وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ شفیع ا للہ جان نے دی اکانومسٹ میں شائع ہونے والی حالیہ رپورٹ کو حقائق کے منافی، غیر مصدقہ کہانیوں اور سیاسی پراپیگنڈے پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رپورٹ میں عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کے طرزِ حکمرانی کو جانبدارانہ انداز میں مسخ کر کے پیش کیا گیا ہے۔رپورٹ میں سنسنی خیز الزامات، گمنام ذرائع، گھریلو عملے کی افواہوں اور سیاسی مخالفین کے بیانات کو“حقیقت”بنا کر پیش کیا گیا ہے، جو صحافتی اصولوں کے سراسر منافی ہے۔شفیع اللہ جان نے جاری بیان میں کہا ہے کہ گھریلو معاملات سے متعلق افواہوں کو تجزیہ بنانا قابلِ مذمت ہے،سیاسی کردار کشی کے لیے اس نوعیت کی داستانیں تراشنا غیر سنجیدہ صحافت ہے۔بشریٰ بی بی کی حکومتی معاملات میں مداخلت کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ، اقتصادی رابطہ کمیٹی، قومی سلامتی کمیٹی اور پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ موجود ہے، جو ان دعوؤں کی تردید کرتا ہے۔ کسی سرکاری افسر یا ادارے نے کبھی ایسی مداخلت کی شکایت نہیں کی۔ شفیع اللہ جان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ مسلم لیگ ن والے عمران خان سے اتنے خوفزدہ ہیں کہ روز کوئی نہ کوئی ڈرامہ رچاتے ہیں،یہ مینڈیٹ چور ٹولہ پاکستانی عوام نے مسترد کیا ہے تو اب صحافت کو اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کررہا ہے۔ یہ عمران خان کو عوام کے دلوں سے نہیں نکال سکتے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف بے گناہ بشری بی بی کو قید میں رکھا گیا ہے اور دوسری طرف یہ اوچھے ہتھکنڈوں سے کردار کشی کر رہے ہیں،دی اکانومسٹ نے جو ارٹیکل لکھا ہے ہم ضرور اس کی خلاف عالمی فورم پر جائینگے، شفیع اللہ جان کا کہنا تھا کہ عمران خان وہ واحد لیڈر ہے جس نے موروثی سیاست کو پاکستان میں دفن کیا ہے۔دی اکانومسٹ لکھے یا کوئی اور لکھے یہ اپنے کریڈیبلٹی کو داؤ پر لگا رہے، رائٹرز نے اس آرٹیکل سے صحافت کو اپنے معاش اور مفاد کیلئے استعمال کیا
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ شفیع اللہ جان نے ہفتہ کے روز بٹگرام پریس کلب کے نو منتخب عہدیداروں کی حلف برداری کی تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ شفیع اللہ جان نے ہفتہ کے روز بٹگرام پریس کلب کے نو منتخب عہدیداروں کی حلف برداری کی تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ کے مشیر برائے کھیل و امور نوجوانان تاج محمد ترند بھی ان کے ہمراہ تھے۔ شفیع جان نے پریس کلب کی بلڈنگ کا جائزہ لیا اور سبزہ زار میں پودا لگایا۔ پریس کلب صدر احسان نسیم اور جنرل سیکرٹری ہمایون بابر کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔شفیع اللہ جان نے پریس کلب و یونین آف جرنلسٹس بٹگرام کی نومنتخب کابینہ سے حلف لیا۔ تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت کا چارج سنبھالنے کے بعدپہلا دورہ بٹگرام پریس کلب کا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے بعد تحریک انصاف کے خلاف کارروائیاں عمل میں لائی گئیں اورہم سے حقوق چھینے گئے، زبردستی پریس کانفرنسز کروائیں گئیں۔ پی ٹی آئی رہنما اور کارکن اب بھی جیلوں میں ہیں اور عدالتوں کے چکر لگا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امن و امان کا قیام صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے تمام خیبر پختونخوا کی سیاسی پارٹیوں اور مشران کو صوبائی اسمبلی میں اکٹھا کرکے بڑا جرگہ کیا گیا۔ گرینڈ امن جرگہ کے 15 نکات خطے میں امن کا پیش خیمہ ثابت ہوں گے۔ انہوں نے نو منتخب کابینہ سے حلف لیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ کابینہ کے تمام ممبران اپنے فرائض ملک وقوم اور عوام کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے استعمال میں لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں نے بہت قربانیاں دی ہیں جبکہ وفاقی حکومت نے صحافیوں کے خلاف کوئی محاذ نہیں چھوڑا۔ معاون خصوصی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی کابینہ عام لوگوں پر مشتمل ہے۔ اور ہم عمران خان کے بیانیے کے ساتھ کھڑے ہیں، اسے مشکلات کے باوجود آگے لے کر جائیں گے۔ سپاسنامہ میں ذکر کئے گئے پریس کلب بٹگرام کے تمام مسائل حل کریں گے۔ انہوں نے پریس کلب بٹگرام کی گرانٹ ایک ملین سے بڑھا کر دو ملین روپے کرنے کا اعلان کیا۔صوبائی حکومت یہاں کے صحافیوں کو بڑے شہروں کے صحافیوں کے برابر سہولیات فراہم کرے گی۔شفیع اللہ جان نے کہا کہ فارم 47 کی حکومت نے بھٹو کے متفقہ آئین کو بگاڑ دیا۔ جب بھی ہماری حکومت آئی آئین میں کی گئی تمام ترامیم واپس کریں گے۔بشریٰ بی بی کے حوالے سے دی اکانومسٹ نے من گھڑت اور گمراہ کن اسٹوری چلائی۔بشریٰ بی بی چٹان کی طرح عمران خان کے ساتھ کھڑی ہیں۔ اس موقع پر بٹگرام پریس کلب کے صحافیوں کی جانب سے مستقل بلڈنگ کی تعمیر، ڈیجیٹل سٹوڈیو، لائبریری و کمپوٹر لیب کے قیام کا مطالبہ کیا گیا۔ مشیر برائے کھیل و امور نوجوانان تاج محمد خان ترند نے حلف برداری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شفیع اللہ جان کابٹگرام جیسے دور افتادہ علاقے میں تشریف آوری پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پریس کلب و یونین آف جرنلسٹس کے نو منتخب عہدیداران کو مبارکباد دی اور کہا کہ بٹگرام دور افتادہ علاقہ ہونے کی وجہ سے صحافیوں کو زیادہ مسائل درپیش ہیں۔انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو ملک میں قانون و آئین کی حکمرانی کے قیام میں کردار ادا کرنا چاہئیے۔پی ٹی آئی کے کارکنان ناحق قید و بند کی صعوبتیں سہہ رہے ہیں۔ تاج محمد خان ترند نے کہا کہ عمران خان کی جدوجہد ملک میں قانون کی حکمرانی اور حقیقی جمہوریت کے لیے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کا ذمہ دارانہ استعمال ہونا چاہیے۔
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے کہا ہے کہ مؤثر سفارتی اقدامات ہی دیرپا امن کی بنیاد رکھ سکتے ہیں
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے کہا ہے کہ مؤثر سفارتی اقدامات ہی دیرپا امن کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوات پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر تحصیل کونسل بریکوٹ کے چیئرمین کاشف خان سمیت دیگر پارٹی رہنما بھی موجود تھے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبائی حکومت کو نظر انداز کرنے سے ان مذاکرات کے دور رس نتائج آنا کسی صورت ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کابینہ کے پہلے اجلاس میں ہی تعلیم، صحت اور امن کے حوالے سے عملی اصلاحات کا اعلان کیا ہے۔ڈاکٹر امجد علی نے ستائیسویں آئینی ترمیم کو غیر شرعی اور آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس ترمیم کے نتیجے میں عدلیہ کا وقار متاثر ہوا ہے اور سپریم کورٹ کو دیوانی مقدمات تک محدود کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی بنچ پہلے ہی غیر منصفانہ فیصلے دے چکا ہے، ایسے میں بہتری کی امید کم ہے۔صحت کارڈ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس کے دائرہ کار میں توسیع کی جا رہی ہے۔ تعلیم کے شعبے میں فنڈز بڑھائے جا رہے ہیں اور تمام پرائمری اسکولوں کو فرنیچر فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ سوات موٹروے فیز ٹو کو دو مراحل میں شروع کرنے کی تیاری مکمل ہے۔ پہلے مرحلے میں چکدرہ سے تختہ بند اور دوسرے مرحلے میں تختہ بند سے چکڑئی تک تعمیر کی جائے گی۔اس منصوبے سے مینگورہ سمیت سیاحتی مقامات تک رسائی آسان ہوجائے گی۔ڈاکٹر امجد علی نے کہا کہ سوات میں بڑے ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے، اسپتالوں کی اپ گریڈیشن اور نئے ڈگری کالجز کی تعمیر بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی فلور پر بات کرنے کے بعد نیب نوٹس بھیج دیتا ہے، لیکن الزامات ایک کے بعد ایک جھوٹے ثابت ہو رہے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ان پر 2019 میں اپنے سسر کو کالج کا ٹھیکہ دینے کا الزام لگایا گیا، حالانکہ ان کے سسر 2009 میں وفات پا چکے تھے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اور ان کے خاندان کو حق گوئی کی سزا دی جا رہی ہے، انہوں نے سابق ایم پی اے عزیز اللہ گران کے الزامات کو بھی بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے تمام کیس خارج ہو رہے ہیں اور جلد وہ عدالت کے ذریعے انہیں جھوٹا ثابت کریں گے۔ انہوں نے سوات کے صحافیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں نے ہمیشہ حق کی آواز بن کر کام کیا ہے اور صوبائی حکومت ان کے مسائل کے حل کی پوری کوشش کرے گی۔
ضم اضلاع کے کھیلوں کے فنڈ میں مبینہ کرپشن، وزیر بلدیات مینا خان آفریدی کا فوری ایکشن، انکوائری کمیٹی قائم
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے بلدیات مینا خان آفریدی نے ضم اضلاع کی ویلج کونسلز میں کھیلوں کے فروغ کے لیے دیے گئے پانچ پانچ لاکھ روپے کے سپورٹس فنڈ میں مبینہ کرپشن کی شکایات پر فوری ایکشن لے لیا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیر بلدیات کو اطلاع ملی تھی کہ سپورٹس فنڈ کے استعمال میں بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں، جس پر انہوں نے سخت نوٹس لیتے ہوئے بلا تاخیر انکوائری کمیٹی کے قیام کا حکم جاری کر دیا۔جاری کردہ اعلامیے کے مطابق انکوائری کمیٹی ڈائریکٹوریٹ لوکل گورنمنٹ کے دو ڈپٹی ڈائریکٹرز پر مشتمل ہو گی، جو تمام ریکارڈ، منٹس آف میٹنگ، اخراجات کے واؤچرز اور کھیلوں کی سرگرمیوں سے متعلق تصویری شواہد کی تحقیقات کرے گی۔اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ کمیٹی کو سات دن کے اندر جامع رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے، جبکہ نوٹیفکیشن تمام ڈپٹی کمشنرز اور متعلقہ حکام کو بھیج دیا گیا ہے۔وزیر بلدیات مینا خان آفریدی نے اپنے دفترسے جاری بیان میں کہا کہ کھیلوں کے فنڈز میں کرپشن کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے پیسے کا ایک ایک روپیہ امانت ہے، اور جو بھی شخص بدعنوانی میں ملوث پایا گیا، اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔مینا خان آفریدی نے مزید کہا کہ ضم اضلاع میں کھیلوں کے فروغ کے منصوبوں کو شفاف اور مؤثر بنایا جائے گا، اور اس سلسلے میں مکمل آڈٹ کا عمل پہلے ہی شروع کر دیا گیا ہے
خیبرپختونخوا کے وزیر آبپاشی ریاض خان نے کہا ہے کہ عوامی خدمت، مسائل کا بروقت حل اور سہولیات کی بہتر فراہمی نہ صرف ان کی ذمہ داری ہے بلکہ ان کے لیے باعث اعزاز بھی ہے
