Home Blog Page 124

قومی اصلاحی تحریک کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے بیرسٹر ڈاکٹر سیف سے

قومی اصلاحی تحریک کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے بیرسٹر ڈاکٹر سیف سے گزشتہ روز صوبائی صدر سہراب علی کی سربراہی میں انکے دفتر میں ملاقات کی، ملاقات میں سینئر نائب صدر ریٹائرڈ ایس ایس پی میاں نصیب جان خان،مرکزی ترجمان جاوید خان ایڈوکیٹ، مردان ڈویژن صدرہمایون خان خلجی، ضلع مردان صدر شیر محمد خان، پشاور صدر جان افضل خان، صوابی صدر شہریار خان، مالیاتی سیکرٹری حاجی ایاز خان، پریس سیکرٹری ساجد گل بہار اور ضلع چارسدہ صدر حاجی ابراہیم مہمند ایڈوکیٹ نے شرکت کی۔ ملاقات میں معاشرتی برائیوں، خصوصاً آئس نشے اور دیگر جرائم کی روک تھام پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر قانونی معاونت، آگاہی مہم اور حکومتی تعاون کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کی گئی۔ وفد نے بیرسٹر ڈاکٹرسیف کو قومی اصلاحی تحریک کے اغراض ومقاصد پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ تحریک معاشرے میں نہ صرف اصلاحی کام کرتی ہے بلکہ فلاحی کاموں میں بھی مصروف ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے قومی اصلاحی تحریک کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے انہیں ہر ممکن حکومتی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کو نشے اور دیگر جرائم سے پاک کرنے کے لیے اجتماعی کوششیں ناگزیر ہیں اور حکومت ایسے مثبت اقدامات میں بھرپور تعاون کرے گی۔قومی اصلاحی تحریک کے وفد نے حکومتی دلچسپی اور معاونت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے عزم ظاہر کیا کہ وہ اصلاحی اور فلاحی کاموں سمیت سماج کو منشیات اور جرائم سے پاک کرنے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

مردان ویلج کونسلز سوکئی اور بھاگو بانڈہ کے لئے علیحدہ فیڈر کی تنصیب پراہل علاقہ میں خوشی کی لہر، صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو کا تہہ دل سے شکریہ

وزیر خوراک خیبر پختونخوا ظاہر شاہ طورونے کہا ہے کہ صوبائی حکومت عوامی مسائل کے حل اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ضلع مردان کے مختلف علاقوں کی ترقی اور خوشحالی ترجیحات میں شامل ہے اور بہت جلد مزید منصوبے جلد شروع کیے جائیں گے ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے ویلج کونسل بھاگو بانڈہ اور سوکء ویلج کیلئے علیحدہ فیڈر کی تنصیب کے بعد علاقے کے دورے کے موقع پر کیا، جہاں انہوں نے علاقے کے عمائدین سے ملاقات کی اور عوامی مسائل اور ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا۔ ویلج کونسل بھاگو بانڈہ کے چیئرمین حاجی نور گل مہمند اور چیئرمین لعل بادشاہ اور دیگر معززین نے صوبائی وزیر کا پرتپاک استقبال کیا اور علاقے میں بجلی کی فراہمی کے اس اہم منصوبے پر اظہارِ تشکر کیا۔ عمائدین نے کہا کہ پہلے یہ علاقے رشکئی فیڈر سے بجلی حاصل کر رہے تھے، جس کے باعث شدید لوڈشیڈنگ کا سامنا تھا، تاہم علیحدہ فیڈر کی تنصیب سے اس مسئلے میں نمایاں کمی آئے گی۔علاقہ مکینوں نے صوبائی وزیر خوراک کے اس اقدام کو علاقے کی ترقی میں سنگِ میل قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ حکومت اسی طرح عوامی فلاح و بہبود کے مزید منصوبے بھی مکمل کرے گی-

توانائی منصوبوں میں وفاق کے ساتھ درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا،سیکرٹری توانائی کاخطاب

