خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت عوام کی فلاح و بہبود کیلئے پرعزم ہے ہماری حکومت تعلیم، صحت، روزگار اور دیگر ترقیاتی شعبوں پر بھرپور توجہ دے رہی ہے اور عوامی مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات کئے جا رہے ہیں انہوں نے بتایا کہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ میں بھی جامع اصلاحات جاری ہیں تاکہ عوام کو صاف پانی، نکاسی آب اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کو مزید مؤثر اور شفاف بنایا جا سکے۔ محکمے کے مختلف منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے اور ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے کئی نئے ترقیاتی منصوبے شروع کئے ہیں جن میں سڑکوں کی تعمیر، سکولوں اور اسپتالوں کی اپگریڈیشن، نوجوانوں کیلئے ہنرمند پروگرامز اور زرعی اصلاحات شامل ہیں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہر سطح پر شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنایا جا رہا ہے تاکہ عوام کا حکومت پر اعتماد مزید مضبوط ہو انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی آمین گنڈا پور کی مؤثر قیادت میں صوبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے ان کی وژنری سوچ، عوام دوست پالیسیوں اور انتظامی صلاحیتوں کی بدولت صوبے میں نمایاں تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی آمین گنڈا پور کا ترقیاتی ایجنڈا عوامی فلاح و بہبود کو اولین ترجیح دیتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار ہے اور ہر ضلع میں ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی جاری ہے تاکہ انہیں بروقت اور معیاری انداز میں مکمل کیا جا سکے انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ حکومت کا ساتھ دیں تاکہ خیبر پختونخوا کو ایک ترقی یافتہ اور خوشحال صوبہ بنایا جا سکے۔
ضم شدہ اضلاع کو فوری طور پر این ایف سی میں پانچویں گروپ کے طور پر اعلان کیا جائے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
وفاقی حکومت کو این ایف سی اجلاس جلد بلانے کے لیے فوری طور پر خط ارسال کیا جائے گا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
این ایف سی اجلاس کے حوالے سے اہم مشاورتی اجلاس محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا میں منعقد
محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا میں نیشنل فنانس کمیشن (NFC) کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کی۔ اجلاس میں ممبر این ایف سی مشرف رسول، سیکرٹری فنانس خیبرپختونخوا عامر سلطان ترین اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں مشیر خزانہ مزمل اسلم نے زور دیا کہ ضم شدہ اضلاع (سابقہ فاٹا) کو فوری طور پر این ایف سی میں پانچویں گروپ کے طور پر اعلان کیا جائے۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت این ایف سی اجلاس بلانے میں تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے، جو کہ آئینی اور مالیاتی ذمہ داریوں سے انحراف کے مترادف ہے۔مزمل اسلم نے واضح کیا کہ این ایف سی کا ساتواں ایوارڈ آئینی مدت پوری ہونے کے بعد غیر مؤثر ہو چکا ہے، اور اس میں مزید توسیع نہ صرف غیر آئینی ہوگی بلکہ خیبرپختونخوا حکومت کسی صورت اسے قبول نہیں کرے گی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت کو این ایف سی اجلاس جلد بلانے کے لیے فوری طور پر خط ارسال کیا جائے گا۔ شرکاء اجلاس کا مؤقف تھا کہ خیبرپختونخوا کو ضم شدہ اضلاع کا واجب الادا حصہ فی الفور دیا جائے، اور ان اضلاع کے اخراجات کے مطابق فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔آخر میں مشیر خزانہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت اپنے آئینی و مالیاتی حقوق کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرتی رہے گی۔
