Home Blog Page 4

یومِ استحصالِ کشمیر پر ریلی، مشیرِ اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی اور بھارت کے غاصبانہ اقدامات کی شدید مذمت

یومِ استحصالِ کشمیر کے موقع پر پشاور میں ایک بڑی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیرِ اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے شرکاء سے پُرجوش خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، غیر آئینی اقدامات اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ پانچ اگست کا دن کشمیر کی متنازعہ حیثیت کے خاتمے کی ایک افسوسناک یاد دہانی ہے جب بھارت نے آئینی ترمیم کے ذریعے بین الاقوامی قوانین اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کو پامال کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا یہ گمان تھا کہ وقت کے ساتھ کشمیری عوام مزاحمت ترک کر دیں گے، مگر کشمیریوں کی مسلسل جدوجہد اور پاکستانی قوم کی غیر متزلزل حمایت نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ نہ ہم غاصبانہ قبضے کو تسلیم کرتے ہیں، نہ کسی جابر کو برداشت کرتے ہیں۔ کشمیری عوام کی استقامت اور پاکستانی عوام کی یکجہتی اس تحریک کا سب سے بڑا سرمایہ ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ہندوتوا کے فاشسٹ نظریے کو برصغیر پر مسلط کرنا چاہتا ہے، مگر تاریخ گواہ ہے کہ مسلمان کبھی ظلم کے سامنے جھکا ہے نہ جھکے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو روس اور امریکہ جیسے عالمی طاقتوں کے انجام سے سبق سیکھنا چاہیے، جو افغانستان سے ذلت کے ساتھ واپس لوٹے۔انہوں نے عالمی برادری، اقوام متحدہ، اور انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر چند ہزار یہودیوں کے قتل پر دنیا آج تک افسردہ ہے، تو لاکھوں کشمیریوں کے قتل، جبری گمشدگیوں اور استحصال پر مجرمانہ خاموشی منافقت اور دوہرے معیار کی علامت ہے۔خطاب کے اختتام پر انہوں نے واضح پیغام دیا کہ کشمیر کی تحریک آزادی شہداء کے خون سے عبارت ہے، اور ایسی تحریکیں کبھی ختم نہیں ہوتیں۔ اگر بھارت نے کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت نہ دیا تو وہ دن دور نہیں جب ظلم کے ایوان لرز اٹھیں گے، اور بھارت کو ایک بار پھر ذلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

وومن یونیورسٹی صوابی اور عبدالولی خان یونیورسٹی کے سینیٹ اجلاس، تعلیمی بہتری و سولرائزیشن کے منصوبوں کی منظوری

یبرپختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم، آرکائیوز و لائبریریز مینا خان آفریدی کی زیر صدارت وومن یونیورسٹی صوابی سینٹ اجلاس ہائیرایجوکیشن سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وائس چانسلر وومن یونیورسٹی صوابی پروفیسر ڈاکٹر غزالہ یاسمین، محکمہ اعلیٰ تعلیم خیبرپختونخوا، ہائیر ایجوکیشن کمیشن پاکستان، محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا اور جامعہ کے دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس کا مقصد یونیورسٹی کو درپیش انتظامی، مالی و تعلیمی امور کا جائزہ لینا اور ان کے مؤثر حل کے لیے حکمت عملی ترتیب دینا تھا۔ اجلاس میں یونیورسٹی کی موجودہ کارکردگی، بجٹ امور، اساتذہ کی تعیناتی، طلبہ کی فلاح و بہبود اور دیگر کلیدی معاملات پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں مالی سال 2025-26 کے لئے 649.531 ملین روپے سرپلس بجٹ کی منظوری دی گئی۔صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے وومن یونیورسٹی صوابی کو ایک مثالی تعلیمی ادارہ بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کی اعلیٰ تعلیم حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، اور اس سلسلے میں تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ جامعہ کو درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے اور اس ضمن میں باہمی روابط اور تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے۔بعد ازاں، خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اعلی تعلیم، آرکائیوز و لائبریریز مینا خان آفریدی کی زیر صدارت عبدالولی خان یونیورسٹی مردان سینیٹ اجلاس ہائیر ایجوکیشن سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وائس چانسلرعبدالولی خان یونیورسٹی مردان ڈاکٹر جمیل خان، محکمہ اعلی تعلیم خیبرپختونخوا، ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا سمیت جامعہ کے دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ جامعہ عبدالولی خان کے حکام نے وزیر برائے اعلی تعلیم کو جامعہ کی سولرائزیشن، آن لائن ایجوکیشن، ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن، تحقیقی سرگرمیوں کی وسعت، کمرشلائزیشن سمیت دیگر امور پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیر برائے اعلی تعلیم مینا خان آفریدی نے جامعہ عبدالولی خان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ علاقائی سطح پر تعلیم کے میدان جامعہ نے اپنا نام منوایا ہے جس کو مزید بھی بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ جون 2026 کے آخر تک جامعہ کی مکمل سولرائزیشن، ای آفس انوائرنمنٹ اور جامعہ میں طلبہ کی انرولمنٹ میں بہتری کو یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں مالی سال 2025-26 کے لئے سالانہ اخراجات کی منظوری دی گئی۔

