Home Blog Page 28

مشیر صحت احتشام علی کا طبی عملے کی کمی کو پورا کرنے کیلئے ایک اور احسن اقدام

ضلعی ہیڈکوارٹرز اسپتالوں کو فعال بنانے کیلئے کنٹریکٹ پر ڈاکٹرز اور سپیشلسٹ بھرتی کرنے کا فیصلہ

ابتدائی مرحلے میں مختلف اسپتالوں میں 115 میڈیکل آفیسرز کو بھرتی کیا جارہا ہے اسی طرح ضلری ہیڈکوارٹرز اسپتالوں میں سپیشلٹیز کو فعال بنانے کیلئے 21 نان پرمننٹ نان اٹریکٹیو اور 30 نان پرمننٹ اٹریکٹیو کنسلٹنٹس کو کنٹریکٹ پر بھرتی کیا جارہا ہے۔ اس کنٹریکٹ بھرتی سے نہ صرف ہمارے ڈاکٹرز کو روزگار ملے گا بلکہ ہمارے ہسپتال بھی فعال ہونگے اور عوام کو ان کے متعلقہ علاقے کے ہسپتالوں میں قریبی علاج کی سہولت فراہم ہوگی۔اس کنٹریکٹ بھرتی میں خاص بات یہ ہے کہ علاقائی طبی عملے کو اس بھرتی میں ترجیح دی جارہی ہے جو کہ خالصتا اسی ہسپتال کیلئے بھرتی ہوگی اور وہاں سے کہیں بھی دوسرے علاقے میں ٹرانسفر نہیں ہوسکے گا۔

صوبائی ادارے، یو ای ٹی پشاور اور خیبرپختونخوا رورل اکنامک ٹرانسفارمیشن پروجیکٹ کے درمیان نوجوانوں کو فنی و کاروباری مہارتوں کی تربیت دینے کے معاہدے پر دستخط ہوگئے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی

خیبرپختونخوا میں معاشی ترقی اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کی جانب ایک اہم قدم کے طور پرخیبر پختونخوا رورل اکنامک ٹرانسفارمیشن پراجیکٹ (KP-RETP)، خیبر پختونخوا ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (KP-TEVTA) اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ای ٹی) پشاور کے درمیان مفاہمتی معاہدے (MoA) پر دستخط کیے گئے۔اس حوالے سے منعقدہ تقریب میں مذکورہ معاہدے پر دستخط KP-RETP کے پراجیکٹ ڈائریکٹر عارف اللہ اعوان، کے پی ٹیوٹا کے منیجنگ ڈائریکٹر منصور قیصر اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر علی نے کیے۔ اس موقع پر پاکستان میں انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچر ڈویلپمنٹ (آئی ایف اے ڈی) کی کنٹری ڈائریکٹر ”مس فرنانڈا تھوماز دا روچا”، آئی ایف اے ڈی کوآرڈینیٹر غلام نبی مری، ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف میکاٹرونکس یو ای ٹی پشاور ڈاکٹر طاہر خان، پراجیکٹ منیجر KP-RETP امجد معراج اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبد الکریم تورڈھیر نے اس تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔معاہدے کی تقریب میں انہوں نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ شراکت داری ہمارے نوجوانوں کو جدید تقاضوں کے مطابق ہنر مند بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ یہ پروگرام نوجوانوں کو روزگار کے مستحکم مواقع فراہم کرے گا اور صوبے میں اہم صنعتی شعبوں کی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ میں آئی ایف اے ڈی کا شکر گزار ہوں جوخیبر پختونخوا کے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے سرگرم ہے۔انھوں نے کہا کہ ہماری ذیادہ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جبکہ یہ علاقہ دہشت گردی اور دیگر کئی مسائل سے بھی متاثر ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم ڈونر ایجنسیوں کے ایسے اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں تاکہ ہمارے لوگوں کو موجودہ دور کی تربیتی ضروریات سے آراستہ کیا جا سکے۔انھوں نے کہا کہ ہمارے لوگ پیدائشی طور پر کاروباری مزاج رکھتے ہیں اور یہاں کئی ایسے زرعی شعبے موجود ہیں جن میں تربیت دے کر ان کی صلاحیت کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ یہاں پرچلغوزہ سے تقریباً 50 بلین روپے حاصل کیئے جا سکتے ہیں جبکہ جنگلی زیتون سے 130 بلین روپے کی آمدن حاصل کی جا سکتی ہے۔اس طرح اس صوبے سے شہد کی مجموعی 80 فیصد پیداوار حاصل کی جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ تمباکو بھی اس صوبے کا ایک کلیدی پیداوار ہے جس سے اربوں روپے کی آمدن حاصل کی جاتی ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ خوراک اور سبزیوں کی پروسیسنگ میں بھی تربیت کے بہت سے مواقع موجود ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم ڈونر ایجنسیوں کی مدد کے خواہاں ہیں اور IFAD کی فراہم کردہ تعاون کو سراہتے ہیں۔آئی ایف اے ڈی پاکستان کی کنٹری ڈائریکٹر ”فرنانڈا تھوماز دا روچا” نے کہا کہ یہ کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ سرکاری وتعلیمی ادارے اور نجی شعبہ باہم مل کر نوجوانوں کے لیے حقیقی مواقع پیدا کر سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم خیبر پختونخوا کے دیہی علاقوں میں نوجوانوں خصوصاً خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ یہ پروگرام نوجوانوں کو ملازمت یا کاروبار شروع کرنے کے لیے مطلوبہ مہارت فراہم کرے گا۔خیبر پختونخوا رورل اکنامک ٹرانسفارمیشن پراجیکٹ کے ڈائریکٹر عارف اللہ اعوان نے کہا کہ یہ شراکت داری دیہی نوجوانوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لانے کے لیئے ایک اہم قدم ہے اور یو ای ٹی و ٹیوٹا کے ساتھ مل کر ہم عملی، جامع اور جدید تقاضوں کے مطابق تربیتی پروگرام تشکیل دے رہے ہیں۔وائس چانسلر یو ای ٹی پشاور، پروفیسر ڈاکٹر قیصر علی نے کہا کہ یونیورسٹی کو اس اہم قومی مقصد میں اپنا علمی و فنی کردار ادا کرنے پر فخر ہے۔ ہم نوجوانوں کو عمومی تعلیم کے ساتھ ساتھ عملی تجربہ فراہم کر کے انہیں ایک مسابقتی دنیا میں کامیاب بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔آئی ایف اے ڈی کے مالی تعاون سے شروع ہونے والا یہ پروگرام خیبر پختونخوا کے 60,000 نوجوانوں کو فنی، تکنیکی اور کاروباری مہارتوں کی تربیت فراہم کرے گا۔ تربیت کے پانچ اہم شعبے ہوں گے۔تکنیکی و پیشہ ورانہ مہارتیں، کاروباری تربیت، جدید ٹیکنالوجیز، ڈیجیٹل خواندگی اور سافٹ اسکلز، تاکہ نوجوانوں بالخصوص خواتین کو بہتر روزگار کے مواقع میسر آ سکیں۔اس طرح یہ اشتراک خیبر پختونخوا میں ایک باصلاحیت اور ہنر مند افرادی قوت تیار کرنے اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ایک سنگِ میل ہے۔

صوبائی وزیر لائیوسٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان سے

صوبائی وزیر لائیوسٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان سے اُن کے دفتر پشاور میں سینیٹر فلک نیاز چترالی، سینیٹر گردیپ سنگھ اور پی ٹی آئی ضلع کرک کے سینئر رہنما حاجی رفیع اللہ خٹک نے ملاقات کی، ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال و ترقیاتی منصوبوں پر بات چیت بھی کی گئی، ملاقات کے دوران سینیٹرز اور دیگر نے صوبائی وزیر کو اپنے اپنے علاقوں میں درپیش مسائل اور خاص طور پر محکمہ لائیو سٹاک کے مسائل کے بارے میں تفصیل سے بتایا صوبائی وزیر فضل حکیم خان نے بعض مسائل کو موقع پر حل کرنے کیاحکامات جاری کئے جبکہ دیگر مسائل حل کرنے کی یقین دہائی کرائی اس موقع پر صوبائی وزیر نے مختلف ضلعوں سے آئے ہوئے وفود اور لوگوں سے بھی ملاقات کی اور ان کے مسائل سنے، وفود کے مسائل کو بھی فوری طور پر حل کرنے کیلئے متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کئے۔ فضل حکیم خان نے کہا کہ عوامی خدمت ہی ہمارا نصب العین ہے ہماری توجہ صرف عوام کو ان کی دہلیز پر سہولیات فراہمی سمیت ان کی بہتر انداز میں خدمت کرنا ہے انہوں نے کہا کہ عوام کے مسائل سننا ان کا فریضہ ہے، خیبرپختونخوا کی تعمیر و ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود میرے مشن کا حصہ ہے ان کا کہنا تھا کہ وہ وقتاً فوقتاً مختلف علاقوں کا دورہ کرتے رہتے ہیں، عوامی رابطوں سے مسائل کی نشاندہی ہوتی ہے اور اسی بنا پر مسائل کا جلد حل ممکن ہوپاتا ہے انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت میں دلی سکون ملتا ہے، علاقائی مسائل کو حل کرنے کیلئے ترجیحی بنیادوں میں اقدامات اٹھارہے ہیں۔

