Home Blog Page 9

خیبرپختونخواحکومت1لاکھ30ہزارغریب ومتوسط گھرانوں کومفت سولرسسٹم کی فراہمی پرعمل پیرا ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخواپہلے ہی آن لائن ای بیلٹنگ کے ذریعے میرٹ کے تحت مستحق گھرانوں کا انتخاب کرچکے ہیں

فلیگ شپ منصوبے کے حوالے سے بے بنیادوگمراہ کن پروپیگنڈہ کیا جارہاہے،محکمہ توانائی وبرقیات کی وضاحت

محکمہ توانائی وبرقیات نے صوبے کے 1لاکھ 30ہزار غریب اورمتوسط خاندانوں کو مفت سولر سسٹم کی فراہمی کے فلیگ شپ منصوبے کے حوالے سے بعض میڈیاکے ذریعے منصوبے میں مبینہ بے ضابطگیوں ومالی بدعنوانی کے تاثرکوغلط قراردیتے ہوئے اسے بے بنیاد اورگمراہ کن پروپیگنڈہ قراردیا ہے۔محکمہ توانائی وبرقیات نے واضح کیا ہے کہ مذکورہ منصوبہ محکمہ برقیات کے ذیلی ادارے پختونخواانرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن(پیڈو) کے ذریعے شروع کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے پہلے مرحلے کا افتتاح وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین خان گنڈاپور آن لائن ای بیلٹنگ کے ذریعے کرچکے ہیں جس میں میرٹ کے ذریعے مستحق گھرانوں کا انتخاب کیا گیاہے اورساتھ ہی انہوں نے ہدایات جاری کی ہیں کہ عوامی فلاح کے منصوبے کو جلدازجلدمکمل کیاجائے۔ محکمے نے وضاحت کی ہے کہ تاحال اس منصوبے کے تحت کوئی مالی ادائیگی نہیں کی گئی اور نہ ہی کسی ٹھیکیدار کو کوئی ٹینڈر الاٹ کیا گیا ہے۔منصوبے کے تخمینی نرخ مکمل طور پر مارکیٹ ریٹ سسٹم (MRS) 2024 – پہلی ششماہی اور فنانس ڈیپارٹمنٹ کی منظور شدہ مارکیٹ ریٹ انیلیسس کے مطابق تیار کیے گئے ہیں۔منصوبے کے لیے پیشگی خریداری کا عمل KPPRA ایکٹ کی شق 22 کے تحت شروع کیا گیا ہے، جو فنڈز کی دستیابی سے مشروط منظوری کی اجازت دیتا ہے۔اس مقصد کے لیے بینک آف خیبر (BoK) اور پیڈوکے مابین مفاہمتی یاداشت (MoU) پر پہلے ہی دستخط ہو چکے ہیں لہٰذا، اس منصوبے سے متعلق کیا جانے والا پروپیگنڈہ بے بنیاد، حقائق کے منافی اور گمراہ کن ہے۔محکمہ توانائی وبرقیات خیبرپختونخواحکومت کے وژن کے مطابق عوامی منصوبوں میں شفافیت اورمعیارکوسامنے رکھتے ہوئے میرٹ کی بنیاد پرمعاملات چلارہاہے اورکرپشن کے حوالے سے زیرو ٹالرنس کی پالیسی پرعمل پیراہے۔

درگئی جبن کے پہاڑی پر لگی آگ پر قابو پانے کے لئے محکمہ جنگلات اور ریسکیو 1122 کی ٹیمیں مشترکہ کوششیں کررہی ہیں، معاون خصوصی برائے جنگلات پیر مصور خان

