خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے کہا ہے کہ نوجوانوں کا نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ غیرنصابی سرگرمیوں اور مختلف کھیلوں میں حصہ لینا صحت اور اعصابی مضبوطی کیلیے ضروری ہے کھیلوں میں حصہ لینے سے انسان نہ صرف جسمانی طور پرصحت مند رہتا ہے بلکہ انسان میں ہر قسم کے حالات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت بھی پیدا کرتا ہے ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے ضلع دیر بالا کے دورہ کے موقع پر مقامی کرکٹ ٹورنامنٹ کے فائنل میچ کے تقریب تقسیم انعامات میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا صوبائی وزیر کے ہمراہ اراکین صوبائی اسمبلی گل ابراہیم، محمد انورخان، یامین خان اور دیگر بھی موجود تھے صوبائی وزیر نے جیتنے والے ٹیم کے کپتان کو ونر اور دوسرے نمبر پر آنے والے ٹیم کو رنراپ ٹرافیاں دی جبکہ ٹورنامنٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو بھی شیلڈز دئیے میناخان آفریدی کا کہنا تھا کہ موجودہ صوبائی حکومت صوبے میں کھیلوں کی فروغ کیلیے سنجیدہ ہے صوبے میں کافی ٹیلنٹ موجود ہے خیبر پختونخوا نے اچھے کھلاڑی اور قومی ہیروز پیدا کئے ہیں جنہوں نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر صوبے اور پاکستان کا نام روشن کیا ہے انہوں نے جیتنے والوں کھلاڑیوں کو مبارکباد دی اور یقین دلایا کہ وہ صوبائی وزیر کھیل سے علاقہ میں گراؤنڈ بنانے اور کھلاڑیوں کو سہولیات مہیا کرنے کے حوالے سے بات کرینگے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے فنی تعلیم اور صنعت وحرفت عبدالکریم تورڈھیر نے کہا ہے
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے فنی تعلیم اور صنعت وحرفت عبدالکریم تورڈھیر نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں کی کارکردگی میں بہتری لانے اور ان پر عوام کا اعتماد بحال کرنے میں انکے سربراہوں کا کلیدی کردار ہے۔انھوں نے کہا کہ آج کے معروضی حالات میں بے روزگاری کے خاتمے اور نوجوان نسل کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے معیاری سکلز کی فراہمی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے جس کیلئے پولی ٹیکنک اداروں کو پائدار بنیادوں پربہتر منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔معاون خصوصی نے مزید کہا کہ ٹیوٹا کے ادارے صوبے میں نوجوانوں کی تربیت میں ایک اہم کردار سرانجام دے رہے ہیں تاہم اس سیکٹر کے سافٹ امیج کو اوپر لانے کیلئے اس سے فارغ ہنر مندوں اور ٹیکنیکل ماہرین کے کارہائے نمایاں کو سامنے لانے کی ضروت ہے تاکہ اس کی خدمات کے حوالے سے عوام کو مکمل آگاہی حاصل ہو سکے۔انھوں نے کہا کہ پولی ٹیکنک انسٹی ٹیوٹس اپنے انسٹی ٹیوٹ منیجمنٹ کمیٹیز کو مضبوط کرے اور مقامی سطح پر متعلقہ صنعتوں سے اپنے روابط بڑھائیں جبکہ حکومت کے ویژن کے مطابق پائدار ٹیوٹا کو عملی طور پر قائم کرنے کیلئے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔انھوں نے کہا کہ پولی ٹیکنک کے شعبے میں صوبے کے پسماندہ علاقوں کے اداروں پر توجہ دی جائے گی جبکہ مرد و خواتین کے اداروں میں مختصر دورانئے کے سافٹ سکلز کی فراہمی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ معاون خصوصی نے کہا کہ ٹیوٹا کے اداروں کو پائدار ماڈل پر ڈالنا ہے جو حکومت کے ویژن کا اصل محور ہے۔ اس سلسلے میں فنی تعلیمی اداروں کے ذمہ دار اپنے فرائض احسن انداز میں پورے کریں جبکہ حکومت اس سیکٹر کی ترقی کیلئے اپنا تعاون فراہم کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے بدھ کے روز گورنمنٹ ایڈوانس ٹیکنیکل ٹریننگ سنٹر حیات آباد پشاور میں صوبہ بھرکے زنانہ و مردانہ گورنمنٹ پولی ٹیکنک انسٹی ٹیوٹس کیسربراہوں کیساتھ ہونے والے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں معاون خصوصی کو ڈپلومہ کورسز کے مذکورہ سرکاری انسٹی ٹیوٹس کی ترقی اور انھیں سکلزکی فراہمی کیلئے معیاری بنانے کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں اور اداروں کو درپیش مسائل و چیلنجز سے بھی انھیں آگاہ کیا گیا۔اس موقع پر مذکورہ انسٹی ٹیوٹس میں مختلف ٹیکنالوجیز میں فراہم کی جانے والی ڈپلومہ کورسز کے حوالے سے معاون خصوصی کو تمام معلومات سے آگاہ کیا گیا۔منعقدہ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ بہتر کارکردگی کیلئے انسٹی ٹیوٹس اور پالیسی کے مابین پائی جانے والی ممکنہ خلا کو پر کرنے کی غرض سے انھوں نے پرنسپلز کی آرا معلوم کرنے کی غرض سے مذکورہ مشاورتی اجلاس بلایا جو اپنے اہداف کے حصول کیلئے مفید ثابت ہوگا۔ انھوں نے ان تیکنیکی اداروں کی تربیتی صلاحیتوں کو نکھارنے اور انکے وسائل و اثاثہ جات کو پائدار ٹیوٹا کے لئے استعمال میں لانے پر زور دیا۔معاون خصوصی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے 4 ارب روپے کی خطیر رقم فنی تعلیم اور ہنر مندی کے شعبے کیلئے رکھی ہے جس کے سلسلے میں اخوت فاؤنڈیشن کے ذریعے 5 لاکھ تک قرضہ جات ٹیوٹا کے سند یافتہ نوجوانوں کو میرٹ کی بنیاد پر اپنے کاروبار اور روزگار کیلئے فراہم کیئے جائیں گے۔ جبکہ سوشل ویلفیر کے شعبے کے تحت بھی قرضہ سکیم شروع کی جائیں گی۔انھوں نے اداروں کے سربراہوں کو ہدایت کی کہ وہ اکیڈمک اور امتحانی نظام کی بہتری اور اس میں پائی جانے والی کمزوریوں کی نشاندہی کیلئے انھیں اپنی فیڈ بیک میں مفید تجاویز فراہم کریں تاکہ فنی تعلیمی اداروں کی کارکردگی کو مزید شفاف بنایا جا سکے۔
چیف جسٹس کی توسیع کے لئے آئین میں ترمیم سپریم کورٹ پر شب خون مارنے کے مترادف ہوگا، مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا
> وفاق میں براجمان جعلی حکومت اعلیٰ عدلیہ کی آزادی چھیننے کی ناکام کوشش کررہی ہے،بیرسٹر ڈاکٹر سیف
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ وفاق میں اقتدار پربراجمان جعلی حکومت اعلیٰ عدلیہ کی آزادی چھیننے کی ناکام کوشش کررہی ہے اورچیف جسٹس کی توسیع کے لئے آئین میں ترمیم کرنا سپریم کورٹ پر شب خون مارنے کے مترادف ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس غیر آئینی اقدام کے ملک میں بھیانک نتائج سامنے آئیں گے جن سے بچنے کے لئے چیف جسٹس کو خود توسیع سے انکار کردینا چاہیئے تاکہ آئینی اصولوں کی خلاف ورزی نہ ہو۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ سے پنگے لینا شریف خاندان کی پرانی عادت ہے اور فی الوقت سپریم کورٹ نے جوفیصلے کیئے ہیں ان پر عمل درآمد رکوانے کے لئے آئینی ترمیم کی کوشش کی جارہی ہے اورمینڈیٹ چور حکمرانوں کے اس غیر آئینی اقدام کا واحد مقصد اپنی حکومت بچا نے کی تگ و دو کرناہے۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ شریف خاندان ہمیشہ اپنے ذاتی مفادات کے لئے قومی مفادات کو قربان کردیتے ہیں اسی طرح اب ملک کی اعلیٰ عدلیہ کی ساکھ کو بھی نقصان پہچاکر اس کی آزادی کو سلب کرنے میں مصروف عمل ہے۔