محکمہ زراعت خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام کراپ زوننگ اور ایگریکلچر پالیسی کے حوالے سے ورکشاپ کا انعقاد
وزیرِ زراعت خیبرپختونخوا میجر ریٹائرڈ سجادبارکوال نے محکمہ زراعت کے متعلقہ افسران سمیت زرعی پالیسی تجویز کرنے والے تمام سٹیک ہولڈرز پر زور دیا ہے کہ ایسی زرعی پالیسی پر کام کیا جائے جس سے زمیندار اور عام لوگ زیادہ سے زیادہ مستفید ہوسکیں اور مرتب شدہ پالیسی زراعت اور زمیندار سے منسلک مسائل کے حل اور تجاویز پر مشتمل ہو نہ کہ صرف لکھی لکھائی اور کتابی باتیں ہوں۔ انہوں نے محکمہ زراعت کے افسران اور ماہرین کو تاکید کی کہ محکمہ میں بہتری لانے اور زمینداروں کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے لئے اپنی صلاحیتوں کو بروئیکار لائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈائریکٹوریٹ آف ایگریکلچر پشاور میں مجوزہ کراپ زوننگ اینڈ ایگریکلچر پالیسی خیبر پختونخوا کے حوالے سے منعقدہ مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت عطاء الرحمان خلیل، سیکرٹری مواصلات و تعمیرات ڈاکٹر محمد اسرار، وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی پشاور جھان بخت، ڈائریکٹر جنرل توسیع ڈاکٹر مراد علی سمیت محکمہ کے افسران اور مختلف سٹیک ہولڈرز بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر زراعت نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس مشاورتی اجلاس میں محکمہ زراعت کے افسران اور سٹیک ہولڈرز کے اکھٹے ہونے کا بنیادی مقصد ایسی زرعی پالیسی کو تشکیل دینا ہے جو اتنی مؤثر ہو جس سے زمیندار طبقہ کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کیلیے بھی کافی فائدہ ہو اور یہ پالیسی اس وقت تک مؤثر نہیں ہوسکتی جب تک اس کا نفاذ عملی طور پر نہ ہو۔ موجودہ صوبائی حکومت زرعی پالیسی کو حقیقی معنوں میں نافذ کرنے کیلیے تمام تر اقدامات اٹھا ئے گی انہوں نے محکمہ کے تمام افسران کو ہدایت جاری کی کہ محکمہ کے ذیلی ادارے آپس میں کوارڈینیشن رکھے اور محکمہ کو آگے بڑھنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ مؤثر زرعی پالیسی تیار کرنے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کے مختلف گروپس بنالیں اور وہ گروپس پوری محنت کے ساتھ زرعی پالیسی پر سنجیدگی سے کام کرکے انکی تجاویز لیں۔ مشاورتی اجلاس میں صوبائی وزیر کو خیبر پختونخوا میں کراپ زوننگ اورپاکستان اور خیبر پختونخوا میں ایگرو ایکلوجیکل زوننگ پر تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا کہ ہیلوویٹاس سوئس انٹر کوآپریشن، پاکستان محکمہ موسمیات اور زرعی یونیورسٹی پشاور کی تکنیکی معاونت سے کمیٹی نے 2020 کا نیا ایگرو-ایکولوجیکل زوننگ فریم ورک تیار کیا، جس میں خیبر پختونخوا کو 6 بڑے زونز اور 9 ذیلی زونز میں تقسیم کیا گیا۔قبل ازیں سیکرٹری زراعت نے صوبائی وزیر اور دیگر سٹیک ہولڈرز کو مشاورتی اجلاس میں شرکت پر شکریہ ادا کیا جبکہ سیکرٹری مواصلات وتعمیرات نے تمام سٹیک ہولڈرز کومؤثر زرعی پالیسی تیار کرنے کے لئے اہم تجاویز بھی دئیے۔
فنکار امن کے سفیر ہوتے ہیں، ان کی فلاح اولین ترجیح ہے: زاہد چن زیب
نادار فنکاروں کے علاج کے لیے 1 لاکھ، وفات کی صورت میں بیواؤں اور بچوں کے لیے 2 لاکھ مالی امداد دی جائے گی
انڈومنٹ فنڈ کی پیش رفت پر اعلیٰ سطحی اجلاس، ادیب و فنکاروں کی شرکت
