Home Blog Page 147

معاون خصوصی برائے مواصلات و تعمیرات کا پشاور اور ملحقہ علاقوں میں مختلف منصوبوں اور دفاتر کو دورہ

سرکاری املاک اور مشینری کا استعمال دیانتداری اور قانونی تقاضوں کے مطابق کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔سہیل آفریدی

وزیر اعلیٰ خیبر کے معاون خصوصی برائے مواصلات و تعمیرات سہیل خان آفریدی نے کہا ہے کہ سرکاری املاک اور مشینری کا استعمال دیانتداری اور قانون کے مطابق کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور اور اس کے ملحقہ علاقوں میں واقع سرکاری املاک، دفاتر اور زیر تکمیل منصوبوں کی جانچ کے سلسلے میں اچانک دورے کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر چیف انجنیئر جمشید علی، ایکسیئن پختونخوا ہائی وے یاسر محسود، ایم ڈی پختونخوا ہائی وے اسد علی اور ایس ڈی او پی کے ایچ اے ہمایون خان بھی ان کے ہمراہ تھے۔ سہیل آفریدی نے سب سے پہلے ورسک روڈ پشاور پر واقع ایکس میکینکل ڈویژن کے دفتر کا دورہ کیا اور وہاں موجود عملہ اور مشینری کی تفصیل بارے آگہی حاصل کی۔ معاون خصوصی نے ورسک روڈ پشاور پر واقع سی اینڈ ڈبلیو کی ملکیتی پلاٹ کے معائنے کے دوران کہا کہ سرکاری زمینیں قومی اثاثہ ہیں اور ان کا تحفظ اور موثر استعمال حکومتی ترجیحات میں شامل ہے۔ سہیل خان آفریدی نے ترناب پشاور میں زیر تعمیر 10 کنال پر محیط پختونخوا ہائی وے کمپلیکس کے دورے کے موقع پر کہا کہ مذکورہ منصوبہ میں شفافیت اور عوامی وسائل کے تحفظ اور اس کے نتیجے میں بدعنوانی اور فنڈز کے ضیاع کی روک تھام کو سب سے مقدم رکھا جائے۔ انہوں نے نوشہرہ میں 8 کنال اراضی پر محیط ازاخیل یارڈ سٹور کے دورے کے موقع پر متعلقہ حکام کو ناکارہ مشینری کے متعلق موثر لائحہ عمل تیار کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ سٹور میں موجود مشینری مزید خراب ہونے سے بچانے کے لئے اس کی نیلامی ضروری ہے۔ انہوں نے چمکنی پشاور میں سی اینڈ ڈبلیو کی ملکیتی اراضی پر واقع محکمہ جنگلات کی غفران آباد ٹیوب فارسٹ نرسری سائٹ کا بھی دورہ بھی کیا اور حکام کو مذکورہ اراضی کو سی اینڈ ڈبلیو کو واپس کرنے کے سلسلے میں محکمہ جنگلات سے رابطہ کرنے کے احکامات جاری کیے۔ سہیل خان آفریدی نے خیبر بازار پشاور میں سرکاری املاک اور دکانوں کی 2020 کے بعد کرایہ کی عدم ادائیگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ مذکورہ دکان مالکان کو بذریعہ نوٹس کرایہ ادا کرنے کی تاکید کی جائے اور حکم نہ ماننے کی صورت میں دوکانیں سیل کردی جائے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے منگل کے روز پشاور میں نیو پشاور ویلی ہاؤسنگ منصوبہ کے بارے میں ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی۔ اس موقع پر سیکرٹری ہاؤسنگ خیام حسن، ڈائریکٹر جنرل عمران وزیر اور محکمہ کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔اجلاس میں پشاور ویلی منصوبے پر معاون خصوصی کو تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتا یا گیا کہ نیو پشاور ویلی جو خیبر پختونخواکا سب سے بڑا رہائشی منصوبہ ہے اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے کیبنٹ اجلاس میں اس منصوبے کو پی ڈی اے سے خیبر پختونخوا ہاؤسنگ اتھارٹی کو منتقل کیا تاکہ خیبر پختونخوا اتھارٹی اس منصوبے کو بھی اپنے دیگر جاری اور مکمل منصوبوں کی طرز پر جلد از جلد مکمل کرسکے۔اجلاس میں ڈائریکٹرجنرل ہاؤسنگ اتھارٹی نے مزیدبریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نیو پشاور ویلی کا رقبہ 106000 کنالز پر محیط ہے جس میں بہت سے علاقے اور گاؤں شامل ہیں اور کئی جگہوں پر ناجائز تجاوزات بھی کی گئی ہیں۔ معاون خصوصی نے حکام کو ایک کمیٹی بنا نے کی ہدایت کی جو جرگے تشکیل دے گی اور منصوبے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے گی۔ معاون خصوصی نے اس حوالے سے کمشنر پشاور اور ڈپٹی کمشنر نوشہرہ سے مدد لینے کی بھی ہدایت کی تاکہ حکومت کے اس اہم منصوبے کو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے جلد مکمل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے میں آنے والی اراضی کے مالکان کو معاوضے دیں گے جس سے ان کے نقصان کا ازالہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جو زمین دستیاب ہے اس پر فوری کام شروع کیا جائے اور فیز ون اور فیز ٹو بیک وقت شروع کیے جائیں تاکہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے اس کو ٹھیس نہ پہنچے۔انہوں نے منصوبے کی سائٹ پر نگرانی کی غرض سے دفاتر قائم کرنے کی بھی ہدایت کی۔انہوں نے پشاور ویلی منصوبے کی پبلیسٹی کے لئے مناسب عوامی مقامات پر بینرز لگانے کی بھی ہدایت کی اورکہا کہ حالیہ دور میں ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہے جس کے لیے باہمی روابط کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔

خیبرپختونخوا زکوٰۃ و عشر کونسل کے چیئرمین امتیاز خان کی زیر صدارت کونسل کا

خیبرپختونخوا زکوٰۃ و عشر کونسل کے چیئرمین امتیاز خان کی زیر صدارت کونسل کا چھٹا اجلاس منگل کے روز پشاورمیں منعقد ہوا۔ اس موقع پر صوبائی زکوٰۃ کونسل کے ممبران ڈسٹرکٹ پشاور کے چیئرمین اور محکمہ کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں ضلع کی سطح پر زکوٰۃ کمیٹیوں کی تشکیل نو سے متعلق جائزہ لیا گیا جبکہ زکوٰۃ بجٹ کے استعمال کے قواعد و ضوابط اور طریقہ کار پر روشنی ڈالی گئی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیرمین زکوٰۃ کونسل نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اعلیٰ امین گنڈا پور نے خیبرپختونخوا میں جہیز فنڈ دولاکھ روپے کرنے گزار ہ الاؤنس 25000روپے ماہانہ یتیم کارڈ 5000روپے کر نے، اسی طرح بیوہ کارڈ دینے کے مد میں ضروری فنڈ فراہم کرنے کے کی یقین دھانی کرائی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبے کے دینی مدارس میں مستحق طلباء کے لئے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے اور مستحقین زکوٰۃ کوزکوٰۃ کی رقم کی ادائیگی بایومیٹرک کے ذریعے اس کے اکاؤنٹ میں ڈائریکٹ ارسال کی جائے گی اس کی بدولت فنڈ کے تقسیم کار میں شفافیت آئے گی

صوبائی وزیر تعلیم خیبرپختونخوا فیصل خان ترکئی کی زیر صدارت ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کا اجلاس

خیبرپختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی کی زیر صدارت خیبرپختونخوا ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں تعلیمی شعبے سے متعلق مختلف امور اور تجاویز پر غور کیا گیا۔وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے غیر فعال سکولوں کی بحالی کے لیے ایک کمیٹی قائم کی جو مسائل کی نشاندہی کر کے ان کے حل کے لیے فوری اقدامات پر مبنی رپورٹ وزیر تعلیم کو پیش کرے گی۔وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے حکام کو ہدایت کی کہ محکمہ جاتی مسائل کو فوری اور مؤثر بنیادوں پر حل کیا جائے تاکہ نظام تعلیم کو بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے مزید 800 اسکول لیڈرز کی بھرتی کا منصوبہ بنایا گیا ہے جو تعلیمی معیار بلند کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری ایجوکیشن مسعود احمد، سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن قیصر عالم، ڈائریکٹر ایجوکیشن ثمینہ الطاف اور ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے تمام اسکولوں میں فرنیچر کی فراہمی یقینی بنانے اور طلبہ و اساتذہ کو بہترین تعلیمی ماحول فراہم کرنے پر بھی زور دیا۔انہوں نے والدین اور اساتذہ کی باقاعدہ ملاقاتوں کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی تاکہ باہمی مشوروں سے تعلیمی بہتری کیلئے اقدامات کئے جاسکیں۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت تعلیم کے شعبے کو اولین ترجیح دے رہی ہے اور اس کی ترقی کے لئے ہر ممکن وسائل فراہم کیے جائیں گے۔ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی حکام نے فورم کو صوبہ بھر کے سکولوں میں موجوداساتذہ و طلباء و طالبات کی حاضری اور سہولیات کے بارے میں بریفننگ دی۔

خیبر پختونخوا کے وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان کی زیر صدارت