شریف خاندان ہی کی وجہ سے ملک اس وقت بدترین دور سے گزر رہا ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ فارم 47 کے ذریعے حکومت بناکر شریف خاندان نے نہ صرف ملک و قوم اورالیکشن کمیشن سمیت دیگر اہم اداروں کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے بلکہ انہیں سیاست کی نذر کیاگیا ہے۔اس وقت بغض عمران میں شریف خاندان سب کچھ کرنے کے لئے تیار ہے لیکن جعلی حکومت کچھ بھی کرلے اس کے دن گنے جاچکے ہیں اور ان جعلی حکمرانوں کے اقتدار کا خاتمہ ناگزیر ہوچکاہے۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے فنی تعلیم اور صنعت وحرفت عبدالکریم تورڈھیر نے کہا ہے
وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے فنی تعلیم اور صنعت وحرفت عبدالکریم تورڈھیر نے کہا ہے کہ فنی تعلیم کے شعبے کی مجموعی ترقی اور فروغ میں ہماری ترجیح طلبہ کو صحیح تربیت کی فراہمی اور انھیں معیاری ہنر سے آرستہ کرنے کیلئے ایسی سمت پر ڈالنا ہے جس کے ذریعے وہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر اپنے لیئے باعزت روزگار پا سکیں۔ انھوں نے کہا کہ فنی تعلیم کے شعبے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے جتنا بھی ہوسکیں اقدامات اٹھائے جائیں گے کیونکہ ہم نے اس ملک ہی میں رہنا ہے اور اپنی نئی نسل کے روشن مستقبل کیلئے سنجیدگی سیسوچنا ہے۔انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کا یہ واضح ویژن ہے کہ ٹیوٹا کو پائیداری پر لایا جا ئے تاکہ اسکی مالی لحاظ سے حکومت پر انحصار کے بجائے پروڈکشن ماڈلز کے تحت اپنی پیداواری صلاحیتوں کے ذرایع سے مضبوط کیا جاسکیں۔معاون خصوصی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے 4 ارب روپے فنی تعلیم اور ہنر مندی کے شعبے کیلئے رکھے ہیں جس کے سلسلے میں اخوت فاؤنڈیشن کے ذریعے 5 لاکھ تک قرضہ جات ہنرمند نوجوانوں کو اپنے کاروبار اور روزگار کیلئے فراہم کیئے جائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کے روز گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی کوہاٹ روڈ پشاور میں صوبہ بھرکیگورنمنٹ کالجز آف ٹیکنالوجی کے پرنسپلز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں معاون خصوصی کو فنی تعلیمی اداروں کی ترقی اور ان درسگاہوں کو علم وہنر کی فراہمی کیلئے معیاری مراکز بنانے کی غرض سے پرنسپلز نے اپنی انفرادی آرا پیش کیں اور فنی تعلیمی اداروں کی پائیداری،انھیں اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے انکے ممکنہ پروڈکشن ذرایع کو بروئے کار لانے اور حائل چیلنجز کو حل کرنے کیلئے اپنی ماہرانہ تجاویز پیش کیں۔اجلاس میں کالج کے پرنسپل پروفیسر انجنیر سید قاسم شاہ نے معاون خصوصی کو تفصیلی پریزنٹیشن دی۔اس موقع پر صوبہ بھر کے کالجز میں مختلف ٹیکنالوجیز میں فراہم کی جانے والی ڈپلومہ اور بیچلرز ڈگریوں کے حوالے سے معاون خصوصی کو تمام معلومات سے بھی آگاہ کیا گیا جبکہ انھوں نے جی سی ٹی پشاور کے الیکٹرانکس اور الیکٹریکل ٹیکنالوجیز کے لیب میں تیار کی گئی انجینئرنگ مشینوں کا معائنہ بھی کیا اور کالج کے طلبہ کی تخلیقات کو سراہا۔