Home Blog Page 12

خیبرپختونخوا کے وزیر آبپاشی ریاض خان کے ترقیاتی فنڈ سے برگوکند روڈ پر بلیک ٹاپنگ کا کام تیزی سے جاری ہے جو عوامی سہولت اور علاقے کی پائیدار ترقی کی جانب ایک اہم قدم ہے

خیبرپختونخوا کے وزیر آبپاشی ریاض خان کے ترقیاتی فنڈ سے برگوکند روڈ پر بلیک ٹاپنگ کا کام تیزی سے جاری ہے جو عوامی سہولت اور علاقے کی پائیدار ترقی کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اس اہم منصوبے کی نگرانی ویلج کونسل کے چیئرمین عرفان خان خود کر رہے ہیں تاکہ معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ ہو اور کام شفاف انداز میں مکمل ہو۔ صوبائی وزیر ریاض خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف صرف وعدوں پر نہیں، بلکہ عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے ہماری سیاست کا مرکز و محور عوامی خدمت ہے اور یہی پی ٹی آئی کا ویژن ہے کہ ترقیاتی منصوبے عوام تک پہنچ جائے، ہمارے منصوبے صرف کاغذوں تک محدود نہ ہے انہوں نے کہا کہ عوام کا اعتماد ہمارے لیے سب سے قیمتی اثاثہ ہے اور ہم اس پر پورا اترنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کی قیادت میں صوبائی حکومت بھرپور انداز میں عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔ ریاض خان نے مزید کہا کہ برگوکند روڈ کی تعمیر مقامی عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا، جسے ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جا رہا ہے۔ یہ سڑک علاقے کی معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے، آمدورفت کو آسان بنانے اور عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ اس حوالے سے صوبائی وزیر ریاض خان نے یقین دلایا کہ بونیر میں عوامی فلاح کے منصوبے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیے جائیں گے اور پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت عوامی خدمت کا یہ سفر مزید عزم و جذبے کے ساتھ جاری رکھے گی۔

پی ٹی آئی غریب عوام کی واحد امید ہے،سید فخر جہان

خیبرپختونخوا کے وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول سید فخر جہان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ملک کی سب سے مقبول عوامی جماعت ہے جس کی جڑیں غریب عوام میں ہیں اور یہی وجہ ہے کہ عمران خان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے آئے روز عوام آئین و جمہوریت کی بقا اور عوامی مسائل کے خاتمے کی خاطر پی ٹی آئی میں شامل ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین عمران خان نے اس ملک کے پسے ہوئے طبقات کی ترقی،خودمختاری اور حقوق کے لیے بے مثال جدوجہد کی ہے اور ناکام ہتھکنڈوں کے باوجود عوام کی ان سے محبت کوئی کم نہیں کرسکتا۔صوبائی وزیر نے یہ گفتگو یونین کونسل باندیڑ بونیر کے سرکردہ سیاسی ورکرز کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کی۔ تقریب میں تحصیل ناظم بابائے چغرزئی حاجی محمد شریف خان، علاقے کے معتبرین اور بڑی تعداد میں پارٹی کارکنان موجود تھے۔تقریب کے دوران جنرل کونسلر سیف اللہ، حافظ خان، انور اللہ، بخت زادہ باچہ نے جمعیت علمائے اسلام؛ شیر رحمان نے جماعت اسلامی؛ جبکہ محمد جبین باچہ نے عوامی نیشنل پارٹی سے مستعفی ہوکر پاکستان تحریک انصاف میں باقاعدہ شمولیت اختیار کی۔صوبائی وزیر نے نئے شامل ہونے والے کارکنوں کو روایتی طور پر پارٹی ٹوپیاں پہنائیں اور انہیں خوش آمدید کہا۔اس موقع پر سید فخر جہان نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اپنے نظریے، شفاف طرزِ حکمرانی اور عوامی خدمت کے ایجنڈے کے باعث ہر طبقے کا اعتماد حاصل کر چکی ہے۔آج ملک بھر کے نوجوان، مزدور،کاشتکار،غرض ہر متوسط طبقہ پی ٹی آئی کو اپنی واحد امید سمجھتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ عمران خان کی جدوجہد نے عوام میں سیاسی شعور پیدا کیا ہے اور یہی بیداری نئے پاکستان کی بنیاد ہے۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پارٹی میں شامل ہونے والے تمام کارکنان کو عزت و احترام دیا جائے گا۔صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام اس ملک میں حقیقی تبدیلی اور انصاف کے نظام کے قیام کے لیے متحد ہیں۔انھوں نے کہا کہ بانی عمران خان سے خائفوں نے انھیں قید ناحق میں رکھا ہوا ہے تاہم انکی یہ جبر کب تک رہے گی۔یہ عمران خان کا کچھ نہیں کرسکے اور نہ پی ٹی آئی کی مقبولیت میں کمی کر سکتے ہیں۔

