خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے لائیو سٹاک، فشریز اینڈ کوآپریٹو کا اجلاس چیئرپرسن و ایم پی اے شیر علی آفریدی کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں اراکین صوبائی اسمبلی ارباب محمد عثمان خان، اکرام اللہ غازی، ملک عدیل اقبال اور عبدالمومن نے شرکت کی۔ کمیٹی نے صوبہ خیبرپختونخوا میں غیر قانونی ماہی گیری اور غیر مجاز فش فارمنگ سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ کمیٹی نے ان غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے مضبوط قانونی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ اراکین نے ماہی گیری کے کاموں میں مناسب ضابطے، چیک اینڈ بیلنس کو یقینی بنانے اور جہاں ضروری ہو موجودہ معاہدوں پر نظر ثانی کرنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی پر زور دیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تربیلا ڈیم اور خان پور ڈیم کے حوالے سے تفصیلی رپورٹس آئندہ اجلاس میں جائزہ کے لیے پیش کی جائے۔ مزید برآں، محکمہ میں تبادلوں سے متعلق گزشتہ پانچ سالوں کا ڈیٹا بھی اگلی میٹنگ میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔ کمیٹی نے ماہی گیری کی سرگرمیوں کی نگرانی اور ٹھیکہ دینے میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط میکنزم قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ آبی وسائل کے تحفظ اور پائیدار طریقوں کی حمایت کے لیے ماہی گیری کے فریم ورک کو ہموار کرنے کا عزم کیا گیا۔ مزید برآں، کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ماہی گیری اور غیر مجاز فش فارمنگ سے متعلق موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے اور شعبے کی بہتری کے لیے باخبر فیصلے کرنے کی خاطر متعلقہ سائٹس کا دورہ بھی کیا جائے گا۔
مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے سی پیک کے حوالے سے
مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے سی پیک کے حوالے سے منعقدہ بین الاقوامی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاک چین تعلقات کی مضبوطی اور قومی تشخص کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ سیمینار کا انعقاد پشاور میں چائنا ونڈو کے زیر اہتمام کیا گیا، جسے سرمایہ کاری کے فروغ اور قومی و بین الاقوامی اہمیت کے حامل موضوعات پر بامعنی مکالمے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا گیا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے امجد عزیز ملک کی میزبانی اور کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس نوعیت کے اجتماعات قومی شعور اجاگر کرنے اور باہمی رابطوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”ایسے اقدامات قابل تحسین ہیں کیونکہ یہ ہماری اجتماعی قوت ارادی کو مضبوط کرتے ہیں اور قوم کی تعمیر میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔” پاک چین تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے ایک چینی کہاوت بیان کی: ”قریبی ہمسایہ دور کے رشتہ دار سے بہتر ہوتا ہے”، اور چین کو ایک پُراعتماد اور مخلص ہمسایہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات ہمیشہ اعتماد اور استحکام پر مبنی رہے ہیں، جبکہ دیگر ہمسایوں کے ساتھ ایسے تسلسل کی کمی رہی ہے۔ ”چین ہمیشہ ہمارا ایسا شراکت دار رہا ہے جس سے دوستی پائیدار بنیادوں پر قائم ہے،”بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ پاکستان کو چین سے دو اہم سبق سیکھنے چاہئیں ایک، قومی تشخص کی طاقت؛ اور دوسرا، اپنی تاریخ اور تہذیب کی ازسرِ نو دریافت۔ انہوں نے چین کی مضبوط قومی یکجہتی کی مثال دی اور کہا کہ چینی قوم نے تاریخی چیلنجز کے باوجود اپنے اصولوں اور نظریات کو کبھی ترک نہیں کیا۔ انہوں نے چینی پرچم کی پانچ ستاروں کی علامت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ محنت کشوں، کسانوں، چھوٹے کاروباری افراد اور قومی سرمایہ داروں کو ایک جماعت کے تحت متحد دیکھنے کی علامت ہے، جو ان کی قومی طاقت کی گواہی دیتا ہے۔انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ پاکستانی شناخت پر فخر کریں کیونکہ جو قومیں اپنی تاریخ اور اجتماعی ورثے کو فراموش کرتی ہیں، وہ زوال کا شکار ہو جاتی ہیں۔ ”چین کی ترقی کا راز اپنے تشخص کی بازیافت اور تاریخی شعور میں پوشیدہ ہے، ہمیں بھی یہی راستہ اختیار کرنا ہوگا تاکہ دنیا میں عزت حاصل ہو سکے،” بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ پاکستان کی بقا اور ترقی مضبوط قومی تشخص اور اسلامی نظریات سے جڑی ہوئی ہے۔اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے نوجوانوں کو بھرپور جذبے سے پاکستان کو ایک قیمتی اثاثہ سمجھنے اور اس کی حفاظت کرنے کی تلقین کی۔ ”مضبوط قومی تشخص کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ پاکستان کی طاقت اس کے عوام کے دلوں میں دھڑکتی ہے جو فخر اور مقصد سے سرشار ہیں،” انہوں نیامید ظاہر کی کہ سیمینار کی گفتگو ملک کے لیے مثبت تبدیلی کا ذریعہ بنے گی۔
جلوزئی ہاؤسنگ سکیم کی اراضی مالکان کے وفد کی معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی سے ملاقات
(مالکان اراضی کے مسائل کو بھر پور طریقے سے حل کیا جارہا ہے۔معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی سے جمعرات کے روز جلوزئی ہاؤسنگ سکیم کی اراضی کے مالکان پر مشتمل ایک وفد نے پشاور میں ملاقات کی۔ اس موقع پروزیر ایکسائز و ٹیکسیشن خلیق الرحمن بھی موجود تھے جبکہ ڈائریکٹر جنرل ہاؤسنگ اتھارٹی عمران وزیر اور محکمہ ہاؤسنگ کے دیگر افسران بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔ ملاقات کے دوران جلوزئی ہاؤسنگ سکیم کے مختلف حل طلب مسائل اور اراضی کے امور پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ ڈی جی ہاؤسنگ اتھارٹی نے اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سکیم کی متعلقہ اراضی کا رقبہ 8,905 کینال ہے، جس پر سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ایک ارب روپے کی مزیدادائیگیاں اراضی مالکان کو کی جا چکی ہیں۔ ملاقات کے دوران معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے زمین مالکان کو یقین دہانی کرائی کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں اسی طرح مزید ادائیگیاں بھی کی جائیں گی، اور عدالت عظمیٰ کے احکامات پر من و عن عمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دی جائے گی اور تمام تصفیہ طلب مسائل کو باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ حل کیا جائے گا۔ڈاکٹر امجد علی نے مزید کہا کہ حکومت تمام فریقین کے جائز حقوق کا تحفظ یقینی بنائے گی اور ہاؤسنگ سکیم کو شفاف اور قانونی طریقہ کار کے مطابق پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔اس موقع پر وفد نے مسائل کے حل کی یقین دہانی پر صوبائی وزیر ایکسائز اور معاون خصوصی کا شکریہ ادا کیا۔
”خیبر پختونخوا زکوٰۃ و عشر ایکٹ ترمیمی بل 2025 پر غور، معذور افراد اور اقلیتی برادری کے لیے نئی تجاویز زیر غور”
خیبر پختونخوا کابینہ کی تشکیل کردہ کمیٹی برائے قانون سازی کا اجلاس وزیر قانون آفتاب عالم ایڈوکیٹ کی زیر صدارت پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر زکوٰۃ و عشر سید قاسم علی شاہ، ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا شاہ فیصل اتمان خیل، سیکرٹری بورڈ آف ریونیو محمد ارشاد، ایڈیشنل سیکرٹری زکوٰۃ و عشر پیر محمد خان، ڈپٹی سیکرٹری ریگولیشن قیصر خان، ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر عشر مبشر رضا، ڈپٹی لیجسلیشن آفیسر عمران خان سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں ”خیبر پختونخوا زکوٰۃ و عشر ایکٹ ترمیمی بل 2025” پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور مختلف اہم تجاویز زیر بحث آئیں۔ ترمیمی بل میں معذور افراد کے لیے معاون آلات کی فراہمی، معذور سرٹیفکیٹ کے لیے ون ونڈو آپریشن اور آن لائن درخواستوں کا نظام، اور 55 سال سے زائد عمر کی غیر شادی شدہ خواتین کی باوقار زندگی کے لیے اقدامات کی تجاویز شامل ہیں۔اجلاس میں وفاقی حکومت کی مالی معاونت کو بھی زیر بحث لایا گیا اور اس حوالے سے محکمہ قانون و ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا کے کردار کو نہایت اہم قرار دیا گیا۔ ترمیمی بل میں فلاحی عطیاتی فنڈ کے ذریعے اقلیتی برادری اور دیگر غیر مستحق سماجی طبقوں کی معاونت کے امکانات پر بھی گفتگو کی گئی۔مزید برآں، زکوٰۃ کی وصولی میں شفافیت کو یقینی بنانے، صوبے بھر میں موجود 4200 زکوٰۃ کمیٹیوں کے چیئرمین اور اراکین کے انتخاب میں میرٹ اور شفافیت لانے پر زور دیا گیا۔ زکوٰۃ چیئرمین کے تعلیمی معیار اور مقامی کمیٹیوں کے مالی اختیارات کو بہتر طور پر منظم کرنے کے لیے بھی مختلف تجاویز پیش کی گئیں۔اجلاس میں حکومت خیبر پختونخوا کے سنہری منصوبے ”روشن مستقبل کارڈ” کے تحت یتیم بچوں کی کفالت کے حوالے سے خصوصی تبادلہ خیال کیا گیا۔ خاص طور پر ان بچوں کی فلاح و بہبود پر توجہ دی گئی جن کی والدہ دوسری شادی کر چکی ہوں، تاکہ ان کی محرومیوں کا ازالہ کیا جا سکے۔محکمہ قانون خیبر پختونخوا ان تمام تجاویز اور سفارشات کی روشنی میں بل کو حتمی شکل دے کر منظوری کے لیے کابینہ اجلاس میں پیش کرے گا تاکہ مستحق افراد تک زیادہ شفاف اور مؤثر انداز میں مدد پہنچائی جا سکے۔
اہلیان حسن گڑھی۔2کے معززین علاقہ،پی ٹی آئی کے عہدیداران و کارکنان اور عوام نے خیبر پختونخوا کے وزیر برائے سماجی بہبود سید قاسم علی شاہ
اہلیان حسن گڑھی۔2کے معززین علاقہ،پی ٹی آئی کے عہدیداران و کارکنان اور عوام نے خیبر پختونخوا کے وزیر برائے سماجی بہبود سید قاسم علی شاہ کی جانب سے اٹھائے گئے ترقیاتی اقدامات کو سراہتے ہوئے حسن گڑھی میں عوامی فلاح و بہبود کے کاموں کے آغاز پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے اور کہا ہے کہ صوبائی وزیر نے حسن گڑھی میں ترقیاتی منصوبے شروع کر کے علاقے کے عوام کا دیرینہ مطالبہ پور ا کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حلقہ پی کے۔81میں ترقیاتی کاموں کے آغاز سے عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی تکمیل ہو رہی ہے اور صوبائی وزیر سماجی بہبود سید قاسم علی شاہ نے جاری شدہ فنڈ کے ذریعے علاقے کی تعمیر و ترقی کی راہ ہموار کر دی ہے۔ صوبائی وزیر کے ان اقدامات پرعلاقہ مکینوں نے دل کی گہرائیوں سے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا بھی شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ ترقیاتی عمل کا یہ تسلسل آئندہ بھی جاری رہے گا۔علاقے کے عوام کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف ہی وہ پارٹی ہے جسے عوام کے بنیادی مسائل کا احساس اور ادراک ہے اور وہ ان کے حل کے لئے بھی بروقت عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ علاقہ حسن گڑھی کے معززین خاص طور پر کورآرڈینیٹر فرحان معاذ، صدر اعظم خان، مصری خان، شیر علی خان امیر صاحب، الماس خان، فرحت اللہ بخش، نور خان آفریدی اور ہمایون خان کی قیادت میں مقامی کمیونٹی نے علاقے کی دتعمیر ترقی میں بھر پور تعاون کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ عوام کی فلاح کے کاموں میں حکومت کا بھر پور ساتھ دیں گے۔
صوبائی وزیر کھیل سید فخرجہان نیڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن بونیر کی نئی کابینہ سے انکے عہدوں کا حلف لے لیا