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے کہا ہے کہ

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت عوام کی فلاح و بہبود کیلئے پرعزم ہے ہماری حکومت تعلیم، صحت، روزگار اور دیگر ترقیاتی شعبوں پر بھرپور توجہ دے رہی ہے اور عوامی مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات کئے جا رہے ہیں انہوں نے بتایا کہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ میں بھی جامع اصلاحات جاری ہیں تاکہ عوام کو صاف پانی، نکاسی آب اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کو مزید مؤثر اور شفاف بنایا جا سکے۔ محکمے کے مختلف منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے اور ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے کئی نئے ترقیاتی منصوبے شروع کئے ہیں جن میں سڑکوں کی تعمیر، سکولوں اور اسپتالوں کی اپگریڈیشن، نوجوانوں کیلئے ہنرمند پروگرامز اور زرعی اصلاحات شامل ہیں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہر سطح پر شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنایا جا رہا ہے تاکہ عوام کا حکومت پر اعتماد مزید مضبوط ہو انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی آمین گنڈا پور کی مؤثر قیادت میں صوبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے ان کی وژنری سوچ، عوام دوست پالیسیوں اور انتظامی صلاحیتوں کی بدولت صوبے میں نمایاں تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی آمین گنڈا پور کا ترقیاتی ایجنڈا عوامی فلاح و بہبود کو اولین ترجیح دیتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار ہے اور ہر ضلع میں ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی جاری ہے تاکہ انہیں بروقت اور معیاری انداز میں مکمل کیا جا سکے انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ حکومت کا ساتھ دیں تاکہ خیبر پختونخوا کو ایک ترقی یافتہ اور خوشحال صوبہ بنایا جا سکے۔

ضم شدہ اضلاع کو فوری طور پر این ایف سی میں پانچویں گروپ کے طور پر اعلان کیا جائے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

وفاقی حکومت کو این ایف سی اجلاس جلد بلانے کے لیے فوری طور پر خط ارسال کیا جائے گا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

این ایف سی اجلاس کے حوالے سے اہم مشاورتی اجلاس محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا میں منعقد

محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا میں نیشنل فنانس کمیشن (NFC) کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کی۔ اجلاس میں ممبر این ایف سی مشرف رسول، سیکرٹری فنانس خیبرپختونخوا عامر سلطان ترین اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں مشیر خزانہ مزمل اسلم نے زور دیا کہ ضم شدہ اضلاع (سابقہ فاٹا) کو فوری طور پر این ایف سی میں پانچویں گروپ کے طور پر اعلان کیا جائے۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت این ایف سی اجلاس بلانے میں تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے، جو کہ آئینی اور مالیاتی ذمہ داریوں سے انحراف کے مترادف ہے۔مزمل اسلم نے واضح کیا کہ این ایف سی کا ساتواں ایوارڈ آئینی مدت پوری ہونے کے بعد غیر مؤثر ہو چکا ہے، اور اس میں مزید توسیع نہ صرف غیر آئینی ہوگی بلکہ خیبرپختونخوا حکومت کسی صورت اسے قبول نہیں کرے گی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت کو این ایف سی اجلاس جلد بلانے کے لیے فوری طور پر خط ارسال کیا جائے گا۔ شرکاء اجلاس کا مؤقف تھا کہ خیبرپختونخوا کو ضم شدہ اضلاع کا واجب الادا حصہ فی الفور دیا جائے، اور ان اضلاع کے اخراجات کے مطابق فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔آخر میں مشیر خزانہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت اپنے آئینی و مالیاتی حقوق کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرتی رہے گی۔

محکمہ زراعت خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام کراپ زوننگ اور ایگریکلچر پالیسی کے حوالے سے ورکشاپ کا انعقاد

