ملازمین کی کارکردگی کی ہفتہ وار نگرانی، عوامی شکایات کے لیے دفتر کے دروازے کھلے رکھنے کا اعلان
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اوقاف و مذہبی امور محمد عدنان قادری نے واضح کیا ہے کہ محکمہ اوقاف میں بدعنوانی، اقرباپروری اور سفارش جیسے منفی رجحانات کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی ہے۔ ایسے تمام افراد جو اس پالیسی کی خلاف ورزی کریں گے، ان کے خلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اپنے دفترسے جاری ایک خصوصی بیان میں وزیر موصوف نے کہا کہ میرے نزدیک دیانتداری، میرٹ اور شفافیت ہی کسی ادارے کی اصل بنیاد ہے۔ اب محکمہ اوقاف میں صرف کام بولے گا، تعلقات نہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ ہر ہفتے کے اختتام پر خود محکمانہ امور کا جائزہ لیں گے تاکہ ہر افسر و اہلکار کی کارکردگی کو جانچا جا سکے اور بہتری کے اقدامات بروقت کیے جا سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر سرکاری ملازم کو اس کی صلاحیت، مہارت اور تجربے کے مطابق ذمہ داریاں دی جائیں گی، تاکہ کام کی افادیت اور نتائج میں بہتری لائی جا سکے۔واضح رہے، کہ وزیر اوقاف عدنان قادری کی ہدایات کی روشنی میں سیکرٹری اوقاف خیبرپختونخوا نے منگل کے روزپانچ ملازمین کی اپنے عہدوں سے برطرفی کا اعلامیہ جاری کیا ہے۔ جن کی جگہ دیگر متعلقہ ملازمین کو لگایا گیا ہے۔ وزیر اوقاف نے عوام الناس سے بھی براہ راست رابطہ رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میرے دفاتر کے دروازے عوام کے لیے کھلے ہیں۔ اگر کسی کو محکمہ اوقاف سے متعلق کوئی شکایت یا تجاویز ہوں تو بلا جھجھک آ کر ملاقات کریں۔ ہم شفاف اور خدمت گزار نظام لانا چاہتے ہیں، جس کے لیے عوام کی شمولیت نہایت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عوامی فلاح اور ادارہ جاتی بہتری کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی اور محکمہ اوقاف کو ایک فعال، دیانتدار اور جدید طرز پر استوار ادارہ بنایا جائے گا۔
محکمہ اوقاف میں کرپشن، سفارش اور اقرباپروری کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی نافذ، کئی ملازمیں کو اپنے عہدوں سے ہٹایا دیاگیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے جنگلات پیر مصور خان کی باجوڑ دھماکے کی مذمت
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے جنگلات، ماحولیات، جنگلی حیات و موسمیاتی تبدیلی، پیر مصور خان نے ناواگئی، باجوڑ میں اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی پر ہونے والے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے دھماکے کے نتیجے میں اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار سمیت دیگر اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے۔یہاں سے جاری ایک بیان میں پیر مصور خان نے کہا کہ اس افسوسناک واقعے میں شہید ہونے والے افسران اور پولیس اہلکاروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔اسلام سمیت کوئی بھی مذہب اس طرح کی کارروائیوں کی اجازت نہیں دیتا۔معاون خصوصی نے شہداء کے بلند درجات اور زخمی افراد کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اور کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں صوبائی حکومت غمزدہ خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہیں۔
وزیر قانون خیبر پختونخوا آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی باجوڑ بم دھماکے کی شدید مذمت، شہداء کے لواحقین سے اظہارِ ہمدردی