خیبر پختونخوا کے مشیر برائے سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب کی زیر صدارت مستحق فنکاروں کی مالی معاونت کے لیے قائم کردہ انڈومنٹ فنڈ پر پیش رفت کا اجلاس خیبر پختونخوا کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی کے کمیٹی روم، پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں نامور ادیب اباسین یوسفزئی، مشہور فنکارہ شازمہ حلیم سمیت متعلقہ افسران نے شرکت کی۔زاہد چن زیب نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت فنکار برادری کی فلاح و بہبود کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فنکار معاشرے میں امن، ہم آہنگی اور ثقافتی ترقی کے نمائندے ہیں، اور ان کی خدمت دراصل ثقافت کی خدمت ہے۔انہوں نے بتایا کہ انڈومنٹ فنڈ کے تحت مستحق فنکاروں کے علاج معالجے کے لیے ایک لاکھ روپے تک کی مالی امداد فراہم کی جائے گی، جبکہ وفات ہونے کے صورت میں فنکاروں کی بیواؤں اور بچوں کو دو لاکھ روپے کی معاونت دی جائے گی تاکہ ان کی ضروریات کا کچھ حد تک ازالہ کیا جا سکے۔اباسین یوسفزئی اور شازمہ حلیم نے حکومت خیبر پختونخوا، خصوصاً مشیر سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ فنکار برادری کے لیے ایک تاریخی اور حوصلہ افزا قدم ہے۔زاہد چن زیب نے یقین دہانی کرائی کہ فنکاروں کی عزت و وقار کو برقرار رکھتے ہوئے، ان کی فلاح کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے تاکہ وہ بلا خوف و فکر اپنے فن کو پروان چڑھاتے رہیں۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے لائیو سٹاک، فشریز اینڈ کوآپریٹو کا اجلاس
خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے لائیو سٹاک، فشریز اینڈ کوآپریٹو کا اجلاس چیئرپرسن و ایم پی اے شیر علی آفریدی کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں اراکین صوبائی اسمبلی ارباب محمد عثمان خان، اکرام اللہ غازی، ملک عدیل اقبال اور عبدالمومن نے شرکت کی۔ کمیٹی نے صوبہ خیبرپختونخوا میں غیر قانونی ماہی گیری اور غیر مجاز فش فارمنگ سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ کمیٹی نے ان غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے مضبوط قانونی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ اراکین نے ماہی گیری کے کاموں میں مناسب ضابطے، چیک اینڈ بیلنس کو یقینی بنانے اور جہاں ضروری ہو موجودہ معاہدوں پر نظر ثانی کرنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی پر زور دیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تربیلا ڈیم اور خان پور ڈیم کے حوالے سے تفصیلی رپورٹس آئندہ اجلاس میں جائزہ کے لیے پیش کی جائے۔ مزید برآں، محکمہ میں تبادلوں سے متعلق گزشتہ پانچ سالوں کا ڈیٹا بھی اگلی میٹنگ میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔ کمیٹی نے ماہی گیری کی سرگرمیوں کی نگرانی اور ٹھیکہ دینے میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط میکنزم قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ آبی وسائل کے تحفظ اور پائیدار طریقوں کی حمایت کے لیے ماہی گیری کے فریم ورک کو ہموار کرنے کا عزم کیا گیا۔ مزید برآں، کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ماہی گیری اور غیر مجاز فش فارمنگ سے متعلق موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے اور شعبے کی بہتری کے لیے باخبر فیصلے کرنے کی خاطر متعلقہ سائٹس کا دورہ بھی کیا جائے گا۔
مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے سی پیک کے حوالے سے
مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے سی پیک کے حوالے سے منعقدہ بین الاقوامی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاک چین تعلقات کی مضبوطی اور قومی تشخص کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ سیمینار کا انعقاد پشاور میں چائنا ونڈو کے زیر اہتمام کیا گیا، جسے سرمایہ کاری کے فروغ اور قومی و بین الاقوامی اہمیت کے حامل موضوعات پر بامعنی مکالمے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا گیا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے امجد عزیز ملک کی میزبانی اور کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس نوعیت کے اجتماعات قومی شعور اجاگر کرنے اور باہمی رابطوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”ایسے اقدامات قابل تحسین ہیں کیونکہ یہ ہماری اجتماعی قوت ارادی کو مضبوط کرتے ہیں اور قوم کی تعمیر میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔” پاک چین تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے ایک چینی کہاوت بیان کی: ”قریبی ہمسایہ دور کے رشتہ دار سے بہتر ہوتا ہے”، اور چین کو ایک پُراعتماد اور مخلص ہمسایہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات ہمیشہ اعتماد اور استحکام پر مبنی رہے ہیں، جبکہ دیگر ہمسایوں کے ساتھ ایسے تسلسل کی کمی رہی ہے۔ ”چین ہمیشہ ہمارا ایسا شراکت دار رہا ہے جس سے دوستی پائیدار بنیادوں پر قائم ہے،”بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ پاکستان کو چین سے دو اہم سبق سیکھنے چاہئیں ایک، قومی تشخص کی طاقت؛ اور دوسرا، اپنی تاریخ اور تہذیب کی ازسرِ نو دریافت۔ انہوں نے چین کی مضبوط قومی یکجہتی کی مثال دی اور کہا کہ چینی قوم نے تاریخی چیلنجز کے باوجود اپنے اصولوں اور نظریات کو کبھی ترک نہیں کیا۔ انہوں نے چینی پرچم کی پانچ ستاروں کی علامت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ محنت کشوں، کسانوں، چھوٹے کاروباری افراد اور قومی سرمایہ داروں کو ایک جماعت کے تحت متحد دیکھنے کی علامت ہے، جو ان کی قومی طاقت کی گواہی دیتا ہے۔انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ پاکستانی شناخت پر فخر کریں کیونکہ جو قومیں اپنی تاریخ اور اجتماعی ورثے کو فراموش کرتی ہیں، وہ زوال کا شکار ہو جاتی ہیں۔ ”چین کی ترقی کا راز اپنے تشخص کی بازیافت اور تاریخی شعور میں پوشیدہ ہے، ہمیں بھی یہی راستہ اختیار کرنا ہوگا تاکہ دنیا میں عزت حاصل ہو سکے،” بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ پاکستان کی بقا اور ترقی مضبوط قومی تشخص اور اسلامی نظریات سے جڑی ہوئی ہے۔اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے نوجوانوں کو بھرپور جذبے سے پاکستان کو ایک قیمتی اثاثہ سمجھنے اور اس کی حفاظت کرنے کی تلقین کی۔ ”مضبوط قومی تشخص کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ پاکستان کی طاقت اس کے عوام کے دلوں میں دھڑکتی ہے جو فخر اور مقصد سے سرشار ہیں،” انہوں نیامید ظاہر کی کہ سیمینار کی گفتگو ملک کے لیے مثبت تبدیلی کا ذریعہ بنے گی۔
جلوزئی ہاؤسنگ سکیم کی اراضی مالکان کے وفد کی معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی سے ملاقات
