صوبائی وزیر برائے جیل خانہ جات، سماجی بہبود، ویمن ایمپاورمنٹ، جسٹس ریٹائرڈ قیصر ارشاد نے کہا ہے کہ ہماری خواتین میں بھر پور صلاحتیں موجود ہیں ضرورت انہیں اجاگر کرنے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی ہے۔یہ باتیں انہوں نے 9 نومبر 2023 کو دوستی پشاور ویمن لٹریچر فیسٹیول کے پہلے ایڈیشن کے موقع پر بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوکیا۔انہوں نے کہا کہ خواتین کے لیے اس طرح کی تقاریب کے انعقاد سے خواتین کی صلاحتیں نہ صرف ابھر کر سامنے آتی ہیں بلکہ وہ اپنا، صوبے اور ملک کا نام بھی روشن کر سکتی ہیں۔ انہوں نے پانچ روزہ ادبی میلے کے انعقاد پر منتظمین اور شرکا کو مبارکباد پیش کی۔
یہ تاریخی میلہ 6 نومبر سے 10 نومبر 2023 تک جاری رہا، جس میں خواتین مصنفین، ادب کے شائقین، فکری رہنماؤں اور شاعروں کو اکٹھا کیا گیا۔ فیسٹیول میں طلباء کی بڑی تعداد وقتاً فوقتاً ان سیشنز میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ شرکت کرتی رہی، اس دن کی ایک اہم خصوصیت شہید بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی کے کیٹرنگ ہال میں یوم اقبال کی تقریب تھی جس میں متعدد مصنفین اور شاعروں نے شرکت کی اور علامہ اقبال کی شاعری، فلسفہ اور ہماری قوم کے لیے اتحاد کے شاندار پیغامات کو خراج تحسین پیش کیا۔
صوبائی وزیر جسٹس ریٹائرڈ قیصر ارشاد نے اس شعبے میں خواتین کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انہیں درکارقسم کی مدد کی یقین دہانی کرائی۔ تقریب کے گیسٹ آف آنر ڈاکٹر سید حسین شاہد سہروردی نے خواتین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے خواتین کو بااختیار بنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ہمارا مذہب خواتین کو زندگی کے ہر شعبے میں حقوق دیتا ہے۔اس موقع پر میلے کے بارے میں ایک دستاویزی ویڈیو مہمانوں اور سامعین کو دکھائی گئی جس میں میلے کے تمام واقعات کی تصویر کشی کی گئی۔ کہانی سنانے کے اثرات کو بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی کے شعبہ انگریزی کے طلباء نے ایک ایکٹ کی شکل میں دکھایا۔افغان بے گھر خواتین کو درپیش شناخت شدہ چیلنجز پر ایک پریزنٹیشن دائمن گل نے پیش کی۔ فیسٹیول کے انعقاد پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر صفیہ احمد نے فیسٹیول کے منتظمین اور اسپانسرز کا شکریہ ادا کیا۔ پروگرام کے اختتام پر پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والی نوجوان قابل خواتین میں شیلڈز اور ایوارڈز تقسیم کئے گئے۔
صوبائی وزیر نے خواتین کی حوصلہ افزائی اور معاشرتی بہبود پر دوستی پشاور ویمن لٹریچر فیسٹیول سے خطاب
خیبرپختونخوا کے وزیر سیاحت کی لندن میں ورلڈ ٹریول مارٹ ایونٹ کے موقع پر سری لنکا کے وزیر سیاحت سے ملاقات
سیاحتی روابط بڑھانے کے لیے خیبرپختونخوا کے وزیر سیاحت، ثقافت و اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے ورلڈ ٹریول مارٹ ایونٹ کے موقع پر سری لنکا کے وزیر سیاحت ہارین فرنینڈو سے تفصیلی ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وزیر سیاحت خیبرپختونخوا اور سری لنکن وزیر سیاحت نے خیبرپختونخوا اور سری لنکا کے درمیان مشترکہ ثقافتی اور تاریخی ورثے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے سیاحت کے شعبے میں تعاون کی راہیں تلاش کرنے پر زور دیا۔بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے خیبرپختونخوا کے ثقافتی تنوع، تاریخی اہمیت اور قدرتی حسن پر روشنی ڈالی اور سری لنکا کو خیبرپختونخوا میں سیاحت کے شعبے میں موجود مواقعوں سے استفادہ کرنے کی دعوت دی۔ وزیر سیاحت خیبرپختونخوا نے پائیدار سیاحتی طریقوں کو فروغ دینے کے لئے خیبرپختونخوا حکومت کے وژن سے سری لنکن ہم منصب کو آگاہ کیا اور کہا کہ پائیدار معاشی ترقی کے لئے سیاحتی شعبے میں بڑی گنجائش موجود ہے اور مل کر کام کرنے سے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی و سیاحتی تبادلوں کو بھی فروغ ملے گا۔ سری لنکن وزیر ہارین فرنینڈو نے سیاحت کے شعبے کو ترقی دینے میں خیبر پختونخوا کی کوششوں کی تعریف کی اور دونوں خطوں میں سیاحت کے لیے جدید طریقوں اور تکنیکی مہارت کے اشتراک میں دلچسپی ظاہر کی۔ ملاقات سیاحت کے ماہرین کے تبادلے، مشترکہ مارکیٹنگ کی کوششوں اور خیبر پختونخوا اور سری لنکا کے درمیان بہتر سفری سہولیات کی فراہمی کے عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
ہیلتھ کلینک میں ڈی ایچ او کے زیر نگرانی افغان باشندوں کو صحت کی سہولیات مہا کی جارہی ہیں۔
آفغان بندرگاہ کے طور پر طورخم بارڈر پر واپسی کی مخصوص ترانزٹ کیمپس پر افغان باشندوں کی صحت کلینک قائم کی گئی ہے۔ ہیلتھ سروسز ڈائریکٹر جنرل کے ترجمان ڈاکٹر ارشاد روغانی کے مطابق، پشاور کے ہیلتھ کلینک میں ڈی ایچ او کے نظرانداز میں افغان باشندوں کی صحت کی خصوصی تدابیر کی جارہی ہیں۔ پچھلے سات دنوں میں 1 ہزار سے زائد افغان باشندوں کا طبی معائنہ کیا گیا ہے، جیسے کے ترجمان ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر ارشاد روغانی نے بیان کیا۔ پشاور کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر لنڈی کوتل ہسپتال میں اب تک 45 افغان باشندوں کا مزید طبی تشخیص کیلئے ریفر کیا گیا ہے، اس کی ویڈیکل تیم کے ذریعے۔ اس ترانزٹ کیمپس میں تمام افغان باشندوں کو صحت کی مفت دیکھ بھال اور ضروری ادویات مہیا کی جارہی ہیں، ترجمان ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر ارشاد روغانی نے اہمیت دی ہے۔
خیبرپختونخوا میں سیاحت کے شعبے میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع ہیں، وزیر سیاحت خیبر پختونخوا
لندن میں ‘ورلڈ ٹریول مارٹ’ایونٹ میں خیبر پختونخوا کے وزیر سیاحت بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے وفاقی وزیر سیاحت وصی شاہ کے ہمراہ پاکستان خصوصاً صوبہ خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے افتتاحی تقریب میں شرکت کی. اس تقریب میں دنیا بھر سے آئے ہوئے مختلف مندوبین، سرمایہ کاروں اور سیاحوں نے شرکت کی، جنہوں نے ایونٹ کے پہلے روز پاکستان پویلین کے مختلف حصوں خصوصاً خیبرپختونخوا سٹال میں زیادہ دلچسپی کا اظہار کیا. اس موقع پر سیاحوں اور سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھنے والے اداروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقاتوں میں خیبرپختونخوا کے نگران وزیر سیاحت بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے سیاحت کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے کئے گئے اقدامات، غیر ملکی سیاحوں کے لیے خیبرپختونخوا میں پرکشش مقامات اور روایتی سیاحت سے ہٹ کر مذہبی سیاحتی مواقعوں پر روشنی ڈالی. گفتگو کے دوران صوبائی وزیر سیاحت نے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ پاکستان کو سیاحتی سرمایہ کاری کے لیے ایک اہم مقام سمجھیں، اور اس شعبے میں سرمایہ کاری کریں جس کے لئے صوبائی حکومت ہر قسم کے تعاون کے لئے تیار ہے. سیاحوں کو اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے دلکش مناظر جن میں سرسبز وادیاں اور شاندار پہاڑی چوٹیاں شامل ہیں، جہاں سیاح فطرت کے ساتھ ساتھ اہم مذہبی مقامات، خاص طور پر بدھ مت سے متعلق مقامات کی سیر پر امن ماحول میں کرسکتے ہیں. یاد رہے کہ خیبر پختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی عالمی سیاحوں کی توجہ خیبرپختونخوا کی جانب مبذول کرنے کے لیے ورلڈ ٹریول مارٹ 2023 میں حصہ لے رہی ہے۔ ‘پاکستان پویلین میں ‘ خیبرپختونخوا سٹال لگایا گیا ہے، جہاں ثقافتی اور روایتی اشیاء، دستکاری، ملبوسات، دستاویزی فلمیں، بروشرز، پمفلٹس، اور دیگر سیاحتی مواد رکھے گئے ہیں اور سیاحوں اور سرمایہ کاروں کو بریفنگ دی جارہی ہے. یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ لندن میں ورلڈ ٹریول مارٹ دنیا کے سب سے بڑے ٹریول شوز میں سے ایک ہے، جو عالمی سفری خریداروں کو دنیا بھر میں 5,000 سے زیادہ مشہور مقامات اور برانڈز سے جوڑتا ہے۔ ایونٹ 8 نومبر 2023 تک جاری رہے گا۔
نگران صوبائی حکومت شفاف الیکشن کے انعقاد کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریگی اور اس حوالے سے تمام محکموں کی تیاری مکمل۔
خیبر پختونخوا کے نگران وزیر بلدیات و آبنوشی انجینئر عامر درانی نے کہا ہے کہ نگران صوبائی حکومت الیکشن کیلئے تیار ہے اور اس سلسلے میں مختلف محکموں کیساتھ رابطے میں ہے۔انہوں نے محکمہ داخلہ بلدیات اور دیگر متعلقہ محکموں کی الیکشن تیاری کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نگران صوبائی حکومت شفاف الیکشن کے انعقاد کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریگی اور اس حوالے سے تمام محکموں کی تیاری مکمل ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز بلدیات کمیٹی روم میں الیکشن تیاری کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔اس موقع پر سیکرٹری بلدیات داود خان،سپیشل سیکرٹری بلدیات محمد مسعود،ساجد گل کوارڈینیٹر بلدیات اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں متعلقہ حکام نے ملک میں ہونیوالے جنرل الیکشن کے حوالے سے صوبے میں الیکشن تیاریوں،الیکشن عملے کیلئے پولنگ اسٹیشن میں سہولیات چیلنجز اور دیگر موسمی اور سیکیورٹی اقدامات کے سلسلے میں اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔حکام کا کہنا تھا الیکشن ڈے کیلئے سیکیورٹی پلان کیساتھ محکمہ تعلیم، صحت،اعلی تعلیم، بلدیات اور ریسکیو 1122،کی خدمات حاصل کی جائیگی۔ اس موقع پر صوبے میں حساس پولنگ سٹیشنز پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔حکام نے الیکشن کے ر وز عملہ کیلئے دور دراز علاقوں میں ٹرانسپورٹ کھانے پینے اور دیگر سہولیات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی۔حکام نے سیاسی لیڈرز کی الیکشن عملہ سے تعاون اور جلسہ جلوس کیلئے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز سے پیشگی اجازت لینے پر بھی گفتگو کی۔انکا کہنا تھا کہ عنقریب چیف الیکشن کمشنر تمام صوبہ کا دورہ کریں گے اور الیکشن انتظامات کا جائزہ لیں گے۔حکام نے کہا صوبہ میں 14,310ٹوٹل پولنگ سٹیشنز ہے جن میں 5896 حساس پولنگ سٹیشن جبکہ 1274برفباری سے متاثرہ اور 120 سیلاب سے متاثرہ پولنگ سٹیشنز ہیں۔حکام کے مطابق صوبے میں دو کروڑ سولہ لاکھ ووٹرز ہیں جن میں 54%مرد جبکہ 45%خواتین ووٹرز ہیں۔حکام نے ضلعی انتظامیہ سے سی سی ٹی وی کیمروں آئی ٹی سٹاف اور یونیورسٹیز سے الیکشن ڈے کیلئے عملہ کی ڈیوٹی لگانے کی بھی مشاورت کی۔حکام نے بتایا کہ الیکشن کیلئے صوبہ میں 108,992میل سٹاف جبکہ 62,907فی میل سٹاف درکار ہیں۔حکام نے کوہستان اور دیگر دور دراز علاقوں میں خواتین سٹاف کیلئے ٹرانسپورٹ اور دیگر سہولیات اور سیکورٹی پلان کے حوالے منصوبہ بھی پیش کیا۔