خیبرپختونخوا کے وزیر کھیل و امور نوجوانان سید فخر جہان نے بدھ کے روز ڈسٹرکٹ بار ایسوسی سی ایشن بونیر کی نئی کابینہ سے انکے عہدوں کا حلف لے لیا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر بونیر کاشف قیوم، ڈی پی او سعود خان،عوامی نمائندے، بونیر پریس کلب کے صدر مختار عالم خان، سماجی و سیاسی جماعتوں کے رہنما،انصاف لائر فورم کے نمائندے اور وکلاء برادری تقریب میں شریک ہوئی۔ وزیر کھیل و امور نوجوانان سید فخر جھان نے وکلا ایسوسی ایشن کی نئی کابینہ کو مبارکباد دی اور انھیں یقین دلایا کہ وہ اپنی جانب سے وکلا برادری کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کریں گے اور انھیں فنڈز بھی دئے جائیں گے۔ صوبائی وزیر نے اس موقع پر وکلا برادری سے کہا کہ وہ عدل و انصاف کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کریں اور غریب و مظلوم کی آواز بنیں۔تقریب کے اختتام پر کابینہ نے مہمانِ خصوصی کو یادگاری شیلڈ اور تحفے پیش کیے جبکہ ڈی سی کاشف قیوم، ڈی پی او سعود خان اور پی ٹی ائی چیئر مین ممبر قومی اسمبلی بیرسٹر گوہر علی خان کے بھائی ایڈوکیٹ جوہر علی خان نے بھی نئے عہدیداروں کو تحائف دئے۔دریں اثناء صوبائی وزیر نے تحصیل گاگرہ سروس ڈیلیوری سنٹر کا دورہ کیا اور وہاں پر دستیاب سہولیات کا جائزہ لیا۔انھوں نے عوام سے معلومات بھی حاصل کیں۔اس طرح صوبائی وزیر نے ڈپٹی کمشنر آفس ڈگر بونیر میں لائین ڈیپارٹمنٹس کے ایک اجلاس کی صدارت بھی کی اور مختلف شعبوں کے حوالے سے ترقیاتی منصوبوں اور محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن طفیل انجم کی زیر صدارت یورپی یونین کے تعاون سے TVET-IV منصوبے کے حوالے سے پی آئی سی اجلاس کا انعقاد
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن طفیل انجم نے کہا ہے کہ معیاری فنی تعلیم کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے صوبائی حکومت پرعزم ہے۔ انہوں نے پائیدار اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں یورپی یونین کی مسلسل حمایت کی تعریف کی اور عوامی شعبے کے اداروں، ترقیاتی شراکت داروں اور نجی شعبے کے درمیان مربوط کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یورپی یونین کے تعاون سے PIC کمیٹی کی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں ایم ڈی ٹیوٹا، ڈائریکٹر،جی آئی ذی کے نمائندے،سیکرٹری ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈ، برٹش کونسل کے پراجیکٹ منیجر،صدر وومن چیمبر آف کامرس،یورپین یونین کے حکام ودیگر عہدیداروں نے شرکت کی ہے۔ اجلاس کے تمام اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے تعاون کو تیز کرنے اور TVET-IV منصوبے کے کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔ مزید کہا گیا ہے کہ اس منصوبے سے پسماندہ اور دور دراز علاقوں کی ترقی اور خوشحالی ممکن ہوسکے گی۔ اس کے علاوہ اجلاس میں TVET-IV منصوبے کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا، جس کی توجہ خیبرپختونخوا میں تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت (TVET) کے شعبے کو لیبر مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے پر مرکوز رہا۔ اجلاس کے شرکاء نے پراجیکٹ کی جاری سرگرمیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے جبکہ اس میں چیلنجوں کی نشاندہی بھی کی ہے۔ اجلاس میں پروگرام کے اثرات کو بڑھانے کے لیے حکمت عملیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ شرکاء نے اس منصوبے کے تحت طلباء کی پیشہ ورانہ تربیت کے لئے فنی نقطہ نظر کی اہمیت پر زور دیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ نوجوان صنعت سے متعلقہ مہارتوں سے آراستہ ہوں اور صوبے کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر سکیں۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل اطلاعات و تعلقات عامہ کے اشتہاراتی شعبے میں ریکارڈ کی ڈیجیٹل منتقلی مکمل، نمایاں کارکردگی پر ملازمین میں تعریفی اسناد تقسیم