خیبرپختونخوا کے وزیر آبپاشی ریاض خان نے کہا ہے کہ عوامی خدمت، مسائل کا بروقت حل اور سہولیات کی بہتر فراہمی نہ صرف ان کی ذمہ داری ہے بلکہ ان کے لیے باعث اعزاز بھی ہے، عوامی مسائل کا مؤثر حل صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا مختلف عوامی مقامات کے اچانک دورے کر رہے ہیں جہاں وہ شہریوں کے مسائل موقع پر ہی سن کر متعلقہ حکام کو فوری حل کی ہدایات جاری کرتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کے یہ دورے عوامی خدمت اور شفاف طرز حکمرانی کی بہترین مثال قرار دئے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے اپنی رہائش گاہ ملک پور پیربابا بونیر میں مختلف وفود، عمائدین علاقہ، پارٹی کارکنان اور مقامی لوگوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علاقے کے لوگوں نے صوبائی وزیر کو اپنے درپیش مسائل، بنیادی سہولیات میں بہتری، ترقیاتی منصوبوں اور دیگر عوامی امور کے حوالے سے آگاہ کیا۔ ریاض خان نے تمام مسائل اور تجاویز کو نہایت سنجیدگی اور توجہ کے ساتھ سنا اور متعلقہ محکموں کو فوری طور پر مؤثر اقدامات یقینی بنانے کی ہدایات جاری کیں۔ صوبائی وزیر ریاض خان نے کہا کہ عوام کی خدمت اور ان کے مسائل کا حل ان کی اولین ترجیح ہے اور عوامی اعتماد پر پورا اترنا ان کا فرض بھی ہے اور مشن بھی۔ انہوں نے کہا کہ علاقے کی ترقی، خوشحالی اور فلاح و بہبود کے لیے دستیاب تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ ریاض خان کا کہنا تھا کہ عوامی خدمت انہیں حقیقی دلی اطمینان دیتی ہے اور وہ ہر ممکن کوشش کریں گے کہ عوام کو صحت، صاف پانی، تعلیم، سڑکوں، آبپاشی اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی بہتر اور مؤثر انداز میں یقینی بنائی جائے۔ صوبائی وزیر نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ عوام کے ساتھ رابطہ ہمیشہ برقرار رکھا جائے گا اور ایسی ملاقاتوں کا مقصد یہی ہے کہ مسائل براہ راست سنے جائیں اور ان کا فوری اور عملی حل نکالا جائے
صوبائی وزیرفضل شکورخان کا عابد زمان خٹک آئی ٹی انسٹی ٹیوٹ چارسدہ کے زیر اہتمام سپورٹس گالا کی اختتامی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ فضل شکور خان نے ضلع چارسدہ میں عابد زمان خٹک انفارمیشن ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ کے زیرِ اہتمام ”سپورٹ گالا“ کی اختتامی تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر ادارے کے منتظمین، اساتذہ، طلباء اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیرنے ادارے کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یتیم بچوں کی کفالت، بہترین تعلیم کی فراہمی اور آئی ٹی کے شعبے میں مہارت دلانا ایک عظیم انسانی خدمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ادارے معاشرے میں امید، خود اعتمادی اور مثبت تبدیلی کے فروغ کا باعث بنتے ہیں۔انہوں نے سپورٹس گالا میں مختلف مقابلوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے بچوں میں انعامات بھی تقسیم کیے۔ اس دوران انہوں نے بچوں کے ساتھ وقت گزارا، ان سے گھل مل کر بات چیت کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔فضل شکور خان نے ادارے کے بانی اور سرپرستوں کی کاوشوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومتِ خیبرپختونخوا ایسے رفاہی اور تعلیمی اداروں کی سرپرستی اور حوصلہ افزائی کو اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے۔ انہوں نے طلباء کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور امیدظاہر کی کہ یہاں سے تعلیم یافتہ نوجوان مستقبل میں صوبے اور ملک کا نام روشن کریں گے۔عابد زمان خٹک آئی ٹی انسٹی ٹیوٹ ضلع چارسدہ کے یتیم اور مستحق بچوں کے لیے ایک مثالی تعلیمی مرکز کی حیثیت رکھتا ہے، جہاں انہیں مکمل مفت تعلیم، ٹرانسپورٹ، یونیفارم، کتابیں اور مختلف سکالرشپس فراہم کی جاتی ہیں۔ ادارہ جدید آئی ٹی تربیت کے ذریعے ان بچوں کو بااختیار بنانے اور انہیں مستقبل کے چیلنجز کے لیے تیار کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔آخر میں ادارے کی انتظامیہ کی جانب سے وزیر موصوف کو یادگاری شیلڈ بھی پیش کی گئی جبکہ طلباء نے مختلف آئی ٹی پراجیکٹس کی نمائش کرکے مہمانوں سے بھرپور داد وصول کی۔
