Home Blog Page 104

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے جیلخانہ جات ہمایون خان نے صوبائی وزیر آبپاشی عاقب اللہ خان

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے جیلخانہ جات ہمایون خان نے صوبائی وزیر آبپاشی عاقب اللہ خان اور معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیرکے ہمراہ بدھ کے روز ضلع صوابی میں سب جیل اور زیر تعمیر نئی ڈسٹرکٹ جیل کا دورہ کیا۔انھوں نے سب جیل میں قیدیوں سے ملاقات کی اور انھیں فراہم کی جانے والی سہولیات اور مسائل سے آگاہی حاصل کی۔معاونین خصوصی اور صوبائی وزیر نے نئی زیر تعمیر ڈسٹرکٹ جیل صوابی کے تعمیراتی کام پر پیش رفت کے حوالے سے محکمہ مواصلات و تعمیرات کے مقامی حکام سے تفصیلی پریزنٹیشن بھی لی جبکہ نئی جیل میں قیدیوں کی رہائش اور دیگر سہولیات کے حوالے سے جاری ترقیاتی منصوبوں کا معائنہ بھی کیا۔انھوں نے موجودہ سب جیل کے مختلف بیرکس کا دورہ کرنے کے موقع پر قیدیوں سے انکے مسائل سنے جبکہ انکی تعلیم و تربیت کے مختلف تیکنیکی و سکلڈ پروگراموں کے حوالے سے بھی شناسائی حاصل کی۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے جیل خانہ جات ہمایون خان نے ہدایات کی کہ نئی ڈسٹرکٹ جیل صوابی میں قیدیوں کو رکھنے کیلئے جاری ضروری منصوبوں کا باقی ماندہ 30 فیصد تعمیراتی کام آئندہ 2 مہینوں میں مکمل کیا جائے تاکہ یہاں پر قیدیوں کی منتقلی جلد از جلد ممکن ہو۔انھوں نے سب جیل میں قیدیوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ ان کی خوراک کی مینو میں مزید بہتری لانے کیلئے موجودہ مینو میں ردوبدل کیا جائے گا جبکہ قیدیوں کا اپنے اہل خانہ سے رابطہ کرنے کیلئے ویڈیو لنک کی سہولت کا پروگرام بھی زیر غور ہے۔انھوں نے کہا کہ صوابی سب جیل کے قیدیوں کیلئے سکلز پروگرام بھی شروع کیئے جائیں گے اور انکے بنائی ہوئی کشیدہ کاری کی اشیا کی فروخت کیلئے مقامی سطح پر ڈسپلے سنٹر کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا۔ صوبائی وزیرہمایون خان نے زیر تعمیر نئی ڈسٹرکٹ جیل کیلئے الگ فیڈر ودیگر ضروری منصوبوں کو پی سی ون میں ڈالنے کی ہدایت کی۔اس موقع پر معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر نے کہا کہ سب جیل صوابی میں قیدیوں کیلئے مختصر دورانئے کے سکلز شارٹ کورسز شروع کیئے جائیں تاکہ وہ رہائی کے بعد ملک اور بیرون ملک اپنے لیئے باعزت روزگار حاصل کرسکیں۔اس طرح اخوت فاؤنڈیشن کے تحت انھیں اپنی سکلز کو بروئے کار لاکر روزگار و کاروبار کیلئے پانچ لاکھ تک قرضہ بھی مل سکتا ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ نئی زیر تعمیر جیل کے منصوبے میں سولرائزیشن کی سہولت قیدیوں کے بیرکس تک بڑھائی جائے تاکہ انھیں بلا کسی تعطل بجلی کی سہولت میسر ہو۔اس موقع پرایم پی اے رنگیز خان اور جیل سپرنٹنڈنٹ احسان الدین ا ور دیگر عملہ بھی موجود تھا۔

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیرصدارت ضمنی بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے جائزہ اجلاس

