وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ شفیع جان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا توانائی کے شعبے میں تیزی سے خود کفالت کی جانب گامزن ہے صوبائی حکومت نے پیڈو کے ذریعے اپنے وسائل سے رواں سال 63 میگاواٹ کے حامل پن بجلی کے تین منصوبے مکمل کئے جن سے سالانہ صوبائی حکومت کو 4.4 ارب روپے آمدن ہوگی اپنے دفتر سے جاری بیان میں معاون خصوصی شفیع جان نے کہا کہ وزیر اعلی سہیل آفریدی کی قیادت میں صوبائی حکومت گورننس اور ترقیاتی کاموں میں دیگر صوبوں سے آگے ہے۔ بانی چیئرمین عمران خان کے ویژن کے مطابق توانائی کے شعبے میں تاریخی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ، صوبائی حکومت نے رواں سال63میگاواٹ کے تین اہم پن بجلی منصوبے 40.8میگاواٹ کوٹودیر،11.8میگاواٹ کروڑہ شانگلہ اور10.2میگاواٹ جبوڑی مانسہرہ کامیابی کے ساتھ مکمل کرلئے ، جبکہ مقامی لوگوں کو سستی اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی کے لئے چھوٹے چھوٹے پن بجلی منصوبوں پر بھی کام جاری ہے ، انھوں نے دیگر صوبوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دیگر صوبے صرف اعلانات تک کام کر رہے ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے یہی وجہ ہے کہ توانائی کے شعبے میں صوبائی حکومت نے انقلابی اقدامات کئے ہیں۔ صوبائی حکومت کا مٹلتان تا مدین تک 40 کلومیٹر ٹرانسمشن لائن بچھانے پر بھی کام جاری ہے جس سے صنعتوں کو سستی بجلی فراہم کی جائے گی ۔ شفیع جان نے کہا ہے کہ صوبے میں پاکستان تحریک انصاف کی منتخب اور جمہوری حکومت قائم ہے،اگر وفاق گورنر راج لگانے کا شوق رکھتا ہے تو شوق سے لگا لے مگر اسے یہ حقیقت تسلیم کرنا ہوگی کہ خیبر پختونخوا میں عوامی مینڈیٹ کے تحت حکومت چل رہی ہے، وفاق اور پنجاب حکومت کی جانب سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو بانی چیئرمین عمران خان سے جیل میں بلاجواز ملاقات سے روکا جا رہا ہے، وزیر اعلیٰ کے وفاق کے ساتھ اتنے ہی ورکنگ ریلیشنز ہیں جتنے آئینی طور پر ہونے چا ہئے،انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی عدالتی احکامات کے تحت بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے لیے دس مرتبہ اڈیالہ جیل گئے مگر ہر بار انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی بدقسمتی سے پنجاب حکومت اور اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ آئین، قانون اور واضح عدالتی احکامات کو تسلیم نہیں کر رہے،شفیع جان نے کہا کہ پنجاب حکومت کا یہ غیر جمہوری رویہ سیاسی انتقام اور کھلی فسطائیت کی عکاسی کرتا ہے۔ بانی چیئرمین عمران خان کو سیاسی انتقام کے تحت ناجائز طور پر قید میں رکھا گیا ہے، جبکہ اڈیالہ جیل کے باہر عمران خان کی بہنوں، وکلا اور پارٹی قیادت پر واٹر کینن کا استعمال بھی کھلی فسطائیت کا ثبوت ہے،انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلاف کو طاقت کے زور پر دبانا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے شفیع جان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے دھاندلی کے ذریعے عوام کے ووٹ کے حق پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ دھاندلی، بدعنوانی اور بدترین طرز حکمرانی کے باعث مسلم لیگ (ن) اپنی عوامی مقبولیت کھو چکی ہے،
خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس جمعرات کے روزصوبائی اسمبلی کے سیکرٹیریٹ میں منعقد ہوا
خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس جمعرات کے روزصوبائی اسمبلی کے سیکرٹیریٹ میں منعقد ہوا.اجلاس کی صدارت کمیٹی کے چیئرمین اور رکن صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی نے کی۔ اجلاس میں کمیٹی کے اراکین و ممبران صوبائی اسمبلی صوبیہ شاہد, سریش کمار, اورنگزیب خان, عسکر پرویز, اعجاز خان, اکرام غازی, ریحانہ اسماعیل, شیر علی افریدی, حامد الرحمن, عدنان خان کے علاوہ سیکرٹری صحت سمیت محکمہ صحت کے اعلی حکام, ڈی سی اپر چترال, ڈی ایچ او اپر چترال, محکمہ قانون, خزانہ, پی ایچ ایس اے, کے ایم یو اور صوبائی اسمبلی کے افسران نے شرکت کی۔ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی ثریا بی بی کے سوموٹو ایکشن کا کمیٹی نے جائزہ لیتے ہوئے الائیڈ سٹاف کی خالی اسامیوں کو پر نہ کرنے پر ایڈیشنل ڈی جی ہیلتھ اور ڈی ایچ او نے بتایا کہ ان خالی اسامیوں کو عنقریب پر کرلیا جایگا. کیٹگری سی ہسپتال بونی میں گائیناکالوجسٹ کی تقرری پر سپیشل سیکرٹری ہیلتھ نے بتایا کہ 22 دسمبر کو گائنی ڈاکٹر کی تعیناتی کی جائے گی کیٹگری سی ہسپتال بونی میں دوائیوں اور آلات کی دستیابی پر ڈی ایچ او اپر چترال نے کمیٹی کو بتایا کہ ہسپتال میں ضرورت کے مطابق آلات و ادویات دستیاب ہیں.کیٹگری سی ہسپتال بونی کی اپگریڈیشن پر سپیشل سیکرٹری ہیلتھ نے اس معاملے کو سی پی او کے ساتھ اٹھانے اور رپورٹ کمیٹی کے اگلے اجلاس اور ڈپٹی سپیکر آفس جمع کرانے کا وعدہ کیا۔آر ایچ سی شاگرام کے حوالے سے سپیشل سیکرٹری ہیلتھ نے اگلے اجلاس میں حتمی رپورٹ جمع کرانے کا وعدہ کیا۔اپر چترال میں نرسنگ کالج کے قیام اور اس حوالے سے پیش رفت پر ڈی سی اپر چترال نے بتایا کہ وہ متعلقہ محکمہ, ایس ایم بی آر کے ساتھ فالو اپ کررہے ہیں۔نرسنگ کالح کے لیے کرائے کی عمارت کے حوالے سے ڈی جی پی ایچ ایس اے, سی پی او ہیلتھ نے بتایا کہ عمارت کے جلد از جلد انتظام کے حوالے سے سی پی او آفس ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے. اور عنقریب اس معاملے کو نمٹا لیا جایگا۔ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی کے سوموٹو پر چئیرمین قائمہ کمیٹی مشتاق احمد غنی نے متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کیں کہ اگلے اجلاس میں تمام بیان شدہ نکات پر پیش رفت سے کمیٹی اور ڈپٹی سپیکر آفس کو آگاہ کریں تاکہ اپر چترال کے عوام کی اس حوالے سے تکلیفات کا ازالہ ہو اور انکے تحفظات دور ہوسکیں.. اجلاس میں سابقہ فاٹا اضلاع میں صحت کے ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ، پیرامیڈیکل اسٹاف کی خالی اسامیوں، اقلیتی کوٹہ اور مختلف توجہ دلاؤ نوٹسز پر تفصیلی غور کیا گیا۔ محکمہ صحت نے وضاحت کی کہ پیرامیڈیکل اسٹاف کی خالی اسامیوں کو جلد ترقی دے کر پُر کیا جائے گا، جبکہ اقلیتی برادری کے لیے دو فیصد کوٹہ پہلے ہی صوبائی کابینہ سے منظور شدہ ہے۔اجلاس میں رکن اسمبلی اورنگزیب خان کے توجہ دلاؤ نوٹس پر متعلقہ ڈی پی او کے خلاف انکوائری کا حکم دیا گیا اور موقف اختیار کیا گیا کہ ملک سے باہر موجود فرد کے خلاف بلاجواز ایف آئی آر درج کرنا ناانصافی ہے، جس پر ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی جو 15 دن میں رپورٹ پیش کرے گی۔ سیٹلائٹ ہسپتال نقی کے معطل ایم ایس کے معاملے پر سیکرٹری صحت نے بتایا کہ ان کا تبادلہ جلد کیا جائے گا اور محکمانہ انکوائری جاری ہے۔ ریحانہ اسماعیل کے توجہ دلاؤ نوٹس پر محکمہ صحت نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ الٹراساونڈ فی میل سپیشلسٹ کی کمی کی وجہ سے رات کو ڈیوٹی میں میل الٹراساؤنڈ سپیشلسٹ کام کر رہے ہیں اس بابت میں فی میل سپیشلسٹ کے لیے اشتہار شائع کیا گیاہے اور فی میل الٹراساؤنڈ سپیشلسٹ کے کمی کا مسئلہ جلد حل ہو جائے گا-
Provincial Minister for Health, Mr. Khaliq Ur Rehman, chaired an important meeting of Directors, Medical Superintendents (MSs) and Heads of Departments (HoDs)
Provincial Minister for Health, Mr. Khaliq Ur Rehman, chaired an important meeting of Directors, Medical Superintendents (MSs) and Heads of Departments (HoDs) of all major hospitals across Khyber Pakhtunkhwa to review healthcare services and discuss measures for further improvement in the public health sector.
