Home Blog Page 6

خیبر پختونخوا کابینہ کی تشکیل کردہ کمیٹی برائے قانون سازی کا اہم اجلاس وزیر قانون خیبر پختونخوا آفتاب عالم ایڈوکیٹ

خیبر پختونخوا کابینہ کی تشکیل کردہ کمیٹی برائے قانون سازی کا اہم اجلاس وزیر قانون خیبر پختونخوا آفتاب عالم ایڈوکیٹ کی زیر صدارت محکمہ قانون کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر اوقاف و مذہبی امور صاحب زادہ عدنان قادری، ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا شاہ فیصل اتمان خیل، سیکرٹری قانون اختر سعید ترک، سیکرٹری بورڈ آف ریونیو محمد ارشاد، سیکرٹری اوقاف عنایت اللہ وسیم، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل مدثر احمد،محکمہ داخلہ، سیاحت، ثقافت اور دیگر متعلقہ محکموں کے حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں جرائم کی مؤثر روک تھام کے لیے ضابطہ فوجداری 1898 میں ترامیم پر تفصیلی غور کیا گیا۔ شرکاء نے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔ایڈوکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمان خیل نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ چونکہ مجوزہ بل عدالتی نظام سے متعلق ہے، لہٰذا اس ضمن میں پشاور ہائی کورٹ بالخصوص چیف جسٹس سے مشاورت ضروری ہے۔ وزیر قانون آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے اس بات پر زور دیا کہ مجوزہ قوانین کو آئین کے مطابق ہم آہنگ بناتے ہوئے عدالتی اور انتظامی اختیارات کے مابین توازن قائم رکھا جائے گا۔اجلاس میں خیبر پختونخوا ٹورزم پولیس ایکٹ 2019 میں ترامیم اور ٹورزم پولیس کی مدت میں توسیع پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر قانون نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں ٹورازم پولیس کا کردار نہایت اہم ہے اور خیبر پختونخوا میں سیاحت کے فروغ کے لیے اس شعبے کو قانونی بنیادوں پر مزید تقویت دی جائے گی۔علاوہ ازیں، مغربی پاکستان کی تاریخی مساجد و مزارات فنڈز محصولات اور خیبر پختونخوا وقف املاک ترمیمی بل 2025 کے حوالے سے بھی مختلف تجاویز پر گفتگو ہوئی۔ شرکاء نے مغربی پاکستان کی تاریخی مساجد اور مزارات سے ملنے والی سیس سے حاصل ہونے والے فنڈز کو تاریخی مساجد اور مزارات کی بحالی اور تحفظ پر استعمال کرنے کی تجاویز پیش کیں۔اجلاس کے اختتام پر وزیر قانون نے متعلقہ محکموں کے حکام کو ہدایت کی کہ تمام تجاویز کو حتمی شکل دی جائے تاکہ ا نہیں با ضابطہ طور پر قانونی حیثیت مل سکے۔

سبکدوش ہونے والے ڈائریکٹر جنرل اطلاعات سلیم خان کے اعزاز میں الوداعی تقریب کا انعقاد

مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف اور سیکرٹری اطلاعات محمد خالد کی شرکت

