خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ سکولوں میں اساتذہ کی کمی پوری کرنے کے لئے اگلے ہفتے اشتہار شائع کیا جائے گا انہوں نے محکمہ تعلیم حکام کو ہدایت کی کہ صوبائی ٹیسٹنگ ایجنسی ایٹا کے ساتھ ٹیسٹ پیٹرن، آئٹم ڈیٹا بینک اور دیگر ضروری لوازمات اسی ہفتے مکمل کریں جبکہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران سے خالی اسامیوں کی تمام تفصیلات کو بھی اسی ہفتے حتمی شکل دی جائے انہوں نے کہا کہ درس و تدریس میں بنیادی کردار اساتذہ کا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ تمام سکولوں میں اساتذہ کی خالی آسامیوں کو ہر صورت پورا کریں۔ انہوں نے مزید ہدایت جاری کی کہ ایٹا کے ذریعے مشتہر ہونے والی تقریبا 13 ہزار اسامیوں کے علاوہ جتنی بھی خالی اسامیاں رہتی ہیں یا سکولوں میں اساتذہ کی کمی ہے ان آسامیوں پر پیرنٹس ٹیچرز کونسل پی ٹی سی کے ذریعے اساتذہ بھرتی کریں۔ انہوں نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت کی کہ ایک ہفتے کے اندر ان سکولوں کی نشاندہی کریں جہاں پی ٹی سی فنڈ دستیاب ہیں اور اساتذہ کی کمی ہے۔ فوری طور پر ٹیلنٹ پول سے ان سکولوں میں عارضی بنیادوں پر اساتذہ تعینات کریں۔ یہ ہدایات انہوں نے محکمہ تعلیم ریکروٹمنٹ پراسس کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن قیصر عالم، ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم فیاض عالم، ڈائریکٹر ایجوکیشن ثمینہ الطاف اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے مزید کہا کہ ہمارے وہ اضلاع جہاں تعلیمی سہولیات کی کمی ہے اور شرح خواندگی کم ہے ان اضلاع کے لیے خصوصی اے ڈی پی سکیم منظور ہوئی ہے جس کی تحت منتخب اضلاع میں بھی پیرنٹس ٹیچرز کونسل کے ذریعے اساتذہ بھرتی کیے جائیں گے۔ انہوں نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت کی کہ اس سکیم کے لیے خصوصی انتظامات کریں تاکہ یہ سکیم جلد از جلد شروع کر کے اساتذہ تعینات کیے جائیں۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ اساتذہ کی کمی پوری کرنے کے لیے ڈونر سے بھی روابط رکھے گئے ہیں اور ابتدائی طور پر یونیسیف کے تعاون سے منتخب 21 اضلاع میں تقریباً 1800 اساتذہ پرائمری سکولوں میں عارضی بنیادوں پر تعینات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ دیگر پروگرام بھی شروع کئے جا رہے ہیں جس کے تحت یونیورسٹی سے فارغ التحصیل طلبہ و طالبات کے لیے انٹرنشپ پروگرام اور رضاکار اساتذہ کے منصوبے بھی شامل ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد تمام وسائل کو بروی کار لا کر اپنے طلبہ و طالبات کو اساتذہ کی دستیابی یقینی بنانا ہے اور اس ضمن میں دستیاب وسائل کو بروئے کار لا کر مستقل اور عارضی بنیادوں پر اساتذہ کی دستیابی کا انتظام کیا جائے گا۔ وزیر تعلیم نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت کی کہ کوئی بھی کلاس روم استاد کے بغیر نہ ہو اور اساتذہ کی ریٹائرمنٹ یا تبادلے کی صورت میں فوری طور پر دوسرے استاد کے انتظامات کئے جائیں۔
وزیر لائیو سٹاک ماہی پروری اور امداد باہمی فضل حکیم خان یوسفزئی کی بطور مہمان خصوصی شرکت۔یاد گاری شیلڈ بھی دی گئی
محکمہ لائیو سٹاک خیبر پختونخوا کے ڈائریکٹر میاں احداللہ کا کا خیل کی ریٹائر منٹ کے موقع پران کے اعزاز میں الوداعی تقریب کا انعقاد
وزیر لائیو سٹاک ماہی پروری اور امداد باہمی فضل حکیم خان یوسفزئی کی بطور مہمان خصوصی شرکت۔یاد گاری شیلڈ بھی دی گئی