پیڈوکوصوبے کا سب سے زیادہ آمدن دینے والاادارہ بنایاجائے گا،زبیرخان
متعدد منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں،معیشت کے استحکام اورصنعتی ترقی میں معاون ثابت ہونگے
توانائی منصوبوں میں وفاق کے ساتھ درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا،سیکرٹری توانائی کاخطاب
سیکرٹری توانائی وبرقیات محمدزبیرخان نے کہا ہے کہ توانائی کے جاری منصوبوں میں متعددمنصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں جومستقبل میں صوبے کی معیشت کے استحکام اورصنعتی شعبے کی ترقی کے لئے معاون ثابت ہونگے۔وفاقی اداروں کے ساتھ توانائی منصوبوں کودرپیش مسائل کے حل کے لئے ترجیحی بنیادوں پراعلیٰ سطحی فورمز سے جلدرابطہ کیا جائیگا۔توانائی منصوبوں کی بروقت تکمیل صوبے اورعوام کے مفاد میں ہے اس لئے جاری منصوبوں کوجلدازجلدمکمل کرکے بجلی کی پیداوارشروع کی جائے۔ پیڈو جیسے اہم ترین ادارے کو ٹیم ورک کے تحت ماہرین کے تعاون سے صوبے کا ترقیافتہ اورسب سے زیادہ سالانہ اربوں روپے آمدن دینے والاادارہ بنایا جائے گا۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے پیڈوہاؤس میں توانائی کے جاری منصوبوں میں ہونے والی پیشرفت کے بارے میں منعقدہ جائزہ اجلاس میں کیا۔چیف ایگزیکٹو پیڈوانجینئرریاض احمد جان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پیڈو کی نگرانی میں اس وقت ہائیڈرو،سولرپاورسمیت ٹرانسمیشن لائن کے متعدد توانائی منصوبوں پر کام جاری ہے۔پیڈونے پن بجلی کے7منصوبے کامیابی کے ساتھ مکمل کئے ہیں جن سے مجموعی طورپر161میگاواٹ بجلی پیداکی جارہی ہے جس سے صوبے کو سالانہ4ارب روپے سے زائد کی آمدن ہورہی ہے جبکہ12منصوبوں جن میں 300میگاواٹ بالاکوٹ مانسہرہ،157میگاواٹ مدین سوات،88میگاواٹ گبرال کالام،84میگاواٹ مٹلتان سوات،69میگاواٹ لاوی چترال،40.8میگاواٹ کوٹودیر،11.8میگاواٹ کروڑہ شانگلہ،10.5میگاواٹ چپری چارخیل کرم اور6.9میگاواٹ مجاہدین پاورپراجیکٹ تورغر منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے جن سے مجموعی طورپر 778میگاواٹ بجلی پیداکی جائے گی اور صوبے کو سالانہ 45ارب روپے سے زائد کی آمدن ہوگی۔ان منصوبوں میں سے بیشترمنصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔بعدازاں پراجیکٹ ڈائریکٹرسولرانجینئراسفندیارنے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ صوبائی حکومت نے صوبے کے مختلف اضلاع میں 8ہزارسکولوں،5762مساجد،6650گھرانوں،187 بنیادی مراکزصحت سمیت سرکاری عمارتوں جن میں وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ وہاؤس اورسول سیکرٹریٹ میں بعض دفاترکو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبوں کومکمل کیا جاچکاہے جن کی مد میں عوام اورحکومت کو ماہانہ بجلی کے بلوں کی مد میں کروڑوں روپے کی بچت ہورہی ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوانے گزشتہ دنوں 55ارب روپے لاگت کے2بڑے فلیگ شپ منصوبوں کا افتتاح کیا ہے جن میں 20ارب روپے کی لاگت سے13000سرکاری عمارتوں اور35ارب روپے کی لاگت سے1لاکھ 30ہزارگھرانوں کوآئندہ2سالوں میں شمسی توانائی پرمنتقل کیا جائیگا۔مفت سولر سکیم کے تحت پیڈوکوآن لائن 10لاکھ سے زائد درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔اجلاس کے آخرمیں سیکرٹری توانائی نے پیڈوکی مجموعی کارکردگی پر اطمینان کا اظہارکیااور پیڈوحکام کو سختی سے خبردارکرتے ہوئے کہا کہ توانائی کے جاری منصوبے مقررہ مدت میں ہرصورت مکمل کئے جائیں کیونکہ عوامی فلاح کے منصوبوں میں کسی بھی قسم کی تاخیرناقابل برداشت ہے۔

