خیبر پختونخوا کی نگران کابینہ کا اجلاس وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس(ر) سید ارشد حسین شاہ کی زیر صدارت جمعرات کے روز پشاورسول سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں نگران کا بینہ کے اراکین اور چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کے علاوہ متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس کے آغازمیں سابق نگراں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا مرحوم محمد اعظم خان کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی اور صوبے، ملک ا ور قوم کے لئے ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔صوبائی کابینہ نے نئے ضم شدہ اضلاع میں ششم سے بارویں جماعت تک کی طالبات کے لیے ماہانہ وضائف کے پروگرام کی سال 2025 تک توسیع کی منظوری دی۔ منصوبے کے تحت سال 2023 میں 32833 طالبات، سال 2024 میں 37758 اور سال 2025 میں 43422 طالبات کو وظائف دیے جائیں گے۔ منصوبے کی کل تخمینہ لاگت 940.5 ملین روپے ہوگی۔صوبائی کابینہ نے وظائف کی ادائیگی کو طالبات کی کارکردگی اور امتحانات کے نتائج سے مشروط کرنے کی تجویز کی بھی منظوری دی۔وظائف کے حصول کے لیے طالبات کی 70 فیصد حاضری ضروری ہوگی۔اجلاس میں نگران کابینہ نے ضلع خیبر کی تحصیل جمرود کی تحصیل بلڈنگ کے احاطے میں 2 کنال اراضی کو وفاقی حکومت کے اداروں کے دفاتر اور رہائشی عمارت بنانے کے لئے وفاقی ادارے کو فراہم کرنے کی منظوری بھی دی۔ کابینہ نے قیدیوں اور جیل خانہ جات کے ملازمین کے لیئے بہبود فنڈ قائم کرنے کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے مذکورہ فنڈ کیلئے رولز کی بھی منظوری دی۔اس اقدام کے تحت قیدیوں کو ہنر سکھلانے اور انہیں مالی طور پر خوشحال بنانے کے لئے جیلوں میں بنائی گئی مصنوعات کی آمدن سے قیدیوں کو 30فیصد حصہ دیا جائے گا جس سے وہ جیل سے رہائی کے بعد کاروبار شروع کرسکیں گے۔ فنڈ قیدیوں اور جیل خانہ جات کے ملازمین کی رقوم سے قائم ہوگا اور اس پر حکومت کا کوئی خرچہ نہیں ہوگاجبکہ اس کیلئے سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں ایک ایگزیکٹیو کمیٹی بنائی جائیگی جو سال میں 2 دفعہ اجلاس منعقدکرے گی۔کابینہ نے رواں سال کے لیئے شوگر کین اور شوگر بیٹ کنٹرول بورڈ میں کاشتکاروں کی نمائندگی کے لئے ضلع پشاور، مردان اور ڈی آئی خان کے اضلاع سے نمائندوں کے ناموں کی بھی منظوری دی۔
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے آسٹریلین ہائی کمشنر کی قیادت میں وفد کی پاکستان میں ملاقات
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس (ر)سید ارشد حسین شاہ سے جمعرات کے روز پاکستان میں تعینات آسٹریلین ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی قیادت میں ایک وفد نے وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں ملاقات کی ۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرفہ تعلقات و تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ آسٹریلین ہائی کمشنر نے سید ارشد حسین شاہ کو صوبے کی نگران وزرات اعلیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔ نگران وزیراعلیٰ نے آسٹریلین کرکٹ ٹیم کے ورلڈ کپ جیتنے پر آسٹریلین ہائی کمشنر نیل ہاکنز کو مبارکباد دی ۔نگران وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے عوام کی زیادہ سے زیادہ خدمت اور بہتر طرز حکمرانی نگران صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے ، عوامی خدمات کی فراہمی کے عمل کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں اور اس مقصد کے لئے نگرانی کے نظام کو مو¿ثر بنایاجارہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقلیتی کمیونٹی ہمارے معاشرے کا ایک اہم حصہ ہے ، خیبرپختونخوا میں بسنے والی اقلیتوں کی فلاح و بہبود اور ان کے تحفظ کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں۔