خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت سجاد بارکوال نے کہا ہے کہ حکومت اور کسانوں کے باہمی تعاون سے مردان کے لیے ایک ہزار ٹیوب ویل کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا جس سے کسانوں کو آبپاشی کے لئے بروقت اور کم لاگت میں پانی میسر ہوگا۔ مردان میں کسان کھلی کچہری کا انعقاد یہاں کے کسانوں کے مسائل سے آگاہی حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ضلع مردان میں محکمہ زراعت کی جانب سے منعقدہ کسان کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کسان کھلی کچہری میں رکن صوبائی اسمبلی و چئیرمن قائمہ کمیٹی زراعت عبدالسلام آفریدی، سیکرٹری زراعت عطاء الرحمن، ایڈیشنل سیکرٹری زراعت نیک محمد، ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع و تحقیق، محکمہ زراعت کے افسران، کسانوں تنظیموں و اورمنتخب بلدیاتی نمائندگان سمیت کسانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ کسان کھلی کچہری میں کسانوں نے محکمہ زراعت سے متعلق سوالات،شکایات، تجاویز و آراء سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کیا۔ میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے کسانوں کے سوالات کے جوابات بھی دئیے۔صوبائی وزیر زراعت نے کسان کھلی کچہری میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مردان آمد پر خوشی ہوئی۔ کسان کھلی کچہری کے انعقاد کا مقصد کسانوں کے مسائل سے آگاہی حاصل کرنا ہے اور انکو درپیش مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات اٹھانے ہیں۔ تاکہ صوبہ غذائی طور پر خودکفیل ہو۔ آبپاشی کے مسائل کے حوالے سے وزیر محکمہ آبپاشی کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ نہروں کے آخری حصے پر پانی کی فراہمی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ کسانوں کو بلاسود قرضے کی فراہمی کے لیے کوشش کررہے ہیں اسی طرح مختلف اسکیموں کی لاگت پر نظر ثانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورے صوبے کے لیے 8 ہزار ٹیوب ویل کو شمسی توانائی پر منتقل کریں گے۔ جبکہ مردان کے لیے ایک ہزار ٹیوب ویل کی سولرائزیشن کا ہنگامی بنیاد پر انتظام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی کے پانی کے مسائل کے حل کے لیے صوبائی وزیر پاشی کو مردان کے دورے کی درخواست کی جائے گی۔صوبائی وزیر زراعت نے زراعت انجینئرنگ کے ملازم کے خلاف شکایت پر انکوائری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ محکمانہ امور میں غفلت و بدعنوانی ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی۔ محکمہ زراعت کی مشینری کے غیر قانونی اور غلط استعمال کے حوالے سے تحقیقات کریں گے۔ مردان میں منصوبوں کے حوالے سے سوال پر میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال کا کہنا تھا کہ بڑے بڑے منصوبوں پر کام جاری ہے جن کی تکمیل سے کسان مستفید ہو سکیں گے۔ ان کہا کہنا تھا کہ یہاں آمد کا مقصد یہاں کے کسانوں کو درپیش مسائل سے آگاہی حاصل کرنا ہے۔ ضلع مردان کی تحصیل رستم میں زیتون کی کاشت پر توجہ دے رہے ہیں۔ زعفران کی کاشت کے لیے بھی اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ کسان کھلی کچہریوں کا مقصد اپنی کمزوریوں کا جائزہ لینا ہے۔ ہم بار بار یہاں آئیں گے جو الزامات لگائے گئے ان کی تحقیقات کریں گے وزیر اعلیٰ کے عوامی ایجنڈے میں کھلی کچہریوں کا انعقاد شامل ہے۔ کچھ منصوبے ایسے ہیں جن میں کسانوں کا حصہ ہوتا ہے ٹیوب ویل کو شمسی توانائی پر منتقلی میں کسانوں کا حصہ کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ مردان ضلع ہمارے ترجیحات میں شامل ہے۔ تمباکو پیدا کرنے والے اضلاع کو مزید مراعات دیں گے۔ کسانوں کی تجاویز و مسائل کے حل کے لیے اقدامات کریں گے۔ اورفارمز تنظیموں کو آنے والے منصوبہ میں شامل کریں گے۔ کسان کھلی کچہری میں کسانوں نے پانی کی فراہمی، کسانوں کیلئے بلاسود قرضے، گندم کے بہترین بیچ کی فراہمی،ہاتھیان میں زرعی آفیسر کی تعیناتی، مایار میں زراعت کے دفتر کا قیام، باڑہ ایریگیشن اسکیم کو شمسی توانائی پر منتقلی سمیت زرعی مشینری کی فراہم کے مطالبات کیے گئے۔ صوبائی وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے مطالبات کے حل کی یقین دہانی کی۔