خیبرپختونخوا میں پندرہ سکولز اور پچپن کالجز کی آؤٹ سورسنگ کا فیصلہ، تعلیمی معیار بہتر بنانے کے لیے حکومتی اقدام

خیبر پختونخوا میں کمزور کارکردگی والے تعلیمی اداروں کی آؤٹ سورسنگ کے حوالے سے منگل کے روز ایک اعلی سطح اجلاس منعقدہوا، جس کی صدارت چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ نے کی۔ اجلاس میں متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اور دیگر حکام نے بھی شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے کہا کہ تعلیم حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور کمزور کارکردگی والے سکولوں اور کالجوں کی آؤٹ سورسنگ کا مقصد معیار کو بہتر کرنا اور طلبہ کے لئے تعلیمی ماحول بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صوبے، خصوصاً ضم اضلاع میں خدمات کی فراہمی بہتر بنانا چاہتی ہے، تاکہ مقامی آبادی کے معیار زندگی کو بلند کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ جامع کے پی آئیز اور ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کی نگرانی سے یہ یقینی بنایا جائے گا کہ آؤٹ سورس کئے گئے تعلیمی ادارے معیار پر پورا اتریں۔ چیف سیکرٹری نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ ان تعلیمی اداروں کے حوالے سے سروے کرواکر آؤٹ سورسنگ کا عمل مکمل کریں تاکہ منتقلی مؤثر اور منظم طریقے سے ہو سکے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ پسماندہ علاقوں میں تعلیمی معیار بہتر بنانے کے لئے حکومت کی کوششوں کے تحت اگلے سال تک کمزور کارکردگی والے 1,500 سکولز اور 55 کالجز آؤٹ سورس کئے جائیں گے۔ منصوبے کے تحت ضم اضلاع کے 500 سکولز آؤٹ سورسنگ کئے جائیں گے۔اجلاس میں ان اداروں کے فنانشل ماڈل پر بھی بریفنگ دی گئی جو تیاری کے آخری مرحلے میں ہے

یوم استحصال کشمیر پر گورنر و مشیر اطلاعات کی قیادت میں واک، کشمیریوں سے یکجہتی اور بھارتی مظالم کی مذمت

یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے منگل کے روز وزیراعلٰی ہاؤس سے گورنر ہاؤس تک واک کا انعقادکیاگیا۔گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی اور وزیراعلٰی کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے واک کی قیادت کی۔وزیراعلٰی ہاؤس سے گورنر ہاؤس تک واک میں مقامی حریت رہنما، ضلعی انتظامیہ، سرکاری حکام، طلبہ، سول و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔شرکاء واک نے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی اور مودی حکومت کے کشمیری عوام پر مظالم کیخلاف نعرے بازی کی۔شرکاء نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی طرف سے لاک ڈاؤن، غاصبانہ قبضہ کی شدید مذمت کی۔ اس موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنرخیبرپختونخوا نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے مطلوم عوام کئی دہائیوں سے بھارتی جبر و مظالم کا شکار ہیں، دنیا کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی اخلاقی، سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، 6 سال پہلے آج کے دن مودی حکومت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کرکے ظلم کی ایک نئی داستان رقم کی۔انہوں نے کہاکہ عالمی انسانی حقوق کے ادارے کشمیری عوام پر جاری مظالم کا نوٹس لیں، گورنرنے واضح کیاکہ ہمیشہ سے کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیاں جاری ہیں جو انسانی حقوق کے اداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ عالمی مسئلہ کشمیر کے حل کئے بغیر خطہ میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں۔