حکام نے کہا کہ الیکشن ڈے کے موقع پر محکمہ صحت ایمرجنسی پلان نافذ کرنے کے ساتھ ساتھ، لیڈی ہیلتھ ورکرز اور دیگر عملہ بھی مہیا کریگی اور اسکے علاوہ ریسکیو1122 کی خدمات بھی حاصل کی جائیں۔حکام نے کرم ایجنسی،پاڑہ چنار ضم اضلاع اور برفباری والے علاقوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔نگران وزیر نے ایکشن تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوہئے کہا کہ نگران صوبائی حکومت صوبے میں الیکشن کیلئے تیار ہے اور اس حوالے سے انکی تیاری مکمل ہے۔انجینئر عامر درانی نے تمام متعلقہ محکموں کو الیکشن تیاری اور پیش رفت پر ایک دوسرے کیساتھ رابطہ رکھنے کی ہدایت بھی کی۔
خیبر پختونخوا کے نگران وزیر اطلاعات، ثقافت و سیاحت کا لوک میلہ کی افتتاحی تقریب میں شرکت اور خطاب
نگران وزیر اطلاعات، ثقافت و سیاحت خیبر پختونخوا بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے لوک ورثہ اسلام آباد میں سالانہ لوک میلہ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور خطاب کیا۔صوبائی وزیر نے وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت جمال شاہ اور فلسطین کے سفیر احمد جواد ربعیی کے ہمراہ صوبوں کی جانب سے لگائے گئے پولینز کا دورہ کیا۔خیبرپختونخوا پولین آمد پر خیبرپختونخوا وزیر اطلاعات، ثقافت و سیاحت بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت، پاکستان میں فلسطین کے سفیر اور دیگر مہمانوں کا استقبال کیا۔خیبرپختونخوا کلچر و ٹورز اتھارٹی کے حکام نے مہمانوں کا خیبرپختونخوا پولین کے مختلف حصوں کا دورہ کرایا،مہمانوں نے سٹالز، فوڈ کارنر، فوک میوزک، فن و ادب، ثقافتی ملبوسات، کشیدہ کاری و زیورات میں گہری دلچسپی لی اور لوک موسیقی سے محظوظ ہوئے۔وزیر اطلاعات، ثقافت و سیاحت خیبرپختونخوا بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے فلسطین کارنر کا بھی دورہ کیا، فیملیز سے ملے اور اظہارِ یکجہتی کیا اور خیبرپختونخوا حکومت اور عوام کا پیغام پہنچایا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب میں بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ اس طرح کے ایونٹ ہمیں متحد کرنے کا کام کرتے ہیں اور ہماری ثقافت، اقدار اور ایک معاشرے کے طور پر ہماری سوچ کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ایونٹ اس بات کا عکاس ہیں کہ ہماری مقصدیت کیا ہے اور کس سمت میں ہم جا رہے ہیں اور کونسی وراثت ہم اگلی نسل تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی کاز، فلسطینی عوام ان کی ثقافت اور ورثہ اس وقت قدیم ترین ثقافت ہے، یہ وہ جگہ ہے جہاں انسانیت اور تہذیب کا امتزاج بنتا ہے، فلسطینی کاز کے لیے ہم بحیثیت حکومت، بحیثیت قوم کھڑے ہیں، خاص طور پر خیبرپختونخوا کا پیغام ہے کہ ہمارے خون کے آخری قطرے تک ہم آپ کے ساتھ ہیں، ہم فلسطینی کاز کے لیے کھڑے ہیں، ہم اس کے لیے کھڑے ہیں جس کے لیے آپ کھڑے ہیں، انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب اس طرح کی ایک تقریب یروشلم اور غزہ کے قلب میں منعقد ہوگی۔
خیبرٹیچنگ ہسپتال کے ڈائریکٹر کی نگران وزیراعظم پاکستان کے ساتھ اسلام آباد میں ملاقات
خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹرمحمد ظفر آفریدی کی گزشتہ روز وزیراعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ کے ساتھ وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات ہوئی، ڈاکٹر محمد ظفر آفریدی نے خیبر ٹیچنگ ہسپتال اور صوبے میں دیگر صحت کے مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے ڈائریکٹر نے وزیر اعظم کو سوینئر کے طور پر خیبر پاس کا ماڈل تحفہ پیش کیا جبکہ خیبر ٹیچنگ ہسپتال کی تین سالہ کارکردگی رپورٹ کا کتابچہ بھی پیش کیاگیا، وزیراعظم نے خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں ریکارڈ تبدیلیوں میں اور ترقیاتی کاموں پر گہری خوشی کا اظہار کیا اور انتظامیہ کی انتھک محنت اور کوششوں کو سراہا، انھوں کہا کہ میں خیبر ٹیچنگ ہسپتال سے واقف ہوں اور خیبر پختونخوا میں خیبر ٹیچنگ ہسپتال ایک رول ماڈل ادارے کا کردار ادا کر رہا ہے، کتابچے میں نئے تعمیر شدہ او پی ڈی عمارت، ماڈیولر، ہسپتال کے آپریشن تھیٹر، نئی ایمرجنسی عمارت کی تعمیر کے قیام کے ساتھ ساتھ پاکستان کا پہلی ہیلیم فری، ایم آر آئی مشین، پاکستان کے پہلے جنرل اور قدیم سرکاری ہسپتال جو آئی ایس او سرٹیفیائیڈ ہے، سے متعلق معلومات درج ہیں۔ ڈاکٹرمحمد ظفر آفریدی نے ان کو مستقبل کے مزید ترقیاتی کاموں کی فہرست و تفصیلات پیش کیں جو بجٹ میں کمی کی وجہ سے پوری نہیں ہو رہیں جس پر وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ خیبر پختونخوا کی حکومت سے مزید بجٹ کی منظوری کے حوالے سے بات کرینگے۔ مزید برآں ڈاکٹر ظفر آفریدی نے وزیراعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ کو خیبر ٹیچنگ ہسپتال دعوت کی پیشکش کی اور ہسپتال میں نئے تعمیر شدہ ائی سی یو کمپلیکس سمیت کیت لیب اور پاکستان کی پہلی 1.5 ٹیسکلا ہیلیم فری ایم آر ائی مشین کی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں جس پر وزیر اعظم نے گہری دلچسپی ظاہر کی اور انھوں نے یقین دہانی کرائی کہ میں اپنے اگلے پشاور کے دورے میں انشاء اللہ خیبر ٹیچنگ ہسپتال کا دورہ کرینگے اور ہسپتالوں کے درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرینگے کیونکہ عوام کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنا ہی حکومت وقت کی اولین ترجحات میں شامل ہوتا ہے۔
خیبر پختونخوا نگران وزیر اور ایڈوکیٹ جنرل کی ملاقات میں یتیموں کی کفالت اور تعلیم کے امور پر تبادلہ خیال۔
نگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ خیبر پختونخوا بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل سے ایڈوکیٹ جنرل خیبرپختونخوا عامر جاوید، ایس او ایس ولیج پشاور کے منیجنگ کمیٹی کے چیئرمین جسٹس (ر) قلندر علی خان نے چیف سیکرٹری آفس پشاور میں گزشتہ روز ملاقات کی،ملاقات کے دوران چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری بھی موجود تھے،ملاقات میں یتیم بچوں کی کفالت اور تعلیم و تربیت کے حوالے سے ایس او ایس ویلج پشاور کے کردار پر گفتگو کی گئی۔چیئرمین مینجنگ کمیٹی ایس او ایس ولیج پشاور جسٹس (ر) قلندر علی خان نے یتیم بچوں کی کفالت کے لئے ایس او ایس وییج پشاور میں موجود سہولیات اور ادارے کے طریقہ کار پر گفتگو کی۔نگران صوبائی وزیر اطلاعات نے یتیموں کی کفالت اور تعلیم و تربیت کو ایک مشترکہ ذمہ داری قرار دیا اور کہا کہ ایس او ایس ویلج جیسے اداروں کا اس ضمن میں بہت ہی اہم کردار ہے، انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے ساتھ ساتھ نجی شعبہ کا کردار بھی مسلمہ ہے اور نجی فلاحی ادارے اس ضمن میں بہترین خدمات فراہم کررہے ہیں،باہمی اشتراک اور سرپرستی سے یتیموں کی کفالت جیسے اہم فریضے کو بہتر طریقے سے نبھایا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں پیغمبرِ اسلام خاتم النبیین حضرت محمد ﷺ کی زندگی اور اسوہ حسنہ سے سیکھنا ہوگا اور احکامات پر عمل پیرا ہونا ہوگا اور پیغمبرِ اسلام خاتم النبیین حضرت محمد ﷺ کی مبارک زندگی سے ہمیں یتیموں کے ساتھ حسن سلوک اور شفقت کا درس ملتا ہے۔ملاقات میں ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا عامر جاوید نے نگراں وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل سے صوبے کے قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