محکمہ لائیو سٹاک خیبر پختونخوا کے ڈائریکٹر لائیو سٹاک توسیع، میاں احداللہ کا کا خیل کی ریٹائر منٹ کے موقع پران کے اعزاز میں منگل کے روز پشاور میں الوداعی تقریب کا انعقادکیا گیا جس میں خیبرپختونخوا کے وزیر لائیو سٹاک ماہی پروری اور امداد باہمی فضل حکیم خان یوسفزئی نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ ممبر قومی اسمبلی سہیل سلطان ایڈوکیٹ، چیئر مین ڈیڈیک سوات اور رکن صوبائی اسمبلی اخترخان ایڈوکیٹ، ممبران صوبائی اسمبلی سلطان روم، ا حمد الرحمان اورمحمد نعیم سمیت محکمہ لائیوسٹاک کے ڈائریکٹر جنرل توسیع ڈاکٹر اصل خان،ڈائیریکٹر جنرل تحقیق ڈاکٹر اعجازعلی، ویٹرنری ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر حبیب خان، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر خسرو کلیم اور دیگر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر لائیو سٹاک ماہی پروری اور امداد باہمی فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا کہ ڈائریکٹر میاں احداللہ کا کا خیل نے اپنی مدت ملازمت کے دوران قابل قدر خدمات سر انجام دیں ہیں اور ان کا کر دار دیگر افسران کے لئے ایک ایسی مثال ہے جس پر عمل کرتے ہوئے عوامی امنگوں کے مطابق اپنے فرئض انجام دے سکتے ہیں اور اپنی فہم و فہرست کے ذریعے صوبے اور ملک کو ترقی سے ہمکنار کرنے میں نمایا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ صوبائی زیر ریٹائر ہونے والے آفیسر کی خدمات کو سرہاتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ آئندہ بھی محکمہ لائیوسٹاک کے عملہ کے ساتھ روابط میں رہیں گے اور اپنی مشاورت اور رہنمائی کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ صوبائی وزیر نے اس موقع پرڈائریکٹر میاں احداللہ کا کا خیل کو شیلڈ بھی پیش کی۔
خیبر پختونخوا کے وزیر بلدیات و دیہی ترقی ارشد ایوب خان اور وزیر اوقاف و مذہبی امور عدنان قادری کی زیر صدارت
خیبر پختونخوا کے وزیر بلدیات و دیہی ترقی ارشد ایوب خان اور وزیر اوقاف و مذہبی امور عدنان قادری کی زیر صدارت بلدیات واوقاف کے محکموں کے زیر استعمال زمینوں کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منگل کے روز پشاور میں منعقد ہوا جس میں سیکرٹری بلدیات داؤد شاہ، سیکرٹری اوقاف عادل صدیق، سیکرٹری لوکل کونسل بورڈ وحید الرحمن، متعلقہ اضلاع کے تحصیل میونسپل افسران اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں تین نکاتی ایجنڈا زیر بحث لایا گیا جس میں ضلع چارسدہ میں قبرستان کے لیے وقف کی گئی 497 کنال زمین اور اس میں سے 5 کنال اراضی پر تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریٹر کی بنائی گئی 100 دکانوں کی لیز اور اس زمین سے حاصل ہونے والی آمد ن کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی گئی اسی طرح ایجنڈا نمبر دو میں گلبہار پشاور میں بنائی گئی پارک کی زمین کے لیز اور ایگریمنٹ کے حوالے سے تفصیلی بحث کی گئی۔اس موقع پرصوبائی وزیر بلدیات ارشد ایوب خان نے افسران کو ہدایت جاری کی کہ دونوں زمینوں کے حوالے سے محکمہ ریونیو کے سنیئر ممبر بورڈ آف ریونیو (ایس ایم بی آر) کو ریکاڈ کیلئے متعلقہ محکموں کی طرف سے ایک مشترکہ خط ارسال کیا جائے تاکہ وہ ان زمینوں کی مستند اور حقیقت پر مبنی دستاویزی رپورٹ تیار کروائیں اور اس کے تناظر میں ان زمینوں کی ملکیت کا فیصلہ کیا جائے اور مستقبل میں عوام کے مفاد میں اس کا بہتر استعمال یقینی بنایا جا سکے۔ اجلاس کے دوران تیسرے ایجنڈے خیبر پختونخوا میں قرآن محل کے قیام کے حوالے سے صوبائی وزراء کو تفصیلی بریفننگ دی گئی جس میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی وزیر اوقاف عدنان قادری نے کہا کہ یہ خیبر پختونخوا حکومت کا ایک اہم اور سنگ میل اقدام ہے جس میں ایک ہی چھت کے نیچے قرآن مجید کے حوالے سے ریسرچ اور لائیبریری کا انتظام عمل میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید کے ضعیف نسخوں اور اوراق کیلئے بھی اس میں ایک الگ پورشن بنایا جائے گا۔