Home Blog Page 195

نگران وزیر اعلی خیبر پختونخوا نےمانسہرہ اور ہری پور کا دورہ، معزز شخصیات کی وفات پر تعزیتی ملاقاتیں

نگران وزیر اعلی خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے اتوار کے روز مانسہرہ کا مختصر دورہ کیا جہاں انہوں نے مفتی محمد ایاز کے انتقال پر ان کے بھائی محمد اعجاز اور دیگر اہل خانہ سے تعزیت کی۔ وزیر اعلی نے مرحوم کی معفرت کے لئے دعا اور فاتحہ خوانی کی۔ وہ کچھ دیر سوگوار خاندان کے ساتھ رہے اور مفتی محمد ایاز کے انتقال پر اظہار دلی رنج و غم اور افسوس کرتے ہوئے لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کی اور کہا کہ وہ سوگوار خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ بعد ازاں نگران وزیر اعلی نے ہری پور کا بھی مختصر دورہ کیا جہاں انہوں نے سابق صوبائی وزراء یوسف ایوب، اکبر ایوب اور ارشد ایوب سے ان کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کی۔ وزیر اعلی نے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے مرحومہ کی مغفرت کے لئے فاتحہ خوانی جبکہ پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔
درایں اثناء نگران وزیر اعلی نے بالاکوٹ مانسہرہ کی مشہور مذہبی شخصیت قاضی خلیل کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی ہے۔ یہاں سے جاری اپنے تعزیتی بیان میں وزیر اعلی نے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی معفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ وزیر اعلی نے مرحوم کی دینی و مذہبی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نےچشمہ رائٹ بینک لفٹ کینال منصوبے کی ترقی اور فنانسنگ پر اہم اجلاس

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کی زیر صدارت چشمہ رائٹ بینک لفٹ کینال سے متعلق ایک اجلاس گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاوس پشاور میں منعقد ہوا جس میں منصوبے کے لئے فنانسنگ کے علاوہ دیگر متعلقہ امور پر غوروخوص کیا گیا۔ چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سید امتیاز حسین شاہ، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری ایریگیشن طاہر اورکزئی اور محکمہ آبپاشی کے دیگر حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ منصوبے کے مختلف پہلووں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ منصوبے کا تخمینہ لاگت 189 ارب روپے ہے جس میں سے 65 فیصد وفاقی جبکہ 35 فیصد صوبائی حکومت برداشت کرے گی۔ منصوبے کی تکمیل سے جنوبی اضلاع کی لاکھوں ایکڑ بنجر اراضی زیر کاشت آئے گی۔ وزیر اعلیٰ نے سی آر بی سی منصوبے کو صوبے کی زرعی خود کفالت کے لئے انتہائی اہم منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ منصوبے پر عمل درآمد سے جنوبی اضلاع کی لاکھوں ایکڑ بنجر زمین زیر کاشت آئے گی ، صوبہ زرعی اجناس میں خود کفیل ہو گا، لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے اور علاقے میں دیر پا خوشحالی آئے گی ۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ منصوبے پر عملدرآمد کے لئے صوبائی حکومت کے حصے کی فنڈنگ کی فراہمی کے لئے دستیاب مختلف آپشنز پر ورکنگ کرکے آنے والی منتخب حکومت کو قابل عمل تجاویز پیش کی جائیںتاکہ مزید کسی تاخیر کے بغیر اس اہم منصوبے پر عملی کام شروع کیا جا سکے۔وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ منصوبے کے لئے بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے امکانات کا بھی جائزہ لیا جائے اور اگر ممکن ہو تو یہ منصوبہ اسپیشل انوسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کے ایجنڈے میں بھی شامل کروانے کےلئے متعلقہ وفاقی حکام کے ساتھ معاملہ اٹھایا جائے۔