ڈائریکٹوریٹ جنرل اطلاعات و تعلقاتِ عامہ خیبر پختونخواکے شعبہ اشتہارات میں پرانے مالی و دفتری ریکارڈ کو جدید ڈیجیٹل نظام (IAMS)-Integrated Advertisement Management System) میں کامیابی سے منتقل کرنے پر ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں متعلقہ افسران و ملازمین کو ان کی انتھک محنت، ٹیم ورک اور قابلِ ستائش پیشہ ورانہ خدمات کے اعتراف میں تعریفی اسناد سے نوازا گیا۔
تقریب میں ڈائریکٹر جنرل اطلاعات و تعلقات عامہ سلیم خان، ڈائریکٹر ریکوری اینڈ ری کانسیلیئیشن لیاقت امین،ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن ابن امین،ڈپٹی ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز سمیت دیگر افسران و عملہ نے شرکت کی۔تقریب سے اپنے خطاب میں ڈائریکٹر جنرل اطلاعات سلیم خان نے متعلقہ افسران اور ملازمین کی کاوشوں کو سراہا۔ اُنہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات صرف ادارے کے اندرونی نظام کو ہی جدید نہیں بناتے بلکہ عوام کو بہتر اور شفاف معلومات کی فراہمی کو بھی ممکن بناتے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت اداروں کی استعداد کار میں اضافے کے لیے ڈیجیٹل اصلاحات پر مسلسل کام کر رہی ہے، اور محکمہ اطلاعات اس کی ایک مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اقدام ایک بڑی انتظامی تبدیلی کا حصہ ہے جس کا مقصد سرکاری اداروں میں روایتی طریقہ کار کی جگہ جدید ڈیجیٹل نظام متعارف کرانا ہے تاکہ نہ صرف کام کی رفتار میں بہتری لائی جا سکے بلکہ شفافیت، درستگی، اور مؤثر نگرانی کو بھی ممکن بنایا جا سکے۔۔اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈائریکٹر ریکوری اینڈ ری کانسیلیئیشن لیاقت امین نے کہا کہ شعبہ اشتہارات کے ریکارڈ کو جدید ڈیجیٹل نظام میں منتقل کرنے سے نہ صرف مالی اُمور کی درستگی ہوگی بلکہ وقت کی بچت اور کاغذی کارروائی میں کمی جیسے مثبت نتائج بھی حاصل ہوں گے۔ اس جدید نظام سے روزمرہ امور کی نگرانی آسان ہو گی اور فیصلہ سازی کے عمل میں بھی بہتری آئے گی۔اس موقع پر ڈائریکٹر ایڈمن ابن امین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شعبہ اشتہارات کی ڈیجیٹل منتقلی کا یہ عمل ایک بڑی پیش رفت ہے، جو آنے والے وقت میں مزید شعبہ جات کے لیے ایک ماڈل کا کردار ادا کرے گا۔تقریب کے اختتام پر متعلقہ عملہ میں تعریفی اسناد تقسیم کی گئیں۔
جامعہ لکی مروت کو خطے کی بہترین درسگاہ بنائیں گے۔ مینا خان آفریدی
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم، آرکائیوز و لائبریریز مینا خان آفریدی نے جامعہ لکی مروت میں انتظامی امور کو مزید بہتر و شفاف بنانے کے لئے وائس چانسلر کو تین روز کے اندر سٹاف کی نیڈ اسسمنٹ رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ صوبائی وزیر نے مذکورہ ہدایات جامعہ لکی مروت میں عملہ کی کمی دور کرنے اور درپیش مسائل کے حل کے لیے ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں ممبران صوبائی اسمبلی جوہر محمد خان، طارق سعید خان اور وائس چانسلر جامعہ لکی مروت پروفیسر صفدر نے شرکت کی۔ وائس چانسلر نے اجلاس کو جامعہ کی مجموعی کارکردگی، انتظامی و مالی چیلنجز اورسٹاف کی کارکردگی و ضرورت سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ریکروٹمنٹ کے عمل میں مکمل شفافیت یقینی بنائی جائے اور میرٹ کو ترجیح دی جائے۔ انہوں کہا کہ تین روز کے اندر سٹاف کی نیڈ اسسمنٹ مکمل کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔ غیر ضروری پوسٹوں کو ختم کر کے جامعہ پر مالی بوجھ کم کیا جائے۔ جن ملازمین کے کاغذات میں تکنیکی مسائل نہیں، ان کی تنخواہیں فوری طور پر ریلیز کی جائیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ آئندہ تمام بھرتیاں ایٹا (ETEA) کے تحت کی جائیں تاکہ شفافیت یقینی بنائی جا سکے۔مینا خان آفریدی نے اس امر کا اعادہ کیا کہ جامعہ لکی مروت کو خطے کی بہترین یونیورسٹی بنائیں گے انہوں نے واضح کیا کہ صوبے کی جامعات میں کرپشن، سفارش اور اقربا پروری کے دروازے بند کیے جا چکے ہیں اور تمام اقدامات میرٹ و شفافیت کی بنیاد پر کیے جا رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبد الکریم تورڈھیر نے بدھ کے