جبکہ اس شاندرار عمارت میں قرآن بورڈ کے ممبران اور دیگر حکام کیلئے دفتر بھی بنایا جائے گا۔اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات نے قرآن محل کے حوالے سے کہا کہ اس کے کیلئے ایک منفرد اندازکی عمارت بنائی جائے گی جس کیلئے سعودی عرب اور مصر کے ممالک کے علاؤہ دیگر اسلامی ممالک سے بھی ڈیزائن منگوائے جائیں گے تاکہ اس اہم بلڈنگ کو دور جدید کے تمام تقاضوں کے مطابق بنایا جاسکے اوریہ اسلامی طرز تعمیر کا بہترین نمونہ ہو۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ قیام پاکستان کے دو سال بعد 1949 میں بنیادی طور پر چین میں اصلاحات کا سلسلہ شروع ہوا اور پھر چین نے جو ترقی اور کامیابیوں کا سفر طے کیا ہے وہ حیرت انگیز، قابل ستائش اور ہمارے لئے باعث تقلید بھی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں قائم چینی ثقافتی مرکز چائنہ ونڈو کے زیر اہتمام عوامی جمہوریہ چین کے 75 ویں قومی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں کیا۔ پشاور میں ایران کے قونصل جنرل علی بنفشہ خوا، سیاسی وثقافتی شخصیات، کھلاڑیوں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والوں کی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر کیک بھی کاٹا گیا جبکہ مقامی سکول کے بچوں نے چینی لباس زیب تن کئے قومی گیت بھی گائے۔ تقریب سے خطاب میں بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ برادر ہمسایہ ملک عوامی جمہوریہ چین کے 75 واں قومی دن کے موقع پر چائنہ ونڈو کی جانب سے تقریب کا انعقاد بلاشبہ اس امر کی عکاسی ہے کہ خیبر پختونخوا اور پشاور کے عوام بھی اپنے چینی بہنوں اور بھائیوں کی خوشیوں میں شریک ہیں۔انہوں نے وزیر اعلیٰ سردار علی امین گنڈا پور اور صوبائی حکومت کی جانب سے پاکستان میں تعینات چین کے سفیر جیانگ ژی ڈونگ اور تمام سفارتی عملے کو بھی ان کے قومی دن کے موقع پر مبارکباد پیش کی۔ بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ چین کے عوام نے اپنے وطن سے محبت کا بھرپور ثبوت محنت اور مسلسل محنت کر کے دیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج چین دنیا کی ایک معاشی حقیقت بن چکا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں محب وطن پاکستانی کے طور چین کے ان اقدامات کو سامنے رکھتے ہوئے ترقی کا ہم سفر بننا چاہئیے جو انہوں نے سات دہائیوں میں اٹھائے ہیں۔ جب ہم یہ کہتے ہیں کہ چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے تو پھر ہمیں چین کے ساتھ مل کر ترقی کا سفر بھی طے کرناچاہئیے کیونکہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ ہماری دوستی ہمالیہ سے بلند، شہد سے میٹھی اور سمندر سے گہری ہے۔ یہ محض الفاظ نہیں درحقیقت ہر پاکستانی کے جذبات اور احساسات ہیں جس کی بنیادی وجہ وہ باہمی تعلق ہے جس نے دونوں ملکوں کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب کیا اور پھر یہ دوستی کا رشتہ مضبوط سے مضبوط تر ہوتا چلا گیا۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا کا پاک چین دوستی میں اہم کردار ہے۔ ہمارا صوبہ سمندر سے دور ہونے کی وجہ سے ہماری معاشی سرگرمیوں میں زیادہ فائدے کا سبب نہیں بنا لیکن اب سی پیک نے خیبر پختونخوا کے نقصان کو فائدے میں بدل دیا ہے۔ سی پیک ہماری معاشی ترقی اور خوش حالی کا باعث بن سکتا ہے۔ اس منصوبے کے تحت جہاں لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے وہیں خوش حالی کا ایک نیا دور شروع ہو گا۔انہوں نے چینی حکومت کو یقین دلایاکہ صوبائی حکومت اس سلسلہ میں تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے اور خاص طور پر سی پیک کے دوسرے مرحلہ میں زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ٹرانسفارمیشن کی جائے۔اسی طرح دوسرے صوبوں کی طرح خیبر پختون خوا میں بھی فلاحی کاموں پر توجہ دی جائے۔خیبر پختونخوا کی حکومت چین کے ساتھ مل کر سی پیک کی کامیابی میں اپنا اپنا حصہ ڈالتی رہے گی،انہوں نے چائنہ ونڈو کے منتظمین خاص طور پر امجد عزیز ملک کو زبردست خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے پشاور میں پاک چین دوستی کا یہ خوبصورت مرکز قائم کر رکھا ہے۔
