خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے فنی تعلیم اور صنعت وحرفت حیات آباد پشاور میں ٹیوٹا کی نئی عمارت کا افتتاح

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے فنی تعلیم اور صنعت وحرفت محمد عدنان جلیل نے بدھ کے روز حیات آباد پشاور میں ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی(ٹیوٹا) کی نئی عمارت کا افتتاح کیا، اس سے پہلے ٹیوٹا کا مرکزی دفتر کرایے کی عمارت میں قائم تھا اور اب اسے اتھارٹی کی ذاتی ملکیتی عمارت میں منتقل کرکے سرکاری خزانے کو ماہانہ بنیادوں پر تقریبا 18 لاکھ روپے کا فائدہ پہنچا ہے، افتتاح کے دوران ایم ڈی ٹیوٹا عبد الغفار،ڈائریکٹر فنانس ٹیوٹا منیر گل،ڈائریکٹر ایچ آر عابد نواز،اکنامک ایڈوائزر محکمہ صنعت عبدالرحمان ،کوارڈینیٹر فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سرتاج احمد خان اور اتھارٹی کے دیگر افسران اور عملہ بھی موجود تھا، اس موقع پر صوبائی وزیر نے ٹیوٹا کے نئے دفتر کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا اور وہاں پر دستیاب تمام ضروری سہولیات کی موجودگی پر اطمینان کا اظہار کیا،اس موقع پر منعقدہ تقریب سے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ فنی تعلیم کے فروغ کیلئے ٹیوٹا کی مضبوطی اور اسے سہولیات سے آراستہ کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ جب اس شعبے کا پورا نظام اور ڈھانچہ بہتر ہو تو تب اس کے تربیتی اور پیشہ ورانہ ادرے اپنی خدمات احسن انداز میں سرانجام دے سکیں گے،انھوں نے کہا کہ ٹیوٹا کو صحیح پٹڑی پر ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے جہاں سے بہترین اور مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق سکلڈ فورس کی تیاری ممکن ہوسکے گی،انھوں نے مزید کہا کہ صوبے میں نوجوان طبقے کو ہنر یافتہ بناننے کی غرض سےٹیوٹا کیلئے ایک جامع ایکشن پلان مرتب کیا جائے گا جس کے نتیجے میں اس ادارے کے تربیتی مراکز سے ایسے ہنر مند افراد فارغ ہوسکیں گے جنھیں انڈسٹری اور مارکیٹ میں باعزت روزگار کے بہترین مواقع میسر ہوں گے،نگران وزیر کا مزید کہنا تھا کہ بے روزگاری کو ختم کرنے کیلئے عصری علوم کیساتھ ساتھ فنی اور پیشہ ورانہ تعلیم وتربیت کا فروغ انتہائی ضروری ہے کیونکہ دنیا کے نقشے پر کئی ترقی یافتہ ممالک نے ہنر مندی اور تکنیکی تربیت میں مہارت کا سہارہ لیکر ترقی کے منازل طے کئے ہیں،انھوں نے امید ظاہر کی کہ ٹیوٹا کا پورا عملہ نئے مرکزی دفتر میں اپنی پیشہ ورانہ زمہ داریاں ذہنی سکون اور خوش اسلوبی سے سرانجام دے سکیں گے،تقریب کے دوران ٹیوٹا کی جانب سے صوبائی وزیر کو شیلڈ بھی پیش کی گئی اور مختصر عرصے میں فنی تعلیمی شعبے کی ترقی کیلئے انکی انتھک کوششوں اور قدامات کو سراہا گیا،

مزید پڑھیں