Home Blog Page 17

قائد عمران خان کو فی الفور رہا کیا جائے، فضل حکیم خان

وطن عزیز پاکستان ہمیں اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز ہے،صوبائی وزیر
ملک کی حفاظت ہمارا قومی، دینی اور اخلاقی فرض ہے،فضل حکیم خان
صوبائی وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان نے گرین چوک مینگورہ میں عمران خان کی رہائی کیلئے منعقدہ پرامن احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کو فی الفور رہا کیا جائے۔ عمران خان کی گرفتاری نہ صرف قانونی اصولوں کی خلاف ورزی ہے بلکہ اس سے عوام کے جمہوری حق کی توہین بھی ہو رہی ہے۔ آج جب ملک ایک نازک دور سے گزر رہا ہے۔ قوم کو ایک ایسے رہنما کی اشد ضرورت ہے جو دیانت، جرأت اور عوامی خدمت کا نشان ہو۔ عمران خان کی رہائی نہ صرف انصاف کی بحالی ہوگی بلکہ یہ سیاسی استحکام اور قومی یکجہتی کے فروغ کے لیے بھی ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے جب ملک کے سب سے مقبول اور عوامی لیڈر سابق وزیر اعظم عمران خان کو غیر قانونی اور غیر آئینی طریقے سے گرفتار کیا گیا۔ یہ واقعہ نہ صرف بنیادی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ جمہوری اقدار، عدالتی خودمختاری اور سیاسی آزادی پر ایک سنگین حملہ بھی ہے۔ عمران خان کی گرفتاری نے ملک بھر میں عوامی غصے اور اضطراب کو جنم دیا۔ قوم کے ہر طبقے نے اس غیر قانونی اقدام کی مذمت کی اور سوال اٹھایا کہ ایک قانون پسند اور عوامی قائد کو اس طرح زبردستی گرفتار کرنا کون سے قانون اور انصاف کے دائرے میں آتا ہے۔ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام گرین چوک مینگورہ سوات میں بڑے پُرامن احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں چیئرمین ڈیڈیک سوات اختر خان ایڈوکیٹ، ممبران قومی و صوبائی اسمبلی ڈاکٹر امجد علی، سلطان روم، محمد نعیم خان، حمید الرحمان، مئیر تحصیل بابوزئی شاہد علی خان، تحصیل چیئرمین کبل سعید خان، تحصیل چیئرمین بحرین میاں شاید علی اور بڑی تعداد میں پی ٹی آئی کارکنوں، یوتھ، آئی ایس ایف اور عوام نے بھی شرکت کی۔ مظاہرے کی قیادت صوبائی وزیر فضل حکیم خان نے کی۔ انہوں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا منشور آئین، قانون، عوامی حقوق اور شفاف جمہوریت پر مبنی ہے اور اسی نظریے کی حفاظت کے لیے سوات کے عوام سڑکوں پر نکلے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی غیر آئینی گرفتاری عوام کی رائے اور ووٹ کی توہین ہے جو کسی صورت قبول نہیں، ہم سیاسی انتقام، آئین شکنی اور جمہوری اقدار کی پامالی کے خلاف ہیں۔یہ احتجاج اسی قومی جدوجہد کا حصہ ہے جو پاکستان کو ایک آزاد، خوددار اور قانون پر مبنی ریاست بنانے کے لیے جاری ہے۔ فضل حکیم خان نے کہا کہ پُرامن احتجاج عوام کا آئینی حق ہے اور خیبرپختونخوا کے عوام، بالخصوص سوات کے باشعور شہری اس جدوجہد میں عمران خان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم قومی یکجہتی، اداروں کی آئینی حدود اور جمہوری استحکام پر یقین رکھتے ہیں۔ عمران خان کی رہائی ملک کے سیاسی و معاشی استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور اس کے تمام کارکنان پرامن سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں اور ہر ایسے اقدام کی بھرپور مذمت کرتے ہیں جو ریاستی طاقت کے غلط استعمال اور جمہوری اصولوں کی پامالی پر مبنی ہو۔ فضل حکیم خان نے مزید کہا کہ وطن عزیز پاکستان ہمیں اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز ہے اس سر زمین کے ایک ایک ذرے کی حفاظت ہمارا قومی، دینی اور اخلاقی فرض ہے ہماری عظیم اور بہادر افواج خصوصاً پاک فضائیہ نے جس جرات و دلیری سے حالیہ دنوں میں دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا، وہ لائق تحسین اور باعث فخر ہے۔ دشمن کو منہ توڑ جواب دے کر پاک فضائیہ نے یہ واضح کر دیا کہ پاکستان کا دفاع ہر حال میں ناقابل تسخیر ہے۔انہوں نے کہا کہ دشمن کی ہر جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ قوم اپنے سپاہیوں، شہداء اور غازیوں کو سلام پیش کرتی ہے اور عہد کرتی ہے کہ ہم ہر قیمت پر اپنے ملک کا دفاع کریں گے۔

خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے 10 مئی کو بنوں میں منعقدہ ایٹا کے

خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے 10 مئی کو بنوں میں منعقدہ ایٹا کے اسکریننگ ٹیسٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں اور پیپر لیک ہونے کے واقعے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پور کے نوٹس کا خیر مقدم کیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ کچھ سیاسی مخالفین نے اس واقعے کو بنیاد بنا کر ان کے خلاف بے بنیاد اور مذموم پراپیگنڈا شروع کر رکھا ہے۔ حیران کن امر یہ ہے کہ اس معاملے میں گرفتار ہونے والے افراد میں شامل ایک شخصیت کا تعلق مخالف سیاسی جماعت سے ہے جو سیاسی میدان میں شکست کے بعد اب اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پشاور میں موجود ایک ہارا ہوا شخص جو خود کو آئینی عہدے دار ظاہر کرتا ہے اور ایک بڑے سرکاری گھر پر قابض ہے، وہ بھی ان عناصر کا سہارا لے رہا ہے۔ اُنہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ جس گیسٹ ہاؤس پر چھاپہ مارا گیا اس کے مالک کا تعلق بھی اس جماعت سے ہے جو خود کو قانون کی بالادستی کا دعویدار بتاتی ہے اور وہ جماعت کے صوبائی کونسل کا رکن بھی ہے۔ صوبائی وزیر پختون یار خان نے واضح کیا کہ وہ اپنے خلاف کی جانے والی کردار کشی پر قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس واقعے کی شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے تاکہ اصل حقائق عوام کے سامنے آ سکیں۔

متحدہ علماء بورڈ خیبر پختونخوا نے آئندہ جمعے کو صوبہ بھر میں یوم فتح و یوم تشکر منانے کا اعلان کر دیا

متحدہ علماء بورڈ خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام پشاور کے تاریخی مقام قلعہ بالا حصارپرایک عظیم الشان یومِ فتح ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر بورڈ سے وابستہ تمام مکاتبِ فکر کے جید علمائے کرام نے شرکت کی اور اپنے بیانات میں افواجِ پاکستان کی جرأت مندانہ اور بروقت کارروائی کو خراجِ تحسین پیش کیا۔علمائے کرام نے اپنے خطابات میں کہا کہ ملک کے دفاع میں افواجِ پاکستان کی قربانیاں اور پیشہ ورانہ صلاحیتیں پوری قوم کے لیے باعثِ فخر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس عزم اور حوصلے نے پوری قوم کو اتحاد اور یکجہتی کا پیغام دیا ہے۔ریلی کے دوران تمام مکاتب فکر کے رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ قومی وحدت اور مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے، اور یہی ہمارے امن و استحکام کی بنیاد ہے۔ شرکاء نے متفقہ طور پر اعلان کیا کہ آئندہ جمعہ کو صوبے بھر میں“یومِ فتح”اور“یومِ تشکر”کے طور پر منایا جائے گا تاکہ قوم کی استقامت اور افواجِ پاکستان کی خدمات پر اظہارِ تشکر کیا جا سکے۔ریلی میں علماء نے اتحاد، بھائی چارے، اور امن کے فروغ کے لیے دعا کی اور قوم سے اپیل کی کہ وہ انتشار پھیلانے والے عناصر سے ہوشیار رہیں۔ علماء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنے خطبات، بیانات اور کردار کے ذریعے معاشرے میں برداشت، رواداری اور قومی وحدت کے فروغ کے لیے سرگرم رہیں گے۔ریلی کا اختتام ملک و قوم کی سلامتی، اتحاد اور خوشحالی کے لیے اجتماعی دعا پر ہوا

