چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہوا، جس میں صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنرز نے شرکت کی۔ اجلاس میں گڈ گورننس اور رمضان المبارک کے دوران عوامی فلاح و بہبود سے متعلق اقدامات کی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ (PMRU) کے افسران نے شرکت کی۔ پی ایم آر یو کے عملے نے ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی پر ایک جامع بریفنگ دی، جس میں گڈ گورننس کے حوالے سے حاصل کردہ اہداف اور رمضان المبارک کے دوران عوام کو ریلیف اقدامات کی تیاریوں پر روشنی ڈالی گئی۔چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ نے مؤثر گڈ گورننس اور رمضان المبارک کے دوران عوامی ریلیف کے اقدامات کی جامع اور ہمہ وقت مانیٹرنگ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ اشیائے ضروریہ کی دستیابی، قیمتوں کے کنٹرول، اور عوامی خدمات کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائیں۔
صوبائی وزیر ظاہر شاہ طورو نے پلاٹو پل تا نوے کلے روڈ کا افتتاح کیا
پی کے-57 کی ترقی اولین ترجیح ہے، ترقی کا جال بچھا کر عوام کے امنگوں پر پورا اتریں گے، ظاہر شاہ طورو
خیبر پختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے پلاٹو پل تا نوے کلے روڈ کا باقاعدہ افتتاح کر تے ہوئے کہا ہے کہ اس سڑک کی پختگی علاقے کے عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا، جو وعدے کے مطابق پورا کر دیا گیا۔افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ حلقہ پی کے 57 میں ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھایا جائے گا اور مضافاتی علاقوں کی محرومیوں کا خاتمہ ان کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں مختلف سیاسی جماعتوں نے عوام کو صرف نعروں اور وعدوں سے بہلایا اور ووٹ حاصل کیے، لیکن اب حقیقی ترقی کے عمل میں عوام کو شامل کرنا ان کا مشن ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ علاقے کی تعمیر و ترقی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور ان شاء اللہ ہر وعدے کو عملی جامہ پہنایا جائے گا۔افتتاحی تقریب کے موقع پر علاقہ عمائدین اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور سڑک کے افتتاح پر صوبائی وزیر کا تہہ دل سے شکریہ بھی ادا کیا۔
مشیر صحت احتشام علی کی زیر صدارت صوبے کی پہلی ایم ایس کانفرنس کا انعقاد
صوبے کے تمام ہسپتالوں کے ایم ایس کی بھرپور شرکت، ایم ایس کی کارکردگی جانچنے کیلئے اکائیاں ترتیب دی گئی ہیں، سکور کے مطابق سزا و جزا کا عمل ہوگا,ڈی ایچ اوز میں جن کا سکور 60 سے نیچے ہے ان کی شفلنگ ہورہی ہے، اگلی باری ایم ایس کی ہوگی، جن کی کار کردگی اچھی رہے گی ان کو کوئی نہیں ہٹاسکتا, مشیر صحت احتشام علی کا ایم ایس کانفرنس سے خطاب
مشیر صحت احتشام علی کی زیر صدارت صوبے کی پہلی ایم ایس کانفرنس کا انعقاد
خیبرپختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار میڈیکل سپرنٹنڈنٹس (ایم ایس) کانفرنس کا انعقاد مشیر صحت احتشام علی کی زیر صدارت کیا گیا۔ اس کانفرنس کا مقصد صوبے کے تمام ہسپتالوں کے ایم ایس کی کارکردگی کا جائزہ لینا، درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کرنا اور صحت عامہ کی سہولیات میں بہتری کے لیے مؤثر حکمت عملی وضع کرنا تھا۔کانفرنس میں سیکرٹری صحت شاہداللہ خان، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر محمد سلیم، ڈائریکٹر آئی ایم یو، چیف ایچ ایس آر یو اور تمام اضلاع کے ہسپتالوں کے ایم ایس نے شرکت کی۔ ڈائریکٹر آئی ایم یو ڈاکٹر اعجاز نے فورم کو ایم ایس کی کارکردگی پر بریفنگ دی۔مشیر صحت احتشام علی نے اپنے خطاب میں کہا کہ محکمہ صحت ایم ایس کو درپیش چیلنجز سے بخوبی آگاہ ہے۔ ان کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے پہلے ہی چیک لسٹ فراہم کی جا چکی ہے، جس کی بنیاد پر ان کا احتساب کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ“عوام کو بروقت ادویات اور معیاری صحت سہولیات کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے، اور اس مقصد کے لیے صحت کے شعبے میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔”مشیر صحت نے ہسپتال منتظمین کو یقین دلایا کہ جب تک وہ ایمانداری سے کام کرتے رہیں گے، انہیں کسی قسم کے دباؤ یا غیر ضروری تبادلوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک آپ کام کر رہے ہیں، میں اور وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈا پور آپ کی پشت پر کھڑے ہیں۔ اگر آپ میرے ساتھ ہیں تو محکمہ صحت بہترین کارکردگی دکھائے گا۔ اللہ نے آپ کو عوامی خدمت کا موقع دیا ہے، اس سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔”انہوں نے ایم ایس کو ہدایت کی کہ وہ شکایات کے ازالے کے لیے ایک منظم نظام بنائیں اور اس پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ آر ڈی جیز (ریجنل ڈائریکٹر جنرلز) ہسپتالوں کا دورہ کریں گے اور ان کی کارکردگی چیک کریں گے۔ مشیر صحت نے واضح کیا کہ“میں اپنے محکمے میں غیر ضروری مداخلت ہرگز برداشت نہیں کروں گا، اور میرے ذاتی کام کے لیے کوئی آپ کو فون نہیں کرے گا۔ آپ صرف اور صرف اپنے کام پر توجہ دیں۔”کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری صحت شاہداللہ خان نے کہا کہ محکمہ میں“سزا اور جزا”کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا:“جو افسران اور عملہ بہترین کارکردگی دکھائیں گے، انہیں انعام دیا جائے گا، جبکہ ناقص کارکردگی پر تادیبی کارروائی ہوگی۔ ایم ایس اپنے انڈیکیٹرز بہتر بنائیں اور غیر حاضر ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کے لیے محکمہ کو رپورٹ کریں۔”سیکرٹری صحت نے مزید کہا کہ ہسپتالوں میں مریضوں کے ساتھ اچھے برتاؤکو یقینی بنایا جائے، کیونکہ ایک مطمئن مریض ہی ہسپتال کی کارکردگی کا اصل ترجمان ہوتا ہے۔ انہوں نے ایم ایس کو ہدایت کی کہ وہ مریضوں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آئیں تاکہ ہسپتالوں کی ساکھ مزید بہتر ہو۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن طفیل انجم کا گورنمنٹ ٹیکنیکل ٹریننگ سنٹر حیات آباد کا دورہ
وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن طفیل انجم نے کہا ہے کہ فنی تعلیم کی ترقی اور اس میں جدت حاصل کرنا اولین ترجیح ہے، طلباء کو جدید تقاضوں کے عین مطابق فنی تعلیم فراہم کرنے کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز گورنمنٹ ٹیکنیکل ٹریننگ سنٹر حیات آباد کے ایک روزہ دورے کے موقع پر کیا ہے۔ اس موقع پر پرنسپل گورنمنٹ ٹریننگ سنٹر سجاد خان ودیگر بھی موجود تھے۔ دورے پر معاون خصوصی کو سنٹر کے حوالے سے تفصیلی بریفننگ دی گئی ہے۔ سنٹر میں طلباء کو معیاری تربیت دینے ان کی حاضری اساتذہ کی خاضریوں اور سنٹر میں مختلف ٹریڈز کے حوالے سے بھی معاون خصوصی کو بریفننگ دی گئی ہے۔ اس موقع پر معاون خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن طفیل انجم نے بذات خود مختلف ٹریڈ کا معائنہ کیا اور سٹاف اور طلباء کے ساتھ ملے۔ انہوں نے کہا ہے کہ دورے کا مقصد طلباء کو دی جانے والی ٹریننگ اور مختلف سہولیات کا جائزہ لینا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ معیار پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا جبکہ اساتذہ اور طلباء کی حاضری یقینی بنائی جائے ہم نے اپنے صوبے میں فنی تعلیم کو عام کرنا ہے تاکہ نوجوانوں کو اس قابل بنا سکیں کہ وہ مستقبل میں اپنے لئے خود روزگار شروع کر سکیں۔
