Home Blog Page 81

وزیراعلی خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا ہے کہ

وزیراعلی خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا ہے کہ ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) جیتنے کے باوجود مایوس، جبکہ تحریک انصاف ہار کر بھی مطمئن ہے،آر اوز کے دفاتر کے باہر ”عمران خان زندہ باد” کے نعرے گونج رہے تھے، جبکہ اندر نتائج میں تبدیلی کی جا رہی تھی.اپنے دفتر سے جاری بیان میں بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ شریف خاندان نے پرانی روش اختیار کرکے دھاندلی نہیں بلکہ کھلم کھلا ”دھاندلا” کیا ہے، جعلی حکومت کب تک انتخابی نتائج تبدیل کرتی رہے گی؟ سچ زیادہ دیر چھپ نہیں سکتا، انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے عمران خان کی مقبولیت کو ختم نہیں کرسکتی۔ انہوں نے مزید بتایا کی یہ انتخابی نتائج نہ صرف مریم نواز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں بلکہ ایک زناٹے دار طمانچہ بھی ہیں، مریم نواز کا ترقیاتی سفر صرف ٹک ٹاک ویڈیوز تک محدود ہے عوام نے انتخابات میں ٹک ٹاک منصوبوں کو منہ توڑ جواب دیا ہے، بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ جعلی حکومت نے سیالکوٹ انتخابات میں 8 فروری الیکشن کے ریکارڈ بھی توڑ ڈالے۔ ریٹرننگ افسران نے تاریخ کی بدترین دھاندلی کرکے ہارے ہوئے امیدوار کو جتوایا۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات جعلی حکومت کے خلاف ریفرنڈم تھا اس لئے رات کو نتائج تبدیل کردیئے۔ انہوں نے کہا کہ نتائج تبدیل کرنے سے عمران خان کی مقبولیت کم نہیں کی جاسکتی ہے عمران خان اب بھی عوام کے دلوں کی دھڑکن ہے۔ دھونس دھاندلی سے عمران خان کی مقبولیت نہ کم کی جاسکتی ہے اور نہ ہی عوام کے دلوں سے نکال سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر سے کراچی تک عوام عمران خان کے ساتھ ہیں شریف خاندان صرف دھاندلی سے انتخابات جیت سکتے ہیں ورنہ حقیقت میں وہ انتخابی مہم کے لئے بھی نہیں نکل سکتے ہیں کیونکہ عوام کارکردگی پر ووٹ دیتے ہیں اور انکے پلے کارکردگی نہیں ہے۔

کردار کی پختگی اور خود کی پہچان کرنے والا انسان ہی دنیا و آخرت میں کامیاب ہو سکتا ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیراعلی کی قیادت میں عوام دوست منصوبے شروع کیے ہیں، صوبائی حکومت تشہیر کی بجائے عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے۔ مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ

وزیراعلی خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ کامیابی کے لیے کردار کی پختگی اور اپنی پہچان ضروری ہے۔ اپنی صلاحیتیں اجاگر کرنا اور اپنے وقت کا صحیح استعمال کرنا بھی انسان کو زندگی میں آگے لے جاتا ہے۔ صوبائی حکومت نے بیواؤں اور یتیم بچوں کے لیے سہارا اور روشن مستقبل منصوبہ متعارف کرایا ہے اور پیچیدہ بیماریوں کا مہنگا علاج صحت کارڈ میں شامل کرایا ہے۔ صوبائی حکومت تشہیر کی بجائے عملی اقدامات اٹھانے پر یقین رکھتی ہے۔ صوبائی مشیر اطلاعات نے ان خیالات کا اظہار پختونخوا ریڈیو ایبٹ آباد کی خصوصی ٹرانسمشن کے پروگرام ” صحت زندگی” میں براہِ راست بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ پختونخوا ریڈیو اور ریجنل انفارمیشن آفس آمد کے موقع پر ریجنل انفارمیشن آفیسر اکرام اللہ سعید نے انہیں خوش آمدید کہا اور پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔ مشیر اطلاعات نے اس موقع پر صحت کے مسائل سے متعلق پروگرام ”صحت زندگی” کا افتتاح بھی کیا۔ لائیو پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو اپنی صلاحیتیں اجاگر کرنے اور پھر ان صلاحیتوں کو اپنے پختہ کردار کی بدولت مزید نکھارنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوان نسل اپنا وقت اپنی صلاحیتیں اجاگر کرنے، علم حاصل کرنے” معاشرے کے درد زدہ لوگوں کے کام آنے کے لیے صرف کریں تو کامیابی ان کا مقدر ٹھہرے گی۔ صوبائی مشیر اطلاعات نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت وزیراعلی سردار علی امین گنڈاپور کی قیادت میں حقیقی عوام دوست اقدامات اٹھا رہی ہے۔ یتیم بچوں کے روشن مستقبل اور بیواؤں کے لیے سہارا کارڈ منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ اسی طرح صحت کارڈ میں پیچیدہ بیماریوں کے مہنگے علاج بھی شامل کیے گئے ہیں۔ بون میرو ٹرانسپلانٹ جو کہ تھیلیسیمیا کا شکار بچوں کا مہنگا ترین علاج ہے کو بھی صحت کارڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ اسی طرح کڈنی ٹرانسپلانٹ، لیور ٹرانسپلانٹ اور پیدائشی سماعت سے محروم بچوں کے لیے کوکلیئر امپلانٹ کو صحت کارڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت اپنی تشہیر یا نمائش کے بجائے عوام کا پیسہ عوام پر ہی خرچ کرنے اور عملی اقدامات اٹھانے پر یقین رکھتی ہے۔ دریں اثنا مشیر اطلاعات نے پختونخوا ریڈیو ایبٹ آباد کو عوامی امنگوں پر مبنی مزید پروگرامز نشریات کا حصہ بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے درپیش مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔

اقلیتی نوجوان ہماری قومی شناخت کا فخر ہیں: مشیر اطلاعات

اقلیتی نوجوان ہماری قومی شناخت کا فخر ہیں: مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف
محکمہ اوقاف، حج، مذہبی و اقلیتی امور خیبرپختونخوا کے زیر اہتمام ”مائنارٹی یوتھ ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام 2025” کی رنگا رنگ اختتامی تقریب پشاور میں منعقد ہوئی۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے۔دو روزہ پروگرام میں صوبہ بھر کے 600 سے زائد اقلیتی نوجوانوں (مرد و خواتین) نے شرکت کی، جن کے درمیان اردو و پشتو گائیکی، مضمون نویسی، تقریری مقابلے، پینٹنگ اور آرٹ سمیت دس مختلف شعبوں میں مقابلے کرائے گئے۔مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”اقلیت” اور ”اکثریت” جیسے الفاظ ہمیں تقسیم کرتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ہم سب انسان اور پاکستانی ہیں۔ ہماری اصل پہچان کردار، اخلاق اور انسانیت سے ہونی چاہیے، نہ کہ مذہب، نسل،رنگ یا زبان سے۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام مذاہب، بشمول اسلام، ہندو مذہب، مسیحیت اور سکھ مذہب، انسان دوستی، عدل، محبت اور اخلاقیات کی تعلیم دیتے ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ تعلیم کو صرف نوکری یا ڈگری کے لیے نہیں بلکہ شعور، آگہی اور خدمتِ انسانیت کے لیے حاصل کریں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے زور دیا کہ اقلیتوں کو برابر کے حقوق دینا نہ صرف آئینی ذمہ داری بلکہ سنتِ نبویؐ اور حکمِ الٰہی بھی ہے۔ ہماری حکومت ہر ممکن کوشش کرے گی کہ اقلیتی نوجوانوں کو بااختیار بنایا جائے اور ان کے خوابوں کو عملی تعبیر دی جا سکے۔ ان کا کہنا تھاکہ دولت اور ملازمتیں انسان کے لیے ہیں، انسان ان کے لیے نہیں۔ تقریب میں اردو مضمون نویسی میں ساجد اقبال (کیلاش) نے پہلی اور سوریندر سنگھ (بونیر) نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ انگلش مضمون نویسی، پینٹنگ، تھیمیٹک آرٹ، اردو، انگلش تقریری مقابلوں اور گائیکی میں بھی نمایاں پوزیشنز حاصل کرنے والے نوجوانوں کو انعامات دیے گئے۔پشتو گائیکی میں کرن ذوالفقار (پشاور) اور اشبام تنویر (پشاور) نمایاں رہیں۔ ریپ کیٹیگری میں جنید کیلاش کو خصوصی انعام دیا گیا جبکہ کم عمر گلوکار آئیزک جاوید المعروف ”چھوٹا استاد” اور مہک جاوید کو 20، 20 ہزار روپے کے انعامات سے نوازا گیا۔ تقریب کے ججز معروف گلوکارہ ستارہ یونس، اداکار سید رحمان شینو، پروفیسرز، نیشنل اسمبلی کے افسران اور دیگر شامل تھے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اس موقع پر اعلان کیا کہ محکمہ اطلاعات کے تحت ریڈیو پختونخوا اور دیگر پلیٹ فارمز پر اقلیتی نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے خصوصی سلاٹس دیے جائیں گے۔ انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ یہ نوجوان صرف مقامی سطح تک محدود نہ رہیں بلکہ ان کی آواز پورے پاکستان میں سنی جائے۔تقریب کے اختتام پر محکمہ اقلیتی امور کے ڈپٹی سیکریٹری حبیب خان آفریدی نے مہمان خصوصی بیرسٹر ڈاکٹر سیف کو یادگاری شیلڈ پیش کی جبکہ مشہور فوٹوگرافر و مصور انکل ٹونی نے اپنی پینٹنگز تحفے میں دیں۔