نگران وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نےعالمی بینک کے ساتھ تعاون میں ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ سے بدھ کے روز پاکستان میں تعینات عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بن حسن کی قیادت میں ایک وفد نے وزیراعلیٰ ہاو¿س پشاور میں ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور خصوصاً خیبرپختونخوا میں عالمی بینک کے تعاون سے جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ نگران کابینہ اراکین بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکا خیل ، سید مسعود شاہ، انجنیئر احمد جان، انجنیئر عامر ندیم درانی ، ڈاکٹر نجیب اللہ ، ڈاکٹر سید سرفراز علی شاہ، وزیراعلیٰ کے ترجمان بریگیڈئیر (ر) سید مجتبیٰ ترمذی کے علاوہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سید امتیاز حسین شاہ بھی ملاقات میں موجود تھے۔ ملاقات میں صوبے میں ورلڈ بینک کے تعاون سے جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اور ان کے زیادہ سے زیادہ ثمرات عوام تک پہنچانے سے متعلق امور پر بھی گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر مستقبل میں باہمی اشتراک کے امکانات خصوصاً ضم اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ عالمی بینک خیبرپختونخوا میں عوامی فلاح و بہبود کے مختلف منصوبوں میں تعاون فراہم کر رہا ہے۔ جس کو صوبائی حکومت اور صوبے کے عوام قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں خیبرپختونخوا باالخصوص ضم شدہ اضلاع بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ عسکریت پسندی صرف صوبے کا نہیں بلکہ پورے ملک اور عالمی برادی کا بھی مسئلہ ہے ، خیبرپختونخوا کے عوام دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہےں ، اس جنگ میں معیشت اور امن و امان سمیت زندگی کا ہر شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ضم اضلاع کی تیز رفتار ترقی صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے ، صوبائی حکومت مشکل صورتحال کے باوجود ضم اضلاع کی ترقی کے لئے خصوصی کوششیں کر رہی ہے جبکہ اس سلسلے میں صوبائی حکومت کو عالمی ڈونر ایجنسیوں اور ترقیاتی اداروں کے تعاون کی ضرورت ہے۔ عسکریت پسندی کے تدارک کا بہترین اورمو¿ثر طریقہ اقتصادی ترقی اور معاشی خوشحالی ہے ۔ صوبائی حکومت نے نوجوانوں کو روزگار دینے کے لئے ہیومن ریسورس ایکسپورٹ اسٹریٹیجی ترتیب دی ہے جس کے تحت نوجوانوں کو جدید مارکیٹ کی ضروریا ت کے مطابق کریش کورسز کروائے جائیں گے تاکہ انہیں روزگار کے قابل بنایاجاسکے۔ ارشد حسین شاہ کا کہنا تھا کہ صوبے کے نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں جبکہ نوجوانوں کے ان صلاحیتوں کے مثبت استعمال کے لئے انہیں مارکیٹ ڈیمانڈ ز کے مطابق تربیت فراہم کرنا وقت کی ضرورت ہے اس سلسلے میں صوبائی حکومت کو ڈونر ایجنسیوں کا تعاون درکار ہوگا۔

پاکستان لیکروس چیمپیئن شپ کامیابی کا ایونٹ، کھلاڑیوں کی محنت اور فیڈریشن کا اہم کردار

نگران صوبائی وزیر سماجی بہبود و ترقی نسواں جسٹس ریٹائرڈ ارشاد قیصر نے پہلی ویمن نیشنل لیکروس چیمپیئن شپ کے انعقاد پر انتظامی کمیٹی کو مبارکباد یش کی ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے منعقد کی گئی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک بہت ہی شاندار اور یادگار ایونٹ تھا۔ جس میں پورے پاکستان سے کھلاڑیوں اور آفیشلز نے شرکت کی۔انہوں نے خاص طور پر ان تمام کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی جنہوں نے اس ایونٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے آفیشلز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایونٹ کو کامیابی سے منعقد کرنے میں ان کا اہم کردار ہے۔ آفیشلز کی محنت اور لگن سے اس ایونٹ کو یادگار بنا دیا گیا۔نگران صوبائی وزیر نے پاکستان لیکروس فیڈریشن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس ایونٹ کے انعقاد میں فیڈریشن نے ایک ایسا ایونٹ منعقد کیا جو پاکستان میں لیکروس کے کھیل کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔ نگران صوبائی وزیر نے ایشیا پسیفک لیکروس یونین کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مسٹر کرس جنو کرس ماسونی کی ایونٹ میں شرکت کوسراہا اور پاکستان میں لیکروس کے کھیل کو فروغ دینے کے لیے اپنی خدمات پیش کیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ ایونٹ پاکستان میں لیکروس کے کھیل کے فروغ کے لیئے نئی راہ کھولے گا۔۔ تقریب کے اختتام میں نگران صوبائی وزیر سماجی بہبود و ترقی نسواں جسٹس ریٹائرڈ ارشاد قیصر نے فاتح ٹیم اور کھلاڑیوں میں انعامات بھی تقسیم کیے۔

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کا پشاور صدرمیں آتشزدگی کے بعد دکانداروں اور تاجروں سے ملاقات

