نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے آبپاشی وہاؤسنگ ظفراللہ خان عمرزئی نے محکمہ آبپاشی کے متعلقہ افسران کو ہدایت کی ہے کہ اپنی زمہ داریوں کو احسن طریقے سے نبھائیں اور بغیر کسی دباؤ کے محکمہ کے کاموں کو جاری رکھے انہوں نے مذید ہدایت کی کہ میرٹ پر خصوصی توجہ دیں اور عوام کے مسائل کو حل کرنے کیلیے اقدامات اٹھائے نگران معاون خصوصی ظفراللہ خان عمرزئی نے یہ ہدایات محکمہ آبپاشی کے کارکردگی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کئے اجلاس میں سیکرٹری آبپاشی مطاہر زیب کے علاوہ سیکرٹری ہاؤسنگ رشید خان، محکمہ آبپاشی کے چیف انجنیئر ساؤتھ، چیف انجنیئر نارتھ، ڈائریکٹر جرنلز، پراجیکٹ ڈائریکٹرز اور دیگر افسران نے شرکت کی سیکرٹری آبپاشی نے نگران معاون خصوصی کو محکمہ کے کارکردگی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اجلاس میں جاری اور نئے اے ڈی پی، اے آئی پی اور پی ایس ڈی پی کے سکیموں پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی صوبے میں محکمہ کے کل155 منصوبے ہے جن میں 148 جاری اور 7 نئے سکیم شامل ہے اجلاس میں ایریگیشن کنال سسٹم کے علاوہ مختلف ایکٹس پر بھی سیر حاصل بحث ہوئی اجلاس میں بتایاگیا کہ محکمہ آبپاشی نے صوبے میں 37 چھوٹے ڈیموں کو تعمیر کئے ہیں جبکہ 30 چھوٹے ڈیم زیر تعمیر ہے جن میں 11ساؤتھ ریجن، 9 نارتھ ریجن اور 10 ضم قبائلی علاقوں میں ہے اس موقع پر نگران معاون خصوصی ظفراللہ خان عمرزئی نے ہدایت جاری کی کہ تمام افسران اپنے کاموں دلچسپی لیں اور محکمہ کے امور کو بخوبی انجام دے تمام افسران بغیر کسی دباوٴ اور کسی کے پرواہ کئے بغیر محکمہ کی کاموں کو میرٹ کی بنیاد پر جاری رکھے ۔
چیف سیکرٹری کی زیر صدارت چینی ڈیلرز، تاجران اور ملز مالکان کا اجلاس
ہر محکمہ ماہانہ کم از کم ایک کھلی کچہری کے انعقاد کو یقینی بنائے۔ چیف سیکرٹری
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے ہدایت کی ہے کہ ہر محکمہ ماہانہ کم از کم ایک کھلی کچہری کے انعقاد کو یقینی بنائے۔ چیف سیکرٹری نے یہ ہدایات پشاور میں سیکرٹریز کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ انہوں نے کہا کہ کھلی کچہریوں کے انعقاد کے بارے میں عوام کو پہلے سے آگاہ کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد براہ راست حصہ لے سکیں اور اور مسائل کا حل ممکن ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کھلی کچہریاں سوشل میڈیا کے ذریعے کی جائیں جن میں محکمے کے سیکرٹری اور دیگر افسران شریک ہوں اور متعلقہ وزیر کو بھی مدعو کیا جائے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ وہ خود بھی اسی نوعیت کی کھلی کچہری کا انعقاد کرینگے۔ اجلاس میں گزشتہ فیصلوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور دیگر مختلف انتظامی امور زیر غور لائے گئے۔ چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ فائل ٹریکنگ سسٹم پر سو فیصد عمل درآمد یقینی بنایا جائے اور کہا کہ آئندہ انکا آفس کوئی بھی فائل ٹریکنگ سسٹم کے بغیر وصول نہیں کرے گا۔چیف سیکرٹری نے تمام محکموں کو ہدایت کی کہ سرکاری اشتہارات کی مد میں واجبات کی ادائیگی کے لئے محکمہ اطلاعات کے ساتھ ریکارڈ کی درستگی یقینی بنائیں تاکہ اخبارات کے بقایاجات کی ادائیگی جلد ممکن ہو سکے۔ اسی طرح تمام سرکاری اشتہارات کا اجرائبھی صرف اور صرف محکمہ اطلاعات کے ذریعے ہی کیا جائے۔ چیف سیکرٹری نے محکمہ خزانہ کو تین سال سے خالی اسامیوں کی نشاندہی کرکے متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں کی مشاورت سے ایسی تمام زائد آسامیوں کو ختم کرنے کی ہدایت کی جو صوبائی خزانے پر بوجھ ہیں۔ انھوں نے ہدایت کی کہ محکمے مختلف اسامیوں کو صوبائی سرپلس پول سے پر کرنے کو ترجیح دیں۔ اجلاس میں کلاس فور ملازمین کے لئے تعلیمی قابلیت میڑک کرنے کے لئے رولز میں ترامیم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا کے حوالے سے پاکستان سیٹیزن پورٹل پر موصول شکایات کے ازالے سے مطمئن افراد کا تناسب 55 فیصد ہے جو کہ قومی سطح پر دیگر صوبوں سے زیادہ ہے۔ مزید بتایا گیا کہ 63 آبی گزر گاہوں سے 119 تجاوزات کو ہٹایا گیا جس کے دوران 335 کنال سرکاری اراضی بھی واگزار کرائی گئی۔چیف سیکرٹری نے محکمہ سائنس ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ای گورننس پراجیکٹ کو آزمائشی بنیاد پر شروع کرنے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ پیپرلس گورننس موجودہ دور کی اہم ضرورت ہے جس سے سرکاری امور کی انجام دہی میں شفافیت اور تیزی آئے گی۔ تاہم مذکورہ نظام میں بہتری لاتے ہوئے کمزوریوں کو دور کرکے ہی مکمل طور پر رائج کیا جا سکے گا۔ چیف سیکرٹری نے کیپرا (خیبرپختونخوا پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی) میں مختلف محکموں کے خلاف دائر اپیلوں کے فیصلوں پر عدم عمل درآمد کے بارے میں ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں زیر التوا کیسز بارے فورم کو آگاہ کیا جائے اور کیپرا حکام کو تاکید کی کہ پیچیدہ معاملات میں متعلقہ انتظامی سیکرٹری کی رائے لے کر فیصلہ کریں۔ چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری نے سول سیکرٹریٹ کمپلیکس ورسک روڈ میں نکاسی آب کے مسائل، تمام محکموں کے لئے بجلی کے علیحدہ میٹر لگانے اور سیکیورٹی انتظامات کو بڑھانے کے لئے سیکرٹری انتظامیہ کو ٹاسک دیا۔ اسی طرح سیکرٹری انتظامیہ کو دیگر محکموں کو دفاتر کے لئے درکار جگہ فراہم کرنے کے لئے بھی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔
پختونخوا میں چکن پاکس کی صورتحال
پختونخوا میں چکن پاکس کی صورتحال
چترال کے بعد ضلع خیبر کے وادی تیراہ میں بھی 11 مُشتبہ کیسز کی اطلاع، چترال میں اساتذہ سمیت کُل 34 بچے چکن پاکس سے مُتاثر ہوئے، بیماری کو متعلقہ جگہ پر قید کرلیا گیا ہے، ضلعی انتظامیہ کی مدد سے متعلقہ سکول 7 دن کیلئے بند کیا گیا ہے، علاقے میں بیماری کے پھیلاو کے پیش نظر آگاہی مہم کا انعقاد کیا گیا، عوام کو اس بیماری کے پھیلاو پر مقامی زرائع سے آگاہی دی جارہی ہے، چکن پاکس سے عوام کو متنبیہ کیا جارہا ہے، صورتحال اب کنٹرول میں ہے : ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر ارشاد روغانی
ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر ارشاد روغانی نے صوبے میں چکن پاکس کے پھیلاو سے متعلق خبروں پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے دو دن قبل ضلع اپر چترال کی تحصیل مستوج کے لاسپور گاوں کے گورنمنٹ مڈل سکول پرچین سے چکن پاکس کیسز رپورٹ ہوئی تھیں۔ جس پر محکمہ صحت نے فوری ردعمل دیتے ہوئے سرویلنس ٹیم کو متعلقہ سکول بھیجا اور وہاں پر میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا۔ طلبا کے نمونے لیکر فوری مطالعہ کیا گیا ۔
ڈاکتر ارشاد روغانی کے مطابق چترال میں اساتذہ سمیت کُل 34 بچے چکن پاکس سے مُتاثر ہوئے، بیماری کو متعلقہ جگہ پر قید کرلیا گیا ہے، ضلعی انتظامیہ کی مدد سے متعلقہ سکول 7 دن کیلئے بند کیا گیا ہے، علاقے میں بیماری کے پھیلاو کے پیش نظر آگاہی مہم کا انعقاد کیا گیا، عوام کو اس بیماری کے پھیلاو پر مقامی زرائع سے آگاہی دی جارہی ہے، چکن پاکس سے عوام کو متنبیہ کیا جارہا ہے۔
ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ کا مزید کہنا تھا کہ ضلع خیبر کے وادی تیراہ میں بھی چکن پاکس سے متاثرہ گیارہ مُشتبیہ افراد کی اطلاع ملی ہے جس کے بعد علاقے کے مکینوں میں بیماری بارے آگاہی پھیلانے کیلئے محکمہ صحت نے مقامی زرائع کا استعمال کرتے ہوئے گردونواح کے بستیوں کو خبردار کردیا ہے۔ تمام مریضوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا سے امریکی قونصل جنرل کی ملاقات
چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ندیم اسلم چوہدری سے پشاور میں نئے تعینات امریکی قونصل جنرل شانٹی مور نے پیر کے روز انکے دفتر میں ملاقات کی۔تعارفی ملاقات کے دوران مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
خیبرپختونخوا کے ہسپتالوں میں صحت کارڈ کے تحت مفت علاج کی سہولت بحال
خیبرپختونخوا کے ہسپتالوں میں صحت کارڈ کے تحت مفت علاج کی سہولت بحال
پانشورنس کمپنی سے وزیراعلی اعظم خان کی ہدایت پر مذاکرات کئے : مشیر صحت
صحت کارڈ کی بندش سے وزیراعلی اعظم خان بہت پریشان تھے : مشیر صحت
نہیں چاہتے کہ مفت علاج کی سہولت صوبے کے عوام سے چینی جائے : مشیر صحت
وزیراعظم کے دورے کے موقع پر فنڈز کی عدم فراہمی کا ایشو اُٹھائینگے : مشیر صحت
پنجاب میں صحت کارڈ کے تحت علاج بلا تعطل جاری ہے : مشیر صحت
کوشش کرینگے کہ انشورنس کمپنی کو جلد سے جلد فنڈز فراہم کریں : مشیر صحت
یرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل کا خصوصی بچوں کے لیے مستقل سمر و ونٹر کیمپ کے انعقاد کا اعلان۔
بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل کا خصوصی بچوں کے لیے مستقل سمر و ونٹر کیمپ کے انعقاد کا اعلان۔
نگران صوبائی وزیر کی نتھیاگلی میں خصوصی بچوں کے لیے منعقدہ پہلے پانچ روزہ سمر کیمپ میں شرکت، ملک بھر سے خصوصی بچوں کی صوبے کے سیاحتی مقامات پر میزبانی کریں گے۔ نگران وزیر اطلاعات، سیاحت، ثقافت و آثار قدیمہ۔
خیبرپختونخوا کے نگران وزیر اطلاعات، سیاحت، ثقافت و آثارِ قدیمہ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا ہے کہ خصوصی بچے ہماری ذمہ داری اور خصوصی توجہ کے مستحق ہیں۔ آئندہ سال خصوصی بچوں کے سمر و ونٹر کیمپ کے انعقاد کو سیاحتی کلینڈر کا مستقل حصہ بنایا جا رہا ہے۔ بین الاقوامی اور ملک بھر سے خصوصی بچوں کو ونٹر و سمر کیمپ میں مدعو کیا جائے گا۔ سیاحتی مقامات پر بہترین سہولیات فراہم کر کے ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو راغب کر رہے ہیں۔ نگران صوبائی حکومت صوبے میں دہشتگردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔ سیکورٹی اداروں کی استعداد کار بڑھائی گئی ہے۔ نگران صوبائی وزیر بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے ان خیالات کا اظہار نتھیاگلی میں خصوصی بچوں کے لیے منعقد کیے گئے سمر کیمپ میں بطور میزبان اور مہمان خصوصی شرکت کرتے ہوئے کیا۔ سمر کیمپ میں پشاور اور ایبٹ آباد کے اسپیشل چلڈرن سکولوں کے بچوں نے شرکت کی۔ بصارت سے محروم ان طلبہ میں بنوں، وزیرستان اور ڈیرہ اسماعیل خان کے بچے اور بچیاں بھی شامل تھیں۔ پانچ روزہ یہ سمر کیمپ محکمہ سیاحت، صوبائی ٹورازم اتھارٹی اور جی ڈی اے کے تعاون سے منعقد کیا گیا۔ خصوصی بچوں سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ آج خصوصی بچوں کے درمیان رہ کر انتہائی خوشی محسوس کر رہا ہوں۔ اس سمر کیمپ کے انعقاد کا مقصد یہ ہے کہ خصوصی بچے آپس میں ملیں اور ایک دوسرے کے جذبات سے آگاہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں خصوصی بچوں کے لیے پہلی دفعہ سمر کیمپ کا انعقاد کیا گیا ہے۔ آئندہ خیبرپختونخوا کے سیاحتی کلینڈر میں یہ ایک مستقل ایونٹ ہوگا۔ سال میں خصوصی بچوں کے لیے ایسے چار پروگرام منعقد کریں گے۔ اسی طرح ہر سال دوسرے صوبوں سے بھی خصوصی بچوں کی یہاں میزبانی کریں گے۔ نگران صوبائی وزیر نے اعلان کیا کہ خصوصی بچوں کے لیے ونٹر کیمپ کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔ کیونکہ یہ بچے ہمارے انتہائی اہمیت کے حامل مہمان اور ہماری ذمہ داری ہیں۔ ہمارا فرض ہے ان بچوں کا خیال رکھیں اور ان کو بہترین تعلیم و تربیت اور تفریح فراہم کریں۔ ملک میں موجود جنت نظیر سیاحتی اور پرفضا مقامات دنیا میں اور کہیں موجود نہیں۔ اس خوبصورتی کو دیکھنے کے لیے دل کی آنکھ چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر پیغام پہنچانا چاہتے ہیں کہ لوگ یہاں آئیں۔خیبرپختونخوا کے لوگ مہمان نواز ہیں۔ سیاحت ذمہ داری کے ساتھ ہونی چاہیے۔ اپنے سیاحتی مقامات کی صفائی کا خیال رکھنا ہم سب کا فرض ہے۔ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ سیاحتی مقامات پر سہولیات فراہم کرنا حکومت کا فرض ہے تاہم سیاح یہاں کی ثقافت اور مقامات کا خیال رکھیں۔ ملک کے اندر اور باہر سے سیاحوں کو راغب کر رہے ہیں۔تقریب میں بصارت سے محروم بچوں کو محظوظ کرنے کے لئے بصارت سے ہی محروم افراد نے اردو، ہندکو اور پشتو کے ثقافتی گانوں سے تقریب کو چارچاند لگائے۔ تقریب کے اختتام پر نگران صوبائی وزیر خصوصی بچوں کے ساتھ گھل مل گئے اور ان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایا۔ قبل ازیں بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل ایبٹ آباد کے بصارت سے محروم خصوصی بچوں اور بچیوں کو ایبٹ آباد شہر سے نتھیا گلی کلب تک پروٹوکول میں لے کر گئے اور ان کے ہمراہ نتھیاگلی میں خوبصورت مقامات کی سیر بھی کی۔
بعد ازاں بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جلد محکمہ اطلاعات اور محکمہ سیاحت میں بہتری نظر آئے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیکورٹی صورتحال میں بہتری نگران حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ صوبے کو دہشتگردی کے ناسور سے نجات دلانا چاہتے ہیں۔ اس مقصد کے حصول کے لیے سیکورٹی اداروں کی استعداد میں اضافہ کیا ہے۔ نگران صوبائی حکومت پرعزم ہے کہ سیکورٹی مسائل پر قابو پالیں گے۔ نگران صوبائی وزیر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو انتخابات کے انعقاد میں ہر ممکن مدد فراہم کریں گے۔ نگران حکومت الیکشن کمیشن کے تابع ہے۔ الیکشن کمیشن سے جو ہدایات ملیں گی ان پر عملدرآمد کریں گے۔
Provincial Minister Barrister Feroze Jamal Shah Kakakhel Sends Special Students on 4-Day Journey from Peshawar to Nathiagali
Provincial Minister for Information, Tourism, Museum and Archeology barrister Feroze Jamal Shah Kakakhel said that special students are being sent from Peshawar to Nathiagali on a 4-day journey. Special students will visit Nathia Gali, Abbottabad and other beautiful places and see the beauty of Pakistan with the eyes of the heart. Caretaker Provincial Minister for Information, Tourism, Museum and Archeology Barrister Feroze Jamal Shah Kakakhel expressed these views on the occasion of his visit to send special students from Peshawar to Nathiagali. Director General Culture and Tourism Authority Barkatullah was also present on this occasion. Caretaker Provincial Minister Barrister Feroze Jamal Shah Kakakhel said that the federal government should pay the dues of our province. He said that we are aware of inflation, we are trying to give relief to the people. As long as Allah has given us the opportunity, we are serving the people from the heart. He said that steps are being taken to highlight the talent in special children, love for special children is our duty for the sake of Allah. This trip will be beneficial for tourism and will be a memorable trip for special students. Barrister Feroze Jamal Shah Kaka Khel said that ability that Allah has given to these special children is commendable.