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے کہا ہے کہ تعلیم کے فروغ
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے کہا ہے کہ تعلیم کے فروغ کے لیے ہماری خاص توجہ خواتین کی تعلیم پر ہے۔ عام تاثر یہی ہے کہ خیبر پختونخوا میں خواتین کی تعلیم کی شرح کم ہے، لیکن حالیہ پالیسیوں کے نتیجے میں یہ تناسب حیران کن حد تک بڑھا ہے۔ 2013 سے اب تک اعلیٰ تعلیم میں خواتین کی شرح بہت بڑھ چکی ہے، اور ہم پرامید ہیں کہ موجودہ صوبائی حکومت کا دور مکمل ہونے تک طالبات کی تعداد طلبا سے بھی زیادہ ہو جائے گی۔ حالیہ کالج انرولمنٹ میں دیکھا ہے کہ طالبات کی انرولمنٹ 70 سے 75 فیصد تک پہنچ چکی ہے، جو ایک خوش آئند امر ہے صوبائی وزیر نے ان خیالات کا اظہار ویمن یونیورسٹی صوابی میں منعقدہ سپورٹس گالا کے افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا صوبائی وزیر نے ویمن یونیورسٹی صوابی میں سپورٹس گالا کا باقاعدہ افتتاح بھی کیا اس موقع پر انکے ہمراہ سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، صوبائی وزیر کھیل و امور نوجوانان سید فخر جہان، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ حاجی رنگیز خان اور وائس چانسلر ویمن یونیورسٹی صوابی میاں سید خان بھی موجود تھے صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم نے اپنے خطاب میں کہا کہ صوبائی حکومت نے انٹرمیڈیٹ سطح پر بچیوں اور یتیم بچوں کا تعلیم مفت کردیا ہے۔ اس اقدام سے ہزاروں طالبات کو تعلیم جاری رکھنے میں مدد ملے گی، جو کسی بھی معاشرے کی ترقی کے لیے ناگزیر ہے انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ سلیکشن بورڈ کے لیے تیاریاں تیز کریں ہم میرٹ اور شفافیت پر یقین رکھتے ہیں، اور تمام بھرتیاں خالصتاً میرٹ پر کی جائیں گی، تاکہ تعلیمی معیار مزید بہتر ہو تقریب میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بھی خطاب کیا اور نوجوانوں کی صلاحیتوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی طاقت اس کے نوجوان ہیں جو کسی بھی قوم کے لیے ایک سنہری موقع ہوتا ہے۔ اگر ہم اپنی نوجوان نسل کو مثبت انداز میں تیار کریں، انہیں مواقع فراہم کریں اور ان کی صلاحیتوں کو صحیح سمت میں استعمال کریں، تو پاکستان تیزی سے ترقی کر سکتا ہے اور اپنی معیشت اور معاشرت کو مضبوط بنا سکتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ کامیابی اللہ تعالیٰ دیتا ہے، لیکن محنت اور کوشش ہمارے ہاتھ میں ہے۔ ہمیں نیک نیتی اور بھرپور محنت کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا تاکہ ہم اپنے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکیں اس موقع پر وزیر برائے کھیل فخر جہاں نے کھیلوں کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حکومت خواتین کے کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔ صحت مند سرگرمیاں نوجوان نسل کے لیے نہایت ضروری ہیں۔ کھیل نہ صرف جسمانی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں بلکہ ذہنی نشوونما میں بھی مدد دیتے ہیں۔ حکومت خواتین کے کھیلوں کے فروغ کے لیے ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی تاکہ طالبات اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر سکیں وائس چانسلر ویمن یونیورسٹی صوابی میاں سید خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو آگے لانے کے لیے یونیورسٹی اپنی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ طالبات کو معیاری تعلیم کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی بہترین مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ وہ ہر میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکیں حاجی رنگیز خان نے ویمن یونیورسٹی صوابی کو ایک بہترین تعلیمی قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس ادارے کی ترقی سے علاقے میں خواتین کی اعلیٰ تعلیم کو مزید فروغ ملے گا اور پورے صوبے میں اس کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ ہمیں فخر ہے کہ خیبر پختونخوا میں خواتین کی تعلیم کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے تقریب کے اختتام پر بہترین کارکردگی دکھانے والی طالبات میں انعامات تقسیم کیے گئے۔ نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والی طالبات کو کیش پرائز اور شیلڈز دی گئیں، جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ اور شرکاء نے اس کامیاب ایونٹ کے انعقاد پر خوشی کا اظہار کیا۔
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل شکورخان اور صوبائی وزیر برائے سماجی
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل شکورخان اور صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود سید قاسم علی شاہ نے بدھ کے روز ضلع چارسدہ میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کا باضابطہ افتتاح کیا۔ اس موقع پرصوبائی وزراء کی آمدپر انکا پرتپاک استقبال کیا گیا اور پھولوں کے گلدستے پیش کئے صوبائی وزراء نے فیتہ کاٹ کر چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کا باقاعدہ افتتاح کرنے کے بعد یونٹ کی مختلف سیکشنز کا تفصیلی معائنہ کیا جبکہ صوبائی وزراء کو چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی صوبائی وزراء کو یونٹ میں دی جانے والی میڈیکل، قانونی معاونت، شیلٹر، سا ئیکلوجیکل سپورٹ، بچوں کی کونسلنگ سمیت دیگر فراہم کی جانے والے سہولیات کے بارے میں تفصیل سے بتایاگیا افتتاحی تقریب کے موقع پر صوبائی وزیر فضل شکورخان کا کہنا تھا کہ ضلع چارسدہ میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کے قیام سے معاشرے میں بدسلوکی، نظراندازی، بنیادی حقوق سے محرومی اور استحصال کا سامنا کرنے والے بچوں کے حقوق کو محفوظ بنایاجائیگا۔انہوں نے کہا کہ یہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ معاشرے میں بدسلوکی، استحصال اوراس قسم کی دوسری بدسلوکی کا سامنا کرنے والے بچوں کے تحفظ کے لئے مضبوط نظام تشکیل دینے میں حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ چائلڈ یونٹ کے قیام کا بنیادی مقصد خطرے میں مبتلا بچوں کی نشاندہی کرنا اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے، تاکہ ان کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے اور ان بچوں کو محفوظ ماحول فراہم ہوں۔ صوبائی وزراء نے حکومت کی طرف سے معذور افراد میں مالی امداد کے چیک بھی تقسیم کئے۔
محکمہ قانون خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام پشاور کے کمیٹی روم میں خیبر پختونخوا چیریٹی ایکٹ 2019 کے
محکمہ قانون خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام پشاور کے کمیٹی روم میں خیبر پختونخوا چیریٹی ایکٹ 2019 کے سیکشن 12 میں مجوزہ ترامیم کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے کی، جس میں چیریٹی کمیشن، بورڈ آف ریونیومحکمہ داخلہ اورمحکمہ قانون کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں خیبر پختونخوا چیریٹی ایکٹ 2019 کی سیکشن 12، جو چیریٹیز کی رجسٹریشن سے متعلق ہے، میں مجوزہ ترامیم پر تفصیلی غور کیا گیا۔ وزیر قانون نے اس موقع پر ہدایات جاری کیں کہ رجسٹریشن کے عمل کو مزید مضبوط اور مؤثر بنایا جائے تاکہ غیر سرکاری تنظیموں کے مالیاتی ذرائع شفاف ہوں اور اس کے ذریعے دہشت گردی کی مالی معاونت کا سد باب یقینی بنایا جا سکے۔اجلاس کے دوران تمام متعلقہ اداروں نے اپنی تجاویز پیش کیں اور اس بات پر اتفاق کیا کہ چیریٹی سیکٹر میں شفافیت اور قانونی فریم ورک کو مزید مستحکم بنانے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں گے۔ وزیر قانون آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے اس حوالے سے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات دیں کہ وہ مجوزہ ترامیم کو حتمی شکل دے کر جلد از جلد ان پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی شفقت ایاز
