Home Blog Page 3

خیبر پختونخوا کے وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمان نے کہا کہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں

خیبر پختونخوا کے وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمان نے کہا کہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں ایکسائز محکمہ نے زیادہ ریونیواکٹھا کیا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ادارہ پہلے سے اب زیادہ فعال ہے اور شفافیت پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کیا ہے، ادارہ تمام ٹیکس دہندہ گان کے مسائل کو سنجیدگی سے لیتا ہے اور انشاء اللہ مسقبل قریب میں تمام تحفظات کو دور کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیمبر آف کامرس پشاور میں بجٹ سے پہلے مشاورتی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کی سربراہی میں حکومتی ممبران،معاون خصوصی انڈسٹریز عبد الکریم تورڈھیر،سیکرٹری ایکسائز خالد الیاس، ڈائریکٹر جنرل کیپرا فوزیہ اقبال اور محکمہ ریونیو کے حکام ،سرحد چیمبر آف کامرس کے کابینہ اراکین اور تاجروں، صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں نے شرکت کی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ تاجروں اور صنعتکاروں کی تمام جائز شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خیبرپختونخوا نے رواں مالی سال کے اندر ٹیکس و نان ٹیکس ریونیو میں اضافہ کیا ہے۔ پچھلے سال پراپرٹی رینٹل ٹیکس 16 فیصد سے 10 فیصد تک کم کیا ہے جبکہ انتقال ٹیکس کو 6.5 فیصد سے 3.5 تک کم کیا ہے۔خیبرپختونخوا میں گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس باقی صوبوں سے کم ہے۔ اس کے باوجود رجسٹریشن مقررہ ہدف سے کافی کم ہے۔ محکمہ نے اس حوالے سے آگاہی مہم کا آغاز بھی کیا ہے۔ اور تمام گاڑیوں کے یونینز کے صدور سے بھی بھرپور تعاون کے لئے کہا ہے۔ اس حوالے سے گاڑیوں کی رجسٹریشن کیلئے یونیورسل نمبر پلیٹ سکیم بھی شروع کی جا چکی ہے۔ اس نمبر پلیٹ کا حصول اب پہلے سے کافی آسان اور بر وقت ہے۔ ہر ہفتے منگل کا دن سیکرٹری ایکسائز کااوپن ڈے ہوگا جس میں تمام ٹیکس دہندہ گان حضرات بنا کسی رکاوٹ اور تردد کے اپنے مسائل سے آگاہ کر سکتے ہیں اور ان کے حل کے لئے تمام تر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

پولی گراف ٹسٹ بیرون ملک جائیدادیں بنانے والوں کی کرنی چاہئے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

پاک-بھارت کشیدگی پر خاموشی اختیار کرنے والے نواز شریف کا سب سے پہلے پولی گراف ٹیسٹ ہونا چاہیے۔ مشیر اطلاعات

عمران خان کے باہر ممالک نہ جائدادیں ہیں اور نہ ہی کوئی اور اثاثے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ پولی گراف ٹیسٹ ان تمام افراد کا ہونا چاہیے جن کی بیرون ملک جائیدادیں ہیں۔ عمران خان کی نہ کوئی بیرون ملک جائیداد ہے اور نہ ہی کوئی اثاثے ہیں۔ سپریم کورٹ پہلے ہی عمران خان کو صادق و امین قرار دے چکی ہے۔ اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی پر خاموشی اختیار کرنے والے نواز شریف کا پولی گراف ٹیسٹ ہونا چاہیے۔بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ عوام نے عمران خان اور شریف خاندان کا پولی گراف ٹیسٹ 8 فروری 2024 کو کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت جعلی مینڈیٹ پر اقتدار میں آ کر عمران خان کا پولی گراف ٹیسٹ کیسے کر سکتی ہے۔ یہ حکومت تو پولی گراف ٹیسٹ کے نتائج بھی جعلی بنا سکتی ہے۔اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ عمران خان کے خلاف جعلی مقدمات بنانے والوں کا بھی پولی گراف ٹیسٹ کیا جائے، تاکہ تمام جھوٹ اور سازشیں بے نقاب ہوں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ جعلی راجکماری مریم نواز سمیت پورے شریف خاندان کا پولی گراف ٹیسٹ ہونا چاہیے۔ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے مزید کہا کہ ملک پر مسلط مافیا قومی خزانے کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہا ہے۔ جعلی مینڈیٹ پر اقتدار میں بیٹھ کر بیرون ملک جائیدادیں بنائی جارہی ہیں انکو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔ جعلی حکومت پولی گرافکس ٹسٹ کے پروپیگنڈوں کے ذریعے عمران خان کو عوام کے دلوں سے نہیں نکال سکتی ہے۔ عوام نے مینڈیٹ عمران خان کو دیا ہے