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیرِ صدارت اتوار کے روز چوتھی ڈسٹرکٹ سروس ڈیلیوری کانفرنس کا انعقاد۔

اتوار کے روز چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی سربراہی میں چوتھی ڈسٹرکٹ سروس ڈیلیوری کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں بتایا گیا کہ گڈ گورننس اور عوامی خدمات کی بہتر فراہمی کے تحت ڈسٹرکٹ سروس ڈلیوری اہداف پر مثبت پیشرفت جاری ہے جوکہ اگست میں 38 فیصد سے بڑھ کر نومبر میں 60 فیصد ہوگئی ہے۔ حکومت خیبرپختونخوا کے گڈ گورننس اقدامات سے عوامی خدمات کی فراہمی میں 22 فیصد کی مجموعی بہتری آئی ہے۔ سات اہم محکموں کی 200 سے زائد سروس ڈلیوری اشاریوں کی بنیاد پر نگرانی کی جا رہی ہے. ڈپٹی کمشنرز ہر ماہ کم از کم 32 سرکاری سہولیات کا دورہ یقینی بنا رہے ہیں۔عوامی رابطے کے تحت ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے فون کالز اور ٹوئٹر/ایکس پر شکایات کے ازالے کے نظام کو مزید تیز کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ ایک ماہ میں تورغر، مالاکنڈ، ہری پور، لکی مروت، مردان نے نمایاں بہتری دکھائی ہے جبکہ صوبے میں پناہ گاہوں، عوامی واش رومز و دیگر سہولیات کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔

PTI”s public popularity in Khyber Pakhtunkhwa is higher than ever, says Shafi Jan

Special Assistant to the Chief Minister Khyber Pakhtunkhwa on Information and Public Relations, Shafi Jan has said that Pakistan Tehreek-e-Insaf’s successful public gathering in Peshawar is clear evidence that Peshawar and Khyber Pakhtunkhwa remains the party’s strongest bastion, and that Imran Khan’s public popularity has increased more than ever before.

He said Imran Khan is the “insurance policy” of this country and the voice of every young person’s heart. He added that after adopting all constitutional and legal avenues to meet PTI’s founding chairman Imran Khan, Chief Minister Muhammad Sohail Afridi turned towards the people’s court.

Speaking at the Peshawar gathering, the Special Assistant stated that all PTI members of the National and Provincial Assemblies stand firmly with the ideology of the founding chairman Imran Khan, and every constitutional, legal, and democratic path will be taken for his release.

Criticizing Pakistan Muslim League (N), Shafi Jan stated that Muslim league merely wears the cloak of democracy, while in reality, it relies on unconstitutional and illegal means to attain power because it cannot afford to remain out of government. He made it clear that the desire to ban PTI exists only among rival political parties. PTI is the largest and most popular political party in the country; the people gave our party the mandate through their vote across the country. But unfortunately, the public mandate was violated, and the PML-N was forcibly imposed in the federation and Punjab through unconstitutional and illegal methods. The party (PNLN) then passed unlawful amendments in parliament to block the path of founding chairman Imran Khan.

