دوسرے روز کا افتتاح ڈائریکٹر جنرل جی بی سکاؤٹس بریگیڈیئر ارسلان اسرار مرزانے کیا، پیراگلائیڈنگ، ثقافتی بینڈ پرفارمنس اور دیگر افتتاحی تقریب کا حصہ تھے۔ خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی کے زیراہتمام شندورپولو فیسٹیول کے دوسرے روز گلگت بلتستان بھی کی ٹیم نے چترال بی کی ٹیم کو دوگول کے مقابلے میں پانچ گول سے شکست دیدی۔ فیسٹیول کے دوسرے روز تقریبات کا افتتاح ڈائریکٹر جنرل جی بی سکاؤٹس بریگیڈیئر ارسلان اسرار مرزا نے کیا جنہوں نے پولو گیند پھینک کر میچ کا آغاز کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری سیاحت شاہد سہیل خان، ڈائریکٹر جنرل خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی محمد بختیار خان اور دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔ تین روزہ شندور پولو فیسٹیول کے دوسرے روز بھی جوش و خروش کے ساتھ جاری رہا جس میں مقامی اور بین الاقوامی سیاحوں کی بڑی تعداد موجود تھیں۔میلے کا اہتمام خیبر پختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی، پاکستان آرمی، فرنٹیئر کور اور ضلعی انتظامیہ کے مشترکہ اشتراک سے کیا گیا۔ افتتاحی تقریب پر پیرا گلائیڈنگ، چترال سکاؤٹس سمیت دیگر بینڈز کا روایتی رقص اوردیگررنگا رنگ پروگرام پیش کئے گئے۔چترال اور گلگت کے مقامی فنکاروں اور ہنر مندوں کے فن پاروں کو اجاگر کرنے اور فروغ دینے کے لیے اسٹالز بھی لگائے گئے ہیں۔خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی کی جانب سے سیاحوں کی مدد کے لیے ٹورازم پولیس کے جوانوں کو بھی تعینات کیا گیا ہے اور سیاحوں کے لیے مناسب رہائش کی سہولیات کو یقینی بنایا گیا ہے۔ فیسٹیول کے پہلے روز چترال کی کلچرل نائٹ کا انعقاد کیا گیا جبکہ گزشتہ روز گلگت بلتستان کی محفل موسیقی کا انعقاد کیا گیا جس میں فنکاروں نے روایتی اور ثقافتی گیت گا کر حاضرین کو محظوظ کیا اور علاقے کی بھرپور ثقافت کو فروغ دیا۔دوسرے روز گلگت بلتستان بی ٹیم اور چترال بی ٹیم کے درمیان میچ کھیلا گیا جس میں گلگت بی نے سنسنی خیز مقابلے میں 5-2 سے کامیابی حاصل کی۔آخر میں بریگیڈیئر ارسلان اسرار اورڈائریکٹر جنرل جی بی سکاؤٹس اور ڈی آئی جی ناصرستی نے جیتنے والی ٹیم میں تحائف، نقد انعامات اور ٹرافی تقسیم کیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے یو این ایڈز کی کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان کی سر براہی میں وفد کی ملاقات
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان سے یو این ایڈز کی کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان یوکی ٹاکی موٹو کی سر براہی میں وفد کی ملاقات، وفد کے دیگر اراکین میں یونیسف کے نمائندے بھی شامل تھے۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال، خیبر پختونخوا میں موذی مرض ایڈز کی روک تھام کے لیے جاری مختلف پروگراموں بارے گفتگو، خیبر پختونخوا حکومت صوبے سے ایڈز جیسی موذی بیماری کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات اٹھا رہی ہے، صوبائی حکومت ایڈز ، پولیو اور دیگر بیماریوں کی روک تھام کے لئے یو این کے متعلقہ ذیلی اداروں اور دیگر شراکت داروں کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، ایڈز کے موثر سدباب کے لئے لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے، ملاقات میں محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