During the meeting, the Health Minister issued clear and firm directions to all concerned heads, stating that officers who fail to perform their duties with commitment and responsibility will be relieved of their positions. He emphasized that public service is a sacred trust and must not be taken for granted. “We are all accountable to the people and it is our collective responsibility to serve them with honesty, dedication and integrity,” he added.
Mr. Khaliq Ur Rehman stated that the Health Department and the Provincial Government are continuously addressing challenges faced by hospitals by providing adequate funds, human resources and essential medical equipment. However, he stressed that without sincerity, dedication and professional ethics, meaningful progress and positive change cannot be achieved.
The Health Minister directed hospital heads to ensure strict transparency and establish strong monitoring mechanisms in their respective institutions so that there remains no room for corruption, negligence or mismanagement. He particularly emphasized that emergency units must be closely supervised and monitored round the clock, especially during night hours, to ensure uninterrupted and quality healthcare services for patients.
Highlighting the importance of professional conduct, the Minister said that the attitude and behavior of doctors and hospital administration play a vital role in patient care. He instructed all officials to ensure polite, respectful and compassionate behavior with patients, visitors and attendants, noting that soft behavior can significantly improve public trust and satisfaction.
Mr. Khaliq Ur Rehman also directed the concerned heads to maintain cleanliness and discipline in their hospitals, stating that a hygienic environment is an essential component of quality healthcare. He described hospital heads as the “eyes and ears” of the Health Department and said that active, vigilant and responsible administration can bring about substantial improvements in service delivery.
The Health Minister assured all participants of full financial, moral and administrative support from the Provincial Government in their efforts to elevate healthcare services to a level of excellence and public admiration. He also appreciated the positive changes and improvements observed in various hospitals since assuming office as Health Minister, while acknowledging that further efforts are required to bridge existing gaps and achieve optimal standards.
KP Accelerates Environmental Reforms, Eyes Climate Change Authority
Peshawar (PR): The Annual Development Program (ADP) schemes of the Khyber Pakhtunkhwa Environmental Protection Agency (KP EPA) came under review during a review meeting chaired by Mr. Junaid Khan, Secretary Climate Change, Forest, Environment & Wildlife Department, Khyber Pakhtunkhwa. The session focused on progress, challenges, and future direction of key environmental initiatives. Mr. Iqbal Hussain, Director General KP EPA, briefed the meeting on the status of various ADP schemes, while the Additional Secretary of the Department and senior EPA officers were also in attendance.
During the briefing, the Director General highlighted the successful introduction of Zig-Zag technology in the construction and operation of brick kilns across the province. He informed the meeting that 14 brick kilns have already been converted to the cleaner Zig-Zag system, with plans underway to further expand the initiative. He added that operating conditions have been reviewed and revised to make them more facilitative, encouraging kiln owners to voluntarily shift to environmentally friendly practices. Additionally, he shared that four environmental laboratories have been proposed at Hattar, Mardan, Swat, and Karak under the Strengthening and Capacity Building of EPA scheme.