خیبرپختونخوا میں علم پیکٹ پروگرام کا آغاز، 80 ہزار آؤٹ آف اسکول بچوں کی تعلیم حکومت کی اولین ترجیح قرار

خیبر پختونخوا حکومت نے تعلیم کے فروغ اور آؤٹ آف اسکول بچوں کو تعلیمی نظام میں لانے کے لیے علم پیکٹ پروگرام کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ یہ پروگرام برطانوی حکومت کے ادارے ایف سی ڈی او کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے اور اس کا افتتاح وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے کیا۔ علم پیکٹ کے تحت بٹگرام، مانسہرہ، صوابی، بونیر، شانگلہ، خیبر، مہمند اور ڈی آئی خان جیسے پسماندہ اضلاع میں 80 ہزار بچوں کو اسکولوں میں داخل کیا جائے گا۔پروگرام میں اساتذہ کی تربیت، تعلیمی سہولیات، بچیوں، نادار و خصوصی بچوں اور اقلیتوں کی تعلیم پر خاص توجہ دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تعلیم حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور رواں سال مزید 10 لاکھ بچوں کو اسکولوں میں لایا جائے گا، جبکہ 18 ہزار نئے اساتذہ بھی بھرتی کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے تعلیمی ایمرجنسی کے نفاذ اور بجٹ میں تعلیم کو 21 فیصد حصہ دینے کو حکومت کے عزم کا ثبوت قرار دیا۔ علم پیکٹ صرف خیبر پختونخوا نہیں بلکہ پورے ملک کے لیے ایک مثالی قدم ثابت ہو سکتا ہے۔

یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی نوشہرہ میں جدید لیبارٹریز کا افتتاح، فنی تعلیم کے فروغ کے لیے حکومت پرعزم

خیبرپختونخوا میں فنی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے فنی تعلیم طفیل انجم نے شہدائے اے پی ایس یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی، نوشہرہ میں دو نئی، جدید ترین سہولیات کا افتتاح کیا۔ نئی قابل تجدید توانائی کی لیبارٹری اور الیکٹریکل مشینوں کی لیبارٹری طلباء کو ان اہم شعبوں میں عملی تجربہ فراہم کرے گی۔معاون خصوصی طفیل انجم کا استقبال وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سعید بادشاہ اور یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عمران خان نے کیا۔ اپنے دورے کے دوران انہوں نے یونیورسٹی کی مالیاتی صحت اور تعلیمی پیش رفت کا جائزہ لیا اور ان کے کام پر اطمینان کا اظہار کیا۔ موصوف نے ان اداروں کے لئے 2025-26 کے بجٹ کو منظور کرانے میں اپنے مکمل تعاون کا وعدہ بھی کیا ہے۔ آفس آف ریسرچ، انوویشن، اینڈ کمرشلائزیشن (ORIC) کے دورے سے انہیں جدید تحقیقی منصوبوں کو دیکھنے کا موقع ملا جبکہ انہوں نے یونیورسٹی کے فیکلٹی اور طلباء کی کامیابیوں کو سراہا۔

