خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ نان فارمل ایجوکیشن کے تحت تعلیم سے محروم رہنے والے بچوں اور بچیوں کو بہترین تعلیمی مواقع ان کے اپنے ہی علاقوں میں میسر کر رہے ہیں۔ کنڈنس کورس کے ذریعے مختصر مدت میں ان کو مڈل لیول تک تعلیم دے کر ان کو فارمل ایجوکیشن سسٹم میں شامل کر رہے ہیں۔ ہمارے نان فارمل ایجوکیشن کے طلبہ و طالبات نے حالیہ امتحانات میں بورڈز میں نمایاں پوزیشن حاصل کی ہیں انہوں نے کہا کہ صوبے میں 4.7 ملین بچے اسکولوں سے باہر تھے جن میں حالیہ داخلہ مہم کے ذریعے 1.3 ملین بچوں کو سکولوں میں داخل کروایا گیا ہے جبکہ آؤٹ آف سکول بچوں کے لئے آلٹرنیٹو لرننگ پاتھ ویز پروگرام 2019 سے شروع کیا گیا تھا اور اس پروگرام میں صرف 10 اضلاع شامل تھے۔ موجودہ حکومت نے اس پروگرام کو مزید 27 اضلاع تک وسعت دی۔جبکہ پارٹنر آرگنائزیشنز یونیسیف اور بنک بشمول ہیومن کیپیٹل انویسٹمنٹ پراجیکٹ اور اسپائر پروگراموں کے تحت ابھی تک تقریبا 63 ہزار طلبہ و طالبات کو سکولوں میں داخل کروایا گیا تھا۔ جن میں 38 ہزار طالبات بھی شامل تھی۔ ان میں 34 ہزار طلبہ و طالبات نے کورس مکمل کیا ہے اور فارمل ایجوکیشن سسٹم میں شامل ہو چکے ہیں۔ ابھی ہمارے 840 اے ایل پی سنٹرز میں 28 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نشترہال پشاور میں اے ایل پی سینٹرز کے فارغ التحصیل طلبہ و طالبات کے لئے منعقدہ گریجوایشن سرمنی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور اور اسپیشل سیکرٹری اسفندیار خٹک نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں محکمہ تعلیم اور اے ایل پی پروگرام کے اعلیٰ حکام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران، طلبہ و طالبات اور ان کے والدین نے شرکت کی۔ تقریب میں طلبہ و طالبات نے ٹیبلوز، ملی نغمے اور تقاریر پیش کیں۔صوبائی وزیر تعلیم نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ہم نے دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم کے حصول کے لیے 248 دینی مدارس میں اے ایل پی سینٹرز کھول رکھے ہیں اور ضم اضلاع میں مزید 300 اے ایل پی سینٹرز دینی مدارس میں قائم کرنے کے لیے پروگرام منظور کیا ہے۔ جس کا عنقریب آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ہماری موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اربوں روپے کا بجٹ تعلیم پر خرچ کیا جا رہا ہے جبکہ خواتین کی تعلیم کے لیے خصوصی اقدامات کئے جا رہے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ ضم اضلاع کے بچیوں کے لئے بھی اقدامات کریں اور ان کو ہر صورت سکولوں میں لانے کے لئے ماہانہ وظیفہ پروگرام بھی شروع کیا جا چکا ہے جس سے ضم اضلاع کی ہزاروں بچیاں مستفید ہوں گی۔ جبکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی خصوصی ہدایت پر تعلیم کارڈ اور رینٹڈ بلڈنگ سکولز پروگرام شروع کئے جا چکے ہیں۔ تعلیم کارڈ سے ضرورت مند اور ذہین طبہ و طالبات کو تعلیم حاصل کرنے کے تمام مواقع میسر آئیں گے۔ جبکہ رینٹڈ بلڈنگز اسکول پروگرام فوری طور پر سکولوں می درس و تدریس کا عمل جاری رکھنے کے لئے شروع کیا جا چکا ہے۔ تاکہ طلباء و طالبات کا مزید وقت ضائع نہ ہو۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے محکمہ تعلیم کے تمام پارٹنر آرگنائزیشنز کا بھی شکریہ ادا کیا۔ جن کی کاوشوں سے یہ منصوبے مکمل کئے جا رہے ہیں۔ تقریب کے اختتام پر گریجویٹ طلبہ و طالبات کو سرٹیفیکیٹس اور پوزیشن لینے والوں میں شیلڈ انعامات اور نقد رقم تقسیم کئے گئے۔