نگران وزیراعلیٰ نے صوبے میں غیر قانونی غیر ملکیوں کے انخلاءکے بارے میں بتایا کہ خیبرپختونخوا سے غیر قانونی غیر ملکیوں کے انخلاءکا عمل خوش اسلوبی سے جاری ہے جبکہ صوبائی حکومت اپنے وطن واپس جانے والے غیر ملکیوں کو ہر قسم کی معاونت اور سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ ارشد حسین شاہ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت صوبے کے مختلف سماجی شعبوں میں آسٹریلین حکومت کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ، امید ہے کہ دونوں حکومتوں کے درمیان تعاون کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہےگا۔ آسٹریلین ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے اپنی گفتگو میں کہا کہ آسٹریلیا اور پاکستان کے مابین دیرینہ اور دوستانہ تعلقات قائم ہےں ۔ آسٹریلین حکومت پاکستان میں استحکام ، ترقی اور خوشحالی کی خواہاں ہے۔ چیف سکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال اور علاقہ فقیر آباد کا اچانک دورہ
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس( ر) سید ارشد حسین شاہ نے منگل کے روز لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاوراور علاقہ فقیر آباد کا اچانک دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے ایل آر ایچ کے دورہ کے دوران ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کی عیادت اورتیمارداروں سے ملاقات کی اور ہسپتال میں فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں دریافت کیا۔ نگران صوبائی وزراءانجنیئر احمد جان، انجنیئر عامر ندیم درانی ، چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، کمشنر پشاور محمد زبیر ، سی سی پی او پشاورسید اشفا ق انوربھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔ وزیراعلیٰ ایل آر ایچ کے جنرل اوپی ڈی ، سرجیکل اور میڈیکل یونٹس گئے جہاں انہوں نے زیر علاج مریضوں کے تیمارداروں کی شکایات سنیں اور ان کے فوری ازالے کے لئے ہسپتال انتظامیہ کو احکامات جاری کئے۔ نگران وزیراعلیٰ نے ہسپتال انتظامیہ کو مریضوں کو بلاتعطل ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کے علاج معالجے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ نے صوبائی دارالحکومت پشاور کے علاقہ فقیر آباد کے دورہ کے دوران نہر کی ناقص صفائی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف انکوائری کا حکم دیا ۔وزیراعلیٰ نے دورے کے فوری بعدہنگامی اجلاس منعقد کیا جس میں انہوں نے نہروں کی دیکھ بھال اور صفائی صورتحا ل پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ صوبائی وزیراور انتظامی سیکرٹری کو نہروں کی دیکھ بھال اور مرمت کے کاموں کی خود نگرانی کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ تمام وزراءاورانتظامی سیکرٹریز اپنے اپنے محکموں سے متعلق امور کی نگرانی کے لئے باقاعدگی سے فیلڈ وزٹ کریں ۔ نگران وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبائی محکموں کے معاملات میں بد انتظامی اور غفلت کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، وہ خود باقاعدگی سے وزٹ کرکے معاملات کا جائزہ لیں گے، اس سے پہلے سیکرٹریز فیلڈ میں جاکر اپنے متعلقہ محکموں کے معاملات ٹھیک کر لےں اگر وزٹ کے دوران کوئی غلطی یا کوتاہی سامنے آئی تو متعلقہ محکمے کا سیکرٹری ذمہ دار ہوگا۔
نگران صوبائی وزیر کی سابق نگران وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا مرحوم کی قبر پر فاتحہ خوانی