نان ٹمبر فارسٹ پروڈکٹس کا فروغ حکومت کی ترجیح، جنگلات سے وابستہ مقامی معیشت کو مضبوط بنایا جائے گا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاونِ خصوصی برائے جنگلات و ماحولیات پیر مصور خان نے مشیر وزیراعلیٰ برائے انسدادِ بدعنوانی مصدق عباسی کے ہمراہ ڈائریکٹوریٹ آف نان ٹمبر فارسٹ پروڈکٹس کا دورہ کیا۔اس موقع پر سیکرٹری جنگلات شاہد زمان سمیت دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ دورے کے موقع پر مشیر وزیراعلیٰ نے ماڈل ڈسپلے شاپ اور نرسری کا معائنہ کیا، جہاں جنگلی مصنوعات نمائش کے لیے رکھی گئی تھیں۔ڈائریکٹر این ٹی ایف پی راشد احمد نے اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ محکمہ جنگلات کا یہ ذیلی شعبہ خیبرپختونخوا میں نان ٹمبر فارسٹ پراڈکٹس کے فروغ، پائیدار استعمال، ویلیو چین کی ترقی اور ان مصنوعات کی مؤثر مارکیٹنگ پر کام کر رہا ہے تاکہ جنگلات پر انحصار کرنے والی مقامی آبادی کو روزگار کے بہتر مواقع میسر آئیں۔انہوں نے بتایا کہ مقامی سطح پر معاشی خود کفالت کے لیے صوبہ بھر میں کمیونٹی بیسڈ نان ٹمبر فارسٹ پروڈکٹس انٹرپرائزز قائم کی گئی ہیں، مستقبل میں صوبے بھر میں ہربل منڈیوں کے قیام کے منصوبوں سے بھی انھیں آگاہ کیا گیا، جن سے مقامی و بین الاقوامی مارکیٹ تک ان مصنوعات کی ترسیل میں آسانی پیدا ہوگی۔معاونِ خصوصی پیر مصور خان نے اس موقع پر کہا کہ محکمہ جنگلات اور اس کے ذیلی اداروں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے اصلاحات جاری ہیں، جن کے مستقبل میں مثبت اثرات سامنے آئیں گے۔این ٹی ایف پی کے تیار کردہ مصنوعات سے حکومت کو سالانہ خطیر منافع حاصل ہوگا،مشیر وزیراعلیٰ مصدق عباسی نے این ٹی ایف پی کے تیار کردہ مصنوعات میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے اس شعبے کی کارکردگی کو سراہا اور ان مصنوعات کی مؤثر تشہیر کی ضرورت پر زور دیا۔بعد ازاں معاونِ خصوصی پیر مصور خان نے مشیر وزیراعلیٰ مصدق عباسی کو سو ینئیر بھی پیش کیا۔

ریسکیو 1122 سوات کے واٹر ریسکیو کیمپس فعال، دریاؤں پر عوامی تحفظ کے لیے ہنگامی اقدامات

ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 خیبرپختونخوا طیب عبداللہ اور ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر سوات رفیع اللہ مروت کی خصوصی ہدایات پر ریسکیو 1122 سوات نے دریاؤں اور آبی مقامات پر عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مختلف علاقوں میں واٹر ریسکیو کیمپس قائم کئے ہیں۔یہ کیمپس بحرین، مٹہ، خوازہ خیلہ، چارباغ، بائی پاس فضاگٹ، کبل کل جبہ، اور بریکوٹ میں قائم کیے گئے ہیں، جہاں ماہر غوطہ خوروں کی ٹیمیں تعینات ہیں جو 24 گھنٹے ایمرجنسی رسپانس کے لیے تیار ہیں۔ان واٹر ریسکیو کیمپس میں جدید آلات مثلاً OBM بوٹس، لائف جیکٹس، واٹر پروف وائرلیس سیٹس، فرسٹ ایڈ کٹس، اور وارننگ بورڈز فراہم کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مقامی تجربہ کار غوطہ خوروں (لوکل جالہ) کو بھی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے تاکہ زمینی حقائق سے ہم آہنگ بروقت کارروائی کو یقینی بنایا جا سکے۔کیمپس میں تعینات ریسکیو اہلکار نہ صرف پانی سے متعلق ایمرجنسی کا فوری طور پر مؤثر انداز میں مقابلہ کر رہے ہیں بلکہ عوام الناس اور سیاحوں کو پانی کے قریب احتیاطی تدابیر اپنانے، خطرناک مقامات سے دور رہنے اور بچوں کو نگرانی میں رکھنے کے حوالے سے شعور و آگاہی بھی فراہم کر رہے ہیں۔ریسکیو 1122 سوات کی جانب سے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں ریسکیو ہیلپ لائن 1122 پر فوری رابطہ کریں۔