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان نے اپنی رہائش گاہ

مینگورہ میں مختلف علاقوں سے آئے ہوئے وفود، پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان، عہدیداران اور معززین علاقہ سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں کا مقصد عوامی مسائل کا براہ راست جائزہ لینا اور ان کے فوری حل کے لیے اقدامات کرنا تھا۔ وفود نے صوبائی وزیر کو مسائل سے آگاہ کیا، صوبائی وزیر نے عوامی مسائل کو غور سے سنا کئی مسائل کے حل کے لیے موقع پر ہی متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کیں، جبکہ بعض معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کے لیے متعلقہ اداروں کو احکامات جاری کر دیے گئے۔ فضل حکیم خان نے اس موقع پر کہا کہ ہم عوامی خدمت کو عبادت سمجھتے ہیں اور ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ عوام کو ان کی دہلیز پر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ صوبائی حکومت کا وژن ہے کہ ہر شہری کو اس کا جائز حق ملے اور اس مقصد کے حصول کے لیے دن رات کوشاں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوامی مسائل کا بروقت اور منصفانہ حل ہماری اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے حصول میں کوئی کوتاہی یا غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ ہم عوام سے براہ راست رابطے کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں تاکہ ان کے مسائل کا فوری ادراک اور حل ممکن بنایا جا سکے۔ صوبائی وزیر نے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پارٹی کارکنان ہماری طاقت ہیں اور ان کی محنت اور قربانیاں قابل تحسین ہیں ہم ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ان کی ہر ممکن مدد کریں گے۔ ان ملاقاتوں کے دوران عوامی نمائندوں اور کارکنان نے صوبائی وزیر کی عوامی خدمت کے جذبے کو سراہا اور ان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔

معاونِ خصوصی برائے مواصلات و تعمیرات محمد سہیل آفریدی کی زیر صدارت نو تعینات ایس ڈی اوز کے اعزاز میں تعارفی اجلاس

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاونِ خصوصی برائے مواصلات و تعمیرات محمد سہیل آفریدی کی زیرِ صدارت ایک اہم تعارفی اجلاس گذشتہ روز پشاور میں منعقد ہوا، جس میں محکمہ مواصلات و تعمیرات میں حال ہی میں تعینات کیے گئے سب ڈویژنل آفیسرز نے شرکت کی۔ محمد سہیل آفریدی نے نو تعینات افسران کو خوش آمدید کہا اور ان کی تعیناتی پر دلی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان کی شمولیت سے محکمہ مواصلات و تعمیرات کی کارکردگی میں بہتری آئے گی اور عوام کو بروقت خدمات میسر آئیں گی۔معاونِ خصوصی نے کہا کہ تمام افسران اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو دیانتداری، خلوص اور تندہی سے ادا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمانہ ترقی، شفافیت اور سروس ڈلیوری میں بہتری ہم سب کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ انہوں نے افسران کو یقین دہانی کرائی کہ کسی بھی پیشہ ورانہ مسئلے کی صورت میں وہ ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔اجلاس کے دوران تمام سب ڈویژنل آفیسرز نے اپنا تعارف پیش کیا اور اپنے فرائض کی ادائیگی میں بھرپور عزم کا اظہار کیا۔ معاون خصوصی نے مزید کہا کہ محکمہ مواصلات و تعمیرات صوبے کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، اور اس شعبے میں شفافیت، دیانتداری اور محنت کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اتھارٹی کی ہری پور میں بڑی کارروائیاں