Chairing the meeting, Secretary Environment Junaid Khan assured the KP EPA of the Department’s commitment towards the establishment of a KP Climate Change Authority. He directed the Director General to immediately initiate work on the feasibility study, along with drafting the roles and regulatory framework of the proposed authority, for submission to the Provincial Government. He noted that similar authorities are already operational in other provinces and emphasized that the Climate Change Authority would serve as a cornerstone institution for implementing the province’s Climate Change Policy and Action Plan, primarily through the regulatory arm of the Department, KP EPA.
Reaffirming institutional support, the Secretary pledged full backing to KP EPA in its mission to confront emerging environmental and climate challenges, stressing timely and decisive action to safeguard the province’s ecological future.
خیبرپختونخوا کے وزیر آبپاشی ریاض خان کی زیر صدارت پشاور میں حلقہ پی کے 25 بونیر میں جاری اور مجوزہ ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا
خیبرپختونخوا کے وزیر آبپاشی ریاض خان کی زیر صدارت پشاور میں حلقہ پی کے 25 بونیر میں جاری اور مجوزہ ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایکسین ایریگیشن بونیر، ایس ڈی او ایریگیشن بونیر، محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ بونیر اور محکمہ سی اینڈ ڈبلیو بونیر کے متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران متعلقہ افسران نے حلقہ پی کے 25 بونیر میں جاری اور مجوزہ ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ مختلف سکیموں کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا جبکہ درپیش مسائل اور ان کے ممکنہ حل پر بھی جامع تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر آبپاشی ریاض خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کی قیادت میں صوبائی حکومت حلقہ پی کے 25 بونیر سمیت صوبے کے تمام اضلاع میں آبپاشی کے نظام کی بہتری، مختلف محکموں میں ترقیاتی منصوبوں کے مؤثر نفاذ اور عوامی سہولیات کی فراہمی کے لیے سنجیدہ اور عملی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ حلقہ پی کے 25 بونیر میں محکمہ ایریگیشن بونیر، محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ بونیر اور محکمہ سی اینڈ ڈبلیو بونیر کے تحت جاری تمام منصوبوں کو مقررہ مدت کے اندر مکمل کیا جائے اور تعمیراتی معیار کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔صوبائی وزیر نے واضح کیا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کی خصوصی ہدایات کے مطابق شفافیت، بروقت تکمیل اور معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا کیونکہ یہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ صوبائی وزیر آبپاشی ریاض خان نے کہا کہ ضلع بونیر میں عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کی خواہشات اور ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر علاقے میں ترقیاتی منصوبے عوام کی دہلیز تک پہنچائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت کا مقصد عوام کو ان کے اپنے علاقوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے تاکہ لوگوں کو درپیش مسائل کا بروقت اور مؤثر حل ممکن بنایا جا سکے۔
وزیر قانون، انسانی حقوق و پارلیمانی امور خیبر پختونخوا آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی زیر صدارت پشاور میں جمعرات کے روز کابینہ کی کمیٹیوں کے اجلاس منعقد ہوئے
