خیبر پختونخوا ہاؤسنگ اتھارٹی کا 39واں اجلاس منگل کے روز پشاور میں منعقد ہوا جس کی صدارت وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے کی۔ اجلاس میں سیکرٹری خیبر پختونخوا ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ عنبر علی، ڈائریکٹر جنرل عمران وزیر اور محکمے کے دیگر افسران کے علاوہ متعلقہ محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پرسیکرٹری ہاؤسنگ نے اتھارٹی کے گزشتہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر اب تک کی پیش رفت سے متعلق معاون خصوصی کو آگاہ کیا۔ا جلاس میں سی پیک سٹی ہاؤسنگ سکیم کے لئے مختص اراضی کی مجاز حکام کو منتقلی کا معاملہ زیر بحث آیا جس کے بارے میں فیصلہ کیا گیا کہ کے پی ایچ اے بورڈ اتھارٹی کو معاملہ ڈپٹی کمشنر نوشہر ہ کے ساتھ اٹھانے کا اختیار دے دے تاکہ مذکورہ اراضی کی ملکیت کا معاملہ نمٹاتے ہوئے کنٹریکٹر کے زریعے باقی اقدامات شروع کئے جا سکے۔ اس موقع پر رحمان بابا کمپلیکس کی باؤنڈری وال اور اس کے مین گیٹ کی تنصیب کے بارے میں بھی شرکائے اجلاس کو آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ حیات آباد پشاور میں ہائی رائز فلیٹس کمرشل ایر یا اور ورسک ون سکیم میں باقی ماندہ فلیٹس کے ٹینڈرکی تشہیر کا عمل آخری مر حلے میں ہے جبکہ مختلف سکیوموں کے الاٹیز کے جانب سے بروقت اقساط ادا نہ کرنے پر جو جرمانے عائد کیے گئے تھے وہ بھی یکسر ختم کر دیئے گئے ہیں اور خیبر پختونخوا ہاؤسنگ اتھارٹی کے ملازمین کے موجودہ سروس ریگولیشن 2022 میں بھی ضروری ترامیم کردی گئی ہیں۔ اس موقع پر معاون خصوصی ڈاکٹر امجد علی نے واضح ہدایت کی کہ ضرورت سے زیادہ ملازمین بھرتی نہ کیے جائیں تاکہ محکمے کے بجٹ پر اضافی بوجھ نہ پڑے اور کنٹریکٹ کا دورانیہ دو سالوں کی بجائے ایک سال کیاجائے اور ساتھ ہی پرانے ورکرز کو ہی بھرتیوں میں ترجیح دی جائے۔اس موقع پر سیکرٹری محکمہ ہاؤسنگ عنبر علی اور ڈائریکٹر جنرل عمران وزیر نے معاون خصوصی کو مزید بتایا کہ سی پیک سٹی نوشرہ کا کل رقبہ 80 کنال اور چھ موضہ جات پر مشتمل ہے جس میں تین موضے خیبر پختونخوا ہاؤسنگ اتھارٹی نے ہاؤسنگ سکیم کے لیے مختص کئے ہیں اور باقی تین موضے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے ادارے کو کاشت کی غرض کے لیے دئے جائیں گے