SACM Shafi Jan announced that a grand public gathering will also be held next Sunday in Kohat, in which workers from Kohat as well as the southern districts will participate.

KP PUSHES ‘EDUCATION & HEALTH EMERGENCY’ AGENDA AS SPECIAL ASSISTANT HIGHLIGHTS MAJOR REFORMS

Special Assistant to the Khyber Pakhtunkhwa’s Chief Minister for Information and Public Relations, Shafi Jan has said the provincial government is driving “transformative reforms” in education and health, with the welfare and quality education of special children placed at the top of its priorities. He was addressing a ceremony at the Special Education Institute in Kohat.
Shafi Jan said an education emergency has been enforced across the province, with Rs 6.2 billion allocated for improving facilities in schools. He said selected boys’ and girls’ high schools in Kohat are being upgraded to higher secondary level, enabling more students to pursue advanced education. He added that steps are also underway to upgrade the local girls’ college to degree level.
The special assistant noted that establishing a dedicated women’s university in Kohat has become a pressing need and the process of identifying suitable land is in progress. He also announced that Government High School Kohat No. 2 is being upgraded to higher secondary level and a grant of Rs.25 million has been approved to upgrade the Government High School No. 3 to the same level.
Discussing the health sector, Mr. Jan said the province is also under a health emergency. He announced that a 1,000-bed major hospital will be built in Kohat to cater to the southern districts while existing hospitals are being strengthened through comprehensive reforms.
Applauding performances by special children, including recitation and drama, he said their preparation reflected the dedication of teachers and the institute’s administration. Special children require focused support, he said, assuring that the government will continue extending maximum assistance.
Shafi Jan announced a Rs.5 million special grant for the Special Education Institute and reaffirmed the government’s commitment to the education, training and welfare of special children.
Later, Mr. Jan also visited the under construction building of Liaqat Memorial Hospital Kohat, accompanied by Deputy Commissioner Rahimullah Mehsud. He inspected various sections of the project and reviewed the quality, pace and progress of construction. He directed officials to expedite work, saying the provision of quality healthcare facilities remains a core priority of the provincial government.

