Home Blog Page 106

خیبر پختونخوا کے وزیر قانون،انسانی حقوق و پارلیمانی امور آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ

خیبر پختونخوا کے وزیر قانون،انسانی حقوق و پارلیمانی امور آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ کسی بھی محکمہ کی کارکردگی اور ترقی کا انحصار اس کے ملازمین کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور خدمات پر ہوتا ہے، لہٰذا ایمپلائز سروس رولز کو مؤثر، واضح اور عصری تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا چاہیے۔ یہ رولز نہ صرف ملازمین کی بھرتی، ترقی، تربیت اور تبادلوں کے اصول متعین کرتے ہیں بلکہ شفافیت، احتساب اور میرٹ پر مبنی نظام کی بنیاد بھی فراہم کرتے ہیں۔ جدید دور میں جہاں ٹیکنالوجی، گورننس اور عوامی توقعات تیزی سے بدل رہی ہیں، وہاں سروس رولز کو وقتاً فوقتاً اپ ڈیٹ کرنا ضروری ہے تاکہ محکمہ ایک فعال، باصلاحیت اور ذمہ دار افرادی قوت سے لیس رہے۔ ایسے رولز، جو کارکردگی پر انعام، کمزوری پر اصلاح اور پیشہ ورانہ ترقی کے مواقع فراہم کریں، ادارے کو مؤثر، جوابدہ اور عوامی خدمت کے لیے موزوں بناتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سول سیکرٹریٹ پشاور میں صوبائی محتسب کے ایمپلائز سروس رولز کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری محکمہ قانون سعید احمد ترک، محکمہ قانون کے سینئر قانون دان رئیس احمد، محکمہ قانون کے ڈپٹی لیجسلیشن آفیسر عمران خان اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی محتسب ایمپلائز سروس رولز کی سیکشن 8 جو صوبائی محتسب میں عملہ کی تعیناتی کے ضوابط پر مبنی ہے، تفصیلی بریفننگ دی گئی۔ اجلاس میں سیلیکشن اینڈ پروموشن بورڈ میں ڈائریکٹر جنرل صوبائی محتسب کو ممبر بنانے کے ساتھ ساتھ سیکرٹری محتسب اور سیکشن آفیسر ایڈمن کو ممبر بنانے کی تجویز پیش کی گئی۔ اجلاس میں تعیناتی کے سلسلے میں عمر کی حد اسامی کے لئے درخواست جمع کرنے کے آخری دن تک رکھنے کی بھی تجویز دی گئی۔ اصول و ضوابط میں معذور افراد، اقلیتی برادری،خواتین اور ٹرانس جنڈرز کے لئے کوٹہ مختص کرنے کے بھی تجویز پیش کی گئی۔ اجلاس میں کسی بھی اسامی پر تعیناتی کے لئے کیریکٹر سرٹیفکیٹ کے لوازمات کے متعلق مختلف آراء بھی پیش کی گئیں۔

خیبر پختونخوا حکومت کا تعلیم کے فروغ کے لئے ایک اور اچھا قدم۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختون خوا حکومت نے تعلیم کے فروغ کے لئے ایک اور اچھا قدام اٹھایا ہے۔ صوبائی حکومت نے بچوں کو مفت سکول بیگز فراہم کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے اس کے علاوہ حکومت نے سرکاری سکولوں کے طلبہ کو مفت کتابیں فراہم کرنے کے لیے فنڈز کی منظوری بھی دے دی ہے۔ اسی طرح پیرنٹ ٹیچر کونسل کا سالانہ فنڈ 5 ارب سے بڑھا کر 7 ارب روپے کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔اس فیصلے کا مقصد غریب والدین پر معاشی بوجھ کم کرنا اور داخلہ مہم کو مؤثر بنانا ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور عمران خان کے وژن کے مطابق تعلیم کے فروغ کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہے ہیں،مریم نواز سے درخواست ہے کہ علی امین گنڈاپور کے اس منصوبے کو بھی کاپی کریں، ہم چاہتے ہیں کہ پنجاب کے بچے بھی خوشحال اور تعلیم یافتہ ہوں، مریم نواز کو چاہئے کہ ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے کی بجائے علی امین کی طرح حقیقی اصلاحی ایجنڈے پر کام کریں۔ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ وزیر اعلی علی امین گنڈاپور صوبے میں تعلیم کے فروغ کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہے ہیں کیونکہ تعلیم کے فروغ سے ہی ترقی کے راستے کھلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال داخلہ مہم کو موثر بنانے کے لئے حکومت سنجیدہ اقدامات اٹھارہی ہے جسکے دورس نتائج سامنے آئیں گے۔ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے مزید کہا کہ بچے ہمارے آنے والا مستقبل ہیں انکو جدید اور معیاری تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لئے خیبر پختونخوا حکومت عملی اقدامات اٹھارہی ہے۔

وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے شریف خاندان کے حالیہ بیلاروس دورے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین نسلوں پر مشتمل پورا ٹبر سرکاری خرچ پر سیر سپاٹے کر رہا ہے۔ بیلاروس کا دورہ ایک خاندانی تفریحی ٹرپ تھا جس سے قوم کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کو قوم کے دکھ درد کا کوئی احساس نہیں، عوام مہنگائی کے بوجھ تلے پس رہے ہیں اور حکمران خاندان بیرونِ ملک تفریح میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کبھی بھی اپنے خاندان کو جہاز میں بھر کر سرکاری خرچ پر بیرون ملک نہیں لے کر گئے۔ قیادت اور بادشاہت میں یہی فرق ہے۔بیرسٹر سیف نے سوال اٹھایا کہ شریف خاندان واضح کرے کہ بیلاروس کے دورے سے ملک کو کیا فائدہ پہنچا؟ عوام کے ٹیکس کا پیسہ آخر کس کھاتے میں خرچ ہو رہا ہے۔مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کو اپنے غیرملکی دوروں میں صرف پنجاب یاد رہتا ہے، باقی تین صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو وہ نظر انداز کرتے ہیں، بیرسٹر سیف نے مطالبہ کیا کہ شریف خاندان سرکاری خرچ پر کیے گئے تمام دوروں کی تفصیلات عوام کے سامنے لائے اور اس پیسے کا حساب دے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی ملک لیاقت خان نے کہا ہے کہ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی ملک لیاقت خان نے کہا ہے کہ محکمہ کی بہبود و ترقی اولین ترجیح ہے۔سب کو متحد ہوکر اس محکمہ کی ترقی کیلئے دن رات محنت کی ضرورت ہے۔ملازمین اپنی توانائی عوام کی خدمت کیلئے صرف کریں اور اس سلسلے میں صوبائی حکومت ملازمین کے حقوق کے تحفظ کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھارہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ بہبود آبادی کے ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ڈی جی پاپولیشن عائشہ احسان،ایڈیشنل ڈی جی نوشیروان،پراجیکٹ ڈائریکٹر ہدایت و دیگر متعلقہ حکام موجود تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا ہے کہ تمام ملازمین ایمان داری اور تندہی سے اپنے فرائض بخوبی سرانجام دینے کی تاکید کی اور کہا کہ متحد ہوکر محکمہ کی ترقی کیلئے دن رات محنت کریں۔انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر بہبود آبادی کی ترقی پر توجہ دی جاتی ہے۔انکا کہنا تھا کہ محکمہ کی ترقی ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔تقریب کے اختتام پر معاون خصوصی نے ریٹائرڈ ملازمین کو ہار پہنائے اور شیلڈ تقسیم کیں اور ان کیلئے نیک خوہشات کا اظہار کیا۔

صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس، 21 اپریل سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کی تیاریوں کا جائزہ

