Home Blog Page 14

نوجوانوں کی بہتری کے لئے و زیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کے وژن کے مطابق سیکریٹری سپورٹس اینڈ یوتھ افیئز و ڈائریکٹر یوتھ افیئز کی قیادت میں یوتھ افیئز ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے ایک روزہ“یوتھ لیڈرشپ کانفرنس و کیپیسیٹی بلڈنگ ورکشاپ”کا انعقاد کیا گیا

نوجوانوں کی بہتری کے لئے و زیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کے وژن کے مطابق سیکریٹری سپورٹس اینڈ یوتھ افیئز و ڈائریکٹر یوتھ افیئز کی قیادت میں یوتھ افیئز ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے ایک روزہ“یوتھ لیڈرشپ کانفرنس و کیپیسیٹی بلڈنگ ورکشاپ”کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں سول سوسائٹی، نوجوان رہنماؤں اور مختلف شعبہ جات زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھرپور شرکت کی۔ ترجمان محکمہ امور نوجوانان کے مطابق اس کانفرنس میں نوجوانوں کی ذہنی نشوونما، قیادت، کاروباری رہنمائی، ماحولیاتی تبدیلی اور ٹریفک قوانین سے متعلق آگاہی فراہم کی گئی۔ اس دوران ٹریفک رولز کی پاسداری، ذہنی صحت اور اسٹریس مینجمنٹ، ماحولیاتی ذمہ داری، لیڈرشپ اسکلز کی ترقی اور چھوٹے کاروبار کے آغاز جیسے موضوعات پر سیشنز منعقد کیے گئے۔ شرکاء کے لیے سوال و جواب کا خصوصی سیشن بھی رکھا گیا، جس میں انہوں نے اپنے سوالات اور تجاویز پیش کیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس نوعیت کی سرگرمیاں نوجوانوں کو بااختیار بنانے، ان میں سماجی شعور اجاگر کرنے اور انہیں عملی زندگی میں قیادت کا کردار ادا کرنے کے قابل بنانے کے لیے نہایت اہم ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کے وژن کے مطابق نوجوانوں کی رہنمائی اور ترقی کے لیے ایسے پلیٹ فارمز مستقبل میں بھی فراہم کیے جاتے رہیں گے، تاکہ نوجوان معاشرے کی بہتری اور ترقی میں مرکزی کردار ادا کرسکیں۔ ڈائریکٹوریٹ آف یوتھ افیئرز نے تعاون پر تمام شرکاء، سول سوسائٹی اور متعلقہ اداروں کا شکریہ ادا بھی ادا کیا۔

خیبرپختونخوا کے وزیر قانون، پارلیمانی امور اور انسانی حقوق آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کااجلاس پشاور میں منعقد ہوا جس میں مختلف قانونی مسودوں میں ضروری ترامیم پر غور کیا گیا

