Home Blog Page 10

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف کی باجوڑ دھماکے کی شدید مذمت

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے باجوڑ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور اس کے شہداء کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی، بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ ملک دشمنوں عناصرکو اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دینگے،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے واقعے کی تحقیقات کیلئے احکامات جاری کر دیئے ہیں جبکہ وزیر اعلیٰ نے زخمیوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں ملوث عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے انہوں نے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنر، تحصیلدار سمیت دیگر قیمتی جانوں کا ضیاع انتہائی افسوسناک ہے اورصوبائی حکومت لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ مشیر اطلاعات نے غمزدہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہدا کے درجات کے بلندی لواحقین کے صبر جمیل کے لئے دعا کی ہے۔

خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت میجر ریٹائر ڈسجاد بارکوال نے باجوڑ میں ہونے والے بم دھماکے کی

خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت میجر ریٹائر ڈسجاد بارکوال نے باجوڑ میں ہونے والے بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن دشمن عناصرکبھی اپنے مقا صد میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سیکورٹی ادارے بہادری کے ساتھ ایسی مزموم کارروایوں کی روک تھام میں مصروف عمل ہیں اور پوری قوم متحد ہوکر امن و سلامتی کے لئے اپنے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔صوبائی وزیر نے اس سانحہ میں اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار سمیت دیگرقیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے اور غمزدہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہدا کے درجات کی بلندی اورلواحقین کے صبر جمیل کے لئے دعا کی۔

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ نے باجوڑ میں ہونے والے دھماکے میں اسسٹنٹ کمشنر اور

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ نے باجوڑ میں ہونے والے دھماکے میں اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار سمیت قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے حکام کو زخمیوں کے بہتر علاج معالجہ کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ طبی امداد کی فراہمی اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا ئے جائیں۔ چیف سیکرٹری نے غمزدہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی بھی دعا کی

مشیر صحت احتشام علی کی باجوڑ دھماکے کی شدید مذمت، زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کر دی گئی

مشیر صحت خیبرپختونخوا احتشام علی نے باجوڑ کے علاقے ناوگئی میں ہونے والے افسوسناک دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس سانحے میں شہید ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر، تحصیلدار، سب انسپکٹر اور دیگر شہداء کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔مشیر صحت نے واقعے کے فوری بعد ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال باجوڑ سے رابطہ کیا اور زخمیوں کو فوری اور بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی۔مشیر صحت کی ہدایت پر باجوڑ کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور محکمہ صحت کا عملہ الرٹ رہا۔ زخمیوں کو فوری طور پر ابتدائی طبی امداد دی گئی، جبکہ تشویشناک حالت کے حامل پانچ زخمیوں کو مزید علاج کے لیے پشاور منتقل کیا گیا۔ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال باجوڑ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، دھماکے میں اسسٹنٹ کمشنر ناوگئی فیصل اسماعیل، تحصیلدار عبدالوکیل، سپاہی زاہد اور فضل منان موقع پر ہی شہید ہوگئے، جبکہ آزاد ذرائع کے مطابق زخمی سب انسپکٹر نور حکیم کو پشاور منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں شہید ہو گئے۔دھماکے میں مجموعی طور پر 18 افراد زخمی ہوئے، جنہیں موقع پر ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی۔محکمہ صحت خیبرپختونخوا سانحے کے متاثرین کے ساتھ کھڑا ہے اور زخمیوں کو مکمل علاج کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات جاری رکھے گا۔

محکمہ اوقاف میں کرپشن، سفارش اور اقرباپروری کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی نافذ، کئی ملازمیں کو اپنے عہدوں سے ہٹایا دیاگیا۔

