خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ گرلز کیڈٹ کالج مردان کو جلد از جلد نئی تعمیر شدہ بلڈنگ میں منتقل کیا جائے گا۔ انہوں نے حکام کو ہدایت جاری کی کہ تعمیراتی کام میں تیزی لائی جائے اور فنڈ کے اجراء میں کوئی تاخیر نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ گرلز کیڈٹ کالج مردان ہمارا فلیگ شپ منصوبہ ہے اور صوبے بھر کی خواتین کو یہاں اعلیٰ تعلیمی سہولیات اور بہترین تربیت کے مواقع میسر ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گرلز کیڈٹ کالج مردان کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری ایجوکیشن مسعود احمد اور بورڈ کے دیگر ممبران نے بھی شرکت کی۔ فیصل خان ترکئی نے کہا کہ خواتین کی تعلیم موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور وہ گرلز کیڈٹ کالج مردان کے تمام معاملات کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی بلڈنگ کی تکمیل بشمول کالج کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں زیر تعلیم کیڈٹس کی ہم نصابی سرگرمیوں اور تربیت کے لیے جلد از جلد دیگر خواتین ٹرینرز اور استانیاں بھی بھرتی کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کالج داخلہ بشمول تمام نظام میرٹ اور شفافیت پر مبنی ہے اور خالصتاً میرٹ پر بچیوں کو داخلہ دیا جاتا ہے۔
مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ مزمل اسلم نے صحت اور تعلیم کے شعبوں کے لیے کے پی فکسڈ ایسٹ مینجمنٹ پالیسی 2024 کا افتتاح کردیا
خیبرپختونخوا کے محکمہ خزانہ نے نئی فکسڈ ایسٹ مینجمنٹ پالیسی 2024 (محکمہ صحت اور ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ) کے نفاذ کو شروع کرنے کے لیے ایک روزہ اسٹیک ہولڈر مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد کیا جس میں سپیشل سیکرٹری ریگولیشن عابد اللہ کاکاخیل، ایڈیشنل سیکرٹری فنانس گل بانو، فنانشل کنسلٹنٹ وقاص پراچہ سمیت محکمہ صحت، محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم اور محکمہ منصوبہ بندی کے متعدد حکام نے شرکت کی۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ فکسڈ منیجمنٹ پالیسی پالیسی کو حال ہی میں صوبائی حکومت نے منظور کیا تھا تاکہ سروس کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے مقررہ اثاثوں کے موثر انتظام اور استعمال کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ پالیسی عوامی اثاثوں کے انتظام میں شفافیت، کارکردگی اور مالیاتی ذمہ داری کو یقینی بنانے کی جانب ایک اہم اقدام ہے۔ مزمل اسلم نے ورکشاپ کی صدارت کرتے ہوئے عوامی اثاثوں میں سرمایہ کاری کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانے کے لیے اس پالیسی کی اہم اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جب کہ مرمت، دیکھ بھال، اور نئے فکسڈ اثاثوں کی تخلیق پر سالانہ کافی رقم خرچ کی جاتی ہے، لیکن ان سرمایہ کاری کو بہترین طریقے سے استعمال کرنے کو یقینی بنانے کے لیے ایک منظم طریقہ کار ضروری ہے۔ ورکشاپ کے شرکاء نے پالیسی کے نفاذ کے چیلنجوں پر گہرائی سے بات چیت کی اور ان چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے حکمت عملی کے بارے میں قیمتی بصیرت فراہم کی۔ مزمل اسلم نے اس پالیسی کے کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے ضروری وسائل اور مدد مختص کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا، جس سے مالیاتی تدبر میں اضافہ ہوگا، وسائل کی تقسیم کو بہتر بنایا جائے گا، اور خیبرپختونخوا کے صحت اور تعلیم کے شعبوں میں خدمات کی فراہمی کو بہتر بنایا جائے گا۔ورکشاپ کے اختتام پر مزمل اسلم نے شرکاء کو مبارکباد پیش کی اور تمام محکموں اور عہدیداروں سے کہا کہ وہ اس پالیسی کو فالو کریں اور اس کی کامیابی کے لیے مل کر کام کریں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے سیاحت و ثقافت اور پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما زاہد چن زیب نے کہا ہے
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے سیاحت و ثقافت اور پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما زاہد چن زیب نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ویژن کی تکمیل اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈا پور کے دئیے گئے عوامی ایجنڈا کی تکمیل میں کوتاہی اور غفلت ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے تمام منصوبوں کا محور عوام کا مفاد ہے اور ان تمام منصوبوں کا براہ راست فائدہ کسی نہ کسی طرح ریلیف کی شکل میں ملے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں اپنے دفتر سول سکرٹریٹ میں وفود سے ملاقات کے دوران کیا۔ وفود نے مشیر سیاحت وثقافت کو اپنے علاقوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر آگاہ کیا۔ زاہد چن زیب نے وفود سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبے عوام کی زندگیوں میں سہولیات کی فراہمی کے لیے شروع کیے جاتے ہیں جن کے لیے اخراجات کا زیادہ تر حصہ عوام کے دیے گئے ٹیکس کے پیسوں سے دیا جاتا ہے عوام ایسے منصوبوں پر خود بھی نظر رکھیں اور جہاں کوئی کوتاہی دیکھیں تو متعلقہ حکام کو آگاہ کریں تاکہ بروقت کارروائی کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ جو ٹھیکیدار یا عملہ کام نہیں کرتا اس کی نشاندھی کر کے ریکارڈ دوسرے محکموں کے ساتھ بھی شئیر کیا جائے تاکہ محکموں کو بلیک لسٹ ٹھیکیداروں کا پتہ ہو اور وہ ٹھیکہ نہ لے سکیں۔مشیر سیاحت نے ملاقات کے دوران لوگوں کے مسائل بھی سنے اور بعض مسائل کو موقع پر حل کرنے کی احکامات بھی جاری کیئے۔اس موقع پر مشیر سیاحت و ثقافت نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام کو پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سے بہت توقعات وابستہ ہیں اسی لئے انہوں نے تیسری بار ا حکومت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی توقع پر پورا اترنے اور لوگوں کی خدمت کرنے کے لیے منصوبوں کی بروقت تکمیل میں تمام عوامی نمائندے اپنا کردار دیانتداری اور خلوص نیت سے ادا کریں۔
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلٰیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت میرٹ کی بالا دستی