کمشنر ملاکنڈ نے ڈپٹی کمشنر آفس میں دیودار کا پودا لگا کر شجر کاری مہم کا افتتاح کیا۔
کمشنر ملاکنڈ ڈویژ ن شاہد اللہ خان کا دورہ لوئر چترال،ڈپٹی کمشنر آفس پر چترال لیویز کے چاق و چوبند دستے نے سلامی دی۔ ڈپٹی کمشنر و ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر چترال اور دیگر انتظامی آفیسران اس موقع پر موجود تھے۔ کمشنر ملاکنڈ نے ڈپٹی کمشنر آفس میں دیودار کا پودا لگا کر شجر کاری مہم کا افتتاح کیا۔ کمشنر ملاکنڈ نے انتظامی اور لائن ڈیپارٹمنٹس کے سربراہان کیساتھ اجلاس کی صدارت کی۔ ڈپٹی کمشنر چترال لوئر محمد علی نے جاری ترقیاتی سکیموں و انتظامی امور اور درپیش مسائل بارے تفصیلی بریفنگ دی۔کمشنر ملاکنڈ نے علاقہ معززین، سیاسی و سماجی رہنماؤں سے بھی ملاقات کی اور ان کے مسائل سنے۔ ڈپٹی کمشنر کو ان کے مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی۔ کمشنر ملاکنڈ کا کہنا تھا کہ چترال ایک حسین اور قدرتی حسن سے مالا مال وادی ہے اوراس کی خوبصورتی کیوجہ سے یہاں کے عوام سیاحت کے فروغ میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں جس سے علاقے اور ملک کو فائدہ پہنچے گا۔ ان کا مذید کہنا تھا کہ چترال کو درپیش مسائل کے لئے حل طلب اقدامات اٹھائے جائینگے۔
ہمارا مینڈیٹ صاف اور شفاف الیکشن کرانا اور عوامی مسائل کو ان کی دہلیز پر حل کرنے کے لیے اقدامات کرنا ہے۔
خیبر پختونخوا کے نگران وزیر ٹرانسپورٹ اور سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی شاہد خان خٹک نے کہا ہے کہ ہمارا مینڈیٹ صاف اور شفاف الیکشن کرانا اور عوامی مسائل کو ان کی دہلیز پر حل کرنے کے لیے اقدامات کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ صحت، تعلیم ،لوکل گورنمنٹ، ذراعت ،واپڈا ،پبلک ہیلتھ انجینئرنگ بشمول دیگر محکموں میں موجود عوامی مسائل حل کر کے عوام کو ریلیف دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امسال اے ڈی پی میں کوئی نئی سکیم شامل نہیں تا ہم جاری اور تکمیل کے مراحل میں شامل عوامی فلاح و بہبود کی سکیمیں جلد از جلد مکمل کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام ادارے فرد واحد اور سابقہ پارٹیوں کے احکامات اور ہدایات کو چھوڑ کر صرف عوامی مسائل کے حل پر توجہ دےاور نگران حکومت کی طرف سے جاری احکامات پر عمل درآمد کرے۔ انہوں نے ان حیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر آفس نوشہرہ میں ضلع نوشہرہ کے تمام محکموں کے اعلی حکام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وزیر صنعت عدنان جلیل، وزیر مدنیات حاجی غفران شاہ وزیر پی این ڈی و پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ حامد شاہ، معاونین خصوصی پیر ہارون شاہ، شیراز اکرم باچا۔ ملک مہر الہی، ہدایت اللہ آفریدی، ڈاکٹر ریاض انور اور مشیر خزانہ حمایت اللہ خان نے شرکت کی۔ ڈپٹی کمشنر نوشہرہ کبیر خان آفریدی نے وزراء ،معاون خصوصی اور دیگر مہمانوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نوشہرہ میں عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔ اور تمام لائن ڈیپارٹمنٹس کے حکام کو ہدایت ہے کہ عوامی مسائل خادم بن کر حل کرے، انہوں نے نگران صوبائی وزراء کے خصوصی توجہ پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔
وزیر ٹرانسپورٹ شاہد خان خٹک نے سرکاری محکموں کے افسران سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کے تعاون کے بغیر ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ نوشہرہ کے تمام سٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ سب مل بیٹھ کر مسائل کے حل کے لیے لائحہ عمل تیار کرے۔
محکمہ سوشل ویلفئیر کے زیر انتظام مسافروں، مزدوروں اور دیگر حقدار لوگوں کے لیے پجگی روڈ پناہ گاہ میں سہولیات کی فراہمی کا سلسلہ بدستور جاری
ضلع پشاور میں محکمہ سوشل ویلفئیر کے زیر انتظام مسافروں، مزدوروں اور دیگر حقدار لوگوں کے لیے پجگی روڈ پناہ گاہ میں سہولیات کی فراہمی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ پجگی روڈ پناہ گاہ میں بدھ کے روز 144 لوگوں کو سہولیات مہیا کی گئیں جن میں چھ خصوصی افراد اور ایک فیملی بھی شامل ہے پجگی روڈ پناہ گاہ میں روزانہ کی بنیاد پر اوسطاً 200 کے قریب لوگوں کو کھانے پینے، صبح کا ناشتہ، رات کے قیام اور دیگر سہولیات بلا تعطل دی جارہی ہیں ڈسڑکٹ پشاور سوشل ویلفیئر آفیسر نور محمد محسود کے مطابق محکمہ سماجی بہبود کی پجگی روڈ پناہ گاہ دسمبر 2018 میں قائم ہوئی اور اس وقت سے آج تک اس پناہ گاہ پشاور سمیت صوبے کے دیگر اضلاع سے ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد لوگ مستفید ہوئے ہیں پجگی روڈ پناہ گاہ میں مسافروں، مزدوروں کے علاوہ صوبے کے دوردراز اور دوسرے اضلاع سے لوگ پشاور میں ضروری کام یا مریضوں کے ساتھ پشاور آتے ہے اس کے علاوہ زیادہ تر طالب علم امتحانی ٹیسٹ اور انٹرویو کیلیے آتے ہیں تو انکو ہوٹل میں قیام کرنا مشکل ہوتاہے پناہ گاہ میں ایسے لوگوں کیلیے مفت کھانے پینے کے علاوہ رات کا قیام بھی دیا جاتا ہ صبح کا ناشتے کے ساتھ ساتھ مفت ٹرانسپورٹ کی سہولت بھی مہیا کررہے ہیں پناہ گاہ میں 134بیڈز کی سہولت موجود ہے روزانہ اوسطاً 180 لوگوں کو سروسز مہیا کررہے ہیں تاہم بعض اوقات تعداد 200 سے بھی اوپر چلی جاتی ہے گرمی کے موسم کولر فین اور سردیوں میں گرم پانی کی سہولت موجود ہوتی ہے پناہ گاہ میں قیام کیلیے قومی شناختی کارڈ کا ہونا ضروری ہے۔
محرم الحرام کے انتظامات کے سلسلے میں ڈپٹی کمشنر ٹانک محمد شعیب کی زیر صدارت اجلاس کا انعقاد
صوبائی حکومت کے احکامات کی روشنی میں محرم الحرام کے انتظامات کے سلسلے میں ڈپٹی کمشنر ٹانک محمد شعیب کی زیر صدارت اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں ضلع بھر کے اہلسنت و اہل تشیع علماء و اکابرین، امام بارگاہوں کے متولیان، سنی و شیعہ مشران،تاجران اور سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ ڈپٹی کمشنر ٹانک محمد شعیب نے اس موقع پر تمام شرکاء سے کہا کہ کسی قسم کے غیر ضروری اعلانات، غیر ضروری سرگرمیوں، لاؤڈ اسپیکر کے غیر ضروری استعمال پر مکمل پابندی ہوگی، مسلک کے لحاظ سے غیر ضروری بیانات پر عوام کو اکسانے، اشتعال انگیزی اور انتظامیہ کی جانب سے پابندیوں کی خلاف ورزی کرنیوالوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔ تمام شرکاء نے محرم الحرام کے عزت و عقیدت کیساتھ گزارنے کی یقین دہانی کرائی اور مکمل تعاون کرنے کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) تنویر خان، اسسٹنٹ کمشنرامین اللہ، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر جمشید عالم، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر شہاب احمد خان اور DSP اصغر علی شاہ بھی موجود تھے۔
محرم الحرام کے انتظامات کے سلسلے میں ڈپٹی کمشنر محمد شعیب کی زیر صدارت اجلاس کا انعقاد