صوبائی حکومت جنگلات کے فروغ اور تحفظ کے لئے عملی اقدامات اٹھارہی ہے، معاون خصوصی برائے جنگلات پیر مصور خان

وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے جنگلات پیر مصور خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت جنگلات کے فروغ اور تحفظ کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھارہی ہے، پورے صوبے میں موسم بہار شجرکاری کے تحت پودے لگائے جارہے ہیں، ضلع ملاکنڈ میں دس لاکھ پودے لگانے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے، عوام کے تعاون سے صوبے کو سرسبز و شاداب بنائینگے ان خیالات کا اظہار انھوں نے کوٹ اتمان خیل، ملاکنڈ میں محکمہ جنگلات کی جانب سے ”آشر پلانٹیشن” کے نام سے شجرکاری مہم کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ملاکنڈ حامدالرحمان، اسسٹنٹ کمشنر درگئی، محکمہ جنگلات کے افسران کے علاوہ سرکاری سکولوں کے طلباء اور مقامی لوگ بھی موجود تھے، آشر شجرکاری مہم کے تحت محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے مقامی فلاحی تنظیم ”نوے سحر” سرکار ی سکولوں کے طلباء اور مقامی لوگوں کے ساتھ ملکر مختلف انواع کے تقریباً پانچ ہزار پودوں کی شجرکاری کی جبکہ معاون خصوصی برائے جنگلات پیر مصور خان نے مقامی لوگوں میں پودے بھی تقسیم کئے، معاون خصوصی پیر مصور خان نے شجرکاری مہم کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت بانی چیئرمین عمران خان کے ویژن کے مطابق اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی قیادت میں صوبے میں جنگلات کے فروغ اور تحفظ کے لئے کوشاں ہے، زیادہ سے زیادہ شجرکاری کے ذریعے ہی ہم موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کر سکتے ہیں، انھوں نے شجرکاری کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ پودے لگانے کی ترغیب دی تاکہ ایک صحت مند اور سرسبز ماحول کو فروغ دیا جا سکے، ملاکنڈ میں شجرکاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ محکمہ جنگلات ملاکنڈ میں مجموعی طور پر دس لاکھ پودوں کی شجرکاری کرے گا، حکومت کے ساتھ ساتھ غیر سرکاری تنظیموں کا شجرکاری مہم میں حصہ لینا قابل تحسین ہے، انھوں نے لوگوں پر زور دیا کہ اپنے گھروں سمیت ہر جگہ پر پودے لگائیں کیونکہ پودے نہ صرف ماحولیاتی تحفظ کے لئے ضروری ہیں بلکہ علاقے کی خوبصورتی میں اضافے کا باعث بھی بنتے ہیں، معاون خصوصی پیر مصور خان کا کہنا تھا کہ سکولوں کے طلباء اور نوجوان حکومت کے ساتھ ملکر صوبے کو سر سبز و شاداب بنانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں دریں اثناء معاون خصوصی پیر مصور خان نے گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری سکول کوٹ کا بھی دورہ کیا جہاں انھوں نے شجرکاری مہم کے تحت پودا لگایا انھوں نے اساتذہ کرام کو ہدایت کی کہ طلبہ میں شجرکاری اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے حوالے سے شعور اجاگر کریں۔

