خیبر پختونخوا کے وزیر محنت فضل شکور خان اور وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت عبدالکریم تورڈھیر نے جمعرات کے روز ورکرز ویلفیر بورڈ اور خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی کے باہمی امور کے حوالے سے محکمہ صنعت کے کمیٹی روم میں منعقدہ اجلاس کی مشترکہ طور پر صدارت کی۔اجلاس میں سیکریٹری صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عامر آفاق،سپیشل سیکریٹری صنعت محمد انور خان اور محکمے کے دیگر حکام کے ساتھ ساتھ ورکرز ویلفیر بورڈ اور کے پی ایزڈمک کی ٹیموں نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں ورکرز ویلفیر بورڈ کے تحت صوبے کے متعدد صنعتی زونز میں لیبر کالونیز و دیگر مقاصد کیلئے کمپنی کی ملکیتی لیز پر حاصل کی گئی اراضی کے عرصہ دراز سے واجب الادا واجبات کو زیر بحث لایا گیا۔فورم میں اس حوالے سے اس معاملے کے ممکنہ اور بہتر حل کے حوالے سے مختلف تجاویز کو زیر بحث لایا گیا۔واضح رہے کہ گدون،حطار اور پشاور اکنامک زون میں کمپنی کی مجموعی ملکیتی اراضی جو 55 ایکڑ بنتی ہے کو ورکرز ویلفیر بورڈ کے تحت لیبر کالونیز اور محنت کشوں کے طبی مراکز و دیگر سہولیات کی غرض سے حاصل کیا گیاہے،اس سلسلے میں جس کے سلسلے میں بورڈ پر کمپنی کے بقایاجات تاحال باقی ہیں۔اجلاس میں بورڈ اور کمپنی کے نمائندوں نے اس مسئلے کے حل کیلئے اپنا اپنا موقف پیش کیا اور اس بات پر اتفاق ہوا کہ اس سلسلے میں ایک ریکنسیلیئشن کمیٹی بنائی جائے گی جس میں محکمہ ہائے قانون و خزانہ کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔کمیٹی کیلئے ٹی او آرز بھی بنائے جائیں گے اور یہ کمیٹی 45 دنوں میں اپنا کام مکمل کرکے سفارشات پیش کرے گی جسے بعد میں ورکرز ویلفیر بورڈ کے بورڈ اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔اس موقع پر صوبائی وزیر اور وزیر اعلی کے معاون خصوصی نے ہدایت کی کہ مجوزہ کمیٹی اپنی ذمہ داریاں دئیے گئے ٹائم لائن میں پوری کرے تاکہ اس معاملے کا پائیدار حل جلد از جلد حل ممکن ہو سکیں۔
پشاور کے چڑیا گھر کی سہولیات میں مزید اضافہ، 50 ملین روپے کی لاگت سے آڈیٹوریم اور فش ایکوریم کی تعمیر مکمل
وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے جنگلات، جنگلی حیات، ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی پیر مصور خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت جنگلی حیات کے تحفظ اور عوام کو تفریح کی فراہمی کے لیے اقدامات اٹھارہی ہے، چڑیا گھر پشاور اس سلسلے کی ایک کڑی ہے، چڑیا گھر یہاں کی عوام کی سیرو تفریح کے ساتھ ساتھ یونیورسٹیوں کے طلبہ کے لیے تحقیقی مرکز کا کردار بھی ادا کررہا ہے ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعرات کے روز پشاور چڑیا گھر میں نوتعمیر شدہ آڈیٹوریم اور فش ایکویریم کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر چیف کنزرویٹر وائلڈ لائف محسن فاروق، ڈائریکٹر چڑیا گھر محمد نیاز سمیت میڈیا کے نمائندے بھی موجود تھے، افتتاح کے موقع پر نوتعمیر شدہ آڈیٹوریم کے حوالے سے معاون خصوصی برائے جنگلی حیات پیر مصور خان کو اگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اڈیٹوریم کی تعمیر پر تقریبآ 15 ملین روپے کی لاگت آئی ہے جس میں 150 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے، آڈیٹوریم کی تعمیر کا مقصد جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے عوام میں شعور بیدار کرنے کے لئے تقریبات، سیمینار ز منعقد کرنا اور تحقیق کے لیے یونیورسٹیوں کے طلبہ کے لیے سہولت فراہم کرنا ہے اسی طرح فش ایکوریم کے حوالے معاون خصوصی کو بتایا گیا کہ اسکی تعمیر پر تقریباً 35 ملین روپے کی لاگت آئی ہے جس میں 28 اقسام کے مچھلیوں کے لئے اٹھ ٹینکس بنائے گئے ہیں،انھوں نے ایکویریم میں ٹینکس کی صفائی کا خاص خیال رکھنے کی ہدایت کی،بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی پیر مصور خان نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا کی خصوصی دلچسپی سے چڑیا گھر میں سہولیات میں اضافے کے لیے فنڈز فراہم کیا گیا ، فش ایکوریم اور آڈیٹوریم نئے سال کے موقع پر پشاور کے عوام کے لیے ایک تحفہ ہے، صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ سال 2024 میں ٹرافی ہنٹنگ کے چار لائیسنس جاری کیے گئے تھے جس سے تقریبا 925000 ڈالرز کی آمدن حاصل ہوگئی ہے، حاصل آمدن کا 80 فیصد حصہ مقامی لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے خرچ کیا جاتا ہے جبکہ باقی 20 فیصد صوبائی خزانے میں جمع کیا جاتا ہے، مارخور کے تحفظ اور افزائش نسل کے حوالے سوال کا جواب دیتے ہوئے پیر مصور خان نے کہا کہ صوبائی حکومت کی خصوصی اقداما ت کی بدولت مارخور کی تعداد چھ ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے،پیر مصور خان نے موسمیاتی تبدیلی اور آلودگی پر بھی تفصیلی بات کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پورے ملک کا مسلہ بن چکا ہے جس سے نمٹنا حکومت اور عوام کی مشترکہ ذمہ داری ہے، آلودگی کی بڑی وجہ گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں بھی ہے، صوبائی حکومت وزیراعلی خیبرپختونخوا کی قیادت میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے پوری طرح پر عزم ہے، آلودگی پر قابو پانے کے لیے اینٹوں کے بھٹوں کے لئے زیگ زاگ ٹیکنالوجی متعارف کی گئی ہے جس کے خاطر خواہ نتائج مرتب ہورہے ہیں،انھوں نے عوام سے بھی اپیل کی ملک کو سر سبز و شاداب بنانے اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ شجرکاری کریں،پیر مصور خان نے کہا کہ آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لئے بنائے گئے قوانین پر عملدرآمد کے لئے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیے گئے ہیں،
محکمہ آبپاشی خیبرپختونخوا، ضم اضلاع میں سمال ڈیمز کے قیام کیلئے اقدامات کر رہا ہے جس سے بنجرو غیر زرعی اراضی قابل کاشت بنائی جائیگی، صوبائی وزیر عاقب اللہ خان
