آر ٹی ایس کمیشن میں 6 شہریوں کی شکایات کی شنوائی، ڈی پی او باجوڑ کی رپورٹ سے اتفاق، شہری کی ایف آئی آر نہیں بنتی

کمیشن بروقت خدمات کے فراہمی کے لیے کوشاں ہے، کوتاہی ناقابل برداشت ہے، شہری غیر ضروری شکایات سے اجتناب کریں، کمیشن

رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں چھ شہریوں کی شکایت کی شنوائی ہوئی۔کمیشن کے دو کمشنرز، محمد عاصم امام اور ذاکر حسین آفریدی نے شہریوں کی شکایات سنیں۔ باجوڑ سے تعلق رکھنے والے سید مند نامی شہری نے ایف آئی آر کے اندراج کے لیے کمیشن کو درخواست دی تھی۔ شہری کا کہنا ہے کہ کمیشن کے احکامات پر مخالفین کے خلاف دو ایف آئی آر درج ہو چکی ہیں۔ مخالفین تاوان کے پیسے نہیں دے رہے۔ ڈی پی او باجوڑ نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ قابل ِ دست اندازی پولیس جرم نہیں ہوا ہے، ایف آئی آر نہیں بنتی، کمیشن نے ڈی پی او کی رپورٹ سے اتفاق کیا اور شہری کو مذکورہ کیس سیول کورٹ میں جاری رکھنے کا مشورہ دیا۔ چارسدہ سے وجیح اللہ نے ایف آئی آر کے اندراج کے لیے کمیشن سے رجوع کیا ہے۔ کمیشن نے ڈی پی او چارسدہ کو شہری کو بذات خود سننے اور مسئلہ حل کرنے کے احکامات جاری کیے۔ امریکہ میں رہائش پذیر، ہری پور سے تعلق رکھنے والی شائستہ خان نے جائیداد کی حد براری کے لیے کمیشن کو درخواست دی تھی۔ شکایت کنندہ کو سننے کے بعد کمیشن نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ مذکورہ کیس سیول عدالت اور ریوینیو عدالت میں چل رہا ہے، کمیشن کاروائی کا مجاز نہیں۔ مانسہرہ سے آفتاب شاہ نے ایف آئی آر کے اندراج کے لیے کمیشن سے رجوع کیا ہے۔ عمرے پر ہونے کے باعث شہری کو اگلی سنوائی پر بلایا گیا۔ ایبٹ آباد سے شاہ علی نے غلے کے لائسنس کے لیے کمیشن سے رجوع کیا ہے۔کمیشن نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کی مشکلات کے ازالے کے لئے آر ٹی ایس کمیشن بنا ہے۔ کمیشن بروقت خدمات کے فراہمی کے لیے کوشاں ہے۔ صوبے کے رہائشیوں سے درخواست ہے کہ نوٹیفایڈ خدمات کی بروقت فراہمی میں کسی بھی قسم کی کوتاہی کی صورت میں کمیشن سے رجوع کریں۔

مزید پڑھیں