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبد الکریم تورڈھیر نے بدھ کے روز ضلع ایبٹ آباد کا دورہ کیا جہاں پر انھوں نے سمال انڈسٹریل اسٹیٹ حویلیاں ایبٹ آباد ٹو کیلئے نئے مختص فیڈر سے بجلی فراہمی کا افتتاح کیا۔انھوں نے بٹن دبا کر کھولیاں بالا گرڈ اسٹیشن سے انڈسٹریل اسٹیٹ فیڈر کو باقاعدہ انرجائز کیا۔اس موقع پر متعلقہ محکموں اور اداروں کے نمائندوں سمیت مقامی معززین اورکاروباری حضرات بھی موجود تھے۔ معاون خصوصی نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج ہزارہ کی تاریخ میں اہم ترین دن ہے کیونکہ اس منصوبے کے ذریعے انڈسٹریل اسٹیٹ کوبلا تعطل بجلی فراہم ہوگی اور اس سے مقامی صنعتوں کا پہیہ چلے گا۔انھوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے توانائی انتہائی اہم ہے اور ہم صوبے میں صنعتی ترقی کیلئے ہر پہلو سے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ سمال انڈسٹریل اسٹیٹ حویلیاں ایبٹ آباد ٹو علاقے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا اور اس صنعتی بستی سے 20 سے 25 ہزار روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ سمال انڈسٹریل اسٹیٹ 2 حویلیاں ایبٹ آباد تحریک انصاف کی حکومت کا ہزارہ ڈویژن کی عوام کے لیے تحفہ ہے اور اس کے مکمل فعال ہونے سے علاقہ ترقی کی نئی منازل طے کرے گا۔انھوں نے کہا کہ یہاں کے صاحب حیثیت افراد انڈسٹریل اسٹیٹ میں صنعتیں لگائیں اور نجی شعبہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں حکومت کا ساتھ دے۔ معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ سمال انڈسٹریل اسٹیٹ حویلیاں ایبٹ آباد 2 کا باقاعدہ افتتاح وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور خود کریں گے۔ انکا کہنا تھا کہ حویلیاں تاریخی اعتبار سے ہزارہ کا مشہور جگہ ہے اور اس سے یہ علاقہ مزید ترقی کرے گا۔ دورے کے دوران پارٹی کارکنان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ عوام عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور رہیں گے۔انھوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ملک میں آئین و قانون کا بول بالا ہو۔معاون خصوصی نے کہا کہ ہم عمران خان اور دیگر تحریک انصاف کے اسیروں کی رہائی کے لیے کوشاں ہیں۔انھوں نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ رول آف لاء کی بات کی ہے۔انکا مزید کہنا تھا کہ ہزارہ قدرتی معدنیات سے مالا مال ہے جو یہاں کی ترقی کا زینہ ہے۔انھوں نے تاجر برادری سے اپیل کی کہ وہ آگے آئے اور مقامی صنعتی بستی میں صنعت لگانے کے مواقع سے فائدہ اٹھائے۔ انھوں نے کاروباری حضرات سے کہا کہ وہ انڈسٹری لگا کر را میڑیل کی جگہ فائن پراڈکٹ بیچیں۔ معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ہزارہ سرمایہ کاری کیلئے موزوں مقام ہے اور یہاں پورے ملک سے سرمایہ دار اور صنعت کار آئیں گے۔دورے کے دوران مقامی تاجروں نے معاون خصوصی کی توجہ حویلیاں میں ڈرائی پورٹ کے قیام کے حوالے سے بھی مبذول کرائی اور انھیں بتایا کہ اس کیلئے گزشتہ ادوار میں اراضی بھی حاصل کی گئی تھی اور اگر یہاں پر فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل منڈی ا جائے تو علاقہ ترقی کرے گا۔معاون خصوصی نے مائنز اینڈ منرل بل 2025 کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل صوبائی اسمبلی میں ہے اور یہ انشاللہ صوبے کیلئے خوشحالی کی نوید ثابت ہوگا۔انھوں نے کہا کہ ہم صوبے کے وسائل میں کسی کی مداخلت نہیں مانتے اور اپنے وسائل کا تحفظ بھی کریں گے۔