Home Blog Page 10

اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کا پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا دورہ

سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (ایم ٹی آئی پی آئی سی) کا دورہ کیا، جہاں وہ اپنے زیر علاج قریبی عزیز کی عیادت کے لیے آئے تھے۔اس موقع پر ہسپتال انتظامیہ نے انہیں ہسپتال کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کروایا اور فراہم کی جانے والی طبی سہولیات اور سروسز پر بریفنگ دی۔سپیکر کا استقبال پروفیسر ڈاکٹر شاکر احمد شاہ، چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی سی، اور ہسپتال ڈائریکٹر قاضی سعد نے کیا۔ سپیکر نے ادارے کی جدید سہولیات، معیاری طبی خدمات اور عملے کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا۔انہوں نے پی آئی سی کو صحت کے شعبے میں ایک مثالی ادارہ قرار دیا جو دیگر ہسپتالوں کے لیے ایک قابل تقلید ماڈل بن چکا ہے۔

خیبر پختونخوا کے وزیر آبپاشی عاقب اللہ خان کی زیر صدارت سالانہ ترقیاتی پروگرام 2025-26کے جاری و مجوزہ منصوبوں سے متعلق اجلاس کا انعقاد

اجتماعی نوعیت کے منصوبوں کو ترجیح دیں گے، صوبائی وزیر آبپاشی

جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنایا جائے، عاقب اللہ خان

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے آبپاشی عاقب اللہ خان نے کہا ہے کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام سے متعلق اجتماعی نوعیت کے منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی جبکہ جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلیے بھی موثر اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں محکمہ آبپاشی کے زیر انتظام سالانہ ترقیاتی پروگرام کے جاری و مجوزہ منصوبوں سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری محکمہ آبپاشی، چیف انجنیرز ساوتھ و نارتھ کے بشمول دیگر متعلقہ افسران بھی شریک تھے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ابپاشی عاقب اللہ خان کو سالانہ ترقیاتی پروگرام 2025-26 کے جاری و مجوزہ منصوبوں کے بارے تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں ایرگیشن سرکل بنوں، ایرگیشن سرکل ڈیرہ اسمعیل خان، ایرگیشن سرکل مردان، ایرگیشن سرکل ہزارہ، ایرگیشن سرکل سوات، ایرگیشن سرکل صوابی اور ضم قبائیلی اضلاع میں جاری و مجوزہ منصوبوں سے متعلق غور و خوض کیا گیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر عاقب اللہ خان کا کہنا تھا کہ مسائل کے حل کیلئے اقدامات اٹھائیں گے۔ انہوں نے تعمیراتی معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے پر زور دیا۔ عاقب اللہ خان نے حکام کو تمام امور بروقت نمٹانے کیلیے ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے تمام ایکسین صاحبان کی اجلاس بلانے اور اہم منصوبوں کی نشاندہی کرانے جبکہ انہیں حتمی رپورٹ پیش کرانے کیلیے بھی احکامات جاری کیئے۔

اسلحہ لائسنسوں کے اجراء میں تاخیر پر رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن کا نوٹس

اسلحہ لائسنسوں کے اجراء میں تاخیر پر رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن کا نوٹس

15 دنوں کے اندر شہریوں کو لائسنس جاری کرنے کے احکامات جاری

*آر ٹی ایس کمیشن میں چھ عوامی شکایات کی شنوائی، خدمات تک بروقت رسائی عوام کا حق ہے، کمیشن *

رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں چھ عوامی شکایات کی شنوائی ہوئی۔ کمیشن کے دو کمشنرز محمد عاصم امام اور زاکر حسین آفریدی نے شہریوں کی درخواستوں پر سماعت کی۔ شمالی وزیرستان سے نقیب اللہ نے اسلحہ لائسنس کے اجراء کے لیے کمیشن سے رجوع کیا ہے۔ سیکشن آفیسر اسلحہ کمیشن کے سامنے حاضر ہوئے اورکمیشن کو بتایا کہ اسلحہ لائسنس کا اجراء مجموعی مسئلہ ہے جو ڈیپارٹمنٹ کے پاس پرنٹنگ کارڈ کی عدم دستیابی کی وجہ سے رونما ہوا ہے اور اس کے حل کے لئے محکمہ نے دو لاکھ کارڈز کا آرڈر دے دیا ہے۔ کمیشن نے 15 دنوں کے اندر شہریوں کو کارڈ جاری کرنے کے احکامات جاری کیے۔ اسی طرح ساجد حسین نے ہری پور سے وراثتی انتقالات کے لیے کمیشن سے رجوع کیا ہے۔ شہری کا کہنا ہے کہ آٹھ بہن بھائیوں نے جائیداد بیج دی ہے اور انکا کوئی نام و نشان نہیں۔ کمیشن نے شہری کو تمام دستاویزات بھجوانے کی ہدایت دی۔ صوابی سے طلحہ نامی شہری نے اسلحہ لائسنس کے لیے کمیشن کو درخواست دی تھی۔ شہری نے اپنی درخواست واپس لی۔ ڈی آئی خان سے محمد گلاب نے زمین کی حد براری کے لیے درخواست دی ہے۔ مشترکہ جائیداد ہونے کے باعث کمیشن نے شہری کو تمام مالکان سے درخواست دستخط کروا کے ڈپٹی کمشنر کو دینے کی ہدایت کی۔ پشاور سے زوالفقار نے ایف آئی آر کے اندراج کے کمیشن سے رجوع کیا، شہری نے کہا کہ ایک بار انکا موٹر سائیکل چوری ہوا، پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی۔ اب دوبار گھر سے چار تولے سونا اور تین لاکھ نقدی چوری ہوئی ہے، پولیس پھر سے ایف آئی آر درج نہیں کررہی۔ کمیشن نے ایس ایس پی آپریشنز پشاور کو ایک مہینے کے اندر شہری کا مسئلہ حل کرنے کے احکامات دئیے۔ کمیشن نے سرکاری افسران کو عوام کی ضروریات کو مؤثر طریقے سے پورا کرنے اور خدمات کی فراہمی کے عمل کو بہتر بنانے پر زور دیا۔ بنیادی خدمات کا حصول عوام کا حق ہے نا کہ ان پر حکومت کا احسان۔

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کی زیر صدارت کمشنرز و ڈپٹی کمشنرز کانفرنس کا انعقاد، عوامی مرکزیت پر مبنی گورننس پر زور

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کی دوسری کانفرنس بذریعہ ویڈیو لنک منعقد ہوئی جس میں عوامی خدمت، کارکردگی پر مبنی گورننس اور شہریوں سے مؤثر رابطہ کاری کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔چیف سیکرٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنرز حکومت اور ریاست کا چہرہ ہیں، ان کی اہمیت، مؤثریت اور عوامی تاثر کا براہ راست تعلق ان کی فیلڈ میں کارکردگی سے ہے، جو ان کے کیریئر کی ترقی پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”آپ کی کارکردگی خود بولنی چاہیے “۔انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنے کردار سے ایسی مثال قائم کریں جو یادگار بن جائے۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ عوامی مسائل کے فوری حل اور عوامی اعتماد کی بحالی کے لئے جرگوں، کھلی کچہریوں اور فیلڈ وزٹس جیسے اقدامات کو ترجیح دی جائے۔ انہوں نے مؤثر عوامی رابطے کو اچھی گورننس کی بنیاد قرار دیا۔چیف سیکرٹری نے صوبائی حکومت کے اصلاحاتی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے ”اختیار عوام کا” پورٹل اور ”99 نکاتی عوامی ایجنڈا” کو عوامی خدمات کی فراہمی میں بہتری کا ذریعہ قرار دیا۔اجلاس میں مختلف اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ بعض اضلاع میں نمایاں کارکردگی کو سراہا گیا جبکہ متعدد پہلوؤں پر بہتری کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اجلاس کے دوران ڈپٹی کمشنرز نے اپنے اضلاع کے حوالے سے منفرد سوچ کے حامل مقامی نوعیت کی تجاویز بھی پیش کیں۔ریونیو کے ایک سال سے زائد عرصے کے زیر التواء کیسز پر چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ تمام زیر التواء کیسز کو 70 دنوں میں نمٹایا جائے اور بورڈ آف ریونیو کی ہدایات پر من و عن عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔تعلیمی معیار کی بہتری کے حوالے سے چیف سیکرٹری نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ امتحانی مراکز کے اطراف سخت مانیٹرنگ کی جائے تاکہ قریبی مارکیٹوں سے نقل میں معاونت کو روکا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ اقدامات کو عوامی سطح پر سراہا گیا ہے اور انہیں مستقل بنیادوں پر برقرار رکھنا ہوگا تاکہ میرٹ کی بالادستی قائم رہے۔صفائی و ستھرائی کی اہمیت کے پیش نظر اجلاس میں پیر 21اپریل سے ہفتہ بھر پر مشتمل صفائی مہم کے آغاز کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

گندم کی قیمت میں فی من سو روپے کم ملنے سے پورے ملک کے کسانوں کا 75 ارب جبکہ پنجاب کے کسانوں کو 50 ارب کا نقصان