ضم اضلاع میں زرعی اصلاحات کے ذریعے زییتون کی پیداوار کے فروغ کا جامع منصوبہ

   تحریر: فضل قیوم
اسسٹنٹ ڈائریکٹر انفارمیشن، محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ پشاور
خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت زرعی شعبے میں وسیع اصلاحات متعارف کرا رہی ہے، جن کا مقصد زراعت کو جدید ٹیکنالوجی اور عالمی معیار سے ہم آہنگ کرتے ہوئے پیداوار اور معاشی استعداد میں اضافہ کرنا ہے۔ ان اصلاحات کے تحت ضم اضلاع میں زیتون کی جدید باغبانی کو فروغ دینا ایک اہم ترجیح ہے، جو مقامی موسم اور مٹی کی مناسبت سے نہ صرف موزوں ہے بلکہ معاشی طور پر بھی دیہی معیشت کے لیے ایک مستحکم متبادل ذریعہ فراہم کرتی ہے۔یہ منصوبہ کسانوں کی آمدن میں اضافہ، تربیت اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔
اسی مقصد کے لیے صوبائی حکومت نے دو ارب روپے کی لاگت کا ایک جامع منصوبہ شروع کیا ہے جس کے ذریعے ضم اضلاع میں جدید باغبانی، تیل دار اجناس کی کاشت اور زرعی پیداوار میں اضافے پر کام جاری ہے۔ اس منصوبے کے تحت مقامی وسائل کو بہتر استعمال کرتے ہوئے پائیدار معاشی ترقی اور زرعی خود کفالت کو فروغ دینا مقصود ہے۔ یہ منصوبہ خطے کو ایک ایسے معاشی ماڈل کی طرف لے جانے میں مدد دے گا جو کم لاگت، بلند پیداوار اور طویل المدتی فائدے کی بنیاد رکھتا ہے۔
منصوبے کے تحت ضم اضلاع میں 14 ہزار 20 ایکڑ رقبے پر نئے زیتون کے باغات لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جن میں سے 2 ہزار 900 ایکڑ رقبے پر نصب کاری مکمل ہو چکی ہے۔ یہ باغات موسمی حالات کے لحاظ سے نہ صرف دیرپا ثابت ہوں گے بلکہ مستقبل میں خطے کی زرعی معیشت کا اہم ذریعہ  بھی بنیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ 13 لاکھ جنگلی زیتون کے پودوں کو اعلیٰ معیار کی تیل دینے والی اقسام میں تبدیل کرنے کا ہدف بھی رکھا گیا ہے، جن میں سے 4 لاکھ 14 ہزار پودوں کی گرافٹنگ باجوڑ، خیبر، اورکزئی اور جنوبی وزیرستان میں مکمل کی جا چکی ہے۔ گرافٹنگ کا یہ عمل خطے میں موجود جنگلی زیتون کے وسیع ذخیرے کو معاشی طور پر مؤثر بنائے گا۔
اگلے مالی سال 2025-26 میں 1500 ایکڑ پر مزید باغات لگائے جائیں گے اور چار لاکھ جنگلی پودوں کی گرافٹنگ کی جائے گی۔چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کی ہدایات اور“گڈ گورننس روڈ میپ”کے تحت اس منصوبے میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔ ضم اضلاع میں 1,50,000 جنگلی زیتون کے پودوں کی اعلیٰ قلمکاری مکمل کر لی گئی ہے، جس کے مثبت نتائج عنقریب سامنے آنا شروع ہو جائیں گے. ان سرگرمیوں سے ضم اضلاع میں زیتون کی کاشت کا رقبہ اور پیداوار بڑھانے میں مدد ملے گی۔ نئے لگائے گئے اور گرافٹ شدہ درخت چھ سال بعد پھل دینا شروع کریں گے، جنہیں مختلف مراکز پر لے جا کر جدید یونٹس میں پراسیس کیا جائے گا۔ حکام کے مطابق یہاں سے تیار ہونے والا زیتون کا تیل ایکسٹرا ورجن معیار کا ہوگا، جس کی عالمی منڈی میں بلند قیمت ہونے کی وجہ سے کسانوں کی آمدن میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔
یہ منصوبہ خطے میں اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے، دیہی روزگار بڑھانے اور خصوصی طور پر خواتین و نوجوانوں کے لیے باغبانی و پروسیسنگ کے شعبوں میں مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ زیتون کا درخت کم پانی، موسمیاتی تبدیلی اور مٹی کے کٹاؤ کے مقابلے میں زیادہ مزاحمت رکھتا ہے، جبکہ اس کی اوسط عمر 1000 سال تک ہونے کے باعث یہ ایک طویل المدتی اور پائیدار سرمایہ کاری ہے۔
صحت کے اعتبار سے زیتون کا تیل دل کے امراض، کولیسٹرول اور ذیابیطس کے خطرات کو کم کرنے میں مددگار ہے، جبکہ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس قوتِ مدافعت میں اضافہ کرتے ہیں۔ عالمی منڈی میں اسے ایک قیمتی زرعی جنس سمجھا جاتا ہے جو خوراک کے علاوہ ادویات اور کاسمیٹکس میں بھی وسیع پیمانے پر استعمال ہوتی ہے۔ اس لیے زیتون کی کاشت اور تیل کی پیداوار نہ صرف مقامی بلکہ قومی سطح پر غذائی تحفظ اور اقتصادی برآمدات کے لیے  بھی اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
 ضم اضلاع میں زیتون کی کاشتکاری معاشی طور پر ”گیم چینجر“ ثابت ہو سکتی ہے، جو مستقبل میں علاقے کو زیتون کی قومی پیداوار کے اہم مرکز میں تبدیل کر دے گی۔ منصوبے کی تکمیل سے جدید باغبانی، زرعی تحقیق اور مسابقتی زرعی مصنوعات کو فروغ ملے گا، جس سے نہ صرف کسانوں کی آمدن بڑھے گی بلکہ صوبے کی مجموعی معیشت بھی مضبوط ہوگی۔ یہ منصوبہ پائیدار ترقی، معاشی استحکام اور ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے ایک بڑی پیش رفت تصور کیا جا رہا ہے، جس کے ثمرات آنے والے برسوں میں واضح طور پر سامنے آئیں گے۔
زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ ضم اضلاع میں پیدا ہونے والا زیتون کا تیل ایکسٹرا ورجن معیار کا ہوگا۔ جو صحت کے بے شمار فوائد کا حامل ہے۔ طبی لحاظ سے زیتون کا تیل دل کے امراض، کولیسٹرول، ذیابیطس اور موٹاپے کے خطرات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور وٹامنز جسم کے خلیات کو نقصان سے محفوظ رکھتے ہیں، قوت مدافعت کو مضبوط بناتے ہیں اور بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کرتے ہیں۔ دنیا بھر میں“مدیٹرینین ڈائیٹ”کی کامیابی کی وجہ بھی زیتون کے تیل کا باقاعدہ استعمال سمجھا جاتا ہے، جس سے انسان کی مجموعی صحت بہتر ہوتی ہے۔
معاشی لحاظ سے زیتون کا تیل عالمی منڈی میں سب سے زیادہ قیمتی زرعی مصنوعات میں شمار ہوتا ہے. ضم اضلاع میں زیتون کی پیداوار تجارتی سطح پر مستحکم ہو جائے تو اس سے نہ صرف کسانوں کی آمدن میں اضافہ ہوگا بلکہ صوبے کو ایک نئے زرعی برآمداتی شعبے کی تشکیل کا موقع بھی ملے گا۔ مزید یہ کہ زیتون کا درخت ماحول دوست سمجھا جاتا ہے، جو مٹی کے کٹاؤ کو روکتا ہے، جنگلاتی ماحول کو بحال کرتا ہے اور گرین ہاؤس گیسز میں کمی کا باعث بنتا ہے۔ اس طرح زیتون کی کاشت صحت، معیشت اور ماحول تینوں لحاظ سے ایک پائیدار حل فراہم کرتی ہے۔
 حکومت کا یہ منصوبہ مستقبل میں ضم اضلاع کو زیتون کی قومی پیداوار کا اہم مرکز بنا سکتا ہے، جو مقامی ترقی کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کے لیے بھی اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