خیبرپختونخوا کے وزیر قانون، پارلیمانی امور اور انسانی حقوق آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کااجلاس پشاور میں منعقد ہوا جس میں مختلف قانونی مسودوں میں ضروری ترامیم پر غور کیا گیا۔اجلاس میں سیکرٹری محکمہ قانون اختر سعید ترک، سیکرٹری محکمہ اسٹیبلشمنٹ سید ذوالفقار شاہ،سیکرٹی محکمہ منصوبہ بندی و ترقی عدیل شاہ،سیکریٹری معدنیات و معدنی ترقی عامر لطیف سمیت ایڈوکیٹ جنرل آفس، خزانہ، قانون، اوقاف، بورڈ آف ریونیو, معدنیات و معدنی ترقی اورلائیو اسٹاک سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں خیبر پختونخوا کلائمٹ ایکشن بورڈ (ترمیمی) ایکٹ، 2025 پر غور کیا گیا، جس کا مقصد صوبے کے ماحولیاتی انتظامی ڈھانچے کو مزید فعال کرنا ہے۔ بریفنگ دیتے ہوئے محکمہ ماحولیات کے حکام نے بتایا کہ مذکورہ نظرثانی شدہ ایکٹ صوبے کے لیے خیبر پختونخوا کلائمیٹ کونسل کا قیام، ایمرجنسی اینڈ ریہیبلیٹیشن فنڈ کا تعارف، اور کلائمیٹ ایکشن بورڈ (CAB) کو ایک ایگزیکٹو بورڈ کے طور پر تشکیل دینے کا عمل شامل کرتا ہے۔ یاد رہے کہ اصل کلائمیٹ ایکشن بورڈ ایکٹ، 2025 کو صوبائی اسمبلی نے 02 ستمبر 2025 کو منظور کیا ہے، جو ایک متوازن حکومتی اور نجی شعبے کی نمائندگی کا حامل اپنی نوعیت کا پہلا ذیلی قومی ادارہ ہے، جو مؤثر فیصلہ سازی کے لیے تکنیکی مدد فراہم کرتا ہے اور مالی طور پر آزاد ہے جس سے حکومتِ خیبر پختونخوا پر کم سے کم بوجھ پڑتا ہے۔ ترمیم میں سیکشن 2(c)-i اور سیکشن 8-A کے ذریعے خیبر پختونخوا کلائمیٹ کونسل کے قیام کی تجویز دی گئی ہے۔۔ شرکائے اجلاس نے مجوزہ قوانین کے مختلف پہلوؤں، قانونی تقاضوں، تکنیکی امور اور عملدرآمدی پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور بہتری کے لیے اپنی سفارشات پیش کیں۔خیبر پختونخوا منرلز ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی بل 2025 کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اس کا مقصد صوبے میں معدنی وسائل کے مؤثر استعمال، شفاف انتظام اور پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔ مجوزہ قانون کمپنی کی ساخت، طریقہ کار، مالیاتی نظم و ضبط اور وسائل کے منصفانہ استعمال کے حوالے سے جامع فریم ورک فراہم کرے گا۔خیبر پختونخوا اینیمل ہیلتھ بل 2025 پر گفتگو کرتے ہوئے متعلقہ حکام نے بتایا کہ یہ بل صوبے میں جانوروں کی صحت کے نظام کو جدید تقاضوں کے مطابق استوار کرنے، بیماریوں کی روک تھام، ویٹرنری خدمات کی بہتری اور لائیو اسٹاک سیکٹر کو مضبوط بنانے کے لیے نہایت اہم ہے، جس سے زرعی معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔وزیر قانون آفتاب عالم ایڈووکیٹ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت عوام کے وسیع تر مفاد میں جامع اور موثر قانون سازی کے لیے پرعزم ہے، اور کمیٹی میں زیر بحث آنے والے تمام مسودات کو درپیش قانونی و تکنیکی مسائل کو حل کرنے کے بعد جلد ہی صوبائی کابینہ کو ارسال کر دیا جائے گا۔

کینابیس پلانٹ کے میڈیسنل اور تحقیققی استعمال کیلئے ریگولیٹری فریم ورک کیلئے قائم کینابیس ریگولیٹری کمیٹی کا دوسرا اجلاس جمعرات کے روز منعقد ہوا

کینابیس پلانٹ کے میڈیسنل اور تحقیققی استعمال کیلئے ریگولیٹری فریم ورک کیلئے قائم کینابیس ریگولیٹری کمیٹی کا دوسرا اجلاس جمعرات کے روز منعقد ہوا۔اجلاس کی صدارت خیبرپختونخوا کے وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول سید فخرجہان نے کی جبکہ صوبائی وزیر صحت خلیق الرحمان اور وزیر قانون آفتاب عالم کے علاؤہ سیکرٹری ایکسائز و ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول خالد الیاس،ڈی جی ایکسائز عبدالعلیم خان، محکمہ ایکسائز کے مختلف شعبوں کے متعلقہ افسران،کمیٹی میں شامل محکمہ زراعت،صحت،قانون و دیگر محکموں کے حکام،جامعہ پشاور شعبہ فارمیسی کے چیئرمین ڈاکٹر فضل ناصر،پی سی آء آر لیبارٹریز کی سینئر سائنٹفک آفیسر ڈاکٹر حرا فضل،اور ماہر ڈاکٹر سروت اسماعیل،ڈپٹی کمشنر خیبر،ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل خیبرپختونخوا اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں صوبائی کابینہ کی جانب سے طبی و تحقیقی اور دیگر مفید استعمال کے مقاصد کیلئے کینابیس کیلئے منظور شدہ قواعد وضوابط کے تحت ریگولیٹری کمیٹی کے متعین ذمہ داریوں کے حوالے سے کئی پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا اور فورم کو اس ضمن میں محکمہ کی جانب سے تفصیلی بریفننگ دی گئی جس میں محکمہ ایکسائز کی جانب سے لائسنس کے اجراء کے امور اور دیگر ذمی داریوں سے فورم کو آگاہ کیا گیا۔اجلاس میں صوبائی وزراء،کمیٹی کے ممبران اور متعلقہ ماہرین نے اس سلسلے میں اپنی مفید تجاویز اور ریگولیٹری فریم ورک کو ہر لحاظ سے موثر و منظم کرنے کیلئے اپنی آراء پیش کیں۔اس موقع پر کمیٹی کے چیئرمین و صوبائی وزیر ایکسائز سید فخرجہان نے ڈی جی ایکسائز کی سربراہی میں تمام متعلقہ اداروں کے افسران پر مشتمل ایک سب کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ طبی مقاصد کیلئے استعمال میں لانے والے میڈیسنل پلانٹ ہیمپ کیلئے لائسنس کے اجراء کے سلسلے میں ضروری امور کی ڈکومنٹیشن کی جائے اور کابینہ سے منظوری کیلئے ہوم ورک مکمل کیا جائے۔ کمیٹی نے یہ فیصلہ بھی کیاکہ یہ سب کمیٹی میڈیسنل پلانٹ کینابیس کے حوالے سے بھی تفصیلی سفارشات مرتب کرے گی جس کے جائزہ کیلئے پندرہ دن بعد اجلاس منعقد کیا جائے گا۔

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ فضل شکور خان نے کہا ہے کہ صوبہ بھر میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے بہتر نظام سے متعلق تمام ترقیاتی سکیموں کو عوامی مفاد کے پیش نظر ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ فضل شکور خان نے کہا ہے کہ صوبہ بھر میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے بہتر نظام سے متعلق تمام ترقیاتی سکیموں کو عوامی مفاد کے پیش نظر ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی ترقیاتی سکیمیں تمام اضلاع اور حلقوں میں مساوی بنیادوں پر تقسیم کی جائیں گی اور کسی بھی علاقے یا حلقے کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں ہوگی صوبائی وزیر نے یہ بات اپنے دفتر میں جنوبی اضلاع سے منتخب اراکین قومی و صوبائی اسمبلی سے ملاقات کے دوران کہی۔ ملاقات میں جاری سکیموں کی پیشرفت، نئے منصوبوں، فیلڈ میں درپیش مسائل اور فنڈز کے استعمال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ملاقات میں جنوبی اضلاع سے منتخب نمائندگان شریک تھے جن میں ایم این اے داور خان کنڈی،ایم پی اے و سابق صوبائی وزیر زراعت میجر(ریٹائرڈ) سجاد بارکوال، ایم پی اے زاہد اللہ، محمد عثمان اور جوہر محمد شامل تھے جبکہ اس موقع پر محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔منتخب نمائندگان نے اپنے اپنے حلقوں میں جاری واٹر سپلائی سکیموں، اے ڈی پی کے تحت منظور شدہ منصوبوں، سست روی کے شکار ترقیاتی کاموں اور منصوبوں کی تکمیل میں درپیش مسائل سے متعلق صوبائی وزیر کو تفصیل سے آگاہ کیا بعض سکیموں میں پرانے پائپ نیٹ ورک کی خرابی، بجلی کے مسائل اور دوسری رکاوٹوں کی نشاندہی کی گئی صوبائی وزیر نے منتخب اراکین کو تمام سکیموں کی بروقت تکمیل کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ عوامی فلاح و بہبود سے متعلق کوئی بھی منصوبہ تاخیر کا متحمل نہیں ہو سکتا محکمہ تمام جاری اور اے ڈی پی ترقیاتی منصوبوں کو شفافیت، معیار اور بروقت تکمیل کے اصولوں کے تحت مکمل کرے گا انہوں نیمذید کہا کہ کسی بھی ضلع یا حلقے کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوگی فنڈز اور سکیموں کی تقسیم مکمل طور پر میرٹ اور عوامی ضرورت کی بنیاد پر کی جائے گی صوبائی وزیر نے کہا کہ جہاں کہیں کام میں رکاوٹ ہے، اسے فوری طور پر دور کیا جائے تاکہ منصوبے التواء کا شکار نہ ہوں انہوں نے متعلقہ ایکسین کو ضلع ٹانک میں موجودہ پائپ لائن کی بحالی اور سولرائزیشن کی اے ڈی پی سکیم کی پی سی ون ایک ہفتہ کے اندر تیار کرنے کی ہدایت جاری کی صوبائی وزیر نے نمائندگان کو یقین دلایا کہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی جاری سکیموں کے لیے مختص فنڈز کو بروقت جاری کیا جائے گا تاکہ کوئی منصوبہ فنڈز کمی کے باعث تاخیر کا شکار نہ ہو انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کو صاف پانی اور بہتر نکاسی آب کی سہولت فراہم کرنے کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔

خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں خیبر پختونخوا جاب فیئر 2025 کاکامیاب انعقاد

خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور میں خیبر پختونخوا جاب فیئر 2025 کا شاندار انعقاد کیا گیاجس کا افتتاح صوبائی وزیر صحت خیبر پختونخوا خلیق الرحمٰن نے کیا۔ اس موقع پرایگزیکٹیو ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد اور وائس چانسلر کے ایم یو پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق بھی موجود تھے۔ اس بڑے روزگار میلے میں کے ایم یو کے طلبہ و فارغ التحصیل نوجوانوں کو براہ راست سرکاری و نجی اداروں، صنعتوں،ہسپتالوں، ریکروٹمنٹ ایجنسیوں اور مختلف کارپوریٹ تنظیموں سے جڑنے کا منفرد موقع فراہم کیا گیا۔تقریب میں بڑی تعداد میں اساتذہ، طلبہ، پالیسی ساز شخصیات، ہیلتھ سیکٹر سے وابستہ سٹیک ہولڈرز اور مختلف آجر اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت خلیق الرحمان نے اس اقدام کو قابلِ ستائش قرار دیتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت نوجوانوں کو ان کی دہلیز پر روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کر رہی ہے اور جاب فیئرز کا یہ سلسلہ اسی وژن کا حصہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل صوبائی حکومت کی ہدایت پر نوجوانوں کو روزگار کے بہتر مواقع کی فراہمی کے لئے پاک آسٹریا انسٹی ٹیوٹ آف ایپلائیڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ہری پور اور یو ای ٹی پشاور میں بھی جاب فیئرز منعقد کیے جا چکے ہیں جبکہ کے ایم یو میں منعقد ہونے والا یہ تیسرا بڑا روزگار میلہ ہے جو صوبے کی واحد سرکاری میڈیکل یونیورسٹی میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ طبی شعبے میں ڈاکٹرز، ڈینٹسٹ، نرسز، فزیوتھراپسٹ، پیرامیڈیکس، آپٹومیٹرسٹ، پبلک ہیلتھ اسپیشلسٹ، سائیکالوجسٹ، آڈیولوجسٹ، آکیوپیشنل تھیراپسٹ سمیت درجنوں کیرئیر مواقع موجود ہیں جن کے لیے اس جاب فیئر نے نوجوانوں کو بہترین پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ کے ایم یو نہ صرف اعلیٰ معیار کی طبی تعلیم وتحقیق فراہم کر رہی ہے بلکہ اپنے طلبہ کو مستقبل کی منڈیِ روزگار کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے بھی عملی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاب فیئر کا یہ سلسلہ طلبہ کے لیے ہنر مندی، کیرئیر پلاننگ اور عملی دنیا کے چیلنجز سے نمٹنے میں رہنمائی کا اہم ذریعہ ہے۔دریں اثناء تقریب کے شرکاء سے بطور اعزازی مہمان خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ حکومت خیبر پختونخوا کیپٹن(ر) کامران آفریدی نے کہا کہ جاب فیئرز کا یہ سلسلہ اعلیٰ تعلیمی ٹاسک فورس کی سفارشات کی روشنی میں پائلٹ بنیادوں پر شروع کیا گیا ہے جس کے حوصلہ افزاء نتائج سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگلے سال سے اس سلسلے کو صوبے کی تمام جامعات تک توسیع دی جائے گی جس کا مقصد اگر ایک طرف طلباء کو باعزت روزگار کے پلیٹ فارمز مہیا کرنا ہے تو دوسری جانب اس سے جامعات کو بامقصد تعلیمی پروگرامات کی ترغیب بھی ملے گی۔بعد ازاں انہوں نے بعض امیدواران میں موقع پرجاب لیٹرز بھی تقسیم کئے۔قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ کے ایم یو جاب فیئر 2025 میں 100 سے زائدسٹالز لگائے گئے جنہیں چار اہم زمروں تعلیمی ادارے، صنعتیں، ہسپتال و کلینکس اور فارماسیوٹیکل سیکٹرمیں تقسیم کیا گیا تھا۔ مختلف قومی و بین الاقوامی اداروں نے طلبہ کو انٹرنشپس، آن اسپاٹ انٹرویوز، روزگار کے مواق، اور کیرئیر گائیڈنس فراہم کی۔ اس کے علاوہ جاب فیئر کی ایک اور خاص بات طلبہ کے لیے کیرئیر کونسلنگ سیشنز، پیشہ ورانہ رہنمائی اور سی وی سکل ورکشاپس کا انعقاد تھا ۔طلبہ اور آجر تنظیموں نے جاب فیئر کے انعقاد کو نہایت مفید قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا جس سے صوبے میں ہنر مند ہیومن ریسورس کی ترقی اور روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا۔

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم ارشد ایوب خان نے خیبر پختونخوا ٹیکس بک بورڈ میں مبینہ طور پر13کروڑ روپے لاگت کی اضافی نصابی کتب کی چھپائی کی تحقیقات کرنے اور اس معاملہ میں ملوث افرادکے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیا

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم ارشد ایوب خان نے خیبر پختونخوا ٹیکس بک بورڈ میں مبینہ طور پر13کروڑ روپے لاگت کی اضافی نصابی کتب کی چھپائی کی تحقیقات کرنے اور اس معاملہ میں ملوث افرادکے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے اس حوالے سے صوبائی وزیرنے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 4لاکھ اضافی کتب کی چھپائی سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا ہے اور اس معاملہ میں ملوث لوگوں کو معاف نہیں کیا جا سکتا۔ صوبائی وزیر نے ٹیکس بک بورڈ کے حکام کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ نصابی کتابوں کی پرنٹنگ میں شفافیت لائیں اور نصابی کتابوں کی چھپائی کے موجودہ طریقہ کار کو اصول و قواعد اور مالی امور سے ہم آہنگ بنائیں۔ یہ ہدایت انہوں نے خیبر پختونخوا ٹیکس بک بورڈ کے حوالے سے منعقدہ بریفنگ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔ بریفنگ اجلاس میں سیکر ٹری ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن محمد خالد،خیبر پختونخوا ٹیکس بک بورڈ کے چئیر مین عابداللہ کاکا خیل، سیکرٹری ٹیکس بک بورڈ ڈاکٹر زین اللہ اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں پر ٹیکس بک بورڈ کے چئیر میں نے صوبائی وزیر تعلیم کو ٹیکس بک بورڈ کے امور کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔صوبائی وزیر تعلیم نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس بک بورڈ کتب کی چھپائی میں خاص خیال رکھیں اور ضرورت اور مارکیٹ کے مطابق پرنٹنگ کو یقینی بنائیں نیزکتابوں پر رقوم کے ضیاع کی روک تھام کے لئے فوری اقدامات اٹھائیں اس کے علاوہ نصابی کتابوں کے اعلیٰ معیار کو بھی یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ تعلیمی سال کے لئے جماعت نہم سے گیارویں جماعت تک کے نصاب میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ طلبہ کے لئے نئے نصاب کی کتابوں کی دستیابی کو بھی یقینی بنائیں۔

وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کو عمران خان سے ملاقات سے روکنا/ معاون خصوصی برائے اطلاعات شفیع جان کا بیان

وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو عمران خان سے ملاقات سے روکنا عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے، شفیع جان

سہیل آفریدی کو نویں بار اڈیالہ جیل میں ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی جو قابل مذمت ہے، شفیع جان

وزیراعلیٰ کو ملاقات سے روکنا آئین و قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے، شفیع جان

عمران خان کو سیاسی قیدی بنا کر رکھا گیا ہے، تمام مقدمات جعلی اور بے بنیاد ہیں،شفیع جان

عمران خان سے ملاقات روکنے کی کوششیں انہیں قوم اور پارٹی قیادت سے دور رکھنے کی سازش ہے، شفیع جان

پنجاب حکومت کے اوچھے ہتھکنڈے کسی صورت قبول نہیں، شفیع جان

عدالتی فیصلوں پر فوری عمل درآمد کیا جائے، شفیع جان

پنجاب حکومت کا غیرآئینی رویہ جمہوری اقدار کی توہین ہے، شفیع جان

قومی مالیاتی کمیشن اجلاس / معاون خصوصی برائے اطلاعات شفیع جان کا بیان

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی قومی مالیاتی کمیشن اجلاس میں بھرپور تیاری کے ساتھ شرکت کریں گے، شفیع جان

نوجوان وزیراعلیٰ سہیل آفریدی این ایف سی اجلاس میں صوبے کا مقدمہ مؤثر اور مدلل انداز میں پیش کریں گے، شفیع جان

اجلاس میں این ایف سی شیئرز اور وفاق کے ذمے پن بجلی منافع بقایا جات کا مقدمہ بھی پیش کیا جائیگا، شفیع جان

وفاق نے سابق فاٹا کے انضمام کے وقت ہر سال 100 ارب روپے دینے کا وعدہ کیا تھا، شفیع جان

وفاق نے وعدے کے مطابق فنڈز جاری نہیں کیے، شفیع جان

وزیراعلیٰ این ایف سی میں فنڈز کی کم تقسیم اور وار آن ٹیرر کے کم فنڈز پر بھی تحفظات پیش کریں گے، شفیع جان

خیبرپختونخوا کے وفاق کے ذمے 3500 ارب روپے واجبات ہیں، شفیع جان

فاٹا کے انتظامی انضمام کے باوجود این ایف سی شیئر میں اضافہ نہیں ہوا، شفیع جان

ضم شدہ اضلاع کی آبادی اور رقبہ شامل کرکے صوبے کا شیئر ازسرنو مقرر کیا جائے، شفیع جان

این ایف سی شیئر اس وقت عملاً ساڑھے تین صوبوں میں تقسیم ہو رہا ہے، جو آئین کی روح کے منافی ہے، شفیع جان

وفاق کی مالی تاخیر سے ضم شدہ اضلاع میں امن و امان کے مسائل جنم لے رہے ہیں، شفیع جان