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے جنگلات، ماحولیات، جنگلی حیات و موسمیاتی تبدیلی پیر مصور خان نے کہا ہے کہ جبن درگئی کے پرائیویٹ اور دشوار گزار پہاڑی علاقے میں لگی آگ پر قابو پانے کے لئے محکمہ جنگلات، ریسکیو اور مقامی لوگوں کے ساتھ ملکر کوششیں کررہا ہے، یہاں سے جاری ایک بیان میں وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی نے کہا کہ ملاکنڈ کے پہاڑی علاقوں آلہ ڈھنڈ، چڑت اور گونیار میں لگی آگ کو ہفتہ کے روز ہی بجھا دیا گیا تھا، جبن درگئی کے حوالیسے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات ملاکنڈ ڈویژن، لوئر سوات، پیٹرول سکواڈ، محکمہ جنگلی حیات کے تمام سینئیر افسران اور اہلکار وہاں موجود ہیں اور ریسکیو آپریشن میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں، انھوں نے عوام سے اپیل کی کہ جنگلات کے تحفظ میں حکومت کا ساتھ دیں کیونکہ جنگلات ہی ہماری بقا کی ضمانت ہے یہی وجہ ہے کہ شروع دن سے جنگلات کا فروغ اور تحفظ صوبائی حکومت کی اولین ترجیح رہی ہے، پیر مصور خان نے محکمہ جنگلات اور ریسکیو 1122کے اہلکاروں اور مقامی لوگوں کی کوششوں کو سراہاتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں جنگلات کے تحفظ کے لئے تمام ممکن اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان یوسفزئی نے

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان یوسفزئی نے سنن گوٹ پراڈکشن ریسرچ سینٹر اور عزی خیلی بفلو فارم چارباغ سوات کا دورہ کیا اور سوات میں یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینمل سائنسز کیلئے سائٹ کا معائنہ کیا تاکہ جلد از جلد یونیورسٹی کیلئے مستقل بلڈنگ کو فعال کرکے طلبا کیلئے باقاعدہ کلاسز کو جاری رکھا جا سکے دورے کے موقع پر وی سی شکیب اللہ، ڈسٹرکٹ ڈائریکٹر لائیو سٹاک سربلند خان، ڈائریکٹر عزیخیلی فارم ڈاکٹر اعجاز احمد، سینئر ویٹرنری آفیسر سوات ڈاکٹر سردار علی اور دیگر متعلقہ افسران بھی ان کے ہمراہ موجود تھے دورے کے دوران سینئر ریسرچ آفیسر ڈاکٹر نادر خان نے صوبائی وزیر کو سنن گوٹ پراڈکشن ریسرچ سینٹر کے اغراض و مقاصد، کارکردگی اور دیگر امور پر تفصیلی بریفنگ دی۔ صوبائی وزیر نے مختلف سیکشنز، لیبارٹریز اور مویشیوں کو دی جانے والی خوراک کا معائنہ کیا اور معیار کو سراہا فضل حکیم خان نے کہا کہ صوبائی حکومت مویشی پال زمینداروں کی فلاح و بہبود کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے انہوں نے ہدایت کی کہ سنن گوٹ پراڈکشن ریسرچ سینٹر سے حاصل ہونے والی پیداوار میں مقامی افراد کو ترجیح دی جائے اور معیاری خوراک کی فراہمی یقینی بنائی جائے صوبائی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ فارم کی کارکردگی کو برقرار رکھا جائے اور مقامی زمینداروں کی خدمت بہترین طریقے سے جاری رکھی جائے انہوں نے ننگولئی میں زیر تعمیر یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز سوات کے قیام کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف طلباء کو معیاری تعلیم و تحقیق کی سہولت میسر آئے گی بلکہ لائیو سٹاک اور متعلقہ شعبوں کی ترقی میں بھی مددملے گی۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کی ڈپٹی سپیکرثریہ بی بی کی زیر صدارت استحقاق کمیٹی کا اجلاس