ملازمین کی کارکردگی کی ہفتہ وار نگرانی، عوامی شکایات کے لیے دفتر کے دروازے کھلے رکھنے کا اعلان
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اوقاف و مذہبی امور محمد عدنان قادری نے واضح کیا ہے کہ محکمہ اوقاف میں بدعنوانی، اقرباپروری اور سفارش جیسے منفی رجحانات کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی ہے۔ ایسے تمام افراد جو اس پالیسی کی خلاف ورزی کریں گے، ان کے خلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اپنے دفترسے جاری ایک خصوصی بیان میں وزیر موصوف نے کہا کہ میرے نزدیک دیانتداری، میرٹ اور شفافیت ہی کسی ادارے کی اصل بنیاد ہے۔ اب محکمہ اوقاف میں صرف کام بولے گا، تعلقات نہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ ہر ہفتے کے اختتام پر خود محکمانہ امور کا جائزہ لیں گے تاکہ ہر افسر و اہلکار کی کارکردگی کو جانچا جا سکے اور بہتری کے اقدامات بروقت کیے جا سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر سرکاری ملازم کو اس کی صلاحیت، مہارت اور تجربے کے مطابق ذمہ داریاں دی جائیں گی، تاکہ کام کی افادیت اور نتائج میں بہتری لائی جا سکے۔واضح رہے، کہ وزیر اوقاف عدنان قادری کی ہدایات کی روشنی میں سیکرٹری اوقاف خیبرپختونخوا نے منگل کے روزپانچ ملازمین کی اپنے عہدوں سے برطرفی کا اعلامیہ جاری کیا ہے۔ جن کی جگہ دیگر متعلقہ ملازمین کو لگایا گیا ہے۔ وزیر اوقاف نے عوام الناس سے بھی براہ راست رابطہ رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میرے دفاتر کے دروازے عوام کے لیے کھلے ہیں۔ اگر کسی کو محکمہ اوقاف سے متعلق کوئی شکایت یا تجاویز ہوں تو بلا جھجھک آ کر ملاقات کریں۔ ہم شفاف اور خدمت گزار نظام لانا چاہتے ہیں، جس کے لیے عوام کی شمولیت نہایت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عوامی فلاح اور ادارہ جاتی بہتری کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی اور محکمہ اوقاف کو ایک فعال، دیانتدار اور جدید طرز پر استوار ادارہ بنایا جائے گا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے جنگلات پیر مصور خان کی باجوڑ دھماکے کی مذمت

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے جنگلات، ماحولیات، جنگلی حیات و موسمیاتی تبدیلی، پیر مصور خان نے ناواگئی، باجوڑ میں اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی پر ہونے والے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے دھماکے کے نتیجے میں اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار سمیت دیگر اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے۔یہاں سے جاری ایک بیان میں پیر مصور خان نے کہا کہ اس افسوسناک واقعے میں شہید ہونے والے افسران اور پولیس اہلکاروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔اسلام سمیت کوئی بھی مذہب اس طرح کی کارروائیوں کی اجازت نہیں دیتا۔معاون خصوصی نے شہداء کے بلند درجات اور زخمی افراد کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اور کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں صوبائی حکومت غمزدہ خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہیں۔

وزیر قانون خیبر پختونخوا آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی باجوڑ بم دھماکے کی شدید مذمت، شہداء کے لواحقین سے اظہارِ ہمدردی

خیبرپختونخوا کے وزیر قانون آفتاب عالم ایڈووکیٹ نے باجوڑ میں ہونے والے بم دھماکے کو انتہائی افسوسناک اور انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے شہداء کے خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی ہے۔وزیر قانون نے اپنے بیان میں کہا کہ دہشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں جو نہتے عوام کو نشانہ بناتے ہیں۔ معصوم جانوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والے عناصر اس ملک و قوم کے لیے ناسور ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم متحد ہے اور دشمن کے ناپاک عزائم کو ہر محاذ پر شکست دی جائے گی۔آفتاب عالم ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے کی جانے والی بزدلانہ کارروائیاں قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتیں۔ خیبرپختونخوا کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں، جو ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ صوبائی حکومت سیکیورٹی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور دہشت گردی کی عفریت کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد امن کا سورج طلوع ہوگا اور صوبے کو دہشت گردی سے پاک کر دیا جائے گا۔

محکمہ خوراک خیبرپختونخوا کی نجی ٹی وی چینل پر چلنے والی خبر کی سختی سے تردید

محکمہ خوراک خیبرپختونخوا نے نجی ٹی وی چینل پر نشر ہونے والی اس خبر کی سختی سے تردید کی ہے جس میں محکمہ پر آڈٹ اعتراضات سے متعلق یکطرفہ اور حقائق کے منافی مؤقف پیش کیا گیا ہے۔محکمہ خوراک کے حکام کے مطابق نجی ٹی وی چینل نے خبر نشر کرنے سے قبل محکمہ خوراک کا مؤقف لینا بھی گوارا نہیں کیا، جو صحافتی اقدار کے خلاف اور عوام کو گمراہ کرنے کے مترادف ہے۔محکمہ خوراک کے حکام نے وضاحت کی کہ مالی سال 2024-25کی آڈٹ رپورٹ تاحال محکمہ خوراک کو موصول ہی نہیں ہوئی۔ انہوں نے واضح کیا کہ آڈٹ معمول کے مطابق آڈٹ رپورٹ میں آبزرویشنز سامنے آتی ہیں جو کہ کسی بے قاعدگی کی نشاندہی نہیں بلکہ شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ہوتی ہیں۔محکمہ خوراک کے حکام نے کہاکہ آڈٹ آبزرویشنز کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ کسی مالی یا انتظامی فیصلے کی وضاحت کے لیے مزید دستاویزی شواہد درکار ہوتے ہیں۔ ان آبزرویشنز کے جوابات محکمہ باقاعدہ ثبوتوں کے ساتھ تیار کرتا ہے اور متعلقہ حکام کو فراہم کیے جاتے ہیں۔محکمہ خوراک کے حکام نے مزید کہا کہ مالی سال 2022-23 اور 2023-24کی آڈٹ آبزرویشنز کے جوابات بھی محکمہ خوراک کی جانب سے مکمل تیاری کے ساتھ دیے جا رہے ہیں۔محکمہ خوراک نے واضح کیا کہ گندم کی خریداری، ریلیز اور انصاف فوڈ کارڈ سمیت تمام منصوبے مکمل طور پر قانون، قواعد و ضوابط اور صوبائی کابینہ کی منظوری کے تحت شفاف انداز میں مکمل کیے گئے ہیں۔