ایڈیشنل سیکرٹری کا تیمرگرہ ماڈل سکول کا دورہ، طلبہ کو خوش آمدید، معیاری تعلیم کے فروغ پر زور

ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم خیبر پختونخوا فیاض عالم نے ضلع لوئر دیر کا ایک روزہ دورہ کیا۔خیبر پختونخوا حکومت کے ہدایات پر انہوں نے گرمائی تعطیلات کے اختتام پر گورنمنٹ سینٹینل ماڈل ہائی سکول تیمرگرہ لوئر دیر میں طلبہ کو خوش آمدید کہا اور تعلیمی سرگرمیوں کے دوبارہ آغازپر سکول میں منعقدہ اسمبلی تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر ڈسٹر کٹ ایجوکیشن آفیسر میل عنایت اللہ، ڈپٹی ڈی ای او فیاض الدین، سکول کے پرنسپل راحت اللہ، اساتذہ کرام اور سکول کے طلبہ بھی موجود تھے۔ ایڈیشنل سیکرٹری فیاض عالم نے گرمائی تعطیلات کے اختتام پر تعلیمی سرگرمیوں کے پہلے دن سکول میں حاضر ہونیوالے طلبہ میں تحائف اور مٹھائیاں تقسیم کی اور اس کے علاوہ میٹرک امتحانات میں کامیاب ہونیوالے طلبہ کو ہارپہنائے گئے۔اسمبلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم فیاض عالم نے گورنمنٹ سینٹینل ماڈل ہائی سکول تیمرگرہ لوئر دیر کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ سکول حقیقی معنوں میں ایک ماڈل سکول ہے اور یہ سکول معیار ی تعلیم کی فراہمی کیلئے بنا ہے اور معیار ی تعلیم کے فروغ میں سینٹینل سکول تیمرگرہ کا اہم کردار ہے۔اس بات کا واضح ثبوت اس کی انرولمنٹ اور حالیہ میٹرک امتحانات میں شاندار نتائج ہے۔میٹرک امتحانات میں اس سکول کے شاندار نتائج اساتذہ کی شفقت اور طلبہ کی محنت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سکول کی مزید کامیابی کیلئے صوبائی حکومت اور محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم ہر قسم کی مدد جاری رکھے گا۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ محنت کرکے ساری توجہ تعلیم پر مرکوز کریں اور اپنی قابلیت اور صلاحیتوں سے ملک و قوم کا نام روشن کریں کیونکہ دنیا میں باوقارمقام حاصل کرنے کیلئے تعلیمی شعبے کی ترقی انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے جدید دور میں صرف وہی اقوام ترقی کی منازل طے کرسکتی ہیں جو علم و دانش کے خزانوں سے لیس ہو۔انہوں کہاکہ تعلیم ہر انسان کا بنیادی حق ہے کیونکہ تعلیم ہی انسان کو معاشرے کا ایک مفید اور کارمد شہری بناتاہے انھوں نے کہاکہ ترقیاتی یافتہ ملکوں کے ترقی ا ور کامیابی کا راز تعلیم ہے اور تعلیم کے بغیر دنیا میں ترقی اور کامیابی کا حصول ناممکن ہے۔انہوں نے طلبہ سے کہا کہ وہ خیبر پختونخوا حکومت اور محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم کے ہدایات کی روشنی میں آپ کو تعلیمی سرگرمیوں کے دوبارہ آغازپر خوش آمدید کہنے کیلئے آئے ہوئے ہیں۔ بعد ازاں ایڈیشنل سیکرٹری نے گورنمنٹ سینٹینل ماڈل ہائی سکو ل تیمرگرہ کے مختلف لیبارٹریوں کا دورہ کیا اور دستیاب سہولتوں کا جائزہ لیا۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عنایت اللہ اور سکول پرنسپل راحت اللہ نے سکول کے مسائل کے بارے میں ایڈیشنل سیکرٹری کو بریفنگ دی۔