خیبر پختونخوا کی صوبائی کابینہ کا اجلاس
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس جمعہ کے روز پشاور میں منعقد ہوا، جس میں صوبائی حکومت کی آئندہ سمت، پالیسی گائیڈلائنز، امن و امان، قانون سازی اور گورننس اصلاحات سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے گزشتہ روز امن جرگے میں شریک تمام سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ، مگر امن ہم سب کا مشترکہ ہدف ہے۔ انہوں نے صوبائی اسمبلی کی تمام قراردادوں پر عملی پیش رفت کی ہدایت دیتے ہوئے ’ایکشن اِن ایڈ آف سول پاورز‘ کے خاتمے کو بنیادی انسانی حقوق کا اہم تقاضا قرار دیا۔ ریڈیو پاکستان حملہ کیس کی انکوائری کے لیے کمیشن کے قیام کا اعلان بھی کیا گیا جو تمام شواہد، بشمول سی سی ٹی وی فوٹیج، جمع کر کے اپنی رپورٹ کابینہ کو پیش کرے گا۔ وزیر اعلیٰ نے سود سے پاک خیبر پختونخوا کے قیام، اسلامک انویسٹمنٹ ماڈلز متعارف کرانے، کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی، حکومتی فنڈز پر ذاتی تشہیر کی پابندی اور شفافیت و میرٹ پر مبنی فیصلوں کو اپنی حکومت کی بنیادی ترجیحات قرار دیا۔ انہوں نے جیل میں بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے ناروا سلوک پر صوبائی اسمبلی کی متفقہ قرارداد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ساڑھے چار کروڑ عوام کے منتخب وزیر اعلیٰ کو اپنے بانی چیئرمین سے ملاقات کی اجازت نہ دینا انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ تمام حکومتی اقدامات منتخب نمائندوں کی مشاورت اور عوامی مفاد کی بنیاد پر کیے جائیں گے، جبکہ تمام قوانین کا ازسرِ نو جائزہ لے کر خامیوں کی نشاندہی اور ضروری ترامیم تجویز کی جائیں گی۔اجلاس میں کابینہ اراکین، چیف سیکر ٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز، سینئر ممبربورڈ آف ریونیو،انتظامی سیکرٹریز اور ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے شرکت کی۔ کابینہ اجلاس کے فیصلوں سے متعلق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات وتعلقات عامہ شفیع جان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہخیبر پختونخوا کی صوبائی کابینہ نے اپنے اجلاس میں گورننس اصلاحات، ترقیاتی اور فلاحی اقدامات، مالی امور اور قانون سازی سے متعلق متعدد فی صلے کئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بانی و چیئر مین عمران خان کا وژن وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی اور ہم سب کا وژن ہے اور اسی وژن کے تحت صوبے میں میرٹ اور شفافیت کے ساتھ بدعنوانی کے بارے میں زیرو ٹالیرنس کی پالیسی اپناتے ہوئے منتخب عوامی نمائندوں کی مشاورت سے صوبے کے معاملات کو آگے بڑھایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ذاتی تشہیر کی بجائے عوامی ٹیکس کا پیسہ عوامی مفاد ہی میں خرچ کیا جائیگا۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخو محمد سہیل آفریدی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے پہلے اور مجموعی طور 40ویں، چھ گھنٹے طویل درانیہ کے اجلاس میں 50سے زائد اہم امور سے متعلق فیصلے کئے گئے۔ شفیع جان نے کہا کہ کابینہ نے خیبر پختونخوا وِٹنس پروٹیکشن رولز 2025 کی منظوری دی، جس کا مقصد گواہوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے اور اس ضمن میں دیگر اقدامات کو مستحکم کرنا ہے۔
