Home Blog Page 206

ضلع خیبر میں ڈیجیٹل لائبریری کا قیام، نگراں وزیر ریلیف بحالی و آبادکاری تاج محمد آفریدی نے افتتاح کیا

گورنمنٹ ہائی سکول جمرود ضلع خیبر میں ڈیجیٹل لائبریری کا قیام، نگراں وزیر ریلیف بحالی و آبادکاری تاج محمد آفریدی نے افتتاح کیا۔ ضم اضلاع میں نظام تعلیم جدت کا متقاضی ہے۔ خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر برائے ریلیف بحالی و آبادکاری الحاج تاج محمد آفریدی نے کہا ہے کہ ضم قبائلی اضلاع میں بہتر تعلیمی ماحول، اداروں میں عملہ و دیگر درکار ضروریات و سہولیات کی فراہمی جبکہ وہاں کے تعلیمی نظام میں جدت وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز گورنمنٹ ہائی سکول جمرود ضلع خیبر میں ڈیجیٹل لائبریری کا افتتاح کرتے ہوئے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ضلع خیبر، پرنسپل صاحبان، اساتذہ کرام، پیرنٹس ٹیچر کونسل چیئرمین و ممبران بھی شریک تھے۔

اس موقع پر نگراں صوبائی وزیر کو بریفننگ میں بتایا گیا کہ ضم اضلاع کی تاریخ میں یہ پہلی ڈیجیٹل لائبریری ہے، جس کا آج باقاعدہ افتتاح کیا گیا۔ مزید بتایا گیا کہ مذکورہ ڈیجیٹل لائبریری میں آف لائن و آن لائن دونوں اقسام کے کتب موجود ہیں۔ اس جدید لائبریری کے توسط سے اساتذہ کرام، طلبہ اور اعلٰی تعلیم و تحقیق سے وابسطہ افراد اپنے گھروں میں بیٹھ کر بھی مختلف کتب کا مطالعہ کرسکتے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگراں صوبائی وزیر تاج محمد آفریدی کا کہنا تھا کہ کوئی بھی قوم تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کرسکتی آج باہر دنیا ہم سے ٹیکنالوجی میں آگے ہے جس کی بڑی وجہ بہتر نظام تعلیم ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ضم اضلاع میں شعبہ تعلیم اور تعلیمی اداروں میں جہاں جہاں خامیاں ہیں ان کو دور کیا جائے اور جدت و بہتری کیلئے نیا وژن عملی و یقینی بنایا جائے۔

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے فنی تعلیم اور صنعت وحرفت حیات آباد پشاور میں ٹیوٹا کی نئی عمارت کا افتتاح