خیبر پختونخوا کے وزیر آبپاشی عاقب اللہ خان نے کہا ہے کہ ضلع خیبر میں جمرود جبہ ڈیم کی تکمیل سے نہ صرف 450 ایکڑ بنجر اراضی سیراب ہوگی بلکہ تقریباً 7 لاکھ لوگوں کو پینے کا صاف پانی بھی میسر ہو گا، صوبائی محکمہ آبپاشی، ضم اضلاع میں سمال ڈیمز کے قیام کیلئے کوشاں ہے تاکہ بنجر و غیر زرعی اراضی قابل کاشت بنائی جا سکے. ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر برائے آبپاشی عاقب اللہ خان نے گزشتہ روز محکمہ آبپاشی کی زیر نگرانی ضلع خیبر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں اپنے دفتر سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے مواصلات و تعمیرات محمد سہیل آفریدی، ایم این اے اقبال آفریدی، سیکرٹری محکمہ آبپاشی اور دیگر متعلقہ افسران کے بشمول متعلقہ علاقہ عمائدین بھی شریک تھے۔ ڈی جی جبہ ڈیم اختر رشید نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی. معاون خصوصی محمد سہیل آفریدی اور اجلاس میں شریک علاقہ مشران نے منصوبہ سے متعلق اپنی آراء و تجاویز کے بارے میں صوبائی وزیر کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔اس موقع پر عاقب اللہ خان نے منصوبہ سے تمام علاقوں کو ہر ممکن طور پر یکساں مستفید کرانے کیلیے ھدایات جاری کیں. صوبائی وزیر نے ایم این اے اقبال آفریدی کی درخواست پر باڑہ ڈیم سے متعلق بھی عنقریب ایک خصوصی اجلاس بلانے کیلئے ھدایات جاری کیں. ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت ضم اضلاع کی ترقی و خوشخالی کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے۔
صوبائی وزیر برائے ریونیو اینڈ اسٹیٹ کی زیر صدارت ڈیرہ اسماعیل خان میں تجاوزات کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس
خیبر پختونخوا کے وزیر ریونیو اینڈ اسٹیٹ نذیر احمد عباسی نے ڈیرہ اسماعیل خان میں تجاوزات کے مسئلے کے حل کے لیے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو (SMBR)، ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا، سیکرٹری قانون، کمشنر ڈی آئی خان، اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران، ریونیو اینڈ اسٹیٹ کے وزیر نے سرکاری املاک پر غیر قانونی تجاوزات کے خلاف حکومت کے ٹھوس مؤقف کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کسی بھی قسم کی تجاوزات کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور سرکاری زمینوں کو غیر مجاز قبضوں سے بچانے کی اہمیت پر زور دیا۔صوبائی وزیر نذیر احمد عباسی نے اس بات پر زور دیا کہ تمام سرکاری املاک کو نجی اداروں کے استحصال کے بجائے عوامی فائدے اور انتظامی مقاصد کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔ نذیر احمد عباسی نے کہا کہ حکومتی اثاثے عوام کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے ہوتے ہیں۔ کسی فرد یا پرائیویٹ گروپ کو ان وسائل پر تجاوزات یا ناجائز استعمال کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجاوزات کے خلاف زیرو ٹالرنس کا مظاہرہ کیا جائے گا، سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے والے افراد یا اداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ عہدیداروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ تمام سرکاری املاک کا جامع سروے کریں تاکہ غیر مجاز قبضوں کی نشاندہی کی جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تجاوزات کی زد میں آنے والی زمینوں کو دوبارہ حاصل کرنے اور عوامی منصوبوں کے لیے ان کے درست استعمال کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔ ریونیو، قانون اور مقامی انتظامیہ سمیت متعلقہ محکموں کو انسداد تجاوزات مہم کو تیز کرنے کے لیے باہمی تعاون سے کام کرنے کی ہدایت کی گئی۔ ریونیو اینڈ اسٹیٹ کے وزیر نے سرکاری املاک کے انتظام اور مستقبل میں تجاوزات کو روکنے کے لیے ایک شفاف اور جوابدہ نظام پر زور دیا۔ انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ حکومت عوامی وسائل کے تحفظ اور انہیں ایسے منصوبوں کے لیے استعمال کرنے کے لیے پرعزم ہے جس سے کمیونٹی کو براہ راست فائدہ پہنچے۔ اجلاس کا اختتام صوبائی وزیر کی جانب سے حکام کو 13 جنوری 2025 کو انسداد تجاوزات کے اقدامات کی پیشرفت کے بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کے ساتھ ہوا۔
خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی کے زیراہتمام باجوڑ فیسٹیول 28دسمبر سے شروع ہوگا، زاہد چن زیب
ضم اضلاع میں سیاحتی و ثقافتی سرگرمیوں کا آغا زکررہے ہیں،ضم اضلاع میں سیاحت کا فروغ اور نئے مقامات کی آباد کاری اولین ترجیحات میں شا مل ہے، مشیر سیاحت و ثقافت خیبرپختونخوا
دو روزہ باجوڑ فیسٹیول میں سائیکل ریس،کبڈی، رسہ کشی، مارشل آرٹس مقابلے، ٹیبلو،کھانے پینے اور دستکاری کے سٹالز سمیت روایتی اتنڑ رقص، محفل موسیقی شامل ہیں
وزیراعلیٰ خیبرپختونخو اکے مشیر برائے سیاحت،ثقافت، آثارقدیمہ و عجائب گھر زاہد چن زیب نے کہاہے کہ ضم اضلاع میں سیاحتی و ثقافتی سرگرمیوں کا آغا زکررہے ہیں تاکہ یہاں کے نوجوانوں کو بھی صحت مند سرگرمیوں میں شامل کیا جائے۔ ضم اضلاع میں سیاحت کا فروغ اور نئے مقامات کی آباد کاری اولین ترجیحات میں شا مل ہے۔ اسی سلسلے میں باجوڑ میں دو روزہ فیسٹیول کا انعقاد کر رہے ہیں جو کہ 28اور29 دسمبر کو باجوڑ خار میں منعقد ہوگا۔ فیسٹیول کا انعقادخیبرپختونخواکلچراینڈٹورازم اتھارٹی، ضم اضلاع ونگ، ضلعی انتظامیہ باجوڑ اور باجوڑ سکاؤٹس کے باہمی اشتراک سے باجوڑ سپورٹس کمپلیکس خار میں کیا جائے گا۔باجوڑ فیسٹیول میں سائیکل ریس، مارشل آرٹس مقابلے، کبڈی، سکول کے بچوں کے ٹیبلو شامل ہے جبکہ اس کیساتھ ساتھ بچوں کیلئے پلے لینڈ ایئریا، مزاحیہ خاکے، مشاعرہ، روایتی اتنڑ رقص، محفل موسیقی اور کھانے پینے کے سٹالز سجائے جائینگے۔باجوڑ فیسٹیول کے انعقاد کا مقصد صوبے کے ضم اضلاع میں کھیلوں سمیت صحت مند سرگرمیوں کا انعقاد سیاحتی مقامات کے فروغ، نوجوانوں کی صحت مند سرگرمیوں میں شمولیت اور صوبے سے دنیا کو مثبت پیغام دینا ہے۔ خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی اور ٹورازم ضم اضلاع ونگ اس سے قبل بھی صوبے کے ضم اضلاع میں مختلف سرگرمیوں کاانعقاد کرچکا ہے جس میں ڈسٹرکٹ خیبر، اورکزئی، وانا، ٹانک، وزیرستان سمیت دیگر علاقے شامل ہیں جہاں نہ صرف کھیلوں کی سرگرمیوں کا کامیابی سے انعقاد کیا گیا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ سیاحت کے فروغ کیلئے بھی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
خیبر پختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ جیلوں میں بند قیدیوں کو