تقریب میں ڈائریکٹرجنرل سلیم خان کی خدمات کو خراج تحسین پیش

محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ میں ڈائریکٹر جنرل سلیم خان کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر ایک پروقار الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی، جبکہ سیکرٹری اطلاعات، ایڈیشنل سیکرٹری اطلاعات، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات، ڈائریکٹرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز، اور اسسٹنٹ ڈائریکٹرز نے بھی شرکت کی۔تقریب کے دوران مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے سلیم خان کی نظامت اطلاعات وتعلقات عامہ میں طویل اور شاندار خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پیشہ ورانہ دیانتداری، محنت اور لگن کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔ اُن کی قیادت میں محکمے نے کئی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔اس موقع پر مشیر اطلاعات نے سلیم خان کو یادگاری شیلڈ پیش کی اور ان کی خدمات پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سلیم خان جیسے افسران اداروں کے لیے اثاثہ ہوتے ہیں، اور ان کا تجربہ نوجوان افسران کے لیے مشعلِ راہ ہے۔سیکرٹری اطلاعات محمد خالد نے بھی سلیم خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سلیم خان ایک تجربہ کار، باصلاحیت اور وژنری افسر تھے جن کی قیادت میں نظامت اطلاعات نے کئی اہم کامیابیاں حاصل کیں۔ ان کا انتظامی وژن اور ٹیم ورک کا جذبہ نوجوان افیسرز کے لئے ایک مثال ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سلیم خان نے محکمے میں ایک مثبت اور پیشہ ورانہ ماحول کو فروغ دیا، اور اُن کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔تقریب میں دیگر مقررین نے بھی سلیم خان کے ساتھ کام کرنے کے اپنے تجربات بیان کیے اور ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ سلیم خان نے اپنے خطاب میں تمام افسران و اہلکاروں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری دیانتداری سے نبھانے کی کوشش کرتے رہے، اور انہیں خوشی ہے کہ وہ ایک باعزت انداز میں اپنی خدمات مکمل کر کے رخصت ہو رہے ہیں۔ سلیم خان نے کہا کہ ادارے کے لئے انکی خدمات کا سلسلہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی جاری رہیگا۔ تقریب کا اختتام دعائیہ کلمات اور سلیم خان کے لیے نیک تمناؤں کے اظہار پر ہوا۔

معاون خصوصی ڈاکٹر امجد علی کی زیر صدارت خیبرپختونخوا ہاؤسنگ اتھارٹی بورڈ کے 41 ویں اجلاس کاانعقاد

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاونِ خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی کی زیر صدارت خیبرپختونخوا ہاؤسنگ اتھارٹی بورڈ کا 41 واں اجلاس منگل کے روز پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری ہاؤسنگ محمود اسلم وزیر، ڈائریکٹر جنرل خیبرپختونخوا ہاؤسنگ اتھارٹی عمران وزیر، ایڈیشنل ڈی جی عامر زیب خان اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں سیکرٹری ہاؤسنگ نے خیبرپختونخوا ہاؤسنگ اتھارٹی کے تحت جاری اور مکمل شدہ ہاؤسنگ منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی، جب کہ ڈی جی ہاؤسنگ عمران وزیر نے لینڈ شیئرنگ سے متعلق رہائشی اراضی کے لیے مرتب کردہ قوانین پر روشنی ڈالی۔ڈاکٹر امجد علی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہاؤسنگ اتھارٹی کے 2014 کے قوانین میں ضرورت کے پیش نظر ضروری ترامیم ہوتی رہی ہیں، تاہم اب نئی قانون سازی کے تحت رہائشی اراضی کے لیے بھی لینڈ شیئرنگ کے اصول وضع کیے گئے ہیں، جس سے ہاؤسنگ سکیموں کی تکمیل میں آسانی ہوگی اور ان کی افادیت و اہمیت میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔انہوں نے حیات آباد ہائی رائزنگ منصوبے کے لیے لفٹ کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت شہریوں کو ہر ممکن سہولت کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے تاکہ عوام کی روزمرہ زندگی میں آسانی پیدا ہو۔ڈاکٹر امجد علی نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی ہدایت پر شہداء کے لواحقین کو ہاؤسنگ اتھارٹی کے تحت 500 پلاٹس الاٹ کیے گئے ہیں اور یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وزیراعلیٰ کے ویژن کے مطابق تمام ہاؤسنگ منصوبے بروقت مکمل کیے جائیں تاکہ صوبے کے عوام بہتر، محفوظ اور سہولتوں سے آراستہ رہائشی زندگی گزار سکیں۔