وزیرِ زراعت خیبرپختونخوا میجر ریٹائرڈ سجادبارکوال نے محکمہ زراعت کے متعلقہ افسران سمیت زرعی پالیسی تجویز کرنے والے تمام سٹیک ہولڈرز پر زور دیا ہے کہ ایسی زرعی پالیسی پر کام کیا جائے جس سے زمیندار اور عام لوگ زیادہ سے زیادہ مستفید ہوسکیں اور مرتب شدہ پالیسی زراعت اور زمیندار سے منسلک مسائل کے حل اور تجاویز پر مشتمل ہو نہ کہ صرف لکھی لکھائی اور کتابی باتیں ہوں۔ انہوں نے محکمہ زراعت کے افسران اور ماہرین کو تاکید کی کہ محکمہ میں بہتری لانے اور زمینداروں کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے لئے اپنی صلاحیتوں کو بروئیکار لائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈائریکٹوریٹ آف ایگریکلچر پشاور میں مجوزہ کراپ زوننگ اینڈ ایگریکلچر پالیسی خیبر پختونخوا کے حوالے سے منعقدہ مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت عطاء الرحمان خلیل، سیکرٹری مواصلات و تعمیرات ڈاکٹر محمد اسرار، وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی پشاور جھان بخت، ڈائریکٹر جنرل توسیع ڈاکٹر مراد علی سمیت محکمہ کے افسران اور مختلف سٹیک ہولڈرز بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر زراعت نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس مشاورتی اجلاس میں محکمہ زراعت کے افسران اور سٹیک ہولڈرز کے اکھٹے ہونے کا بنیادی مقصد ایسی زرعی پالیسی کو تشکیل دینا ہے جو اتنی مؤثر ہو جس سے زمیندار طبقہ کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کیلیے بھی کافی فائدہ ہو اور یہ پالیسی اس وقت تک مؤثر نہیں ہوسکتی جب تک اس کا نفاذ عملی طور پر نہ ہو۔ موجودہ صوبائی حکومت زرعی پالیسی کو حقیقی معنوں میں نافذ کرنے کیلیے تمام تر اقدامات اٹھا ئے گی انہوں نے محکمہ کے تمام افسران کو ہدایت جاری کی کہ محکمہ کے ذیلی ادارے آپس میں کوارڈینیشن رکھے اور محکمہ کو آگے بڑھنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ مؤثر زرعی پالیسی تیار کرنے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کے مختلف گروپس بنالیں اور وہ گروپس پوری محنت کے ساتھ زرعی پالیسی پر سنجیدگی سے کام کرکے انکی تجاویز لیں۔ مشاورتی اجلاس میں صوبائی وزیر کو خیبر پختونخوا میں کراپ زوننگ اورپاکستان اور خیبر پختونخوا میں ایگرو ایکلوجیکل زوننگ پر تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا کہ ہیلوویٹاس سوئس انٹر کوآپریشن، پاکستان محکمہ موسمیات اور زرعی یونیورسٹی پشاور کی تکنیکی معاونت سے کمیٹی نے 2020 کا نیا ایگرو-ایکولوجیکل زوننگ فریم ورک تیار کیا، جس میں خیبر پختونخوا کو 6 بڑے زونز اور 9 ذیلی زونز میں تقسیم کیا گیا۔قبل ازیں سیکرٹری زراعت نے صوبائی وزیر اور دیگر سٹیک ہولڈرز کو مشاورتی اجلاس میں شرکت پر شکریہ ادا کیا جبکہ سیکرٹری مواصلات وتعمیرات نے تمام سٹیک ہولڈرز کومؤثر زرعی پالیسی تیار کرنے کے لئے اہم تجاویز بھی دئیے۔

فنکار امن کے سفیر ہوتے ہیں، ان کی فلاح اولین ترجیح ہے: زاہد چن زیب

نادار فنکاروں کے علاج کے لیے 1 لاکھ، وفات کی صورت میں بیواؤں اور بچوں کے لیے 2 لاکھ مالی امداد دی جائے گی