صوبائی حکومت کے احکامات کی روشنی میں محرم الحرام کے انتظامات کے سلسلے میں ڈپٹی کمشنر محمد شعیب کی زیر صدارت اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل) تنویر خان، اسسٹنٹ کمشنر امین اللہ، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر جمشید عالم، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر شہاب ااحمد خان اور DSP اصغر علی شاہ سمیت تمام محکموں کے سربراہان نے شرکت کی۔ ڈپٹی کمشنر محمد شعیب نے محرم الحرام کے حوالے سے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام کے دوران پانی، بجلی، صفائی، سیکیورٹی، میڈیکل کیمپس اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کے لیے بروقت انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے ریسکیو 1122 اور محکمہ صحت کو ترجیحی بنیادوں پر محرم الحرام کے حوالے سے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار رہیں اور سٹاف کیلئے سپیشل ڈیوٹی روسٹر تیار کر کے انتظامیہ سے شیئر کیا جائے۔
ضلع دیر اپر و لوئر اور تحصیل کالام لینڈ ریکارڈ سیٹلمنٹ ہیڈ آفس میں پراجیکٹ کا تفصیلی جائزہ
خیبرپختونخوا کے نگران وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے ریونیو پیر ہارون شاہ نے بدھ کے روز ضلع دیر اپر و لوئر اور تحصیل کالام لینڈ ریکارڈ سیٹلمنٹ ہیڈ آفس میں پراجیکٹ کا تفصیلی جائزہ لیا. جائزہ اجلاس کے موقع پر معاون خصوصی پیر ہارون شاہ کو پراجیکٹ ڈائریکٹر فہد وزیر نے لینڈ سیٹلمنٹ طریقہ کار، پراجیکٹ کی کارکردگی، درپیش چیلنجز اور آئندہ کے لائحہ عمل پر بریفنگ دی. پراجیکٹ ڈائریکٹر فہد وزیر نے معاون خصوصی پیر ہارون شاہ کو بریف کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ ضلع دیر اپر میں مجموعی طور پر 121 موضع جات، دیر لوئر 216 موضع جات اور تحصیل کالام سوات میں 17 موضع جات میں لینڈ سیٹلمنٹ پر کام جاری ہے. شجرہ نسب کے حوالے سے دیر اپر 75 فیصد، دیر لوئر 93.5 فیصد، اور سوات کالام کا 27 فیصد شجرہ نسب کا اندراج کیا جا چکا ہے. معاون خصوصی کو مزید آگاہ کیا گیا کہ لینڈ سیٹلمنٹ پراجیکٹ کے تحت دیر لوئر کے 56 موضع جات کا ڈیٹا جیوگرافک انفارمیشن سسٹم میں ڈالا گیا ہے جبکہ کالام سوات کے 17 موضع جات کا ڈیٹا جی آئی ایس سسٹم میں ریکارڈ کیا گیا ہے. معاون خصوصی برائے ریونیو پیر ہارون شاہ نے ضلع دیر اپر و لوئر اور تحصیل کالام لینڈ ریکارڈ سیٹلمنٹ پراجیکٹ کے حوالے سے درپیش چیلنجز پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فنڈز کی بروقت فراہمی، گاڑیوں کی کمی پورا کرنے اور دیگر متعلقہ مسائل کو جلد از جلد حل کر لیں گے تاکہ متعلقہ علاقوں میں لینڈ ریکارڈ ترتیب میں لا کر کمپیوٹرائزڈ بھی کیا جا سکے. انہوں نے پراجیکٹ ڈائریکٹر کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ لینڈ ریکارڈ سیٹلمنٹ میں معیاری کام کو فوقیت دی جائے تاکہ مستقبل میں کسی بھی فرد کو لینڈ ریکارڈ کے حوالے سے مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے
سینیٹ اجلاس میں یونیورسٹی اف ویٹنری اینڈ اینیمل سائنسز سوات کا 380 ملین کا بجٹ منظور