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے فنی تعلیم اور صنعت وحرفت محمد عدنان جلیل نے بدھ کے روز حیات آباد پشاور میں ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی(ٹیوٹا) کی نئی عمارت کا افتتاح کیا، اس سے پہلے ٹیوٹا کا مرکزی دفتر کرایے کی عمارت میں قائم تھا اور اب اسے اتھارٹی کی ذاتی ملکیتی عمارت میں منتقل کرکے سرکاری خزانے کو ماہانہ بنیادوں پر تقریبا 18 لاکھ روپے کا فائدہ پہنچا ہے، افتتاح کے دوران ایم ڈی ٹیوٹا عبد الغفار،ڈائریکٹر فنانس ٹیوٹا منیر گل،ڈائریکٹر ایچ آر عابد نواز،اکنامک ایڈوائزر محکمہ صنعت عبدالرحمان ،کوارڈینیٹر فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سرتاج احمد خان اور اتھارٹی کے دیگر افسران اور عملہ بھی موجود تھا، اس موقع پر صوبائی وزیر نے ٹیوٹا کے نئے دفتر کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا اور وہاں پر دستیاب تمام ضروری سہولیات کی موجودگی پر اطمینان کا اظہار کیا،اس موقع پر منعقدہ تقریب سے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ فنی تعلیم کے فروغ کیلئے ٹیوٹا کی مضبوطی اور اسے سہولیات سے آراستہ کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ جب اس شعبے کا پورا نظام اور ڈھانچہ بہتر ہو تو تب اس کے تربیتی اور پیشہ ورانہ ادرے اپنی خدمات احسن انداز میں سرانجام دے سکیں گے،انھوں نے کہا کہ ٹیوٹا کو صحیح پٹڑی پر ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے جہاں سے بہترین اور مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق سکلڈ فورس کی تیاری ممکن ہوسکے گی،انھوں نے مزید کہا کہ صوبے میں نوجوان طبقے کو ہنر یافتہ بناننے کی غرض سےٹیوٹا کیلئے ایک جامع ایکشن پلان مرتب کیا جائے گا جس کے نتیجے میں اس ادارے کے تربیتی مراکز سے ایسے ہنر مند افراد فارغ ہوسکیں گے جنھیں انڈسٹری اور مارکیٹ میں باعزت روزگار کے بہترین مواقع میسر ہوں گے،نگران وزیر کا مزید کہنا تھا کہ بے روزگاری کو ختم کرنے کیلئے عصری علوم کیساتھ ساتھ فنی اور پیشہ ورانہ تعلیم وتربیت کا فروغ انتہائی ضروری ہے کیونکہ دنیا کے نقشے پر کئی ترقی یافتہ ممالک نے ہنر مندی اور تکنیکی تربیت میں مہارت کا سہارہ لیکر ترقی کے منازل طے کئے ہیں،انھوں نے امید ظاہر کی کہ ٹیوٹا کا پورا عملہ نئے مرکزی دفتر میں اپنی پیشہ ورانہ زمہ داریاں ذہنی سکون اور خوش اسلوبی سے سرانجام دے سکیں گے،تقریب کے دوران ٹیوٹا کی جانب سے صوبائی وزیر کو شیلڈ بھی پیش کی گئی اور مختصر عرصے میں فنی تعلیمی شعبے کی ترقی کیلئے انکی انتھک کوششوں اور قدامات کو سراہا گیا،

شندور فیسٹیول کیلئے انتظامات کا جائزہ، مقامی و غیرملکی سیاحوں کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیرصدارت ضلع لوئر چترال اور ضلع اپر چترال کے مسائل اور شندور فیسٹیول کیلئے انتظامات کے حوالے سے اجلاس منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا جس میں دونوں اضلاع میں گندم اور آٹے کی قیمتوں اور دستیابی، سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات، سڑکوں کی صورتحال، آبنوشی اور آبپاشی کے منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری نے متعلقہ حکام کو دونوں اضلاع کے مسائل کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔سیکرٹری سیاحت، سیکرٹری خوراک، ڈائریکٹر جنرل کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی، ڈائریکٹر خوراک سمیت دونوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں عالمی اہمیت کے حامل تاریخی شندور پولو فیسٹیول کیلئے انتظامات کا جائزہ بھی لیا گیا۔شندور فیسٹیول میں 7 جولائی سے 9 جولائی تک پولو کے مقابلے کھیلے جائیں گے جس کیلئے ملکی و غیرملکی سیاحوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ چیف سیکرٹری نے شندور فیسٹیول کیلئے آنے والے سیاحوں کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تاریخی میلے کے کامیاب انعقاد سے پاکستان بالخصوص خیبرپختونخوا کا مثبت پہلو اجاگر ہوگا۔

