وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم کی ووٹنگ میں ہارس ٹریڈنگ کا عملی مظاہرہ دیکھنے کو ملے گا جو کہ جمہوریت کے لئے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ آرٹیکل 63 اے فیصلہ کا لعدم قرار دینے کے بعد زرداری اور شریف خاندان کے لئے اراکین پارلیمنٹ خریدنے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ یہ فیصلہ سیاسی مافیا کو فائدہ جبکہ ملک کی جمہوریت کو نقصان پہنچاتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ جب عدالتیں سیاسی مصلحت کا شکار ہوتی ہیں تو انصاف کا نظام متاثر ہوتا ہے۔ عمران خان نے اس ہارس ٹریڈنگ کا قلع قمع کر دیا تھا، مگر اب کی صورت حال تشویشناک ہے۔ آرٹیکل 63 اے کے تیز ترین فیصلے نے سب کو حیران کیا جبکہ یہ فیصلہ عدالتی نظام کیلئے باعث شرمندگی رہے گا۔ انھوں نے وکلاء برادری سے اپیل کی کہ پی ٹی ائی کا ساتھ دیکر اس غیر آئینی ترامیم کا راستہ روکیں۔