(مالکان اراضی کے مسائل کو بھر پور طریقے سے حل کیا جارہا ہے۔معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی سے جمعرات کے روز جلوزئی ہاؤسنگ سکیم کی اراضی کے مالکان پر مشتمل ایک وفد نے پشاور میں ملاقات کی۔ اس موقع پروزیر ایکسائز و ٹیکسیشن خلیق الرحمن بھی موجود تھے جبکہ ڈائریکٹر جنرل ہاؤسنگ اتھارٹی عمران وزیر اور محکمہ ہاؤسنگ کے دیگر افسران بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔ ملاقات کے دوران جلوزئی ہاؤسنگ سکیم کے مختلف حل طلب مسائل اور اراضی کے امور پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ ڈی جی ہاؤسنگ اتھارٹی نے اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سکیم کی متعلقہ اراضی کا رقبہ 8,905 کینال ہے، جس پر سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ایک ارب روپے کی مزیدادائیگیاں اراضی مالکان کو کی جا چکی ہیں۔ ملاقات کے دوران معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے زمین مالکان کو یقین دہانی کرائی کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں اسی طرح مزید ادائیگیاں بھی کی جائیں گی، اور عدالت عظمیٰ کے احکامات پر من و عن عمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دی جائے گی اور تمام تصفیہ طلب مسائل کو باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ حل کیا جائے گا۔ڈاکٹر امجد علی نے مزید کہا کہ حکومت تمام فریقین کے جائز حقوق کا تحفظ یقینی بنائے گی اور ہاؤسنگ سکیم کو شفاف اور قانونی طریقہ کار کے مطابق پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔اس موقع پر وفد نے مسائل کے حل کی یقین دہانی پر صوبائی وزیر ایکسائز اور معاون خصوصی کا شکریہ ادا کیا۔
”خیبر پختونخوا زکوٰۃ و عشر ایکٹ ترمیمی بل 2025 پر غور، معذور افراد اور اقلیتی برادری کے لیے نئی تجاویز زیر غور”
خیبر پختونخوا کابینہ کی تشکیل کردہ کمیٹی برائے قانون سازی کا اجلاس وزیر قانون آفتاب عالم ایڈوکیٹ کی زیر صدارت پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر زکوٰۃ و عشر سید قاسم علی شاہ، ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا شاہ فیصل اتمان خیل، سیکرٹری بورڈ آف ریونیو محمد ارشاد، ایڈیشنل سیکرٹری زکوٰۃ و عشر پیر محمد خان، ڈپٹی سیکرٹری ریگولیشن قیصر خان، ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر عشر مبشر رضا، ڈپٹی لیجسلیشن آفیسر عمران خان سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں ”خیبر پختونخوا زکوٰۃ و عشر ایکٹ ترمیمی بل 2025” پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور مختلف اہم تجاویز زیر بحث آئیں۔ ترمیمی بل میں معذور افراد کے لیے معاون آلات کی فراہمی، معذور سرٹیفکیٹ کے لیے ون ونڈو آپریشن اور آن لائن درخواستوں کا نظام، اور 55 سال سے زائد عمر کی غیر شادی شدہ خواتین کی باوقار زندگی کے لیے اقدامات کی تجاویز شامل ہیں۔اجلاس میں وفاقی حکومت کی مالی معاونت کو بھی زیر بحث لایا گیا اور اس حوالے سے محکمہ قانون و ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا کے کردار کو نہایت اہم قرار دیا گیا۔ ترمیمی بل میں فلاحی عطیاتی فنڈ کے ذریعے اقلیتی برادری اور دیگر غیر مستحق سماجی طبقوں کی معاونت کے امکانات پر بھی گفتگو کی گئی۔مزید برآں، زکوٰۃ کی وصولی میں شفافیت کو یقینی بنانے، صوبے بھر میں موجود 4200 زکوٰۃ کمیٹیوں کے چیئرمین اور اراکین کے انتخاب میں میرٹ اور شفافیت لانے پر زور دیا گیا۔ زکوٰۃ چیئرمین کے تعلیمی معیار اور مقامی کمیٹیوں کے مالی اختیارات کو بہتر طور پر منظم کرنے کے لیے بھی مختلف تجاویز پیش کی گئیں۔اجلاس میں حکومت خیبر پختونخوا کے سنہری منصوبے ”روشن مستقبل کارڈ” کے تحت یتیم بچوں کی کفالت کے حوالے سے خصوصی تبادلہ خیال کیا گیا۔ خاص طور پر ان بچوں کی فلاح و بہبود پر توجہ دی گئی جن کی والدہ دوسری شادی کر چکی ہوں، تاکہ ان کی محرومیوں کا ازالہ کیا جا سکے۔محکمہ قانون خیبر پختونخوا ان تمام تجاویز اور سفارشات کی روشنی میں بل کو حتمی شکل دے کر منظوری کے لیے کابینہ اجلاس میں پیش کرے گا تاکہ مستحق افراد تک زیادہ شفاف اور مؤثر انداز میں مدد پہنچائی جا سکے۔