وزیر قانون، انسانی حقوق و پارلیمانی امور خیبر پختونخوا آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی زیر صدارت پشاور میں جمعرات کے روز کابینہ کی کمیٹیوں کے اجلاس منعقد ہوئے جس میں وزیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ فضل شکور خان,مشیر خزانہ مزمل اسلم نے شرکت کی جبکہ وزیر بلدیات و اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے زوم کے ذریعے شریک ہوئے، اس کے علاوہ کمیٹی اجلاسوں میں سیکرٹری محکمہ اسٹیبلشمنٹ سید ذوالفقار علی شاہ ، سیکرٹری محکمہ قانون اختر سعید ترک ، محکمہ پی اینڈ ڈی،محکمہ داخلہ،کے پی ایچ اے، اور دیگر متعلقہ محکموں کے حکام نے بھی شرکت کی ۔اجلاس میں صوبے کے انتظامی ڈھانچے کی بہتری اور عوامی فلاح و بہبود کے حوالے سے اہم تجاویز زیر غور آئیں۔ اجلاس میں ضم اضلاع کے فاٹا دور کے ملازمین کی ریگولرائزیشن اور پروونشل پلاننگ سروسز کے امور زیر بحث آئے اور پشاور ہائی کورٹ کے فیصلوں کے تناظر میں مختلف تجاویز پر غور کیا گیا ۔ علاوہ ازیں، وزیر قانون کی صدارت میں منعقدہ کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں مردان رنگ روڈ (ای ڈبلیو این بائی پاس) کے لیے زمین کے حصول سے متعلق کیسز میں عدالتی ڈگری کی رقم کی فراہمی کے لیے لائحہ عمل طے کیا گیا تاکہ متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے ذریعے عوامی منصوبوں کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کی جا سکیں۔ اسی طرح، تعلیمی سال 2025-26 کے لیے میڈیکل و ڈینٹل کالجز میں ضم اضلاع کے طلبہ کے لیے مختص کوٹہ پالیسی پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔ وزیر قانون نے واضح کیا کہ ضم اضلاع کے باصلاحیت نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تعلیم کے مساوی مواقع فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے اور اس حوالے سے کوٹہ پالیسی کو شفافیت اور زمینی حقائق کی بنیاد پر حتمی شکل دے کر منظوری کے لیے صوبائی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔کابینہ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے ایک اور اہم اجلاس میں “خیبر پختونخوا پوسٹنگ اور ٹرانسفر پالیسی 2025” کا جائزہ لیا گیا، جو گڈ گورننس روڈ میپ کے تحت وضع کی گئی ہے۔ نئی پالیسی میں تعیناتی کی مدت، اپیلوں کے طریقہ کار اور روٹیشن پالیسی سمیت دیگر انتظامی امور سے متعلق اقدامات شامل ہیں، جس پر وزیر قانون نے اسے خود مختار اداروں میں بھی نافذ کرنے اور جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت جاری کی۔
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ فضل شکور خان کی زیر صدارت محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے میگا پراجیکٹس کے حوالے سے اہم کار کردگی اجلاس جمعرات کے روز پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ فضل شکور خان کی زیر صدارت محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے میگا پراجیکٹس کے حوالے سے اہم کار کردگی اجلاس جمعرات کے روز پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا اجلاس میں سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، مختلف میگا پراجیکٹس کے پراجیکٹ ڈائریکٹرز اور محکمہ کے دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں صوبائی وزیر کو صوبے کے مختلف اضلاع میں جاری اہم ترقیاتی منصوبوں پر اب تک ہونے والی پیش رفت سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ تحصیل مٹہ تا کوزہ بانڈئی اور تحصیل خوازہ خیلہ تا چارباغ، ضلع سوات میں گریویٹی بیسڈ واٹر سپلائی سکیم کی تعمیر اور موجودہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے منصوبے پر کام جاری ہے، تاہم فنڈز کی بروقت فراہمی کی صورت میں پراجیکٹ کی رفتار میں نمایاں بہتری لائی جا سکتی ہے اسی طرح اجلاس میں حویلیاں، ایبٹ آباد میں کورین ادارہ کوائیکا (KOICA) کے مالی تعاون سے گریویٹی بیسڈ محفوظ پینے کے پانی کی فراہمی کے نظام سے متعلق پراجیکٹ پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی اور منصوبے کی مجموعی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا رورل انوسٹمنٹ اینڈ انسٹی ٹیوشنل سپورٹ پراجیکٹ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں واٹر سپلائی اور سینیٹیشن کے مختلف منصوبوں پر مشتمل ہے، جس کا نظرثانی شدہ پی سی ون منظوری کے لیے متعلقہ فورمز پر جمع کر دیا گیا ہے اسی طرح گریویٹی بیسڈ واٹر سپلائی سکیم مانسہرہ کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ منصوبے پر پیش رفت کو مزید تیز کرنے کے لیے مالی وسائل کے حصول پر کام جاری ہے۔