Home Blog Page 11

ورلڈ انڈر 23 سکواش چیمپیئن نور زمان کی وزیر کھیل سید فخر جہان سے ملاقات – پانچ لاکھ روپے انعام سے نوازا

خیبرپختونخوا کے وزیر کھیل و امورِ نوجوانان سید فخر جہان سے عالمی شہرت یافتہ سکواش کھلاڑی اور انڈر 23 ورلڈ چیمپیئن نور زمان نے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ وزیر کھیل نے نور زمان کو عالمی سطح پر پاکستان کا پرچم بلند کرنے اور کئی سالوں بعد ورلڈ چیمپیئن شپ جیتنے پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی۔اس موقع پر وزیر کھیل سید فخر جہان نے نور زمان کی تاریخی کامیابی پر انہیں پانچ لاکھ روپے نقد انعام سے نوازا اور ان کی محنت، جذبے اور کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ نور زمان جیسے نوجوان کھلاڑی ہماری قوم کا فخر ہیں اور حکومت خیبرپختونخوا مستقبل میں بھی ایسے باصلاحیت کھلاڑیوں کی مکمل سرپرستی جاری رکھے گی۔وزیر کھیل نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ صوبے کے کھلاڑیوں کو قومی و بین الاقوامی سطح پر بہترین مواقع میسر آئیں۔ ہم تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان اور وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کے کھیلوں کے فروغ سے متعلق وژن کے مطابق ہر ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں تاکہ خیبرپختونخوا کھیلوں کا مرکز بن سکے۔وزیر کھیل نے نوجوان کھلاڑیوں پر زور دیا کہ وہ ایونٹس میں اپنی کارکردگی سے ملک و قوم کا نام روشن کریں، کیونکہ صوبائی حکومت ان کی بھرپور حوصلہ افزائی اور معاونت جاری رکھے گی۔

حکومت خیبرپختونخوا نے ہنگامی سیلابی صورتحال اورکسی بھی ایمرجنسی کے دوران ریسکیو میں مدد کے لئے ڈرون حاصل کرلیا ہے

حکومت خیبرپختونخوا نے ہنگامی سیلابی صورتحال اورکسی بھی ایمرجنسی کے دوران ریسکیو میں مدد کے لئے ڈرون حاصل کرلیا ہے

ڈرون کے ذریعے لائف جیکٹس، رسیاں اور دیگر ضروری اشیاء پہنچائی جا سکیں گی

حکومت خیبرپختونخوا نے ہنگامی سیلابی صورتحال اور کسی بھی ایمرجنسی کے دوران ریسکیو میں مدد کے لئے ڈرون حاصل کرلیا ہے جس کے ذریعے لائف جیکٹس، رسیاں اور دیگر ضروری اشیاء پہنچائی جا سکیں گی۔ اس حوالے سے منگل کے روزپی ڈی ایم اے خیبر پختونخوا کی جانب سے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کو نئے حاصل کئے جانے ولے ڈرون کی پشاور میں مشق بھی دکھائی گئی۔ اس موقع پر سیکرٹری ریلیف، ڈی جی پی ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے اس موقع پراظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ریسپانس پلان کا ازسر نو جائزہ لیا گیا ہے،ہنگامی صورتحال میں رسپانس ٹائم تیز تر کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جبکہ ریسکیو اہلکاروں کی آپریشنل صلاحیت بڑھانے پر بھی کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ لوکل کمیونٹی کو ایمرجنسی ریسپانس کے لئے تیار کرنے پر تربیت دی جائے گی اور سیاحتی مقامات پر تمام ہوٹلوں کو پابند کیا جارہا ہے کہ وہ اپنے پاس کشتیاں، رسیاں، لائف جیکٹس جیسے آلات کی دستیابی یقینی بنائیں۔ اسی طرح ہنگامی صورتحال اور مشکلات سے نمٹنے کے لئے وارننگ سسٹم کے نظام کو بھی ڈیجیٹائز کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ‘ریلیف pulse’ موبائل ایپ اور سوشل میڈیا الرٹ متعارف کیا جائے گا اوروارننگ اور رسپانس کے لئے ڈیش بورڈ بھی بنایا جارہا ہے،۔ چیف سیکر ٹری کا کہنا تھا کہ حکومت خیبرپختونخوا سیلابی صورتحال میں ریسکیو کیلئے دو طرح کے ڈرون کی خریداری پر کام کررہی ہے جن میں ایک طرح کے ڈرون کا لائف جیکٹس، رسیاں اور 30 کلو تک دیگر اشیاء پہنچانے کے لیے استعمال کیا جائے گاجبکہ انسانی جانوں کو بچانے کے لئے دوسری قسم کے ڈرونز کی ٹیکنالوجی استعمال میں لائی جائے گی۔

محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے آپریشنل ریویو اجلاس میں اہم اصلاحاتی فیصلے

مشیر صحت خیبر پختونخوا احتشام علی کی زیر صدارت محکمہ صحت کا اہم آپریشنل ریویو اجلاس منعقد ہوا جس میں محکمانہ کارکردگی، شفافیت اور انتظامی اصلاحات سے متعلق متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔اجلاس میں سیکرٹری صحت شاہداللہ خان، اسپیشل سیکرٹری ارشد منصور، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر محمد سلیم، ڈی جی ڈرگز ڈاکٹر عباس، ڈی جی پی ایچ ایس اے ڈاکٹر عبدالوحید، چیف پلاننگ آفیسر، ایڈیشنل ڈائریکٹرز جنرل اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔مشیر صحت نے محکمہ صحت کی ناکارہ سرکاری گاڑیوں کی کنڈیمنیشن کا عمل 15 روز میں مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی۔ اسی طرح دوہرے و ایڈیشنل چارجز کے خاتمے کے لیے متعلقہ افسران کو ہدایت کی گئی کہ وہ تمام اضافی چارجز کی تفصیل پر مبنی رپورٹ پندرہ دن میں پیش کریں۔سرکاری گاڑیوں کی غیر مجاز استعمال سے متعلق احتشام علی نے ہدایت کی کہ غیر متعلقہ افراد سے گاڑیاں فوری طور پر واپس لی جائیں اور متعلقہ مجاز اہلکاروں کو فراہم کی جائیں۔پبلک ڈیلنگ دفاتر کی نگرانی اور شفافیت یقینی بنانے کیلئے ایم ایس، ڈی ایچ اوز، سیکرٹریٹ اور ڈائریکٹوریٹس میں 15 دن کے اندر اندر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی۔انتظامی پوسٹوں پر شفاف تقرری کے لیے پلیسمنٹ کمیٹی تشکیل دے کر نوٹیفائی کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔ کمیٹی ہر پوسٹ کے لیے تین نام تجویز کرے گی اور مکمل انٹرویو کے بعد صرف میرٹ پر پورا اترنے والے امیدوار کی تقرری ممکن ہوگی۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ تمام جاری و مکمل منصوبہ جات کی کارکردگی کا باقاعدہ ماہانہ جائزہ لیا جائے گا۔ چیف پلاننگ آفیسر کو ہدایت کی گئی کہ وہ ان پروجیکٹس کی نگرانی اور پیشرفت پر مبنی اجلاس طلب کریں۔مزید برآں، سٹیٹ لائف، ایس ایچ پی آئی اور محکمہ صحت کے مابین مؤثر ڈیٹا شیئرنگ کے لیے حکمت عملی وضع کرنے کی بھی ہدایت دی گئی۔ سیکرٹری صحت نے اس سلسلے میں ضروری ہو تو معاہدوں میں ترامیم کی بھی اجازت دی تاکہ ڈیٹا تک محکمہ کی بروقت رسائی یقینی بنائی جا سکے۔سیکرٹری صحت شاہداللہ خان نے واضح کیا کہ تمام کیڈرز کے ایچ آر سٹاف کی ڈیجیٹائزیشن ترجیحی بنیادوں پر مکمل کی جائے تاکہ چھٹی پر موجود عملہ، خالی پوسٹیں اور عارضی بھرتیوں جیسے اہم فیصلے بروقت اور مؤثر انداز میں ممکن ہو سکیں۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر کی زیر صدارت منگل کے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر کی زیر صدارت منگل کے روز سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ پشاور میں بورڈ کی 108 ویں بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سمال انڈسٹریز کے زیر انتظام صنعتی بستیوں کی ترقی،بورڈ کی پیشہ ورانہ امور کے فروغ اور پائدار صنعتکاری کے حوالے سے متعدد امور کا جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے کیئے گئے۔ اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری صنعت وحرفت اور فنی تعلیم مجیب الرحمٰن،منیجنگ ڈائریکٹر سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ عبد الحمید خان،ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹرز نعمان فیاض اور صاحبزادہ ذوالفقار،صدر سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری فضل مقیم اور وویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری پشاور کی چیئرپرسن رابعہ بصری سمیت بورڈ میں شامل دیگر سرکاری محکموں و اداروں کے افسران اور نجی شعبے سے وابستہ بورڈ ممبران نے شرکت کی۔ اس موقع پر بورڈ کی جانب سے منظوری کیلئے بورڈ کے مالیات،صنعتکاری،پیشہ ورانہ اور جاریہ امور کے حوالے سے نکات پیش کیئے گئے اور اس کے سلسلے میں فورم نے فیصلے دئیے۔اجلاس میں بورڈ کی گزشتہ اِجلاس میں ہونے والے فیصلوں پر عملدرآمد اور پیش رفت کے حوالے سے بھی شرکا کو آگاہ کیا گیا۔بورڈ اجلاس میں ایس آئی ڈی بی کی صنعتی بستیوں سے باہر بعض غیر استعمال شدہ ملکیتی اراضیات کو بورڈ کے کمرشل اور مالی فوائد کیلئے استعمال میں لانے اور اسے کار آمد بنانے کی غرض سے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی گئی جس میں متعلقہ محکموں کے افسران شامل ہوں گے اور وہ اس کیلئے ایک معقول اور فایدہ مند ماڈل مرتب کرے گی۔ اجلاس میں بورڈ کے گزشتہ مالی سال کے بجٹ تخمینے اور ریوائزڈ تخمینے کو بھی فورم کے سامنے پیش کیا گیا۔اس طرح سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی طرف ایس آئی ڈی بی کی ایک خالی عمارت کو پشاور میں کارپٹ انڈسٹری کے فروغ کے حوالے پیش کردہ تجویز بھی زیر غور آئی جس پر بورڈ نے متعدد آپشنز کو مشروط طور پر منظور کیا تاہم مزید کاروائی قواعد و ضوابط کے تحت سرانجام دینے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں بورڈ کیلئے الاٹمنٹ پالیسی اور لیز معاہدے کے حوالے سے ابتدائی مسودے کی اصولی منظوری دی گئی اور ساتھ یہ ہدایت کی گئی کہ اس سلسلے میں سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ اور خیبرپختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی مذکورہ پالیسی/ معاہدے کو مزید بہتر بنائے۔ اس طرح ایس آئی ڈی بی کے نئے بلڈنگ بائی لاز کو بھی فورم نے منظور کیا۔اجلاس میں بورڈ کی صنعتی بستیوں سے ملحقہ پرائیویٹ لینڈ کی بستی کیساتھ الحاق کیلئے بھی مرتب کردہ ڈرافٹ پالیسی کی مشروط طور پر منظوری دی گئی تاہم اس کو قانونی طور پر ہر پہلو سے جانچنے کیلئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دینے کی ہدایت کی گئی۔اس طرح انڈسٹریل پارک پشاور میں خواہشمند سرمایہ کاروں کو پلاٹ کی فراہمی کے سلسلے میں ادارے کے واجبات اور فیسوں کیلئے اجتماعی اقساط میں ادائیگی کیلئے دو سال تک دورانیہ کی سہولت دینے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں ماربل فضلے کو دوبارہ قابل استعمال لانے کی غرض سے ایس آئی ڈی بی کو کے پی ایزڈمک کیساتھ ملکر ایک قابل عمل ماڈل بنانے کی ہدایت کی گئی۔اسی طرح سوات میں صنعتی بستی کیلئے تجویز کردہ ارضی میں پلگ اینڈ پلے ماڈل کی سہولت بھی شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔بورڈ نے ایس آئی ڈی بی میں واقع کمرشل مرکز کے نچھلے حصے کو رینٹ پر دینے کی غرض سے ہدایت کی کہ اس معاملے کے ریٹ جائزہ کیلئے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو سے رجوع کیا جائے اور قواعد کو اپناتے ہوئے اسے مشتہر کیا جائے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ کے مالی چیلنجز پر قابو پانے کیلئے پائیداری اور خود انحصاری کے لئیے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ یہ ادارہ صوبے میں صنعتکاری کے فروغ کیلئے اپنی کوششیں بلا کسی تعطل جاری رکھے۔انھوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد و محور صوبے میں صنعتکاری اور سرمایہ کاری کا فروغ ہے تاکہ یہاں پر روزگار اور کاروبار کیلئے وسیع مواقع میسر ہو سکیں اور پسماندہ طبقات کو معاشی لحاظ سے اٹھایا جا سکے۔ اس سلسلے میں کوشش کی جائے گی کہ یہاں پر کاروبار اور صنعتکاری کیلئے ماحول کو آسان اور سازگار بنایا جائے۔
.۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے عمان کے بوشر بائیکرکلب کے بائیکر زنے پاکستان