جامعہ پشاور کی مالی مشکلات کے حل کے لیئے 35 کروڑ روپے جاری
رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں سات عوامی شکایات کی شنوائی, لوئر دیر اور بٹگرام ڈی پی او کو احکامات جاری
رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں سات شہریوں کی شکایت کی شنوائی ہوئی. چیف کمشنر رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن محمد سلیم خان, کمشنر جج محمد عاصم امام اور کمشنر ذاکر حسین آفریدی نے شہریوں کی شکایات سنیں۔ لوئر دیر سے تعلق رکھنے والے شہری یاسر خان نے کمیشن کو درخواست دی تھی کہ جھوٹی گواہی دینے سے انکار پر اسے تشدد کا نشانہ بنایا جو کہ میڈیکل رپورٹ سے بھی صاف ظاہر ہے. لیکن ایف آئی آر درج کرنے کے لیے اس کی درخواست پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا. ایک اور افغان شہری حنیف اللہ نے بھی تشدد کرنے کے خلاف کمیشن کو درخواست دی۔کمیشن نے ڈی پی او لوئر دیر کو احکامات جاری کر دیئے کہ تیس دنوں کے اندر دونوں درخواست گزاروں کو بلا کر سنا جائے اور فیصلے سے کمیشن کو آگاہ کیا جائے۔ اسی طرح بٹگرام سے تعلق رکھنے والے ضعیف العمر شہری محمد جان نے اپنی درخواست میں استدعا کی کہ انکے بچوں نے انہیں گھر سے نکال دیا ہے اور انکے نام ایک سو پانچ کنال زمین بھی فروخت کرنے کے درپے ہیں. ڈی پی او بٹگرام نے کمیشن کو لکھا تھا کہ علاقہ معززین سے انکوائری کرنے اور شہری کے بچوں سے پوچھنے کے بعد معلوم ہوا کہ شہری کا ذہنی توازن درست نہیں. بزرگ شہری نے کمیشن کو بتایا کہ انکے اوپر الزامات لگائے جا رہے ہیں. کمیشن نے شہری کو ہدایت دی کہ اپنے علاقے کے چند معززین کو پیش کرے تاکہ پولیس کی رپورٹ اور درخواست کنندہ کے بیانات میں تضادات کی حقیقت سامنے آسکے. ایک معزز سیاسی شہری نے کمیشن کے سامنے گوائی دی کہ درخواست گزار کے بچوں نے واقعی انہیں گھر سے بے دخل کر دیا ہے. کمیشن نے اپنے ڈسٹرکٹ منیٹرنگ افسر کو ہدایت جاری کی کہ علاقے کے ایک اور ذمہ دار شہری کا بیان بھی ریکارڈ کروا کر کمیشن کے سامنے پیش کر دیا جائے. مردان سے ایک شہری نور محمد نے جائیداد کی حد براری کے لئے کمیشن سے رجوع کیا تھا. کمیشن نے شہری کو سنا اور ہدایت دی کہ شہری کمیشن کو ایک نئی درخواست دے جس میں صاف صاف لکھا ہو کہ شہری کن کن خسروں میں حد براری چاہتا ہے اور انکے مالکانہ ثبوت بھی فراہم کرے. چترال سے اسد نامی شہری نے زمین کے فرد کے حصول کے لئے کمیشن کو درخواست دی تھی, کمیشن نے سیٹلمنٹ آفیسر کو اگلی سنوائی پر طلب کر لیا. بٹگرام سے سنوبر نامی شہری نے ایف آئی آر کے اندراج کیلئے کمیشن کو درخواست دی تھی کمیشن نے ڈی پی او کو احکامات جاری کر دیئے کہ شہری کو سنا جائے۔ کرم سے شاہ حسین نے زمین کے حد براری کے حوالے سے کمیشن کو درخواست دی تھ۔کمیشن نے شہری کو کمشنر کوہاٹ کو اپیل کرنے کا مشورہ دیا. اسی طرح لکی مروت معین الدین نے ایف آئی آر کے اندراج کیلئے کمیشن سے رجوع کیا تھا. شہری کو سننے کے بعد کمیشن نے فیصلہ سنایا کہ چونکہ یہ کیس عدالت میں زیر سماعت ہے اسلیے کمیشن اس میں مداخلت نہیں کر سکتاکمیشن نے اپنے اعلامیہ میں کہا کہ خدمات تک بروقت رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے. ہر جمرات کے دن شہریوں کی شکایات سنیں جاتی ہیں. دور دراز کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو آنلائن ویڈیو کالز کے ذریعے سنتے ہیں تاکہ انکو مزید تکالیف سے بچایا جا سکے اور سرکاری اہلکاروں کو بروقت عوامی خدمات فراہم کرنے کے پابند بنا رہے ہیں.
