ووکیشنل سنٹرز اور انسٹی ٹیوٹس میں جدیدیت کے عکاس کورسز کی تیاری

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر صنعت وحرفت اور فنی تعلیم محمد عدنان جلیل سے منگل کے روز انکے دفتر سول سیکرٹریٹ پشاور میں جرمن بین الاقوامی ترقیاتی ادارے (جی آئی زی) کی پاکستان میں پائیدار معاشی ترقی،تربیت و روزگار کیلئے کوآرڈینیٹر Romina Kochius کی سربراہی میں ایک وفد نے ملاقات کی اور انکے ساتھ باہمی تعاون و دلچسپی کے امور خصوصی طور پر ٹیوٹ سپورٹ پروگرام کے تحت صوبے میں قائم فنی تربیت کے اداروں میں دی جانے والی تربیت کے نظام کی بہتری اور ان اداروں کے استعداد کار کو بڑھانے کے سلسلے میں فراہم کی جانے والی تعاون اور اس کو مزید فروغ دینے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں ڈی جی انڈسٹریز برکت اللہ،ٹیوٹا کے حکام،چیف اکانومسٹ محکمہ صنعت و دیگر افسران بھی موجود تھے،اس موقع پر نگران وزیر نے خیبر پختونخوا میں جرمن حکومت کی جانب سے ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (ٹیوٹا) اور اسکے ماتحت فنی تربیت کے اداروں،ووکیشنل سنٹرز اور انسٹی ٹیوٹس میں جدیدیت کے عکاس کورسز کی تیاری سمیت تیکنیکی و دیگر شعبوں میں تعاون فراہم کرنے پر جرمن ادارے کی کوششوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ جرمن حکومت اس تعاون کو مزید وسعت دے گی،انھوں نے کہا کہ جی آئی زی کے ذریعے فنی تعلیم کےاساتذہ کی تربیت کیساتھ ٹیوٹ سپورٹ پروگرام کے تحت باہمی شراکت داری پر مبنی اس تعاون کو مستقبل میں مزید بڑھانے کی ضرورت ہے، نگران وزیر نے کہا کہ ایک خاص سوچ کے تحت وہ محکمہ صنعت و فنی تعلیم کے اداروں سے خدمات کی فراہمی کے اعلی نتائج حاصل کرنا چاہتے ہیں اور اس تناظر میں ان اداروں کو یکسوئی کے راستے پر ڈالنا چاہتے ہیں جس کیلئے محکمہ میں ایک آزاد ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سنٹر کے قیام کا پلان بنایا گیا ہے، ان کے ویژن کے مطابق فنی تربیت کے ادارے جدید دنیا کے تقاضوں کے مطابق ہنر مند افرادی قوت کی دستیابی کو ممکن بنانے کیلئے اعلی اقسام کی ٹریننگ فراہم کرینگے جبکہ مجوزہ تحقیقی سنٹر صوبے میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کرنے کیلئے اپنی زمہ داریاں نبھائے گا،اس طرح صنعت کا شعبہ صنعتوں کی رجسٹریشن اور دیگر جملہ امور کی زمہ داریاں سرانجام دے گا جبکہ خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی صوبے میں صنعت کاری کے فروغ کی مارکیٹنگ کیلئے کوششیں کرے گی، نگران وزیر نے اس موقع پر کہا کہ مجوزہ ریسرچ سنٹر کے قیام میں جرمن ادارے کی جانب سے تعاون فراہم کرنے کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جائے گا،انھوں نے کہا کہ ہم فنی تعلیم کے شعبے کو روایتی طریقے کے بجائے جدیدیت پر ڈال رہے ہیں جہاں سے فراغت کے بعد ہمارے ہنر مند افراد کو بین القوامی منڈی میں روزگار کے بہترین موقع میسر آسکیں،انھوں نے اس سلسلے میں جرمن ادارے سے بیرونی ممالک میں متعلقہ تکنیکی شعبوں میں صوبے کے ہنر مندوں کیلئے جاب ڈھونڈنے میں بھی معاونت فراہم کرنے کیلئے تعاون چاہی جبکہ کئی ایڈوانس لیول کے کورسز کو جدید بنانے میں بھی مدد فراہم کرنے کیلئے کہا، نگران وزیر نےباہر کے تجربات سے استفادہ حاصل کرنے کیلئے صوبے میں فنی تعلیم کے ماہرین کی بیرونی مطالعاتی دوروں کو مفید قرار دیتے ہوئے جرمن ادارے سے اس حوالے سے تعاون فراہم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا،انھوں نے کہا کہ بطور نگران وزیر وہ محکمہ صنعت و فنی تعلیم کو صحیح سمت پر ڈالنا چاہتے ہیں اور اداروں کی مضبوطی پر یقین رکھتے ہیں، اسی سوچ کو عملی شکل دیتے ہوئے وہ فنی تعلیم کے نظام کی درستگی پر کام کررہے ہیں ،ملاقات کے دوران جرمن ادارے کی نمائندہ نے باہمی تعاون کے تسلسل کو مستقبل میں مزید تقویت دینے کا یقین دلا یا،انھوں نے کہا کہ جرمن ادارہ خیبر پختونخوا میں فنی نظام میں فراہم کی جانے والی تعاون کو جاری رکھے گا جبکہ اس تعاون کو مزید پھیلانے کے امکانات ڈھونڈنے کیلئے باہمی روابط جاری رکھے جائیں گے،

مزید پڑھیں