انڈومنٹ فنڈ کی پیش رفت پر اعلیٰ سطحی اجلاس، ادیب و فنکاروں کی شرکت

خیبر پختونخوا کے مشیر برائے سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب کی زیر صدارت مستحق فنکاروں کی مالی معاونت کے لیے قائم کردہ انڈومنٹ فنڈ پر پیش رفت کا اجلاس خیبر پختونخوا کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی کے کمیٹی روم، پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں نامور ادیب اباسین یوسفزئی، مشہور فنکارہ شازمہ حلیم سمیت متعلقہ افسران نے شرکت کی۔زاہد چن زیب نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت فنکار برادری کی فلاح و بہبود کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فنکار معاشرے میں امن، ہم آہنگی اور ثقافتی ترقی کے نمائندے ہیں، اور ان کی خدمت دراصل ثقافت کی خدمت ہے۔انہوں نے بتایا کہ انڈومنٹ فنڈ کے تحت مستحق فنکاروں کے علاج معالجے کے لیے ایک لاکھ روپے تک کی مالی امداد فراہم کی جائے گی، جبکہ وفات ہونے کے صورت میں فنکاروں کی بیواؤں اور بچوں کو دو لاکھ روپے کی معاونت دی جائے گی تاکہ ان کی ضروریات کا کچھ حد تک ازالہ کیا جا سکے۔اباسین یوسفزئی اور شازمہ حلیم نے حکومت خیبر پختونخوا، خصوصاً مشیر سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ فنکار برادری کے لیے ایک تاریخی اور حوصلہ افزا قدم ہے۔زاہد چن زیب نے یقین دہانی کرائی کہ فنکاروں کی عزت و وقار کو برقرار رکھتے ہوئے، ان کی فلاح کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے تاکہ وہ بلا خوف و فکر اپنے فن کو پروان چڑھاتے رہیں۔

خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے لائیو سٹاک، فشریز اینڈ کوآپریٹو کا اجلاس

خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے لائیو سٹاک، فشریز اینڈ کوآپریٹو کا اجلاس چیئرپرسن و ایم پی اے شیر علی آفریدی کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں اراکین صوبائی اسمبلی ارباب محمد عثمان خان، اکرام اللہ غازی، ملک عدیل اقبال اور عبدالمومن نے شرکت کی۔ کمیٹی نے صوبہ خیبرپختونخوا میں غیر قانونی ماہی گیری اور غیر مجاز فش فارمنگ سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ کمیٹی نے ان غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے مضبوط قانونی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ اراکین نے ماہی گیری کے کاموں میں مناسب ضابطے، چیک اینڈ بیلنس کو یقینی بنانے اور جہاں ضروری ہو موجودہ معاہدوں پر نظر ثانی کرنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی پر زور دیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تربیلا ڈیم اور خان پور ڈیم کے حوالے سے تفصیلی رپورٹس آئندہ اجلاس میں جائزہ کے لیے پیش کی جائے۔ مزید برآں، محکمہ میں تبادلوں سے متعلق گزشتہ پانچ سالوں کا ڈیٹا بھی اگلی میٹنگ میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔ کمیٹی نے ماہی گیری کی سرگرمیوں کی نگرانی اور ٹھیکہ دینے میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط میکنزم قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ آبی وسائل کے تحفظ اور پائیدار طریقوں کی حمایت کے لیے ماہی گیری کے فریم ورک کو ہموار کرنے کا عزم کیا گیا۔ مزید برآں، کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ماہی گیری اور غیر مجاز فش فارمنگ سے متعلق موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے اور شعبے کی بہتری کے لیے باخبر فیصلے کرنے کی خاطر متعلقہ سائٹس کا دورہ بھی کیا جائے گا۔

مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے سی پیک کے حوالے سے

مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے سی پیک کے حوالے سے منعقدہ بین الاقوامی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاک چین تعلقات کی مضبوطی اور قومی تشخص کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ سیمینار کا انعقاد پشاور میں چائنا ونڈو کے زیر اہتمام کیا گیا، جسے سرمایہ کاری کے فروغ اور قومی و بین الاقوامی اہمیت کے حامل موضوعات پر بامعنی مکالمے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا گیا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے امجد عزیز ملک کی میزبانی اور کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس نوعیت کے اجتماعات قومی شعور اجاگر کرنے اور باہمی رابطوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”ایسے اقدامات قابل تحسین ہیں کیونکہ یہ ہماری اجتماعی قوت ارادی کو مضبوط کرتے ہیں اور قوم کی تعمیر میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔” پاک چین تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے ایک چینی کہاوت بیان کی: ”قریبی ہمسایہ دور کے رشتہ دار سے بہتر ہوتا ہے”، اور چین کو ایک پُراعتماد اور مخلص ہمسایہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات ہمیشہ اعتماد اور استحکام پر مبنی رہے ہیں، جبکہ دیگر ہمسایوں کے ساتھ ایسے تسلسل کی کمی رہی ہے۔ ”چین ہمیشہ ہمارا ایسا شراکت دار رہا ہے جس سے دوستی پائیدار بنیادوں پر قائم ہے،”بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ پاکستان کو چین سے دو اہم سبق سیکھنے چاہئیں ایک، قومی تشخص کی طاقت؛ اور دوسرا، اپنی تاریخ اور تہذیب کی ازسرِ نو دریافت۔ انہوں نے چین کی مضبوط قومی یکجہتی کی مثال دی اور کہا کہ چینی قوم نے تاریخی چیلنجز کے باوجود اپنے اصولوں اور نظریات کو کبھی ترک نہیں کیا۔ انہوں نے چینی پرچم کی پانچ ستاروں کی علامت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ محنت کشوں، کسانوں، چھوٹے کاروباری افراد اور قومی سرمایہ داروں کو ایک جماعت کے تحت متحد دیکھنے کی علامت ہے، جو ان کی قومی طاقت کی گواہی دیتا ہے۔انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ پاکستانی شناخت پر فخر کریں کیونکہ جو قومیں اپنی تاریخ اور اجتماعی ورثے کو فراموش کرتی ہیں، وہ زوال کا شکار ہو جاتی ہیں۔ ”چین کی ترقی کا راز اپنے تشخص کی بازیافت اور تاریخی شعور میں پوشیدہ ہے، ہمیں بھی یہی راستہ اختیار کرنا ہوگا تاکہ دنیا میں عزت حاصل ہو سکے،” بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ پاکستان کی بقا اور ترقی مضبوط قومی تشخص اور اسلامی نظریات سے جڑی ہوئی ہے۔اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے نوجوانوں کو بھرپور جذبے سے پاکستان کو ایک قیمتی اثاثہ سمجھنے اور اس کی حفاظت کرنے کی تلقین کی۔ ”مضبوط قومی تشخص کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ پاکستان کی طاقت اس کے عوام کے دلوں میں دھڑکتی ہے جو فخر اور مقصد سے سرشار ہیں،” انہوں نیامید ظاہر کی کہ سیمینار کی گفتگو ملک کے لیے مثبت تبدیلی کا ذریعہ بنے گی۔

جلوزئی ہاؤسنگ سکیم کی اراضی مالکان کے وفد کی معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی سے ملاقات

(مالکان اراضی کے مسائل کو بھر پور طریقے سے حل کیا جارہا ہے۔معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی سے جمعرات کے روز جلوزئی ہاؤسنگ سکیم کی اراضی کے مالکان پر مشتمل ایک وفد نے پشاور میں ملاقات کی۔ اس موقع پروزیر ایکسائز و ٹیکسیشن خلیق الرحمن بھی موجود تھے جبکہ ڈائریکٹر جنرل ہاؤسنگ اتھارٹی عمران وزیر اور محکمہ ہاؤسنگ کے دیگر افسران بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔ ملاقات کے دوران جلوزئی ہاؤسنگ سکیم کے مختلف حل طلب مسائل اور اراضی کے امور پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ ڈی جی ہاؤسنگ اتھارٹی نے اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سکیم کی متعلقہ اراضی کا رقبہ 8,905 کینال ہے، جس پر سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ایک ارب روپے کی مزیدادائیگیاں اراضی مالکان کو کی جا چکی ہیں۔ ملاقات کے دوران معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے زمین مالکان کو یقین دہانی کرائی کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں اسی طرح مزید ادائیگیاں بھی کی جائیں گی، اور عدالت عظمیٰ کے احکامات پر من و عن عمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دی جائے گی اور تمام تصفیہ طلب مسائل کو باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ حل کیا جائے گا۔ڈاکٹر امجد علی نے مزید کہا کہ حکومت تمام فریقین کے جائز حقوق کا تحفظ یقینی بنائے گی اور ہاؤسنگ سکیم کو شفاف اور قانونی طریقہ کار کے مطابق پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔اس موقع پر وفد نے مسائل کے حل کی یقین دہانی پر صوبائی وزیر ایکسائز اور معاون خصوصی کا شکریہ ادا کیا۔