Digital System Made Mandatory for All Official Correspondence of the Education Department

In an important announcement issued by the Elementary and Secondary Education Department, Khyber Pakhtunkhwa, it has been stated that in continuation of the department’s notification dated October 28, 2025, the honorable Provincial Minister for Elementary and Secondary Education has issued strict instructions that from Monday, December 8, 2025, all official correspondence and office affairs of the department shall be carried out exclusively through the “Khyber Pakhtunkhwa Digital Work Space (KP-DWS).” This includes e-receiving and issuance, e-note sheets, and the transmission of official letters.
According to the announcement, all sections of the department have been directed to immediately start using the R&I module of KP-DWS. After December 5, 2025, manual receiving and issuance will be completely prohibited.
The department further clarified that any violation of these directives will be taken very seriously.

یونیورسٹی آف پشاور میں یونیسف سوشل اینڈ بیہیویئر چینج پروجیکٹ کی گریجویشن تقریب

یونیورسٹی آف پشاور کے بزنس انکیوبیشن سینٹر میں 5 دسمبر 2025 کو یونیسف کے سوشل اینڈ بیہیویئر چینج سوشل ایکشن پروجیکٹ کی نمائش اور گریجویشن تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر معزز مہمانان، فیکلٹی ممبرز، یونیسف کے نمائندے اور مختلف اضلاع سے آئے ہوئے طلبہ نے شرکت کی۔تقریب میں مہمان خصوصی، جناب ریڈیک، یونیسف خیبر پختونخوا؛ پرو وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر نعیم قاضی؛ ڈاکٹر اکرام اللہ، ڈائریکٹر ریوامپ، محکمہ صحت، خیبر پختونخوا؛ ڈاکٹر سجاد احمد جان، شعبہ اکنامکس، یونیورسٹی آف پشاور؛ پروفیسر ڈاکٹر بشارت حسین، چیئرمین شعبہ کرائمینالوجی، یونیورسٹی آف پشاور؛ جناب سہیل خان، آفیسر، یونیسف؛ جناب عباس خان، کنسلٹنٹ، یونیسف؛ اور ڈاکٹر محمد ابرار، اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ کرائمینالوجی اور ڈپٹی ڈائریکٹر یونیورسٹی آف پشاور اسٹوڈنٹس سوسائٹیز موجود تھے۔یونیسف سوشل اینڈ بیہیویئر چینج پروجیکٹ میں خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع سے 175 طلبہ شامل تھے، جنہوں نے سات مختلف موضوعات پر سوشل ایکشن پروجیکٹس کیے، جن میں بچوں کی ویکسینیشن، بچوں کی شادیاں، بچوں کے خلاف تشدد، ہاتھ دھونے کی مہم، اسکول سے باہر بچے اور لڑکیوں کی تعلیم، اور پیدائش کا اندراج شامل تھے۔ٹیموں نے اپنی کمیونٹی میں پروجیکٹس کیے اور ان کے اثرات اور درپیش چیلنجز اپنی پریزنٹیشنز میں پیش کیے۔ تقریب میں مخت ٹیموں نے اپنے سوشل ایکشن پروجیکٹس کی پریزنٹیشنز پیش کیں، اور بہترین کارکردگی دکھانے والی ٹیموں کو یونیسف کے نمائندوں نے شیلڈز سے نوازا۔ طلبہ کو سرٹیفیکیٹس بھی تقسیم کیے گئے آخر میں تقریب کا اختتام گروپ فوٹو کے ساتھ ہوا۔

41st Meeting of Provincial Cabinet

Chief Minister Khyber Pakhtunkhwa, Muhammad Sohail Afridi, while addressing the 41st Provincial Cabinet meeting via video link, issued firm policy guidelines aimed at strengthening good governance, transparency, and the use of modern technology in official affairs. He stated that the provincial government has already provided a clear roadmap for good governance and is actively promoting transparency and digitalization across all departments.

Directing officials to prioritize online participation in official meetings, the Chief Minister emphasized that this approach will not only save valuable time but will also result in significant reduction in government expenditures.

Strongly condemning the recent press conference by federal ministers, the Chief Minister termed it inhuman, immoral, and unconstitutional, stating that such behavior is equivalent to deliberately provoking the public and destabilizing the situation. He said that Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) leader Imran Khan and his wife are being subjected to solitary confinement, which the provincial government strongly condemns. He reiterated that Imran Khan is a leader of the entire nation, while his wife is a non-political and modest woman, and any mistreatment is unacceptable.

To ensure institutional transparency and merit, the Chief Minister announced that all recruitments in provincial government departments, autonomous, and semi-autonomous bodies will be conducted strictly through Educational Testing and Evaluation Agency (ETEA), and no recruitment will be carried out through any private testing agency.

Referring to the recent meeting of the National Finance Commission (NFC), the Chief Minister said that Khyber Pakhtunkhwa’s case was presented vehemently and was supported by all participants. He pointed out that the continued denial of the due Rs. 1,375 billion share of the merged districts in the NFC Award over the past years remains a grave injustice.

Expressing deep concern over the 55-day closure of the Torkham border, the Chief Minister said that truck drivers as well as men, women, children, and the elderly are severely affected. He directed the district administration of Khyber to immediately ensure provision of food, shelter, and all essential facilities to the affected people.

The Chief Minister also directed that bulletproof vehicles be provided on a priority basis to civil officers, especially district administration, and instructed that all hurdles in the procurement process be removed without delay.

The 41st Cabinet meeting was held on Friday in Peshawar, with the Chief Minister of Khyber Pakhtunkhwa in the chair via video link. The meeting was attended by cabinet members, the Chief Secretary, Additional Chief Secretaries, concerned administrative secretaries, and the Advocate General.

Briefing on the details of the important decisions taken in the Cabinet meeting, Special Assistant to the Chief Minister for Information and Public Relations, Shafi Jan, said that the Cabinet took key decisions regarding the distribution formula for reserved seats for students of the merged districts in medical and dental colleges, the province’s new posting and transfer policy, the committee report on Action in Aid of Civil Powers law, matters related to wheat stock and procurement, the politically motivated cases of May 9 and 10, the formation of the Khyber Pakhtunkhwa Sugarcane and Sugar Beet Board, additional funding for development schemes, and other public welfare initiatives.

He stated that after the division of South Waziristan into two districts, the matter of redistribution of reserved seats for students of these has been referred to a Cabinet Committee for further consultation. The committee will present its recommendations in the next Cabinet meeting. Similarly, the new Posting and Transfer Policy has also been referred to a Cabinet Committee for further review.

Shafi Jan further informed that the Cabinet approved the nomination of mill representatives for the Khyber Pakhtunkhwa Sugarcane and Sugar Beet Control Board for 2025–26. A detailed briefing was also given on wheat stocks, inter-provincial movement, and future strategy, after which the previously notified committee was authorized to take necessary steps for additional wheat procurement as and when required.

The Cabinet also approved financial assistance for the treatment of two patients undergoing kidney and bone marrow transplants. Additionally, approval was granted for the release of funds under the District Development Plan and District Development Initiatives to ensure timely completion of ongoing projects.

Shafi Jan further stated that a special grant of Rs. 150 million was approved for the Counter Terrorism Department (CTD). It also endorsed the implementation of the recommendations of the committee tasked with proposing measures following the repeal of the Action in Aid of Civil Powers law.

Moreover, he said, the Cabinet decided to refer the inquiry into the Radio Pakistan Peshawar incident to a Special Committee of the Provincial Assembly. It was also decided that politically motivated cases registered on May 9 and 10 without credible evidence will be withdrawn.

صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا کی قائمہ کمیٹی برائے ہاؤس اینڈ لائبریری کا اہم اجلاس جمعہ کے روز صوبائی اسمبلی کے کانفرنس روم میں منعقد ہوا، جس کی صدارت ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی اور چیئر پرسن قائمہ کمیٹی برائے ہاؤس اینڈ لائبریری ثریا بی بی نے کی

صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا کی قائمہ کمیٹی برائے ہاؤس اینڈ لائبریری کا اہم اجلاس جمعہ کے روز صوبائی اسمبلی کے کانفرنس روم میں منعقد ہوا، جس کی صدارت ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی اور چیئر پرسن قائمہ کمیٹی برائے ہاؤس اینڈ لائبریری ثریا بی بی نے کی۔ اجلاس میں ممبران صوبائی اسمبلی میاں شرافت علی ا و رعاصمہ عالم سمیت پی اینڈ ڈی، سی اینڈ ڈبلیو، ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ اور صوبائی اسمبلی سٹیٹ آفس و لائبریری کے متعلقہ افسران و سپیشل سیکرٹری ایڈمن نے شرکت کی۔اجلاس میں متعلقہ محکموں کے ذمہ داران کی جانب سے ایم پی اے ہاسٹل کے نئے بلاک کی تعمیر, کینٹین کی صفائی اور طعام کے معیار و قیمتوں, ہاسٹل کی سیکورٹی, صفائی ستھرائی سٹاف یونیفارم, بائیو میٹرک حاضری سسٹم, سٹاف کی ضروری تربیت, شاہی مہمان خانہ سمیت سرکاری رہائش گاہوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اس موقع پر ثریا بی بی نے تمام متعلقہ محکموں کے و ذمہ داران کو ہدایت کی کہ کام کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے اور بروقت تکمیل کو ہر صورت یقینی بنایا جائے اجلاس میں اسمبلی لائبریری سیکشن کی جانب سے لائبریری کی ڈیجیٹلائزیشن،آٹو میشن اور ڈیجیٹل کارنر کے قیام کے حوالے سے بھی تفصلی بریفنگ دی گئی۔