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلٰیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت میرٹ کی بالا دستی اور معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے جامعات کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے کوشاں ہے معیاری تعلیم کی فروغ پی ٹی آئی کی اولین ترجیحات میں شامل ہے صوبائی وزیر ان خیالات کا اظہار شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی شرینگل ضلع دیر بالا کے دورہ کے موقع پر کیا صوبائی کی آمد پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد شہاب، ڈاکٹر سید عبدالخالق جان، رجسٹرار، ڈائریکٹر فنانس، کنٹرولر امتحانات، ڈائریکٹر کیو ای سی، شعبہ جات کے چئرمین اور انتظامی افسران نے پرتپاک استقبال کیا اور پھولوں کے ہار پہنائے اس موقع پر صوبائی وزیر کے ہمراہ ضلع سے منتخب اراکین صوبائی اسمبلی گل ابراہیم اور محمد انور خان بھی موجود تھے یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے صوبائی وزیر کو جامعہ سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی اور جامعہ کی تعلیمی سرگرمیوں،مالی اور انتظامی اُمور سمیت اہداف اور چیلنجز سامنے رکھے صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے کہا کہ جامعہ شرینگل کے گزشتہ سال کے مالی اُمور تسلی بخش ہیں رواں سال کے مالی خسارے کو صوبائی حکومت پورا کرنے کیلیے ہر ممکن اقدامات اٹھارہی ہے انہوں نے کہا کہ معیاری تعلیم کی بلا تفریق فراہمی اور میرٹ کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ برداشت نہیں کریں گے انہوں نے یقین دلاتے ہوئے کہا کہ شرینگل یونیورسٹی کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کیلئے پیسکو چیف سے بات کریں گے انہوں نے ہدایت جاری کی کہ یونیورسٹی پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت یونیورسٹی میں سولرایزیشن پر تیزی سے کام کریں اس ضمن تعاون کریں گے جبکہ انڈسٹریزکیساتھ لینکجزکو ترجیح دیسٹوڈنٹس انرولمنٹ بڑھانے کیلئے مؤثر حکمت علی بنائے اور انڈومنٹ فنڈ بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی ملک لیاقت علی خان نے کہا ہے
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی ملک لیاقت علی خان نے کہا ہے کہ ملک کے مسائل کا سب سے اہم مسلہ آبادی کا تیزی سے بڑھنا ہے،آئے روز آبادی میں تیزی سے اضافہ تشویشناک ہے۔بڑھتی ہوئی آبادی کی روک تھام اور اس سنگین مسلہ کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔علماء و مشائخ کیساتھ مل بیٹھ کر سکول کالجز اور سوشل میڈیا کے ذریعے آگاہی سیمینار منعقد کرکے عوام میں شعور پیدا کرنے کی اشد ضرورت ہے۔عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں اور اس سلسلے میں میرے دفتر کے دروازے عوام کیلئے ہر وقت کھلے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی تنظیم“راہنما”اور UNFPAکی جانب سے فیملی پلاننگ کے حوالے منعقد کیئے گئے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی عسکر پرویز و سابق رکن صوبائی اسمبلی مہر سلطانہ اور سیکرٹری بہبود آبادی عماد علی لوحانی،گوہر زمان ریجنل ڈائریکٹر راہنما و دیگر مقررین نے خطاب کیا۔سیمنار میں سول سوسائیٹی آرگنائیزیشن اور سماجی تنظیم“راہنما“کے حکام نے صوبہ میں بڑھتی ہوئی آبادی کو قابو کرنے اور انکے تدارک کیلئے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔حکام نے فیمیلی پلاننگ 2030 وژن، اسکے پس منظر اور اہداف کے حصول پر معاون خصوصی کو آگاہ کیا۔حکام نے آبادی کنٹرول کرنے کیلئے مختلف تجاویز اور احتیاطی تدابیر، عوام میں آگاہی مہم کو مزید تیز کرنے کیلئے علماء کی حمایت و تعاون،قانون سازی،تعلیمی نصاب میں مضمون کے طور شامل کرنا اور دور دراز علاقوں میں ادویات کی ترسیل پر بات چیت کی گئی۔