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے عمان کے بوشر بائیکرکلب کے بائیکر زنے پاکستان پیپلزپارٹی کے خلیجی اور وسطی ایشیائی ممالک کے صدر میاں منیرہنس کی قیادت میں منگل کے روز گورنرہاوس اسلام آباد میں ملاقات کی۔ وفدمیں کیپٹن عیسیٰ الحسنی،ماجدالرواحی، محمدالنبانی، کامل الوہیبی، محمدکاشف، محمدمعینی، ماجدالوہیبی اورمحمدالرواحی شامل تھے۔ گورنرنے پاکستان کادورہ کرنے والے عمانی بائیکرز کو خوش آمدید کہا۔عمانی بائیکرزنے بتایاکہ اس سے پہلے انہوں نے 12 خلیجی ممالک کا بھی بائیک کے ذریعے دورہ کیا ہے۔انہوں نے بتایاکہ اپنے دورہ کے دوران پاکستان کے مختلف علاقوں اسلام آباد، ناران، ایبٹ آباد، خنجراب پاس،ہنزہ، بابوسر اوردیگر سیاحتی علاقوں کا دورہ کیا اور ان علاقوں سے انتہائی لطف اندوز ہوئے۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان آکر بہت اچھا لگا، پاکستانی مہمان نواز قوم ہے اورپاکستان کایہ تاریخی سفر ہمیشہ پاکستانی قوم اور عوام کی جانب سے بہترین پذیرائی،سیکیورٹی انتظامات اور مہمانوازی پر یاد رہے گا۔
گورنرنے عمانی بائیکرز کے خیرسگالی جذبہ کے تحت پاکستان کا دورہ کرنے پر شکریہ ادا کیااورانہیں آئندہ بھی پاکستان اوربالخصوص خیبرپختونخوا کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے کہاکہ اُن کی خواہش ہے کہ وہ خیبرپختونخوا کے خوبصورت اور حسین نظاروں سے بھی لطف ہوں۔انہوں نے کہاکہ ایسے دوروں سے دونوں ممالک کے مابین نہ صرف عوامی رابطوں میں اضافہ ہوگا بلکہ ایک دوسرے کے ثقافت و سیاحت سے بھی آگاہی ملے گی اور دونوں برادر ممالک کے مابین تعلقات بھی مزید مستحکم ہوں گے

چکدرہ ٹمبر مارکیٹ میں لکڑیوں کی جلد نیلامی کی جائے گی، معاون خصوصی برائے جنگلات پیر مصور خان

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے جنگلات، ماحولیات، جنگلی حیات و موسمیاتی تبدیلی، پیر مصور خان نے کہا ہے کہ صوبے کے عوام کی ترقی و خوشحالی کے لیے عملی اقدامات اٹھارہے ہیں، چکدرہ ٹمبر مارکیٹ میں لکڑیوں کی جلد نیلامی کی جائے گی جس سے مقامی افراد کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں چترال اور دیگر اضلاع سے آئے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وفود نے معاون خصوصی کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا، انھوں نے بعض مسائل کو موقع پر حل جبکہ بعض دیگر مسائل کے حل کے لیے متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کیں۔چترال کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے پیر مصور خان نے بتایا کہ چکدرہ ٹمبر مارکیٹ میں لکڑیوں کی جلد نیلامی کے لیے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ لکڑیوں کی نیلامی سے نہ صرف حکومت بلکہ ٹمبر کے کاروبار سے وابستہ افراد اور مقامی لوگ بھی مستفید ہوں گے۔ انہوں نے وفد کو دیگر مسائل کے جلد حل کی بھی یقین دہانی کرائی۔بعد ازاں پیر مصور خان نے دیگر وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے۔ ہم نے مالی سال2025-26کا ایک گرین بجٹ پیش کیا بانی چئیرمین عمران خان کے ویژن کے مطابق صوبے کو سرسبز و شاداب بنانے اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے بجٹ میں اربوں روپے مختص کیے گئے ہیں،انھوں نے کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود کے لئے صحت، تعلیم اور دیگر شعبہ پر خصوصی توجہ دی گئی ہے،معاون خصوصی نے شجرکاری کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے عوام سے موسم برسات شجرکاری مہم میں زیادہ سے زیادہ پودے لگانے کی اپیل کی۔انھوں نے کہا کہ شجرکاری مستقبل کی نسلوں کے لیے صحت مند ماحول کی فراہمی کی ضمانت ہے۔