وزیرستان میں گیس و تیل کے ذخائر ایک بڑی نعمت ہے جس کی استفادہ سے علاقے کی پسماندگی ہمیشہ کیلئے ختم ہو جائے گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج اپنے دفتر میں ایس این جی پی ایل کے حکام اور تحصیل بکاخیل و میریان کے عمائدین پر مشتمل وفد کی اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر ریجنل پولیس افسر قاسم علی خان، ڈپٹی کمشنر بنوں منظور احمد آفریدی، ڈپٹی کمشنر لکی مروت عبدالہادی، سیکرٹری ٹو کمشنر نور الامین، جنرل مینیجر ایس این جی پی ایل رحمت اللہ، مینیجر کبیر احمد طاہر، ڈپٹی چیف کاشف نوید، چیف انجنیئر جاوید حسن، اسسٹنٹ ٹو کمشنر گل نواز خان، اسسٹنٹ کمشنر میرعلی،اسسٹنٹ کمشنر بیٹنی، ملک سکندر،ملک عباس علی اور ملک شب نواز و دیگر عمائدین موجود تھے۔
اس موقع پر کمشنر بنوں نے کہا کہ لکی مروت کے محب وطن شہریوں کا ایس این جی پی ایل کے عملدرامد کی شرائط پر راضی ہونا ایک احسن اقدام ہے۔جس سے لکی مروت قوم گیس و تیل کی ذخائر سے فائیدہ اٹھا سکے گی۔ اسی طرح وزیر تحصیل بکاخیل و میریان کے عوام کو بھی گیس و تیل کے اس موقع غنیمت سے بھر پور فایدہ اٹھانا چاہیے۔ جنرل مینیجر ایس این جی پی ایل رحمت اللہ اور مینیجر کبیر احمد طاہر نے اجلاس کو تیکنیکی حوالے سے تفصیلات فراہم کیں۔ جس پر آئیندہ کی پیش رفت جلد متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحصیل شیوہ شمالی وزیرستان ، تحصیل بکاخیل وزیر سب ڈویژن اور تحصیل میریان ضلع بنوں کے علاقوں کو قانون کے مطابق سہولیات فراہم کریں گے۔ جس کی فنڈ کیلئے حکام بالا کو خطوط ارسال کئے گئے ہیں۔ علاقہ عمائدین نے اجلاس میں کمشنر بنوں ڈویژن کے مخلصانہ کردار کر سراہتے ہوئے گیس فراہم کرنے والے کمپنی ایس این جی پی ایل کے حکام کی پیش کردہ شرائط کو موزوں قرار دیا۔ تاہم زمینی حقائق تک انہیں لانے کی آئیندہ کیلئے لائحہ عمل بہت جلد طے کیا جائے گا۔

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی معاون خصوصی نے سپیکر قومی اسمبلی سے انکے دفتر میں ملاقات

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی معاون خصوصی برائے زکوٰة وعشر سماجی بہبود خصوصی تعلیم اور ترقی خواتین سلمیٰ بیگم نے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے انکے دفتر اسلام آباد میں ملاقات کی ملاقات میں ملکی صورتحال اور دوسرے امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی اس موقع پر معاون خصوصی سلمیٰ بیگم نے سپیکر قومی اسمبلی کو خیبر پختونخوا میں زکوٰة فنڈز کی مستحقین میں منصفانہ تقسیم کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی سلمیٰ بیگم نے کہا کہ صوبے میں مستحقین کیلیے زکوٰة فنڈز موجود ہے لیکن صوبائی زکوۃ عشر کونسل کی تین سالہ مدت پچھلے سال 2022 میں پوری ہوئی اور پچھلی حکومت نے نئی صوبائی زکوٰة کونسل کی بروقت تشکیل کیلیے کوئی خطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے جسکی وجہ سے زکوٰة فنڈز کی تقسیم تاخیر کا شکار ہوئی انہوں نے سپیکر قومی اسمبلی سے استدعاکی کہ پچھلے سال کی طرح اس سال بھی وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کو زکوٰة فنڈز ریلیز کرے اور جو رقم پچھلے سال صوبے کو دیا تھا اتنی ہی رقم دوبارہ دی جائے تاکہ صوبے کے غریب، نادار، معاشی طور پر کمزور اور مستحقین زکوٰة فنڈز سے مستفید ہوسکے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے نگران معاون خصوصی سلمیٰ بیگم کو ہر قسم تعاون کی یقین دہانی کرائی

عیدالاضحی کے جذبہ کو اپنا کر پورا عالم اسلام تفرقات سے پاک، دن دگنی رات چوگنی ترقی کر سکتا ہے۔

خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر اطلاعات اور حج و اوقاف بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا ہے کہ قربانی کا جذبہ صرف عید نہیں سال بھر ہونا چاہئے۔ عیدالاضحی پورے عالم اسلام کیلئے نہ صرف اجتماعی طور پر خوشیاں منانے اور بانٹنے کا موقع ہے بلکہ اگر ہم حضرت ابراہیم و اسماعیل علیہما السلام کے لازوال ایثار کا جذبہ ہمیشہ تازہ رکھیں اور اس پر حقیقی معنوں میں عمل پیرا ہوں تو دنیا بھر میں مسلمان تفرقات سے جان چھڑا کر یکجان بن سکتے اور دن دگنی رات چوگنی ترقی کر سکتے ہیں۔ وہ پختونخوا ریڈیو پشاور ایف ایم 92.2 کے سٹوڈیو میں عیدالاضحی کے موقع پر سپیشل عید شو د اختر ملغلرے میں بحیثیت مہمان خصوصی اظہار خیال کر رہے تھے۔ سیکرٹری اطلاعات و تعلقات عامہ مختیار احمد اور پختونخوا ریڈیو کے سٹیشن ڈائریکٹر غلام حسین غازی بھی اس عید شو میں شریک تھے جبکہ میزبانی کے فرائض پروفیسر ڈاکٹر اباسین یوسفزئی اور پروڈیوسر فطرت بونیری نے انجام دیئے۔ بیرسٹر فیروز جمال کاکاخیل نے پختونخوا ریڈیو میں جدت پسندی اور عوامی پذیرائی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا بحیثیت مجموعی عوام کو بڑھتی ہوئی پریشانیوں اور مایوسی کی دلدل سے نکال کر معاشرے میں امید کی شمعیں روشن کر سکتا ہے۔ ڈاکٹر اباسین کے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ عید صرف بچوں کی نہیں بڑوں کی بھی ہوتی ہے۔ عید پر اکثر و بیشتر خاندان اپنے شہر یا وطن سے دور طویل جدائی کے بعد یکجا ہو جاتے ہیں جبکہ حجاج کرام بھی فریضہ حج کے بعد اپنے گھر لوٹ آتے اور خاندان کی خوشیوں میں شریک ہو جاتے ہیں۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ عیدین کا بنیادی تقاضا ہے کہ ہمسایوں، اعزا و اقربا اور ضرورتمندوں کا دکھ سکھ بانٹ کر رضائے الٰہی حاصل کی جائے، شہداء کے لواحقین سے ملا جائے اور علیل دوست احباب کی عیادت کی جائے۔ ایک سوال پر بیرسٹر فیروز جمال کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت عوام کو نو مئی کے افسوسناک واقعات کے صدمے اور فرسٹیش سے نکال کر انکی خوشیاں لوٹائے گی، اسی طرح ہم شہروں میں پارکوں کی رونقیں بحال اور عوام کو تفریح کی سینکڑوں اضافی سہولیات مہیا کریں گے جبکہ بچوں کے بستوں اور کتابوں کا بوجھ ہلکا کرکے انکی کردار سازی پر بھی توجہ دیں گے۔

کالام روڈ کو ہر قسم ٹریفک کے لیے بحال کردیا گیا ہے۔ڈی سی سوات

ڈپٹی کمشنر سوات عرفان اللہ خان وزیر نے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں نے دن رات ایک کرکے بحرین کے مقام پر روڈ پر تعمیراتی کام مکمل کرکے ہر قسم ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہے۔ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ اب چھوٹی اور بڑی گاڑی باآسانی کے ساتھ جاسکتی ہے۔انہوں نے سیاحوں اور دیگر علاقے کے لوگوں سے کہا ہے کہ سفر کے دوران کسی بھی قسم کی تکلیف یا شکایت کی صورت میں کسی بھی وقت ضلعی انتظامیہ و تحصیل انتظامیہ سے درج ذیل نمبر پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔09469240339 عرفان وزیر نے سیاحوں کو تمام تر سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہر قسم کی مشینری،گریڈ ر،ٹریکٹر،ایمبولنس یا دیگر ضروری سامان تیار رکھا ہے اور معاون اور دیگر عملے کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔سیاح بلا خوف و خطر ضلع سوات کے سیاحتی مقامات کا سفر کر سکتے ہیں۔

کمشنر ہزارہ اورڈی آئی جی ہزارہ کی زیر صدارت عید الاضحی سیکیورٹی،دیگر اہم انتظامات کے حوالے سے اجلاس منعقدہوا۔

