خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان یوسفزئی نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والی بیماری کو کنٹرول کرنے کا بل پیش کردیا جو ملکی و صوبائی تاریخ میں پہلی بار پیش کیا گیا، انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ زونوٹک امراض وہ امراض ہیں جو کہ جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں عالمی ادارہ صحت کے مطابق نئی پیدا ہونے والی بیماریوں میں سے 75 فیصد بیماریاں ایسی ہے جو کہ جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتی ہیں لہذا صوبہ خیبرپختونخوا میں انسانی صحت کی تحفظ کے لئے ضروری ہے کہ جانوروں میں موجود بیماریوں کو کنٹرول کیا جائے اس وقت پورے ملک میں زونوٹک امراض کو کنٹرول کرنے کے لئے کوئی قانون موجود نہیں ہے اس قانون کے ذریعے جانوروں اور انسانوں کی صحت میں بہتری آئے گی، انہوں نے کہا کہ اس قانون کا بنیادی مقصد صوبہ خیبرپختونخوا میں جانوروں اور انسانوں کی صحت میں بہتری لانا ہے اور جانوروں میں موجود بیماریوں کو کنٹرول کرنا ہے مجوزہ قانون تین ابواب پر مشتمل ہے جس میں کل 29 سیکشن ہیں اس قانون کے تحت سرانجام پانے والے امور میں سے ایک اہم چیز یہ ہے کہ حکومت ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے زونوٹک امراض کی نگرانی کے لیے ایک مرکز متعین کرے گی جس میں مختلف محکموں کے نمائندے شامل ہوں گے جو کہ زونوٹک امراض کے حوالے سے ڈیٹا جمع کرے گی اور اس کا تجزیہ کرے گی انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹریٹ جنرل توسیع لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کے عملے میں سے ویٹرنری افسروں کو ذمہ داری سونپی جائے گی جو کہ زونوٹک امراض کی رپورٹنگ کریں گے اور ڈائریکٹریٹ جنرل توسیع ان امراض کے کنٹرول کے لیے مناسب اقدامات اٹھائے گا انہوں نے کہا کہ اس قانون کے تحت زونک امراض کی تشخیص کے لیے تجزیاتی اور حوالہ جاتی لیبارٹریوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا وباء کے دوران متاثرہ علاقوں کی نگرانی کی جائے گی اور وباء کے دوران حکومت نوٹیفکیشن کے ذریعے مخصوص علاقوں میں جانوروں کی منڈیوں میلوں نمائشوں اور اجتماعات کو ممنوع کر سکیں گی تاکہ امراض کو کنٹرول کیا جا سکے اس قانون کی خلاف ورزی کرنے پر والوں کو سزا کی دی جائے گی، انہوں نے کہا کہ اس قانون میں صوبہ خیبر پختونخوا میں جانوروں اور مچھلیوں کی خوراک اور خوراکی اجزاء کی معیار کو بھی بہتر بنایا جائے گا جانوروں کی خوراک کا اثر جانور سے پیدا ہونے والے دودھ گوشت اور مچھلیوں کے انڈوں پر ہوتا ہے بہتر خوراک سے جانوروں کی پیداوار بھی بہتر ہوگی اور انسانی صحت پر بھی اس کی مثبت اثرات مرتب ہوں گے فی الحال صوبے میں مویشیوں کی خوراک کو منظم کرنے کے لیے کوئی قانون موجود نہیں اس قانون کا بنیادی مقصد صوبہ خیبرپختونخوا میں مویشیوں کی خوراک اور خوراک میں استعمال ہونے والی اجزاء تیاری فراہمی ذخیرہ اور نقل و حمل کو منظم کرنا ہے۔