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل شکور خان نے کہا ہے کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ خیبر پختونخوا کے

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل شکور خان نے کہا ہے کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ خیبر پختونخوا کے سکولوں میں معیاری تعلیم کو عام کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں ورکنگ فولکس گرائمر سکولوں کوسٹینڈرائزڈ کرکے ماڈل تعلیمی ادارے بنائیں گے.صوبائی وزیر نے ان حیالات کا اظہار ورکرز ویلفیئر بورڈ کے سکولوں میں ای ٹرانسفر پالیسی کے حوالے سے منعقد جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں سیکرٹری لیبر ڈیپارٹمنٹ و چئیرمین ڈبلیو ڈبلیو بی کیپٹن ریٹائرڈ میاں عادل اقبال اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی اجلاس میں صوبائی وزیر کو ای ٹرانسفر پالیسی پر اب تک ہونے والی پیش رفت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی اجلاس میں سٹوڈنٹس ٹیچرز ریشو، سٹاف ریشنلائزیشن اور یوٹلائزیشن سمیت دیگر اہم امور زیر غور لائے گئے جبکہ ورکنگ فولکس گرائمر سکولوں میں معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے مختلف تجاویز پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی اس موقع پر صوبائی وزیر برائے محنت فضل شکور خان نے کہا کہ ای ٹرانسفر پالیسی کو متعارف کرانے کا بنیادی مقصد ڈبلیو ڈبلیو بی کے تعلیمی اداروں میں معیاری تعلیم کی فراہمی کے ساتھ ساتھ سٹوڈنٹس کے لئے ٹیچنگ سٹاف کی دستیابی کو بھی یقینی بنانا ہے انہوں نے کہا کہ ان تعلیمی اداروں میں پڑھنے والے طلبہ کو معیاری تعلیم کے مواقع مہیا کرنے کے لیے دستیاب وسائل کو بروئیکار لارہے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب ان تعلیمی اداروں کا شمار بھی بہترین تعلیم اداروں میں ہوگا انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ ای ٹرانسفر پالیسی پر کام کو تیز کرکے جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ ڈبلیو ڈبلیو بی سکولوں میں ای ٹرانسفر پالیسی کو جلد نافذ کر سکے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی کا ملازئی ہاؤسنگ سکیم ورسک روڈ پشاور کا اچانک دورہ

صوبائی حکومت سماجی و معاشی ترقی یقینی بنانے کیلے کوشاں ہے۔ڈاکٹر امجد علی

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے منگل کے روز ملازئی ہاؤسنگ سکیم ورسک روڈ پشاور کا اچانک دورہ
کیا۔ اس موقع پر انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملازئی ہاؤسنگ سکیم 173 ملین روپوں کی لاگت سے بنائی گئی ہے،یہ منصوبہ 190 کنال اراضی اور 371 پلاٹس پر مشتمل ہے, صارفین نے یہاں تعمیراتی کام شروع بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے میں جامعہ مسجد،پارکس،سڑکیں اور واٹر سپلائی سمیت نکاسی آب کے مراحل مکمل ہو چکے ہیں۔جبکہ گیس اور بجلی کی فراہمی کیلے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ڈاکٹر امجد علی کا کہنا تھا کہ محکمہ ہاؤسنگ کے منصوبوں سے متعلق تعینات عملہ کی غیر سنجیدگی اور ذمہ داریوں سے غفلت برتنے والوں کے خلاف بھی سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ڈاکٹر امجد علی کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ ہاؤسنگ کی زیر نگرانی تمام منصوبے غریب و بے گھر افراد کے لئے ہیں تاکہ ان کے اپنے گھر کا خواب حقیت کا روپ دھار سکے۔ دورہ کے موقع پر معاون خصوصی نے منصوبے کے مختلف حصوں کا بھی معائنہ کیا اور حکام کو موقع پر ضروری ہدایات بھی جاری کیں۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں ایک