یہ رولز خیبر پختونخوا وِٹنس پروٹیکشن ایکٹ 2021 کے تحت ان گواہوں کی حفاظت کے تحت متعارف کئے جار ہے ہیں جس حساس نوعیت کے مقدمات، تفتیش استغاثہ یا عدالتی کارروائی سے وابستہ ہوں۔اس کے علاوہ آرمز رولز 2014 میں ترمیم اور شہداء پالیسی کے تحت شہید اہلکاروں کے خاندان کے افرادکی بھرتی کی منظوری بھی دی گئی۔توانائی اور پن بجلی کے منصوبے میں کابینہ نے کے پی ٹرانسمیشن اینڈ گرڈ سسٹم کمپنی کے لیے 50 کروڑ روپے فنڈجاری کرنے کی منظوری دی۔مزید برآں مدین ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لیے اراضی کے حصول کی منظوری بھی دی گئی، جو صوبائی حکومت کے توانائی پیداوار اور ترسیلی ڈھانچے کو وسعت دینے کے وژن کا اہم حصہ ہے، کابینہ نے تین غریب مریضوں کے لئے مہنگے اخراجات بشمول ایک مریض کی ٹرانسپلانٹ کے طبی علاج کے لیے مالی معاونت کی منظوریاں بھی دیں۔کابینہ نے پشاور میوزیم میں ایچ وی اے سی (HVAC) سسٹم کی تنصیب اور سیاحتی مقامات میں سیوریج کے بنیادی ڈھانچے کے لئے سکیم کی منظوری بھی دی۔کھیلوں کے شعبے میں، کابینہ نے شندور پولو فیسٹیول کے فاتحین کے لیے 2 کروڑ 77 لاکھ روپے کی خصوصی گرانٹ اور باکسر خان سعید آفریدی کے لیے 20 لاکھ روپے کی مالی امداد کی منظوری دی۔کابینہ نے چائلڈ لیبر ایکشن پلان (2025–29)کی بھی منظوری دی۔اس منصوبے کے تحت صوبے میں محنت مزدوری کرنے والے تقریباً745000 ہزار بچوں کو سکولوں میں لایا جائے گاجو خصوصی پلان کے تحت پانچ سالوں میں یقینی بنایا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں چائلڈ لیبر کی شرح بنوں ڈویژن اور اضلاع میں دیر اپر میں سب سے زیادہ ہے۔کابینہ نے، شمالی وزیرستان کے بے گھر خاندانوں کے لیے ریلیف سپورٹ فنڈکی بھی منظوری دے دی جس کے تحت چار ارب روپے ان خاندانوں کی معاونت کے لئے دئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ضرب حذب کے دوران یہ خاندان متاثر ہوئے تھے جس کے لئے فنڈز کی فراہمی کی بنیادی ذمہ داری وفاقی حکومت کی بنتی ہے جو تین سالوں سے یہ فنڈ فراہم نہیں کر رہی اور صوبائی حکومت اپنے فنڈ سے یہ رقم فراہم کر رہی ہے کیوں کہ یہ ہمارے لوگ ہیں اور ان کی دیکھ بحال ہم اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں تاہم وفاق کو بھی اس کی ذمہ داری کا احساس دلاتے رہیں گے۔ اجلاس میں جنوبی وزیرستان اور سوات میں سڑکوں کی بہتری کے لیے فنڈ کی منظوری بھی دی گئی۔معاوں خصوصی شفیع جان نے کہا کہ کابینہ نے سکولوں میں مسنگ فیسیلیٹی کو پورا کرنے کے لیے 6.185 ارب روپے کے تاریخی فنڈ کی منظوری دی ہے جس کے تحت 1.2ارب روپے فوری جاری کئے جائیں گے سکولوں کو اس فنڈ کی فرہمی عمران خان کے وژن کے تحت تعلیمی ایمرجنسی کے تحت یقینی بنائی جا رہی ہے تاکہ صوبے میں تعلیمی ڈھانچے اورمعیار کو بہتر بنایا جاسکے۔
Province-wide Operations Held Against Ice and Other Narcotics by the Excise Department
In line with the provincial government’s zero-tolerance policy on narcotics, the Khyber Pakhtunkhwa Excise, Taxation and Narcotics Control Department has carried out effective operations across the province against Ice dealers, drug traffickers, and suppliers.
According to the weekly operations details, issued by Directorate General of Excise, Taxation & Narcotics Control, multiple successful raids were conducted in various districts, resulting in arrests and substantial drug recoveries.
In Peshawar, the Excise Police Peshawar team, acting on a tip-off, raided a private guesthouse on University Road where a drug party was underway. The raid led to the arrest of Zahidullah, Shehzar Khan, Abdullah, Salamat and others and the seizure of 52 grams of Ice, hashish and liquor.