گندم کی قیمت میں فی من سو روپے کم ملنے سے پورے ملک کے کسانوں کا 75 ارب جبکہ پنجاب کے کسانوں کو 50 ارب کا نقصان ہے۔ اس صورتحال کے تناظر میں مستقبل میں گندم کی درآمد کرنی پڑے گی۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

رواں سال ملکی شرح نموع 2.5 تا 3.0 فیصد رہے گی جو 4 فیصد ہدف سے کم ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

نئے این ایف سی ایوارڈ کا انعقاد نہ کرنا اور خیبرپختونخوا کو ضم اضلاع کے فنڈز نہ دینا امتیازی سلوک ہے۔وفاقی حکومت CRBC لفٹ کینال فیز ون 1990 کی دہائی کے منصوبے کو نہیں لے رہی ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کا گندم نرخ، ملکی شرح نمو اور پیٹرولیم قیمتوں پر ردّعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ گندم قیمت میں فی من سو روپے کم ملنے سے پورے ملک کے کسانوں کا 75 ارب جبکہ پنجاب کے کسانوں کو 50 ارب کا نقصان ہے۔ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ موجودہ قیمت کے حساب سے 1200 روپے فی من کسانوں کو نقصان ہے جو پنجاب کے کسانوں کا 600 ارب جبکہ باقی ملک کے کسانوں کا 300 ارب روپے بنتا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ یہی کل نقصان تقریباً 3.2 ارب ڈالر بنتا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ اسی صورتحال کے تناظر میں مستقبل میں گندم کی درآمد کرنی پڑے گی اتنی رقم پھر درآمد کی شکل میں غیر ملکی کسانوں کو ادا کریں گے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ رواں سال ملکی شرح نموع 2.5 تا 3.0 فیصد رہے گی جو 4 فیصد ہدف سے کم ہے جبکہ زمینی حقائق کے مطابق پہلے 8 ماہ میں صنعتوں کی پیداوار منفی 1.9 فیصد ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ صنعتی پیداوار مارچ کے مہینے میں منفی 5.9 فیصد رہی اور ملکی زراعت تاریخ کی بدترین دور سے گزر رہی ہے جبکہ کسی قدرتی آفت کا بھی سامنا نہیں ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ حکومت نے پیٹرولیم لیوی پہلے 30 سے 70 روپے کیا جبکہ مزید لیوی لگائیں گے تاکہ پٹرول سستا نا ہو جبکہ پیٹرولیم قیمتوں سستا نہ کرنے سے بڑا عوام مخالف اقدام نہیں ہوسکتا۔مزمل اسلم نے کہا کہ حکومت کی جانب گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاری ہو رہی ہے جبکہ کھاد پر نئے بجٹ میں ٹیکس لگانے پر کام ہو رہا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ کسانوں کو حقوق نہیں مل رہے جبکہ فارم 47 کی حکومت ملک چلانا اسکو کہتی ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کا این ایف سی اور CRBC لیفٹ کنال منصوبے بارے کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نیخیبرپختونخوا کے ساتھ مکمل طور پر امتیازی سلوک روا رکھا ہے جبکہ حکومت ضم اضلاع (سابق فاٹا) کی مشکلات کو مکمل طور پر نظر انداز کر رہی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ نئے NFC ایوارڈ کا انعقاد نہ کرنا اور خیبرپختونخوا کو ضم اضلاع کے فنڈز نہ دینا امتیازی سلوک ہے وفاقی حکومت CRBC لفٹ کینال فیز ون 1990 کی دہائی کے منصوبے کو نہیں لے رہی ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ یہ لیفٹ کنال خیبرپختونخوا اور پاکستان کے فوڈ سیکیورٹی کے لیے لائف لائن ہوگی یہ فیصلے قومی اقتصادی کونسل نے کرنے ہیں جہاں فیڈریشن کی مکمل نمائندگی موجود ہے۔

خیبر پختونخوا کے وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان کی زیر صدارت