خیبرپختونخوا کے وزیر قانون آفتاب عالم ایڈووکیٹ نے باجوڑ میں ہونے والے بم دھماکے کو انتہائی افسوسناک اور انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے شہداء کے خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی ہے۔وزیر قانون نے اپنے بیان میں کہا کہ دہشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں جو نہتے عوام کو نشانہ بناتے ہیں۔ معصوم جانوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والے عناصر اس ملک و قوم کے لیے ناسور ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم متحد ہے اور دشمن کے ناپاک عزائم کو ہر محاذ پر شکست دی جائے گی۔آفتاب عالم ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے کی جانے والی بزدلانہ کارروائیاں قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتیں۔ خیبرپختونخوا کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں، جو ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ صوبائی حکومت سیکیورٹی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور دہشت گردی کی عفریت کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد امن کا سورج طلوع ہوگا اور صوبے کو دہشت گردی سے پاک کر دیا جائے گا۔
محکمہ خوراک خیبرپختونخوا کی نجی ٹی وی چینل پر چلنے والی خبر کی سختی سے تردید
محکمہ خوراک خیبرپختونخوا نے نجی ٹی وی چینل پر نشر ہونے والی اس خبر کی سختی سے تردید کی ہے جس میں محکمہ پر آڈٹ اعتراضات سے متعلق یکطرفہ اور حقائق کے منافی مؤقف پیش کیا گیا ہے۔محکمہ خوراک کے حکام کے مطابق نجی ٹی وی چینل نے خبر نشر کرنے سے قبل محکمہ خوراک کا مؤقف لینا بھی گوارا نہیں کیا، جو صحافتی اقدار کے خلاف اور عوام کو گمراہ کرنے کے مترادف ہے۔محکمہ خوراک کے حکام نے وضاحت کی کہ مالی سال 2024-25کی آڈٹ رپورٹ تاحال محکمہ خوراک کو موصول ہی نہیں ہوئی۔ انہوں نے واضح کیا کہ آڈٹ معمول کے مطابق آڈٹ رپورٹ میں آبزرویشنز سامنے آتی ہیں جو کہ کسی بے قاعدگی کی نشاندہی نہیں بلکہ شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ہوتی ہیں۔محکمہ خوراک کے حکام نے کہاکہ آڈٹ آبزرویشنز کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ کسی مالی یا انتظامی فیصلے کی وضاحت کے لیے مزید دستاویزی شواہد درکار ہوتے ہیں۔ ان آبزرویشنز کے جوابات محکمہ باقاعدہ ثبوتوں کے ساتھ تیار کرتا ہے اور متعلقہ حکام کو فراہم کیے جاتے ہیں۔محکمہ خوراک کے حکام نے مزید کہا کہ مالی سال 2022-23 اور 2023-24کی آڈٹ آبزرویشنز کے جوابات بھی محکمہ خوراک کی جانب سے مکمل تیاری کے ساتھ دیے جا رہے ہیں۔محکمہ خوراک نے واضح کیا کہ گندم کی خریداری، ریلیز اور انصاف فوڈ کارڈ سمیت تمام منصوبے مکمل طور پر قانون، قواعد و ضوابط اور صوبائی کابینہ کی منظوری کے تحت شفاف انداز میں مکمل کیے گئے ہیں۔
محکمہ ہاؤسنگ رہائشی مسائل کے خاتمے کیلے کوشاں ہے۔ڈاکٹر امجدعلی
لینڈ شئیرنگ فارمولا مکمل شفاف ہے, اس میں عوام کی دلچسپی قابل ستائش ہے۔ ڈاکٹر امجدعلی
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے گزشتہ روز پراونشل ہاؤسنگ اتھارٹی کے زیر انتظام پشاور میں کثیر المنزلہ رہائشی و تجارتی منصوبہ ورسک ون کا دورہ کیا۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل اور دیگر متعلقہ افسران بھی ان کے ہمرہ تھے۔ معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ منصوبہ 2 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہو رہا ہے جو کہ کل 13 فلورز پر مشتمل ہے جس میں 10 فلورز رہائشی مقاصد جبکہ 3 فلورز کمرشل سرگرمیوں کیلے استعمال ہوں گے۔ رہائشی فلورز مختلف سائز میں مجموعی طور پر 160 فلیٹس پر مشتمل ہیں۔ بریفگ میں مزید بتایا گیا کہ ورسک ون منصوبے کے مجموعی فلیٹس میں سے 49 فیصد سرکاری ملازمین جبکہ 51 فیصد عام شہریوں کے لیے مختص ہیں۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے معاون خصوصی ڈاکٹر امجد علی کا کہا تھا کہ محکمہ ہاؤسنگ رہائشی مسائل کے خاتمے کیلے اقدامات اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لینڈ شئیرنگ کا انتہائی شفاف فارمولا ہے،جس میں عوام دلچسپی لے رہے ہیں۔ ڈاکٹر امجد علی کا کہنا تھا کہ تمام جدید سہولیات سے آراستہ ورسک ون ہاؤسنگ منصوبے پر 45 فیصد کام مکمل ہوا ہے جبکہ اکتور 2026 تک یہ منصوبہ مکمل ہوجائے گا۔
مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف سوات سیلاب کے سانحہ میں شہید ہونے والے مردان کے ایک ہی
معاونِ خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن، طفیل انجم، اور ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن، انصاراللہ خلجی، بھی ان کے ہمراہ تھے
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف سوات میں سیلاب کے باعث رونما ہونے والے سانحہ میں مردان نواں کلی رستم کے ایک ہی خاندان کے شہید ہونے والے تین افراد کے لواحقین کے گھر گئے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاونِ خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن، طفیل انجم، اور ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن، انصاراللہ خلجی، بھی ان کے ہمراہ تھے۔اس موقع پرحکومتی وفد نے غمزدہ خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے تعزیتی پیغام پہنچایا اور کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور پوری صوبائی حکومت لواحقین کے دکھ درد میں برابر کی شریک ہے،سانحہ سوات پر پوری قوم غمزدہ ہے،حکومت کی جانب سے اعلان کردہ معاوضہ جلد لواحقین کو فراہم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے،موسمی حالات پر کسی کا کنٹرول نہیں، تاہم حکومت اس حوالے سے غفلت برتنے والے افراد کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کر رہی ہے اورابتدائی طور پر کچھ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں عہدوں سے ہٹا بھی دیا گیا ہے جنمیں ڈپٹی کمشنر سوات، دو اسسٹنٹ کمشنرز اور ریسکیو سوات انچارج شامل ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ نے مکمل تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے جس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور جلد رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ رپورٹ موصول ہونے کے بعد غفلت کے مرتکب تمام افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ واقعے کے بعد دریائے سوات میں تجاوزات کے خلاف بلا تفریق آپریشن شروع کیا ہے اور ریور ایکٹ کے خلاف تمام آبادیوں کو گرایا جارہا ہے۔ اسکے علاوہ ریسکیو ادارے کو بھی مضبوط کیا جارہا ہے اور جدید آلات سے لیس کیا جارہا ہے تاکہ آئندہ کسی بھی حادثے میں نقصانات کو روکا جاسکے۔
ورلڈ انڈر 23 سکواش چیمپیئن نور زمان کی وزیر کھیل سید فخر جہان سے ملاقات – پانچ لاکھ روپے انعام سے نوازا