Similarly, in Peshawar’s Gulbahar No. 2 area, SHO Rasool Rehman Khattak led a raid at a diaper shop at Ishrat Cinema Chowk, recovering 200 grams of Ice from the accused Shehzad, while his accomplice Mudassir was also arrested from Dilazak Road.
In a separate intelligence-based operation by the Bureau of Intelligence and Investigation (EIB), two Ice suppliers,Rizwan and Hassan Din,were arrested from the hostel of a major educational institution in Peshawar, with 510 grams of Ice and 600 grams of hashish recovered from them.
In Abbottabad, during an operation on Dhangar Road, led by SHO Faisal Khan, an Ice smuggler, Ashfaq, was arrested with 2200 grams of Ice and 1200 grams of heroin. Another raid on Takiya Bypass Road resulted in the arrest of Ali Raza, from whom 602 grams of Ice were seized. Additionally, on Havelian Bypass, an Ice smuggler, Nijat Gul, was arrested with 400 grams of Ice, and a case has been registered against him.
In another Peshawar operation near Haji Camp Adda, the Excise team arrested Ice smuggler Attaullah and recovered 300 grams of Ice. Acting on a separate tip-off, the department also arrested Syed Shah Naseem, recovering 100 grams of Ice from his possession. On Peshawar Ring Road, accused Nadir, son of Mirza, was arrested with 1200 grams of hashish and 137 grams of Ice.
In Swat, the Excise team arrested an Ice dealer, Izzat Ali, during a raid in the Matta area, recovering 501 grams of Ice.In Mardan, during a raid on Charsadda Road, the Excise Police Mardan arrested Ice smuggler Hameed Gul, recovering 400 grams of Ice and 4800 grams of hashish. The accused was transporting the narcotics in vehicle number W-2556.
In Khyber district, during an operation on Wazir Dhund Road, the Excise team arrested a key supplier, Sher Ali, who was providing Ice to students of educational institutions. A total of 1200 grams of Ice was recovered from him.
All these operations were supervised by Provincial Incharge, Bureau of Intelligence and Investigation, Saud Khan Gandapur and Excise & Taxation Officer (Counter Narcotics Operations), Majid Khan.
KP Minister for Local Government Mina Khan Afridi Takes Action Against Overcharging – Receipt Issuance Made Mandatory
Khyber Pakhtunkhwa Minister for Local Government Mina Khan Afridi has taken immediate action on public complaints regarding the overcharging of fees for marriage, death, birth, and divorce certificates, directing that the issuance of official receipts be made mandatory across the province.
Minister Mina Khan Afridi said that providing transparent, fair, and citizen-friendly services is a core objective of local governance, and no negligence or misconduct in fee collection will be tolerated.
He instructed that all village and neighbourhood council secretaries must prominently display the official fee schedule in their offices so citizens are fully informed. He further directed that every applicant must be issued a proper receipt or token without exception.
According to the notification issued by the Local Government Department, the receipt must clearly mention the fee for the respective certificate, and a copy of the receipt must be kept in the office record.
The notification also warns that strict disciplinary action will be taken against any official who violates these instructions.
Mina Khan Afridi reaffirmed that the government is committed to protecting citizens’ rights and will continue introducing reforms to ensure greater transparency and accountability in local government offices.
KP Food Authority Conducts Major Raids in Peshawar; Butcher Arrested for Selling Meat of Underage Animals, Hundreds of Kilos of Adulterated Spices Seized
The Khyber Pakhtunkhwa Food Safety & Halal Food Authority carried out major operations in the provincial capital, seizing meat of underage animals and hundreds of kilograms of adulterated and harmful spices, the authority’s spokesperson said, yesterday.
According to details, acting on a tip-off early in the morning, a Food Safety team conducted a surprise raid on a butcher shop in Chargano Chowk, Peshawar. During the inspection, the team recovered meat of underage animals. The butcher was immediately taken into custody, and an FIR was registered against him. Further legal proceedings have been initiated.
The spokesperson added that in another operation, the Food Safety team raided a spice production unit, where over 255 kilograms of adulterated spices were recovered. The unit was found using bran, husk, low-quality colors and other harmful substances. All adulterated materials were confiscated, and legal action under the Food Safety Act has been started against the factory owner.
Director General KP Food Authority, Wasif Saeed, lauded the performance of the Food Safety teams and reiterated that strict and indiscriminate action will continue against those involved in food adulteration. He said the authority would not tolerate any compromise on public health.