خیبر پختونخوا کے نگران صوبائی وزیربیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے سابق نگران وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا مرحوم اعظم خان کی قبر پر فاتحہ خوانی کے لئے چارسدہ کا دورہ کیا. چارسدہ کے قدیم ترین قبرستان میں مرحوم اعظم خان کی قبر پر حاضری دیتے ہوئے انہوں نے رب العالمین کے حضور مرحوم کے ایصال ثواب اور درجات کی بلندی کے لئے خصوصی دعا کی. انہوں نے مرحوم کے قبر پر پھولوں کی چادر بھی چڑھائی. چارسدہ کے دورے کے موقع پر ڈپٹی کمشنر چارسدہ عدنان فرید بھی ان کے ہمراہ تھے. قبر پر فاتحہ خوانی کے بعد سابق نگران وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان مرحوم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرحوم اعظم خان وہ شخصیت تھے جنہوں نے مملکت پاکستان اور خیبرپختونخوا صوبے کی نصف صدی پر محیط عرصے تک بے لوث خدمت کی، انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کے قیام سے لے کر فانی دنیا سے انتقال تک وہ نہایت متحرک رہے، اپنی قائدانہ صلاحیتوں اور دانش و فہم کی بنیاد پر صوبے کا انتظام احسن طریقے سے انجام دیا، قلیل عرصے میں صوبے کے مالی و انتظامی امور میں شفافیت لے کر آئے اور میرٹ کی بالادستی قائم کی. انہوں نے کہا کہ مرحوم اعظم خان ایک بہترین انسان تھے اور ملک اور صوبے کے لئے ان کے گراں قدر خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گ
مشیر صحت ڈاکٹر ریاض انور نے خیبرپختونخوا کے معروف ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کئیر کی تقریب میں شرکت کی۔
نگران وزیراعلی خیبرپختونخوا کے مشیر برائے محکمہ صحت ڈاکٹر ریاض انور نے خیبرانسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کئیر میں عالمی یوم اطفال کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شوکت علی بھی ان کے ہمراہ تھے۔تقریب کے بعد مشیرصحت ڈاکٹر ریاض انور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صحت کارڈ سے متعلق مالی طور پر مسائل ہیں جو کہ صوبے کے عمومی مالی مسائل سے جُڑے ہیں۔ مرحوم نگران وزیراعلی اعظم خان نے صحت کارڈ پرعلاج کی یقین دہانی کرائی تھی اور نگران حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ 2 سے 3 ہفتوں میں صحت کارڈ کی تمام سہولیات بحال ہو جائیں۔ صوبے کے میڈیکل و ڈینٹل کالجوں میں داخلے کیلئے ہونے والے ٹیسٹ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں مشیر صحت نے بتایا کہ صوبے کے سات ڈویژنل اضلاع میں ایم ڈی کیٹ کے انعقاد کیلئے انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔ اس دفعہ ہال میں داخلے کیلئے بائیو میٹرک حاضری لازمی قرار دی گئی ہے۔ ٹیسٹ کیلئے سیکیورٹی کے بھرپور انتظامات کئے گئے ہیں۔ میڈیا نمائندوں سے بات چیت کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ایک دہائی سے تعطل کے شکار خیبرانسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کئیر کورواں سال ماہ دسمبر میں فعال کرنے جارہے ہیں جو کہ خیبرپختونخوا کے عوام کا دیرینہ مطالبہ ہے۔ خیبرانسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ وفاقی حکومت کا منصوبہ ہے۔ وفاقی حکومت سے فنڈز لینا آسان کام نہیں ہے۔ میری ترجیح نئے کے بجائے جاری منصوبوں پر توجہ دینا ہے۔
محکمہ اطلاعات میں افسران و عملے کی جانب سے رحلت پانے والے سپرنٹینڈنٹ نواب علی کے لیے فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا
محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ خیبرپختونخوا کے سینئر ملازم اور سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر فائز نواب علی کی رحلت پر ڈائریکٹوریٹ جنرل کے حکام اور عملہ نے پیر کے روز فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا. مرحوم نواب علی کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ڈائریکٹر انفارمیشن لیاقت امین نے ریمارکس دیئے کہ مرحوم نواب علی نے محکمہ اطلاعات میں تقریباً 41 سال خدمات سر انجام دئیے جو اداراتی یاد داشت کا ایک وسیع وسیلہ تھے. انہوں نے انتہائی خوش اخلاقی اور ذمہ داری کے ساتھ محکمہ اطلاعات میں اپنے فرائض سر انجام دئیے. انہوں نے کہا کہ محکمہ اطلاعات مرحوم نواب علی کی خدمات کو عرصہ دراز تک یاد رکھے گی. محکمہ اطلاعات کے ڈائریکٹر سلیم خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ نواب علی کی رحلت پر ان کے خاندان اور اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں جبکہ غم کی اس گھڑی میں تمام عملہ ان کے ساتھ ہے۔انفارمیشن ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر محمد سجاد نے تعزیتی اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا کہ مرحوم نواب علی نے محکمہ اطلاعات کو سنہ 1983 میں جوائن کیا تھا جنہوں نے مختلف سیکشنز میں دفتری امور کو بہترین انداز میں سرانجام دیا جو محکمہ اطلاعات کا ایک بہترین اثاثہ تھا، جن کی کمی محسوس کی جائے گی۔