خیبر پختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ جیلوں میں بند قیدیوں کو معاشرے کا مفید شہری بنانے کے لیے وزیرِ اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور کے عوامی ایجنڈے کے تحت اصلاحاتی ایجنڈا پر عمل درآمد جاری ہے۔ اسی ایجنڈے کے تحت جیلوں میں قیدیوں کی خوراک کے مینیو میں بہتری لائی گئی ہے جبکہ قیدیوں کی تفریح اور جسمانی صحت کے حوالے سے سپورٹس گالا جیسی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔ وہ سنٹرل جیل مردان میں ضلعی انتظامیہ اور محکمہ سپورٹس کے تعاون سے تین روزہ سپورٹس گالا کی اختتامی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ تقریب سے کمشنر مردان ڈویژن جاوید مروت، ڈپٹی کمشنر مردان ڈاکٹر عظمت اللہ وزیر اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل امجد خان نے بھی خطاب کیا۔ تین روزہ سپورٹس گالا میں کرکٹ، والی بال، بیڈمنٹن، میوزیکل چئیر اور دیگر کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد کیا گیا۔ جس سے جیل میں بند قیدی اور حوالاتی خوب محظوظ ہوئے۔ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ جیل اصلاحات کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ جیلوں میں ماربل، ڈٹرجینٹ اور دوسری انڈسٹریز سمیت ٹیلرنگ اور دیگر ہنر سکھانے کا اہتمام کیا جا رہا ہے جس سے ہونے والے منافع میں قیدی ہنرمندوں کو بھی حصہ دیا جاتا ہے۔ ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت و حرفت عبد الکریم خان نے جیلوں میں مختلف صنعتوں کو سمال انڈسٹریز کا درجہ دینے کا وعدہ کیا ہے۔ کمشنر مردان جاوید مروت نے کھیلوں کے انعقاد کو سراہتے ہوئے ایسی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کی تاکید کی۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل نے سپورٹس گالا کے اہتمام میں تعاون پر ڈپٹی کمشنر مردان ڈاکٹر عظمت اللہ وزیر اور محکمہ کھیل کے تعاون کو سراہا اور جیل میں قیدیوں کی فلاح و بہبود اور اصلاحات کے عمل پر روشنی ڈالی۔ آخر میں مہمان خصوصی صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ اور دیگر مہمانوں نے کامیاب کھلاڑیوں میں انعامات اور ٹرافیاں تقسیم کیں جبکہ جیل انتظامیہ نے صوبائی وزیر اور دیگر حکام کو شیلڈز پیش کیں۔
خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر سماجی بہبود سید قاسم علی شاہ نے کرسمس کے تہوارکے موقع پر اقلیتی برادری کو مبارکباد دیتے ہوئے
خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر سماجی بہبود سید قاسم علی شاہ نے کرسمس کے تہوارکے موقع پر اقلیتی برادری کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی ؎رف سے تمام اقلیتوں کو اپنے اپنے مذہبی رسومات اور تہواروں کے منانے پر مکمل آزادی حاصل ہے اور وہ اپنی مرضی سے اپنے اپنے عقیدوں کے مطابق اپنی مذہبی رسومات اور تہوار بھرپور طریقے سے منا سکتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے 25دسمبر کو پشاور چرچ میں کرسمس کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر صوبائی وزیر نے کرسمس کا کیک بھی کاٹا اور اقلیتی برادری کو مبارکباد پیش کی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت اقلیتی