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل شکورخان کی خصوصی ہدایت

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل شکورخان کی خصوصی ہدایت کی روشنی میں ورکرز ویلفیئر بورڈ خیبر پختونخوا لیبر ڈیپارٹمنٹ نے نیشنل ووکیشنل ٹریننگ کمیشن کے تعاون سے مختلف سکلز ڈیولپمنٹ کورسز کیلئے خیبر پختونخوا کے 7 اضلاع میں 8سٹیشز پر ٹیسٹ کا انعقاد کیا امیداروں کے کورسز میں سلیکشن کو شفاف طریقے سے بنانے کیلئے ٹیسٹنگ ایجنسی کے ذریعے امتحانی ٹیسٹ لیاگیا ای ٹیسٹ نظام کے ذریعے ورکرز ویلفیئر بورڈ کے 8ٹیکنیکل انسٹی ٹیوشنز میں امیدواروں کو ٹیسٹ میں حصہ لینے کے مواقع فراہم کئے گئے ٹیسٹ پشاور، ہری پور، ٹانک، نوشہرہ، سوات، بنوں اور ڈی آئی خان کے ٹیکنیکل انسٹی ٹیوشنز میں منعقد ہوئے ٹیسٹ میں کامیاب ہونے والے امیداروں کو شارٹ لسٹ کرنے کے بعد مختلف سکلز ڈیولپمنٹ کورسز میں داخلہ دیا جائیگا جہاں پر ان امیداروں کو کورسز سکھانے کے ساتھ ساتھ ماہانہ سکالرشپ بھی دیا جائیگا نیوٹیک پراجیکٹس کے تحت شارٹ لسٹیڈ امیدواروں کو 6 اور 3 مہینے کے دورانیہ کی ٹریننگ دی جائے گی انٹرنیٹ آف تھنگز سسٹم ڈیویلپمنٹ اینڈ اپلیکیشن، گرافک ڈیزائننگ آف مینجمنٹ، ای کامرس اور جنرل الیکٹریشن میں امیدواروں کو ٹریننگ دی جائیگی ٹریننگ مکمل ہونے پر امیدواروں کو سرٹیفیکیٹس بھی دئیے جائینگے اوریہی امیدوار بین الاقوامی سطح پر سکلڈ لیبر کے مواقع کیلئے اہل تسلیم کئے جائینگے اور آسانی سے باہر ممالک میں انکو روزگار بھی ملے گا۔