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کے ایجنڈے میں ”بادہ ڈیم صوابی کیلئے پوسٹوں کی منظوری، ٹوبیکو سیس، پن بجلی منافع اور ضلع صوابی سے متعلقہ دیگر امور شامل تھے۔ اجلاس میں خیبر پختونخوا کے وزیر برائے آبپاشی عاقب اللہ خان اور وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی، اراکین قومی اسمبلی اسد قیصر اورشہرام خان ترکئی، معاونین خصوصی عبدالکریم تور ڈھیر اور حاجی رنگیز احمد خان، ایم پی اے مرتضیٰ خان کے علاوہ متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز بھی موجود تھے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخواکی ہدایت کے مطابق تمام شروع کیے گئے ترقیاتی منصوبوں کو فنڈز بروقت جاری کیے جائیں گے یہ فنڈز ماہ جولائی 2025 اور جنوری 2026 کو دو مرحلوں میں جاری کیے جائیں گے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ 2025-26 کیلئے تاریخی ترقیاتی فنڈز رکھے گئے ہیں جس سے صوبے میں ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے کی بھرپور کوشش کی جائیگی۔ انہوں نے بتایا کہ مالی سال کے بقایہ جات کو اسی سال میں نمٹایاجانا چاہیے تاکہ ایک طرف ترقیاتی کام بغیر کسی تاخیرکے جاری رہیں اور دوسرا یہ کہ بقایہ جات آنے والے مالی سالوں پر بوجھ نہ بنیں۔اس موقع پرصوبائی وزیر آبپاشی عاقب اللہ خان نے بادہ ڈیم پراجیکٹ ضلع صوابی کے لیے سٹاف کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مذکورہ ڈیم کے سٹاف کے لئے اسامیوں کی این او سی جاری کی جائے تاکہ یہ پراجیکٹ بروقت فعال ہو سکے اور اس کا ذخیرہ شدہ پانی بنجر زمینوں کو قابل کاش بنانے کی خاطر استعمال میں لایا جاسکے جس پر مشیر خزانہ نے بتایا کہ غیر فعال سکیموں کے اضافی اہلکاروں کو بادہ ڈیم کے لیے مہیا کر دیا جائے گا اور ٹیکنیکل سٹاف سمیت سب انجینیئز بھی دیئے جائیں گے۔ اجلاس میں ٹوبیکو سیس پر بھی تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ بعدازاں اجلاس کے شرکاء نے ان کے مسائل سننے اور اس کے لیے فنڈز جاری کرنے کی یقین دہانی پر مزمل اسلم کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ آنے والے وقت میں بھی وہ اپنا تعاون جاری رکھیں گے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاونِ خصوصی برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر شفقت ایاز

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاونِ خصوصی برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر شفقت ایاز نے بیجنگ کے معروف Zhongguancun Innovation Demonstration Zone کا دورہ کیا۔ یہ علاقہ دنیا بھر میں“Silicon Valley of China”کے طور پر جانا جاتا ہے، جہاں جدید ترین سائنسی، ٹیکنالوجی اور معاشی ماڈلز کی ترقی کا مرکز قائم ہے۔اس دورے میں Artificial Intelligence، Robotics، Biotechnology، Digital Economy، اور Smart Governance سے متعلق منصوبہ جات کا براہِ راست مشاہدہ کیا گیا۔ یہ تجربہ واضح کرتا ہے کہ کس طرح چین کی حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر باہمی اشتراک سے deep-tech ecosystems کو مؤثر انداز میں وسعت دے رہے ہیں۔ڈاکٹر شفقت ایاز نے اس موقع پر اس عزم کا اظہار کیا کہ خیبرپختونخوا میں بھی جدید ٹیکنالوجی، نوجوانوں کی مہارت سازی، اور ڈیجیٹل ا ایکانومی کے فروغ کے لیے ایسے ماڈلز سے رہنمائی لی جائے گی۔اس موقع پر ان کے ہمرا سابق مرکزی سینئر نائب صدر انصاف یوتھ ونگ پاکستان احمد عباسی بھی موجود تھے۔