Home Blog Page 18

پشاور میں ہونے والے افسوسناک واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ وزیر بلدیات مینا خان آفریدی

پشاور میں ہونے والے افسوسناک واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ وزیر بلدیات مینا خان آفریدی
شدت پسند عناصر ہمارے جوانوں کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔ مینا خان آفریدی
امن دشمن حملے میں جانی قربانیوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ مینا خان آفریدی
شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائے گی۔ وزیر بلدیات مینا خان آفریدی

صوبائی وزیرِ صحت خیبر پختونخوا، خلیق الرحمن نے پشاور میں ایف سی ہیڈ کوارٹرز کے قریب ہونے والے دھماکے پر گہری تشویش اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیرِ صحت نے واقعے کی فوری اطلاع ملتے ہی لیڈی ریڈنگ اسپتال کے حکام سے رابطہ کیا اور زخمیوں کو فوری اور بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایات جاری کیں

صوبائی وزیرِ صحت خیبر پختونخوا، خلیق الرحمن نے پشاور میں ایف سی ہیڈ کوارٹرز کے قریب ہونے والے دھماکے پر گہری تشویش اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیرِ صحت نے واقعے کی فوری اطلاع ملتے ہی لیڈی ریڈنگ اسپتال کے حکام سے رابطہ کیا اور زخمیوں کو فوری اور بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

وزیرِ صحت نے اسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے تمام متعلقہ عملے کو الرٹ رکھا جائے تاکہ زخمیوں کے علاج میں کوئی تاخیر نہ ہو۔ انہوں نے متعلقہ شعبوں میں اضافی طبی اسٹاف کی تعیناتی، ضروری آلات کی دستیابی اور خون کے عطیات کے انتظام کے بارے میں بھی خصوصی ہدایات دیں۔

خلیق الرحمن نے کہا کہ زخمیوں کی جانوں کو بچانا اولین ترجیح ہے، اور اس مقصد کے لیے تمام ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ انہوں نے جاں بحق ہونے والوں کے لیے دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اہلِ خانہ سے تعزیت کی، جبکہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

وزیر صحت نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ صورتحال پر مکمل نظر رکھی جائے اور ہر آنے والی پیش رفت سے انہیں فوری آگاہ کیا جائے

Special Assistant to Chief Minister Khyber Pakhtunkhwa on Information and Public Relations Shafi Jan has said that Chief Minister has pursued every possible constitutional, legal and democratic path to meet with Imran Khan

Special Assistant to Chief Minister Khyber Pakhtunkhwa on Information and Public Relations Shafi Jan has said that Chief Minister has pursued every possible constitutional, legal and democratic path to meet with Imran Khan. An application was also filed with Islamabad High Court for the meeting where the court issued orders to ensure Chief Minister’s meeting but even the court orders were not implemented and elected Chief Minister of the province was prevented from meeting Imran Khan in Adiala Jail.

He further said that purpose of Chief Minister Sohail Afridi writing a letter to the CM of Punjab was solely to bring all facts on record, because we believe in the supremacy of democracy, the Constitution and rule of law. That is why all constitutional and legal routes are being pursued.

Shafi Jan clarified that if despite this, the Chief Minister is still not allowed to meet Imran Khan we will take the matter to the public. He said various protest options are under consideration and party leadership will decide after consultations.

We welcomed the Prime Minister’s phone call to Chief Minister Sohail Afridi and his goodwill statement in Chitral. However, Shehbaz Sharif himself is a powerless Prime Minister. Criticizing the Punjab government and Uzma Bukhari, Shafi Jan said that “It is Punjab’s misfortune that Maryam Nawaz and her friends are ruling over the province.”