محکمہ سیاحت کی جانب سے دیر میں سیاحت کے فروغ کیلئے ماسٹر پلان تیار

محکمہ سیاحت کی جانب سے دیر میں سیاحت کے فروغ کیلئے ماسٹر پلان تیار
صوبہ بھر میں سیاحتی مقامات کی ترقی کیلئے دو ارب روپے کا ہمہ گیر منصوبہ بنایا گیا ہے، سیکرٹری سیاحت
دیر ویلفیئر آرگنائزیشن کی سیکرٹری سیاحت وثقافت سے ملاقات، دیر کا ثقافتی دن صوبائی سطح پر منانے کی درخواست
خیبرپختونخوا کے سیکرٹری سیاحت و ثقافت محمد بختیار خان سے دیر ویلفیئر آرگنائزیشن پشاور کے وفد نے صدر حاجی سلطان یوسف دیر لالہ کی زیرقیادت ملاقات کی۔ وفد نے صوبے میں سیاحت اور ثقافت کے فروغ کیلئے صوبائی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا اور بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ اس موقع پر وفد نے سیکرٹری کلچر اور سیکشن آفیسر قابل سید کو دیر کی ثقافتی پہچان ”سفید دیروجی ٹوپی” پہنائی جبکہ سیکرٹری سیاحت محمد بختیار خان نے وفد کو پاکستان کے قومی جانور مارخور کی علامتی شبیہ اور محکمہ ثقافت کی اعزازی شیلڈ پیش کی۔ وفد نے نشاندہی کی کہ ضلع دیر بالا اور دیرپایاں میں مواصلاتی سہولیات کی کمی کے باعث سیاح صرف کمراٹ کو ترجیح دیتے ہیں حالانکہ دیگر سیاحتی مقامات جیسے لڑم ٹاپ، خدنگو، چنارونہ، بخت بلندہ، نوا پاس، لام چڑ، شاہی ٹاپ، لواری ٹاپ، ڈوگ درہ، شیل ڈب، شبانال، جہاز بانڈہ اور باڈگوئی ٹاپ بھی قدرتی حسن سے مالامال اور سیاحتی اہمیت میں بے مثال ہیں۔ سیکرٹری سیاحت نے واضح کیا کہ جہاز بانڈہ روڈ کا ٹینڈر ہو چکا ہے جبکہ باقی علاقوں میں سیاحتی سہولیات کی بہتری کیلئے باقاعدہ ماسٹر پلان کے تحت عملی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ اس منصوبے کی بدولت دیر کے پوشیدہ سیاحتی مقامات بھی ملکی و غیر ملکی سیاحوں کیلئے پرکشش بنائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کمراٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو مکمل طور پر فعال بنا دیا گیا ہے اور چترال کی طرز پر شرینگل تا کمراٹ مقامی افراد کو اپنے گھروں میں سیاحوں کو ٹھہرانے کیلئے مالی معاونت کی سکیم بھی متعارف کی گئی ہے۔ اسی طرح ضم شدہ اضلاع، ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن سمیت صوبہ بھر کیلئے دو ارب روپے کا ایک ہمہ گیر ترقیاتی منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور، مشیر سیاحت زاہد چن زیب اور چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ کی سیاحت کے فروغ میں خصوصی دلچسپی کابھی ذکر کیا۔ وفد نے ”سفید دیرو جی ٹوپی” اور دیر کے ثقافتی دن کے انعقاد میں محکمہ ثقافت کے تعاون پر شکریہ ادا کیا اور اس دن کو صوبائی سطح پر منانے کی درخواست پیش کی۔ سیکرٹری سیاحت نے کہا کہ اگر یہ تجویز منتخب نمائندوں کے ذریعے وزیراعلیٰ تک پہنچائی جائے تو اس میں مثبت پیشرفت ممکن ہے۔ انہوں نے اس امر سے بھی اتفاق کیا کہ ثقافتی تہوار لوگوں میں خوشیاں بانٹنے کا سبب بننے کے علاوہ انکی تخلیقی صلاحیتوں کو ابھارتے ہیں اور یقین دلایا کہ حکومت صوبہ میں سیاحت و ثقافت کے فروغ میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔

غیر قانونی سرگرمیوں پر بروقت کارروائی، شفافیت کے لیے ایٹا کی کوششیں قابلِ ستائش ہیں: مینا خان آفریدی

