Home Blog Page 62

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت، ثقافت، آثارقدیمہ و عجائب گھر خیبرپختونخوا زاہد چن زیب نے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت، ثقافت، آثارقدیمہ و عجائب گھر خیبرپختونخوا زاہد چن زیب نے کہاکہ سخت سردی میں تاریخ میں پہلی مرتبہ شندور آئس سپورٹس ہاکی کافائنل میچ شندور ٹاپ پر ممکن بنایا اور ساتھ ہی گلگت بلتستان کی ٹیم کی شمولیت بھی یقینی بنائی۔ انہوں نے دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں اور منتظمین کو مبارک باد دیتے ہوئے کہاکہ دنیا کے بلند ترین گراؤنڈ پر تاریخ رقم کی گئی ہے اور اب ہر سال اس ایونٹ کا نہ صرف انعقاد کیا جائیگا بلکہ یہاں موسم سرما میں بھی سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دینگے تاکہ سیاح موسم سرما میں بھی شندور ٹاپ کا دورہ کر سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شندور آئس ہاکی کے فائنل میچ کے کامیاب انعقاد پر کیا۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواٹورازم اتھارٹی،ونٹر سپورٹس فیڈریشن، ضلعی انتظامیہ اپر چترال اور چترال سکاؤٹس کے باہمی اشتراک سے گزشتہ روز شندور ٹاپ پر چترال اور گلگت بلتستان کی ٹیموں کے مابین شندور آئس سپورٹس چیلنج مقابلوں میں آئس ہاکی کا فائنل میچ شندور کی منجمد جھیل پر کھیلا گیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی تاشفین حیدر مہمان خصوصی تھے۔ ان کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر اپرچترال حسیب خلیل، ڈائریکٹر ایڈمن و فنانس ٹورازم اتھارٹی عمر ارشد خان،نائب صدر ونٹر سپورٹس فیڈریشن شاہد ندیم،شاہد علی یفتالی، چترال سکاؤٹس اور گلگت بلتستان کے عہدیداران سمیت دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔فائنل میچ کے ہاف ٹائم میں دونوں ٹیموں کے مابین میچ 2-2 گول سے برابر رہاجبکہ میچ کا فیصلہ پیلنٹی سٹروکس پر ہوا جس میں گلگت بلتستان کی ٹیم نے 2 جبکہ چترال کی ٹیم 1 گول سکور کر سکی۔ اختتامی تقریب کے موقع پر مہمان خصوصی ڈی جی ٹورازم اتھارٹی تاشفین حیدر نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے۔ شندور آئس سپورٹس چیلنج مقابلوں میں آئس ہاکی، کرلنگ اور سپیڈسکیٹنگ میں چترال لوئر اور چترال اپر سے 119 کھلاڑیوں نے حصہ لیاجن میں 46 خواتین کھلاڑی بھی شامل تھیں۔ ڈی جی ٹورازم اتھارٹی تاشفین حیدر کا کہنا تھا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ شندور ٹاپ پر شندور کی منجمد جھیل پر آئس ہاکی کے تاریخی مقابلوں کا انعقاد ممکن بنایا۔ چترال سے اتنی بڑی تعداد میں کھلاڑیوں کی شرکت اور گلگت بلتستان کی ٹیم کی شندور ٹاپ پر آمدخوش آئند ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ یہ اگلے سال بھی شندور ٹاپ پر ان مقابلوں کا انعقاد یقینی بنائیں۔

صوبائی وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان نے پشاور پریس

صوبائی وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان نے پشاور پریس کلب کے نو منتخب صدر ایم ریاض اور ان کی نومنتخب کابینہ کو دلی مبارکباد پیش کی ہے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے امید ظاہر کی کہ پشاور پریس کلب کی نومنتخب کابینہ صحافیوں کی فلاح و بہبود اور آزادی صحافت اور اس کے فروغ کے لیے اپنا موثر کردار ادا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ صحافی برادری ایک اہم ستون کی حیثیت رکھتی ہے اور امید ہے کہ پشاور پریس کلب کی نو منتخب کابینہ صحافتی اقدار کے مطابق ملک کی ترقی اور عوامی مسائل اجاگر کرنے میں اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی۔

خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی ملک لیاقت خان نے کہا ہے کہ

خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی ملک لیاقت خان نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی کو روکنا وقت کی اہم ضرورت ہے پاکستان دنیا میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے ممالک میں شامل ہیں۔فیملی پلاننگ کے حوالے سے مربوط حکمت عملی اور عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔صوبائی حکومت آبادی میں اضافے کی روک تھام اور عوام میں شعور و آگہی کیلئے ترجیحاتی بنیادوں پر عملی اقدامات اٹھارہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈائریکٹر جنرل محکمہ بہبود آبادی کے دفتر میں نیشنل ہیلتھ سروسز اسلام آباد اور سندھ کے ساتھ ساتھ منعقدہ ایک اعلیٰ سطح اجلاس کے دوران کیا۔اس موقع پر سیکرٹری بہبود آبادی حماد علی،عائشہ احسان ڈی جی پاپولیشن،ڈاکٹر نورالہدی شاہ،طیب مسعود کنسلٹنٹ اور دیگر حکام نے شرکت کی۔وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز اینڈ ریگولیشن ونگ اسلام آباد و سندھ کے حکام نے معاون خصوصی کو ملک اور صوبہ میں بڑھتی ہوئی آبادی اور دور دراز علاقوں میں سہولیات کے فقدان اور اپنے تنظیم کی جانب سے تعاون کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔معاون خصوصی ملک لیاقت نے اجلاس کو بتاتے ہوئے کہا کہ محکمہ بہبود آبادی غیر سرکاری تنظیموں سے ملکر عوام کو سہولیات کی فراہمی کیلیے عملی اقدامات اٹھائے اور اس سلسلے میں دیگر صوبوں کے ماڈل کا بھی جائزہ لیکر پالیسی بنائی جائے۔انہوں نے کہا کہ اس مسلہ کے حل کیلئے مشاورت اور مربوط حکمت عملی کے ذریعے اپنے اہداف کو حاصل کریں گے۔معاون خصوصی نے کہا کہ عوام کی خدمت کیلئے ہمارے دروازے ہر وقت کھلے ہیں۔انکا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے انہوں نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور سے بھی مشاورت کی ہے اور عنقریب ایک ڈونر کانفرنس بلائیں گے۔دریں اثنا معاون خصوصی نے سیکڑتری اور ڈی جی پاپولیشن کو پروکیورمنٹ عمل کو تیز کرنے اور اضلاع کو ترسیلی عمل جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی۔

کرم ادویات کی فراہمی کا سلسلہ جاری/ مشیر صحت احتشام علی کا بیان

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے صحت احتشام علی نے کہ ہے کہ کرم میں ادویات کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے اور اس مد میں ڈی ایچ کیو پاڑہ چنار، ٹی ایچ کیو صدہ سمیت بنیادی مراکز صحت میں ادویات کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے،انہوں نے مزید بتایاکہ ادویات کی فراہمی سے او پی ڈی میں دس گُنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ان کے مطابق آج بھی کراچی کی تنظیم JDC اور گورنر سندھ کی عطیہ کی گئی ادویات ڈی ایچ کیو ہسپتال پاڑہ چنار میں پہنچائی جارہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2500 کلو گرام وزنی ادویات آج پاڑہ چنار پہنچائی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ادویات کی مسلسل فراہمی جاری ہے اور جب تک حالات معمول پر نہیں آتے سپلائی جاری رہے گی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سوشل میڈیا پر 100 بچوں کی اموات میں کوئی صداقت نہیں ہے، اس لئے میڈیا سے درخواست ہے کہ کسی بھی خبر کی تصدیق کیلئے متعلقہ ادارے کا موقف ضرور لیا کریں۔

خیبر پختونخوا کے وزیر محنت فضل شکور خان اور وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت

خیبر پختونخوا کے وزیر محنت فضل شکور خان اور وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت عبدالکریم تورڈھیر نے جمعرات کے روز ورکرز ویلفیر بورڈ اور خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی کے باہمی امور کے حوالے سے محکمہ صنعت کے کمیٹی روم میں منعقدہ اجلاس کی مشترکہ طور پر صدارت کی۔اجلاس میں سیکریٹری صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عامر آفاق،سپیشل سیکریٹری صنعت محمد انور خان اور محکمے کے دیگر حکام کے ساتھ ساتھ ورکرز ویلفیر بورڈ اور کے پی ایزڈمک کی ٹیموں نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں ورکرز ویلفیر بورڈ کے تحت صوبے کے متعدد صنعتی زونز میں لیبر کالونیز و دیگر مقاصد کیلئے کمپنی کی ملکیتی لیز پر حاصل کی گئی اراضی کے عرصہ دراز سے واجب الادا واجبات کو زیر بحث لایا گیا۔فورم میں اس حوالے سے اس معاملے کے ممکنہ اور بہتر حل کے حوالے سے مختلف تجاویز کو زیر بحث لایا گیا۔واضح رہے کہ گدون،حطار اور پشاور اکنامک زون میں کمپنی کی مجموعی ملکیتی اراضی جو 55 ایکڑ بنتی ہے کو ورکرز ویلفیر بورڈ کے تحت لیبر کالونیز اور محنت کشوں کے طبی مراکز و دیگر سہولیات کی غرض سے حاصل کیا گیاہے،اس سلسلے میں جس کے سلسلے میں بورڈ پر کمپنی کے بقایاجات تاحال باقی ہیں۔اجلاس میں بورڈ اور کمپنی کے نمائندوں نے اس مسئلے کے حل کیلئے اپنا اپنا موقف پیش کیا اور اس بات پر اتفاق ہوا کہ اس سلسلے میں ایک ریکنسیلیئشن کمیٹی بنائی جائے گی جس میں محکمہ ہائے قانون و خزانہ کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔کمیٹی کیلئے ٹی او آرز بھی بنائے جائیں گے اور یہ کمیٹی 45 دنوں میں اپنا کام مکمل کرکے سفارشات پیش کرے گی جسے بعد میں ورکرز ویلفیر بورڈ کے بورڈ اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔اس موقع پر صوبائی وزیر اور وزیر اعلی کے معاون خصوصی نے ہدایت کی کہ مجوزہ کمیٹی اپنی ذمہ داریاں دئیے گئے ٹائم لائن میں پوری کرے تاکہ اس معاملے کا پائیدار حل جلد از جلد حل ممکن ہو سکیں۔

پشاور کے چڑیا گھر کی سہولیات میں مزید اضافہ، 50 ملین روپے کی لاگت سے آڈیٹوریم اور فش ایکوریم کی تعمیر مکمل

وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے جنگلات، جنگلی حیات، ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی پیر مصور خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت جنگلی حیات کے تحفظ اور عوام کو تفریح کی فراہمی کے لیے اقدامات اٹھارہی ہے، چڑیا گھر پشاور اس سلسلے کی ایک کڑی ہے، چڑیا گھر یہاں کی عوام کی سیرو تفریح کے ساتھ ساتھ یونیورسٹیوں کے طلبہ کے لیے تحقیقی مرکز کا کردار بھی ادا کررہا ہے ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعرات کے روز پشاور چڑیا گھر میں نوتعمیر شدہ آڈیٹوریم اور فش ایکویریم کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر چیف کنزرویٹر وائلڈ لائف محسن فاروق، ڈائریکٹر چڑیا گھر محمد نیاز سمیت میڈیا کے نمائندے بھی موجود تھے، افتتاح کے موقع پر نوتعمیر شدہ آڈیٹوریم کے حوالے سے معاون خصوصی برائے جنگلی حیات پیر مصور خان کو اگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اڈیٹوریم کی تعمیر پر تقریبآ 15 ملین روپے کی لاگت آئی ہے جس میں 150 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے، آڈیٹوریم کی تعمیر کا مقصد جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے عوام میں شعور بیدار کرنے کے لئے تقریبات، سیمینار ز منعقد کرنا اور تحقیق کے لیے یونیورسٹیوں کے طلبہ کے لیے سہولت فراہم کرنا ہے اسی طرح فش ایکوریم کے حوالے معاون خصوصی کو بتایا گیا کہ اسکی تعمیر پر تقریباً 35 ملین روپے کی لاگت آئی ہے جس میں 28 اقسام کے مچھلیوں کے لئے اٹھ ٹینکس بنائے گئے ہیں،انھوں نے ایکویریم میں ٹینکس کی صفائی کا خاص خیال رکھنے کی ہدایت کی،بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی پیر مصور خان نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا کی خصوصی دلچسپی سے چڑیا گھر میں سہولیات میں اضافے کے لیے فنڈز فراہم کیا گیا ، فش ایکوریم اور آڈیٹوریم نئے سال کے موقع پر پشاور کے عوام کے لیے ایک تحفہ ہے، صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ سال 2024 میں ٹرافی ہنٹنگ کے چار لائیسنس جاری کیے گئے تھے جس سے تقریبا 925000 ڈالرز کی آمدن حاصل ہوگئی ہے، حاصل آمدن کا 80 فیصد حصہ مقامی لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے خرچ کیا جاتا ہے جبکہ باقی 20 فیصد صوبائی خزانے میں جمع کیا جاتا ہے، مارخور کے تحفظ اور افزائش نسل کے حوالے سوال کا جواب دیتے ہوئے پیر مصور خان نے کہا کہ صوبائی حکومت کی خصوصی اقداما ت کی بدولت مارخور کی تعداد چھ ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے،پیر مصور خان نے موسمیاتی تبدیلی اور آلودگی پر بھی تفصیلی بات کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پورے ملک کا مسلہ بن چکا ہے جس سے نمٹنا حکومت اور عوام کی مشترکہ ذمہ داری ہے، آلودگی کی بڑی وجہ گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں بھی ہے، صوبائی حکومت وزیراعلی خیبرپختونخوا کی قیادت میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے پوری طرح پر عزم ہے، آلودگی پر قابو پانے کے لیے اینٹوں کے بھٹوں کے لئے زیگ زاگ ٹیکنالوجی متعارف کی گئی ہے جس کے خاطر خواہ نتائج مرتب ہورہے ہیں،انھوں نے عوام سے بھی اپیل کی ملک کو سر سبز و شاداب بنانے اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ شجرکاری کریں،پیر مصور خان نے کہا کہ آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لئے بنائے گئے قوانین پر عملدرآمد کے لئے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیے گئے ہیں،

محکمہ آبپاشی خیبرپختونخوا، ضم اضلاع میں سمال ڈیمز کے قیام کیلئے اقدامات کر رہا ہے جس سے بنجرو غیر زرعی اراضی قابل کاشت بنائی جائیگی، صوبائی وزیر عاقب اللہ خان

خیبر پختونخوا کے وزیر آبپاشی عاقب اللہ خان نے کہا ہے کہ ضلع خیبر میں جمرود جبہ ڈیم کی تکمیل سے نہ صرف 450 ایکڑ بنجر اراضی سیراب ہوگی بلکہ تقریباً 7 لاکھ لوگوں کو پینے کا صاف پانی بھی میسر ہو گا، صوبائی محکمہ آبپاشی، ضم اضلاع میں سمال ڈیمز کے قیام کیلئے کوشاں ہے تاکہ بنجر و غیر زرعی اراضی قابل کاشت بنائی جا سکے. ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر برائے آبپاشی عاقب اللہ خان نے گزشتہ روز محکمہ آبپاشی کی زیر نگرانی ضلع خیبر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں اپنے دفتر سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے مواصلات و تعمیرات محمد سہیل آفریدی، ایم این اے اقبال آفریدی، سیکرٹری محکمہ آبپاشی اور دیگر متعلقہ افسران کے بشمول متعلقہ علاقہ عمائدین بھی شریک تھے۔ ڈی جی جبہ ڈیم اختر رشید نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی. معاون خصوصی محمد سہیل آفریدی اور اجلاس میں شریک علاقہ مشران نے منصوبہ سے متعلق اپنی آراء و تجاویز کے بارے میں صوبائی وزیر کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔اس موقع پر عاقب اللہ خان نے منصوبہ سے تمام علاقوں کو ہر ممکن طور پر یکساں مستفید کرانے کیلیے ھدایات جاری کیں. صوبائی وزیر نے ایم این اے اقبال آفریدی کی درخواست پر باڑہ ڈیم سے متعلق بھی عنقریب ایک خصوصی اجلاس بلانے کیلئے ھدایات جاری کیں. ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت ضم اضلاع کی ترقی و خوشخالی کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے۔