پاک فوج نے مشرقی سرحد پر بھارت کو منہ توڑ جواب دے کر اس کا غرور خاک میں ملا دیا ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ پاک فوج نے مشرقی سرحد پر بھارت کو منہ توڑ جواب دے کر اس کا غرور خاک میں ملا دیا ہے۔مغربی سرحد پر بھارت کی ”بی ٹیم” دہشت گردوں کو بھی شکست دیں گے،خیبر پختونخوا پولیس سمیت تمام سیکیورٹی ادارے بھارت کی ”اے” اور ”بی” ٹیموں کے خلاف متحد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کی پشت پناہی میں ملوث ہے۔ امن دشمن عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اوربھارت کی بی ٹیم کو سر اٹھانے نہیں دیا جائیگا۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پولیس اہلکاروں کی قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی۔ خیبر پختون خوا پولیس دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کررہی ہی ہے۔دہشت گردوں نے گزشتہ روز بھی پشاور میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا، خیبر پختونخوا حکومت دھماکے میں شہید اہلکاروں کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے، اس واقعے میں ملوث عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ پولیس جوان اپنے سینوں پر گولیاں کھاکر قوم کو دہشتگردوں سے محفوظ بنارہے ہیں پولیس کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیگی۔ امن دشمنوں کا خاتمہ قریب ہے پولیس سمیت تمام سیکیورٹی ادارے اور عوام بھارت کی طرح دہشت گردوں کے خلاف بھی متحد ہیں۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاونِ خصوصی برائے مواصلات و تعمیرات محمد سہیل آفریدی کی کوششوں سے ضلع خیبر میں جمرود بائی پاس سڑک پر اسفالٹ کے کام کا افتتاح کر دیا گیا

خیبرپختونخوا کے معاونِ خصوصی برائے مواصلات و تعمیرات محمد سہیل آفریدی کی خصوصی کوششوں سے ضلع خیبر میں جمرود بائی پاس روڈ خرکی آباد پر اسفالٹ بچھانے کا کام کا افتتاح کر دیا گیا۔ اس اہم ترقیاتی منصوبے کا افتتاح پاکستان تحریک انصاف کے رکنِ قومی اسمبلی اقبال آفریدی نے کیا۔افتتاحی تقریب میں شمشیر خان، جمرود سب ڈویژن ہائی وے کے ایس ڈی او ملک فضل حنان، عامر آفریدی، آئی ایس ایف کے صوبائی صدر مشرف آفریدی، شفیق آفریدی، عابد آفریدی، رفیق آفریدی، صہیب آفریدی اور پی ٹی آئی کے دیگر عہدیداران و کارکنان نے شرکت کی۔افتتاحی تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے مقررین نے معاون خصوصی محمد سہیل آفریدی کی جانب سے علاقے میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا اور مذکورہ منصوبے کو علاقے کی خوشحالی کے لیے ایک خوش آئند پیش رفت قرار دیا اس موقع پر معاونِ خصوصی محمد سہیل آفریدی نے اپنے پیغام میں کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور کی قیادت میں پسماندہ علاقوں کی ترقی کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ علاقے کے عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی حکومت اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے اور اس مقصد کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

محکمہ اعلی تعلیم خیبرپختونخوا میں کرپشن کی روک تھام اور کارکردگی میں مزید بہتری

محکمہ اعلی تعلیم خیبرپختونخوا میں کرپشن کی روک تھام اور کارکردگی میں مزید بہتری لانے کے لئے مجوزہ ٹول کٹ کے حوالے سے وزیر برائے اعلی تعلیم خیبرپختونخوا مینا خان آفریدی اور مشیر وزیراعلی برائے انسداد بدعنوانی مصدق عباسی کے درمیان اعلی سطحی ملاقات سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے محکمہ اعلی تعلیم میں جاری بہتری کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات و اصلاحات، ڈیجیٹائزیشن، کفایت شعاری، ریشنلائزیشن اور درپیش چیلجز کے حل پر آگاہ کیا اور مختلف زیر غور تجاویز بھی شئیر کیں۔ خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اعلی تعلیم مینا خان آفریدی اور مشیر وزیراعلی خیبرپختونخوا برائے انسداد بدعنوانی مصدق عباسی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ محکمہ اعلی تعلیم میں بانی چئیرمین عمران خان اور پارٹی وژن کے مطابق کرپشن کی بیخ کنی ممکن بنانے کے لیے تمام تر توانائیاں صرف کریں گے تاکہ عوام تک بہترین خدمات کی فراہمی ممکن ہو سکے۔ مجوزہ ٹول کٹ پر مشیر وزیراعلی برائے انسداد کرپشن مصدق عباسی کی جانب سے محکمہ اعلی تعلیم کو ایک مفصل فیڈبیک ڈرافٹ بہت شئیر کیا جائے گا۔

مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے ڈیجیٹل دور میں

مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے ڈیجیٹل دور میں معلومات کے بڑھتے ہوئے غلط استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا کے ذمہ دارانہ استعمال اور ایک مؤثر احتسابی فریم ورک کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔ پشاور یونیورسٹی میں منعقدہ ”سٹرینتنگ میڈیا اینڈ انفارمیشن لیٹریسی” راؤنڈ ٹیبل ڈسکشن میں اظہار خیال کرتے ہوئے بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو غلط معلومات، طبی گمراہ کن مشوروں اور کردار کشی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس مسئلے کا حل صرف قانونی اقدامات میں نہیں بلکہ اخلاقی ذمہ داری اور میڈیا کی تعلیم و تربیت کے فروغ میں ہے۔ انہوں نے کہا، ”یہ مسئلہ قانونی ہونے سے پہلے سماجی اور نفسیاتی ہے۔ ہمارے رویوں، خواہشات اور معاشرتی اقدار کو سچائی اور عزت نفس کے احترام کے لیے ازسرنو ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔” بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے سوشل میڈیا پر موجود بکھرے ہوئے سامعین اور غیر ذمہ دارانہ منافع خوری کے کلچر پر بھی تشویش ظاہر کی۔ انہوں نے کہا، ”جب کوئی شخص حقائق کو توڑ مروڑ کر پیسہ کماتا ہے، تو اس کے لیے کسی قسم کے احتساب کا نظام ہونا چاہیے۔” انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ آج معلومات کے غلط استعمال نے ایک نئی شکل اختیار کر لی ہے، جو کہ سماجی بگاڑ کا باعث بن رہی ہے، جیسے کہ صحت سے متعلق غلط معلومات، سیاسی مقاصد کے لیے رائے عامہ کی چالاکی سے تشکیل، مذہبی منافرت کو ہوا دینا، اور خاندانی اقدار کا زوال۔ عالمی سطح پر بہترین پالیسیوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے تائیوان کی مثال دی، جہاں اسکولوں میں ڈیجیٹل میڈیا لٹریسی کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کا قول نقل کیا،”اپنی اولاد کو اپنے دور کے لیے نہیں، بلکہ ان کے دور کے لیے تعلیم دو۔” اپنی گفتگو کے اختتام پر انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خبر اور رائے میں فرق واضح کیا جائے، علمی و صحافتی دیانت کو فروغ دیا جائے، اور میڈیا معیشت میں احتساب کو لازمی عنصر بنایا جائے۔”میڈیا اب صرف معلومات تک محدود نہیں رہا۔ یہ اثر و رسوخ کی ایک انڈسٹری بن چکا ہے۔ اور ہر انڈسٹری کی طرح اس کے لیے بھی اصول، اخلاقیات اور نفاذ ضروری ہیں۔”