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے پشاور صدرمیں آگ سے متاثرہ کمرشل پلازہ کا دورہ کیاجہاں انہوں نے تاجروں اور دکانداروں سے ملاقات کی۔اس موقع پرکمشنر پشاور محمد زبیر اور ڈپٹی کمشنر آفاق وزیر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ چیف سیکرٹری نے آتشزدگی کے سانحہ پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے البتہ اللہ کا شکر ہے کہ اس آگ لگنے کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن متعدد دکانیں اور سٹالز کے خاکستر ہونے کے باعث تاجروں اور دکانداروں کا کافی نقصان ہوا جس پر ہم سب افسردہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نقصانات کی تفصیلات اکٹھی کی جا رہی ہیں اور واقعے کے حوالے سے رپورٹ کے آنے کا انتظار ہے۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ قریبی عمارتیں اس آگ سے محفوظ رہیں اور انھیں نقصان نہیں پہنچا۔چیف سیکر ٹری نے اس موقع پر عمارتوں میں باہر نکلنے کے لئے ایمرجنسی راستے اور آگ بجانے کے آلات نصب کرنے کو لازمی قرار دیا اور کہا کہ وہ اس حوالے سے پہلے ہی ہدایات دے چکے ہیں۔

نگران وزیر خیبر پختونخوا کا بنوں اکنامک زون کا افتتاح: اقتصادی ترقی اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے اہم اقدام

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے صوبے میں اقتصادی سرگرمیوں کے فرو غ اور نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے ایک اہم قدم کے طور پر بنوںاکنامک زون کا افتتاح کر دیا ہے ۔ اس سلسلے میں منگل کے روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی نگران وزیراعلیٰ تھے ۔ نگران صوبائی وزیر برائے صنعت ڈاکٹر عامر عبد اﷲ کے علاوہ سیکرٹری انڈسٹریز سید ذوالفقار علی شاہ، خیبرپختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے بورڈ اراکین ، سی ای او کے پی ازمک جاوید خٹک اور دیگر نے بھی تقریب میں شرکت کی ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے بنوں اکنامک زون میں انڈسٹریل یونٹس لگانے کےلئے سرمایہ کاروں میں پلاٹس کے الاٹمنٹ لیٹرز بھی تقسیم کئے ۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ کو بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 415 ایکٹر رقبے پر محیط بنوں اکنامک زون میں 265 چھوٹی بڑی صنعتیں قائم کی جائیں گی جبکہ مذکورہ اکنامک زونز میں تقریباً10 ارب روپے کی سرمایہ کاری متوقع ہے ۔ مزید بتایا گیا کہ اس زون سے16 ہزار بلاواسطہ اور 48 ہزار بالواسطہ ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔وزیراعلیٰ کو کمپنی کی مجموعی کارکردگی ، صوبے میں موجود اکنامک زونز اور نئے قائم کئے جانے والے اکنامک زونز کے بارے میں تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ بتایا گیا کہ اس وقت صوبے میں مجموعی طور پر 14اکنامک زونز قائم ہیں جن میں 346 ارب روپے کی سرمایہ کاری موجود ہے ۔ مزید بتایا گیا کہ چار مزید اکنامک زونز کے قیام پر بھی کام جاری ہے ۔وزیراعلیٰ ارشد حسین شاہ نے بنوں اکنامک زون کی کمرشل لانچنگ پر اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے حکام کو مبارکباد پیش کی اور کہاکہ بنوں اکنامک زون صوبے میں اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے ایک سنگ میل ثابت ہو گا۔ اس اکنامک زون کی کمرشل لانچنگ ترقی کی علامت ہے جس سے اقتصادی ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی ۔ اُنہوںنے مزید کہاکہ محل و قوع کے لحاظ سے بنوں اکنامک زون انتہائی اہمیت کا حامل ہے ، یہ نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ دیگر صوبوں اور وسطی ایشیائی ریاستوں کیلئے بھی اقتصادی سرگرمیوں کا مرکز بن سکتا ہے ۔ بنوں اکنامک زون جنوبی اضلاع اور ملحقہ ضم اضلاع کی ترقی میں بھی کلیدی کردار ادا کرے گا ۔ جنوبی اور ضم اضلاع کی پسماندگی کو دور کرنا اور انہیں ترقی کے میدان میں آگے لانا وقت کی اشد ضرورت ہے ۔ نگران حکومت ان پسماندہ اضلاع کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے اقدامات اُٹھا رہی ہے ۔ اُنہوںنے واضح کیا کہ صوبے میں سرمایہ کاری کا فروغ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ۔ نگران حکومت خیبرپختونخوا میں سرمایہ کاری کے خواہشمند سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی ۔