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم، آرکائیوز و لائبریریز مینا خان آفریدی نے ہفتے کے روز ضلع بنوں کے ایک امتحانی ہال میں ہونے والے پرائمری سکول ٹیچنگ ٹیسٹ کے دوران کچھ افراد کے غیرقانونی سرگرمیوں کے خلاف ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایولویشن ایجنسی (ایٹا) کی جانب سے بروقت کارروائی پر داد دی ہے۔ اتوارکے روز اپنے دفتر سے خصوصی بیان جاری کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ ایٹا نے شفافیت برقرار رکھتے ہوئے ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے، جس سے نظام میں بہتری کی امید مزید مضبوط ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں صوبائی وزیر کو ایٹا کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی گئی، جس کے مطابق 10 مئی کو ہونے والے پرائمری سکول اساتذہ کی بھرتی ٹیسٹ کے دوران یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بنوں میں قائم ایٹا کے امتحانی مرکز سے ایک امیدوار پرچہ اور جوابی شیٹ لے کر ایک گیسٹ ہاؤس پہنچا، جہاں پرچہ حل کرنے اور لیک کرنے کا عمل جاری تھا۔ خفیہ اطلاع پر ایٹا حکام نے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے ہمراہ گیسٹ ہاؤس پر چھاپہ مارا، جہاں سے 10 افراد کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق گرفتار افراد سے ایک لیپ ٹاپ، سکینر کے ساتھ فوٹو اسٹیٹ مشین، 10 موبائل فونز اور متعدد ایٹا کے پیپرز برآمد ہوئے۔ مزید بتایا گیا کہ یہ گروہ بنوں کے 10 امتحانی ہالز میں موجود امیدواروں سے رابطے میں تھا۔ پولیس سٹیشن میرا خیل بنوں میں واقعے کی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔مینا خان آفریدی نے کہا کہ پورے گینگ کو گرفتار کر کے نظام سے گندے انڈے نکالے جا رہے ہیں۔ ہم میرٹ پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کریں گے۔ انہوں نے واقعے کی مکمل تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی کے قیام کی بھی ہدایت جاری کر دی ہے۔ صوبائی وزیر نے ایٹا، ضلعی انتظامیہ بنوں اور پولیس حکام کی مستعدی اور بروقت کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات ہی میرٹ اور شفافیت کے نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔

جنگ بندی کے بعد بالآخر نواز شریف منظر عام پر آگئے۔بیرسٹر سیف

جنگ بندی کے بعد بالآخر نواز شریف منظر عام پر آگئے۔بیرسٹر سیف
دوران جنگ باپ بیٹی نے چپ کا روزہ رکھا تھا۔مشیر اطلاعات
بھارت کو للکارنے والا مرد مجاہد عمران خان ہی ہے۔ بیرسٹر سیف
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا ہے کہ سیز فائر کے بعد بالآخر نواز شریف نمودار ہوئے ہیں۔ نواز شریف کی خدمت میں عرض ہے کہ جو مکا اور تھپڑ جنگ کے بعد یاد آئے، اُسے اپنے ہی منہ پر مار لینا چاہیے۔ سیز فائر کے بعد نواز شریف کے بیانات خود اُن پر الٹ رہے ہیں۔اپنے دفتر سے جاری بیان میں مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ دوران جنگ باپ بیٹی دونوں نے منہ پر پٹی باندھی تھی اور چپ کا روزہ رکھا تھا جبکہ اب سیز فائر کے بعد دونوں ایسے نمودارہوئے ہیں جیسے بھارت انہوں نے فتح کرلیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے حقیقی لیڈر عمران خان نے قید میں رہ کر بھی مودی کو للکاراجبکہ نواز شریف نے آزاد ہو کر بھی مودی اور بھارت کے خلاف ایک لفظ نہیں بولا۔ پھر کہتے ہیں قوم عمران خان کے پیچھے کیوں کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی میں نواز شریف نے مودی سے یاری کاپاس رکھا اور مکمل خاموش رہے۔ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ مودی کو للکارنے والا مردِ مجاہد صرف عمران خان ہے، نواز شریف میں یہ جرأت نہیں، نواز شریف صرف جاتی امرا میں مودی کی خاطر تواضع کر سکتے ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ جعلی حکومت صرف عمران خان کے خلاف جعلی مقدمات بنانے میں مہارت رکھتی ہے، فارم 47 کی حکومت موجودہ حالات میں بھی سیاسی بغض و عناد سے باز نہیں آ رہی، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو ایک قوم بنانے والا واحد لیڈر عمران خان ہے۔ عمران خان کو فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے۔بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ موجودہ کشیدہ حالات میں خیبر پختونخوا سمیت پوری قوم دشمن کے خلاف متحد ہے اور سیسہ پلائی دیوار بنی ہوئی ہے، دشمن کے خلاف شاہینوں نے شاندار فتح حاصل کرکے پوری قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے

صوبائی وزیر آبپاشی عاقب اللّٰہ خان نے کہا ہے کہ دفاع پاکستان کے لیے

صوبائی وزیر آبپاشی عاقب اللّٰہ خان نے کہا ہے کہ دفاع پاکستان کے لیے کسی بھی قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں بھارتی ناپاک عزائم کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ محکمہ آبپاشی کے تمام منصوبوں میں عوام کی بہتری اور ترقی کو اولین ترجیح ہر رکھا جائے۔ منصوبوں پر اولین حق علاقہ مکینوں کا ہوتا ہے پہلے حق دیا جائے گا اور اگر کسی کا تھوڑا بھی نقصان ہوا ہو اس کا ازالہ ضرور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ترقی، انصاف اور شفافیت پر یقین رکھتی ہے بانی لیڈر عمران خان کے ویژن کے مطابق کرپشن کے لیے زیرو ٹالیرنس پالیسی ہے۔ وزیراعلی خیبرپختونخوا پختونخوا علی امین گنڈاپور عمران خان کی سلیکشن ہے پارٹی کو اس پر پورا اعتماد ہے وہ صوبہ کی ترقی کے لیے بہترین کام کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع ملاکنڈ اور ضلع دیر میں محکمہ آبپاشی کے مختلف منصوبوں پر کام کا جائزہ لینے کے لیے دورہ کے موقع پر کیا۔ دورہ میں معاون خصوصی جیل خانہ جات ملک ہمایوں خان، ممبر صوبائی اسمبلی اور ڈیڈک چیئرمین ضلع دیر عبید الرحمن، سیکرٹری محکمہ آبپاشی آیاز خان، چیف انجینئر نارتھ غلام اسحاق خان، ضلعی انتظامیہ کے افسر، محکمہ آبپاشی کے افسران اور پاکستان تحریک انصاف کے ضلعی ورکرز بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر عاقب اللہ نے کہا کہ وفاقی حکومت کے عدم تعاون کے باوجود بھی ہم محدود وسائل میں اپنے پراجیکٹس مکمل کررہے ہیں۔ جب ہماری حکومت آئی تو 36 ڈیم زیر تعمیر تھے جس میں 8 کو ہم نے مکمل کرلیا ہے جس میں 2 ڈیمز کا افتتاح بھی وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کیا ہے جبکہ 6 ڈیمز کا افتتاح جلد متوقع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ پی اینڈ ڈی نے آبپاشی کے 44 منصوبوں کی نشاندہی کی تھی اور ان منصوبوں کو رواں سال مکمل کرنے کا ٹارگٹ دیا تھا لیکن الحمد اللہ ہم نے 51 منصوبے مکمل کروائے ہیں جو ہماری کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ہم صرف باتیں نہیں کرتے بلکہ عملی کام پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے ضلع لوئر دیر کے سب ڈویژن ادینزئی میں صانام ڈیم دورے کے موقع پر کہا کہ صانام ڈیم وفاقی اور صوبائی حکومت خیبر پختونخوا کا مشترکہ منصوبہ ہے جس میں 73 فیصد اخراجات وفاقی حکومت جبکہ باقی ماندہ اخراجات خیبر پختونخوا حکومت خرچ کررہی ہے۔ اس ڈیم پر 70 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور انشاء اللہ اس کو ٹارگٹ سے پہلے دسمبر 2025 میں مکمل کرینگے۔ صانام ڈیم پر کام سے پہلے متاثرہ اراضی مالکان کو معاوضہ ادا کرینگے اور کسی کیساتھ بھی نا انصافی نہیں ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ صانام ڈیم کی تعمیر سے یہاں پر زرعی اراضی سیراب ہوگی اور سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔ اس کیساتھ ساتھ زراعت ترقی کریگا اور عوام کی معیار زندگی بہتر ہو جائیگی۔ صانام ڈیم میں تمام ملازمیتیں مقامی لوگوں کو دی جائیگی۔ عاقب اللہ خان نے کہا کہ ہماری حکومت کے پراجیکٹس کا مقصد عوام کی معیار زندگی بہتر بنانا ہے اور عوام کے اعتماد کے بغیر یہ کام ناممکن ہے۔ انہوں نے محکمہ آبپاشی کے آفیسران سے کہا کہ تمام پراجیکٹس پر کام کو تیز کیا جائے اور جہاں پر مسائل ہیں ان کی نشاندہی کریں تاکہ ان کو حل کرکے عوام کی ترقی کے پراجیکٹس تیز کی جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئندہ کی جنگیں پانی پر ہوگی اور ہمیں اپنے پانی کو محفوظ بنانا ہوگا۔ اس سے قبل صوبائی وزیر آبپاشی عاقب اللہ خان نے ضلع ملاکنڈ کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران انہوں نے اماندرہ ہیڈ ورکس کا بھی معائنہ کیا۔ صوبائی وزیر نے محکمہ آبپاشی کے حکام کو سختی سے تاکید کی کہ عام عوام کو ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ سے کوئی بھی شکایت نہیں ہونی چاہیئے۔

چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ کی زیرِ صدارت اربن پالیسی و بلڈنگ کنٹرول سے متعلق جائزہ اجلاس

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیرِ صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں شہروں میں منصوبہ بندی کو مؤثر بنانے میں اربن پالیسی اینڈ پلاننگ یونٹ اور لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کردار کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں شہروں سمیت سیاحتی مقامات کے لئے ماسٹر پلان اقدامات اور لینڈ یوز و بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو فعال بنانے پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں اربن پالیسی اینڈ پلاننگ یونٹ اور لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی جیسے اداروں کے ذریعے شہری منصوبہ بندی کو جدید تقاضوں کے مطابق کرنے کی تجاویز پیش کی گئیں۔اجلاس میں سیکرٹری پی اینڈ ڈی، سپیشل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر اربن پالیسی یونٹ، ڈائریکٹر جنرل بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو جلد از جلد فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ چیف سیکرٹری نے متعلقہ حکام کو اتھارٹی کو تمام درکار وسائل فراہم کرنے کی ہدایت کی تاکہ صوبے میں اربن پلاننگ کو مزید مؤثر بنایا جاسکے۔چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ نے منظور شدہ ماسٹر پلانز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی اور ترقیاتی منصوبہ بندی میں ماسٹر پلاننگ کے عنصر پر خصوصی توجہ دینے پر زور دیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے میں مختلف شہروں اور علاقوں کے ماسٹر پلانز مکمل کرلئے گئے ہیں جبکہ سیاحتی مقامات کی ماسٹر پلاننگ کیلئے ضم اضلاع سمیت دیگر اضلاع میں اہم سیاحتی مقامات کی نشاندہی کرلی گئی ہے جس کی ماسٹر پلاننگ پر کام جاری ہے۔ صوبے میں سیاحتی اہمیت کے حامل پانی کے ذخائر، ڈیمز اور دریاؤں کے اطراف مقامات کو بھی ماسٹر پلاننگ میں شامل کیا جارہا ہے۔ جس میں تانڈہ ڈیم، گنڈیالی ڈیم، چشمہ، باران ڈیم، ورسک، دربند، مالاکنڈ ہائیڈل پراجیکٹ سٹریم، دریائے سندھ، سوات، کابل، سرن پر مختلف سیاحتی مقامات کی ماسٹر پلاننگ کی جائے گی۔ چیف سیکرٹری نے بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی فعالیت میں جدید منصوبہ بندی کے اصولوں اور مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھنے پر زور دیا۔