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان نے کہا ہے کہ

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان نے کہا ہے کہ سیدو گروپ آف ٹیچنگ ہسپتال سیدو شریف میں مریضوں کو جدید اور معیاری علاج کی سہولیات فراہم کرنا صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے ہسپتال کے عملے پر زور دیا کہ وہ خدمت خلق کو عبادت سمجھ کر اپنے فرائض سرانجام دیں اور مریضوں کے علاج میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے سیدو گروپ آف ٹیچنگ ہسپتال کے دورہ کے موقع پر کیا۔ دورے کے دوران صوبائی وزیر نے زیر تعمیر کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کی عمارت کا معائنہ کیا اور تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر جمیل احمد، خلیل احمد، چیئرمین و پی ٹی آئی سٹی صدر حیدر اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر نے ہسپتال میں مریضوں کی سہولت کے لیے درجنوں ویل چیئرز کا افتتاح کیا اور یہ سہولیات ہسپتال انتظامیہ کے حوالے کیں۔ ایک سادہ مگر پروقار تقریب میں ان ویل چیئرز کا باضابطہ افتتاح کیا گیا۔ فضل حکیم خان نے ہسپتال کے مختلف شعبہ جات اور وارڈز کا دورہ کیا، مریضوں اور ان کے تیمارداروں سے ملاقات کی اور انہیں فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے مریضوں کی شکایات اور تجاویز کو بغور سنا اور فوری اقدامات کی یقین دہانی کروائی۔ بعد ازاں صوبائی وزیر کے زیر صدارت جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف شعبہ جات کے سربراہان (HODs) نے شرکت کی۔ اجلاس میں دماغی فالج (Stroke) کے مریضوں کے لیے تھرومبولائٹک تھراپی، پلازما فریسس مشین اور منشیات کے عادی مریضوں کے علاج کے لیے صحت کارڈ پر فراہمی جیسے اہم دیگر امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ایچ او ڈی ڈاکٹر واصل خان نے تھرومبولائٹک تھراپی کی اہمیت پر بریفنگ دی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ یہ تھراپی عام طور پر اُن فالج کے مریضوں کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہے، جو دماغ کی شریان میں خون کے لوتھڑے بننے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اس تھراپی میں ایک مخصوص دوا دی جاتی ہے، جو عموماً انجیکشن کے ذریعے دی جاتی ہے۔ یہ دوا خون کے لوتھڑے کو گھلا کر شریان میں خون کی روانی بحال کر دیتی ہے۔ تاہم، یہ تھراپی صرف اُس وقت مؤثر ثابت ہوتی ہے جب اسے علامات ظاہر ہونے کے تقریباً تین گھنٹوں کے اندر اندر دیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تھرومبولائٹک تھراپی کو صحت کارڈ پر فراہم کیا جائے، جسے صوبائی وزیر نے سراہا۔ فضل حکیم خان نے اجلاس کے دوران ضروری فیصلے کیے اور کہا کہ وہ ان سہولیات کی منظوری کے لیے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور سے جلد ملاقات کریں گے تاکہ سوات کے عوام کو مزید جلد از جلد معیاری طبی سہولیات میسر آ سکیں۔ اختتام پر صوبائی وزیر فضل حکیم خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت صحت کے شعبے کو ترجیح دے رہی ہے اور ہر شہری کو برابر کی بنیاد پر علاج کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت امیر و غریب کے درمیان کسی قسم کا فرق نہیں رکھتی۔

صوبائی محتسب خیبر پختونخوا کی ٹل اور ہنگو میں عوامی آگاہی مہمات

صوبائی محتسب خیبر پختونخوانے حال ہی میں تحصیل ٹل اور ہنگو میں عوامی آگاہی مہمات منعقد کیں۔ ان مہمات کا مقصد شہریوں کو صوبائی محتسب خیبر پختونخوا کے کردار اور عوامی شکایات کے حل کے بارے میں معلومات فراہم کرنا تھا۔تحصیل ٹل میں ٹی ایم اے آفس میں منعقدہ مہم میں تحصیل چیئرمین، اسسٹنٹ کمشنر، ٹی ایم اوز اور مقامی کونسلرز نے شرکت کی۔ شرکاء نے صوبائی محتسب خیبر پختونخوا کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہیں اس مہم کے ذریعے صوبائی محتسب خیبر پختونخوا کے 2011 میں قیام کے باوجود پہلی بار اس کے کام کے بارے میں آگاہی ملی، جو کہ خوش آئند ہے۔اسی طرح، 22 اپریل کو گورنمنٹ ڈگری کالج ہنگو میں کالج پرنسپل، اساتذہ اور طلباء نے آگاہی سیشن میں حصہ لیا۔ طلباء نے بتایا کہ صوبائی محتسب خیبر پختونخوا کے بارے میں علم نہ ہونے سے ان کے کئی کام رکے ہوئے تھے، اور انہوں نے کالج میں ادھورے تعمیراتی کام سمیت دیگر مسائل صوبائی محتسب خیبر پختونخوا کے نوٹس میں لانے کا عزم کیا۔ انہوں نے اس مہم کو صوبائی محتسب خیبر پختونخوا کے ادارے کے بارے میں جاننے کا اہم ذریعہ قرار دیا۔دونوں مہمات میں شرکاء میں معلوماتی پمفلٹس بھی تقسیم کیے گئے۔ یہ مہمات عوام کو ان کے حقوق سے آگاہی اورصوبائی سرکاری اداروں کے بارے میں شکایات کے مؤثر ازالے کے لیے صوبائی محتسب خیبر پختونخوا کے کردار کو اجاگر کرنے میں معاون ثابت ہوئی ہیں۔