منعقدہ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ بہتر کارکردگی کیلئے فنی تعلیمی اداروں اور پالیسی کے مابین پائی جانے والی ممکنہ خلا کو پر کرنے کی غرض سے انھوں نے پرنسپلز کے آرا معلوم کرنے کی غرض سے مذکورہ مشاورتی اجلاس بلایا جو اپنے اہداف کے حصول کیلئے مفید ثابت ہوگا۔ انھوں کہا کہ اداروں کے حکام اپنے زیر تحت فنی اداروں میں موجود وسائل اور تربیتی اثاثہ جات کو بہتر پیداواری انتظام میں لاکر ادارے کی مالی ترقی کیلئے استعمال میں لائیں۔ معاون خصوصی نے کہا کہ انڈسٹری اور ٹیوٹا ملکر یہاں کی ضرورت کے مطابق نصاب کی تیاری کیلئے کوششیں کرے۔انھوں نے فنی تعلیمی اداروں کے امکانی آمدنی ذرایع اور کمرشل زونز کا ڈیٹا اکھٹا کرنے کی بھی ہدایت کی جس کو بروئے کار لانے کیلئے موزوں بزنس ماڈلز مرتب کیئے جائیں گے۔معاون خصوصی نے تین دنوں کے اندر اجلاس کے مقاصد کے حوالے سے اداروں کے سربراہوں کو تحریری فیڈ بیک دینے کی بھی ہدایت کی تاکہ اسے فنی تعلیم کی پایداری اور فعالیت کیلئے آئندہ کے روڈ میپ کا حصہ بنایا جا سکے۔
خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ نوجوان کسی بھی قوم اور ملک کا قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں
خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ نوجوان کسی بھی قوم اور ملک کا قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں اور ترقی کے ضامن ہیں انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان ہمیشہ نوجوانوں کو ہر اول دستہ سمجھتے ہیں، اور ان کے وژن کو نوجوانوں نے ہمیشہ دل و جان سے قبول کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انصاف یوتھ ونگ تحصیل مردان کے وفد، جس کی قیادت صدر اسفندیار شاہ کر رہے تھے، سے پشاور میں ملاقات کے دوران کیا۔ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ ملک کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے اور انہیں معاشی طور پر مستحکم بنانے اور اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے ایک جامع قرضہ پروگرام تیار کیا ہے تاکہ نوجوان اپنے پاؤں پر کھڑا ہو سکیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صوبائی حکومت نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کے لیے بھی مؤثر اقدامات کر رہی ہے۔ملاقات کے دوران 8 ستمبر کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے جلسے کی تیاریوں پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔ یوتھ ونگ کے وفد نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وژن پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور اس بات کا عزم ظاہر کیا کہ وہ عمران خان کی قیادت میں ملک کی ترقی کے لیے اپنی بھرپور توانائیاں صرف کریں گے۔
خیبر پختونخوا کے وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمان کی سربراہی میں کمشنر آفس پشاور میں ٹریفک کے مسائل کے حوالے سے اہم اجلاس کا انعقاد
خیبر پختونخوا کے وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمان کی سربراہی میں کمشنر آفس پشاور میں ٹریفک کے مسائل کے حل کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقدہوا جس میں صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان، رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار، رکن صوبائی اسمبلی فضل الٰہی، کمشنر پشاور ریاض محسود، سیکٹری ایکسائز فیاض علی شاہ،چیف ٹریفک آفیسر، سیکرٹری آر ٹی اے اور ڈائریکٹر ٹرانسپورٹ نے شرکت کی۔ اجلاس میں پشاور میں آئے روز ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل کے حل کے حوالے سے جامع منصوبہ بندی ترتیب دینے پر اتفاق ظاہر کرتے ہوئے محکمہ ٹرانسپورٹ سے کہا گیا کہ وہ پہلے اپنا ڈیٹا اکٹھا کرے تا کہ اس کی بنیاد پر اگلے اجلاس میں ایک جامع منصوبہ بندی ترتیب دی جا سکے۔ اجلاس میں اس بات کا بھی اعادہ کیا گیا کہ ٹریفک کے قوانین پر کسی بھی قسم کا سمجھوتا نہیں ہوگا اور پشاور کے عوام کے لئے ٹریفک کی روانی کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ عوام کو درپیش مسائل حل ہوں اور پشاور ٹریفک کے حوالے سے ایک مثالی نظام کی تصویر پیش کرسکے۔اس موقع پر رکشہ اور لوڈرز کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا گیا کہ ٹو سٹروک رکشے عدالتی احکامات کی روشنی میں غیر قانونی ہیں اوربغیر پرمٹ کے چلنے والے رکشے، چوری کئے گئے رکشے اور دیگر مسائل کے حل کے لئے ایک جامع حکمت عملی جلد از جلاد تیار کی جائیگی۔ اس حوالے سے آئندہ اجلاس میں مزید اقدامات اٹھائے جائینگے اور مسائل کے حل کے لئے پائیدار پالیسی ترتیب دی جائے گی۔
> سماجی اور سیاسی انصاف کے بغیر ملکی استحکام اور ترقی ناممکن ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف
> خیبر پختونخوا میں دہشت گرد کاروائیوں پر مینڈیٹ چور سیاسی بیان بازی کرتے ہیں، مشیر اطلاعات
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ جعلی فارم 47 کی حکومت میں پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے۔ پنجاب کے بعد کل بلوچستان میں سفاکانہ کاروائیاں ہوئی جن پر ہر آنکھ اشکبار ہے۔ وزیراعلی خیبر پختونخوا نے بلوچستان واقعہ کے شہداء کے لئے فی خاندان 10 لاکھ روپے کا اعلان کیا ہے، منگل کے روز پشاور سے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ شہباز شریف، زرداری اور راج کماری مریم نواز صرف مذمتیں ہی کرتے رہتے ہیں، ملک میں استحکام اور ریاست کے بچاو کے لئے جعلی مینڈیٹ کا خاتمہ ضروری ہے، سماجی اور سیاسی انصاف کے بغیر ملکی استحکام اور ترقی ناممکن ہے،انہوں نے کہا کہ امن امان سیاسی استحکام سے مشروط ہے اور سیاسی استحکام عمران خان کی رہائی کے بغیر ناممکن ہے، بلوچستان سمیت تمام شورش زدہ علاقوں میں چوری کے مینڈیٹ کے ساتھ امن بحال کرنا مشکل ہے، خیبر پختونخوا میں دہشت گرد کاروائیوں پر مینڈیٹ چور سیاسی بیان بازی کرتے ہیں،انہوں نے کہاکہ امن امان کے بغیر ملکی ترقی ناممکن ہے جسمیں مینڈیٹ چور حکومت مکمل ناکام ہے، دہشت گردی کے خلاف مینڈیٹ چور حکومت کے پاس کوئی ٹھوس منصوبہ بندی نہیں ہے جبکہ امن امان کے مخدوش حالات نے سرمایہ کاری کے راستے بند کئے ہیں،انہوں نے نشاندہی کی کہ پنجاب اور بلوچستان میں دہشت گرد اور کچے کے ڈاکو دھندناتے پھر رہے ہیں. نااہل حکومت عوام کی جان ومال کی حفاظت میں مکمل ناکام ہے جبکہ مینڈیٹ چور صرف پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ میں مصروف ہے۔