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیرصدارت خیبرپختونخوا میں 20 اکتوبر کو ہونے والے ضمنی بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی الیکشن کمشنر سعید گل اور آئی جی پولیس اختر حیات خان نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پرضمنی بلدیاتی انتخابات کے شفاف انعقاد کے لئے کئے جانے والے اقدامات، تیاریوں اور سیکورٹی امور کا جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری محکمہ بلدیات، محکمہ داخلہ اور خزانہ کے سپیشل سیکرٹریز سمیت دیگر متعلقہ افسران اجلاس میں شریک ہوئے۔اجلاس میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے دوران سیکورٹی انتظامات کاتفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کیلئے پولنگ 20 اکتوبر کو ہوگی۔ انتخابات ویلج کونسل اور نیبر ہوڈ کونسل کی سطح پر ہونگے۔ ضمنی بلدیاتی انتخابات 53 ویلج کونسل اور نیبر ہوڈ کونسلز میں 54 نشستوں پر ہوں گے۔ ضمنی بلدیاتی انتخابات کیلئے کل 260 پولنگ سٹیشنز قائم کئے گئے ہیں جبکہ انتہائی حساس قرار دئیے گئے پولنگ اسٹیشنز پر سکیورٹی کیمرے نصب کئے جارہے ہیں۔چیف سیکرٹری کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پولنگ سٹیشنز پر سہولیات کی دستیابی کے حوالے سے فنڈز کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ شفاف انتخابات کا انعقاد ہماری اولین ترجیح ہے، تمام افسران دیانتداری سے الیکشن کے انعقاد جیسے قومی فریضے میں اپنا کردار ادا کریں اور الیکشن کمیشن کی مکمل معاونت کریں۔

صوبائی وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال کی زیر صدارت محکمہ زراعت کی جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کا جائزہ اجلاس

ضلعی سطح پر جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹیاں تشکیل دی جائیں جن میں محکمہ زراعت کی تمام ونگز کے ضلعی افسران ممبران ہو ں۔ سجاد بارکوال

خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت میجر (ر) سجاد بارکوال نے کہا ہے کہ صوبے کے تمام اضلاع میں ضلعی سطح پر جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹیاں تشکیل دی جائیں جن میں محکمہ زراعت کی تمام ونگز کے ڈسٹرکٹ ڈائریکٹر ممبران ہو ں۔ کمیٹی ضلعی سطح پر محکمہ زراعت کی تمام ونگز کے درمیان تعاون کرنے ا و رمشترکہ لائحہ عمل اپنانے میں مددگار ہوگی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ زغفران کے بیج کی خریداری کا عمل ایک ہفتے میں مکمل کیا جائے اوراس کی کامیاب کاشتکاری اور پیداوار میں خاطر خواہ اضافے کے لئے موزوں زمین کا انتخاب کیا جائے نیز اس عمل کی نگرانی کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تاکہ زعفران کی کاشت بروقت ہوسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ زراعت کی جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری زراعت عطاء الرحمان، محکمہ زراعت کی تمام ونگز کے ڈائریکٹر جنرلز اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔صوبائی وزیر نے زرعی شعبے میں آبپاشی کی بہتری کیلئے ریسرچ سینٹر کے قیام اورجاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے فوری اقدامات اٹھا نے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جن منصوبوں کے لئے فنڈز مختص کئے گئے ہیں ان منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جائے اور سکیموں کی تکمیل کے لئے جاری رقوم کے شفاف انداز میں استعمال کو جلد یقینی بنایا جائے تاکہ کسانوں کو ریلیف ملے اور ان کی فصلوں میں خاطرخواہ اضافہ ممکن ہوسکے۔انہوں نے تاکید کی کہ اس سلسلے میں کسی قسم کی تاخیر اور غفلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی اور ایک ہفتہ کے اندرانہیں فنڈز کے استعمال اور منصوبوں کی تکمیل کے بارے میں رپورٹ پیش کی جائے۔ وزیر زراعت نے صوبے میں زرعی ترقی کے لئے متعلقہ افسران کو بہترین روابط قائم کرنے اور اس کے لئے ضلعی سطح پر جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کر تے ہوئے مزید کہا کہ افسران صوبے میں بنجر زمینوں کو قابل کاشت بنانے کے لئے بھی اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔ اجلاس میں صوبے کے اندر زرعی شعبہ کی ترقی کے لئے مختلف تجاویز بھی پیش کی گئیں۔

وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی فیصلہ کن قیادت میں جمرود جرگہ کامیابی سے منعقد ہوا، مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف

جمرود جرگے کے معاملے پر وفاقی حکومت کی غیر دانشمندانہ رویے نے معاملے کو الجھایا، وفاق اور پنجاب کے جعلی حکمرانوں کو وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے عوامی مسائل حل کرنے کا سبق لینا چاہیے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیر اعلیٰ نے کامیابی سے سیاسی اتفاق رائے پیدا کیا اور ایک حقیقی لیڈر کا کردار ادا کرتے ہوئے ملک و صوبے کو سنگین حالات سے نکالا، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ، بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی مخلص قیادت میں جمرود جرگہ خوش اسلوبی سے منعقد ہوا۔ وزیر اعلیٰ نے کامیابی سے سیاسی اتفاق رائے پیدا کیا اور ایک حقیقی لیڈر کا کردار ادا کرتے ہوئے ملک و صوبے کو سنگین حالات سے نکالا اور اپوزیشن کو بھی جرگے کی میز پر بٹھا کر مسائل کا حل تلاش کیا۔ یہ وہ صلاحیت ہے جو صرف ایک سچے عوامی نمائندے میں ہوتی ہے، اور علی امین گنڈا پور نے اسے بھرپور طریقے سے ثابت کیا۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے وفاقی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جعلی فارم 47 والی حکومت نہ تو سیاسی بصیرت رکھتی ہے اور نہ ہی عوامی مسائل حل کرنے کی صلاحیت۔ ان کی سیاست صرف تصادم پر مبنی ہے، عوام کی فلاح اور بہبود کا ان کے پاس کوئی منصوبہ نہیں۔ جمرود جرگے کے معاملے پر بھی وفاقی حکومت کی غیر دانشمندانہ رویے نے معاملے کو الجھایا جس سے ایک غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی، جو پہلے علی امین کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہے تھے، اب ان سے سیکھیں کہ حقیقی قیادت کیسے عوام کے مسائل حل کرتی ہے۔شریف خاندان کی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے، بیرسٹر سیف نے ماڈل ٹاؤن کا ذکر کیا، جہاں حاملہ خواتین تک کو نشانہ بنایا گیا۔ آج پنجاب میں مریم نواز کی حکمرانی میں پرامن احتجاج پر لاٹھیاں اور گولیاں برسانا روز کا معمول بن چکا ہے۔ یہ جعلی حکمران گولی اور لاٹھی کے زور پر عوامی مسائل کو مزید پیچیدہ بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کی حقیقی قیادت کو جعلی مقدمات میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا ہے۔ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے وفاقی حکومت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقاتوں پر بھی مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے۔ ان کے وکلاء، طبی عملے، خاندانی افراد، سیاسی قائدین اور کسی کو بھی ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی جوکہ انتہائی تشویشناک ہے۔ پاکستانی عوام اب ان حکمرانوں کو مزید برداشت نہیں کریں گے اور اپنے مینڈیٹ چوری کرنے والوں سے ضرور حساب لیں گے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ریلیف آبادکاری نیک محمد خان نے چارج سنبھالنے کے بعد