خیبر پختونخوا کے وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان کی زیر صدارت محکمہ لائیو سٹاک، فشریز اور کوآپریٹیو کی کارکردگی کے حوالے سے اجلاس پشاور میں منعقد ہوا جس میں ایم پی اے سلطان روم، ڈپٹی سیکرٹری لائیو سٹاک ساجد نواز، ڈائریکٹر جنرل لائیو سٹاک توسیع ڈاکٹر اصل خان، ڈائریکٹر جنرل لائیو سٹاک ریسرچ ڈاکٹر اعجاز علی، ڈائریکٹر جنرل فشریز ارشد عزیز اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی اجلاس میں صوبائی وزیر فضل حکیم خان کو لائیو سٹاک، فشریز اور کوآپریٹیو کے جاری و نئے منصوبوں پر تفصیلی طور پر بریفنگ دی گئی صوبائی وزیر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں جاری تمام منصوبوں کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اس ضمن میں تمام تر دستیاب وسائل کو بروکار لایا جائے انہوں نے کہا کہ دودھ اور گوشت کی پیداوار میں اضافے کیلئے مزید منصوبے بنائے جائیں تاکہ صوبہ خیبرپختونخواہ دودھ اور گوشت میں خود کفیل ہو جائے انہوں نے کہا کہ ایسے منصوبے شامل کئے جائیں جن سے مویشی پال زمینداروں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچے۔ صوبائی وزیر فضل حکیم خان نے لائیو سٹاک، فشریز اور کوآپریٹیو کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے منصوبوں میں مزید شفافیت لانے اور عوام دوست اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے مزید سخت سے سخت اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ مویشی پال حضرات کو ان منصوبوں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچے انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ محکموں کی کارکردگی میں مزید بہتری لانے کے لیے کوششوں کو تیز کیا جائے اور صوبے میں جہاں پر بھی غیر قانونی ماہی گیری ہورہی ہو تو اس کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات اٹھا تے ہوئے قانونی کاروائی کو فوری طور پر یقینی بنایا جائے اور اس ضمن میں کسی کے ساتھ کوئی نرمی نہ برتی جائے صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی قیادت میں مویشی پال زمینداروں کی بہتری کے لیے اقدامات اٹھارہی ہے۔

خیبر پختونخوا کے وزیر قانون،انسانی حقوق و پارلیمانی امور آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ

خیبر پختونخوا کے وزیر قانون،انسانی حقوق و پارلیمانی امور آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ کسی بھی محکمہ کی کارکردگی اور ترقی کا انحصار اس کے ملازمین کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور خدمات پر ہوتا ہے، لہٰذا ایمپلائز سروس رولز کو مؤثر، واضح اور عصری تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا چاہیے۔ یہ رولز نہ صرف ملازمین کی بھرتی، ترقی، تربیت اور تبادلوں کے اصول متعین کرتے ہیں بلکہ شفافیت، احتساب اور میرٹ پر مبنی نظام کی بنیاد بھی فراہم کرتے ہیں۔ جدید دور میں جہاں ٹیکنالوجی، گورننس اور عوامی توقعات تیزی سے بدل رہی ہیں، وہاں سروس رولز کو وقتاً فوقتاً اپ ڈیٹ کرنا ضروری ہے تاکہ محکمہ ایک فعال، باصلاحیت اور ذمہ دار افرادی قوت سے لیس رہے۔ ایسے رولز، جو کارکردگی پر انعام، کمزوری پر اصلاح اور پیشہ ورانہ ترقی کے مواقع فراہم کریں، ادارے کو مؤثر، جوابدہ اور عوامی خدمت کے لیے موزوں بناتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سول سیکرٹریٹ پشاور میں صوبائی محتسب کے ایمپلائز سروس رولز کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری محکمہ قانون سعید احمد ترک، محکمہ قانون کے سینئر قانون دان رئیس احمد، محکمہ قانون کے ڈپٹی لیجسلیشن آفیسر عمران خان اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی محتسب ایمپلائز سروس رولز کی سیکشن 8 جو صوبائی محتسب میں عملہ کی تعیناتی کے ضوابط پر مبنی ہے، تفصیلی بریفننگ دی گئی۔ اجلاس میں سیلیکشن اینڈ پروموشن بورڈ میں ڈائریکٹر جنرل صوبائی محتسب کو ممبر بنانے کے ساتھ ساتھ سیکرٹری محتسب اور سیکشن آفیسر ایڈمن کو ممبر بنانے کی تجویز پیش کی گئی۔ اجلاس میں تعیناتی کے سلسلے میں عمر کی حد اسامی کے لئے درخواست جمع کرنے کے آخری دن تک رکھنے کی بھی تجویز دی گئی۔ اصول و ضوابط میں معذور افراد، اقلیتی برادری،خواتین اور ٹرانس جنڈرز کے لئے کوٹہ مختص کرنے کے بھی تجویز پیش کی گئی۔ اجلاس میں کسی بھی اسامی پر تعیناتی کے لئے کیریکٹر سرٹیفکیٹ کے لوازمات کے متعلق مختلف آراء بھی پیش کی گئیں۔