انسداد پولیو صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں جاری انسداد پولیو اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور 21 اپریل سے صوبے بھر میں شروع ہونے والی قومی انسداد پولیو مہم کے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی۔اجلاس میں متعلقہ انتظامی سیکرٹریز، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سینئر افسران، ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے کوآرڈینیٹر، اور یونیسف، عالمی ادارہ صحت سمیت بین الاقوامی شراکت دار تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ کمشنرز، ریجنل پولیس افسران، ڈپٹی کمشنرز، ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران، اور نیشنل ای او سی اسلام آباد کے حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔سپیشل سیکرٹری صحت اور صوبائی ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے کوآرڈینیٹر نے اجلاس کو موجودہ پولیو صورتحال پر بریفنگ دی اور اپریل مہم کی حکمت عملی سے آگاہ کیا۔ اس مہم کے دوران صوبے کے تمام اضلاع میں 65 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے، جبکہ 276 ایسے یونین کونسلز جو پولیو وائرس سے زیادہ متاثر ہیں وہاں خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی۔اجلاس میں گزشتہ ٹاسک فورس اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ بتایا گیا کہ اپریل مہم کے لیے عملے کی تربیت مکمل ہو چکی ہے، جبکہ بعض علاقوں میں کمیونٹی شمولیت بڑھانے کے لئے مربوط حکمت عملی بھی اپنائی گئی ہے۔چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ نے ڈپٹی کمشنرز اور محکمہ صحت کے افسران پر زور دیا کہ وہ پولیو مہم کو قومی فریضہ سمجھ کر بھرپور عزم اور محنت سے انجام دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بچوں کو اس معذور کر دینے والی بیماری سے بچانا سب کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ چیف سیکرٹری نے مؤثر مائیکرو پلاننگ اور معیار کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا۔اجلاس میں پچھلی تین مہمات کے دوران حاصل شدہ ماحولیاتی نگرانی اور لاٹ کوالٹی ایشورنس سیمپلنگ کے ضلعی سطح کے اعداد و شمار بھی پیش کیے گئے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ پولیو کے حوالے سے کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران کی (LQAS) پر توجہ کلیدی پیمانہ ہوگی۔انہوں نے ڈیٹا پر مبنی مانیٹرنگ اور منصوبہ بندی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مخصوص مسائل جیسے بعض والدین کی جانب سے پولیو سے انکار اور بچوں کی عدم دستیابی کے حل کے لئے مقامی حالات سے ہم آہنگ حکمت عملی ضروری ہے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ انکار کی صورتوں سے نمٹنے کے لیے پولیو کمیونیکیشن مائیکروپلانز کا ازسرنو جائزہ لیا جائے۔چیف سیکرٹری نے اختتامی کلمات میں انسداد پولیو کمیونیکیشن حکمت عملی میں احتساب کو لازمی قرار دیا اور کہا کہ شفاف اور مؤثر نظام ہی پولیو کے مکمل خاتمے کے لئے ضروری ہے۔

اسمبلی ملازمین کی ڈگریوں کی ویری فیکیشن کے سلسلے میں گرینڈ اجلاس – شفافیت، میرٹ اور احتساب کو یقینی بنایا جائے گا: سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی

خیبرپختونخوا اسمبلی سیکریٹریٹ میں تعینات تمام ملازمین کی تعلیمی اسناد کی تصدیق کا عمل عملی طور پر شروع ہو چکا ہے۔ اس سلسلے میں سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کی دعوت پر آج ایک اہم گرینڈ اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں صوبے کی تمام یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز نے شرکت کی۔ اجلاس میں قائد حزب اختلاف ڈاکٹر عباد اللہ، رکن اسمبلی سجاد اللہ خان، سپیشل سیکرٹری اسمبلی سید وقار شاہ اور دیگر متعلقہ افسران بھی شریک تھے۔اس موقع پر اسپیکر بابر سلیم سواتی نے کہا کہ تمام جامعات اور تعلیمی بورڈز کے سربراہان کو اس اجلاس میں مدعو کرنے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کے ملازمین کی تعلیمی اسناد براہ راست ان اداروں کے ذمہ داران کے حوالے کی جائیں تاکہ کسی قسم کی جعل سازی، ٹیمپرنگ یا بیک ڈور ڈیل کی کوئی گنجائش باقی نہ رہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ پورا عمل ان جامعات اور بورڈز کے سربراہان کی براہ راست نگرانی اور ذمہ داری میں ہو تاکہ ہر مرحلے پر شفافیت، غیر جانبداری اور اعتماد یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ آج کا اجلاس اس عمل کا دوسرا اور اہم مرحلہ ہے۔ اس سے قبل صرف پشاور یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور چئیرمین پشاور بورڈ کو مدعو کیا گیا تھا اور ابتدائی اسناد ان کے حوالے کی گئی تھیں، جبکہ آج کی گرینڈ میٹنگ میں صوبے کی تمام جامعات اور بورڈز کے سربراہان شریک تھے۔سپیکر نے کہا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کو ایک شفاف، میرٹ پر مبنی اور قابلِ اعتماد ادارہ بنایا جا رہا ہے، جہاں جعلی اسناد کے حامل افراد کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ یہ قدم ادارہ جاتی اصلاحات، احتساب اور شفافیت کے ویژن کا حصہ ہے تاکہ صرف قابل اور دیانتدار افراد ہی عوامی خدمت کے اس اہم ادارے کا حصہ بن سکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم اسمبلی کو حکومت و اپوزیشن سے بالاتر ہو کر چلا رہے ہیں، اور جمہوری اصولوں کے مطابق اپوزیشن کو ہر اہم فیصلے میں شامل کیا جاتا ہے۔ پارٹی وابستگیوں سے قطع نظر ہم سب عوام کی خدمت کے لیے یہاں موجود ہیں۔ ہمارے قائد عمران خان نے بھی ہمیشہ جمہوریت کے فروغ اور اداروں کے استحکام پر زور دیا ہے۔سپیکر بابر سلیم سواتی نے اس موقع پر اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کو دیگر اداروں کے لیے ایک ماڈل اور مثالی سیکریٹریٹ بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں اسمبلی سیکریٹریٹ نے مختلف جامعات کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے، جن کے تحت طلبہ کو اسمبلی کے دورے کرائے گئے، اجلاس دکھائے گئے اور قانون سازی کے عمل سے روشناس کرایا گیا۔ اب اسمبلی کی ویب سائٹ پر ”پبلک فیڈبیک” کا فیچر بھی متعارف کرایا جا رہا ہے تاکہ قانون سازی میں عوام کی براہ راست شمولیت ممکن ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی ایک عوامی ادارہ ہے جہاں عوامی مفاد کے ہر معاملے میں شفافیت اور دیانتداری اولین ترجیح ہے، اور یہی معیار ہم ہر سطح پر نافذ کرنے کے لیے پرعزم ہیں

ڈیرہ جات کے تحت آڈیٹوریم ہال ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک شاندار تقریری مقابلے کا انعقاد

ڈیرہ جات کے تحت آڈیٹوریم ہال ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک شاندار تقریری مقابلے کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف اسکولوں کے طلباء نے جوش و خروش سے شرکت کی۔ اس مقابلے کا مقصد نوجوانوں میں تقریری صلاحیتوں کو فروغ دینا، اعتماد پیدا کرنا اور ان کے خیالات کو ایک مثبت پلیٹ فارم مہیا کرنا تھا۔تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک سے ہوا، جس کے بعد نعتِ رسولِ مقبول ﷺ پیش کی گئی۔ اس کے بعدججز جن میں جمال احمد مرزا اور سید حفیظ اللہ گیلانی شامل تھے اور آرگنائزرزنے افتتاحی خطاب میں طلباء کی حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ ایسے مقابلے نوجوانوں کو معاشرتی مسائل پر سوچنے اور اپنی آواز بلند کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔مقابلے میں مختلف موضوعات پر تقاریر پیش کی گئیں۔ طلباء نے نہایت فصاحت و بلاغت سے اپنی بات سامعین تک پہنچائی جس پر حاضرین نے بار بار تالیاں بجا کر ان کی حوصلہ افزائی کی۔مقابلے کے اختتام پر ججز کی جانب سے نتائج کا اعلان کیا گیا۔ پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء کو خوبصورت ٹرافیوں سے نوازا گیا جبکہ دیگر تمام شرکاء کو شرکت کے اعزاز میں سرٹیفیکیٹس اور میڈلز دیے گئے تاکہ ان کی کوششوں کو سراہا جا سکے۔ پہلی پوزیشن جی ایچ ایس حاجی مورہ کے فاطر ھادی، دوسری جی ایچ ایس ایس مریالی کے محمد مزمل اور تیسری پوزیشن جی ایچ ایس موسیٰ کھرکے محمد فیضان نے حاصل کی۔اختتامی خطاب میں آرگنائزرز اور دیگر معززین نے کامیاب طلباء کو مبارکباد دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ آئندہ بھی ایسے علمی و ادبی مقابلے جاری رہیں گے تاکہ نئی نسل کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے مزید مواقع میسر آئیں۔تقریب کا اختتام دعائیہ کلمات کے ساتھ ہوا، اور شرکاء نے اس یادگار دن کو اپنی زندگی کا ایک خوبصورت لمحہ قرار دیا۔ ہال میں موجود ہر شخص نے اس علمی ماحول کو سراہا اور منتظمین کی کاوشوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ اس طرح کے پروگرام نہ صرف بچوں میں خود اعتمادی پیدا کرتے ہیں بلکہ تعلیمی اداروں کے درمیان مثبت مسابقت کو بھی فروغ دیتے ہیں۔ شرکاء نے امید ظاہر کی کہ آئندہ بھی ڈیرہ اسماعیل خان میں اس نوعیت کی سرگرمیاں باقاعدگی سے منعقد کی جائیں گی تاکہ طلباء کی صلاحیتوں کو مزید نکھارا جا سکے۔

وزیراعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے احساس اپنا گھر

وزیراعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے احساس اپنا گھر سکیم کے قرضے کے حصول کے لیے وضع شدہ طریقے کار پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین کنڈاپور نے صحیح معنوں میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وژن کے مطابق ”اپنا گھر سب کے لیے” منصوبے کوکو عملی جامہ پہناتے ہوئے 15 لاکھ تک بلا سود قرضے کا اجرا کر دیا ہے جس کے لیے صوبائی حکومت نے پہلے سے لائحہ عمل مرتب کیا ہے یہ قرض حسنہ صوبہ خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں لوگوں کو بلا تفریق دیا جائے گا اور اس کی واپسی 7 سالوں پر محیط ہوگی جو 18 ہزار ماہانہ کے حساب سے حکومت کو واپس کیا جائے گا۔ اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر امجد علی نے کہا کہ اس قرضے کی سہولت سے وہ لوگ مستفید ہوں گے جن کی ماہانہ آمدنی ایک لاکھ سے کم ہو اور پانچ مرلے سے کم پلاٹ یا گھر کا مالک ہو اسی طرح قرضہ لینے والے کی عمر کم از کم 18 سال اور زیادہ سے زیادہ 55 سال ہو۔ معاون خصوصی نے مزید کہا کہ قرضہ لینے والا صوبہ خیبر پختونخوا کا مستقل باشندہ اور شناختی کارڈ ہولڈر ہو یہ قرضہ بینک آف خیبر کے ذریعے دیا جائے گا۔