برادری کا خاص خیال رکھتی ہے اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے اقلیتوں کے تمام چرچوں کو پانچ پانچ لاکھ روپے گرانٹ کے طور پر دئیے ہیں تاکہ وہ اپنے مذہبی تہوار و ں کی تقریبات کو اچھے طریقے سے منا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کرسمس کے موقع پر اقلیتی برادری کومکمل تحفظ اور سیکیورٹی فراہم کیا اور حکومت کی جانب سے کرسمس کے موقع پر اقلیتی بچوں کو تحائف بھی دئیے گئے ہیں۔
مشیراطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا یوم قائد پر پیغام اور مبارکباد
وزیر اعلیٰ خیبر ٖپختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقت عامہ بیرسٹر ڈجلٹر سیف نے یوم قائد پر اپنے یغام میں پوری قوم کو قائداعظم محمد علی جناح کی یوم ولادت مبارک پیش کی ہے۔اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے اپنی بصیرت، حکمت اور بے لوث قیادت کے ذریعے ایک آزاد ریاست کی بنیاد رکھی، ان کی قیادت نے مسلمانوں کو ایک مقصد اور منزل عطا کی،قائداعظم کے تین اصول اتحاد، ایمان، تنظیم کسی بھی قوم کی ترقی میں بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ آج کا دن ملک میں حقیقی جمہوریت کی بحالی اور قانون کی حکمرانی کی تجدید عہد کا دن ہے، دہائیوں سے ملک پر مسلط سیاسی اشرافیہ نے قائد کے پاکستان کا چہرہ مسخ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک پر مسلط دو سیاسی خاندانوں نے جمہوریت کی بنیادیں کھوکھلی کی ہوئی ہے۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ قائداعظم ہمیشہ دیانتدار، اصول پسند اور کردار کے پختہ انسان تھے،انہوں نے اپنے الفاظ اور عمل سے یہ ثابت کیا کہ ایمانداری اور محنت کامیابی کی کنجی ہیں، قائداعظم کا خواب ایک ایسی ریاست کا قیام تھا جہاں ہر شخص کو مذہبی، سیاسی اور معاشرتی آزادی حاصل ہو، ان کی قربانیوں کے سبب ہی ہم آج آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ قائداعظم کا پیغام ہمیں سکھاتا ہے کہ کسی بھی مشکل حالات میں امید اور حوصلہ قائم رکھنا چاہیے،ان کی جدوجہد ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ مستقل مزاجی اور قربانیوں سے بڑی سے بڑی منزل حاصل کی جا سکتی ہے، یومِ قائد ہمیں یہ موقع دیتا ہے کہ ہم قائداعظم کی تعلیمات کو یاد کریں، قائد کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر ایک مضبوط اور خوشحال پاکستان کی تعمیر ممکن ہے۔
صوبائی وزیر ایکسائز خلیق الرحمان کی سربراہی میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی ہدایت پر پشاور شہر میں
صوبائی وزیر ایکسائز خلیق الرحمان کی سربراہی میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی ہدایت پر پشاور شہر میں ٹریفک کے مسائل کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کا ایک انتہائی اہم اور طویل اجلاس کمشنر پشاور کے آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمشنر پشاور ریاض محسود ایم پی اے فضل الٰہی ایم این اے شاندانہ گلزار ایم پی اے ارباب عمر ایوب ایم این اے ارباب شیر علی ایم پی اے سمیع اللہ خان اور تمام متعلقہ ڈیپارٹمنٹس ٹرانسپورٹ، ایکسائز، پی ڈی اے، سی ٹی او آر ٹی اے ٹرانس پشاور اور ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کے افسران بھی شریک تھے۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر پشاور نے پشاور کے ٹریفک کے حوالے سے شارٹ ٹرم ٹریف پلان میڈیم ٹڑم ٹریفک پلان اور لانگ ٹرم ٹریفک پلان پر مشتمل پریزنٹیشن پیش کی، شارٹ ٹرم ٹریفک ٹریفک پلان تین مہینوں پر مشتمل ہوگا۔ اس پلان کے مطابق ضبط شدہ گاڑیوں کے لیے جگہ فراہم کرنا ہے۔ اس کے علاوہ بی آر ٹی روٹس پر ویگنوں اور بسوں پر پابندی لگانا بھی شامل ہے۔ پشاور کے مختلف روٹس پر جن تجاوزات کی وجہ سے ٹریفک میں خلل اور رکاوٹ ہے ان تجاوزات کے حوالے سے ایک کمیٹی کا قیام عمل میں لانا ہے۔ اس کے علاوہ جو بھی پشاور شہر میں نئے پلازے بن رہے ہیں کمرشل بنیادوں پر ان پلازوں میں پارکنگ کا انتظام کرنے کے لئے ان کے مالکان کو اگاہی نوٹس بھجوانا ہے۔ پشاور شہر میں جہاں جہاں بھی غیر قانونی پارکنگز ہیں ان پر زیادہ سے زیادہ جرمانہ لگایا جائے گا تاکہ اس سے غیر قانونی پارکنگ کی روک تھام ممکن ہو سکے اس کے علاوہ بی آر ٹی کوریڈور پر جہاں جہاں چوک پوائنٹس ہیں ان کا ہٹانا لازمی ہے تاکہ ٹریفک کی روانی کو ممکن بنایا جا سکے۔ اس کے علاوہ سڑکوں پر جہاں جہاں کنسٹرکشن مٹیریل پڑا ہوا ہے جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی میں خلل ہوتا ہے اس مٹیریل کو ہٹانا ہے تاکہ وہاں پر لوگوں کے ٹریفک کے مسائل کو حل کیا جا سکے اور ٹریفک آسانی سے رواں دواں ہو۔ پشاور شہر میں ٹریفک کی بے ترتیبی اور بد انتظامی کی سب سے بڑی وجہ غیر رجسٹرڈ رکشہ ٹیمپرڈ رکشہ اور آؤٹ پروونس یا آؤٹ ڈسٹرکٹ رکشہ کی موجودگی ہے۔ ان رکشوں کی تعداد ایک لاکھ سے اوپر ہے۔ اس حوالے سے ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ اور چیف ٹریفک آفیسر مل کر ان کی روک تھام کیلئے لازمی اقدامات اٹھائیں گے۔ اس کے علاوہ پشاور شہر میں جتنے بھی خراب مین ہولز ہیں ان تمام خراب مین ہولز کی مرمت یا نئے مین ہولز کو فوری طور پر فکس کرنا ہے تاکہ اس سے ٹریفک کی روانی کو ممکن بنایا جا سکے۔ ٹریفک کے نظام کو مزید بہتر بنانے کے لیے جہاں جہاں سائن بورڈز کی ضرورت ہے جیسے پیٹرول پمپس بس سٹینڈز سی این جی سٹیشنز گورنمنٹ افسز اور سکولز وہاں وہاں پر ان سائن بورڈز کو لگایا جائے گا تاکہ اس سے ٹریفک کی روانی ممکن ہو۔ جدید دور کے تقاضوں کے مطابق الیکٹرک بائکس کی رجسٹریشن ضروری ہے تاکہ لوگ زیادہ سے زیادہ الیکٹرک بائکس کو رجسٹر کرائیں اور اور عوام عام موٹرسائیکلوں کی بجائے الیکٹرک بائکس کی طرف آئیں اس سے ماحول کی آلودگی میں کمی آئے گی۔ پشاور شہر میں بسوں اور ویگنوں کے لیے متبادل روٹس کا بندوبست کیا جائے گا تاکہ اس سے نہ صرف ان کا روزگار برقرار رہ سکے بلکہ ٹریفک کی روانی بھی متاثر نہ ہو سکے۔ اس کے علاوہ گاڑیوں کی فٹنس کے لیے فوری طور پر ایس او پیز یا گائیڈ لائنز بنائے جائیں گے تاکہ ماحول کو آلودہ کرنے والی گاڑیوں کا تدارک کیا جا سکے۔ پشاور میں ٹریفک کے مسائل کو کم کرنے کے لیے رکشوں کے لیے کلرز سکیم متعارف کی جائے گی تاکہ دن کو چلنے والے رکشوں کا رنگ رات کو چلنے والے رکشوں کے رنگ سے مختلف ہو۔ اس کی وجہ سے غیر ضروری رکشوں کی تعداد سڑکوں پر کم ہوگی جس سے ٹریفک کے مسائل کے حل میں بہتری آئے گی۔ اس کے علاوہ پشاور شہر میں جتنے بھی ٹو سٹروکس رکشے ہیں ان تمام رکشوں پر مکمل پابندی ہوگی کیونکہ یہ رکشے پشاور شہر میں آلودگی بڑھانے کے بنیادی عوامل ہیں۔ پرانے ٹریفک پلان کے مطابق ایک سو سے زیادہ مقامات پر یوٹرن ایسے بنائے گئے ہیں جہاں سے بھی ٹریفک کی بے ترتیبی میں اضافہ ہے ان یوٹرنز کو بند کرنا اور اس نئے ٹریفک پلان کے مطابق نئے یوٹرنز بنانا ہے تاکہ اس سے ٹریفک کے مسائل کا تدارک کیا جا سکے۔ پشاور شہر میں ٹریفک کی بے ترتیبی اور بد انتظامی کی بڑی وجہ ہتھ گاڑیوں پر کاروبار ہے ان ہتھ گاڑیوں کے لیے موضوع جگہوں کا بندوبست کرنا لازمی ہے جہاں پر نہ صرف ان کا چھوٹا موٹا کاروبار جاری رہ سکے بلکہ اس سے ٹریفک کی بے ترتیبی اور بد انتظامی کو بھی بچایا جا سکے۔حکومت خیبر پختون خوا پشاور شہر میں بڑھتی ہوئی آبادی کے رجحان کو دیکھتے ہوئے ٹریفک کے روز بروز بڑھتے ہوئے مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اگر ٹریفک کی اس بدانتظامی اور بے ترتیبی کے سنگین مسئلے کو بروقت حل نہ کیا گیا تو پشاور شہر میں ٹریفک کا مسئلہ سنگین نوعیت اختیار کر جائے گا۔ پشاور شہر میں روزانہ لاکھوں گاڑیاں سفر کرتی ہیں جس سے نہ صرف عوام کو ٹریفک کی روانی میں مسائل درپیش ہیں بلکہ اس سے شہر کے ماحول پر بھی انتہائی برا اثر پڑ رہا ہے۔ آئندہ آنے والے چند سالوں میں پشاور شہر کی فضا اتنی آلودہ ہو جائے گی کہ اس میں سانس لینا مشکل ہو جائے گا اور لوگ مختلف بیماریوں کا شکار ہو جائیں گے اس لیے صوبائی حکومت اس مسئلے کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے اور اور یہ کمیٹی ایک مربوط اور جامع منصوبہ بندی بنا کر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے سامنے پیش کرے گی جس کے بعد اس کی تکمیل پر بروقت کام شروع کیا جائے گا اور اس ٹریفک کے سنگین مسئلے کے حل کی طرف بڑھنے کی کوشش کی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ریلیف، بحالی و آباد کاری ملک نیک محمد خان داوڑ کی
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ریلیف، بحالی و آباد کاری ملک نیک محمد خان داوڑ کی خصوصی ہدایات پر بدھ کے روز پی ڈی ایم اے ایچ آر ایف جلوزئی سے جنوبی وزیرستان اپر کے لیے امدادی سامان کا قافلہ روانہ کر دیا گیا ہے،یہ قافلہ 9 ٹرکوں پر مشتمل ہے جس میں سردیوں کے پیش نظر ضروری اشیاء شامل ہیں،ان اشیاء میں 200ونٹرائزڈ خیمے،100کچن سیٹس،400گدے،400رضائیاں،200پلاسٹک کے میٹ اور 50سرچ لائٹس شامل ہیں۔یہ امدادی سامان جنوبی وزیرستان اپر میں موسم سرما کی شدت سے متاثرہ عوام کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بھیجا گیا ہے۔ وزیر ریلیف ملک نیک محمد خان داوڑ نے کہا کہ حکومت خیبرپختونخوا عوام کی مشکلات کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے اور ان کی خدمت اولین ترجیح ہے۔مزید برآں، پی ڈی ایم اے کے اہلکار امدادی سامان کی تقسیم کے عمل کی نگرانی کریں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ تمام اشیاء مستحق افراد تک بروقت پہنچ سکیں۔