ضمنی الیکشن 2025—ڈی آئی جی ہزارہ اور کمشنر ہزارہ کا سکیورٹی انتظامات کا جائزہ

ڈی آئی جی ہزارہ ناصر محمود ستی اور کمشنر ہزارہ فیاض علی شاہ نے ہری پور ضمنی الیکشن 2025 کے سلسلے میں آج ہری پور کا اہم دورہ کیا۔ دورے کے دوران انہوں نے مختلف پولنگ اسٹیشنز اور کرٹس گراؤنڈ میں قائم ریٹرننگ پوائنٹ کا معائنہ کیا اور مجموعی سکیورٹی انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا۔ڈی پی او ہری پور فرحان خان اور ڈپٹی کمشنر محمد وسیم نے اعلیٰ حکام کو امن و امان کی صورتحال اور الیکشن سکیورٹی پلان پر جامع بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہری پور پولیس نے ضمنی الیکشن کے لیے فول پروف سکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے جبکہ 6 ہزار سے زائد پولیس افسران و جوان ڈیوٹی پر تعینات کیے گئے ہیں۔دورے کے دوران ڈی آئی جی اور کمشنر ہزارہ نے مختلف پولنگ اسٹیشنز میں پریزائیڈنگ افسران سے ملاقات کی اور سکیورٹی سمیت انتخابی عمل سے متعلق انتظامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے ہدایات جاری کیں کہ عوام کے لیے پرسکون اور محفوظ ماحول ہر صورت یقینی بنایا جائے۔تمام پولنگ اسٹیشنز پر ہائی الرٹ سکیورٹی برقرار رکھی جائے۔کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری رابطہ اور مؤثر ردعمل کو یقینی بنایا جائے۔ڈی آئی جی ہزارہ اور کمشنر ہزارہ نے سکیورٹی ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ ہری پور میں شفاف اور پرامن انتخابات کے انعقاد کے لیے ضلعی انتظامیہ اور پولیس بھرپور عزم کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔

International Children’s Day Celebrated at Khyber Institute of Child Health & Children Hospital Peshawar

The Long-Awaited KICH To Be Operational Soon, Says PD
95% Of Civil and Technical Works Completed; Facility to Open for Public Next Year

International Children’s Day was celebrated at the Khyber Institute of Child Health & Children Hospital (KICH) Peshawar, where representatives from the Pakistan Pediatric Association (PPA), pediatric specialists, UNICEF officials, and officers from the provincial health department participated.

The event aimed to highlight the importance of children’s rights and emphasize that access to play, recreation, and quality education is essential for the healthy development and bright future of every child.

Children from the Save-Our-Souls (SOS) School also took part in the ceremony. The participants stressed the need to open the Khyber Institute of Child Health & Children Hospital at the earliest for the benefit of the public.

Project Director Professor Dr. Amjad Mahboob stated that 95% of the hospital’s construction and technical work has been completed, while the remaining work will be finalized within the next two months, making a long-delayed project available for public service. This facility is not only a state-of-the-art children’s hospital but also a research center, he added.

Dr. Amjad Mahboob further explained that this will be the first specialized children’s hospital at the government level after tertiary care facility where treatment for all major childhood diseases will be provided. He said that despite a 20-year delay due to various reasons, the project is now in its final stages.

He said that essential medical equipment has already arrived, while the remaining equipment is in the process of delivery and installation. Arrangements for hospital beds have also been completed, and all technical and civil works, including the oxygen system and central cooling system are fully functional.

He added that the hospital will not only provide healthcare services for children but will also serve as a training hub for doctors and healthcare workers, enabling them to serve effectively in other districts of the province

صوبائی وزیر ایکسائز سید فخر جہان کا اچانک دورہ ایکسائز تھانہ مردان

خیبرپختونخوا کے وزیر ایکسائز، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول سید فخر جہان نے بروز ہفتہ ایکسائز، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول تھانہ مردان کا اچانک دورہ کیا۔صوبائی وزیر نے تھانے کے ریکارڈ، مال خانے اور حوالات کا معائنہ کیا اور عملے کی حاضری کا بھی جائزہ لیا جبکہ تھانے کے محرر اور دیگر عملے نے صوبائی وزیر کو تھانے کے حدود میں منشیات کے خلاف کاروائیوں اور دیگر سرگرمیوں کے حوالے سے بریفننگ دی۔صوبائی وزیر نے اس موقع پر متعلقہ افسران اور عملے کو ہدایت کی کہ منشیات فروشوں اور اس دھندے میں ملوث عناصر کے خلاف قانون کے مطابق فوری اور سخت کارروائیاں یقینی بنائی جائیں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی منشیات کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی ہے اور اس سلسلے میں رعایت نہیں کی جائے گی کیونکہ اس دھندے میں ملوث عناصر ہماری نسلوں کے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں محکمے کے افسران اور عملے کیلئے بھی واضح ہدایات ہیں کہ کسی بھی سطح پر رعایت یا غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ویژن اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی قیادت میں صوبائی حکومت کا یہ پختہ عزم ہے کہ صوبے کو منشیات سے پاک کیاجائے تاکہ نئی نسل کو اس تباہ کن لعنت سے محفوظ رکھا جا سکے۔

سابق فاٹا (ضم شدہ اضلاع) کا مالیاتی انضمام قابل تقسیم پول میں شامل کیا جائے۔اس اقدام سے بوجھ صوبوں پر منتقل ہوگا اور وفاقی حکومت کو ریلیف ملے گا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