چترال کے کالاش ویلیز کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں کالاش ویلیز ڈولپمنٹ اتھارٹی اہم کردار ادا کرسکتی ہے،نگران وزیر

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر اطلاعات، ثقافت و سیاحت بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے وادی کالاش میں سیاحت کے فروغ اور قدرتی ماحول کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے کالاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے کردار کو مزید مستحکم کرنے کے لئے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کی ہے. یہ ہدایت انہوں نے محکمہ سیاحت میں منگل کے روز کالاش ویلیز ڈولپمنٹ اتھارٹی کے بورڈ آف اتھارٹی کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر دی. کالاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے بورڈ آف اتھارٹی کا اجلاس چیئرمین شہزادہ مقصودالملک کی زیرصدارت منعقد ہوا. اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل کے وی ڈی اے منہاس الدین، محکمہ سیاحت، ثقافت، آثار قدیمہ و میوزیم کے اعلیٰ حکام اور بورڈ ممبران نے شرکت کی، اجلاس کا مقصد کالاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے تحت مختلف امور کا جائزہ لیتے ہوئے اتھارٹی کو مستحکم کرنے کے لئے اقدامات کا جائزہ لینا تھا۔ اجلاس میں اتھارٹی کے مالی امور، رولز، مختلف کمیٹیوں کی تشکیل، سٹاف اور آفس کی دستیابی اور فیلڈ فارمیشن کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا. ڈی جی کالاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی منہاس الدین نے اب تک کی پیشرفت، مسائل اور مختلف تجاویز کے حوالے سے اجلاس کو بریف کیا. اجلاس میں کالاش ویلیز میں ترقیاتی اور غیر ترقیاتی امور کے حوالے سے مجوزہ قواعد و ضوابط پر تفصیلی پریزینٹیشن بھی دی گئی. نگران وزیر اطلاعات،ثقافت و سیاحت نے وادی کالاش کی قدرتی خوبصورتی اور ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے کے لئے موجودہ وسائل بروئے کار لانے کے لئے جامع کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ وادی کے قدرتی ماحول کے ساتھ ساتھ اس کے تاریخی آرکیٹیکچر، منفرد ثقافت کا تحفظ نہایت ضروری ہے. اجلاس میں سیاحت کے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے، فضلہ کا انتظام اصولوں کے مطابق کرنے، سیاحوں میں ماحول دوست رویوں کو فروغ دینے اور علاقے کی حیاتیاتی تنوع کا تحفظ یقینی بنانے جیسے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا. میٹنگ میں مروجہ قوانین کے تحت کالاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے دائرہ کار کا جائزہ لیا گیا اور اس میں بہتری لانے پر بھی غور کیا گیا۔ اس سلسلے میں کے وی ڈی اے کے کردار کو مضبوط بنانے کے لیے مختلف اقدامات تجویز کیے گئے۔ نگران وزیر سیاحت بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے حکام کو ہدایت کی کہ وہ دستیاب وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال میں لائیں، فیصلوں پر پیش رفت کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیں اور شفافیت اور موثر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے باقاعدہ اجلاس کا انعقاد یقینی بنائیں. نگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ،ثقافت و سیاحت بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے اتھارٹی کے فعال کردار میں کمیٹیوں کے کردار پر بھی بات کی اور کمیٹیوں کو جلد فعال کرنے کی ہدایت کی تاکہ اتھارٹی کے تحت اقدامات باہم مشاورت کے ساتھ اگے بڑھائے جاسکیں۔

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی زمینوں کے انتقالات میں بدعنوانی کی روک تھام کی ہدایت۔