خیبرپختونخوا کے وزیر کھیل و امورِ نوجوانان سید فخر جہان سے عالمی شہرت یافتہ سکواش کھلاڑی اور انڈر 23 ورلڈ چیمپیئن نور زمان نے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ وزیر کھیل نے نور زمان کو عالمی سطح پر پاکستان کا پرچم بلند کرنے اور کئی سالوں بعد ورلڈ چیمپیئن شپ جیتنے پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی۔اس موقع پر وزیر کھیل سید فخر جہان نے نور زمان کی تاریخی کامیابی پر انہیں پانچ لاکھ روپے نقد انعام سے نوازا اور ان کی محنت، جذبے اور کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ نور زمان جیسے نوجوان کھلاڑی ہماری قوم کا فخر ہیں اور حکومت خیبرپختونخوا مستقبل میں بھی ایسے باصلاحیت کھلاڑیوں کی مکمل سرپرستی جاری رکھے گی۔وزیر کھیل نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ صوبے کے کھلاڑیوں کو قومی و بین الاقوامی سطح پر بہترین مواقع میسر آئیں۔ ہم تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان اور وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کے کھیلوں کے فروغ سے متعلق وژن کے مطابق ہر ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں تاکہ خیبرپختونخوا کھیلوں کا مرکز بن سکے۔وزیر کھیل نے نوجوان کھلاڑیوں پر زور دیا کہ وہ ایونٹس میں اپنی کارکردگی سے ملک و قوم کا نام روشن کریں، کیونکہ صوبائی حکومت ان کی بھرپور حوصلہ افزائی اور معاونت جاری رکھے گی۔
حکومت خیبرپختونخوا نے ہنگامی سیلابی صورتحال اورکسی بھی ایمرجنسی کے دوران ریسکیو میں مدد کے لئے ڈرون حاصل کرلیا ہے
حکومت خیبرپختونخوا نے ہنگامی سیلابی صورتحال اورکسی بھی ایمرجنسی کے دوران ریسکیو میں مدد کے لئے ڈرون حاصل کرلیا ہے
ڈرون کے ذریعے لائف جیکٹس، رسیاں اور دیگر ضروری اشیاء پہنچائی جا سکیں گی
حکومت خیبرپختونخوا نے ہنگامی سیلابی صورتحال اور کسی بھی ایمرجنسی کے دوران ریسکیو میں مدد کے لئے ڈرون حاصل کرلیا ہے جس کے ذریعے لائف جیکٹس، رسیاں اور دیگر ضروری اشیاء پہنچائی جا سکیں گی۔ اس حوالے سے منگل کے روزپی ڈی ایم اے خیبر پختونخوا کی جانب سے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کو نئے حاصل کئے جانے ولے ڈرون کی پشاور میں مشق بھی دکھائی گئی۔ اس موقع پر سیکرٹری ریلیف، ڈی جی پی ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے اس موقع پراظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ریسپانس پلان کا ازسر نو جائزہ لیا گیا ہے،ہنگامی صورتحال میں رسپانس ٹائم تیز تر کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جبکہ ریسکیو اہلکاروں کی آپریشنل صلاحیت بڑھانے پر بھی کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ لوکل کمیونٹی کو ایمرجنسی ریسپانس کے لئے تیار کرنے پر تربیت دی جائے گی اور سیاحتی مقامات پر تمام ہوٹلوں کو پابند کیا جارہا ہے کہ وہ اپنے پاس کشتیاں، رسیاں، لائف جیکٹس جیسے آلات کی دستیابی یقینی بنائیں۔ اسی طرح ہنگامی صورتحال اور مشکلات سے نمٹنے کے لئے وارننگ سسٹم کے نظام کو بھی ڈیجیٹائز کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ‘ریلیف pulse’ موبائل ایپ اور سوشل میڈیا الرٹ متعارف کیا جائے گا اوروارننگ اور رسپانس کے لئے ڈیش بورڈ بھی بنایا جارہا ہے،۔ چیف سیکر ٹری کا کہنا تھا کہ حکومت خیبرپختونخوا سیلابی صورتحال میں ریسکیو کیلئے دو طرح کے ڈرون کی خریداری پر کام کررہی ہے جن میں ایک طرح کے ڈرون کا لائف جیکٹس، رسیاں اور 30 کلو تک دیگر اشیاء پہنچانے کے لیے استعمال کیا جائے گاجبکہ انسانی جانوں کو بچانے کے لئے دوسری قسم کے ڈرونز کی ٹیکنالوجی استعمال میں لائی جائے گی۔
محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے آپریشنل ریویو اجلاس میں اہم اصلاحاتی فیصلے