سیاحتی مقام مکھنیال کے معروف ہوٹلز پر چھاپے، زائد المیعاد اشیاء، ناقص صفائی اور غیر تربیت یافتہ عملہ کی موجودگی پر کارروائی
خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے ہری پور کے سیاحتی مقام مکھنیال میں بڑی کارروائیاں کرتے ہوئے گذشتہ روز معروف ہوٹلوں پر چھاپے مارے، جہاں سے فوڈ سیفٹی کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزیاں سامنے آئیں۔ترجمان فوڈ اتھارٹی نے تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ہری پور فوڈ سیفٹی ٹیم نے مکھنیال کے علاقے میں معروف ہوٹلوں کے معائنے کئے۔ ایک ہوٹل سے زائدالمیعاد سموسہ رولز برآمد ہوئے جبکہ اشیائے خوردونوش کی پیکنگ میں اخباری کاغذ کا استعمال اور بغیر میڈیکل سرٹیفکیٹ ملازمین کی موجودگی بھی پائی گئی، جس پر بھاری جرمانے عائد کیے گئے۔اسی طرح ایک اور بڑے ہوٹل سے زائدالمیعاد روٹیاں، بنز، گوشت، جوس اور شربت پکڑے گئے۔ کچن میں حشرات کی بھرمار پر حفظانِ صحت کے اصولوں کی شدید خلاف ورزی پر کچن کو فوری طور پر سیل کر دیا گیا۔ کارروائیوں کا مقصد سیاحتی مقامات پر خوراک کے معیار کو یقینی بنانا اور عوام کو صحت بخش اشیائے خورد و نوش فراہم کرنا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی نے انسپکشن ٹیم کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ سیاحتی مقامات پر ہوٹلوں کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے تاکہ عوام کو محفوظ اور معیاری خوراک فراہم کیاجا سکے۔وزیر خوراک خیبرپختونخوا ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ سیاحوں اور مقامی افراد کو معیاری اور صحت بخش خوراک کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

عوامی شکایات سننے کے لئے کھلی کچہری کا انعقاد

بانی چیئرمین عمران خان کے وژن اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایت پر اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا کی ماہانہ کھلی کچہریوں کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے اینٹی کرپشن مصدق عباسی کی زیر صدارت 3 جون بروز منگل صبح 11 بجے ڈائریکٹریٹ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ حیات آباد پشاور میں ماہانہ کھلی کچہری کا انعقاد کیا جارہاہے۔ اسی طرح تمام ریجنل اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اپنے دفاتر میں کھلی کچہری کا انعقاد کریں گے۔ عوام اپنی شکایات ان کھلی کچہریوں میں اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا کے حکام کے سامنے پیش کریں۔

مفادعامہ کے جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل ترجیح ہے،معاون خصوصی برائے توانائی

نجینئرطارق سدوزئی کا سوات میں پن بجلی منصوبوں کے مقامات کا دورہ،جاری کام تیزکرنے پرزوردیا
وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکے معاون خصوصی برائے توانائی انجینئرطارق سدوزئی نے عالمی بینک کے مالی تعاون سے ضلع سوات میں جاری88میگاواٹ گبرال کالام اور157میگاواٹ مدین پن بجلی منصوبوں کے مقامات کادورہ کیاجہاں انہوں نے منصوبے کے مختلف حصوں کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔انہوں نے حکام پرزوردیا کہ عوامی مفاد کے جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اس موقع پر پراجیکٹ ڈائریکٹر سمیت پی ایم اوکے سربراہ چیف انجینئر نے منصوبے پر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں جامع بریفنگ دی۔معاون خصوصی نے منصوبوں کے لے آوٹ اورڈیزائن کے بارے میں پراجیکٹ حکام کو ضروری ہدایات جاری کیں اورآئندہ برفباری کے موسم شروع ہونے سے پہلے سول ورک پرکام تیز کرنے پر زوردیا۔بعدازاں انہوں نے گبرال کالام کی زیرتعمیر کالونی کا بھی معائنہ کیا اوروہاں پرجاری کام پر اطمینان کا اظہارکیا جبکہ باقی ماندہ کام جلدازجلد مکمل کرنے پرزوردیا۔