مشیر صحت احتشام علی کا نصیر اللہ بابر ہسپتال کا دورہ
ایمرجنسی میں ادویات کی عدم دستیابی اور صفائی کی ابتر صورت حال پر برہم، متعلقہ حکام کو ہسپتال بارے جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت
مشیر صحت احتشام علی نے شام کو کوہاٹ روڈ پر واقع نصیر اللہ بابر ہسپتال کا اچانک دورہ کیا اور ایمرجنسی میں آئی مریضوں سے ملے اور ان کی شکایات سنیں۔ موقع پر موجود ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے انہیں ہسپتال کے مختلف شعبوں کا دورہ کرایا اور ہسپتال کے وسائل اور مسائل بارے مختصر جائزہ پیش کیا۔
مشیر صحت نے ایمرجنسی میں شہریوں کیلئے ادویات کی عدم دستیابی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں ادویات دستیاب نہیں تو عوام کس چیز کیلئے ہسپتالوں کا رُخ کریں۔ اگر پشاور جیسے شہر کے ہسپتالوں میں ادویات کی دستیابی یقینی نہیں تو دور افتاد علاقوں میں کیا صورتحال ہوگی۔
انہوں نے ہسپتال کی صفائی کی ابتر صورتحال پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے فوری بور بہتر بنانے کی ہدایات جاری کیں۔ مشیر صحت نے بتایا کہ جس بھی ایم ایس کے ہسپتال کی صفائی صورتحال بہتر نہ ہو، وہیل چئیر یا سٹریچر کے ٹائر ٹھیک نہ ہو اور ایسے کئی انتظامی خرابیاں پائی جائیں تو اس ہسپتال کے ایم ایس کو فوری طور تبدیل ہونا چاہیے۔
مشیر صحت نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو دفتر آکر ہسپتال کی حالت زار پر وضاحت دینے کی ہدایات جاری کیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں ہسپتالوں پر چھاپے نہیں مارتا بلکہ وہاں کے مسائل سے باخبر رہنے کیلئے انتظامیہ کے پاس جاتا ہوں تاکہ عوام تک صحت کی بہترین سہولیات بروقت پہنچنے میں کوئی کوتاہی نہ ہو۔
ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی ثریا کی سربراہی میں آغا خان فاونڈیشن کی نمائندہ وفد کی مشیر صحت احتشام علی سے ملاقات, چترال میں صحت کے مسائل بارے گفتگو
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے صحت احتشام علی سے ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی ثریا کی سربراہی میں آغا خان فاؤنڈیشن کی نمائندہ وفد نے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پبلک ہیلتھ ڈاکٹر شاہد یونس، چیف ایگزیکٹیو آفیسر ہیلتھ فاونڈیشن ڈاکٹر عدنان تاج اور آغاخان فاونڈیشن کے نمائندہ وفد کے ارکان نے شرکت کی۔ملاقات کے دوران چترال میں خواتین ڈاکٹرز کی فراہمی اور ماں اور بچے کی صحت کی بہتری بارے تبادلہ خیال ہوا۔مشیر صحت نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ چترال میں صحت کے مسائل کو فوری حل کرکے علاقے میں صحت کی سہولیات کو بہتر بنایا جائے۔ انہوں نے آغاز خان فاونڈیشن کے زیر انتظام شاگرام اور بُنی میں بنیادی مراکز صحت میں سہولیات کی فراہمی بارے بھی متعلقہ حکام کو ہدایت کی۔ چترال کے عوام کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے مشیر صحت نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ آغا خان فاونڈیشن کیساتھ بیٹھ کر مسائل کا حل نکالیں۔ رورل ہیلتھ سنٹر شاہگرام اور بونی کیلئے کوئی ماڈل بنائیں تاکہ وہاں سروسز بحال ہو سکے۔ ملاقات میں ماں اور بچے کی صحت سے متعلق بونی تحصیل میں آغا خان فاونڈیشن اور محکمہ صحت کے درمیان معا ئدے بارے بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیربرائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیربرائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے پشتون قومی موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کی ملاقات کل رات وزیراعلیٰ ہاوس میں ہوئی جس میں وہ خود بھی ملاقات میں موجود تھے، اس موقع پر وزیراعلیٰ اور منظور پشتین نے امن امان اور خطے کے مسائل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا، منظور پشتین نے 11 اکتوبر کو پشتون قومی عدالت کے حوالے سے بھی وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا، جبکہ وزیراعلیٰ نے صوبائی معاملات اور امن امان کے حوالے سے بات چیت کی، ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ نے عوام کی جان ومال کی حفاظت اور صوبے کیساتھ امتیازی سلوک کے بارے میں حکومتی اقدامات پر گفتگو کی۔
کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت ڈینگی کی روک تھام کے حوالے سے ڈویژنل اوور سائٹ کمیٹی کا اجلاس
پشاور ڈویژن ڈینگی وائرس روک تھام،کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کا ازخود میدان میں نکلنے کا اعلان، ڈویژن کے تمام پانچوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز کو ڈینگی ایکشن پلان 2024 پر فوری عمل درآمد کرنے ہدایت، 72 گھنٹوں میں نتیجہ خیز اقدامات کے احکامات جاری، حساس مقامات میں میڈیکل کیمپس قائم کرنے، حساس مقامات میں میڈیکل کیمپس قائم کرنے، ضروری ادویات کی دستیابی یقینی بنانے کی بھی ہدایت
کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت ڈینگی کی روک تھام کے حوالے سے ڈویژنل اوور سائٹ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پشاور ڈویژن کے تمام پانچوں اضلاع پشاور، نوشہرہ، چار سدہ، قبائلی ضلع مہمند اور ضلع خیبر کے ڈپٹی کمشنرز، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز، ڈبلیو ایس ایس پی، بلدیاتی افسران اور دیگر متعلقہ اداروں کے انتظامی افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں کمشنر پشاور ڈویژن کو پشاور ڈویژن کے تمام پانچوں اضلاع میں ڈینگی کی صورتحال اور ابتک کئے گئے اقدامات کے حوالے سے تفصیلی آگاہی دی گئی جس کے تناظر میں اہم فیصلے کئے گئے۔ کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کا ازخود میدان میں نکلنے کا اعلان کرتے ہوئے ڈویژن کے تمام پانچوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز کو ڈینگی ایکشن پلان 2024 پر فوری عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے 72 گھنٹوں میں نتیجہ خیز اقدامات کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تین اوقات میں اینٹی ڈینگی اسپرے سمیت دیگر اقدامات اُٹھانے کی ہدایات جاری کی ہے۔ انہوں نے ڈینگی مریضوں کے علاج کے لیے ہسپتالوں میں زیادہ سے زیادہ بیڈز مختص کئے جانے کے علاوہ عوامی آگاہی مہم میں تیزی لانے کیلئے حُجرون و مساجد کا استعمال کرنے کی بھی ہدایت کہ ہے۔ کمشنر پشاور نے بتایا کہ کل سے خود فیلڈ میں کاروائیوں کا آغاز کرونگا۔ کسی بھی غفلت کی صورت میں سخت تادیبی کاروائی کروں گا۔ انہوں نے بعض علاقوں میں ڈینگی مریضوں کو علاج کے برعکس آنٹی بایوٹکس ادویات دیکر مریضوں کی حالت مزید خراب کرنے پر کی خبر پر نوٹس لیتے ہوئے پشاور ڈویژن کے تمام پانچوں اضلاع میں عطائی ڈاکٹروں کا مکمل صفایا کرنے کے احکامات جاری کئے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود نے کہا کہ اجلاس کے اختتام کے فوری بعد تمام ڈپٹی کمشنرز اپنے اپنے اضلاع میں اجلاس کا انعقاد کرکے ڈینگی ایکشن پلان کے تحت عملی اقدامات کو مزید تیز کئے جائیں اور تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے باہمی رابطے مزید مضبوط اور موثر بنائیں جائیں۔ اس سلسلے میں یومیہ رپورٹ کمشنر پشاور ڈویژن آفس کو ارسال کئے جائیں۔