اس موقع پر صوبائی وزیر فضل شکور خان نے ہدایت کی کہ مانسہرہ واٹر سپلائی سکیم پر کام کی رفتار تیز کرنے کے لیے سعودی فنڈ برائے ترقی سے قرض کے حصول کے لیے دوبارہ گفت و شنید کی جائے صوبائی وزیر نے ضم قبائلی اضلاع کے واٹر سپلائی اور سینیٹیشن سکیموں کے حوالے متعلقہ افسران کو ہدایت جاری کی کہ سکیموں کی پی سی ون کی تیاری کو ترجیحات دی جائیں انہوں نے مزید ہدایت جاری کی کہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی تمام ترقیاتی سکیموں کی ماہانہ بنیادوں پر پراگریس ریویو اجلاس باقاعدگی سے منعقد کیے جائیں تاکہ منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے صوبائی وزیر نےکا کہنا تھا کہ موجودہ صوبائی حکومت خیبر پختونخوا میں صاف پینے کے پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے نظام کی بہتری کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے تاکہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔
معاون خصوصی شفیع جان کی اڈیالہ جیل کے باہر کیمیکل ملا واٹر کینن کے استعمال کی سخت الفاظ میں مذمت
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ شفیع جان نے اڈیالہ جیل کے باہر بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی بہنوں اور پارٹی کارکنان پر کیمیکل ملا واٹر کینن کے استعمال کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے جبر کی بدترین مثال قرار دیا ہے۔یہاں سے جاری اپنے بیان میں شفیع جان کا کہنا تھا کہ نہتی خواتین اور پرامن سیاسی کارکنان پر کیمیکل ملا واٹر کینن کا استعمال انتہائی تشویشناک، بربریت اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ خواتین اور پرامن احتجاج کرنے والے کارکنوں کے خلاف طاقت کا استعمال شرمناک فعل ہے اور یہ آئینی حقوق کی صریح خلاف ورزی کے مترادف ہے۔معاون خصوصی شفیع جان نے بانی چیئرمین عمران خان کی قید تنہائی پر عالمی ردعمل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے تشدد ایلس جل ایڈورڈ نے حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ بانی چیئرمین عمران خان کی غیر انسانی اور غیر مہذبانہ حراست کے خاتمے کے لئے فوری اور موثر اقدامات اٹھائے۔ ایلس جل ایڈورڈ کے مطابق یہ حالات تشدد، غیر انسانی یا توہین آمیز سلوک کے زمرے میں آسکتے ہیں۔ ایلس جل ایڈورڈ نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان کی حراست کے حالات کو مکمل طور پر بین الاقوامی اصولوں اور معیارات کے مطابق بنایا جائے۔ انکو ایک ہی کمرے میں 23 گھنٹے قید رکھا گیا ہے اور بیرونی دنیا سے انکا رابطہ انتہائی محدود ہے۔ ایلس جل ایڈورڈز کے مطابق طویل یا غیر معینہ مدت کی قید تنہائی بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کے تحت ممنوع ہے۔ اقوام متحدہ کے نمائندہ نے مطالبہ کیا ہے کہ بانی چیئرمین عمران خان کی قید تنہائی فوری طور پر ختم ہونی چاہیے۔ آزادی سے محروم ہر شخص کے ساتھ انسانیت پر مبنی با وقار سلوک ہونا چاہیے۔ قید کے حالات قیدی کی عمر اور صحت کے مطابق ہونے چاہیے۔معاون خصوصی شفیع جان نے مزید کہا کہ اسطرح ہائیکورٹ کے واضح احکامات کے باوجود بانی چیئرمین عمران خان کی بہنوں کو ان سے ملاقات کی اجازت نہ دینا سمجھ سے بالاتر اور کھلی توہین عدالت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بانی چیئرمین عمران خان کی بہنیں غیر سیاسی خواتین ہیں اور اپنے بھائی سے ملاقات ان کا قانونی اور آئینی حق ہے جسے کسی صورت سلب نہیں کیا جا سکتا۔شفیع جان نے مزید کہا کہ منگل کے روز فیملی اور وکلاء جبکہ جمعرات کو دوستوں کی ملاقات کا دن مختص ہے۔ اس کے باوجود ملاقاتوں میں رکاوٹ ڈالنا قانون شکنی اور عدالتی احکامات کی نافرمانی ہے۔ آئین و قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے اور بانی چیئرمین عمران خان کے اہل خانہ کو ان کے قانونی حقوق و عدالتی احکامات کے مطابق ملاقات کی اجازت دی جائے۔