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے بورڈ آف ریونیو سے صوبہ بھر میں گذشتہ دو مہینوں کے دوران ہونے والے زمینوں کے انتقالات اور لین دین کی تفصیلات طلب کی ہیں اور ہدایت کی ہے کہ بورڈ آف ریونیو فوری طور پر تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو اپنے اپنے اضلاع میں زمینوں کے انتقالات کی تفصیل فراہم کرنے کیلئے مراسلہ ارسال کرے اور موصول ہونے والے یہ تمام ریکارڈز وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں جمع کرائے جائیں تاکہ وزیراعلیٰ کمپلینٹ سیل میں ان ریکارڈز کی جانچ پڑتال کی جا سکے۔ وزیراعلیٰ کمپلینٹ سیل زمینوں کے انتقالات کرانے والے افراد سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے معلومات حاصل کرے گا کہ آیا انتقال کے عمل میں ان سے کوئی اضافی رقم تو نہیں لی گئی ہے۔ زمینوں کے انتقالات میں شہریوں کو بے جا تنگ کرنے یا ان سے زائد رقم وصول کرنے والے متعلقہ پٹوار عملے کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ وزیراعلیٰ کے اس اقدام کا مقصد زمینوں کے انتقالات میں مبینہ بدعنوانی کو روکنا ہے۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ کو مختلف ذرائع سے صوبے کے بعض مقامات پر زمینوں کے انتقالات میں متعلقہ عملے کی طرف سے لوگوں کو بے جاتنگ کرنے کی شکایات موصول ہو رہی تھیں جن کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے زمینوں کے انتقالات کی جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعلیٰ نے شہریوں پر بھی زور دیا ہے کہ وہ خود بھی اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ کمپلینٹ سیل میں اپنی شکایات درج کرائیں اور شکایات درست ثابت ہونے پر متعلقہ اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ نگران وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ بدعنوانی کے خلاف نگران صوبائی حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی ہے، شہریوں کو بے جا تنگ کرنے اور رشوت لینے والے سرکاری اہلکاروں کے لئے کوئی جگہ نہیں، ایسے عناصر کو نشان عبرت بنایا جائے گا۔

اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان محمد فصیح اسحاق عباسی کا پٹوار خانہ ڈیرہ کا دورہ۔

اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان محمد فصیح اسحاق عباسی کا پٹوار خانہ ڈیرہ کا دورہ، عوام کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت۔ تفصیلات کے مطابق محمد فصیح اسحاق عباسی اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ نے پٹوار خانہ ڈیرہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے محکمہ مال کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے ریونیو اسٹاف کو بہترین ریونیو خدمات فراہم کرنے کے لیے ضروری ہدایات جاری کیں۔انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کے لیے آنے والے لوگوں کا خاص خیال رکھا جائے، کسی کو بے جا تنگ نہ کیا جائے، فرد، گوشوارے اور ڈومیسائل سے متعلق خدمات مقررہ وقت کے اندر فراہم کی جائیں۔ مزید کہ متعلقہ پٹواری حضرات پٹوار خانوں میں اپنی حاضری یقینی بنائیں اور لوگوں کے مسائل ترجیح بنیادوں پر حل کئے جائیں۔

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی رہنمائی میں پشاور پریس کلب کے وفد سے ملاقات

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ سے جمعہ کے روز پشاور پریس کلب کے صدر ارشد عزیز ملک کی قیادت میں پریس کلب ممبران کے ایک وفد نے وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں ملاقات کی۔ صوبائی نگران وزیر بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکا خیل اور نگران وزیر اعلیٰ کے ترجمان بریگیڈیئر(ر) سیدمجتبیٰ ترمذی کے علاوہ سیکرٹری اطلاعات سید جبار شاہ، ڈائریکٹر جنرل اطلاعات محمد عمران اور دیگر حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر پشاور پریس کلب کے لئے خصوصی گرانٹ کا چیک وفد کے حوالے کیا۔ یاد رہے وزیراعلیٰ ارشد حسین شاہ نے پشاور پریس کلب کے دورے کے موقع پر پریس کلب کے لئے خصوصی گرانٹ کا اعلان کیا تھا۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ نگران صوبائی حکومت کا خوشحال خیبرپختونخوا پروگرام صوبے کی عوام کی بھلائی اور فلاح و بہبود کا پروگرام ہے، میڈیا اس پروگرام پر عملدرآمد کے سلسلے میں صوبائی حکومت کے ایک اہم پارٹنر کی حیثیت رکھتاہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لئے میڈیا کا فیڈ بیک انتہائی اہم اور ضروری ہے جس کی روشنی میں پروگرام پر عملدرآمد میں بہتری لائی جائے گی۔ ارشد حسین شاہ کا کہنا تھا کہ نگران صوبائی حکومت دور حاضر میں میڈیا کی اہمیت سے بخوبی واقف ہے جبکہ صحافیوں کی فلاح و بہبود اور ان کو درپیش مسائل کا حل حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پشاور پریس کلب کی سولرائزیشن کے منصوبے پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے گا جبکہ منصوبے کی بروقت تکمیل کے لئے درکار فنڈز کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے گی۔ پریس کلب کے صدر ارشد عزیز ملک نے ملاقات کے لئے وقت دینے اور پشاور پریس کلب کے مسائل حل کرنے میں خصوصی دلچسپی لینے پر وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