خیبرپختونخوا کے وزیر لائیوسٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ
خیبرپختونخوا کے وزیر لائیوسٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت عوام کوریلیف دینے کے لئے پرعزم ہیں عوامی مشکلات کا ازالہ کرنا اور عام لوگوں کی حالت زندگی بہتر بنانا اولین ترجیح ہے عوامی مفادات عزیز ہیں اور عوامی مفادات پرکوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے جبکہ زندگی عوام کی خدمت کیلئے وقف کردی ہے, ان خیالات کااظہار صوبائی وزیر نے اپنے حجرہ میں معززین علاقہ کے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے وژن کے مطابق خیبرپختونخوا میں ترقی و خوشحالی کا سفر تیزی سے جاری ہے خیبرپختونخوا میں کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے عوام کو ان کی دہلیز پر انصاف کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں پی ٹی آئی کارکنان اور عوام ظلم کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہوئے ہیں اور ہرقسم دباؤ کی پرواہ کئے بغیر عمران خان کا ساتھ دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ترقی کاسفر جہاں رُک گیا تھا وہاں سے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور کے قیادت میں شروع ہو چکا ہے عوامی فلاح و بہبود کے حوالے سے مزید اقدامات اٹھائیں گے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے جس جرأت وبہادری اور امید کے ساتھ عمران خان کا ساتھ دیا ہے وہ تاریخ کا حصہ بن چکا ہے انشاء اللہ بہت جلد قائد عمران خان ہمارے درمیان ہوں گے انہوں نے کہا کہ عوام نے ترقی اور جمہوریت کے دشمنوں کومسترد کردیا ہے کسی کو ترقی کی راہ میں رکاوٹ بننے نہیں دیں گے عوامی مسائل کے حل کے لئے تمام تر اقدامات اٹھاکر ترقی اورخوشحالی کے ادھورے منصوبوں کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے پی ٹی آئی کارکنان اور عوام کو سلام پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے بھرپور انداز میں گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی سربراہی میں ہونے والے احتجاج میں ہزاروں کے تعداد میں جس جرآت و بہادری کیساتھ شرکت کی اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا وہ قابلِ تحسین ہے۔
معاون خصوصی برائے انسدادِ بدعنوانی مصدق عباسی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے ریجنل آفس مردان میں کھلی کچہری کی صدارت کرینگے
انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی چوتھی ماہانہ کھلی کچہری بروز منگل یکم اکتوبر 2024 کو منعقد ہوگی
معاون خصوصی برائے انسدادِ بدعنوانی مصدق عباسی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے ریجنل آفس مردان میں کھلی کچہری کی صدارت کرینگے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈا پور کی خصوصی ہدایات پر صوبے میں کرپشن کے خاتمے اور بد عوانی کی نشان دہی کیلئے ماہانہ بنیادوں پر باقاعدہ کھلی کچہری کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی چوتھی کھلی کچہری بروز منگل یکم اکتوبر صبح 11بجے سے لیکر سہ پہر3 بجے تک انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے ڈائریکٹوریٹ اور ریجنل دفاتر میں منعقد ہوں گی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے انسدادِ بدعنوانی مصدق عباسی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے ریجنل آفس مردان میں کھلی کچہری کی صدارت کرینگے۔ عوام اپنی شکایات صوبہ بھر میں قائم دیگر ریجنل دفاتر پشاور، ملاکنڈ، ایبٹ آباد، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں شکایات جمع کر سکیں گے۔ درج شکایات کو خصوصی ٹریکنگ نمبر جاری کیا جائے گا اور فوری کارروائی کا آغاز ہوگا۔