اچھی خوراک، بہترماحول، تعلیم و تربیت اور تحفظ بچوں کے بنیادی حقوق میں شامل ہیں۔نگران صوبائی وزیر
نگران صوبائی وزیر برائے جیل خانہ جات، ریلیف اور سماجی بہبود جسٹس ریٹائرڈ ارشاد قیصر نے پیر کے روزبچوں کے عالمی دن کے حوالے سے پشاور میں منعقدہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی, پروگرام کی تھیم ”ہر بچے کے لیے، ہر حق” تھی۔نگران صوبائی وزیر نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اچھی خوراک وماحول، تعلیم و تربیت اور تحفظ بچوں کے بنیادی حقوق میں شامل ہیں۔ آئین پاکستان بھی ان کے حقوق کی گارنٹی دیتا ہے اور انہیں مفت اور لازمی تعلیم دینے پر زور دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی تقاریب منعقد کرنا نہ صرف بچوں کے حقوق پر اقوام متحدہ کے کنونشن کے اصولوں سے ہماری وابستگی کی علامت ہے بلکہ حکومت پاکستان اور خیبر پختونخواچائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر کمیشن کے حقوق، تحفظ، کے لیے لگن کو بھی اجاگر کرنا ہے جیسا کہ چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر ایکٹ 2010 میں بیان کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بچوں کے اس عالمی دن پر غور کریں، تو ہمیں تعاون اور شراکت کی اہمیت کو تسلیم کرنا ہوگا اور مل کر تعاون اور شراکت کے اس سلسلے کو فروغ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہا کہ یہ دن ہمیں یہ یاد دلاتا رہے گا کہ ہم مل کر ایک ایسا معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں جہاں ہر بچے کو ترقی کی منازل طے کرنے، سیکھنے اور اپنی صلاحیتوں کو پورا کرنے کا موقع فراہم کیا جائے تا کہ وہ ترقی کی منازل باآسانی طے کر سکیں نیزہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم بچوں اور خصوصی بچوں کی فلاح و بہبود، تحفظ اور ترقی میں باہمی تعاون کے ساتھ بھرپور کوشش کریں۔
ورلڈ بینک اور پراونشل ہیلتھ سروسز اکیڈمی کے درمیان طبی عملے کی استعداد کار بڑھانے کے مفاہمتی یادداشت پر دستخط۔
اس موقع پر مشیر صحت ڈاکٹر ریاض انور، سیکرٹری صحت محمود اسلم،ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر شوکت علی بھی موجود تھے، ورلڈ بینک کی جانب سے طبی عملے کی استعداد کار بڑھانے کا اقدام خوش آئند قرار، پی ایچ ایس اے اس پروجیکٹ کو احسن طریقے سے پایہ تکمیل تک پہنچائے۔ مشیر صحت کی ہدایت۔ورلڈ بینک اور پراونشل ہیلتھ سروسز اکیڈمی کے درمیان طبی عملے کی استعداد کار بڑھانے کے لئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے۔ معاہدے پر ڈی جی پی ایچ ایس اے ڈاکٹر صاحب گل اور پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر اکرام اللہ نے دستخط کئے۔ نگران وزیراعلیٰ کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر ریاض انور نے کہا کہ ورلڈ بینک کی جانب سے طبی عملے کی استعداد کار بڑھانے کا اقدام خوش آئند ہے، پی ایچ ایس اے اس پروجیکٹ کو احسن طریقے سے پایہ تکمیل تک پہنچائے۔ پروجیکٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر اکرام اللہ نے بتایا کہ ورلڈ بینک پراونشل ہیلتھ سروسز اکیڈمی کی توسط سے ہیومن کیپٹل انوسٹمنٹ پروگرام والے اضلاع میں طبی عملے کو تربیت فراہم کرے گا۔ معاہدے کی رو سے پشاور، نوشہرہ، ہری پور اور صوابی کے 190 مراکز صحت کے عملے کو سروس ڈلیوری بہتر بنانے پر تربیت دی جائیگی۔
خیبرپختونخوا میں سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول موجود،سرمایہ کاروں کو تمام ضروری سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری سے پنجاب کے نگران وزیر برائے صنعت و تجارت و زراعت ایس ایم تنویر اور نگران وزیر برائے ہاؤسنگ و اربن ڈویلپمنٹ اظفر علی ناصر نے انکے دفتر میں ملاقات کی۔ صوبائی وزراء نے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا، بزنس کمیونٹی اور ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری پشاورکے وفود سے بھی ملاقاتیں کیں۔ اس موقع پرپنجاب اور خیبرپختونخوا میں کاروباری سرگرمیوں کے مواقعوں اور زرعی شعبے سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کے فروغ پر بات چیت کی گئی۔ چیف سیکرٹری نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول پیدا کیاگیا ہے۔سرمایہ کاروں کو تمام ضروری سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپیشل اکنامک زونز اور انڈسٹریل اسٹیٹس میں نئے کارخانے لگانے کے بہترین مواقع موجود ہیں۔ خواتین سرمایہ کاروں کو بھی معاشی مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں۔ پنجاب کے نگران صوبائی وزیر ایس ایم تنویر نے کہاکہ پنجاب کے پاس گندم وافر مقدار میں موجود ہے۔ خیبرپختونخوا کو گندم فراہم کرنے کیلئے تیارہیں۔پنجاب کی نگران حکومت، زراعت کے ذریعے قومی معیشت کی بحالی کے پروگرام پر عمل پیرا ہے۔زرعی شعبے کی ترقی کیلئے سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے 10سالہ پلان تیارکیاجا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دے کرملک کو معاشی طور پر مستحکم کیاجاسکتا ہے۔ ملک کی تمام اکائیاں ترقی کریں گی تو ہی ملک آگے بڑھے گا۔ملک کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ صوبائی وزیر نے بتایاکہ پنجاب میں نئی سرمایہ کاری لانے کیلئے صوبائی حکومت صنعت کاروں کو ہرممکن سہولتیں دے رہی ہیں۔
نگران صوبائی وزیر برائے امور ضم اضلاع کا قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان لوئر کا ایک روزہ دورہ
خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے امور ضم اضلاع، صنعت وحرفت اور فنی تعلیم ڈاکٹر عامر عبد اللہ نے جمعرات کے روز قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان لوئر کا ایک روزہ دورہ کیا۔ اپنے دورے کے دوران نگران وزیر نے ضلعی ہیڈکوارٹر وانا میں قبائلی مشران و عمائدین، منتخب نمائندوں اور نوجوانوں کے بڑے جرگے اور کھلی کچہری میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔جرگہ میں ڈپٹی کمشنر محمد ناصر خان، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کشمیر خان، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر فرمان اللہ وردگ اور تمام لائن ڈیپارٹمنٹس کے سربراہان نے شرکت کی۔اس موقع پر ایک اور اجلاس میں ضلعی انتظامیہ اور محکمہ پولیس کے حکام نے ضلع جنوبی وزیرستان لوئر میں ترقیاتی منصوبوں کی صورتحال، عوامی مسائل کے حل کیلئے حکومتی اور انتظامی مشینری کے اقدامات اور امن و امان سمیت دیگر متعلقہ امور سے متعلق نگران صوبائی وزیر کو تفصیلی بریفنگ دی۔ نگران وزیر نے اپنے دورے کے دوران ضلع جنوبی وزیرستان لوئر کے معززین علاقہ اور نوجوانوں سے بھی خصوصی ملاقات کی اور ان سے مقامی سطح پر درپیش عوامی مسائل کے حوالے سے دریافت کیا۔نگران وزیر کا ضلعی ہیڈ کوارٹر پہنچنے پر مقامی انتظامیہ اور مشران نے بھر پور استقبال کیا جبکہ منعقدہ بڑے جرگے سے اپنے خطاب میں قبائلی عوام کی جانب سے بہترین مہمان نوازی پر ڈاکٹر عامر عبداللہ نے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کا شاندار الفاظ میں شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وزیرستان کی ترقی اور خوشحالی صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اسی سلسلے میں وہ تمام قبائلی اضلاع کا دورہ کررہے ہیں تاکہ ضم اضلاع کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جاسکیں۔