سینیٹ نے یونیورسٹی اف ویٹنری اینڈ اینیمل سائنسز سوات کو حکومت کی جانب سے دئے گئے کفایت شعاری کے اقدامات اپنانے اور یونیورسٹی کو مستقبل میں بھی مناسب بجٹ بنانے کا کہا تاکہ مستقبل میں یونیورسٹی خسارے میں نہ جائے۔ نگران صوبائی وزیر برائے قانون و اعلیٰ تعلیم جسٹس ریٹائرڈ ارشاد قیصر نے کہا کہ کفایت شعاری کے اقدامات کے تحت یونیورسٹی کو آئندہ سالوں کے لیے مناسب منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔ نئی قائم شدہ یونیورسٹیوں کو مناسب انتظامی نظام متعارف کرانا چاہیے تاکہ مستقبل میں نئی یونیورسٹیاں پرانی یونیورسٹیوں کی طرح خسارے میں نہ جائیں۔ نگران صوبائی نے یونیورسٹی آف ویٹنری اینڈ اینیمل سائنسز سوات کی طرف سے کیے جانے والے اقدامات کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ امید ہے کہ مستقبل میں بھی یونیورسٹی آف ویٹنری اینڈ اینیمل سائنسز سوات اسی طرح ترقی کرے گی۔
گزشتہ دور حکومت میں سی پیک کے کئی منصوبے تاخیر کا شکار ہوئے۔ نگران وزیر اطلاعات و اوقاف کی سی پیک پر عالمی سیمینار سے خطاب
خیبرپختونخوا کے نگران وزیر اطلاعات، اوقاف، حج، مذہبی و اقلیتی امور بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی ہر آزمائش پر پوری اتری ہے۔یہ ہر موسم کی لازوال دوستی ہے۔ سی پیک جیسے گیم چینجر منصوبے کی پہلی جھلک سلک روٹ میں نظر آئی تھی۔ سی پیک کے تحت خیبرپختونخوا میں چھ بڑے منصوبے ہیں۔ گزشتہ دور حکومت میں کئی منصوبے تاخیر کا شکار ہوئے۔ نگران وزیر اطلاعات نے ان خیالات کا اظہار سی پیک اور بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے دس سال مکمل ہونے پر منعقدہ عالمی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پشاور کے نجی ہوٹل میں منعقدہ عالمی سیمینار میں چین سے مندوبین، سرمایہ کاروں اور سی پیک پر کام کرنے والی کمپنیوں کے عہدیداروں سمیت طلبہ، سماجی و کاروباری شخصیات اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ مقررین نے سی پیک اور بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کی اہمیت کو اجاگر کیا اور اسے پاکستان کی اقتصادی و معاشی ترقی کے لیے ناگزیر قرار دیا۔ سی پیک اینڈ بی آر آئی منصوبے پر عالمی سیمینار کے پہلے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل کا کہنا تھا کہ پاک چین دوستی لازوال ہے جو ہر آزمائش پر پوری اتری ہے اور مستقبل میں بھی مزید گہری اور مضبوط ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کی پہلی جھلک سلک روٹ میں نظر آئی تھی۔ سی پیک جیسے گیم چینجر منصوبے کے تحت خیبرپختونخوا میں 6 بڑے منصوبے لگائے گئے ہیں جس سے صوبے کے نوجوانوں کو روزگار مل رہا ہے۔ نگران صوبائی وزیر نے کہا کہ گزشتہ دور حکومت میں سی پیک کے تحت چلنے والے منصوبوں میں تاخیر کی گئی۔ اب بحیثیت مجموعی ہمیں سی پیک منصوبوں میں تاخیر اور رکاوٹوں کو دور کرنے میں اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قومی ترقی کے منصوبے سیاسی معاملات سے متاثر نہیں ہونے چاہیں۔ رہنما اپنی قوم کا عکس ہوتے ہیں۔ نگران صوبائی وزیر نے کہا کہ آج سے دس سال قبل اوورسیز پاکستانیوں کے لیے کوئی پالیسی موجود نہیں تھی۔ انہوں نے تب بحیثیت وفاقی وزیر دیگر حکام کے ساتھ مل کر دن رات محنت کر کے پالیسی تشکیل دی تھی جو آج بھی نافذ العمل ہے۔ اس وقت ملک کو اخلاص کے ساتھ آگے لے کر جانے کی ضرورت ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں ہماری تہذیب اور روایات کو تباہ کر دیا گیا۔ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے نوجوان نسل کی بہترین تربیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کو سکول سے یونیورسٹی تک بہترین ماحول فراہم کرنا ہوگا تاکہ ہم پائیدار ترقی کی منازل طے کر سکیں۔