چیف سیکرٹری کی زیر صدارت لائیوسٹاک، بلدیات اور سی اینڈ ڈبلیو محکموں میں گڈ گورننس روڈ میپ پر جائزہ اجلاس

چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت لائیوسٹاک اینڈ فشریز، لوکل گورنمنٹ اور کمیونیکیشن اینڈ ورکس (سی اینڈ ڈبلیو) محکموں کے گڈ گورننس روڈ میپ پر اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور دیگر افسران نے شرکت کی۔گڈ گورننس روڈ میپ کا مقصد تینوں محکموں میں اصلاحات اور خدمات کی فراہمی کو مؤثر بنانا ہے۔ لائیوسٹاک اینڈ فشریز ڈیپارٹمنٹ کے جائزہ کے دوران صحتمند مال مویشیوں کی افزائش و دیکھ بھال کے لئے اقدامات، لائیوسٹاک ڈیٹا کی ڈیجیٹائزیشن، کسانوں کی معاونت، تجارتی ویلیو چینز کی ترقی، فشریز اور ایکواکلچر کا فروغ اور تحقیق کو فروغ دینے جیسے امور زیرِ بحث ائے۔محکمہ لائیوسٹاک کے گڈ گورننس روڈ میپ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت تجویز کردہ منصوبوں کا بھی جائزہ لیا گیا، جس کے لئے محکمہ منصوبہ بندی و ترقی کا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ یونٹ معاونت فراہم کرے گا۔محکمہ بلدیات کے لیے گڈ گورننس روڈ میپ میں محکمانہ اصلاحات، آپریشنل نظام میں جدت، آڈٹ میکانزم کا قیام، مالیاتی نظم و نسق میں بہتری، شہریوں کی تجاویز کیلئے نظام اور محکمانہ کارکردگی کی نگرانی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ صفائی کے نظام کو بہتر اور جدید بنانے، صاف پانی تک ہر فرد کی رسائی، ویسٹ مینجمنٹ، شہری خوبصورتی کے منصوبوں، اور عوامی مقامات کی صفائی کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا گیا۔ اجلاس میں پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی میں اصلاحات کا پلان اور لائحہ عمل بھی پیش کیا گیا۔ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے لئے گڈ گورننس روڈ میپ میں موجودہ انفراسٹرکچر کی دیکھ بھال، منصوبوں اور وسائل کی نگرانی کیلئے ڈیجیٹائزیشن، انفراسٹرکچر کی منصوبہ بندی، موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق پائیدار انفراسٹرکچر کی تعمیر، اور سڑکوں کی توسیع شامل ہے۔ چیف سیکرٹری نے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کو ہدایت کی کہ سکولوں اور ہسپتالوں جیسے ضروری انفراسٹرکچر کی فوری اور کم لاگت تعمیر کے لئے جدید طریقہ کار اپنائے جائیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ تینوں محکموں کے ایکشن پلانز تیار کر لئے گئے ہیں، جن میں ذمہ داریاں واضح طور پر متعین اور ٹائم لائنز طے کر دی گئی ہیں تاکہ بروقت عملدرآمد یقینی بناکر نتائج حاصل کیے جا سکیں۔چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ نے کہا کہ گڈ گورننس روڈ میپ سرکاری اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور عوام کو معیاری خدمات کی فراہمی کے لیے ایک مربوط لائحہ عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ گڈ گورننس روڈ میپ کے تحت تمام سرگرمیوں کی نگرانی کے لئے ایک مشترکہ ڈیش بورڈ بنایا گیا ہے جس سے پیش رفت کا مسلسل جائزہ ممکن ہو سکے گا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواء کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر نے کہا ہے کہ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواء کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر نے کہا ہے کہ نئی صنعتی بستیوں کے قیام میں چھوٹے سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں دینے کی منصوبہ بندی کی جائے تاک مقامی لوگوِں کو آسانی سے سرمایہ کاری کرنے کا موقع ملے جو ان کا بنیادی حق ہے۔ انھوں نے سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ کے تحت صوبے میں نئے منصوبوں کی فعالیت کے حوالے سے کام تیز کرنے کی ہدایت کی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ کوہاٹ روڈ پشاور میں نئی سمال انڈسٹریل اسٹیٹس باجوڑ اور مانسہرہ II کے حوالے سے دی گئی بریفنگ میں کیا۔اس موقع پر منیجنگ ڈائریکٹر عبد الحمید خان، ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹرز انجینئر ذوالفقار علی صاحبزادہ اورنعمان فیاض، جائنٹ ڈائریکٹر انجینئر صفدر عباس آفریدی، ڈپٹی ڈائریکٹرز انجینئر زوہیب حسن اورانجینئر سعود الحق بھی موجود تھے۔معاون خصوصی کو اس موقع پر مذکورہ نئے منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی بریفننگ دی گئی۔اس موقع باجوڑ سمال انڈسٹریل اسٹیٹ کی پراگریس کا بھی جائزہ لیا گیا اور اسکے ماسٹر پلان اور ڈیزائن کا جائزہ لیا گیا جبکہ اس میں مزید بہتری لانے کیلئے متعلقہ کنسلٹنٹ کو ہدایات جاری کی گئی۔بریفنگ میں ملاکنڈ ڈویژن میں انرجی کوریڈور سے متعلقہ علاقوں میں صنعتی شعبے کی ترقی کے حوالے سے بھی جائزہ لیا گیا اور اس ضمن میں دیر کے علاقے میں ممکنہ صنعتی بستیوں کیلئے نشاندھی کی گئی سائٹس پر بات چیت ہوئی۔اس موقع پر معاون خصوصی نے کہا کہ کوشش ہونی چاہیے کہ ان صنعتوں کے قیام سے مقامی لوگوں کو باعزت روزگار ملے اور مقامی صنعتوں کی ترقی اور فروغ کیلئے یہ بستیاں ایک اہم ذریعہ ثابت ہوں۔انھوں نے کہا کہ صوبے کے دور دراز علاقوں میں ان صنعتوں بستیوں کے قیام سے علاقہ ترقی کرے گا اور ان علاقوں کی نسبت اور خصوصیات کے حامل کاروبار اور صنعتیں آگے لائی جائیں گی۔معاون خصوصی نے کہا کہ جبوڑی ہائڈرو پاور منصوبہ جو کہ صوبے کا اپنا بجلی منصوبہ ہے سے مانسہرہ IIکے قریب بننے والی صنعتی بستی کو سستے نرخوں پر بجلی فراہم کی جائے گی جس سے علاقے کی مقامی صنعتیں بلا کسی روکاوٹ ترقی کریں گی۔

قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی سب کمیٹی کا اجلاس

قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی سب کمیٹی کا اجلاس چیئرمین و رکن صوبائی اسمبلی محمد خورشید کی زیر صدارت بدھ کے روز پشاور میں منعقد ہوا، اجلاس میں وزیر قانون آفتاب عالم اور رکن صوبائی اسمبلی شیر علی آفریدی نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں کوہاٹ ڈویلپمنٹ ایریا پراجیکٹ اور اس کی فنڈنگ کے امور پر تفصیل سے غور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران چیئرمین نے سفارش کی کہ رائلٹی کی مد میں دی جانے والی رقم کے لیے ایک خاص اکاؤنٹ قائم کیا جائے تاکہ فنڈز کا شفاف اور بروقت استعمال ممکن ہوکیوں کہ اکاؤنٹ کے نہ ہونے کی وجہ سے ہر سال پیسے ضائع ہو جاتے ہیں اور پھر نئے سال نئے ٹینڈر اور نئے پروسیجرز پر وقت اور پیسے کا ضیاع ہوتاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ چار سالوں کی رائلٹی کی مکمل ادائیگیاں بھی فوری طور پر کی جائیں۔ چیئرمین نے تجویز دی کہ ہر ضلع کے لیے الگ الگ خاص اکاؤنٹس قائم کیے جائیں تاکہ ہر سال رائلٹی کی رقم کی واپسی (Surrender) یا ڈی پنچ (De-Punch) کی پیچیدہ کارروائیوں سے بچا جا سکے اور فنڈز کا ضیاع نہ ہو۔ان اقدامات کاعوام کی بہتری اور فلاؤ بہبود کے لیے کرنا ناگزیر ہے۔

خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے کہا ہے کہ بنوں

خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے کہا ہے کہ بنوں میں انٹرنیٹ اور موبائل سروسز کی بندش انتہائی افسوسناک ہے، جس کے باعث عوام کو تعلیم، کاروبار، صحت اور دیگر روزمرہ معاملات میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف تکنیکی نہیں بلکہ عوامی نوعیت کا ہے جس کے حل کیلئے حکومت متعلقہ اداروں سے مسلسل رابطے میں ہے تاکہ سروسز کی فوری بحالی کو یقینی بنایا جا سکے انہوں نے مزید کہا کہ مغوی استاد فرمان کی بحفاظت بازیابی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں متعلقہ ادارے مکمل طور پر متحرک ہیں اور جلد پیش رفت کی امید ہے انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت بنوں سمیت پورے صوبے میں امن و امان کے قیام، ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل اور عوامی فلاح و بہبود کیلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے نہ حکومت اپنے فرائض سے غافل ہے اور نہ میں بطور وزیر عوامی خدمت کے مشن سے پیچھے ہٹا ہوں انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل کا حل ہماری ترجیح ہے اور ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ خیبر پختونخوا کو ایک پرامن، خوشحال اور ترقی یافتہ صوبہ بنایا جا سکے۔

خیبرپختونخوا میں جدید ترین سٹیٹک پراونشل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری کا افتتاح وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور بہت جلد کریں گے، وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو

وزیر خوراک خیبرپختونخوا ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کے زیر اہتمام تعمیر کی جانے والی جدید ترین سٹیٹ آف دی آرٹ پراونشل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہے، جس کا باقاعدہ افتتاح وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور عنقریب کریں گے۔ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر خوراک نے لیبارٹری منصوبے پر پیش رفت سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی واصف سعید، پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر عباس، ڈائریکٹر آپریشنز اختر نواز، ڈائریکٹر ٹیکنیکل ڈاکٹر عبد الستار شاہ سمیت دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ لیبارٹری کا سول ورک تکمیل کے قریب ہے جبکہ جدید ہائی ٹیک مشینری کی خریداری بھی آخری مراحل میں ہے۔ اس لیبارٹری کو بین الاقوامی معیار (آئی ایس او) کے مطابق تیار کیا گیا ہے جہاں نہ صرف فوڈ بزنس آپریٹرز بلکہ عام شہری بھی مختلف اشیائے خوردونوش کی جانچ کی سہولت سے مستفید ہو سکیں گے۔ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ لیبارٹری میں تیل و گھی، پانی، آٹا، بسکٹ، دہی، خشک دودھ، آلو چپس، نمکو، سنیکس، شہد، جیم، اسکواش، مشروبات، نمک، بلیک و گرین ٹی، دودھ، گوشت اور اناج میں موجود پروٹین، کاربوہائیڈریٹس، نمی و دیگر اجزاء کا معیار پرکھا جا سکے گا۔صوبائی وزیر نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار 12 موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کے بعد ایک سٹیٹک اور جدید لیبارٹری کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، جو خوراک کے تحفظ کے شعبے میں سنگِ میل ثابت ہوگا۔ اس اقدام سے معیاری خوراک کی فراہمی یقینی بنے گی، ملاوٹ اور ناقص اشیاء کا قلع قمع ہوگا اور ہسپتالوں پر بوجھ بھی نمایاں طور پر کم ہوگا۔

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان نے کہا ہے کہ

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان نے کہا ہے کہ بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کروڑوں عوام کا مطالبہ ہے بانی عمران خان کو غیر قانونی طور پر قید کیا گیا ہے اور انہیں جیل میں بنیادی سہولیات سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے، جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے انہوں نے کہا کہ نہ صرف عمران خان بلکہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور دیگر سیاسی اسیران کو بھی فوری رہا کیا جائے۔ یہ سب سیاسی انتقام کا نشانہ بن رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی فوری رہائی کیلئے اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پی ٹی آئی کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، صوبائی وزراء اور مرکزی رہنماؤں نے بھی شرکت کی صوبائی وزیر فضل حکیم خان نے کہا کہ ظلم و جبر کے ضابطے ہم نہیں مانتے۔ قوم اپنے قائد عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے کیونکہ وہی رہنما ملک کو بحرانوں سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتا ہے۔ ان کی غیر قانونی قید آئین، قانون اور انصاف کے منہ پر طمانچہ ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اپنی پرامن، جمہوری اور آئینی جدوجہد جاری رکھے گی اور جب تک عمران خان، بشریٰ بی بی اور تمام اسیران کو انصاف اور آزادی نہیں ملتی ہماری احتجاج کا سلسلہ ختم نہیں ہوگا پاکستانی عوام اور پارٹی کارکنان قیادت کے ہر فیصلے کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل شکورخان نے ورکرز ویلفیئر بورڈ خیبر پختونخوا کے