مینجنگ ڈائریکٹر مرجڈ ایریاز ایجوکیشن فاؤنڈیشن میاں عین اللہ نے کہا

مینجنگ ڈائریکٹر مرجڈ ایریاز ایجوکیشن فاؤنڈیشن میاں عین اللہ نے کہا ہے کہ فاؤنڈیشن ضم اضلاع میں تعلیمی بہتری کے لیے انقلابی اقدامات اٹھا رہی ہے اساتذہ کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ تربیت کی فراہمی کے ساتھ ساتھ قابل اور ذہین طلباء و طالبات کو صوبے کی بہترین تعلیمی درسگاہوں میں سکالرشپ فراہم کر کے بارہویں جماعت تک مفت تعلیم بھی فراہم کی جاتی ہے جبکہ فاؤنڈیشن کے نئے شروع کردہ پروگرامز کے ذریعے جہاں پر پرائمری سے اوپر لیول کے تعلیمی ادارے موجود نہیں وہاں مڈل سکول پروگرام بھی شروع کیے گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضم اضلاع اورکزئی اور باجوڑ کے کمیونٹی سکولوں کے اساتذہ کو چار روزہ تربیتی پروگرام کی اختتامی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں تربیت حاصل کرنے والے اساتذہ سے کہا کہ ٹیچنگ ایک مقدس پیشہ ہے اور آپ لوگوں پر اس ملک کے مستقبل کو سنوارنے کی بھاری ذمہ داری عائد ہے آپ لوگوں نے یہاں دوران تربیت جو کچھ سیکھا وہ اپنے طلباء و طالبات کو منتقل کریں بچوں کی درس و تدریس کے ساتھ ساتھ ان کے اخلاقیات پر بھی خصوصی توجہ دیں اور ان کو ایک مفید شہری بنائیں تاکہ وہ ملک و قوم کی بہتر خدمت کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کریں آج کا دور ٹیکنالوجی کا دور ہے اور ہمیں بین الاقوامی لیول پر مقابلے کے لیے اپنے بچوں کو تیار کرنا ہوگا جس کے لیے ٹیکنالوجی کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔
مینجنگ ڈائریکٹر میاں عین اللہ نے مزید کہا کہ ہمارے فاؤنڈیشن کے اغراض و مقاصد آؤٹ آف سکول کو کنٹرول کر کے بچوں کو سکول میں لانا ہے اور نئے تعلیمی سینٹرز قائم کر کے بچوں کو ان کی دہلیز پر بہترین تعلیمی مواقعوں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ کمیونٹی سکولوں میں موجود طلباء و طالبات کو کوالٹی ایجوکیشن فراہم کرنا ہے۔ میاں عین اللہ نے فاؤنڈیشن کے مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے حوالے سے کہا کہ فاؤنڈیشن کا یہ سسٹم مکمل طور پر فعال ہو چکا ہے طلبہ و اساتذہ اور سکولوں کی تفصیلات مکمل کر لی گئی ہیں اور طلبہ و اساتذہ کی روزانہ حاضری کے ساتھ ساتھ درسی کتابوں کی فراہمی، روزانہ کی مانیٹرنگ اور امتحانات و نتائج بھی اسی سسٹم کے تحت منعقد کئے جائیں گے۔ انہوں نے چار روزہ تربیت کے حوالے سے کہا کہ تربیت مینول اساتذہ کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر بنایا گیا ہے جس کے لیے کمیونٹی سکولوں کے اساتذہ کو درپیش تدریسی مشکلات کے مطابق تربیت مینول تیار کیا گیا ہے اور ہم امید رکھتے ہیں کہ اس تربیت کے بہترین نتائج سامنے آئیں گے۔ اس چار روزہ تربیت پروگرام کے تحت اساتذہ کو کلاس روم مینیجمنٹ، ایس ایل او بیسڈ تربیت، سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت لائحہ عمل، ملٹی گریڈ ٹیچنگ، ٹیچنگ سکلز، گروپ ایکٹیویٹیز، جائزہ اور دوسری اہم سکلز سکھائی گئیں۔ ماسٹر ٹرینرز کی خدمات خالدہ ادیب اور طارق علی نے دیں تقریب کے اختتام پر تربیت حاصل کرنے والے اساتذہ کو سرٹیفیکیٹس اور توصیفی اسناد دی گئیں۔

خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا

0

خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ لاہور اور اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات میں کامیابی کے بعد جعلی حکومت کی بنیادیں ہل چکی ہیں، دونوں ہائیکورٹس عمران خان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھے ہیں، جعلی حکومت کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں ہائی کورٹس کے نو منتخب صدور کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ یہ جیت دراصل پی ٹی آئی اور عمران خان کے نظریے کی فتح ہے۔انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت کو بار انتخابات میں فارم 47 کے ذریعے دھاندلی کا موقع نہیں ملا۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ اس شاندار کامیابی نے ثابت کر دیا کہ اس ملک کے حقیقی لیڈر عمران خان ہیں۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ وکلاء کی نومنتخب قیادت آئین کی بحالی اور قانون کی حکمرانی کے لیے کلیدی کردار ادا کرے گی اور عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی میں اہم کردار ادا کرے گی۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ یہ الیکشن جعلی حکومت کے غیر قانونی اور اوچھے ہتھکنڈوں کے خلاف ریفرنڈم ثابت ہوا ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ شفاف انتخابات کے ذریعے جعلی حکومت کو ہر جگہ پر رسوائی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان بھر میں جیت کا جشن منایا جارہا ہے کیونکہ بار کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے نظرئیے کی جیت ہوئی ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ عمران خان سمیت سیاسی قیدیوں کی رہائی قریب ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن طفیل انجم نے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن طفیل انجم نے ٹیوٹا ہیڈ کوارٹر میں درخت لگا کر ٹری پلانٹیشن مہم کا باقاعدہ افتتاح کر دیا۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن طفیل انجم نے کہا ہے کہ درخت ہمارے ماحول کو نہ صرف خوبصورت بناتے ہیں بلکہ ماحولیاتی الودگی کو ختم کرنے کے لئے درخت انتہائی ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹیوٹا ہیڈ کوارٹر میں درخت لگا کر ”ٹری پلانٹیشن مہم کا باقاعدہ افتتاح کرتے ہوئے کیا ہے۔ اس موقع پر منیجنگ ڈائریکٹر ٹیوٹا و دیگر حکام بھی موجود تھے۔ ٹری پلانٹیشن مہم کے حوالے سے معاون خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن نے ٹیوٹا کے زیرِ نگرانی تمام ٹیکنیکل کالجز اور سنٹرز کو باقاعدہ مراسلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام کالجز اور ٹیکنیکل سنٹرز ٹری پلانٹیشن مہم میں حصہ لے اور اپنے اپنے اداروں میں اس پر عمل درآمد یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ٹری پلانٹیشن مہم میں اساتذہ کے ساتھ ساتھ طلباء بھی حصہ لے اور اپنے کالجز کو درخت لگا کر کالجز کے ماحول اور آب و ہوا کو سبز اور صاف بنانے میں آپنا کردار ادا کریں۔

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیح صوبے میں معدنی اور قدرتی وسائل کی ترقی اور اس سے استفادے حاصل کرنا ہے انہوں نے کہا،پاکستان بالعموم اور خاص طور پر خیبر پختونخوا قدرتی وسائل سے مالا مال ہیں۔ ہمارے صوبے میں کوئلہ، نیفرائٹ، جپسم اور تانبے کے بڑے ذخائر موجود ہیں صوبائی وزیر نے ان خیالات کااظہار نیشنل سینٹر آف ایکسیلنس ان جیالوجی یونیورسٹی آف پشاور کیقدرتی وسائل کے پائیدار استعمال پر چوتھی بین الاقوامی دو روزہ کانفرنس کے اختتامی تقریب سے بطورمہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا قومی نیشنل سینٹر آف ایکسیلنس ان جیالوجی پشاور کی جانب سے منعقد کی گئی قدرتی وسائل کے پائیدار استعمال پر چوتھی بین الاقوامی کانفرنس دو روز کے کامیاب مباحثے اور پیشکشوں کے بعد جمعرات کو اختتام پذیر ہوئی اپنے خطاب میں صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت صوبے بھر میں معدنی سائٹس کے لیے لیز کے معاہدوں کو بہتر کرنے کے طریقوں پر عمل پیرا ہے اور وہ ان لیز داروں سے لیز کے لائسنس واپس لے لے گی جو اپنے لیز معاہدے کے دو سال کے اندر کام شروع نہیں کرپاتے۔صوبائی وزیر نے صوبے کے قدرتی وسائل کی قدروقیمت میں جدیدیت لانے کی اہمیت پر زور دیا اور کہاکہ ”پائیدار کان کنی اور اسکی قیمت میں اضافہ صوبے کی طویل مدتی اقتصادی ترقی اور خوشحالی میں معاون ثابت ہوں گے،” انہوں نے نیشنل سینٹر آف ایکسیلنس ان جیالوجی پشاور کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر لیاقت علی کی محنت اور اس تحقیقی کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر ان کی تعریف کی۔تقریب سے ڈاکٹر امجد علی، ڈائریکٹر جنرل سپارک ونگ سپارکو,پاک-آسٹریا فکاشولے انسٹی ٹیوئٹ آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر عبدالمتن، پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم قاضی، وائس چانسلر یونیورسٹی آف پشاور،چین کی سینٹرل ساؤتھ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر روجن چن نے بھی خطاب کیا جبکہ ڈاکٹر ابراہم جالبوٹ، سی ای او آگزیلیم ٹسکان ایریزونا امریکہ نے کانفرنس میں آن لائن خطاب کی اختتامی تقریب میں مہمانوں اور کانفرنس کے منتظمین کی محنت اور خدمات کے اعتراف میں صوبائی وزیر مینا خان نے پروفیسر ڈاکٹر روجن چین اور نیشنل سینٹرکی ٹیم سمیت ممتاز مہمانوں کو شیلڈز پیش کیں۔