نگران وزیر برائے خزانہ، مال اور اینڈ اینڈٹیکسیشن کی صدارت میں اہم اجلاس کا انعقاد
خیبرپختونخوا کے نگران وزیر برائے خزانہ،مال اورایکسائز اینڈ اینڈٹیکسیشن احمد رسول بنگش نے جمعرات کے روز واٹر اینڈ سنیٹیشن سروسز کمپنی کے دفتر واقع کے ڈی اے کوہاٹ میں بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کوہاٹ ڈاکٹر عظمت اللہ وزیر،چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈبلیو ایس ایس سی کوہاٹ کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر محکمہ کے سی ای اونے محکمہ کی مجموعی کارکردگی پر صوبائی وزیر کو تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس کے شرکاء سے خطا کرتے ہوئے صوبائی وزیرنے کہا کہ نگران حکومت عوام کو تمام بنیادی سہولیات اورخدمات کی بلاتعطل فراہمی کویقینی بنانے کیلئے حتی المقدور کوشش کررہی ہے۔انہو ں اجلاس میں پیش کئے گئے مسائل ومشکلات کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سخت مالی مشکلات کے باوجود مسائل ومشکلات کے حل کیلئے ترجیحی بنیادوں پرعملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔انہوں نے متعلقہ حکام کو بھی ہدایات کی کہ عوام سے وابستہ خدمات اورذمہ داریوں کوبطریق احسن سرانجام دینے میں کوئی کسرنہ اٹھا ئیں۔ انہوں نے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پرعمل درآمد یقینی بنانے کیلئے سختی سے تاکید کی۔
میونسپل آفیسر کے درمیان تنازعہ تحقیقات کیلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کمیشن کے ذریعے انکوائری کرانے کا حکم
خیبر پختونخوا کے نگران وزیر بلدیات و آبنوشی انجینئر عامر درانی نے تحصیل ناظم متھرا اور ریجنل میونسپل آفیسر کے درمیان تنازعہ کی تحقیقات کیلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کمیشن کے زریعے انکوائری کرانے کا حکم دیدیا ہے۔یہ احکامات انہوں نے جمعرات کے روز بلدیات کمیٹی روم میں تحصیل ناظم متھرا اور آرایم او کے مابین تلخ کلامی اور تنازعے کی تحقیقات کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کے دوران جاری کئے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز تحصیل ناظم متھرا انعام اللہ خان اور ریجینل میونسپل آفیسر کے درمیان فنڈز کی تقسیم اور لوئر سٹاف کی حوالگی کے سلسلے میں تنازعہ پیدا ہوا جسکے نتیجے میں انکے درمیان نا خوشگوار واقعہ ہوا۔تحصیل چیئر مین نے فنڈز کی عدم دستیابی اور انکی غیر منصفانہ تقسیم اور خوشحال باغ سے کلاس فور ملازمین کی تحصیل چیئرمین آفس حوالگی کے حوالے سے شکایت کی۔تحصیل ناظم کا موقف تھا کہ تحصیل متھرا کی آمدنی انکو نہیں مل رہی جو کہ انکا حق ہے جبکہ سٹاف کی تنخواہیں بھی وہ وہی سے دی جا رہی تھی۔تحصیل ناظم نے خوشحال باغ سے چودہ میں سے چھ ملازمین کی تحصیل ناظم آفس حوالگی کا مطالبہ کیا تھا جس سے آر ایم او اور انکے درمیان تلخ کلامی اور ہاتھا پائی ہوئی۔اس موقع پر نگران وزیر نے بلدیات کمیشن حکام کو معاملے کی فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کرانے اور اگلے اجلاس میں رپورٹ جمع کرانیکی ہدایت کردی۔اس موقع پر سیکرٹری بلدیات داود خان،سپیشل سیکرٹری بلدیات محمد مسعود،سابق سیکرٹری لوکل کونسل بورڈ حفظ الرحمان اور محکمہ خزانہ اور قانون کے نمائندوں نے شرکت کی۔