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل شکورخان نے ورکرز ویلفیئر بورڈ خیبر پختونخوا کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے سکولوں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے اور معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلیے ای ٹرانسفر پالیسی کو متعارف کرایا جائے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ سکولوں کے اساتذہ اور دوسرے سٹاف کی بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے حاضری کو یقینی بنایا جائے جو بائیومیٹرک انسٹرکشنز پر عمل درآمد نہیں کریگا ان سے تنخواہ کاٹی جائیں گی، سکولوں میں اساتذہ اور عملے کی غیرحاضری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا صوبائی وزیر نے یہ ہدایات بدھ کے روز ورکرز ویلفیئر بورڈ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں سیکرٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ محمد طفیل خٹک، ڈائریکٹر فنانس سیف اللہ ظفر، ڈائریکٹر ایجوکیشن محمد امجد اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر کو ورکرز ویلفئیر بورڈ سے متعلق مختف امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ اجلاس میں بتایاگیا کہ ورکرز ویلفیئر فنڈ اسلام آباد سے ورکرز ویلفیئر بورڈ خیبر پختونخوا کو ملنے والے ایک ارب روپے فنڈ میں ابھی تک ایک پائی بھی نہیں ملی ہے جس میں 64 کروڑ روپے سکالرشپس کی لائبیلیٹیز بھی شامل ہے صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ فنڈز کی فراہمی کے لئے ورکرز ویلفیئر فنڈ کو لیٹرز کریں انہوں نے کہا کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہیں بہت سے مسائل حل کئے جا چکے ہیں جبکہ وقت کے ساتھ ساتھ تمام مسائل پر قابو پالینگے نظام میں بہتری اور اصلاحات لانے میں وقت لگے گا بعد ازاں صوبائی وزیر کی سربراہی میں ورکرز ویلفئیر بورڈ کی کھلی کحہری کا انعقاد کیا گیا جس میں ورکرز ویلفیئر بورڈ کے ملازمین نے صوبائی وزیر کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا صوبائی وزیر نے ملازمین کے مسائل کو بغور سننے کے بعد متعلقہ افسران کو موقع پر ان مسائل کے حل کرنے کے احکامات جاری کئے۔

حکومت نے صوبے بھر کے تمام شہریوں کے لیے لائف انشورنس سکیم متعارف کرانے کی منظوری دی ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے صحت کارڈ کے بعد عوام کو ایک اور بڑا ریلیف فراہم کرتے ہوئے صوبہ بھر کے تمام شہریوں کے لیے لائف انشورنس سکیم متعارف کرانے کی منظوری دی ہے۔ اس لائف انشورنس سکیم پر سالانہ 4.5 ارب روپے لاگت آئے گی۔سکیم کے تحت اگر گھر کے سربراہ کا انتقال ہو جائے تو لواحقین کو فوری مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ 60 سال سے کم عمر میں انتقال کرنے والے افراد کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے،جبکہ 60 سال سے زیادہ عمر میں وفات پانے والے افراد کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس سکیم کا بنیادی مقصد گھر کے سربراہ کے انتقال کی صورت میں متاثرہ خاندان کو فوری مالی ریلیف فراہم کرنا ہے،اکثر خاندان، گھر کے کفیل کی وفات کے بعد شدید مالی مشکلات کا شکار ہو جاتے ہیں، وفات کی صورت میں متاثرہ خاندان دوہری تکلیف سے گزرتا ہے۔ایک طرف پیارے کی جدائی کا دکھ اور دوسری طرف روزگار کے ذرائع کا خاتمہ۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی قیادت میں صوبائی حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے،وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈاپور عمران خان کے وژن کو عملی جامہ پہنا تے ہوئے عوامی فلاح کے منصوبوں پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا خیبر پختونخوا حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے۔ لائف انشورنس سکیم صحت کارڈ کے بعد دوسرا بڑا انقلابی منصوبہ ہے۔