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل شکورخان نے کہا ہے کہ عوام کو طبی سہولیات کی فوری فراہمی موجودہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل شکورخان نے کہا ہے کہ عوام کو طبی سہولیات کی فوری فراہمی موجودہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے پی ٹی آئی عوامی حکومت ہے اسی لیے پی ٹی آئی پر لوگوں کا اعتماد پہلے سے زیادہ بڑھ گیا ہے خیبر پختونخوا کے عوام ووٹ کے ذریعے سیاستدانوں کا بہترین احتساب کرے ہیں۔ صوبائی وزیر نے ان خیالات کا اظہار ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چارسدہ میں میڈیکل سٹور کے افتتاح کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ رکن صوبائی اسمبلی افتخار اللہ جان بھی موجود تھے۔صوبائی وزیر نے فیتہ کاٹ کر ڈسٹرکٹ ہسپتال میں میڈیکل سٹور کا باقاعدہ افتتاح کیا اور متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ مریضوں کو سرکار کی طرف ادوایات کی فراہمی کو یقینی بنائیں صوبائی وزیر کو ہسپتال کے ایم ایس نے مختلف وارڈز اور سیکشنز کا دورہ کرایا۔صوبائی وزیر نے ہسپتال میں زیر علاج مریضوں سے ہسپتال میں دی جانے والی سہولیات کے بارے میں دریافت کیا جبکہ ایم ایس نے ہسپتال کے مختلف ورڈز اور سیکشنز پر پراگریس رپورٹ پیش کی اور تفصیلی بریفنگ دی اس موقع پر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ڈیوٹی کو ایمانداری اور خلوص نیت سے ادا کرنا بھی عبادت ہے ڈیوٹی میں غفلت برتنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں ہوگی انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام نے پی ٹی آئی کو تیسری مرتبہ بھاری مینڈیٹ دیکر ثابت کردیا کہ صوبے میں پی ٹی آئی نے حقیقی معنوں میں خدمات سرانجام دی ہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی ملک لیاقت علی خان نے کہا ہے
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی ملک لیاقت علی خان نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پانا صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور اس سلسلے میں صوبائی حکومت سنجیدگی سے اقدامات اٹھارہی ہے۔عوامی نمائندہ ہونے کی حیثیت سے انکی دہلیز پر سہولیات پہنچانا میرامشن ہے۔فیملی پلاننگ کے حوالے سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔دور دراز علاقوں میں سہولیات کی کمی کے باعث محکمہ صحت اور نجی ادارے مل کر عوام کو خدمات مہیا کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے UNFPAکی جانب سے فیملی پلاننگ ان پاکستان کے نام سے پشاور میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔ جس میں سیکرٹری بہبود آبادی عماد علی لوحانی،تنظیم کے نمائندہ ڈاکٹر غلام فرید اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اس موقع پر حکام نے معاون خصوصی کو ملکی اور صوبائی سطح پر آبادی کنٹرول کے حوالے سے درپیش چیلنجز اور اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے ورلڈ بینک،ڈبلیو ایچ،محکمہ صحت،نیشنل ایکشن پلان،حکومتوں کی ترجیحات،پالیسیز پر عملدرآمد و دیگر عالمی سطح کے اداروں کی صوبہ میں جاری بہبود آبادی کیلئے کردار پر روشنی ڈالی۔اس موقع پر معاون خصوصی نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے مطابق صوبائی حکومت کو دس بلین روپے دینے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن ابھی تک ایک روپیہ نہیں ملا اسلئے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سست روی کا شکار ہے۔ملک لیاقت نے کہا کہ صوبائی حکومت محکمہ بہبود آبادی کے پروگرام کو بڑی اہمیت کی نگاہ سے دیکھتی ہے اس سلسلے میں صوبائی ٹاسک فورس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے ہماری سفارش پر 100 ملین روپے اس پروگرام کی آگاہی کیلئے مختص کئے ہیں۔معاون خصوصی نے مزید کہا کہ لانگ ٹرم فیملی پلاننگ وقت کی اشد ضرورت ہے اس ضمن میں علماء کے ساتھ مل بیٹھ کر عوام میں شعور و آگہی کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ بہبود آبادی ذمہ داری کیساتھ اس معاملہ کے حل کیلئے عوام کیساتھ مسلسل رابطہ میں رہے اور انہیں آمادہ کرنے کی کوشش کی جائے اور غیر سرکاری ادارے اپنا ڈیٹا صوبائی حکومت کے ساتھ بھی شئیر کریں۔