صوبائی وزیر برائے ریونیو اینڈ اسٹیٹ کی زیر صدارت ڈیرہ اسماعیل خان میں تجاوزات کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس

خیبر پختونخوا کے وزیر ریونیو اینڈ اسٹیٹ نذیر احمد عباسی نے ڈیرہ اسماعیل خان میں تجاوزات کے مسئلے کے حل کے لیے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو (SMBR)، ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا، سیکرٹری قانون، کمشنر ڈی آئی خان، اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران، ریونیو اینڈ اسٹیٹ کے وزیر نے سرکاری املاک پر غیر قانونی تجاوزات کے خلاف حکومت کے ٹھوس مؤقف کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کسی بھی قسم کی تجاوزات کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور سرکاری زمینوں کو غیر مجاز قبضوں سے بچانے کی اہمیت پر زور دیا۔صوبائی وزیر نذیر احمد عباسی نے اس بات پر زور دیا کہ تمام سرکاری املاک کو نجی اداروں کے استحصال کے بجائے عوامی فائدے اور انتظامی مقاصد کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔ نذیر احمد عباسی نے کہا کہ حکومتی اثاثے عوام کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے ہوتے ہیں۔ کسی فرد یا پرائیویٹ گروپ کو ان وسائل پر تجاوزات یا ناجائز استعمال کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجاوزات کے خلاف زیرو ٹالرنس کا مظاہرہ کیا جائے گا، سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے والے افراد یا اداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ عہدیداروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ تمام سرکاری املاک کا جامع سروے کریں تاکہ غیر مجاز قبضوں کی نشاندہی کی جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تجاوزات کی زد میں آنے والی زمینوں کو دوبارہ حاصل کرنے اور عوامی منصوبوں کے لیے ان کے درست استعمال کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔ ریونیو، قانون اور مقامی انتظامیہ سمیت متعلقہ محکموں کو انسداد تجاوزات مہم کو تیز کرنے کے لیے باہمی تعاون سے کام کرنے کی ہدایت کی گئی۔ ریونیو اینڈ اسٹیٹ کے وزیر نے سرکاری املاک کے انتظام اور مستقبل میں تجاوزات کو روکنے کے لیے ایک شفاف اور جوابدہ نظام پر زور دیا۔ انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ حکومت عوامی وسائل کے تحفظ اور انہیں ایسے منصوبوں کے لیے استعمال کرنے کے لیے پرعزم ہے جس سے کمیونٹی کو براہ راست فائدہ پہنچے۔ اجلاس کا اختتام صوبائی وزیر کی جانب سے حکام کو 13 جنوری 2025 کو انسداد تجاوزات کے اقدامات کی پیشرفت کے بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کے ساتھ ہوا۔

خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی کے زیراہتمام باجوڑ فیسٹیول 28دسمبر سے شروع ہوگا، زاہد چن زیب

ضم اضلاع میں سیاحتی و ثقافتی سرگرمیوں کا آغا زکررہے ہیں،ضم اضلاع میں سیاحت کا فروغ اور نئے مقامات کی آباد کاری اولین ترجیحات میں شا مل ہے، مشیر سیاحت و ثقافت خیبرپختونخوا

دو روزہ باجوڑ فیسٹیول میں سائیکل ریس،کبڈی، رسہ کشی، مارشل آرٹس مقابلے، ٹیبلو،کھانے پینے اور دستکاری کے سٹالز سمیت روایتی اتنڑ رقص، محفل موسیقی شامل ہیں