اہلیان حسن گڑھی۔2کے معززین علاقہ،پی ٹی آئی کے عہدیداران و کارکنان اور عوام نے خیبر پختونخوا کے وزیر برائے سماجی بہبود سید قاسم علی شاہ
اہلیان حسن گڑھی۔2کے معززین علاقہ،پی ٹی آئی کے عہدیداران و کارکنان اور عوام نے خیبر پختونخوا کے وزیر برائے سماجی بہبود سید قاسم علی شاہ کی جانب سے اٹھائے گئے ترقیاتی اقدامات کو سراہتے ہوئے حسن گڑھی میں عوامی فلاح و بہبود کے کاموں کے آغاز پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے اور کہا ہے کہ صوبائی وزیر نے حسن گڑھی میں ترقیاتی منصوبے شروع کر کے علاقے کے عوام کا دیرینہ مطالبہ پور ا کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حلقہ پی کے۔81میں ترقیاتی کاموں کے آغاز سے عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی تکمیل ہو رہی ہے اور صوبائی وزیر سماجی بہبود سید قاسم علی شاہ نے جاری شدہ فنڈ کے ذریعے علاقے کی تعمیر و ترقی کی راہ ہموار کر دی ہے۔ صوبائی وزیر کے ان اقدامات پرعلاقہ مکینوں نے دل کی گہرائیوں سے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا بھی شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ ترقیاتی عمل کا یہ تسلسل آئندہ بھی جاری رہے گا۔علاقے کے عوام کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف ہی وہ پارٹی ہے جسے عوام کے بنیادی مسائل کا احساس اور ادراک ہے اور وہ ان کے حل کے لئے بھی بروقت عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ علاقہ حسن گڑھی کے معززین خاص طور پر کورآرڈینیٹر فرحان معاذ، صدر اعظم خان، مصری خان، شیر علی خان امیر صاحب، الماس خان، فرحت اللہ بخش، نور خان آفریدی اور ہمایون خان کی قیادت میں مقامی کمیونٹی نے علاقے کی دتعمیر ترقی میں بھر پور تعاون کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ عوام کی فلاح کے کاموں میں حکومت کا بھر پور ساتھ دیں گے۔
صوبائی وزیر کھیل سید فخرجہان نیڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن بونیر کی نئی کابینہ سے انکے عہدوں کا حلف لے لیا
خیبرپختونخوا کے وزیر کھیل و امور نوجوانان سید فخر جہان نے بدھ کے روز ڈسٹرکٹ بار ایسوسی سی ایشن بونیر کی نئی کابینہ سے انکے عہدوں کا حلف لے لیا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر بونیر کاشف قیوم، ڈی پی او سعود خان،عوامی نمائندے، بونیر پریس کلب کے صدر مختار عالم خان، سماجی و سیاسی جماعتوں کے رہنما،انصاف لائر فورم کے نمائندے اور وکلاء برادری تقریب میں شریک ہوئی۔ وزیر کھیل و امور نوجوانان سید فخر جھان نے وکلا ایسوسی ایشن کی نئی کابینہ کو مبارکباد دی اور انھیں یقین دلایا کہ وہ اپنی جانب سے وکلا برادری کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کریں گے اور انھیں فنڈز بھی دئے جائیں گے۔ صوبائی وزیر نے اس موقع پر وکلا برادری سے کہا کہ وہ عدل و انصاف کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کریں اور غریب و مظلوم کی آواز بنیں۔تقریب کے اختتام پر کابینہ نے مہمانِ خصوصی کو یادگاری شیلڈ اور تحفے پیش کیے جبکہ ڈی سی کاشف قیوم، ڈی پی او سعود خان اور پی ٹی ائی چیئر مین ممبر قومی اسمبلی بیرسٹر گوہر علی خان کے بھائی ایڈوکیٹ جوہر علی خان نے بھی نئے عہدیداروں کو تحائف دئے۔دریں اثناء صوبائی وزیر نے تحصیل گاگرہ سروس ڈیلیوری سنٹر کا دورہ کیا اور وہاں پر دستیاب سہولیات کا جائزہ لیا۔انھوں نے عوام سے معلومات بھی حاصل کیں۔اس طرح صوبائی وزیر نے ڈپٹی کمشنر آفس ڈگر بونیر میں لائین ڈیپارٹمنٹس کے ایک اجلاس کی صدارت بھی کی اور مختلف شعبوں کے حوالے سے ترقیاتی منصوبوں اور محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔