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی شفقت ایاز نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت آئی ٹی کے میدان میں نوجوانوں کے ٹیلنٹ سے استفادہ کرنے اور اس شعبے سے ملک کے لئے اربوں روپوں کے زرمبادلہ کے حصول کو ممکن بنانے کے لئے متعدد منصوبوں پر کام کررہی ہے۔ ضم شدہ اضلاع میں 83 کروڑ روپے کی خطیر لاگت سے ”ڈیجیٹل کنیکٹ ” کے نام سے منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ جس کے تحت تمام ضم شدہ اضلاع میں سات ہزار سے زیادہ نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان تربیت دی جارہی ہے۔ عنقریب مردان میں شنکر کے مقام پر آئی ٹی پارک قائم کیا جائیگا جس میں آئی ٹی کی فیلڈ میں کام کرنے والوں اور مختلف آئی ٹی فرمز کو دفاتر سمیت دیگر سہولیات مفت فراہم کی جائیگی۔ وہ یہاں مقامی ہوٹل میں Dawn Festکے نام سے خیبر پختونخو اکے سب بڑے ٹیکنالوجی ایونٹ سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے فوکل پرسن برائے نوجوانان اشفاق مروت، تحصیل میئرمردان حمایت اللہ مایار، آئی ٹی بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد عاکف، ایونٹ کے چیف آرگنائز ر ارسلان، مختلف کمپنیوں کے نمائندگان اور آئی ٹی سے وابستہ مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلبہ طالبات کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ٹیکنالوجی ایونٹ میں مختلف آئی ٹی کمپنیوں اور سٹارٹ اپس نے اپنے سٹال لگائے تھے جن پر طلبہ طالبات کی رہنمائی کے لئے عملہ موجود تھا۔ معاون خصوصی شفقت ایاز نے مختلف سٹالز کا معائنہ کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے ایک کامیاب ایونٹ کے انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو اللہ تعالیٰ نے مختلف صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ہماری صوبائی حکومت آئی ٹی کے شعبے میں موجود امکانات سے استفاد ے کے لئے چوکس ہے۔ حال ہی میں ہم نے سعودی عرب کے ساتھ مفاہمت کی تین یاداشتوں پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت آئی ٹی کے شعبے میں تربیت مکمل کرنے والے 1500 سے زائد نوجوانوں کو سعودی عرب بھیجاجائیگا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں سرکاری محکموں کی ڈیجیٹلائزیشن کا عمل جاری ہے۔ پہلے مرحلے میں ٹوارزم، ایکسائز، ہاؤسنگ اور لوکل گورنمنٹ سمیت 8 محکموں کو ڈیجیٹل بنایا جارہا ہے جبکہ وقت کیساتھ اس کا دائرہ صوبائی حکومت کے تمام محکموں تک بڑھایا جائیگا۔ شفقت ایاز نے کہا کہ ہری پور میں 86کنال اراضی پر ڈیجیٹل سٹی پر کام جاری ہے۔ اس کی عمارت کے تین منزل تیار ہوچکے ہیں۔ اس میں 20فرمز اور کمپنیوں کو آسان شرائط پر پلاٹ فراہم کریں گے تاکہ بیرونی ممالک سے بھی اس شعبے کے سرمایہ کار ہمارے صوبے میں سرمایہ کاری کریں اور یہاں کے باصلاحیت نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملے۔ انہوں نے کہا کہ امسال مئی کے مہینے میں عالمی سطح کا ڈیجیٹل ایکسپو خیبر پختونخوا میں منعقد کیا جائیگا جو ملک کا سب سے بڑا ڈیجیٹل ایکسپو ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا ”ڈان فیسٹ ” ایونٹ میں شرکت کرنے والے انٹر پرینیورز اور آرگنائزرز میں شیلڈز بھی تقسیم کئے۔
خیبر پختونخوا کے وزیر بلدیات ارشد ایوب خان کی زیر صدارت ایجوکیشنل ٹیسٹنگ
خیبر پختونخوا کے وزیر بلدیات ارشد ایوب خان کی زیر صدارت ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایولویشن ایجنسی میں جدید اصلاحات کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس بدھ کے روز محکمہ بلدیات کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ اولییشن ایجنسی عادل سعید اور ایٹا کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایٹا نے صوبائی وزراء کو ایٹا میں کمپیوٹر بیس ٹیسٹنگ، کمپیوٹرائز امتحانی پیپرز کی تیاری، اُمیدواروں سے ٹیسٹ لینے میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال، ایٹا کے تمام امور کو جدید تقاضوں کے مطابق کرنے اور سسٹم کی سولرائزیشن کے حوالے سے تفصیلی بریفننگ دی گئی۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات ارشد ایوب خان نے ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایولویشن ایجنسی میں کی گئی جدید اصلاحات کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ یہ ادارہ آگے بھی اسی طرح اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرکاری، نیم سرکاری اور دیگر تمام اداروں میں میرٹ کی بنیادوں پر اُمیدواروں کا انتخاب کرے گا جس سے قابل اور ذہین لوگ اداروں میں آئینگے۔ انہوں نے کہا کہ ایٹا کو مزید فعال بنایا جائے گا تاکہ دیگر پرائیوٹ ٹیسٹنگ ایجنسیوں سے چٹکارا حاصل ہو سکے۔ارشد ایوب خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں میرٹ کو پروان چڑھانے اور مقابلے کے امتحانات میں نقل کی روک تھام کو ختم کرنے کیلئے ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایولویشن ایجنسی کو ہر پلیٹ فارم پر صوبائی حکومت سے مدد فراہم کروائی جائے گی تاکہ یہ ادارہ مزید جدید خطوط پر استوار ہوسکے اور قابل، ذہین اور ہونہار لوگ آگے آسکیں اور حقدار کو اس کا حق صحیح معنوں میں مل سکے۔
مریم نوازچاہتی ہیں کہ عمران خان انہیں خط لکھیں، لیکن ان کی یہ حسرت کبھی پوری نہیں ہوگی۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے بیان پر ردعمل
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے حالیہ بیان پر ردعمل کااظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ مریم نواز شریف چاہتی ہیں کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان انہیں خط لکھیں، لیکن ان کی یہ حسرت کبھی پوری نہیں ہوگی۔ عمران خان عوام کے حقیقی لیڈر ہیں جبکہ مریم نواز شریف فارم 47 کی لیڈر کے طور پر پہچانی جاتی ہیں۔بیرسٹر محمد علی سیف نے مزید کہا کہ مریم نواز شریف عمران خان کے ہر منصوبے کی نقل کر رہی ہیں، چاہے وہ کینسر ہسپتال کی تعمیر ہو یا دیگر فلاحی اقدامات۔ ہر روز ان کی تقاریر میں عمران خان کا ذکر ضرور ہوتا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ عمران خان کے سیاسی بیانیے اور عوامی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز حکومت میں آکر بھی دکھی ہیں، جبکہ عمران خان جیل میں ہونے کے باوجود مسکرا رہے ہیں۔ عمران خان جیل میں قید ہو کر بھی آزاد ہیں اور عوام کے ہیرو ہیں، جبکہ حکومتی لوگ اقتدار میں رہ کر بھی زیرو ثابت ہو رہے ہیں۔مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا نے مریم نواز شریف کو مشورہ دیا کہ وہ عمران خان پر تنقید کرنے کی بجائے عوام پر توجہ دیں، جو مہنگائی، بے روزگاری اور ملکی تاریخ کے سب سے بھیانک قرض تلے دب چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے عملی اقدامات کیے بغیر محض زبانی بیانات اور اعلانات سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