این ایف سی ایوارڈ میں شیئرز کے معاملے پر صوبے میں حکومت و اپوزیشن یکساں مؤقف رکھتی ہے، شفیع جان

صوبے کو اس کا حق دلانے کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے، شفیع جان

خیبرپختونخوا کے وزیر آبپاشی ریاض خان نے اپنے دفتر پشاور میں خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے وفود، معززین علاقہ اور شہریوں سے ملاقات کی

خیبرپختونخوا کے وزیر آبپاشی ریاض خان نے اپنے دفتر پشاور میں خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے وفود، معززین علاقہ اور شہریوں سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وفود نے اپنے اپنے علاقوں میں درپیش مسائل، ترقیاتی کاموں میں درکار تعاون اور عوامی سہولیات سے متعلق صوبائی وزیر کو آگاہ کیا۔ صوبائی وزیر نے تمام وفود کی بات نہایت توجہ اور خلوص کے ساتھ سنی اور ہر مسئلے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے فوری نوعیت کے کئی مسائل موقع پر ہی حل کروا ئے اور صوبائی وزیر ریاض خان کی کاوشوں اور بروقت اقدام پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ریاض خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوامی خدمت، مسائل کا بروقت حل اور ریلیف کی فراہمی خیبرپختونخوا حکومت کی بنیادی ترجیح ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کی ہدایات کے مطابق صوبے کے ہر شہری کو سہولیات کی فراہمی کے لیے تمام شعبوں میں تیزی سے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی کا وژن عوامی خدمت، شفافیت اور عملی کارکردگی پر مبنی ہے اور اسی وژن کے تحت محکمے بھرپور محنت سے کام کر رہے ہیں۔ صوبائی وزیر ریاض خان نے کہا کہ عوام کی خدمت کرنا ان کے لیے باعث اعزاز ہے اور عوامی مسائل کے حل میں انہیں دلی سکون ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف عوامی خدمت، میرٹ و انصاف اور شفاف طرز حکمرانی پر مکمل یقین رکھتی ہے اور یہی ہماری سیاسی و عوامی جدوجہد کی بنیاد ہے۔ صوبائی وزیر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کے دفتر اور حجرے کے دروازے عوام کے لیے کھلے ہیں۔ شہری جب چاہیں بلا جھجھک ملاقات کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل کا سننا اور حل کرنا ان کی ذمہ داری بھی ہے۔ بعد ازاں صوبائی وزیر ریاض خان سے چیئرمین ڈیڈیک بونیر کبیر خان، سابق ناظم آفسر خان اور ویلج کونسل چیئرمین وقار خان نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران علاقے کو درپیش مختلف عوامی مسائل، جاری و مجوزہ ترقیاتی منصوبوں اور فلاحی اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

Shafi Jan Strongly Condemns Terrorist Attack on Police Mobile Van in Dera Ismail Khan

Special Assistant to the Chief Minister Khyber Pakhtunkhwa for Information and Public Relations, Shafi Jan, strongly condemned the terrorist attack on a police mobile van in Dera Ismail Khan, expressing deep sorrow and grief over the martyrdom of three police personnel in the incident.
In a statement issued here, Shafi Jan said that anti-state elements will never be allowed to succeed in their nefarious designs. He stated that under the leadership of Chief Minister Muhammad Sohail Afridi, the provincial government is striving to establish sustainable peace. He added that the provincial government is taking concrete measures to enhance the capacity of the police, and maintaining peace remains the top priority of the government.
He noted that, for the first time in the province’s history, a Peace Jirga was convened in the Provincial Assembly, bringing together political leaders, elders, and representatives from all walks of life.
Shafi Jan further said that such acts of terrorism cannot weaken our resolve. He prayed for the elevation of the ranks of the martyrs and for the swift recovery of the injured, stating that the provincial government stands shoulder to shoulder with the families of the martyrs and will provide all possible assistance.
He added that the government and security agencies remain committed to eliminating terrorism and will continue to take all necessary measures to ensure the safety of the public.