خیبر پختونخوا کے وزیر لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان کی زیر صدارت ڈپٹی کمشنر کانفرنس روم سوات میں انڈسٹریل زون سے متعلق اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ممبران قومی و صوبائی اسمبلی سلیم الرحمان، سہیل سلطان ایڈوکیٹ، ڈاکٹر امجد علی خان، چیئرمین ڈیڈیک سوات اختر خان ایڈوکیٹ، سلطان روم، محمد نعیم، ڈپٹی کمشنر سوات شہزاد محبوب اور چیمبر آف کامرس سوات کے وفد سمیت متعلقہ افسران و نمائندوں نے شرکت کی۔اس موقع پر صوبائی وزیر اور ممبران اسمبلی کو سوات کے مجموعی صورتحال اور انڈسٹری زون سے متعلق تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے چیمبر آف کامرس سوات کے وفد اور دیگر نے سوات کے مختلف علاقوں میں انڈسٹریل زون بنانے کے لئے تجاویز پیش کیں۔ اجلاس میں عوامی مفاد کیلئے ضروری فیصلے بھی کئے گئے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر فضل حکیم خان نے کہا کہ سوات کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کر رہے ہیں اور اس حوالے سے تمام ممبران اسمبلی کی کوشش ہے کہ سوات کی فلاح و بہبود اور ترقی و خوشحالی کیلئے دن رات محنت سے کام کریں انہوں نے کہا کہ سوات کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کے لئے انڈسٹریل زون کا قیام انتہائی ضروری ہے انشائاللہ ہماری کوشش ہوگی کہ انڈسٹریل زون کا قیام عملی طور پر جلد سے جلد لایا جائے انہوں نے کہا کہ چیمبرز آف کامرس سوات کے تمام عہدیداروں کا مشکور ہوں کہ انہوں نے اس اجلاس میں شرکت کی اور انڈسٹریل زون کیلئے اپنی تجاویز پیش کیں۔ اجلاس میں صوبائی وزیر نے انڈسٹریل زون پر سنجیدگی سے غور کرنے کے لئے کمیٹی بھی تشکیل دی۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیرصحت احتشام علی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیرصحت احتشام علی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ محکمہ صحت غریب اور نادار افراد کیلئے مفت او پی ڈی ادویات کی فراہمی کے منصوبے کا آغاز کرنے جارہا ہے اور اس منصوبے کا آغاز مردان میڈیکل کمپلیکس سے کیا جائیگا۔ان خیالات کا اظہار انھوں گزشتہ روز باچا خان میڈیکل کالج کے دورہ کے موقع پر کیا۔اس موقع پر مشیرصحت کوطبی تدریسی ادارہ مردان کے امور بارے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ صوبائی وزیرخوراک ظاہر شاہ طورو، ممبرز صوبائی اسمبلی افتخار مشوانی اور عبدالسلام آفریدی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ چیئرمین بورڈ آف گورنرز طبی تدریسی ادارہ مردان پروفیسر ڈاکٹر ارشد جاوید، ممبرز بی او جی ارشد صاحب،محمد فہیم اور فضل قارد نے ان کا استقبال کیا۔ ڈین و چیف ایگزیکٹو آفیسر طبی تدریسی ادارہ باچا خان میڈیکل کالج و ایم ایم سی پروفیسر ڈاکٹر امجد علی، میڈیکل ڈائریکٹر ایم ایم سی پروفیسر ڈاکٹر رحمان الدین، ہسپتال ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد فاضل،پروفیسر ڈاکٹر معتصم بااللہ، سیکرٹری بی او جی اظہرخان،ڈائریکٹر فنانس محمد شیراز، نرسنگ ڈائریکٹر برکت اللہ یوسفزئی، ڈائریکٹر ہیومن ریزورس عابدالرحمان، مینیجر آئی ٹی محسن علی،مینیجر ہیومن ریسورس الطاف احمد، مینیجر ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر فرہان اکرم،فوکل پرسن شعبہ حادثات ڈاکٹر قاسم خان، سی این ڈبلیو کے حکام و دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔مشیر صحت نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت مستحق افراد کے انتخاب کیلئے قواعد ضوابط طے کئے جارہے ہیں جس کے بعد ان افراد کو باقائدگی سے مختلف بیماریوں کے علاج کیلئے ڈاکٹرز کی تجویز کردہ ادویات مفت فراہم کی جائیں گی۔ انھوں کہا کہ یہ ایک پائلٹ پراجیکٹ ہے جس کو بعد ازاں صوبے کے دوسرے علاقوں میں بھی متعارف کرایا جائیگا۔مشیرصحت احتشام علی نے کہا کہ صحت اور تعلیم کے شعبوں کی ترقی صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں اور ان شعبوں کی بہتری میں کوئی کسر روا نہیں رکھی جائے گی۔