مشیر صحت خیبر پختونخوا احتشام علی کی زیر صدارت محکمہ صحت کا اہم آپریشنل ریویو اجلاس منعقد ہوا جس میں محکمانہ کارکردگی، شفافیت اور انتظامی اصلاحات سے متعلق متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔اجلاس میں سیکرٹری صحت شاہداللہ خان، اسپیشل سیکرٹری ارشد منصور، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر محمد سلیم، ڈی جی ڈرگز ڈاکٹر عباس، ڈی جی پی ایچ ایس اے ڈاکٹر عبدالوحید، چیف پلاننگ آفیسر، ایڈیشنل ڈائریکٹرز جنرل اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔مشیر صحت نے محکمہ صحت کی ناکارہ سرکاری گاڑیوں کی کنڈیمنیشن کا عمل 15 روز میں مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی۔ اسی طرح دوہرے و ایڈیشنل چارجز کے خاتمے کے لیے متعلقہ افسران کو ہدایت کی گئی کہ وہ تمام اضافی چارجز کی تفصیل پر مبنی رپورٹ پندرہ دن میں پیش کریں۔سرکاری گاڑیوں کی غیر مجاز استعمال سے متعلق احتشام علی نے ہدایت کی کہ غیر متعلقہ افراد سے گاڑیاں فوری طور پر واپس لی جائیں اور متعلقہ مجاز اہلکاروں کو فراہم کی جائیں۔پبلک ڈیلنگ دفاتر کی نگرانی اور شفافیت یقینی بنانے کیلئے ایم ایس، ڈی ایچ اوز، سیکرٹریٹ اور ڈائریکٹوریٹس میں 15 دن کے اندر اندر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی۔انتظامی پوسٹوں پر شفاف تقرری کے لیے پلیسمنٹ کمیٹی تشکیل دے کر نوٹیفائی کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔ کمیٹی ہر پوسٹ کے لیے تین نام تجویز کرے گی اور مکمل انٹرویو کے بعد صرف میرٹ پر پورا اترنے والے امیدوار کی تقرری ممکن ہوگی۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ تمام جاری و مکمل منصوبہ جات کی کارکردگی کا باقاعدہ ماہانہ جائزہ لیا جائے گا۔ چیف پلاننگ آفیسر کو ہدایت کی گئی کہ وہ ان پروجیکٹس کی نگرانی اور پیشرفت پر مبنی اجلاس طلب کریں۔مزید برآں، سٹیٹ لائف، ایس ایچ پی آئی اور محکمہ صحت کے مابین مؤثر ڈیٹا شیئرنگ کے لیے حکمت عملی وضع کرنے کی بھی ہدایت دی گئی۔ سیکرٹری صحت نے اس سلسلے میں ضروری ہو تو معاہدوں میں ترامیم کی بھی اجازت دی تاکہ ڈیٹا تک محکمہ کی بروقت رسائی یقینی بنائی جا سکے۔سیکرٹری صحت شاہداللہ خان نے واضح کیا کہ تمام کیڈرز کے ایچ آر سٹاف کی ڈیجیٹائزیشن ترجیحی بنیادوں پر مکمل کی جائے تاکہ چھٹی پر موجود عملہ، خالی پوسٹیں اور عارضی بھرتیوں جیسے اہم فیصلے بروقت اور مؤثر انداز میں ممکن ہو سکیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر کی زیر صدارت منگل کے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر کی زیر صدارت منگل کے روز سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ پشاور میں بورڈ کی 108 ویں بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سمال انڈسٹریز کے زیر انتظام صنعتی بستیوں کی ترقی،بورڈ کی پیشہ ورانہ امور کے فروغ اور پائدار صنعتکاری کے حوالے سے متعدد امور کا جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے کیئے گئے۔ اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری صنعت وحرفت اور فنی تعلیم مجیب الرحمٰن،منیجنگ ڈائریکٹر سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ عبد الحمید خان،ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹرز نعمان فیاض اور صاحبزادہ ذوالفقار،صدر سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری فضل مقیم اور وویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری پشاور کی چیئرپرسن رابعہ بصری سمیت بورڈ میں شامل دیگر سرکاری محکموں و اداروں کے افسران اور نجی شعبے سے وابستہ بورڈ ممبران نے شرکت کی۔ اس موقع پر بورڈ کی جانب سے منظوری کیلئے بورڈ کے مالیات،صنعتکاری،پیشہ ورانہ اور جاریہ امور کے حوالے سے نکات پیش کیئے گئے اور اس کے سلسلے میں فورم نے فیصلے دئیے۔اجلاس میں بورڈ کی گزشتہ اِجلاس میں ہونے والے فیصلوں پر عملدرآمد اور پیش رفت کے حوالے سے بھی شرکا کو آگاہ کیا گیا۔بورڈ اجلاس میں ایس آئی ڈی بی کی صنعتی بستیوں سے باہر بعض غیر استعمال شدہ ملکیتی اراضیات کو بورڈ کے کمرشل اور مالی فوائد کیلئے استعمال میں لانے اور اسے کار آمد بنانے کی غرض سے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی گئی جس میں متعلقہ محکموں کے افسران شامل ہوں گے اور وہ اس کیلئے ایک معقول اور فایدہ مند ماڈل مرتب کرے گی۔ اجلاس میں بورڈ کے گزشتہ مالی سال کے بجٹ تخمینے اور ریوائزڈ تخمینے کو بھی فورم کے سامنے پیش کیا گیا۔اس طرح سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی طرف ایس آئی ڈی بی کی ایک خالی عمارت کو پشاور میں کارپٹ انڈسٹری کے فروغ کے حوالے پیش کردہ تجویز بھی زیر غور آئی جس پر بورڈ نے متعدد آپشنز کو مشروط طور پر منظور کیا تاہم مزید کاروائی قواعد و ضوابط کے تحت سرانجام دینے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں بورڈ کیلئے الاٹمنٹ پالیسی اور لیز معاہدے کے حوالے سے ابتدائی مسودے کی اصولی منظوری دی گئی اور ساتھ یہ ہدایت کی گئی کہ اس سلسلے میں سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ اور خیبرپختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی مذکورہ پالیسی/ معاہدے کو مزید بہتر بنائے۔ اس طرح ایس آئی ڈی بی کے نئے بلڈنگ بائی لاز کو بھی فورم نے منظور کیا۔اجلاس میں بورڈ کی صنعتی بستیوں سے ملحقہ پرائیویٹ لینڈ کی بستی کیساتھ الحاق کیلئے بھی مرتب کردہ ڈرافٹ پالیسی کی مشروط طور پر منظوری دی گئی تاہم اس کو قانونی طور پر ہر پہلو سے جانچنے کیلئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دینے کی ہدایت کی گئی۔اس طرح انڈسٹریل پارک پشاور میں خواہشمند سرمایہ کاروں کو پلاٹ کی فراہمی کے سلسلے میں ادارے کے واجبات اور فیسوں کیلئے اجتماعی اقساط میں ادائیگی کیلئے دو سال تک دورانیہ کی سہولت دینے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں ماربل فضلے کو دوبارہ قابل استعمال لانے کی غرض سے ایس آئی ڈی بی کو کے پی ایزڈمک کیساتھ ملکر ایک قابل عمل ماڈل بنانے کی ہدایت کی گئی۔اسی طرح سوات میں صنعتی بستی کیلئے تجویز کردہ ارضی میں پلگ اینڈ پلے ماڈل کی سہولت بھی شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔بورڈ نے ایس آئی ڈی بی میں واقع کمرشل مرکز کے نچھلے حصے کو رینٹ پر دینے کی غرض سے ہدایت کی کہ اس معاملے کے ریٹ جائزہ کیلئے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو سے رجوع کیا جائے اور قواعد کو اپناتے ہوئے اسے مشتہر کیا جائے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ کے مالی چیلنجز پر قابو پانے کیلئے پائیداری اور خود انحصاری کے لئیے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ یہ ادارہ صوبے میں صنعتکاری کے فروغ کیلئے اپنی کوششیں بلا کسی تعطل جاری رکھے۔انھوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد و محور صوبے میں صنعتکاری اور سرمایہ کاری کا فروغ ہے تاکہ یہاں پر روزگار اور کاروبار کیلئے وسیع مواقع میسر ہو سکیں اور پسماندہ طبقات کو معاشی لحاظ سے اٹھایا جا سکے۔ اس سلسلے میں کوشش کی جائے گی کہ یہاں پر کاروبار اور صنعتکاری کیلئے ماحول کو آسان اور سازگار بنایا جائے۔
.۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