کمشنر ہزارہ ڈویژن عا مر سلطان ترین نے ہدایات جاری کر تے ہو ئے کہا کہ عید الاضحی پرہزارہ ڈویژن میں آ‘نے والے سیاحوں کو ہرممکنہ سہولیات دی جائیں، ٹریفک کی روانی بھی بہتر بنائی جائے، عید الاضحی پر بہترین حکمت عملی کے ساتھ مناسب انتظامات کو مکمل کیا جائے،امن و امان کی فضاء کو بہتر بنانے کیلئے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کریں،جی ڈی اے، کے ڈی اے، این ایچ اے، 1122ریسکیو اور دیگر تمام ادارے مل کر کام کریں، سیاحوں کو ہرممکنہ سہولیات دی جائیں۔
یہ ہدا یا ت انہوں نے کانفرنس ہال آر پی اوآفس میں عید سیکیورٹی و سیاحتی مقامات گلیات و کاغان میں آنے والے سیاحوں کیلئے ٹریفک و سیکیورٹی پلان کے حوالے سے منعقدہ اہم اجلاس کی صدا رت کر تے ہو ئے جا ری کیں۔اجلاس میں ڈی آئی جی ہزارہ ڈویژن طاہر ایوب خان، ڈی پی اوز و ڈی سیز ایبٹ آباد و مانسہرہ، جنرل منیجر نیشنل ہائی وے اتھارٹی، ڈی جی گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی و ڈی جی کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی، ایس ایس پی ٹریفک وارڈن ایبٹ آباد، اے سی ایبٹ آباد و اے سی بالاکوٹ اور ایس ڈی پی اوز گلیات و بالاکوٹ نے شرکت کی۔ ڈی پی اوز نے عید سیکیورٹی و ٹریفک پلان کے حوالے سے ڈی آئی جی ہزارہ و کمشنر ہزارہ کو تفصیلی بریفنگ پیش کی۔ کمشنر ہزارہ ڈویژن عامر سلطان ترین نے افسران کوہدایات دیتے ہوئے کہا عید الاضحی پر بہترین حکمت عملی کے ساتھ مناسب انتظامات مکمل کیے جائیں۔ عید کے ایام انتظامیہ اور پولیس کیلئے اہم ہیں بڑی تعداد میں سیاحوں کی آمد متوقع ہے سیاحوں کو ہر ممکنہ سہولت فراہم کرنا اور انکا تحفظ ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے اس لئے تمام افسران عید الاضحی پر تمام تر وسائل کو بروے کار لائیں اور علاقہ میں امن و امان کی فضاء کو ہر ممکن قائم رکھا جائے اور سیاحت کو مزید فروغ دیا جائے۔عید الاضحی کی سیکیورٹی اور مویشی منڈیوں میں مناسب سیکیورٹی انتظامات کیے جائیں اور عوام کو بھرپور جانی و مالی تحفظ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریسکیو 1122 بھی اس موقع پر متحرک رہے گی تاکہ خدا نخواستہ کسی سانحہ یا حادثہ کو بروقت رسپانس کیا جائے اور متاثرین کو جلد از جلد مدد فراہم کی جا سکے۔

محرم الحرام کے انتظامات کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر آفس میں اجلاس