مشیر سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب نے شندور پولو فیسٹول کی تیاریوں کو حتمی شکل دینے کی ہدایات جاری کردیں

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے پاکستان کی میگا پولو فیسٹیول شندور2025 کی تاریخ 20 جون مقرر کردی گئی ہے۔ا سلسلے میں مشیر برائے سیاحت و ثقافت، آثار قدیمہ و عجائب گھر، زاہد چن زیب نے تمام تیاریوں کو حتمی شکل دینے کی ہدایت جاری کردی ہے۔ یہ فیسٹیول 20 سے 22 جون تک اپر چترال میں منعقد ہوگا۔زاہد چن زیب نے فیسٹیول کے کامیاب انعقاد کو یقینی بنانے پر زور دیا اور ڈی جی کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کو ہدایت کی کہ فیسٹیول میں آنے والے سیاحوں کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے فیسٹیول کی آگاہی مہم ابھی سے شروع کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو آگاہ کیا جا سکے۔مشیر سیاحت نے فیسٹیول کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شندور پولو فیسٹیول نہ صرف ایک کھیل کا مقابلہ ہے بلکہ یہ علاقہ کی ثقافت اور روایات کا بھی عکاس ہے۔ اس فیسٹیول میں چترال لوئر اور چترال اپر کی ٹیمیں گلگت بلتستان کی ٹیموں کے ساتھ مدمقابل ہوں گی، جو کھیل اور بھائی چارے کا ایک شاندار منظر پیش کرے گا۔ڈی جی کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی نے کہا کہ یہ فیسٹیول پاک فوج، کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی، ضلعی انتظامیہ چترال لوئر و اپر، پولیس اور چترال سکاؤٹس کے باہمی اشتراک سے منعقد کیا جائے گا۔شندور پولو فیسٹیول، جو اپنی بلند ترین پولو گراؤنڈ کے لیے مشہور ہے، ہر سال ہزاروں سیاحوں کو اپنی جانب راغب کرتا ہے اور اس سال بھی اس میں اضافہ متوقع ہے۔ صوبائی حکومت اس فیسٹیول کو فروغ دینے اور صوبے میں سیاحت کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے

کرک سیف سٹی پراجیکٹ کو ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے پروزیر زراعت اور چیئرمین ڈیڈاک کرک کا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا تہہ دل سے شکریہ

خیبرپختونخوا کے وزیر زراعت میجر (ر) محمد سجاد بارکوال اور چیئرمین ڈیڈاک کرک ایم پی اے خورشید خٹک نے ایک ارب روپے سے زائد لاگت کے کرک سیف سٹی پراجیکٹ کو آئندہ مالی سال کے اے ڈی پی کی سفارشات میں باقاعدہ طور پر شامل کرنے پر تمام خٹک زینہ کی جانب سے وزیر اعلیٰ سردار علی امین خان گنڈاپور کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اہم پراجیکٹ کی تکمیل سے امن و امان سمیت کرک سٹی کے ماحول اور دیگر اہم ایشوز پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔منصوبے میں پورے کرک سٹی، تنگوڑی چوک، کے ڈی اے، نیا بننے والا بائی پاس اور کالج سمیت بنیادی اہمیت کے حامل تمام پاکٹس شامل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اس اہم پراجیکٹ پر پوری قوم قائد عوام عمران خان اور وزیر اعلی خیبرپختونخوا کی بیحد مشکور ہے۔دریں اثناء وزیر زراعت نے عوام کو خوشخبری دی کہ وزیر اعلیٰ نے صحت و خزانہ کے محکموں کو بی ایچ یو منڈوہ اور بی ایچ یو شاہیدان کی باقاعدہ ایس این ای کی منظوری سمیت تمام لوازمات پورا کرنے اور فوری طور پر فعال کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیئے ہیں۔اسی طرح چیئرمین ڈیڈاک و ایم پی اے خورشید خٹک اور ایم این اے شاہد خٹک کی خصوصی ہدایات پر صابر آباد اور مخ بانڈہ واٹر سپلائی سکیموں پرسولرائزیشن کا کام مکمل ہو چکا ہے اور بہت جلد ان سکیموں سے متعلقہ علاقوں کو پینے کے پانی کی فراہمی شروع ہو جائے گی جو یہاں کے عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا۔