محکمہ ہاؤسنگ رہائشی مسائل کے خاتمے کیلے کوشاں ہے۔ڈاکٹر امجدعلی

لینڈ شئیرنگ فارمولا مکمل شفاف ہے, اس میں عوام کی دلچسپی قابل ستائش ہے۔ ڈاکٹر امجدعلی

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے گزشتہ روز پراونشل ہاؤسنگ اتھارٹی کے زیر انتظام پشاور میں کثیر المنزلہ رہائشی و تجارتی منصوبہ ورسک ون کا دورہ کیا۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل اور دیگر متعلقہ افسران بھی ان کے ہمرہ تھے۔ معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ منصوبہ 2 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہو رہا ہے جو کہ کل 13 فلورز پر مشتمل ہے جس میں 10 فلورز رہائشی مقاصد جبکہ 3 فلورز کمرشل سرگرمیوں کیلے استعمال ہوں گے۔ رہائشی فلورز مختلف سائز میں مجموعی طور پر 160 فلیٹس پر مشتمل ہیں۔ بریفگ میں مزید بتایا گیا کہ ورسک ون منصوبے کے مجموعی فلیٹس میں سے 49 فیصد سرکاری ملازمین جبکہ 51 فیصد عام شہریوں کے لیے مختص ہیں۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے معاون خصوصی ڈاکٹر امجد علی کا کہا تھا کہ محکمہ ہاؤسنگ رہائشی مسائل کے خاتمے کیلے اقدامات اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لینڈ شئیرنگ کا انتہائی شفاف فارمولا ہے،جس میں عوام دلچسپی لے رہے ہیں۔ ڈاکٹر امجد علی کا کہنا تھا کہ تمام جدید سہولیات سے آراستہ ورسک ون ہاؤسنگ منصوبے پر 45 فیصد کام مکمل ہوا ہے جبکہ اکتور 2026 تک یہ منصوبہ مکمل ہوجائے گا۔

مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف سوات سیلاب کے سانحہ میں شہید ہونے والے مردان کے ایک ہی

معاونِ خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن، طفیل انجم، اور ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن، انصاراللہ خلجی، بھی ان کے ہمراہ تھے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف سوات میں سیلاب کے باعث رونما ہونے والے سانحہ میں مردان نواں کلی رستم کے ایک ہی خاندان کے شہید ہونے والے تین افراد کے لواحقین کے گھر گئے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاونِ خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن، طفیل انجم، اور ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن، انصاراللہ خلجی، بھی ان کے ہمراہ تھے۔اس موقع پرحکومتی وفد نے غمزدہ خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے تعزیتی پیغام پہنچایا اور کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور پوری صوبائی حکومت لواحقین کے دکھ درد میں برابر کی شریک ہے،سانحہ سوات پر پوری قوم غمزدہ ہے،حکومت کی جانب سے اعلان کردہ معاوضہ جلد لواحقین کو فراہم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے،موسمی حالات پر کسی کا کنٹرول نہیں، تاہم حکومت اس حوالے سے غفلت برتنے والے افراد کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کر رہی ہے اورابتدائی طور پر کچھ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں عہدوں سے ہٹا بھی دیا گیا ہے جنمیں ڈپٹی کمشنر سوات، دو اسسٹنٹ کمشنرز اور ریسکیو سوات انچارج شامل ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ نے مکمل تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے جس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور جلد رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ رپورٹ موصول ہونے کے بعد غفلت کے مرتکب تمام افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ واقعے کے بعد دریائے سوات میں تجاوزات کے خلاف بلا تفریق آپریشن شروع کیا ہے اور ریور ایکٹ کے خلاف تمام آبادیوں کو گرایا جارہا ہے۔ اسکے علاوہ ریسکیو ادارے کو بھی مضبوط کیا جارہا ہے اور جدید آلات سے لیس کیا جارہا ہے تاکہ آئندہ کسی بھی حادثے میں نقصانات کو روکا جاسکے۔