انھوں نے کہا کہ مردان ان کا آبائی علاقہ ہے اور یہاں کے ہسپتالوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائیگا۔انھوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو چلڈرن ہسپتال کو درکار تمام مالی معاونت فراہم کی جائیں گی تاکہ باقی ماندہ ترقیاتی کام کو جلد ازجلد مکمل کیا جا سکے۔انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ریجنل سطح پر ایک ایک بڑا طبی ادارہ قائم کرنے کے منصوبے پر کام کررہی ہے جس سے تدریسی اداروں پر مریضوں کی رش میں خاطرخواہ کمی آئے گی۔انھوں نے کہا کہ محکمہ صحت ٹائپ ڈی،تحصیل ہیڈکوارٹرز اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں میں سہولیات کے معیار کو بہتر اور عملے کی حاضری کو یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہے جس سے بڑے ہسپتالوں پر رش میں کمی کے ساتھ مریضوں کو گھر کی دہلیز پر ہی طبی سہولیات میسر آئیں گی۔انھوں نے کہا کہ محکمہ صحت ایک آن لائن پورٹل پر بھی کام کر رہی ہے جس پر صوبے کے تمام ہسپتالوں و طبی مراکز میں موجود ادویات کی تفصیلات آن لائن میسر ہوں گی اور اس پورٹل کے ذریعے ہسپتالوں میں موجود ادویات کے دستیاب سٹاک بارے ان کو براہ راست آگاہی حاصل ہوگی۔انھوں نے کہا کہ کسی بھی بڑے و چھوٹے طبی ادارے کے بارے میں عوامی شکایات پر فوری اور سخت ایکشن لیاجائیگا اور ذمہ داروں کے خلاف تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔قبل ازیں ڈین و چیف ایگزیکٹو آفیسر طبی تدریسی ادارہ باچا خان میڈیکل کالج و ایم ایم سی پروفیسر ڈاکٹر امجد علی نے مشیرصحت، وزیرخوراک و ممبرز صوبائی اسمبلی کو ادارے میں فراہم کی جانے والی طبی وتدریسی اور جاری اور مکمل کیئے گئے منصوبوں بارے تفصیلی بریفنگ دی۔انھوں نے کہا کہ ایم ایم ایم سی میں گزشتہ 6 ماہ کے قلیل عرصے میں انڈوکرونالوجی، نیورالوجی، ڈرمٹالوجی اور شعبہ پلاسٹک سرجری قائم کیئے گئے ہیں جبکہ 10 بڈز پر مشتمل میڈیکل آئی سی یو اور کیتھ لیب کے جاری منصوبوں کو فعال کرنے کیلئے تمام انتظامات مکمل کر لیئے گئے قائم ہیں۔انھوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو چلڈرن ہسپتال میں 130 بڈز پر مشتمل چلڈرن وارڈز بنائے گئے ہیں جن کو جلد فعال کر دیا جائے گا اور شعبہ اطفال کو وہاں منتقل کیا جا رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو چلڈرن ہسپتال کا تعمیراتی کام آخری مراحل میں ہے اور باقی ماندہ کام کی جلد تکمیل کیلئے فنڈز کی جلد اجراء کی درخواست کی۔انھوں نے ایم ایم سی کیلئے ایک ایک عدد ایم آر آئی اور سٹی سکین خریدنے کیلئے مالی وسائل فراہم کرنے کی بھی استدعاء کی۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ریلیف، بحالی و آباد کاری، ملک نیک محمد خان داوڑ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ریلیف، بحالی و آباد کاری، ملک نیک محمد خان داوڑ نے پشاور میں میران شاہ پریس کلب کے نو منتخب عہدیداران سے حلف لیا۔ تقریب میں ممبر صوبائی اسمبلی شیر علی آفریدی سمیت دیگر معزز شخصیات نے شرکت کی۔نو منتخب کابینہ میں زین اللہ خان صدر، عابد اقبال جنرل سیکرٹری،اشرف الدین سینیئر نائب صدر،عبداللہ نور جائنٹ سیکرٹری،محمد فاروق رابطہ سیکرٹری، حاجی سید خالیم فنانس سیکرٹری پریس سیکرٹری عمر فاروق شامل ہیں۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے صحافت کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ صحافت جمہوریت کا ایک بنیادی ستون ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت صحافیوں کی فلاح و بہبود اور ان کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ملک نیک محمد خان داوڑ نے نو منتخب عہدیداران کو ان کی کامیابی پر مبارکباد پیش کی اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ عہدیداران اپنی ذمہ داریاں بہترین طریقے سے انجام دے کر صحافتی اقدار کو فروغ دیں گے۔