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف کا ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس سے خطاب

0

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ، بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے پروگریسو کلائمیٹ فاؤنڈیشن (PCF) اور ڈائریکٹوریٹ اف یوتھ افیرز خیبر پختونخوا کے اشتراک سے منعقدہ ماحولیاتی تبدیلی پر ایک روزہ کانفرنس میں شرکت کی۔ اس موقع پر نوجوانوں، طلبہ اور ماحولیاتی کارکنوں نے ماحولیاتی تبدیلی کے سنگین چیلنجز اور ان کے حل میں نوجوانوں کے کردار پر تبادلہ خیال کیا۔
اپنے کلیدی خطاب میں بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے ماحولیاتی تبدیلی کو انسانیت اور تمام جانداروں کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیا۔ انہوں نے اس چیلنج کو مثبت اور عملی اقدامات کے ذریعے سمجھنے اور حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور خبردار کیا کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والی نسلوں کے لیے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے ماحولیاتی پالیسیوں کی تشکیل میں نوجوانوں کے کلیدی کردار کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں اس معاملے کی ذمہ داری لینے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی ایک عالمی چیلنج ہے جس سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے، خاص طور پر نوجوان نسل کو اس میں بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ پاکستان کو درپیش ماحولیاتی چیلنجز پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر سیف نے کہا کہ اگرچہ پاکستان کا عالمی کاربن اخراج میں حصہ کم ہے، لیکن یہ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔ انہوں نے اپنے تجربات کی مثالیں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ بلند مقامات جیسے سیاچن میں ماحولیاتی خرابی اور کچرے کے انتظام کا مسئلہ دونوں اطراف کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ڈاکٹر سیف نے سوشل میڈیا اور عوامی سطح پر آگاہی مہمات کو مؤثر پالیسی تبدیلیوں کے لیے ایک اہم ذریعہ قرار دیا۔ انہوں نے اسلام آباد میں پلاسٹک بیگز پر پابندی کی کامیاب مثال دی، جسے طلبہ اور نوجوانوں نے رپورٹنگ اور متبادل کے فروغ کے ذریعے مؤثر بنایا۔انہوں نے پروگریسو کلائمیٹ فاؤنڈیشن اور دیگر تنظیموں کی ماحولیاتی بہتری کے لیے مقامی سطح پر کی جانے والی کاوشوں کو سراہا اور نوجوانوں کی قیادت میں چلنے والے منصوبوں کی حکومتی سرپرستی کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے گرین کلائمیٹ فنڈ جیسے بین الاقوامی وسائل کو بروئے کار لانے کے حکومتی عزم کا بھی اعادہ کیا۔اپنے اختتامی کلمات میں ڈاکٹر سیف نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی کاوشوں کو دستاویزی شکل دیں، ماحولیاتی آگاہی کو فروغ دیں اور پالیسی سازی میں فعال کردار ادا کریں۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے نوجوان ماحولیاتی کارکنوں کے ساتھ تعاون اور ان کے خیالات کو آگے بڑھانے کے لیے ضروری پلیٹ فارمز فراہم کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔کانفرنس کے اختتام پر شرکاء نے ماحولیاتی وعدوں سے آگے بڑھ کر عملی پالیسیوں پر توجہ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ کانفرنس میں محکمہ سوشل ویلفیئر کے وزیر سید قاسم علی شاہ نے بھی شرکت کی۔