خیبر پختونخوا حکومت کا تعلیم کے فروغ کے لئے ایک اور اچھا قدم۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختون خوا حکومت نے تعلیم کے فروغ کے لئے ایک اور اچھا قدام اٹھایا ہے۔ صوبائی حکومت نے بچوں کو مفت سکول بیگز فراہم کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے اس کے علاوہ حکومت نے سرکاری سکولوں کے طلبہ کو مفت کتابیں فراہم کرنے کے لیے فنڈز کی منظوری بھی دے دی ہے۔ اسی طرح پیرنٹ ٹیچر کونسل کا سالانہ فنڈ 5 ارب سے بڑھا کر 7 ارب روپے کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔اس فیصلے کا مقصد غریب والدین پر معاشی بوجھ کم کرنا اور داخلہ مہم کو مؤثر بنانا ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور عمران خان کے وژن کے مطابق تعلیم کے فروغ کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہے ہیں،مریم نواز سے درخواست ہے کہ علی امین گنڈاپور کے اس منصوبے کو بھی کاپی کریں، ہم چاہتے ہیں کہ پنجاب کے بچے بھی خوشحال اور تعلیم یافتہ ہوں، مریم نواز کو چاہئے کہ ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے کی بجائے علی امین کی طرح حقیقی اصلاحی ایجنڈے پر کام کریں۔ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ وزیر اعلی علی امین گنڈاپور صوبے میں تعلیم کے فروغ کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہے ہیں کیونکہ تعلیم کے فروغ سے ہی ترقی کے راستے کھلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال داخلہ مہم کو موثر بنانے کے لئے حکومت سنجیدہ اقدامات اٹھارہی ہے جسکے دورس نتائج سامنے آئیں گے۔ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے مزید کہا کہ بچے ہمارے آنے والا مستقبل ہیں انکو جدید اور معیاری تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لئے خیبر پختونخوا حکومت عملی اقدامات اٹھارہی ہے۔

وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے شریف خاندان کے حالیہ بیلاروس دورے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین نسلوں پر مشتمل پورا ٹبر سرکاری خرچ پر سیر سپاٹے کر رہا ہے۔ بیلاروس کا دورہ ایک خاندانی تفریحی ٹرپ تھا جس سے قوم کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کو قوم کے دکھ درد کا کوئی احساس نہیں، عوام مہنگائی کے بوجھ تلے پس رہے ہیں اور حکمران خاندان بیرونِ ملک تفریح میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کبھی بھی اپنے خاندان کو جہاز میں بھر کر سرکاری خرچ پر بیرون ملک نہیں لے کر گئے۔ قیادت اور بادشاہت میں یہی فرق ہے۔بیرسٹر سیف نے سوال اٹھایا کہ شریف خاندان واضح کرے کہ بیلاروس کے دورے سے ملک کو کیا فائدہ پہنچا؟ عوام کے ٹیکس کا پیسہ آخر کس کھاتے میں خرچ ہو رہا ہے۔مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کو اپنے غیرملکی دوروں میں صرف پنجاب یاد رہتا ہے، باقی تین صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو وہ نظر انداز کرتے ہیں، بیرسٹر سیف نے مطالبہ کیا کہ شریف خاندان سرکاری خرچ پر کیے گئے تمام دوروں کی تفصیلات عوام کے سامنے لائے اور اس پیسے کا حساب دے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی ملک لیاقت خان نے کہا ہے کہ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی ملک لیاقت خان نے کہا ہے کہ محکمہ کی بہبود و ترقی اولین ترجیح ہے۔سب کو متحد ہوکر اس محکمہ کی ترقی کیلئے دن رات محنت کی ضرورت ہے۔ملازمین اپنی توانائی عوام کی خدمت کیلئے صرف کریں اور اس سلسلے میں صوبائی حکومت ملازمین کے حقوق کے تحفظ کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھارہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ بہبود آبادی کے ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ڈی جی پاپولیشن عائشہ احسان،ایڈیشنل ڈی جی نوشیروان،پراجیکٹ ڈائریکٹر ہدایت و دیگر متعلقہ حکام موجود تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا ہے کہ تمام ملازمین ایمان داری اور تندہی سے اپنے فرائض بخوبی سرانجام دینے کی تاکید کی اور کہا کہ متحد ہوکر محکمہ کی ترقی کیلئے دن رات محنت کریں۔انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر بہبود آبادی کی ترقی پر توجہ دی جاتی ہے۔انکا کہنا تھا کہ محکمہ کی ترقی ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔تقریب کے اختتام پر معاون خصوصی نے ریٹائرڈ ملازمین کو ہار پہنائے اور شیلڈ تقسیم کیں اور ان کیلئے نیک خوہشات کا اظہار کیا۔