وزیراعلیٰ خیبرپختونخو اکے مشیر برائے سیاحت،ثقافت، آثارقدیمہ و عجائب گھر زاہد چن زیب نے کہاہے کہ ضم اضلاع میں سیاحتی و ثقافتی سرگرمیوں کا آغا زکررہے ہیں تاکہ یہاں کے نوجوانوں کو بھی صحت مند سرگرمیوں میں شامل کیا جائے۔ ضم اضلاع میں سیاحت کا فروغ اور نئے مقامات کی آباد کاری اولین ترجیحات میں شا مل ہے۔ اسی سلسلے میں باجوڑ میں دو روزہ فیسٹیول کا انعقاد کر رہے ہیں جو کہ 28اور29 دسمبر کو باجوڑ خار میں منعقد ہوگا۔ فیسٹیول کا انعقادخیبرپختونخواکلچراینڈٹورازم اتھارٹی، ضم اضلاع ونگ، ضلعی انتظامیہ باجوڑ اور باجوڑ سکاؤٹس کے باہمی اشتراک سے باجوڑ سپورٹس کمپلیکس خار میں کیا جائے گا۔باجوڑ فیسٹیول میں سائیکل ریس، مارشل آرٹس مقابلے، کبڈی، سکول کے بچوں کے ٹیبلو شامل ہے جبکہ اس کیساتھ ساتھ بچوں کیلئے پلے لینڈ ایئریا، مزاحیہ خاکے، مشاعرہ، روایتی اتنڑ رقص، محفل موسیقی اور کھانے پینے کے سٹالز سجائے جائینگے۔باجوڑ فیسٹیول کے انعقاد کا مقصد صوبے کے ضم اضلاع میں کھیلوں سمیت صحت مند سرگرمیوں کا انعقاد سیاحتی مقامات کے فروغ، نوجوانوں کی صحت مند سرگرمیوں میں شمولیت اور صوبے سے دنیا کو مثبت پیغام دینا ہے۔ خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی اور ٹورازم ضم اضلاع ونگ اس سے قبل بھی صوبے کے ضم اضلاع میں مختلف سرگرمیوں کاانعقاد کرچکا ہے جس میں ڈسٹرکٹ خیبر، اورکزئی، وانا، ٹانک، وزیرستان سمیت دیگر علاقے شامل ہیں جہاں نہ صرف کھیلوں کی سرگرمیوں کا کامیابی سے انعقاد کیا گیا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ سیاحت کے فروغ کیلئے بھی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

خیبر پختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ جیلوں میں بند قیدیوں کو

خیبر پختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ جیلوں میں بند قیدیوں کو معاشرے کا مفید شہری بنانے کے لیے وزیرِ اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور کے عوامی ایجنڈے کے تحت اصلاحاتی ایجنڈا پر عمل درآمد جاری ہے۔ اسی ایجنڈے کے تحت جیلوں میں قیدیوں کی خوراک کے مینیو میں بہتری لائی گئی ہے جبکہ قیدیوں کی تفریح اور جسمانی صحت کے حوالے سے سپورٹس گالا جیسی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔ وہ سنٹرل جیل مردان میں ضلعی انتظامیہ اور محکمہ سپورٹس کے تعاون سے تین روزہ سپورٹس گالا کی اختتامی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ تقریب سے کمشنر مردان ڈویژن جاوید مروت، ڈپٹی کمشنر مردان ڈاکٹر عظمت اللہ وزیر اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل امجد خان نے بھی خطاب کیا۔ تین روزہ سپورٹس گالا میں کرکٹ، والی بال، بیڈمنٹن، میوزیکل چئیر اور دیگر کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد کیا گیا۔ جس سے جیل میں بند قیدی اور حوالاتی خوب محظوظ ہوئے۔ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ جیل اصلاحات کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ جیلوں میں ماربل، ڈٹرجینٹ اور دوسری انڈسٹریز سمیت ٹیلرنگ اور دیگر ہنر سکھانے کا اہتمام کیا جا رہا ہے جس سے ہونے والے منافع میں قیدی ہنرمندوں کو بھی حصہ دیا جاتا ہے۔ ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت و حرفت عبد الکریم خان نے جیلوں میں مختلف صنعتوں کو سمال انڈسٹریز کا درجہ دینے کا وعدہ کیا ہے۔ کمشنر مردان جاوید مروت نے کھیلوں کے انعقاد کو سراہتے ہوئے ایسی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کی تاکید کی۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل نے سپورٹس گالا کے اہتمام میں تعاون پر ڈپٹی کمشنر مردان ڈاکٹر عظمت اللہ وزیر اور محکمہ کھیل کے تعاون کو سراہا اور جیل میں قیدیوں کی فلاح و بہبود اور اصلاحات کے عمل پر روشنی ڈالی۔ آخر میں مہمان خصوصی صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ اور دیگر مہمانوں نے کامیاب کھلاڑیوں میں انعامات اور ٹرافیاں تقسیم کیں جبکہ جیل انتظامیہ نے صوبائی وزیر اور دیگر حکام کو شیلڈز پیش کیں۔