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ریلیف آبادکاری نیک محمد خان نے چارج سنبھالنے کے بعد مختلف دفاتر کے دوروں کا باقاعدہ آغاز کردیا ہے۔ اس سلسلے میں معاون خصوصی نے پشاور میں واقع مختلف ریسکیو سنٹرز کے دورے کئے اور وہاں پر موجود اہلکاروں سے بریفنگ لی۔ سنٹر انچارج نے انہیں ذمہ داری کے علاقے سمیت سنٹر میں موجودہ سہولیات اور سٹاف بارے بریفنگ دی۔ معاون خصوصی نے حاضری ریکارڈ چیک کرتے ہوئے غیر حاضر اہلکاروں کو فوری معطل کرنے کے احکامات جاری کئے۔انہوں نے آج حیات آباد میں واقع پی ڈی ایم اے دفتر کا بھی دورہ کیا جہاں ڈی جی پی ڈی ایم اے قیصر خان نے انہیں ادارے کے بارے بریفنگ دی اور ادارے کے افعال اور جاری منصوبوں کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔معاون خصوصی نیک محمد نے ڈی جی پی ڈی ایم اے کو ہدایات جاری کیں کہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیاریاں جاری رکھیں اور کسی بھی ناگہانی صورتحال میں صوبے کے عوام کو ہرممکن امداد کی فراہمی کیلئے فوری اقدامات کو ممکن بنائیں۔

مشیر صحت احتشام علی کا یونیسیف پشاور آفس کا دورہ، مشیر صحت کو یونیسیف کی

مشیر صحت احتشام علی کا یونیسیف پشاور آفس کا دورہ، مشیر صحت کو یونیسیف کی جانب سے محکمہ صحت کو دی جانیوالی سپورٹ پر خصوصی بریفنگ، یونیسیف کا شکریہ کہ امیونائزیشن سمیت دور افتاد علاقوں میں صحت کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے میں محکمہ صحت کا ساتھ دے رہا ہے، یونیسیف کے آئندہ پلاننگ میں محکمہ صحت اپنی رائے دیگا، یونیسیف پرائمری ہیلتھ کئیر کی فعالی و بحالی میں محکمہ صحت کا ساتھ دیں: مشیر صحت احتشام علی

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر صحت احتشام علی نے یونیسیف پشاور آفس کا دورہ کیا۔ سیکرٹری ہیلتھ عدیل شاہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ یونیسیف کے ہیلتھ ٹیم لیڈ ڈاکٹر انعام اللہ اور پروگرام مینجر وسام حضیم، آئین خان آفریدی نیوٹریشن سپیشلسٹ نے مشیر صحت کا یونیسیف آفس میں استقبال کیا۔ یونیسیف ٹیم نے تعارفی نشست کے بعد مشیر صحت کو یونیسیف کی جانب سے فراہم کی جانیوالی معاونت پر بریفنگ دی۔ مشیر صحت احتشام علی نے اس موقع پر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امیونائزیشن سمیت دور افتاد علاقوں میں صحت کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے میں یونیسیف محکمہ صحت کا ساتھ دے رہا ہے۔ یونیسیف کے آئندہ پلاننگ میں محکمہ صحت اپنی رائے دیگا اور محکمہ صحت اپنی ضروریات یونیسیف کے سامنے رکھے گا جو کہ ان کی پلاننگ کا حصہ ہونگی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یونیسیف پرائمری ہیلتھ کئیر کی فعالی و بحالی میں محکمہ صحت کا ساتھ دیں۔ مشیر صحت کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ یونیسیف 2023-27 کے پانچ سالہ پروگرام کے تحت محکمہ صحت کو مختلف شعبوں میں معاونت فراہم کررہا ہے جس میں پولیو، ماں اور بچے کی صحت، نیوٹریشن و دیگر امور شامل ہے۔ یونیسیف محکمہ صحت میں ڈیجیٹائزیشن کی مد میں ڈی ایچ آئی ایس ٹو کے نفاذ میں بھی معاونت فراہم کررہا ہے۔ اسی طرح نیو بارن سٹریٹیجی، آکسیجن پلانٹس کی استعداد کار بڑھانے اور سوشل بیہوئیر چینج سمیت دیگر امور میں بھی معاونت فراہم کررہا ہے۔ اس کے علاوہ یونیسیف ہنگامی صورتحال میں محکمہ صحت کو ہمہ وقت معاونت فراہم کرتا چلا آرہا ہے۔ مشیر صحت کو بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا میں بچے غذائیت کی کمی کا شکار ہیں جس کیلئے امدادی پروگرامز کے علاوہ محکمہ کی جانب سے سنجیدہ اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے۔ اس بابت یونیسیف محکمہ صحت خیبرپختونخوا، خیبر میڈیکل یونیورسٹی اور پی اینڈ ڈی کیساتھ مل کر کام کررہا ہے۔ مشیر صحت کو بتایا گیا کہ غذائیت کی کمی کو دور کرنے کیلئے ایم سی سی کی خریداری میں ایسی ادویات بھی شامل کی جائیں جوکہ دور افتاد علاقوں میں غذائی قلت کو ختم کرنے میں معاون ثابت ہوسکے۔ان کو مزید بتایا گیا کہ اس وقت صوبے میں نوزائدہ بچوں کی اموات کی شرح صوبے میں زیادہ جس کو سسٹیبل ڈویلپمنٹ گولز کے تحت مطلوبہ ہدف تک لانے میں محکمہ صحت ناکم رہا ہے۔ 2020 میں ہونے والے سروے کے مطابق صوبے میں 2018-20 کے دوران ایک سال سے کم عمر کے 158947 بچوں کی اموات واقع ہوئیں۔ ان اموات میں 86 فیصد یعنی 135499 بچوں کی اموات دیہی علاقوں میں واقع ہوتی ہیں جبکہ 118142 بچوں کی عمر ایک ماہ سے کم ہوتی ہے۔ ان کو بتایا گیا کہ بنیادی امیونائزیشن کی شرح بندوبستی اور قبائلی اضلاع میں کافی حد تک کم ہے جس کی وجہ سے پولیو کے خطرات ہمہ وقت موجود رہتے ہیں۔ ان کو بتایا گیا کہ پرائمری ہیلتھ کئیر کی فعالی سے اس میں کافی بہتری آسکتی ہے۔

خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان،چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری

خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان،چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، آئی جی پی اختر حیات خان اور کمشنر بنوں ڈویژن محمد عابد وزیر نے گزشتہ روز پولیس لائن حملے میں شہید پولیس اہلکار محمد سراج کے گھر جا کر فاتحہ خوانی کی اور ان کے بلند درجات کیلئے دعا کی۔اس موقع پر ریجنل پولیس آفیسر عمران شاہد، ڈپٹی کمشنر بنوں عبدالحمید خان اور ڈی پی او ضیاء الدین احمد بھی موجود تھے۔شہید کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر اور چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا نے کہا کہ شہادت کا انتہائی بلند مرتبہ ہے۔اور شہداء نے بہادری سے خارجیوں کے مقاصد ناکام بنائے.شہید پولیس اہلکاروں نے وطن عزیر میں امن قائم رکھنے کی خاطر جو قربانیاں دیں ہیں انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔شہداء کے خاندانوں کے ساتھ انتہائی دلی ہمدردی ہے۔ جس کا اظہار الفاظ میں ممکن نہیں. انہوں نے کہا کہ پوری قوم شہداء کے خاندانوں کے جذبے کو سلام پیش کرتی ہے جنہوں نے جان کا نذرانہ پیش کرکے بنوں کو بڑی تباہی سے بچایا۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کے بچوں اور ورثاء کی ہر ممکن مدد کی جائے گی اور بنوں ڈویژن میں امن کے قیام کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائینگے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ مصدق عباسی نے کہا ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ مصدق عباسی نے کہا ہے کہ ضلع نوشہرہ میں دریا کے کنارے سونا نکالنے کے لیے چار بلاکس کی کامیابی سے نیلامی کردی گئی ہے اوراس سے چار ارب روپے سے زائد آمدن ہوگی اور بہت جلد مزید بلاکس کو نیلامی کیلئے پیش کیا جائے گا جس سے اربوں روپے کی مزید آمدن متوقع ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دریا سندھ کے کنارے سونا تلاش کرنے ا ور نکالنے کے تقریبا 17 بلاکس ہیں۔ ان بلاکس کی کان کنی کی نیلامی کی تین بار کوشش کی گئی مگر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ نیلامی میں ناکامی کی وجوہات معلوم کی گئیں تو پتہ چلا کہ سونا تلاش کرنے والی کمپنیز کو تحفظات تھے اوران کے لئے سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ یہاں پر مافیا کی دلچسپی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں غیر قانونی مشینیں لگی ہوئی تھیں۔ اس میں کچھ غیر ملکی بھی شامل تھے جس سے کمپنیوں کو اندیشہ تھا کہ ان کا پیسہ ضائع ہو جائے گا۔ مصدق عباسی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ہمیشہ مافیا کے خلاف سرگرمِ عمل ہیں انکے ویژن کے مطابق اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی ہدایات پر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے ضلع نوشہرہ ا ور کوہاٹ کی ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی مدد سے ان علاقوں میں گرینڈ آپریشن کیا۔ جس میں میں تقریبا دو سو سے زائد مشینوں کو قبضے میں لیا گیا اور ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی مصدق عباسی نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت نے سونا نکالنے کے لیے چار بلاکس کو کھلی نیلامی کیلئے پیش کیا ہے۔ انہوں نے یہ یقین دہانی کرائی کہ جن جن کمپنیوں کو ٹھیکے ملیں گے انکو پورا تحفظ فراہم کیا جائے گااور ان کے کام کے دوران کسی قسم کی دخل اندازی برداشت نہیں کرینگے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ جو نیلامی ہوگی اس سے باقی کمپنیاں فائدہ اٹھائیں گی اور صوبے میں اس وقت پی ٹی آئی کی حکومت ہے اور مافیا کی جرات اور ہمت نہیں ہوگی کہ وہ اس کام میں خلل ڈالے اور اگر کسی معاملے میں کسی قسم کی کمپنیوں کو مدد کی ضرورت ہو تو اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کا دفتر اور میں خود موجود ہوں۔ براہ راست مجھ سے رابطہ قائم کیا جا سکتا ہے اورہر قسم کے شکایت کا انشائاللہ ازالہ کیا جائے گا۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کھیل اور امور نوجوانان کا پہلا تعارفی اجلاس

خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کھیل اور امور نوجوانان کا پہلا تعارفی اجلاس منگل کے روز اسمبلی سیکریٹریٹ میں کمیٹی کے چیر مین اور رکن صوبائی اسمبلی شفیع اللہ جان کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے کھیل اور امور نوجوانان سید فخر جہان کے علاؤہ کمیٹی کے ممبران اور اراکین اسمبلی عجب گل،ملک طارق اعوان،حمید الرحمان، خصوصی دعوت پر آئے ہوئے اراکین اسمبلی شیر علی آفریدی،ملک عادل اقبال اور مرتضی خان ترکئی،سیکرٹری سپورٹس و امور نوجوانان مطیع اللہ خان،ایڈیشنل۔سیکریٹری سپورٹس عبداللہ شاہ،ڈائریکٹر جنرل سپورٹس عبدالناصر خان،ڈائریکٹر یوتھ افیرز ڈاکٹر نعمان مجاہد کے علاؤہ صوبائی اسمبلی کے ڈپٹی سیکریٹری انعام اللہ اور محکمہ قانون و دیگر متعلقہ محکمہ جات کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں محکمہ سپورٹس و یوتھ افیرز کے کردار،پیشہ ورانہ ذمہ داریوں اور کارکردگی اور اس کی صوبہ بھر میں انتظامی و آپریشنل سیٹ اپ اور ڈھانچے کے حوالے سے کمیٹی کی اراکین کو آگاہی دی گئی اور اس سلسلے میں انھیں تفصیلی پریزنٹیشن کے ذریعے محکمہ کی افادیت کے حوالے سے معلومات فراہم کی گئیں۔اجلاس میں محکمہ سپورٹس کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل سپورٹس کی ذمہ داریوں،مختلف سپورٹس ایونٹس کے انعقاد،کھیلوں کے سہولیات کی فراہمی،کھلاڑیوں کی فلاح وبہبود کیلئے اقدامات اور دیگر پہلوؤں میں اس شعبے کی خدمات کے حوالے سے آگاہی دی گئی۔اسی طرح نوجوانوں کے امور کے حوالے سے یوتھ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے جاری سرگرمیوں کے حوالے سے بھی فورم کو آگاہ کیا گیا۔اسی طرح محکمہ کے اے ڈی پی سکیموں اور آئندہ کیلئے اس شعبے کی ترقی کیلئے حکومت کے ویژن سے بھی فورم کو آگاہ کیا گیا۔اس موقع پر کمیٹی کے چئیر مین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے میں صحت مند سرگرمیوں کے فروغ اور کھیل کود کے فروغ کیلئے محکمہ کھیل اہم کردار ادا کررہی ہے اور اس سلسلے میں انکی کوششیں انتہائی ضروری ہیں۔انھوں نے محکمہ کی ذمہ داریوں اور کردار پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ پہلے اجلاس میں محکمہ کے امور کا مجموعی خاکہ پیش کیا گیا جس میں محکمہ کے حکام سے بہترین تعارف ہوا اور یہ تعاون آئندہ کیلئے جاری رہے گا۔انھوں نے کہا کہ کمیٹی سپورٹس سہولیات کے منصوبوں کا دورہ بھی کرے گی تاکہ وہاں پر ان منصوبوں کا جائزہ لیا جائے۔

لیاقت میموریل ہسپتال کوہاٹ کی زیرتعمیر عمارت پر عنقریب دوبارہ کام شروع کردیا جائے گا۔صوبائی وزیر قانون

خیبر پختونخوا کے وزیر قانون و پارلیمانی امور آفتاب عالم آفریدی ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ لیاقت میموریل ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال کوہاٹ کی زیر تعمیر عمارت پر عنقریب دوبارہ کام شروع کردیا جائے گا جس کیلئے پہلے ہی پی ڈی ڈبلیو پی میں 2 ارب 44 کروڑ روپے سے زیادہ کا نظرثانی شدہ تخمینہ منظور ہواہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونین کونسل زیارت شیخ اللہ داد کے دورہ کے موقع پر مقامی لوگوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر انہوں نے حال ہی میں ٹریفک حادثہ میں تبلیغی جماعت کے جان بحق افراد کے خاندانوں سے تعزیت کی اور مرحومین کے ایصال ثواب کیلئے دعا کی۔وزیر قانون نے کہا کہ مذکورہ ہسپتال کیلئے امسال اپریل میں 1 ارب روپے کا ٹینڈر ہو چکا ہے جس میں سے 20 کروڑ روپے کی رقم ریلیز بھی ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ لیاقت میموریل ہسپتال میں جدید طبی آلات اور سہولیات فراہم کی جائیں گی اور کوہاٹ میں مقامی سطح پر خواتین اور بچوں کو بہترین طبی سہولیات مہیا ہوں گی۔آفتاب عالم نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی آمین گنڈہ پور کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا جنہوں نے لیاقت میموریل ہسپتال کے کئی سالوں سے زیر التوا عمارت کیلئے مطلوبہ فنڈز فراہم کئے۔اہلیان کوہاٹ نے مذکورہ ہسپتال کیلئے فنڈز کی فراہمی کیلئے مشترکہ کوششوں پر شہریار آفریدی ایم این اے وزیر قانون آفتاب عالم ایڈووکیٹ، چیئرمین ڈیڈاک شفیع جان ایم پی اے اور داؤد شاہ آفریدی ایم پی اے کا شکریہ ادا کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ وہ کوہاٹ کیلئے مزید میگا پراجیکٹس لائیں گے۔