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے آبنوشی پختون یار خان بنوں کے دور افتادہ علاقے

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے آبنوشی پختون یار خان بنوں کے دور افتادہ علاقے غوریوالہ گئے جہاں انہوں نے 26 نومبر کے احتجاج کے دوران ڈی چوک کے مقام پر شدید زخمی ہونے والے پارٹی کارکن وہاب خان سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی اس موقع پر ملک نافد خان جھنڈوخیل، سابق امیدوار صوبائی اسمبلی ملک نیک مرجان وزیر، پریس کلب کے صدر پیر نیاز علی اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر پختون یار خان نے زخمی کارکن وہاب خان سے طویل گفتگو کی انہوں نے ان کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی اور اپنی طرف سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا نیک خواہشات پر مبنی پیغام بھی زخمی کارکن تک پہنچایا صوبائی وزیر نے کہا کہ پارٹی کارکنان جماعت کا قیمتی سرمایہ ہیں اور ہمیشہ ہمارے دلوں میں رہتے ہیں اور وہ عوام اور کارکنوں کی ہر ممکن مدد کریں گے۔

صوبائی حکومت صوبے میں مذہبی سیاحت کو فروغ دینے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر خصوصی توجہ

صوبائی حکومت صوبے میں مذہبی سیاحت کو فروغ دینے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور ساتھ ہی غیر ملکی سیاحوں کو ہر قسم کی سہولیات کی فراہمی کے لئے ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے، گندھارا تہذیب ہمارا ثقافتی ورثہ ہے کیونکہ گندھارا تہذیب کا 90 فیصد ورثہ خیبرپختونخوا میں واقع ہے اور آج اس موقع کا فائدہ اتھاتے ہوئے میں گندھارا نالج کوریڈور کھولنے کی تجویز پیش کرنا چاہتا ہوں، یہ راہداری تکنیکی ترقی اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے اقدام کے لئے علم کے اشتراک کے پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی،نالج کوریڈور کے ذریعے ہمارا مقصد عالمی تحقیق اور تعاون کو فروغ دینا ہے اس سے دنیا میں خیبر پختونخوا کا مثبت چہرہ بہترین انداز میں پیش کیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے سائنس، ٹیکنالوجی و آئی ٹی شفقت ایاز نے پشاور میوزیم میں گندھارا تہذیب کے حوالے سے منعقدہ بین الاقوامی ورکشاپ میں بطور مہمان خصوصی خطاب میں کیا۔ تقریب میں 14 مختلف ممالک کی20 بین الاقوامی یونیورسٹیوں سے آئے ہوئے چالیس سے زیادہ محققین اور سکالرز نے شرکت کی۔یہ وفد خیبرپ پختونخوا کے خصوصی دورے پر ہے وفد نے گزشتہ روز تخت بائی کا دورہ کیا اور اگلے مرحلے میں سوات کا دورا بھی کرے گا۔پشاور میوزیم میں ورکشاپ کا انعقاد سائنس، ٹیکنالوجی و آئی ٹی اور محکمہ آرکیالوجی نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ورکشاپ میں سیکرٹری سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی، ڈی جی ایس ٹی آئی ٹی، ڈائریکٹر آرکیالوجی خیبر پختونخوا اور دیگر حکام نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی خیبرپختونخوا نے کہا کہ گندھارا تہذیب ایک عظیم تاریخی ورثہ ہے جو قدیم بدھ مت، فن تعمیر، مجسمہ سازی اور ثقافت کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس تہذیب کے مختلف اجزاء کو سمجھنے اور جدید تحقیق میں بہتر طریقے سے پیش کرنے میں سائنس و آئی ٹی کے ساتھ ساتھ محکمہ آرکیالوجی و عجائب گھر کا اہم کردار ہے۔خیبر پختونخوا میں مذہبی سیاحت کے وسیع مواقع موجود ہیں صوبائی حکومت ان کے فروغ کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت کے استعمال سے جیولوجیکل اسٹڈیز اور ڈیجیٹل آرکائیو کے ذریعے گندھارا تہذیب کو بہتر انداز میں پیش کیا جاسکتا ہے اور آنے والی نسلوں کو آسانی سے منتقل کیا جاسکتا ہے۔ آخر میں معاون خصوصی برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ورکشاپ میں شریک غیر ملکی شرکاء اور محققین میں اعزازی شیلڈ اور تحائف بھی تقسیم کئے۔

القادر ٹرسٹ ایسا کیس ہے جس میں پیسے بیرون ملک سے پاکستان آئے ہیں، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ ایسا کیس ہے جس میں پیسے بیرون ملک سے پاکستان آئے ہیں نہ پیسے عمران خان کے اکاؤنٹ میں ہیں اور نہ ہی بشریٰ بی بی کے اکاؤنٹ میں القادر ٹرسٹ میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو کوئی فائدہ نہیں ہوا، اور نہ ہی ملک کو نقصان پہنچا ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ کرپشن وہ ہوتی ہے جس میں ملکی پیسہ غیر قانونی طور پر بیرون ملک منتقل کیا جائے،عمران خان نے شریف اور زرداری خاندان کی طرح پیسہ بیرون ملک منتقل نہیں کیا القادر یونیورسٹی ملک میں دینی اور عصری علوم کو فروغ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر جعلی مقدمات کی طرح یہ مقدمہ بھی اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا۔ مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ جعلی حکومت نے عمران خان کے خلاف جعلی مقدمات بنائے ہیں یہ تمام مقدمات اپنے منطقی انجام کو پہنچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت نے ملک میں لاقانونیت عام کی ہوئی ہے۔ جعلی حکومت نے ملک میں جمہوریت کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ جعلی مقدمات کے ذریعے عمران خان کو سیاست سے مائنس نہیں کیا جاسکتا ہے۔ جعلی حکومت کو تمام غیر قانونی اقدامات کا جواب دینا ہوگا۔