Home Blog Page 206

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن اور لینڈ سٹلیمنٹ کے عمل کو بروقت مکمل کرنے کی ہدایت۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈا پور نے محکمہ مال کی استعداد کو مزید بڑھانے کیلئے تمام اہم پوسٹوں پر میرٹ اور کارکردگی کی بنیاد پر افسران تعینات کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ جن افسران کی کارکردی اچھی ہوگی، انہیں اسکا صلہ ضرور دیا جائے گا۔ اُنہوں نے بورڈ آف ریونیو کے تحت زمینوں کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن اور لینڈ سٹیلمنٹ کے عمل کی رفتار کو تیز کرنے اورمقررہ وقت میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت اس مقصد کےلئے درکار تمام وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی۔ وہ پیر کے روز بورڈ آف ریونیو کے ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔صوبائی وزیر برائے محکمہ مال نذیر عباسی ، چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اکرام اللہ خان اور وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان کے علاوہ محکمہ مال کے متعلقہ حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس کو زمینوں کے ریکارڈکی کمپیوٹرائزیشن اور لینڈسٹیلمنٹ پر اب تک کی پیشرفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبہ بھر میں مجموعی طور پر اب تک 2876 موضع جات آپریشنل کر دئیے گئے ہیں جبکہ باقی ماندہ موضع جات کی آپریشنلائزیشن پر کام تیز رفتاری سے جاری ہے۔مجموعی طور پر 19 اضلاع میںفیز ون اور ٹو کے تحت 81 فیصد لینڈ ریکارڈز کی کمپیوٹرائزیشن مکمل کر لی گئی ہے۔ اجلاس کو ضلع وار پیشرفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ضلع مردان، بونیر ، کوہاٹ ، ٹانک ، شانگلہ اور ہنگو کے سو فیصد موضع جات آپریشنل کر دئیے گئے ہیں ، پشاور اور ایبٹ آباد کے 98 فیصدموضع جات آپریشنل ہو گئے ہیں، اسی طرح صوابی کے84 فیصد ، نوشہرہ83فیصد ، ہری پور اور بنوں79 فیصد، بٹگرام اور سوات 75 فیصد ، لکی مروت 71 فیصد، ڈی آئی خان 70 فیصد ، چارسدہ 69 فیصد، کرک 68 فیصداور مانسہرہ کے47 فیصد موضع جات آپریشنل کر دئیے گئے ہیں۔ اجلاس کو لینڈ سٹیلمنٹ اور ری سٹیلمنٹ پر پیشرفت بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ضلع نوشہرہ میں اب تک 60 میں سے 52 موضع جات کی ری سٹیلمنٹ مکمل کر لی گئی ہے جو 87 فیصد بنتی ہے، مانسہرہ میں 260 میں سے 186 موضع جات کی ری سٹیلمنٹ مکمل ہو گئی ہے جو مجموعی طور پر 72 فیصد بنتی ہے ۔ اسی طرح ضلع ایبٹ آباد میں 111 موضع جات میں سے 57 موضع جات کی بھی ری سٹیلمنٹ مکمل کی گئی ہے جو 51 فیصد بنتی ہے ۔ مزید برآں ضلع ملاکنڈ ، دیر لوئر، دیر اپر اور کالام اور ضم اضلاع میں بھی لینڈ سٹیلمنٹ پر اب تک کی پیشرفت کے بارے میں اجلاس کو آگاہ کیا گیا ۔ وزیراعلیٰ نے لینڈ سٹیلمنٹ کوانتہائی اہم قرار دیتے ہوئے سٹیلمنٹ کے عمل کو مقررہ ٹائم لائنز کے مطابق مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ لینڈسیٹلمنٹ کی تکمیل سے زمینوں سے متعلق تنازعات میں بھی کمی آئیگی۔ بعدازاں ایجوکیشن ٹیسٹنگ اینڈ ایولولیشن ایجنسی (ایٹا)کے بورڈ آف بورڈ آف گورنر کے 32 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے سرکاری محکموں میں بھرتیوں کے عمل کو مزید بہتر اور شفاف بنانے کیلئے درکار آلات خریدنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ امتحانی ہالوں میں جیمرز کی تنصیب سے موبائل اور دیگر ڈیوائسسز کے استعمال کو موثر انداز میں روکا جا سکتا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ اصل مقصد ٹیسٹنگ کے عمل میں شفافیت یقینی بنانا ہے جس کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں ۔ اُنہوںنے ایٹا کے تحت مختلف قسم کے ٹیسٹس کے انعقاد کیلئے پہلے سے موجود فیس سٹرکچر کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگوں کے معاشی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایٹا ٹیسٹ کی فیس میں کوئی اضافہ نہیں کر رہے ۔ اجلاس میں ایٹا کے بجٹ 2024-25 اور دیگر متعلقہ اُمور کی بھی منظوری دی گئی ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ بورڈ کے سابقہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد ہو چکا ہے ۔ صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی ، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ امجد علی خان کے علاوہ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ایٹا اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔

وزارت خزانہ خیبر پختونخوا نے مزید 3 ارب صحت کارڈ کے لئے جاری کر دئیے مشیر خزانہ خیبرپختونخوا

مارچ میں حکومت آنے کے بعد سے اب تک 10.5 ارب جاری کر دئیے ہیں مزمل اسلم

فری ادوایات کے لئے فنڈز علیحدہ سے جاری کر دئیے ہیں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا

پانچ ماہ میں صحت کارڈ کے زریعے 363,000 لوگوں کا علاج ممکن ہوا مشیر خزانہ خیبرپختونخوا

جس میں 104,000 لوگوں نے صحت کارڈ پلس کی سہولت نجی ہسپتال سے حاصل کی ہے مزمل اسلم

موجودہ حکومت نے اپنے ماہانہ صحت کارڈ اخراجات کو ریفارم کرکے دو ارب تک پہنچا دیا مزمل اسلم

معیار کو بہتر کرکے عوام سرکاری ہسپتالوں کو ترجیح دے رہے ہیں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا

اب تک صرف صحت کارڈ سے 260,000 لوگوں سرکاری ہسپتال سے علاج کرایا ہے مزمل اسلم

خیبرپختونخوا کو مالی بخران زدہ صوبہ قرار دینے والوں کیلئے یہ جواب ہی کافی ہے مزمل اسلم

وزیر اعلی علی امین گنڈہ پور اور چیرمین عمران خان کا ویژن عوامی خدمت ہے مشیر خزانہ خیبرپختونخوا

آنے والے دنوں میں عوام کے لئے مزید خوشخبریاں ہیں اور انشاءللہ اپنے خزانے سے انہیں پورا کریں گے مزمل اسلم

بس ٹک ٹاک حکومت کے لئے ایک مشورہ آپ نے گھبرانا نہیں مزمل اسلم

چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری نے پاکستان بھر کی مذہبی اقلیتوں خصوصاً خیبرپختونخوا میں رہنے والی اقلیتی برادری کو

چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری نے پاکستان بھر کی مذہبی اقلیتوں خصوصاً خیبرپختونخوا میں رہنے والی اقلیتی برادری کو ان کے قومی دن کے موقع پر مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی برادری کا پاکستان کی قومی تعمیر وترقی میں کردار اور مختلف شعبوں میں ان کی نمایاں خدمات قابل ستائش ہیں۔ انہوں نے قائداعظم محمد علی جناح کی تاریخی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان کی شناخت اس کے غیر مسلم شہریوں کے بغیر نامکمل ہے جس کی علامت کو قومی پرچم میں سفید پٹی کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔انہوں نے اقلیتوں کی حمایت کے لیے پاکستان کی جاری کوششوں کی بھی نشاندہی کی، جس میں سرکاری عہدوں پر ملازمتوں کا 5 فیصد کوٹہ اور پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستیں شامل ہیں تاکہ سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں ان کی فعال شرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ اقلیتوں کو درپیش منفرد چیلنجز سے نمٹنے اور ان کو بااختیار بنانے کے لیے پالیسیاں اور اقدامات موجود ہیں۔ انہوں نے مذہبی سکالرز اور میڈیا پر زور دیا کہ وہ عوام کو اقلیتوں کے حقوق کے بارے میں آگاہ کریں اور محبت، رواداری اور اتحاد کی ثقافت کو فروغ دیں۔ چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اجتماعی کوششوں سے پاکستان ایک مضبوط اور خوشحال ملک بن سکتا ہے، جہاں ہر فرد کو ترقی کی منازل طے کرنے اور قومی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کا موقع ملتا ہے۔

مشیراطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا اقلیتو ں کے قومی دن پر پیغام

اسلام اور ہمارا آئین ہمیں سب کے ساتھ برابری کا سلوک کرنے کا درست دیتاہے، مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اقلیتوں کے قومی دن پر جاری بیان میں کہا ہے کہ صوبے میں اس وقت ایک لاکھ پچاس ہزار سے زائد افراد اقلیتی برادری کے رہائش پذیر ہیں جنہیں پاکستان کے آئین کے مطابق سیاسی، معاشی اور معاشرتی سمیت تمام حقوق حاصل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مذہب بھی ہمیں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور معاشرے میں مذہبی ہم آہنگی اور بھائی چارے کا درس دیتاہے، گیارہ اگست 1947کو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنی یادگار تقریر میں کہا تھا، آپ آزاد ہیں، آپ پاکستان کی ریاست میں اپنے مندروں یا کسی بھی دوسری عبادت گاہ میں جانے کے لیے آزاد ہیں۔

ایٹا کے زیر انتظام پختونخوا کے انجنیئرنگ یونیورسٹیوں میں داخلے کیلئے انٹری ٹیسٹ کا کامیاب انعقاد،

پشاور : ٹیسٹ میں 8500 طلبا و طالبات حصہ لے رہے ہیں : ایٹا انتظامیہ
پشاور : ٹیسٹ کا انعقاد بارہ سنٹر بشمول اسلام آباد، پشاور، ایبٹ آباد، مردان، کوہاٹ، ڈی آئی خان، اور سوات میں منعقد ہوا : ایٹا انتظامیہ
پشاور : ٹیسٹ کیلئے تمام سنٹرز پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں : ایٹا انتظامیہ
پشاور : طلبا و طالبات کی سہولت کیلئے ائیر کنڈیشنڈ ہالز اور پینے کے صاف کا بندوبست بھی کیا گیا ہے : ایٹا انتظامیہ

پشاور : اس دفعہ پری میڈیکل کے طلبا و طالبات کو بھی انجینئیرنگ ٹیسٹ میں بیٹھنے کا موقع دیا گیا ہے : ایٹا انتظامیہ
پشاور : شفافیت کو مزید یقینی بنانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے : : ایٹا انتظامیہ
پشاور : ٹیسٹ کے ختم ہوتے ہی امیدواروں کا انسر شیٹ ویب سائٹ پر اپلوڈ ہوجائے گا : ایٹا انتظامیہ
پشاور : ٹیسٹ کے انعقاد کے دو گھنٹے بعد اوریجنل کی اپلوڈ ہوگی
پشاور : طلبا و طالبات گھر جاتے ہی اپنا انسر شیٹ اوریجنل کی کیساتھ دیکھ سکتے ہیں : ایٹا انتظامیہ
پشاور : شام پانچ بجے تک پورا رزلٹ اپلوڈ ہوجائے گا : ایٹا انتظامیہ

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے گڈ گورننس کے حوالے سے انقلابی اقدامات شروع کرنے کیلئے 99 نکات پر مشتمل ”عوامی ایجنڈا خیبرپختونخوا اصلاح یا سزا کے نام سے جاری کردیا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

> وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے میں اپنا وقت ضائع نہیں کر رہے بلکہ عملی اقدامات اتھا رہے ہیں جس سے صوبے میں انقلابی اور منفرد اقدامات شروع ہو جائیں گے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے خیبرپختونخوا حکومت میں گڈ گورننس کے حوالے سے انقلابی اقدامات شروع کرنے کیلئے 99 نکات پر مشتمل ”عوامی ایجنڈا خیبرپختونخوا۔اصلاح یا سزا “کے نام سے جاری کردیا ہے عمران خان کے وژن کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اصلاحاتی پروگرام کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، ان خیالات کا اظہار مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے اپنے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کیا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کا 99 نکاتی گڈ گورننس ایجنڈے کا مقصد صوبے بھر میں نئی اصلاحات لانا ہے جس کے تحت صوبے بھر میں عوامی اصلاحاتی ہدایات اور ڈیڈ لائن محکموں کو مختلف کاموں کے حوالے سے جاری کی گئی ہیں اور وزیراعلیٰ کا یہ خصوصی”عوامی ایجنڈا خیبرپختونخوا۔اصلاح یا سزا “پر عمل درآمد کیلئے تمام صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی، چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا، انسپکٹر جنرل آف پولیس، سنئیر ممبر بورڈ آف ریونیو، ایڈیشنل چیف سیکریٹری پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم، سیکرٹریز، کمشنرز ڈپٹی کمشنرز اور اٹیچڈ ڈیپارٹمنٹ کے سربراہان کو ارسال کر دیا گیا جس میں مختلف محکمہ جات کو مختلف ٹاسک حولے کئے گئے ہیں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ ایجنڈے کے مطابق تمام لائن محکمہ جات کی جانب سے روزانہ دو گھنٹے عوامی شکایات سننے کیلئے مقرر کئے جائیں گے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ پولیس حکام سمیت تمام محکمے کھلی کچہری ور الیکٹرانک کھلی کچہریا منعقد کریں گے تاکہ عام عوام کے مسائل کو سن کر حل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایجنڈے میں مختلف محکموں کے 99 نکات شامل ہیں جن میں کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ تمام کیسز کو بروقت حل کریں اور ماہانہ رپورٹ پہلی تاریخ کو پیش کی جائے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ گڈ گورننس ایجنڈا میں تمام محکموں اور علاقوں میں صفائی مہمات شروع کی جائیں گی اور ہسپتالوں، تعلیمی اداروں اور پبلک مقامات کے پانی کے ٹینکوں کی صفائی اور کلورینیشن بھی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا غیر ضروری پینافلیکسز، بینرز اور ڈھیلی تاروں کو فوری ختم کیا جائے گا اور”عوامی ایجنڈا خیبرپختونخوا۔اصلاح یا سزا ” 99 نکات پر خصوصی عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے میں اپنا وقت ضائع نہیں کر رہے بلکہ عملی اقدامات اٹھا رہے ہیں جس سے صوبے میں انقلابی اور منفرد اقدامات شروع ہو جائیں گے۔

کمیشن کے احکامات پر شانگلہ کی عمر رسیدہ بہنوں کو جائیداد میں حصہ مل گیا، ایس ایچ او کو خواتین کے مرضی کے مطابق اجارہ داری دینے کے احکامات جاری

آر ٹی ایس کمیشن میں چار عوامی شکایت کی شنوائی، سیکٹری ٹرانسپورٹ کو ایل ٹی وی لائسنس کے اجراء میں حائل مشکلات حل کرنے کی ہدایات

رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں چار شہریوں کی شکایات کی شنوائی ہوئی جج محمد عاصم امام اور کمشنر ذاکر حسین آفریدی نے شہریوں کی شکایت سنیں۔ شانگلہ سے بیگم نامی خاتون نے پہلے کمیشن سے والد کے جائیداد میں حصے کے لیے کمیشن سے رجوع کیا تھا۔ کمیشن کے احکامات پر دونوں بہنوں کو جائیداد میں حصہ مل چکا ہے۔ انہوں نے دوبارہ بھتیجوں کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے لیے کمیشن کو درخواست دی۔ خاتون نے کمیشن کو بتایا کہ بھتیجے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ایس ایچ او تھانہ چاوگہ کمیشن کے سامنے حاضر ہوئے، خواتین نے کمیشن کو بتایا کہ وہ زمین کی اجارہ داری کسی اور کو دینا چاہتی ہے، پولیس نے جس کو دی ہے وہ مطمئن نہیں۔ کمیشن نے ایس ایچ او اور ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افیسر کو احکامات جاری کیے کہ پندرہ دنوں کے اندر جس کو خواتین اجارہ داری دینا چاہ رہی ہے دی جائے اور کمیشن کو آگاہ کیا جائے۔ صوابی سے شاہ خالد نامی شہری نے ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید کے لیے کمیشن کو درخواست دی تھی۔ کمیشن نے شہری کو سنا، سیکٹری اور ڈائریکٹر ٹرانسپورٹ کو ہدایات جاری کیں کہ پولیس سے ایل ٹی وی ڈرائیونگ لائسنس ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ منتقل ہونے کی وجہ سے پورے صوبے کی عوام کو تجدید میں مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جلدی کوئی لائحہ عمل طے کیا جائے۔ پشاور سے محسن آمین نے ایف آئی آر کے اندراج کے لیے کمیشن سے رجوع کیا تھا۔ شہری کمیشن کے سامنے حاضر نہ ہو سکے۔ کرک سے عتیق الرحمن نے اسلحہ لائسنس کی حصول کے لیے کمیشن کو درخواست دی تھی۔ کمیشن نے سیکٹری ہوم کو اسلحہ لائسنس کے حصول میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے ہدایات جاری کیں۔ اسلحہ لائسنس آنلائن ہونے کے وجہ سے اجراء اور پولیس تصدیق میں زیادہ وقت لیا جا رہا ہے، کچھ اور بھی مسائل درپیش ہیں۔ کمیشن نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ خدمات تک بروقت رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔کمیشن شہریوں کو انکا حق دلوانے کے لیے پر عزم ہے لیکن بعض شہری بھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے، درخواست دینے کے بعد حاضر نہیں ہوتے۔

وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی اور پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما ملک لیاقت علی خان نے کہا ہے

وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی اور پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما ملک لیاقت علی خان نے کہا ہے کہ خواتین اور بچوں کی صحتمندانہ زندگی اور ان کی بہترین نشوونما کے لیے دیہی اور شہری علاقوں میں بہبودِ آبادی کے مراکز کو بہتر طریقے سے مزید فعال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہبودِ آبادی کے مراکز میں موجود عملے کو سہولیات مہیا کی جائیں گی تاکہ لوگوں کی خدمت میں کوئی کسر نہ رہ جائے۔بہبودِ آبادی کے لیے اٹھائے جانے والے تمام اقدامات قوم کے بہترین مستقبل کو ملحوظ نظر رکھ کر کیے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پشاور میں مختلف وفود سے ملاقات کے دوران کیا۔ معاون خصوصی نے وفود سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں میں بے ہنگم آبادی کو روکنے کے لیے مانع حمل کے فوائد اور دستیاب طریقوں کے بارے میں شعور دینے کی جامع حکمت عملی پر کام کیا جا رہا ہے۔ جتنا لوگوں میں بہبودِ آبادی کے حوالے سے شعور ہوگا اتنا ہی معاشرہ خوشحالی اور ترقی کی طرف گامزن ہو گا۔ ملک لیاقت علی خان نے کہا کہ عوامی مفادات اور فلاح کے لئے پورے خلوص دل اور استطاعت سے کام کرتا رہوں گا۔

وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر کی زیر صدارت محکمہ صنعت کے کمیٹی روم میں

وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر کی زیر صدارت محکمہ صنعت کے کمیٹی روم میں بدھ کے روز ”نمک منڈی جیمز پروسیسنگ اینڈ ایکسپورٹ سنٹر” کے نئے منصوبے کے قیام کے حوالے سے متعلقہ محکموں اور اداروں کو دئیے گئے اہداف پر اب تک کی پیش رفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں سپیشل سیکریٹری صنعت محمد انور خان،ایڈیشنل سیکریٹریز شمع نعمت اور شہاناکے علاؤہ سینئر پلاننگ آفیسر باسط خلیل، ڈپٹی پوسٹ ماسٹر جنرل زرغام عباس،کے پی ایزڈمک،بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ و دیگر اداروں کے افسران،آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹر ایسوسی ایشن کے عہدیدار سرتاج احمد خان و دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں اس اہم منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے اب تک کی گئی کوششوں اور حاصل کردہ اہداف سے فورم کو آگاہ کیا گیا۔اس موقع پر بتایا گیا کہ بی آر ٹی کے چمکنی کے مقام پر واقع پلازے میں مذکورہ منصوبے کے قیام پر تمام سٹیک ہولڈرز کا اتفاق ہوا ہے اس حوالے سے متعلقہ محکمہ سے تحریری درخواست کی گئی ہے۔اس طرح مذکورہ عمارت میں عالمی معیار کے مطابق تمام داخلی سہولیات فراہم کرنے کیلئے کنسلٹنٹ کو ڈیزائن مرتب کرنے کی ذمہ داریاں سونپی گئیں ہیں۔اجلاس میں اس منصوبے کے جلد از جلد قیام کے حوالے سے تمام اداروں نے اپنی متعین ذمہ داریوں میں اب تکی کی گئی پیش رفت سے فورم کو آگاہ کیا۔اس موقع پر معاون خصوصی نے ہدایت کی کہ محکمہ صنعت اور تمام اداروں کو حوالہ کی گئی ذمہ داریوں پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے اور اس منصوبے کو جلد از جلد عملی جامہ پہنانا ہے لہذا اس کو غیر ضروری طوالت سے بچا کر مختصر وقت میں تمام درکار مراحل کو طے کیا جائے۔انھوں نے کہا کہ مجوزہ عمارت میں عالمی معیارات کے تحت تمام سہولیات کی دستیابی کیلئے متعلقہ کنسلٹنٹ ایک بہترین ڈیزائن تیار کریں جبکہ تمام ملحقہ اداروں سے جڑے معاملات کو تیزی کیساتھ نمٹایا جائے تاکہ معاشی ترقی کا یہ اہم منصوبہ ممکنہ طور پر جلد از جلد مکمل ہو سکے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم سپریم کورٹ کے فیصلے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔سپریم کورٹ فیصلے کے بعد الیکشن ایکٹ میں ترمیم کرنے سے مینڈیٹ چور توہین عدالت کی مرتکب ہوئی۔ سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس لینے کی اپیل ہے۔ یہ قانون بدنیتی پر مبنی ہے اور مفاد عامہ کے خلاف ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں کیا۔ بیرسٹر سیف نے واضح کیا کہ ایسے ہی اقدامات کے نتیجے میں حسینہ واجد کا دھڑن تختہ ہو گیا۔ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کرکے جعلی حکومت اداروں کو لڑانے کی کوشش کررہی ہے۔ قومی اسمبلی اور سینٹ سے ایک دن میں قانون پاس کرنا آئین وقانون کے ساتھ مذاق ہے۔ شریف خاندان نے ملک کو بنانا ریپبلک بنایا ہوا ہے۔ شریف خاندان شیخ حسینہ کی روش پر چل رہی ہے انجام بھی وہی ہوگا۔ فسطائیت کا انجام شریف خاندان کے لئے خوفناک ثابت ہوگا۔ ملک بچانے والی پارٹی اس وقت صرف تحریک انصاف ہے۔ عمران خان کی سربراہی میں پی ٹی آئی ملک کو موجودہ دلدل سے نکال سکتی ہے۔ مینڈیٹ چور وفاقی حکومت پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں سے بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ الیکشن ترمیمی ایکٹ کا مقصد پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں سے محروم رکھنے کی ناکام کوشش ہے۔ مینڈیٹ چور سرکار کو علم ہونا چاہیے کہ مخصوص نشتوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے۔ سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق پی ٹی آئی خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں لینے کی حقدار ہے۔ پی ٹی آئی مخصوص نشستیں حاصل کرنے کی قانونی و آئینی حقدارجماعت ہے۔ سپریم کورٹ فیصلے کے بعد پی ٹی آئی پارلیمنٹ میں اکثریتی جماعت بن چکی ہے اور مینڈیٹ چور سرکار عدم اعتماد تحریک سے خائف ہے۔