حکام نے آبادی کنٹرول کیلئے صوبائی حکومت کی جانب سے“توازن”کے نام سے ایک بیانیہ قائم کیا گیا ہے جس کا مقصد بچوں کی پیدائش میں وقفہ اور توازن پیدا کرنا ہے۔اجلاس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی ملک لیاقت خان نے کہا ہے کہ اپنے وسائل کو مد نظر رکھ کر فیمیلی پلاننگ وقت کی ضرورت ہے اور جب ماں صحت مند ہوگی تو بچہ بھی صحت مند ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کزن میریج کے اثرات اور نقصانات سے بچنے کیلئے عوام میں آگاہی ضروری ہے۔سول سوسائٹی ان دور دراز علاقوں میں بھی سیمنار منعقد کرے جہاں شعور و آگہی کی کمی ہے۔معاون خصوصی نے مزید کہا کہ عوام کی خدمت کیلئے میرے دفتر کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ اس مسلہ کو حل کرنے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے صرف زبان خرچی سے یہ مسلہ حل نہیں ہوگا۔
کے ایم یو کے زیر اہتمام الائیڈ ہیلتھ سائنسز پروگرامات میں داخلوں کے لئے سنٹرالائزڈ ایڈمشن ٹیسٹ کاکامیاب انعقاد
ٹیسٹ اسلام آباد، پشاور،چترال،بونیر،ڈی آئی خان،پاڑاچنار،سوات،مردان،ملاکنڈ،ایبٹ آباد،کوہاٹ،صوابی اور ہری پور میں منعقد کیاگیا
ٹیسٹ میں 21000سے زائد طلباء وطالبات کی شرکت کے ایم یو کے تعلیمی معیار پراعتماد کا اظہار ہے:پروفیسرڈاکٹر ضیاء الحق
خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) پشاور کے زیراہتمام صوبے بھر میں بی ایس الائیڈ ہیلتھ سائنسز کے مختلف پروگراموں میں داخلے کے لیے پہلا مرکزی ایڈمشن ٹیسٹ (کے ایم یو کیٹ) کامیابی سے منعقد کیاگیا۔یہ ٹیسٹ کے ایم یو کے ساتھ الحاق شدہ فارمیسی ڈی، ڈی پی ٹی، بی ایس نرسنگ،بی ایس ویژن سائنسز،بی ایس آڈیالوجی،بی ایس مینٹل ہیلتھ،بی ایس پراستھیٹکس اینڈ آرتھیٹکس،بی ایس آکوپیشنل تھراپی،بی ایس سپیچ اینڈ لینگویج تھراپی، بی ایس پبلک ہیلتھ،بی ایس مائیکروبیالوجی اور بی ایس الائیڈ ہیلتھ سائنسز (پیرامیڈیکل سائنسز)کے تمام پروگرامات میں داخلوں کے لیئے لازمی ہے۔تفصیلات کے مطابق ٹیسٹ اسلام آباد کے علاوہ صوبے کے 12شہروں کے 14مراکز میں منعقد ہوا جس میں کل 21,665 امیدواروں نے شرکت کی۔ ٹیسٹ کے نتائج 72 گھنٹوں کے اندر جاری کیے جائیں گے اور نتیجہ کے ایم یو کی آفیشل ویب سائٹ http://cat.kmu.edu.pk پر دستیاب ہوگا۔ کے ایم یو کے میڈیا سیل کے مطابق پشاور کے تین امتحانی مراکز جس میں اسلامیہ کا لجیٹ سکول، یونیورسٹی کالج فار بوائز اور گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول نمبر 1 پشاور سٹی میں کل 8,705 امیدواروں نے شمولیت کی۔اسی طرح ایبٹ آباد اور ہری پور میں 1,220 امیدوار، میڈکس کالج چکدرہ ملاکنڈ میں 1,669 امیدوار، اقراء یونیورسٹی سوات میں 3,680 امیدوار، مردان میں 2,112 امیدوار، کوہاٹ میں 1,028 امیدوار، اور ڈیرہ اسماعیل خان میں 649 امیدواروں نے شرکت کی۔ صوابی میں 813 امیدواروں نے ٹیسٹ دیا، جبکہ بونیر، چترال اور اسلام آباد میں بالترتیب 328، 932 اور137امیدواروں نے شرکت کی۔دریں اثناء وائس چانسلر کے ایم یو، پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے کے ایم یو کیٹ کے کامیاب انعقاد کی تعریف کرتے ہوئے اسے یونیورسٹی کے لیے ایک اہم چیلنج قرار دیا۔ انہوں نے ٹیسٹ کے پُرامن اور شفاف انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے شامل تمام اداروں اور حکام کا شکریہ ادا کیا۔پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے اس بات پر زور دیا کہ 21,000 سے زائد امیدواروں کی شرکت کے ایم یو کے تعلیمی معیار پر اعتماد کا ثبوت ہے اور یہ خطے میں الائیڈ ہیلتھ سائنسز کے مستقبل کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے ایم یو شروع دن سے میڈیکل اور ڈینٹل سائنسز کے ساتھ ساتھ صحت کو ایک جامع نظام کے طور پر اہمیت دیتے ہوئے فارمیسی، فزیوتھراپی، نرسنگ اور الائیڈ ہیلتھ سائنسز کے پیشہ ور افراد کی تیاری میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے ایم یو ترجیحی بنیادوں پر طلباء وطالبات کو ہرممکن سہولیات فراہم کررہی ہے یہی وجہ ہے کہ ہم نے طلباء اور ان کے والدین کے وسیع ترمفاد میں کے ایم یوٹیسٹ صرف بڑے شہروں میں منعقد کرنے کی بجائے چترال،بونیر،ملاکنڈ،ڈی آئی خان اور پاڑاچنار کے دورافتادہ علاقوں میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا جس کا مقصد ان علاقوں کے طلباء کو ان کی دہلیز پر ٹیسٹ کی سہولت فراہم کرنا تھا جس سے اگر ایک طرف طلباء کے قیمتی وقت کی بچت ہوئی تودوسری جانب اس سے ان کو اور ان کے والدین کو سفری اخراجات میں بھی کافی ریلیف ملا۔ نہوں نے توقع ظاہر کی کہ یہ مرکزی انٹری ٹیسٹ نہ صرف باصلاحیت طلباء کو ان شعبوں میں ترقی کے مواقع فراہم کرے گا بلکہ صوبے میں صحت کے نظام کی مجموعی بہتری میں بھی معاون ثابت ہوگا۔
خیبرپختونخواکے تمام اضلاع میں دینی مدارس کومفت سولرسسٹم کی فراہمی کا فیصلہ
محکمہ اوقاف ومذہبی امورجلد1000سے زائددینی مدارس کی سولرائزیشن کے لئے سروے کاآغاز کرے گا
خیبرپختونخواحکومت نے دینی تعلیم کے فروغ اورطلباء کودینی تعلیم کی طرف راغب کرنے کیلئے صوبے بھر بشمول ضم شدہ قبائلی اضلاع کے 1000سے زائددینی مدارس میں مفت سولرسسٹم کی تنصیب کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکی ہدایات کی روشنی میں محکمہ اوقاف ومذہبی امورخیبرپختونخواجلدہرضلع میں دینی مدارس کوشمسی توانائی پرمنتقل کرنے کیلئے صوبے بھرمیں محکمہ توانائی کے تعاون سے سروے کاآغاز کرے گا۔ا س سلسلے میں محکمہ اوقاف کی درخواست پرسیکرٹری توانائی وبرقیات نثاراحمد خان کی زیرصدارت سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت رجسٹرڈ دینی مدارس کی سولرائزیشن کے حوالے سے ایک خصوصی اجلاس منعقد ہواجس میں سیکرٹری اوقاف ومذہبی امورعادل صدیق،پراجیکٹ ڈائریکٹرسولرائزیشن انجینئراسفندیارخان موسیٰ زئی اورسینئرپلاننگ آفیسرانجینئرلقمان حکیم نے شرکت کی۔اجلاس میں سیکرٹری اوقاف عادل صدیق نے بتایا کہ ڈائریکٹرجنرل مذہبی تعلیمDGREحکومت پاکستان کی مشاورت سے سروے کے بعد صوبے بھر میں رجسٹرڈدینی مدارس کو مفت سولر سسٹم کی فراہمی کے لئے محکمہ توانائی وبرقیات کے تعاون سے منصوبے پر جلدکام کا آغازکیا جائے گا اورہرمدرسے کو ضرورت کے مطابق سولرسسٹم فراہم کیا جائیگا۔اس موقع پر سیکرٹری توانائی نثاراحمد خان نے متعلقہ پراجیکٹ ڈائریکٹرکو ہدایت جاری کی کہ محکمہ اوقاف ومذہبی امورکے ساتھ مل کر سروے کرکے منصوبے کا PC-1تیارکیا جائے تاکہ منصوبے پر فوری طورپر عملی کام کاآغازکیا جائے۔انہوں نے منصوبے کی بروقت تکمیل کے لئے محکمہ اوقاف کی طرف سے فنڈزکی بروقت فراہمی کویقینی بنانے اور ہرضلع کے تناسب سے رجسٹرڈ دینی مدارس کی سولرائزیشن کے لئے لسٹیں مرتب کرکے فراہم کرنے پرزوردیا۔
خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے مختلف کارروائیوں کے دوران ضبط شدہ بڑی مقدار میں مضر صحت و غیر معیاری خوردونوش اشیاء تلف کیں، فوڈ اتھارٹی حکام
خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے پشاور ڈویژن میں مختلف کارروائیوں کے دوران ضبط شدہ بڑی مقدار میں غیر معیاری اور مضر صحت مشروبات، مصالحہ جات،چائنا سالٹ،چائے کی پتی، پاپڑ، کیچپ، آچار، ملک پیکس اور دیگر خوردنی اشیاء گزشتہ روز پشاور میں ڈمپنگ سائٹ پر تلف کردیں۔ترجمان فوڈ اتھارٹی نے تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ فوڈ سیفٹی اتھارٹی پشاور ڈویژن میں تقریباً 36 لاکھ 40 ہزار روپے مالیت کے 202 بیگز ممنوعہ چائنا سالٹ، تقریباً 4 لاکھ روپے مالیت کے غیر معیاری اور مضر صحت 580 کارٹن جوس، انرجی ڈرنکس، اور ڈبہ بند دودھ تلف کیے گئے۔ اس کے علاوہ، 20 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے 3 ہزار 4 سو کلو گرام غیر معیاری اور مضر صحت مصالحہ جات اور چوکر کو بھی ضائع کیا گیا۔مزید تفصیلات کے مطابق ان کارروائیوں کے دوران 10 ہزار لیٹر مختلف برانڈز کے جعلی مشروبات بھی ضبط کیے گئے جن کی مالیت تقریباً 12 لاکھ روپے تھی۔ ترجمان کے مطابق، 3 لاکھ 50 ہزار روپے مالیت کے 1 ہزار کلو غیر معیاری آچار بھی تلف کیا گیا۔ ترجمان فوڈ اتھارٹی کے مطابق 3 لاکھ 50 ہزار روپے مالیت کی غیر معیاری اور مضر صحت چائے کی پتی، پاپڑ، کیچپ، ٹماٹر کی چٹنی، کافی، بسکٹ، چاکلیٹ، کوکنگ آئل، سرکہ وغیرہ بھی تلف کیے گئے۔تفصیلات بتاتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ تمام غیر معیاری اور مضر صحت اشیاء کو ڈائریکٹر جنرل واصف سعید کی ہدایت پر ڈپٹی ڈائریکٹر لطیف الرحمان اور اسسٹنٹ ڈائریکٹرز فوڈ سیفٹی، مانیٹرنگ اینڈ ایوالوویش آفیسر ڈاکٹر سمیع اللہ کی نگرانی میں تلف کیا گیا۔ ترجمان نے بتایا کہ تمام اشیاء کو ایس او پیز کے مطابق چارسدہ روڈ پر ڈبلیو ایس ایس پی کی جانب سے قائم ڈمپنگ سائٹ پر تلف کیا گیا۔
خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا
خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ علیمہ خان اور بشری بی بی کی پارٹی پر قبضہ کی خبریں مینڈیٹ چور حکومت کی خواہش ہوسکتی ہے مگر اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے، پارٹی عمران خان کی ہے اور وہ خود تمام معاملات دیکھ رہے ہیں، عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف متفق و متحدا ور منظم ہے۔اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بشری بی بی اور علیمہ خان بارے نااہل حکومت جھوٹ کا پروپیگنڈہ کررہی ہے حالانکہ اختلافات شریف خاندان میں ہیں جسکے مزے عطاء تارڑ خود لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہباز اور نواز گروپ کی آپس کی لڑائی نے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، دونوں بھائی میڈیا کے سامنے کچھ اور اندر کچھ اور ہوتے ہیں، دونوں گروپ پارٹی پر قبضے کی کوشش میں ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ الزامات تراشی اور پروپیگنڈوں کی سیاست کرنا مسلم لیگ ن کا پرانا وطیرہ ہے۔ شریف خاندان نے ملک کے تمام اداروں کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ شریف خاندان کے اثاثے دن بدن بڑھتے جارہے ہیں جبکہ قومی خزانہ خالی ہورہا ہے۔
صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے نئے تعمیر شدہ گورنمنٹ گرلز ماڈل پرائمری سکول کاریڑہ، جامبل، تحصیل بابوزئی سوات کا افتتاح کر دیا
> صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی کی جانب سے دورہ سوات کے دوران متعدد سرکاری سکولوں کا سرپرائز وزٹ بھی کیا گیا
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ صوبے میں تعلیم کی فراہمی کیلئے صوبائی حکومت ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے, انہوں نے کہا کہ صوبے میں نامساعد حالات کے باوجود محکمہ تعلیم پر اربوں روپے کے فنڈ خرچ کرنا صوبائی حکومت کی تعلیم دوست پالیسی کا ثبوت ہے طلبہ میں محنت کو پروان چڑھانے اور تعلیمی رجحان پیدا کرنے کے لیئے مختلف سکالرشپ پروگرام لائے ہیں طلبہ کو سکولوں میں بہترین اور سازگار ماحول فراہم کرنے میں کوئی کمی نہیں چھوڑیں گے، ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر فیصل خان ترکئی نے کاریڑہ جامبل سوات میں نئے تعمیر شدہ گورنمنٹ گرلز ماڈل پرائمری سکول کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب کے مہمان خصوصی فیصل خان ترکئی تھے، اس موقع پر چیئرمین ڈیڈیک سوات اختر خان ایڈوکیٹ، مئیر تحصیل بابوزئی شاہد علی خان،سپیشل سیکرٹری ڈیویلپمنٹ اسفندیار خٹک، چیف پلاننگ آفیسر امداد اللہ خان سمیت محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام اور معززین علاقہ نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی، صوبائی وزیر تعلیم نے صوبے میں رواں سال سرکاری سکولوں میں داخلے مہم کے تحت متعدد طلبہ کو سکول میں داخل کرا کر باقاعدہ رجسٹریشن کا آغاز کیا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی کا کہنا تھا کہ اس سال سرکاری سکولوں میں داخلے مہم کے تحت پہلے مرحلے میں 11 لاکھ 90 ہزار بچوں کو سکولوں میں داخل کیا گیا ہے جبکہ یکم ستمبر سے داخلہ مہم کے تحت دوسرا مرحلہ بھی شروع کیا جا رہا ہے جس میں مزید 3 لاکھ طلبہ کو سرکاری سکولوں میں داخل کرانے کا حدف رکھا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ ان کے لیے خوشی کا مقام ہے کہ جس کوالٹی ایجوکیشن کی فراہمی کا وہ عزم لے کر آئے تھے وہ آج پورا ہو رہا ہے،صوبہ بھر میں طلبہ و طالبات کے لیے تعلیم کے حصول کو آسان بنایا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان کے وژن کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پور کی سربراہی میں محکمہ تعلیم دن دگنی اور رات چگنی ترقی کر رہا ہے، طلبہ و طالبات کو بہترین سہولیات دینا اور تعلیمی معیار کو بلند کرنا صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ محکمہ تعلیم کے اعلیٰ عہدیداران کے ساتھ سرحد رولر سپورٹ پروگرام اور سیو دا چلڈرن انٹرنیشنل کی ٹیم بھی موقع پر موجود تھی،صوبائی وزیر تعلیم کی جانب سے دونوں ڈیویلپمنٹل پارٹنرز کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس سکول کی تعمیر میں محکمہ تعلیم کے ساتھ تعاون کیا، بعدازاں صوبائی وزیر نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے عوامی ایجنڈا کے تحت صوبے میں گرین گروتھ سٹریٹجی بلین ٹری پلس پلانٹیشن مہم کے تحت سکول میں پودا بھی لگایا اور تعمیر شدہ سکول کا تفصیلی معائنہ کیا اور سکول کے بچوں میں مفت کتابیں اوربیگز بھی تقسیم کئے۔