سیاحوں کیلئے خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقامات کی سیروتفریح کیلئے ٹوور پیکیجز کا آغاز
صوبائی نگراں وزیر برائے سیاحت، ثقافت، آثار قدیمہ اوراطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہاکہ سیاحوں کیلئے خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقامات کی سیروتفریح کیلئے ٹوور پیکیجز کا آغاز کیا ہے جس میں پشاور سٹی ٹوور، خانپورڈیم اور تخت بھائی آثارقدیمہ کے مقامات شامل ہیں۔جبکہ ان کو بعد میں توسیع دیکر نئے مقامات کو بھی شامل کرینگے۔ ان نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ یہاں لائن آرڈر کے حالات کو مزید بہتر کیا جائے گا، سیاح صوبہ کے سیاحتی مقامات کا رخ کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے تحت فیملیز اور خواتین کیلئے ٹورپیکیجز کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ افتتاحی تقریب کے موقع پرخیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل برکت اللہ مروت،کمانڈنٹ ٹورازم پولیس سید امتیاز شاہ،جنرل منیجر پلاننگ اینڈ مارکیٹنگ سیدحیات علی شاہ، جنرل منیجر کلچراینڈٹورازم سجاد حمید اوردیگر شخصیات موجود تھیں۔ صوبائی نگراں وزیر بریسٹر فروز جمال شاہ کاکا خیل نے کہا کہ ان ٹوورز میں سیاحوں کو صوبہ کے مشہور سیاحتی مقامات سمیت پشاور شہر کے تاریخی مقامات کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پشاورشہر کے سفری دورے میں سیٹھی ہاؤس، نمک منڈی، میوزیم، گورگٹھڑی اور دیگر مشہور مقامات کے دورے شامل ہوں گے۔ٹورازم اتھارٹی کی جانب سے سیاحت کو فروغ دینے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حکومت زائرین کو تمام ضروری مدد اور تعاون فراہم کریگی۔ حکومت صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے بھی کام کر رہی ہے جس سے غیر ملکی سیاحوں کو راغب کرنے میں بھی مدد ملے گی۔نگراں صوبائی وزیر نے اعلان کیا کہ آج بروز جمعہ سے نابینا بچوں کے لیے نتھیا گلی کا دورہ شروع ہو گا اور انہیں ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ محکمہ سیاحت خیبرپختونخوا میں سیاحت کو فروغ دینے اور دنیا کے سامنے اس کے سافٹ امیج اور قدرتی حسن کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہا ہے۔ٹورازم اتھارٹی نے مختلف تفریحی تقریبات کا بھی اہتمام کیا ہے، جن میں خانپور جھیل پر زائرین کے لیے پیرا گلائیڈنگ، بوٹنگ اور جیٹ سکینگ شامل ہیں۔اس کے علاوہ صوبے کے دلکش مقامات کی سیر بھی شامل ہوگی۔انہوں نے سیاحت کے فروغ اور زائرین کو سہولت فراہم کرنے کے لیے کے پی ٹورازم اتھارٹی کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ خیبر پختونخوا کے لوگوں کی مہمان نوازی دنیا بھر میں مشہور ہے۔ٹورپیکیجزمیں سٹی ٹورپشاور شامل ہے۔تقریب کے آخر میں ڈی جی ٹورازم اتھارٹی اور سٹاف کی جانب سے نگران صوبائی وزیرکو خیبرپختونخواکلچراینڈٹورازم اتھارٹی کی جانب سے صوبہ میں سیاحت و ثقافت کے فروغ کیلئے کئے جانے والے اقدامات اور مستقبل کے بارے میں پلائننگ کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