خیبر پختونخوا کے وزیر آبپاشی عاقب اللہ خان کا ورسک کنال پشاور کا دورہ

بہترین نظام آبپاشی کے قیام کیلیے کوشاں ہیں، عاقب اللہ خان

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے آبپاشی عاقب اللہ خان نے کہا ہے کہ صوبے میں بہترین نظام آبپاشی کے قیام کیلیے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں کل 36 سمال ڈیمز کی تعمیر پر کام جاری ہے جن میں 8 ڈیمز پر کام مکمل ہوچکا ہے۔ ری ماڈلنگ آف ورسک کینال منصوبے کی تکمیل سے نہ صرف پشاور اور نوشہرہ کی مزید ہزاروں ایکڑ اراضی سیراب ہوگی، بلکہ اس سے پانی کے بہاو میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا اور کاشتکاروں کے پانی کی کمی کے مسائل بھی حل ہوں گے۔ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر عاقب اللہ خان نے گزشتہ روز ورسک کنال پشاور کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پراجیکٹ ڈائریکٹر نے صوبائی وزیر کو ری ماڈلنگ آف ورسک کینال سٹم منصوبے کے مختلف پہلوں پر تفیصلی بریفنگ دی۔ صوبائی وزیر ابپاشی کو بتایاگیا کہ منصوبے پر تقریباً 73 فیصد کام مکمل ہوا ہے۔ انہوں نے زیر تعمیر تقریباً 5 کلومیٹر ٹنل جبکہ پمپ ہاؤس کا بھی معائنہ کیا۔ اس موقع پر وزیر ابپاشی کو منصوبے کے تعمیراتی کام، ترقیاتی امور، افادیت، لاگت، اخراجات اور درپیش مسائل سے آگاہ کیا گیا۔ وزیر آبپاشی عاقب اللہ خان کا کہنا تھا کہ کہ ڈیموں کی تعمیر سے نہ صرف پانی کے مسائل حل ہوں گے بلکہ اس سے زراعت، توانائی، سیاحت اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوتے ہیں جس سے معیشت متحکم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت عوامی خدمت کیلئے پرعزم ہے صوبائی وزیر نے ہدایات جاری کیں کہ تعمیراتی معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے، جبکہ درپیش چیلنجز کے حل کیلئے اقدامات اٹھانے کی بھی یقین دہانی کرائی۔

غیر معیاری و مضر صحت خوراک کیخلاف فوڈ اتھارٹی کی بھرپور کارروائیاں

چارسدہ، نوشہرہ اور سوات میں چھاپے، بھاری مقدار میں ناقص اشیاء ضبط، یونٹس سیل، فوڈ اتھارٹی حکام

وزیر خوراک خیبرپختونخوا ظاہر شاہ طورو کی ہدایت پر خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے غیر معیاری اور مضر صحت خوراک کے خلاف صوبہ بھر میں کارروائیاں جاری رکھتے ہو فوڈ سیفٹی ٹیمو نے چارسدہ، نوشہرہ اور سوات میں کاروائیاں کیں جسکے دوران ایک ہزار کلوگرام غیر معیاری کیچپ،868 پیکٹس جعلی مصالحہ جات 100 کاٹن غیر معیاری جوس پکڑ کر سرکاری تحویل میں لیا گیا۔تفصیلات جاری کرتے ہوئے ترجمان فوڈ اتھارٹی نے کہا کہ گزشتہ روز خفیہ اطلاع ملنے پر فوڈ سیفٹی ٹیم نے چارسدہ میں غیر معیاری کیچپ تیار کرنے والی فیکٹری پر اچانک چھاپہ مارا جہاں سے ٹماٹر کے پیسٹ کے بغیر کیمیکلز سے تیار کردہ ایک ہزار کلوگرام سے زائد کیچپ برآمد کر کے موقع پر تلف کر دیا گیا جبکہ یونٹ کو سربمہر کیا گیا۔ترجمان نے کہا کہ اسی طرح فوڈ سیفٹی ٹیم سوات نے کبل کے علاقے میں م ایک ہول سیلر کی انسپکشن کی جس کیدوران 868 پیکٹس جعلی مصالحہ جات اور جعلی کھیر برآمد کر کے ضبط کر لی گئی۔مزید تفصیلات میں بتایا گیا کہ فوڈ سیفٹی ٹیم نے نوشہرہ کے علاقے جہانگیرہ میں واقع ایک گودام کی انسپکشن کے دوران 100 کارٹن غیر معیاری اور مضر صحت جوس پکڑ کر سرکاری تحویل میں لے لیا گیا جسے مضر صحت کلرز، فلیورز اور شکرین ملا کر ناقص فارمولے کے تحت تیار کیا جا رہا تھا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ کارروائیوں کے دوران مالکان پر بھاری جرمانے عائد کیے گئے اور فوڈ سیفٹی ایکٹ کے تحت مزید کارروائی کا آغاز بھی کر دیا گیا۔ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی واصف سعید کامیاب کاروائیوں پر فوڈ سیفٹی ٹیموں کو سراہا اور کہا کہ مضر صحت خوراک میں ملوث کاروباروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور ایسے عناصر کیخلاف کاروائی مزید تیز کی جائے گی۔وزیر خوراک خیبرپختونخوا ظاہر شاہ طورو نے واضح کیا کہ شہریوں کی صحت سے کھیلنے والوں کو کسی صورت رعایت نہیں دی جائے گی۔