Home Blog Page 6

Formal inauguration of the province’s first School-Based Assessment Portal “The present government gives utmost importance to the education sector,” — Minister for Education in his address at the inaugural ceremony

Khyber Pakhtunkhwa’s Minister for Elementary and Secondary Education, Arshad Ayub Khan, formally inaugurated the province’s first School-Based Assessment Portal on Friday at Nishtar Hall, Peshawar. The inauguration ceremony was attended by Secretary Elementary and Secondary Education Muhammad Khalid Khan, the Director of Elementary and Secondary Education, and other relevant officials.
Addressing the ceremony as the chief guest, the Minister for Elementary and Secondary Education, Arshad Ayub Khan, said that the present government attaches great importance to the education sector. He added that the government’s top priority is to introduce a clean and transparent education system and to provide all children in the province with equal access to high-quality, modern education that meets international standards.
He stated that under this portal, students from grade three to grade eight in schools across Khyber Pakhtunkhwa will take online examinations in English, Mathematics, and Science. Speaking further, the provincial minister said that through the School-Based Assessment Portal, students will be able to take their exams in an easy and transparent manner according to their academic abilities.
He added that the current government’s foremost priority is to ensure that all children in the province receive modern and quality education, and all available resources are being utilized to achieve this goal. Earlier, the provincial minister formally inaugurated the portal.

خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اتھارٹی میں صنعتی ٹرانس فیٹی ایسڈز میں کمی کے حوالے سے تکنیکی مشاورتی اجلاس

خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی میں صنعتی طور پر پیدا ہونے والے ٹرانس فیٹی ایسڈز کی روک تھام کے لیے ایک اہم تکنیکی مشاورتی اجلاس گزشتہ روز پشاور میں منعقد ہوا، جس میں ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی واصف سعید، ڈائریکٹر ٹیکنیکل ڈاکٹر سید عبد الستار شاہ اور یونیورسٹی آف کراچی کے شعبہ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے وفد نے شرکت کی۔وفد میں چیئرمین ڈاکٹر محمد عبد الحق، ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر ایس ایم غفران سعید، اقرا یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سید ارسلان علی اور سندھ فوڈ اتھارٹی کی ڈاکٹر سیمہ اشرف شامل تھیں۔اجلاس میں شرکائ نے آئی ٹی ایف اے کے شہریوں کی صحت پر منفی اثرات اور پاکستان میں خوردنی تیل و چربی کی صنعت کے لیے مؤثر، عملی اور قابلِ عمل حکمتِ عملی پر تفصیلی گفتگو کی۔ اس موقع پر ریگولیٹری کنٹرول، صنعتی تعمیل اور صارفین میں آگاہی کی ضرورت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ڈائریکٹر جنرل محمد واصف سعید نے وفد کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی میں جاری اہم اصلاحات کے بارے میں بتایا کہ ریئل ٹائم ڈیجیٹل فیلڈ مانیٹرنگ اور انفورسمنٹ ڈیش بورڈز، 15 سالہ فوڈ اینڈ ہیلتھ ڈیزیز برڈن بیس لائن اسٹڈی، مزید مؤثر ریگولیٹری انسپکشن فریم ورک، ہائی ٹیک لیبارٹری انفراسٹرکچر کی توسیع، اور موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کے ذریعے رسک بیسڈ انفورسمنٹ جیسے اقدامات جاری ہیں۔بعد ازاں وفد نے صوبائی فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری اینڈ سینٹر فار ریسرچ کا دورہ کیا جہاں ڈائریکٹر ٹیکنیکل ڈاکٹر سید عبد الستار شاہ، ڈپٹی ڈائریکٹر لیب رحم لعزیز اور لیب کے ماہرین نے جدید لیبارٹری نظام، ٹیسٹنگ کے دائرہ کار میں توسیع، کوالٹی ایشورنس اور آٹومیشن پر مبنی ورک فلو سے متعلق بریفنگ دی۔وفد نے لیبارٹری کے جدید آلات، ڈیجیٹلائزیشن، مضبوط انفورسمنٹ سسٹمز، موبائل لیبز کے مؤثر استعمال اور جدید تحقیقی انفراسٹرکچر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی کا جدید وژن صوبے میں محفوظ غذائی نظام کے قیام کی مضبوط بنیاد ہے۔اجلاس کے اختتام پر دونوں اداروں نے تکنیکی تعاون کے فروغ، تحقیقی شراکت داری کے استحکام اورآئی ٹی ایف اے میں کمی کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

سی پیک گرانٹ کے تحت سولرائزیشن پراجیکٹ سے متعلق محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا کا اعلیٰ سطح اجلاس کا انعقاد

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ فضل شکور خان کی زیر صدارت سی پیک گرانٹ کے تحت محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی موجودہ سکیموں کی سولرائزیشن سے متعلق ایک اہم اجلاس پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، پراجیکٹ ڈائریکٹر اور دیگر افسران نے شرکت کی اجلاس میں صوبائی وزیر کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ سی پیک گرانٹ کے تحت پانی کی سپلائی سکیموں کو قابلِ بھروسہ اور کم لاگت توانائی فراہم کرنے کے لیے سولرائزیشن ایک اہم جزو کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد پانی کے پمپنگ سسٹمز کو سولر انرجی پر منتقل کرتے ہوئے بجلی کے اخراجات میں نمایاں کمی، نظام کی پائیداری اور دور دراز علاقوں میں بلاتعطل واٹر سپلائی یقینی بنانا ہے اجلاس کو بتایا گیا کہ پشاور، نوشہرہ اور چارسدہ میں 10 پائلٹ بیسڈ سکیموں پر سولرائزیشن اور متعلقہ سول ورکس فزیکلی مکمل کر لیے گئے ہیں ان میں سے 4 سکیمیں باقاعدہ طور پر متعلقہ پی ایچ ای ڈویژنز کے حوالے کر دی گئی ہیں جبکہ باقی سکیموں کا ہینڈ اوور عمل تکمیل کے مراحل میں ہے تکنیکی جانچ پڑتال، لوڈ اسیسمنٹ، پانی کے معیار کی ٹیسٹنگ اور سولر سسٹمز کی فزیبلٹی کے تمام مراحل مکمل کیے جا چکے ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سی پیک سولرائزیشن پروگرام کابنیادی مقاصد پانی کی فراہمی کے نظام کو سولر انرجی پر منتقل کرنا،آپریشن اینڈ مینٹیننس کے اخراجات میں کمی لانا،دور اُفتادہ علاقوں میں مستحکم اور ماحول دوست توانائی کا استعمال،پانی کی فراہمی میں رکاوٹوں کا خاتمہ اور سروس ڈیلیوری میں بہتری سمیت عوام کو بلاتعطل پینے کا صاف پانی فراہم کرنا ہے صوبائی وزیر فضل شکور خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانی کی فراہمی کے تمام منصوبے براہِ راست عوامی فلاح سے جڑے ہیں، لہٰذا ان کی بروقت تکمیل موجودہ صوبائی حکومت کی ترجیح ہے سولرائزیشن سکیمیں محکمے کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوں گی اور توانائی کے بحران کے دوران پانی کی فراہمی کو مستقل بنیادوں پر مستحکم بنائیں گی انہوں نے ہدایت جاری کی کہ متعلقہ افسران چینی حکام سے رابطہ تیز کریں تاکہ سامان کی فراہمی میں درکار عمل جلد مکمل ہو سکے صوبائی وزیر نے محکمہ کے افسران پر زور دیا کہ وہ ٹیم ورک، پیشہ ورانہ ذمہ داری اور باہمی تعاون کے ذریعے عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو اعلیٰ معیار کے ساتھ آگے بڑھائیں۔

صوبائی وزیرِ صحت نے چیف سیکریٹری اور سیکریٹری صحت کے ساتھ پولیو مہم کے آخری مرحلے کا آغاز کر دیا وزیرِ صحت خلیق الرحمان

صوبائی وزیرِ صحت نے چیف سیکریٹری اور سیکریٹری صحت کے ساتھ پولیو مہم کے آخری مرحلے کا آغاز کر دیا وزیرِ صحت خلیق الرحمان

سروسز ہسپتال پولیس لائن پشاور میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے وزیرِ صحت خلیق الرحمٰان

والدین اور اساتذہ سے پولیو مہم میں بھرپور حصہ لینے کی اپیل وزیرِ صحت خلیق الرحمان

صوبے کے ہر ضلع اور ہر کونے تک پولیو ٹیمیں پہنچانے کے لیے کوششیں جاری وزیرِ صحت خلیق الرحمان

چار روزہ پولیو مہم کے دوران ٹیمیں گھر گھر جا کر بچوں کو قطرے پلائیں گی وزیرِ صحت خلیق الرحمان

ویکسینیشن آگاہی کے لیے سیمینارز اور مہمات جاری وزیرِ صحت خلیق الرحمان

طلبہ، علما اور کمیونٹی پولیو کے خاتمے میں کلیدی کردار ادا کریں گے
وزیرِ صحت خلیق الرحمان

معاون خصوصی برائے اطلاعات شفیع جان کا بیان

اتوار کو کوہاٹ میں بڑا عوامی جلسہ ہوگا،کوہاٹ ہمیشہ سے پی ٹی آئی کا مضبوط قلعہ رہا ہے،شفیع جان

وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کوہاٹ جلسے سے اہم خطاب کریں گے اور آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے، شفیع جان

وزیراعلیٰ سہیل آفریدی گورننس کے ساتھ ساتھ پارٹی بیانیہ بھی مؤثر انداز میں آگے بڑھا رہے ہیں، شفیع جان

بانی چیئرمین عمران خان نے محمود اچکزئی اور علامہ راجا ناصر عباس کو مذاکرات اور سیاسی تحریک کی ذمہ داری سونپی ہے، شفیع جان

اسپیکر قومی اسمبلی مذاکرات کی بات تو کررہے ہیں لیکن محمود اچکزئی کا بطور اپوزیشن لیڈر اعلامیہ جاری نہیں کر رہے، شفیع جان

فیض حمید کا کورٹ مارشل ادارے کا اندرونی معاملہ ہے، ہر ادارے میں سزا و جزا کا نظام ضروری ہے، شفیع جان

پی ٹی آئی کے خلاف بنائے گئے تمام مقدمات بے بنیاد اور جعلی ہیں، شفیع جان

جیل میں موجود ایک شخص کے خوف نے حکومت کو گورنر راج اور پارٹی پابندی جیسے شوشے چھوڑنے پر مجبور کر دیا ہے، شفیع جان

ہری پور ضمنی الیکشن کے دستخط شدہ فارم 45 حاصل کر لیے گئے، شفیع جان

ہری پور ضمنی الیکشن میں پریزائڈنگ افسران کے بیان حلفی لیے جا رہے ہیں، شفیع جان

نوجوان وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو دسویں بار عمران خان سے ملاقات سے روکنا سیاسی انتقام اور کھلی توہینِ عدالت ہے : شفیع جان

وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاونِ خصوصی برائے اطلاعات و تعلقاتِ عامہ شفیع جان نے کہا ہے کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا کو بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں مل سکی۔ صوبے کے وزیراعلی کےلئے بیئرئر کھڑے کیے گئے ہیں۔ محمد سہیل آفریدی پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے وزیراعلی ہے۔ کسی دوسرے ملک کا نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کو پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات سے دسویں مرتبہ روکا گیا۔ جو سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے۔ عدالت کی واضح اجازت کے باوجود نوجوان وزیراعلیٰ کو اڈیالہ جیل میں داخل ہونے نہیں دیا جا رہا جو کھلی توہینِ عدالت ہے۔ شفیع جان نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں عمران خان کی غیر سیاسی بہنوں اور پی ٹی آئی قیادت پر اڈیالہ جیل کے قریب واٹر کینن کا استعمال کیا گیا جو ریاستی جبر کی واضح اور شرمناک مثال ہے۔ اتنا ظلم کرو جتنا کہ برداشت کرسکیں۔ پی ٹی آئی اس وقت ملک مقبول ترین جماعت ہے۔

معاون خصوصی نے مزید بتایا کہ منگل کی رات قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر شاہد خٹک اڈیالہ جیل کے باہر پولیس کے دھکم پیل کے باعث زخمی ہوئے اور ان کے پاؤں کی ہڈی ٹوٹ گئی۔ جو حکومتی رویے کو واضح کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اور پرامن سیاسی کارکنوں پر طاقت کا استعمال نہ صرف شرمناک ہے بلکہ بنیادی انسانی و آئینی حقوق کی سنگین خلاف ورزی بھی ہے۔

شفیع جان نے کہا کہ پرامن احتجاج پر تشدد آئینِ پاکستان کی ضمانت کردہ آزادیاں سلب کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے مسلم لیگ ن کی جانب سے پی ٹی آئی کو ’’ملک دشمن‘‘ قرار دینے کے بیانیے کو خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی اختلاف کو غداری سے جوڑنا قومی یکجہتی کو نقصان پہنچاتا ہے۔ عوام سب کچھ دیکھ رہی ہے، طاقت کے زور پر سچ نہیں دبایا جا سکتا۔ عمران خان کے کروڑوں ووٹر ہر زیادتی یاد رکھیں گے اور اب فیصلہ عوام ہی کرے گی۔

قبل ازیں معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ شفیع جان نے پاکستان تحریک انصاف کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر شاہد خٹک کی عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی

خیبر پختونخوا کے وزیر محنت فیصل خان ترکئی نے ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن کے ہیڈ آفس پشاور کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ادارے کے مختلف شعبہ جات کا جائزہ لیا۔

خیبر پختونخوا کے وزیر محنت فیصل خان ترکئی نے ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن کے ہیڈ آفس پشاور کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ادارے کے مختلف شعبہ جات کا جائزہ لیا۔ وزیرِ محنت نے پولی کلینک ہسپتال کے او پی ڈی، لیبارٹری اور دیگر طبی سیکشنز کا معائنہ کیا اور فراہم کی جانے والی سہولیات کا تفصیلی جائزہ لیا۔وزیر محنت فیصل خان ترکئی نے دورے کے بعد ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت بھی کی جس میں سیکرٹری محنت / کمشنر ESSI میاں عادل اقبال، وائس کمشنر وسیم احمد خان، ڈائریکٹر میڈیکل اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں سیکرٹری ای ایس ایس آئی نے ادارے کے قیام، ساخت، افعال، صحت کے بنیادی ڈھانچے، وسائلِ آمدن اور اخراجات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ ای ایس ایس آئی کا قیام 1970 میں عمل میں آیا اور یہ ادارہ 2021 کے ایکٹ کے تحت خود انحصاری کی بنیاد پر چل رہا ہے۔ رجسٹرڈ اداروں سے ملازمین کی اجرت کے 6 فیصد عطیات اس کا بنیادی مالی ذریعہ ہیں۔ ESSI ایک ہسپتال، پولی کلینک اور 39 طبی یونٹس کے ذریعے کارکنان اور ان کے خاندانوں کو مفت علاج و ادویات فراہم کرتا ہے۔بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ کارکنان کو بیماری کی صورت میں تنخواہ کا 75 تا 100 فیصد، زچگی کی صورت میں 12 ہفتوں کی مکمل تنخواہ، دورانِ ملازمت چوٹ کی صورت میں 180 دن کا وظیفہ، جبکہ معذوری یا وفات کی صورت میں پنشن یا گریجویٹی فراہم کی جاتی ہے۔ ادارے نے ڈیجیٹائز یشن کے سلسلے میں LMIS اور HMIS متعارف کرائے ہیں جبکہ 1,26,000 سے زائد کارکنان کے لیے ای کارڈ جاری کیے جا چکے ہیں۔ پشاور میں M&CC یونٹ، ڈی آئی خان میں 24 بستروں کے ہسپتال کی تعمیر اور طبی مراکز میں سولر سسٹمز کی تنصیب بھی حالیہ کامیابیوں میں شامل ہے۔اس موقع پر وزیر محنت فیصل خان ترکئی نے ڈاکٹرز میں ہاسپٹل انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم (HIMS) کے نفاذ کے لیے لیپ ٹاپس بھی تقسیم کیے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ آن لائن سسٹمز کے ذریعے مالی شفافیت، بہتر ریکارڈ مینجمنٹ اور عوام کو بروقت سہولیات تک رسائی یقینی بنائی جائے گی۔اپنے خطاب میں وزیر محنت فیصل خان ترکئی نے کہا کہ میرٹ، شفافیت اور عوامی خدمت حکومت کی اولین ترجیحات ہیں۔ توانائی کی بچت کے لیے سولر سسٹمز کا استعمال بڑھایا جا رہا ہے اور ادارے کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا تاکہ محنت کشوں کو بہترین سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

انسدادِ پولیو مہم کی تیاریوں کا جائزہ,چیف سیکرٹری کی زیرِ صدارت ٹاسک فورس کا اجلاس

خیبر پختونخوا میں قومی پولیو مہم کی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لینے کے لئے انسدادِ پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس جمعرات کے روز چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ کی زیرِ صدارت وڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہوا۔اجلاس میں صوبائی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر نے فورم کو مہم سے قبل کی تیاریوں، مہم کے دنوں کے انتظامات، ٹیموں کی تشکیل، مانیٹرنگ کے نظام، ڈیٹا اکٹھا کرنے اور مہم کے بعد کے جائزے کے طریقہ کار پر بریفنگ دی۔ اجلاس کو جنوبی اضلاع اور پشاور کے لئے خصوصی حکمت عملیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا، جبکہ ان علاقوں کے لئے مخصوص اقدامات پر بھی بات ہوئی جہاں پولیو کے ماحولیاتی نمونے تاحال مثبت آ رہے ہیں۔اجلاس میں سیکرٹری صحت، محکمہ صحت کے دیگر سینئر حکام، نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر اسلام آباد کے افسران، پولیو کے خاتمے کے لئے کام کرنے والے بین الاقوامی شراکت داروں کے نمائندے، اور پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے شرکت کی۔ کمشنرز، ریجنل پولیس آفیسرز، ڈپٹی کمشنرز، ڈسٹرکٹ ہیلتھ حکام وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے ہزارہ ڈویژن کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا، جہاں گزشتہ مہینوں میں پولیو کے نمونے مثبت آئے تھے۔ انہوں نے پشاور میں مہم کو زیادہ مؤثر بنانے کے لئے کئے گئے خصوصی اقدامات کا بھی جائزہ لیا۔ پشاور میں آبادی کے نقل و حمل اور اس ضمن میں وائرس کی ٹرانسمیشن کے خطرات کے پیشِ نظر چیف سیکرٹری نے ہدایات دیں کہ ضلع پشاور میں مہم کے لئے خصوصی اقدامات اور مانیٹرنگ مزید مؤثر بنائی جائے۔چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ نے جنوبی اضلاع اور ضم اضلاع کے لئے تیاریوں کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے ان اضلاع کی کارکردگی کو سراہا جنہوں نے بھرپور کوششوں سے پہلے مثبت آنے والے پولیو نمونے منفی کر دکھائے۔ خصوصاً ہزارہ ڈویژن کے وہ علاقے جہاں مسلسل اور منظم مہمات کے نتیجے میں پولیو وائرس کا خطرہ کافی حد تک کم ہوا ہے۔محکمہ صحت اور صوبائی ایمرجنسی سنٹر کو ہدایات جاری کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبے میں مضبوط اور کامیاب مہم کے لئے جغرافیائی کوریج بہتر بنانا، ہر گھر تک رسائی ممکن بنانا اور ویکسینیشن سے رہ جانے والے بچوں پر خصوصی توجہ دینا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود مہم کے دوران پیش رفت کا جائزہ باقاعدگی سے لیتے رہیں گے۔چیف سیکرٹری نے مزید کہا کہ مہم کے دوران زیادہ چوکس رہنا ہوگا، مسائل کی بروقت نشاندہی کرنی ہوگی اور فوری اقدامات کرنے ہوں گے تب ہی ایک کامیاب مہم ممکن ہوگی۔ انہوں نے حساس اور ہائی رسک علاقوں میں پولیو ٹیموں کے لیے فول پروف سیکیورٹی انتظامات یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔

دستک ایپ کی عالمی کامیابی، بہتر عوامی خدمات اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے صوبائی حکومت کی عملی کوششوں کا اعتراف ہے،معاون خصوصی برائے اطلاعات شفیع جان