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے کہا ہے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا ویژن ہے
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے کہا ہے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا ویژن ہے کہ لوگوں کے مسائل انکی دہلیز پر سن کر حل کیئے جائیں کیوں کہ ان عوام نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ہم پر بڑا اعتماد کیا ہے عوام کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچائیں گے عوام نے ہمیں خدمت کیلیے منتخب کیا ہے اور خدمت کا موقع دیا ہے ہماری بھرپور کوشش ہوگی کہ عوام کے اعتماد پر پورا اتریں اور پہلے سے بھی اچھی طرح خدمت کرسکیں۔ صوبائی وزیر نے ان خیالات کا اظہار گورنمنٹ ڈگری کالج ضلع دیر بالا کے دورہ کے موقع کالج میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صوبائی وزیر کے ہمراہ ضلع دیربالا سے منتخب اراکین صوبائی اسمبلی محمد انور خان، یامین خان، ڈائریکٹر ہائیر ایجوکیشن، ریجنل ڈائریکٹر اور دیگر بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر کی کالج آمد پر کالج پرنسپل، سٹاف اور علاقہ کے مشران نے پرجوش استقبال کیا پھولوں کے ہار پہنائے اور خوش آمدید کہا صوبائی وزیر کو ضلع دیر بالا کے میل، فیمیل اور کامرس کالج کے متعلقہ پرنسپلز نے کالج کے مسائل پر تفصیلی بریفنگ دی اور درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔بریفنگ میں اساتذہ اور سٹاف کی کمی اور کالجز کی مذید کمروں کی تعمیر سمیت دیگر بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے بارے میں بتایا گیا۔صوبائی وزیر نے تمام کالجز کی بریفنگ لینے کے بعد منعقدہ تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے پسماندہ علاقوں کی ترقی کو اولین ترجیحات میں رکھا ہے تاکہ پسماندہ اضلاع بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکیں۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کتاب میں کرپشن نام کی کوئی چیز نہیں ہے کرپشن کرنے والوں کیلیے زیرو ٹالرنس ہے کالجز کے تعمیراتی کام میں استعمال ہونے والے میٹریل کے معیار پر کوئی سمجھوتہ برداشت نہیں کیا جائیگا ناقص میٹریل استعمال کرنے والے ٹھیکیداروں کو بلیک لسٹ کرینگے صوبائی وزیر میناخان آفریدی کا کہنا تھاکہ گورنمنٹ ڈگری کالج دیر بالا کے لیے پہلے بھی فنڈز ریلیز کیا ہے اور آئندہ بھی تعاون جاری رکھیں گے کالج کی تیسری منزل کی تعمیر کیلیے نظرثانی شدہ پی سی ون بنائینگے جبکہ ضلع کے جن کالجز میں بی ایس پروگرام نہیں ہے انکو اگلے سال کی اے ڈی پی میں شامل کرنے کیلیے بھرپور اقدامات اٹھائینگے بعد ازاں صوبائی وزیر نے کالج میں بی ایس بلاک کا افتتاح کیا اور زیر تعمیر بلڈنگ پر کام کا تفصیلی جائزہ بھی لیا صوبائی وزیر نے بہترین کارکردگی پر اساتذہ میں شیلڈ تقسیم کیں جبکہ کالج لان میں پودا بھی لگایا۔