ڈیرہ اسماعیل خان، ڈپٹی کمشنر منصور ارشدکی زیر صدارت محرم الحرام کے انتظامات کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر آفس میں اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر ز، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عبد الرؤف بابر قیصرانی، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرکے علاوہ پاک فوج کے افسران، محکمہ پولیس، صحت، تعلیم، واپڈا، ٹی ایم اے، ہسپتال ڈائریکٹرز ایم ٹی آئی مفتی محمود میموریل ہسپتال، ڈی ایچ کیو ہسپتال، سول ڈیفنس، ڈبلیو ایس ایس سی، ریسکیو1122 اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران و نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران ہدایات دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تمام متعلقہ محکمے ڈیوٹی اور فیلڈ سٹاف کی لسٹ شیئر کریں تاکہ بروقت پاسسز تیار کیے جا سکیں۔ ہسپتالوں میں ایمبولنسز اور ایمرجنسی سٹاف کی ماپ ایکسرسائز کرائی جائے تاکہ نہ صرف ورکنگ مشینری کو چیک کیا جا سکے بلکہ ایمرجنسی رسپانس کو بھی بہتر بنایا جا سکے۔اسی طرح ہسپتالوں میں ادویات اور فرسٹ ایڈ ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ڈاکٹرز و دیگر عملے کے ڈیوٹی روسٹرز بھی شیئر کیے جائیں۔ ٹی ایم اے اور ڈبلیو ایس ایس سی کی جانب سے صفائی، نکاسی، جھاڑیوں اور راستوں کی صفائی اور لائٹس کا انتظام تیار رکھا جائے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ریسکیو1122 کی خدمات قابل ستائش ہیں لہذا 1122کی جانب سے ریسکیو آلات، ایمبولنسز، فائر بریگیڈ اور فائر فائٹنگ عملے کو تیار رکھا جائے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عبد الرؤف بابر قیصرانی نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران ضلعی انتظامیہ اور محکمہ پولیس کی جانب سے دو الگ الگ کنٹرو ل رومز بنائے جائیں گے، تمام محکمے الرٹ رہیں اور شرپسند عناصر پرنظر رکھیں اور کسی بھی مشکوک صورتحال کی اطلاع فوری فراہم کریں تاکہ بروقت کاروائی عمل میں لائی جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کل سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے بھی دشمن سازش کے تحت انتشار پھیلانے کا موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا لہذا ایسے عناصر سے متعلق بھی ہوشیار رہیں کیونکہ دشمن نہیں چاہتا کہ خطے میں ہم آہنگی، بھائی چارے اور اتحاد بین المسلمین کو فروغ ملے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ عید الاضحی کی چھٹیوں کے فوراً بعد پاسز کے اجراء کیلئے ڈیٹا فراہم کیا جائے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنرنے کہا کہ 5جولائی تک تمام محکمے کنٹی جنسی پلان شیئر کریں تاکہ تمام تر انتظامات کو بروقت مکمل کیا جا سکے۔

خیبر پختونخوا کی نگران وزیربرائے اعلی تعلیم اور قانون کی زیرصدارت گورنرہاؤس پشاور میں فاٹا یونیورسٹی ایف آر کوہاٹ کا سینیٹ اجلاس

خیبر پختونخوا کی نگران وزیربرائے اعلی تعلیم اور قانون جسٹس (ریٹائرڈ) ارشاد قیصر کی زیرصدارت گورنرہاؤس پشاور میں فاٹا یونیورسٹی ایف آر کوہاٹ کا سینیٹ اجلاس منعقد ہوا۔سینیٹ اجلاس میں فاٹا یونیورسٹی ایف آر کوہاٹ کا 16.631 ملین کا سرپلس بجٹ پیش کیا گیا۔تفصیلی تجزیے کے بعد سینیٹ نے فاٹا یونیورسٹی ایف آر کوہاٹ کا 308.226 ملین کا سرپلس بجٹ منظور کیا۔سینیٹ اجلاس میں بتایا گیا کہ فاٹا یونیورسٹی ایف آر کوہاٹ کی فیس لوکل طلباء کے لئے ان کے مالی حالت کو مدنطر رکھتے ہوئے کم رکھی گئی ہے جبکہ سکیورٹی کے انتظامات مزید بہتر کرنے کے لئے سیکیورٹی کمپنی کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں۔ سینیٹ کو مزید بتایا گیا کہ اسی مہینے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے 10 ملین روپے دئے گئے ہیں۔ یونیورسٹی کا جی پی فنڈ سسٹم ختم کرکے سی پی فنڈ پر منتقل کر دیا گیا ہے اور بھرتیاں بھی شروع کی گئی ہیں، اس کے علاوہ حکومت کی طرف سے دئے گئے کفایت شعاری کے اقدامات بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔ اس موقع پرنگران صوبائی وزیر جسٹس ریٹائرڈ ارشاد قیصر نے کہا کہ خوش آئند بات ہے کہ پس ماندہ علاقوں میں یونیورسٹیاں قائم کی گئی ہیں جن سے وہاں پر مقیم طلباء مستفید ہو رہے ہیں۔