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ شفیع جان نے کہا ہے کہ عوام کو گھر کی دہلیز پر خدمات فراہم کرنے کے لیے صوبائی حکومت کے اٹھائے گئے مؤثر اقدامات کے نتیجے میں خیبرپختونخوا کی ڈیجیٹل گورننس کو عالمی سطح پر بھی سراہا جا رہا ہے اس کے برعکس جو بڈگورننس کے طعنے دے رہے ہیں انکی اپنی کارکردگی نظر نہیں آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کی ”دستک ایپ“ نے تائیوان میں منعقد ہونے والے ایشیئن پیسیفک انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجی الائنس ایوارڈز 2025 میں شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے گورنمنٹ اینڈ سٹیزن سروسز کیٹیگری میں پہلی پوزیشن حاصل کی اس مقابلے میں 17 ممالک نے شرکت کی۔معاون خصوصی نے کہا کہ 14 سال بعد اس کیٹیگری میں پاکستان اور بالخصوص حکومت خیبرپختونخوا کی یہ کامیابی اس امر کا ثبوت ہے کہ خیبرپختونخوا ڈیجیٹل پاکستان کے مستقبل کی قیادت کر رہا ہے۔عالمی سطح پر حکومت خیبر پختونخوا کی کامیابی پر شفیع جان نے کہا کہ شفافیت، مصنوعی ذہانت کے مؤثر استعمال اور بروقت عوامی خدمات کی فراہمی کی بنیاد پر ”دستک ایپ“ کو عالمی معیار کا ماڈل قرار دیا گیا ہے، انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے صرف خیبرپختونخوا کی دو ایپلیکیشنز ”دستک ایپ“ اور ”ٹورسٹ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم“ فائنلسٹ کے طور پر منتخب ہوئیں، ٹورسٹ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم کو بھی عالمی سطح پر بھرپور پذیرائی ملی جبکہ کئی ممالک نے خیبرپختونخوا کے ڈیجیٹل گورننس ماڈل اور جدید ٹیکنالوجی اپنانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ڈیجیٹل گورننس پر بات کرتے ہوئے شفیع جان نے کہا کہ عوام کو گھر کی دہلیز پر خدمات کی فراہمی کے لیے ”دستک ایپ“ ایک انقلابی قدم ہے جو نہ صرف شہریوں کو بروقت خدمات فراہم کر رہی ہے بلکہ بدعنوانی کے خاتمے اور شفاف نظام کی بھی ضمانت ہے، انہوں نے کہا کہ اس ایپ کے ذریعے شہری گھر بیٹھے اسلحہ لائسنس، ایکسائز رجسٹریشن، تعلیمی سکالرشپس،پراپرٹی ٹیکسز سمیت دیگر خدمات کے لیے آن لائن درخواست اور فیسوں کی ادائیگی کر سکتے ہیں۔معاون خصوصی نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی یہ کامیابی بانی چیئرمین عمران خان کے ڈیجیٹل وژن کی عملی تصویر ہے جبکہ صوبائی حکومت کا ڈیجیٹل گورننس ماڈل دیگر صوبوں کے لیے ایک قابل تقلید مثال بن چکا ہے،انہوں نے مزید بتایا کہ ”کیش لیس خیبرپختونخوا“ منصوبے پر بھی تیزی سے کام جاری ہے جس کے تحت 33 سرکاری خدمات کو جلد مکمل طور پر ڈیجیٹل کر دیا جائے گا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی قیادت میں صوبائی حکومت سرکاری محکموں میں شفافیت کے فروغ اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے،شفیع جان نے کہا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی حالیہ سروے رپورٹ بھی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نہ صرف بدعنوانی کے تدارک کے لیے سنجیدہ اور مؤثر اقدامات کر رہی ہے بلکہ ڈیجیٹل گورننس کے فروغ کے لیے بھی بھرپور کوششیں جاری ہیں۔معاون خصوصی شفیع جان نے شاندار کامیابی پر خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے افسران اور پوری ٹیم کو بھی مبارکباد دی اور انکی کارکردگی کو سراہا

Recognition of Outstanding Performance shall Motivate others – Wafaqi Mohtasib Addresses Award Distribution Ceremony in Peshawar

11 December 2025 – Recognition of brilliant performance in national institutions through conferment of awards encourages one to strive for excellence and stay competitive.
This was stated by the Wafaqi Mohtasib (Federal Ombudsman), Mr. Ejaz Ahmad Qureshi while addressing a simple but graceful ceremony at the Wafaqi Mohtasib Regional Office, Peshawar here today. The ceremony was attended by the Officers belonging to Wafaqi Mohtasib Regional Offices Abbottabad, Swat and Dera Ismail Khan besides Peshawar.
He said that the institution of Wafaqi Mohtasib was going from strength to strength owing to the hard work and dedication of the officers and members of the staff. He urged them to continue working with the same devotion and dedication so that the institution can retain the public trust and confidence. The Wafaqi Mohtasib further stated that during the current year, this Office has settled complaints to the tune of Rs.9.46 billion in financial terms. ‘It has so far addressed more than 242,000 complaints during the current year and the total number of complaints may exceed 250,000 mark by end of the year’, he added.
It may be pointed out that the performance-related awards have been instituted for the first time in the organization’s history. The sole aim and purpose of the awards is to encourage and motivate the functionaries of the institution to put up brilliant performance. This is likely to create an atmosphere of healthy competition amongst the officers and staff members. Earlier, a Committee comprising senior Officers of the Wafaqi Mohtasib Office has devised a merit based rigorous criteria for this purpose. It included the number of complaints redressed, findings given, Khuli Katcheries held, Inspection Visits carried out etc.