خیبر پختونخوا کے وزیر قانون کی زیر صدارت قانونی امور پر مشاورت کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد
خیبر پختونخوا کے وزیر قانون، انسانی حقوق و پارلیمانی امور، آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی زیر صدارت بدھ کے روز پشاور میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہواجس میں وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم ارشد ایوب ,ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا شاہ فیصل اتمان خیل ، سیکرٹری محکمہ قانون اختر سعید ترک ، سیکرٹری محکمہ اسٹیبلشمنٹ سید ذوالفقار علی شاہ سمیت قانون ، داخلہ ، خزانہ سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے حکام نے شرکت کی ۔اجلاس میں خیبر پختونخوا کے اہم قانونی اور انتظامی ایجنڈوں پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ لیجسلیٹو کمیٹی کے ایجنڈے میں خیبر پختونخوا پراسیکیوشن سروس ایکٹ ر غور خوض کیا گیا۔ دوسرے ایجنڈے میں خیبر پختونخوا سروس ٹربیونل ایکٹ، 1974 میں ترمیم کے امور پر مشاورت کی گئی، خیبر پختونخوا سروس ٹریبونل ایکٹ 1974 میں مجوزہ ترامیم کا مقصد سروس ٹریبونلز کے فیصلوں میں شفافیت، تیز رفتاری اور عدالتی انصاف کو بہتر بنانا ہے، جس کے تحت ٹریبونلز کے دائرہ کار، ممبران کی تقرری کے معیار اور اپیل کے عمل کو واضح کرتے ہوئے سروسز میں ناانصافیوں کے تدارک کے لیے مضبوط اور مؤثر قانونی فریم ورک فراہم کیا جائے گا۔کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں “خواتین کو کام کی جگہ پر ہراسانی سے تحفظ ایکٹ، 2010” میں ضروری ترامیم پر تبادلہ خیال ہوا۔ علاوہ ازایں خیبر پختونخوا پروٹیکشن آف ہراسمنٹ آف وومن ایٹ ورک پلیس (ترمیمی) ایکٹ 2010 میں مجوزہ ترامیم کے حوالے سے غور خوض کیا گیا جس کا مقصد خواتین کے خلاف ہراسگی کے خلاف تحفظ کو مزید مضبوط، واضح اور مؤثر بنانا ہے، تاکہ ان کے کام کی جگہوں پر محفوظ، باعزت اور مساوی ماحول کو فروغ دیا جا سکے۔وزیر قانون نے ہدایت کی کہ زیر بحث تمام امور کو شفافیت اور تیزی سے حتمی شکل دی جائے تاکہ صوبے میں بہتر گورننس اور قانونی نظام کو فروغ دیا جا سکے۔
محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی کوہاٹ میں ٹیکس نادہندگان کے خلاف کارروائیاں
محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خیبرپختونخوا نے کوہاٹ میں ٹیکس نادہندگان کے خلاف گھیرا تنگ کر کے مؤثر کاروائیاں شروع کر دی ہیں۔ گزشتہ روز ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر، رحمان الدین کی خصوصی ہدایات پرپراپرٹی ٹیکس کی عدم ادائیگی کرنے والے افراد کے خلاف مؤثر کارروائی عمل میں لائی گئی۔ اس ضمن میں شہر کے مختلف اہم علاقوں میں چھاپے مارے گئے اور قانون کی پاسداری نہ کرنے والے متعدد تجارتی و رہائشی یونٹس کو سربمہر کر دیا گیا۔کارروائی کے دوران مین بازار، مرغ منڈی، میاں خیل اور محلہ سنگھیڑ میں واقع مختلف یونٹس کو نشانہ بنایا گیا تاکہ ٹیکس کی وصولی کے عمل کو یقینی بنایا جا سکے اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کیلئے واضح پیغام بھیجا جا سکے۔محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی قانونی کارروائی، جرمانے یا زحمت سے بچنے کیلئے اپنے بقایا پراپرٹی ٹیکس کی بروقت ادائیگی یقینی بنائیں۔ محکمہ شہریوں سے اپیل کرتا ہے کہ ٹیکس کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو نظرانداز نہ کریں تاکہ آئندہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔
