونخواحکومت نے صوبے میں صنعتکاری کے فروغ اور سرمایہ کاروں و صنعتکاروں کو حکومت کی جانب سے ادارہ جاتی خدمات آسان بنانے کی غرض سے ایک اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کی ڈیجیٹل موبائل ایپ متعارف کردی ہے جس کے ذریعے اب صوبے میں سرمایہ کاری کے خواہشمند افراد اور صنعت کاروں کو کمپنی کی جانب سے درکار خدمات،سہولیات اور تمام معلومات موبائل ایپ پر آن لائن دستیاب ہونگی۔ خیبر پختونخوا پورے ملک میں اب پہلا صوبہ بن گیا جس نے سرکاری شعبے میں صنعتکاری کے سلسلے میں اس نوعیت کی ایک جامع اور ہر پہلو سے مفید ایپ متعارف کرادی۔خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے صنعت وحرفت،فنی تعلیم اور امور ضم اضلاع ڈاکٹر عامر عبداللہ نے کے پی ایزڈمک کے مرکزی دفتر حیات آباد پشاور میں کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر جاوید اقبال خٹک اور دیگر مینجمنٹ کی موجودگی میں بٹن دبا کر ڈیجیٹل موبائل ایپ کا باضابطہ افتتاح کیا۔واضح رہے کہ نگران وزیر نے کمپنی کو اپنی خدمات کی آن لائن دستیابی کیلئے اس سہولت کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے ٹاسک سونپ دیا تھا جس کے سلسلے میں کمپنی کے آئی ٹی شعبے نے پندرہ روز کے اندراندر اس کو عملی جامہ پہنایا۔اس موقع پر نگران وزیر نے اظہار خیال کرتے ہوئے اس اہم منصوبے کی تکمیل پر کمپنی کی مینجمنٹ اور پوری ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ خیبر پختونخوا میں صنعتی شعبے میں صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں کی سہولت کیلئے ایک نمایاں اقدام ہے۔انھوں نے کہا کہ اس منصوبے میں ہمارے صوبے نے سرکاری شعبے میں دیگر صوبوں پر سبقت حاصل کی جس پر کے پی ایزڈمک کی پوری ٹیم داد کی مستحق ہے۔ نگران وزیر نے ہدایت کہ اس آن لائن سہولت کو وقت کیساتھ ساتھ ہر پہلو سے مکمل اور مزید سہل بنایا جائے جس میں صنعتوں اور سرمایہ کاری کے حوالے سے تمام درکار خدمات اور معلومات کا ایک جامع احاطہ موجود ہو۔ انھوں نے کہا کہ ایپ کے استعمال کو کمپنی کے مروجہ قوانین اور ضوابط”بائی لاز”کے لازمی جز کے طور پر شامل کیا جائے۔نگران وزیر نے کہا کہ ایپ میں صوبے کے صنعتی زونز میں سرمایہ کاری کیلئے تیار خالی پلاٹس کا پوراڈیٹا بھی موجود ہونا چاہیئے تاکہ اس سلسلے میں خواہشمند سرمایہ کاروں کو موبائل ایپ ہی کے ذریعے صوبے کی تمام صنعتی بستیوں میں پرکشش ترغیبات اور صنعتیں لگانے کیلئے پلاٹس کی معلومات کا حصول آسان ہو۔ انھوں نے اس سلسلے میں اس ٹاسک کو ایک ہفتے کے اندر اندر مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی۔