خیبر پختونخوا اسمبلی کی استحقاق کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی سپیکرثریہ بی بی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں استحقاق کی تحریک نمبر 6، 9، 14 اور 18 پر غور کیا گیا۔تحریک نمبر 6 اور 9 پر بعض متعلقین کی عدم حاضری کے باعث بحث نہ ہو سکی۔اراکین کمیٹی نے غیر حاضری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقین کو دوبارہ طلبی کے احکامات جاری کیے اور واضح کیا کہ اسمبلی کی کارروائی کا احترام کرناہر شخص پر لازم ہے۔تحریک نمبر 14 اور 18 کے حوالے سے متعلقہ حکام کمیٹی کے اجلاس میں پیش ہوئے اور اپنا عذر پیش کیا جسے استحقاق کمیٹی نے قبول کرتے ہوئے آئندہ کے لئے احکامات جاری کئے۔اجلاس میں صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے جنگلات پیر مصور شاہ، اور اراکین صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی، ارباب وسیم، تاج محمد، خالد خان، صوبیہ شاہد، عبدالسلام آفریدی، منیر لغمانی، عدیل اقبال، اکرام غازی، اور ارشاد خان نے شرکت کی۔استحقاق کمیٹی نے اسمبلی کی کارروائی کے تقدس اور نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا اور واضح کیا کہ ہر فرد اسمبلی اور اس کی کمیٹیوں کے سامنے جواب دہ ہے۔

پشاور شہر سے جمع ہونے والے میونسپل کچرے کو بطور ایندھن استعمال میں لانے کی غرض سے

پشاور شہر سے جمع ہونے والے میونسپل کچرے کو بطور ایندھن استعمال میں لانے کی غرض سے ایم ایس چراٹ سیمنٹ فیکٹری نے اپنی تجویز پیش کردی ہے۔اس ضمن میں ممتاز صنعتکار گروپ غلام فاروق گروپ کے تحت مذکورہ سیمنٹ فیکٹری نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز آف پشاور کو باقاعدہ تحریری طور پر تجویز بھی پیش کی ہے۔اس حوالے سے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر کی صدارت غلام فاروق گروپ کے تحت چراٹ سیمنٹ فیکٹری کے حکام،ڈبلیو ایس ایس پی،صنعت،لوکل گورنمنٹ،خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ اور دیگر محکموں کے افسران کا اجلاس منعقد ہوا جس میں چیراٹ سیمنٹ فیکٹری کے منتظمین نے اس حوالے سے ڈبلیو ایس ایس پی کو کچھ عرصہ پہلے دی گئی تجویز کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا اور اس ضمن میں اس پر ممکنہ عملدرآمد کے حوالے سے اپنی گزارش پیش کیں۔فیکٹری حکام نے کہا کہ روزانہ کی بنیادوں پر شہر سے تقریباً 500 ٹن کچرا اٹھایا جاتا ہے جو شمشتو کے مقام پر ڈمپ کیا جاتا ہے اور تقریباً 1.6 ملین ٹن کچرا مذکورہ سائٹ پر پڑا ہے۔متعلقہ صنعتکار گروپ نے فیکٹری میں کوئلے کے متبادل Refused Derived Fuel(RDF) کے طور پر بطور ایندھن اسے ستعمال میں لانے کی تجویز دی ہے جس سے ڈبلیو ایس ایس پی کو خطیر مقدار میں منافع بھی ملے گا۔اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری صنعت مجیب الرحمٰن،ایڈیشنل سیکریٹری لوکل گورنمنٹ فضل اکبر،منیجر خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ ارباب فہد،چیف آپریٹنگ آفیسر چراٹ سیمنٹ یاسر مسعود،جی ایم پلانٹ چراٹ سیمنٹ فخر عباس،جی ایم۔ڈبلیو ایس ایس پی ضمیر الحسن،چراٹ کمپنی کے کرنل ریٹائرڈ ظفر علی و سرکاری محکموں کے دیگر افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر ڈبلیو ایس ایس پی کی جانب سے متعلقہ سیمنٹ فیکٹری کی تجویز پر عملدرآمد کے حوالے سے معاون خصوصی اور دیگر شرکاء کو تفصیلات سے آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت اس پروپوزل پر عملدرآمد کیا جا سکتا ہے تاہم اس کا مینڈیٹ محکمہ پی اینڈ ڈی میں پی پی پی سیل کے پاس ہونے کی وجہ سے ڈبلیو ایس ایس پی کے بورڈ کا اجلاس آج طلب کیا گیا ہے تاکہ اس ضمن میں بورڈ کے گزشتہ فیصلے کا ازسر نو جائزہ لیا جائے اور یہ کیس پی اینڈ ڈی کو مزید کاروائی کیلئے ارسال کیا جائے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی نے ہدایت کی کہ اس معاملے پر عملدرآمد کو تیز کیا جائے۔انھوں نے کہا کہ یہ ممکنہ منصوبہ اگر ایک جانب صاف اور ستھرے ماحول کیلئے انتہائی اہم قدم ہوگا تو دوسری جانب متعلقہ سرکاری ادارے کیلئے بھی مالی طور پر انتہائی مفید ثابت ہوگا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے فنی تعلیم طفیل انجم اور ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محسن اقبال کا پرائیویٹ انسٹی ٹیوٹ حب بی کنیکٹ ادارے لوئر چترال کا دورہ

وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن طفیل انجم نے کہا ہے کہ لوئر چترال میں نوجوانوں کی استعداد کار کو بڑھانے کے لئے حب بی کنیکٹ جیسے پرائیویٹ ادارے وقت کی اہم ضرورت ہے، انہوں نے کہا ہے کہ ہم اس ادارے کو عالمی معیار کے مطابق بنانے میں ہر ممکن تعاون کریں گے، یہ ادارہ فنی تعلیم کے میدان میں یہاں کے نوجوانوں کے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی نے لوئر چترال میں ایک پرائیویٹ انسٹیٹیوٹ حب بی کنیکٹ کا دورہ کرتے ہوئے کیا ہے۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محسن اقبال سمیت دیگر متعلقہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔اس موقع پر چیئرمین حب بی کنیکٹ سہیل ملک نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ دورے کے دوران، انہیں انسٹی ٹیوٹ کے مشن، منصوبوں، اور علاقائی اثرات پر ایک جامع بریفنگ دی گئی جبکہ حب بی کنیکٹ کی انتظامیہ نے بھی اپنے آپریشنل فریم ورک اور اسٹریٹجک شراکت کے بارے میں تفصیلی بریفینگ دی، جس میں پیشہ ورانہ مہارت اور لگن کو اجاگر کیا گیا جو تنظیم کی کامیابی کا باعث بنتے ہیں۔ معاون خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن طفیل انجم نے ادارے کے ڈھانچے اور اس کی ٹیم کے عزم پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے تکنیکی اور ڈیجیٹل اسکل ڈویلپمنٹ کے ذریعے چترال کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے میں حب بی کنیکٹ کی کوششوں کو سراہا اور مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے چترال کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے حب بی کنیکٹ کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے بھرپور تعاون کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ان اضلاع میں عالمی معیار کے عین مطابق فنی تعلیم کو فروغ دیا جائے تاکہ یہاں پر نوجوان طبقہ اپنے لئے عملی روزگار شروع کر سکے۔

کے ایم یو اور سوشل سروس برائے جسمانی معذور افراد و مصنوعی اعضا ء ورکشاپ کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط

مفاہمتی یادداشت پر دستخط انتہائی اہمیت کا حامل معاہدہ ہے۔صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے سماجی بہبود سید قاسم علی شاہ نے کہا ہے کہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی اور سوشل سروس برائے جسمانی معذور افراد و مصنوعی اعضا ء ورکشاپ کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط انتہائی اہمیت کا حامل معاہدہ ہے جس کے ذریعے صوبے کے نوجوان جد ید مصنوعی ذہانت اوردور حاضر کی ٹیکنالوضی سے روشناس ہو سکیں گے اوروہ اس تربیت سے آراستہ ہو کر مریضوں کو طبی علاج و معالجہ سے مستفیدکر سکیں گے اور ہمیں یقین ہے کہ کے ایم یو اور سوشل سروس برائے جسمانی معذور افراد اور مصنوعی اعضاء ورکشاپ مل کر اس معاہدے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو طلبہ پر صرف کریں گے اور مطلوبہ اہداف کو کامیابی سے حاصل کریں گے۔ان خیالات کا اظہا رانہوں نے خیبرخیبر میڈیکل یونیورسٹی اور سوشل سروس برائے جسمانی معذور افراد و مصنوعی اعضاء ورکشاپ کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع خیبر میڈیکل یونیورسٹی اور سوشل سروس برائے جسمانی معذور افراد و مصنوعی اعضاء ورکشاپ کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر باضابطہ طور دستخط کیے گئے۔ تقریب میں ڈائریکٹر سوشل ویلفئیر محمد رفیق مہمند سمیت کے ایم یو کے عہدیداران اور متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ اس معاہدہ کا مقصد دونوں اداروں کے درمیان روابط و تعاون کو فروغ دینا ہے جو کہ پانچ سال کے لیے مؤثر رہے گا اور باہمی رضامندی سے توسیع بھی دی جا سکے گی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر سماجی بہبود نے کہا کہ محکمہ سماجی بہبود صوبے میں عوام کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لئے دورس اقدامات کر رہی ہے اورحکومت کی عوام کے لئے مثبت پالیسیوں کی بدولت عام لوگوں کی مشکلات میں واضح کمی واقع ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں عوام جلد نمایا ں تبدیلی محسوس کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سوشل سروس برائے جسمانی معذور افراد اور مصنوعی اعضاء ورکشاپ کے ایم یو کے طلبہ کے لیے سازگار اور معاون ماحول فراہم کرے گا،دونوں اداروں کے نمائندوں پر مشتمل ایک مشترکہ کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی جو دوران تربیت امور کا جائزہ لے گی اور حائل رکاوٹوں کا حل تجویز کرے گی۔یہ باہمی اشتراک نہ صرف طلبہ کو عملی تربیت کے بہتر مواقع فراہم کرے گا بلکہ جسمانی معذوری کے شکار افراد کے لیے بحالی کی خدمات میں بھی بہتری کا باعث بنے گا۔قبل ازیں کے ایم یو کی جانب سے انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبداللہ اور سوشل سروس برائے جسمانی معذور افراد اور مصنوعی اعضاء ورکشاپ کی جانب سے مینیجر فیاض نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اینٹی کرپشن مصدق عباسی کی زیرصدارت سالانہ آگاہی امرباالمعروف پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے جائزہ اجلاس کا انعقاد

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اینٹی کرپشن مصدق عباسی کی زیرصدارت سالانہ آگاہی امرباالمعروف پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے ایک اجلاس پشاور میں منعقد ہوا جس میں محکمہ خزانہ میں سالانہ آگاہی امرباالمعروف پلان پر عملدرآمد اور موجودہ پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں محکمہ خزانہ اور صوبائی انسپکشن ٹیم کے نمائندوں نے شرکت کی۔ محکمہ خزانہ کے حکام نے پلان کے تحت اب تک کی کارکردگی پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ جبکہ دیگر ٹاسک پر عملدرآمد جاری ہے۔ مشیر وزیراعلیٰ نے اجلاس میں مالی نظام میں اصلاحات، محکمانہ امور میں کفایت شعاری، اور بجلی کے استعمال میں اعتدال پر زور دیا اور کہا کہ مالی امور میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے، ایماندار افسران کی کار کردگی کو سراہا جائے، اور اداروں میں شکایات کے حل کے لیے شکایات سسٹم کو مؤثر بنایا جائے۔ انہوں نے کرپشن کی روک تھام کے لیے عوامی آگاہی کو کلیدی قرار دیتے ہوئے تمام اہداف پر بروقت عملدرآمد کی تاکید کی۔ انہوں نے محکمہ خزانہ کو تاکید کی کہ معیاری کارکردگی اور وقت کی پابندی کو ترجیح دی جائے۔

وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈاپور کی مدبرانہ کوششوں سے ضلع کرم میں امن قائم ہو چکا ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ ضلع کرم میں وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈاپور کی مدبرانہ کوششوں سے امن قائم ہو چکا ہے،علاقے کو بنکروں اور اسلحے سے پاک کر دیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر دونوں فریقین کے تقریباً 979 بنکر تباہ کیے گئے ہیں۔علاقے کو مکمل طور پر اسلحے سے بھی پاک کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ86 دیہاتوں کو غیر مسلح کر کے اسلحہ اور گولہ بارود سرکاری تحویل میں لے لیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ فریقین کے درمیان کشیدگی کی بڑی وجہ بنکرز اور اسلحہ تھے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ دورانِ کشیدگی وزیراعلی نے اپنا ہیلی کاپٹر امدادی سرگرمیوں کے لیے مختص کر دیا تھا، ہیلی کاپٹر کی 338 پروازوں کے ذریعے 29,140 کلوگرام ادویات متاثرہ علاقے تک پہنچائی گئیں، اسی طرح مریضوں سمیت 9,290 افراد کو محفوظ طریقے سے پشاور اور دیگر علاقوں میں منتقل کیا گیا۔ علاقے میں اب ترقیاتی عمل تیزی سے جاری ہے، ٹل پاراچنار روڈ کی مرمت کے لیے 10 کروڑ روپے کی منظوری دی جا چکی ہے۔ 9.6 ارب روپے کی لاگت سے سڑک کی توسیع کا منصوبہ جاری ہے۔بازاروں کی تزئین و آرائش کے 728 ملین روپے کے منصوبے میں سے 300 ملین روپے سے زائد خرچ کیے جا چکے ہیں۔

کاروباری طبقہ ہی مقامی معیشت اور خوشحالی کا بنیادی ستون ہے۔ چیئرمین ڈیڈاک کوہاٹ

کاروباری طبقہ ہی مقامی معیشت اور خوشحالی کا بنیادی ستون ہے۔ چیئرمین ڈیڈاک کوہاٹ
ڈسٹرکٹ ڈیویلپمنٹ ایڈوائزری کمیٹی (ڈیڈاک) کوہاٹ کے چیئرمین شفیع جان ایم پی اے نے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوہاٹ کا دورہ کیا جہاں اُنہوں نے چیمبر کے صدر رشید پراچہ، اراکین اور مقامی کاروباری برادری سے ملاقات کی۔اس موقع پر ایم پی اے شفیع جان کو شہر میں کاروباری سرگرمیوں، صنعتوں کو درپیش مسائل اور معاشی ترقی کے امکانات سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ تاجر برادری نے بجلی کی لوڈشیڈنگ، ناقص انفراسٹرکچر، پانی کی قلت اور ٹرانسپورٹ کے مسائل پر موصوف کی توجہ مبذول کر۱تے ہوئے ”صنعتی ایمرجنسی” نافذکرنے کی درخواست کی تاکہ اس خطے کو صنعتی مرکز میں تبدیل کیا جا سکے۔ اگر حکومت سہولیات اور مراعات کی فراہمی میں تعاون کرے تو کوہاٹ جنوبی خیبرپختونخوا کا انڈسٹریل حب بن سکتا ہے، جس سے روزگار کے مواقع میں اضافہ، علاقائی خوشحالی اور معاشی استحکام ممکن ہو گا۔شفیع جان نے تاجروں کے مسائل غور سے سنے اور یقین دہانی کرائی کہ وہ ان مسائل کو صوبائی اسمبلی میں بھرپور طریقے سے اُجاگر کریں گے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ متعلقہ محکموں سے فوری رابطہ کیا جائے گا تاکہ مسائل کا جلد از جلد حل ممکن بنایا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کاروباری برادری کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کیلئے پُرعزم ہے کیونکہ یہی طبقہ مقامی معیشت اور خوشحالی کا بنیادی ستون ہے۔چیمبر آف کامرس کے صدر اور دیگر اراکین نے ایم پی اے شفیع جان کے دورے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اُن کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ قبل ازیں مرحوم ملک محمد اسد خان کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور ان کے مغفرت کی دعا کرتے ہوئے مرحوم کی خدمات پر ان کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔اجلاس میں صدر چیمبر رشید پراچہ،سینئر نائب صدرفہیم اللہ،سابق صدور سید فائق شاہ، ارشد حیات،ملک محمد اقبال،محمد جنید، عظمت جمیل، کرنل ر جواد پراچہ، پیر کامران شاہ، شاکر جہانگیر، محمد راشد اقبال میر، چیئرمین واسا محمد سعد، قاسم زبیر، انتظار علی، وسیم خان، عبدالرحمان، راحت خٹک ودیگر شامل تھے۔