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کی زیرِ صدارت گورننس اور ترقیاتی ترجیحات کا جائزہ اجلاس

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت ہفتہ وار جائزہ اجلاس پیر کے روز منعقد ہوا، جس میں صوبے میں گورننس اقدامات اور ترقیاتی ترجیحات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مختلف محکموں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی اور اہم منصوبوں پر پیش رفت سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔چیف سیکرٹری نے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اور مؤثر نفاذ کو بہتر عوامی خدمات کی فراہمی کے لیے ناگزیر قرار دیا۔ انہوں نے تمام محکموں کو ہدایت کی کہ بدھ تک اپنے منصوبوں کی تفصیلات ٹریکنگ شیٹ سسٹم پر اپڈیٹ کریں، بصورت دیگر ذمہ دار پلاننگ افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔اجلاس میں محکموں کے مالی اخراجات کا تفصیلی جائزہ بھی لیا گیا اور ہدایت دی گئی کہ مختص بجٹ اور جاری کردہ فنڈز کے مطابق جلد از جلد اخراجات یقینی بنائے جائیں تاکہ عوامی فلاح کے اقدامات کے ثمرات عوام تک پہنچیں۔شمالی سیکشن رنگ روڈ کے ’مسنگ لنک‘ منصوبے سے متعلق بتایا گیا کہ اسے ای پیڈز میں شامل کر لیا گیا ہے اور فنانشل بڈ کا عمل آج مکمل کیا جا رہا ہے۔ چیف سیکرٹری نے پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق بنانے کیلئے ادارے میں اصلاحات کو ناگزیر قرار دیا۔اجلاس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سرمایہ کاری کے لئے مختلف شعبوں کے منصوبوں پر مشتمل ’پچ بک‘ پر کام کیا جارہا ہے جس کے ذریعے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کیا جائے گا۔صوبے میں ڈیجیٹل گورننس کی طرف پیش رفت کرتے ہوئے ای آفس سسٹم کے نفاذ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر سات محکموں میں ای سمری سے آغاز کرتے ہوئے مشق اور تربیتی سیشنز کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس منصوبے کے پہلے مرحلے کا نفاذ 30 مئی سے کردیا جائے گا۔ جبکہ ای پروکیورمنٹ کیلئے بنائے گئے ای پیڈز سسٹم میں اب تک 706 ٹینڈرز اپلوڈ کیے جا چکے ہیں۔ ای پیڈز سسٹم کے اجراء سے شفافیت اور کارکردگی میں بہتری آرہی ہے۔سیاحت کے فروغ کے لیے محکمہ سیاحت کو ہدایت دی گئی کہ سیاحتی مقامات کے ماسٹر پلان اور لینڈ یوز پلان سے متعلق منصوبہ بندی میں تمام شراکت داروں کو شامل کیا جائے۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ تمام سیاحتی مقامات پر ہوٹل اور دیگر کاروباروں کے نکاسی آب کا نظام حکومتی قوانین اور اصولوں کیمطابق ہو تاکہ ماحول کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے اور پائیدار سیاحتی کاروباری مواقع فروغ پائیں۔ چیف سیکرٹری نے اس بات پر زور دیا کہ ماسٹر پلان کی تیاری میں مقامی شہریوں کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے۔اجلاس میں ”خیبرپختونخوا گورننس روڈ میپ” کا بھی جائزہ لیا گیا، جو کہ گورننس، ترقی اور سیکیورٹی سے متعلق ترجیحات اور عملی منصوبہ بندی پر مشتمل ہے، گورننس روڈ میپ کے ذریعے عوامی خدمات کی جلد اور مؤثر فراہمی کو ممکن بنایا جاسکے گا۔ اس کے تحت ہر محکمہ اپنی ترجیحی شعبوں کی نشاندہی کرے گا اور ان شعبوں میں اہداف کے حصول کے لئے ایکشن پلان ترتیب دیا جائے گا۔ ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے ٹائم لائنز رکھے جائیں گے۔