یونیسف پاکستان کی ٹیم کی مشیر صحت احتشام علی خان سے ملاقات

یونیسف پاکستان کی ٹیم نے ڈاکٹر گنٹر بوسری کی قیادت میں جمعرات کے روز مشیر صحت خیبر پختونخوا احتشام علی خان سے پشاور میں ملاقات کی۔ ڈاکٹر گنٹر کے ہمراہ ڈاکٹر سفینہ عبداللہ (ہیلتھ مینیجر یونیسف پاکستان) اور ڈاکٹر انعام اللہ خان (ہیلتھ ٹیم لیڈ خیبر پختونخوا) بھی موجود تھے۔احتشام علی خان نے یونیسف ٹیم کو خوش آمدید کہا اور صوبائی حکومت کی صحت سے متعلق اقدامات پر بریفنگ دی۔ انہوں نے صحت کے نظام کو بہتر بنانے، زچہ و بچہ کی صحت، حفاظتی ٹیکہ جات اور ہنگامی ردعمل کے شعبوں میں یونیسف کی دیرینہ شراکت اور محکمہ صحت کے ساتھ قریبی تعاون کو سراہا۔یونیسف ٹیم نے حکومت کی جانب سے بنیادی صحت کے شعبے کو مضبوط بنانے کی کوششوں، خصوصاً لیڈی ہیلتھ ورکرز (LHWs) پروگرام کو بہتر بنانے کے منصوبوں کی تعریف کی۔ مشیر صحت نے بتایا کہ صوبائی حکومت کی ٹیکس آمدن میں 57 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کی بدولت نئے صحت پروگرامز شروع کیے جا رہے ہیں۔ڈاکٹر گنٹر نے تجویز دی کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی کارکردگی اور نوزائیدہ بچوں کی نگہداشت کے لیے درکار اخراجات کو مقامی وسائل سے پورا کرنے پر غور کیا جائے، تاکہ اضافی آمدن کو مؤثر طریقے سے استعمال کیا جا سکے۔یونیسف ٹیم نے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر محمد سلیم سے ان کے دفتر میں بھی ملاقات کی۔

صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر، اسپیشل ایجوکیشن اور ویمن ایمپاورمنٹ سید قاسم علی شاہ نے بٹگرام کا دورہ کیا

صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر، اسپیشل ایجوکیشن اور ویمن ایمپاورمنٹ سید قاسم علی شاہ نے بٹگرام کا دورہ کیا جہاں ضلعی انتظامیہ اور چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کے افسران نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔صوبائی وزیر سید قاسم علی شاہ نے باضابطہ طور پر چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر خیبرپختونخوا اسمبلی کے ارکان تاج محمد خان ترند، سمیع اللّٰہ خان، ڈپٹی کمشنر بٹگرام آصف علی خان، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر، ایڈیشنل سیکریٹری عمرا خان، چیف چائلڈ پروٹیکشن آفیسر اعجاز محمد خان، یونیسف کے چائلڈ پروٹیکشن اسپیشلسٹ سہیل احمد اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندے بھی موجود تھے۔خیبرپختونخوا پہلا صوبہ ہے جہاں ایک مکمل اور مربوط چائلڈ پروٹیکشن سسٹم متعارف کرایا گیا ہے، جس میں صوبائی سطح پر وزیر سوشل ویلفیئر کی سربراہی میں فوکل پوائنٹ قائم کیا گیا ہے، 19 اضلاع میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹس فعال کیے گئے ہیں، ہر ضلع میں ڈپٹی کمشنر کی قیادت میں ضلعی چائلڈ پروٹیکشن کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں، اور مقامی سطح پر کمیونٹی بیسڈ چائلڈ پروٹیکشن کمیٹیاں بچوں کے تحفظ کے لیے سرگرمِ عمل ہیں۔چیف چائلڈ پروٹیکشن آفیسر خیبرپختونخوا اعجاز محمد خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں اب تک 21 اضلاع میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹس قائم کیے جا چکے ہیں اور باقی اضلاع میں بھی جلد فعال کیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک کمیشن کی جانب سے 34,086 بچوں کو مختلف خدمات فراہم کی گئی ہیں جو استحصال یا تشدد کا شکار تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر قاسم علی شاہ نے کہا کہ بچوں کے تحفظ، ان کے حقوق کی فراہمی اور ان کے محفوظ مستقبل کے لیے حکومت خیبرپختونخوا پرعزم ہے۔ چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کا قیام اسی عزم کا عملی اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ یونٹ بچوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے استحصال، تشدد یا ناانصافی کی روک تھام میں نہایت اہم کردار ادا کرے گا اور تمام متعلقہ اداروں کے درمیان رابطہ کار کا مرکز ہوگا۔وزیر قاسم علی شاہ نے ضلعی انتظامیہ، محکمہ سوشل ویلفیئر، یونیسف اور خیبرپختونخوا چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کی مشترکہ کاوشوں کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ یونٹ بٹگرام سمیت پورے علاقے میں بچوں کے لیے ایک محفوظ اور روشن مستقبل کی بنیاد رکھے گا۔ انہوں نے اس موقع پر اعلان کیا کہ حکومت خیبرپختونخوا چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کے لیے گرانٹ ان ایڈ بجٹ میں اضافہ کرے گی تاکہ مزید اضلاع میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹس کے قیام کو ممکن بنایا جا سکے۔