صوبوں کے درمیان افقی تقسیم (آبادی، ریونیو، غربت اور ریورس آبادی کثافت) کو بہتر یا از سرِ نو تشکیل دیا جائے۔ مشیر خزانہ مزمل اسلم
نان ڈویژ نل پول میں شامل وسائل کا دوبارہ جائزہ لیا جائے۔ جنہیں وفاق بطور سبسڈیز بغیر کسی معیار کے صوبوں کو منتقل کرتا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
وزیراعلی خیبرپختونخوا کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم نے گیارویں این ایف سی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابق فاٹا (ضم شدہ اضلاع) کا مالیاتی انضمام ڈویژ ایبل پول میں شامل کیا جائے جبکہ اس وقت ضم شدہ اضلاع کو وفاقی حکومت کی جانب سے خصوصی گرانٹس ملتی ہیں اور اس اقدام سے بوجھ صوبوں پر منتقل ہوگا اور وفاقی حکومت کو ریلیف ملے گا۔ ان خیالات کا اظہار مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے گزشتہ روز اپنے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کیا۔ مزمل اسلم نے کہا کہ چھوٹے صوبوں خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے تحفظات دور ہونے کی امید ہے اور صوبوں کے درمیان افقی تقسیم (آبادی، ریونیو، غربت اور ریورس آبادی کثافت) کو بہتر یا از سرِ نو تشکیل دیا جائے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ نئے افقی عوامل موسمیاتی تبدیلی، آبی وسائل، آبادی پر قابو، صوبائی سطح پر ریونیو اکٹھا کرنا اور ہیومن ڈویلپمنٹ انڈیکس جیسے چیزیں شامل ہونی چاہیے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ نان ڈویژ ایبل پول میں شامل وسائل کا دوبارہ جائزہ لیا جائے جنہیں وفاق بغیر کسی معیار کے سبسڈیز کی صورت میں صوبوں کو منتقل کرتا ہے اس میں چھوٹے صوبوں کو بڑے صوبوں کی نسبت کم حصہ ملتا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وہ اخراجات جو وفاق کے ذمے نہیں بنتے لیکن وہ اٹھا رہا ہے، انہیں مکمل طور پر صوبوں کو منتقل کیا جائے۔ اور ریونیو ٹو جی ڈی پی اور خاص طور پر ٹیکس ٹو جی ڈی پی میں بہتری کے لیے نئے ذرائع کی نشاندہی کی جائے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ پی ایف سی پر سنجیدہ بحث اور موجودہ حیثیت کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے مقامی حکومتوں پر موجودہ اخراجات صوبائی بجٹ میں بالادست ہیں کم از کم خیبرپختونخوا میں تو ایسے ہیں مگر ترقیاتی پہلو مکمل طور پر ہم آہنگ نہیں۔ مزمل اسلم نے کہا کہ پی ایف سی کے اپنے ذرائع آمدن (پراپرٹی، میونسپل اور ایکسائز ٹیکس) صوبائی ہیڈ کوارٹرز (کراچی، لاہور اور پشاور) سے آگے تقریباً نظرانداز ہیں۔ یہ تمام صوبوں اور نتیجتاً مقامی حکومتوں کے لیے گیم چینجر ثابت ہوسکتے ہیں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاقی اخراجات کی تنظیمِ نو اور منطقی تشکیل، جو وفاقی حکومت کی مالیاتی نظم و ضبط کے لیے چیلنج بنے ہوئے ہیں۔ آئی ایم ایف کی حالیہ کرپشن ڈائیگنوسٹک رپورٹ میں نشاندہی کردہ مالی بے ضابطگیاں دور کرنے سے وفاق کو اضافی وسائل مل سکتے ہیں بجائے اس کے کہ 57.5، 41.5 اور 1 فیصد عمودی تقسیم کو چھیڑا جائے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ صوبہ وار آبادی کا آزادانہ آڈٹ کیا جائے ان سب کے علاؤہ مزید نکات بھی شامل ہوسکتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ پسماندہ علاقوں کو باقی پاکستان کے برابر لایا جائے۔ بے ضابطگیاں دور کی جائیں اور وفاقی اخراجات کے دباؤ میں کمی لائی جائے۔ اس کے لیے ڈیٹا پر مبنی نقطہ نظر اپنانا ضروری ہے۔

صوبائی وزیر صحت خلیق الرحمن نے شبقدر اسپتال کا اہم دورہ کیا، جہاں انہوں نے اسپتال کے مختلف شعبوں کا معائنہ کرتے ہوئے مجموعی کارکردگی اور عوام کو معیاری صحت خدمات کی فراہمی کا جائزہ لیا

صوبائی وزیر صحت خلیق الرحمن نے شبقدر اسپتال کا اہم دورہ کیا، جہاں انہوں نے اسپتال کے مختلف شعبوں کا معائنہ کرتے ہوئے مجموعی کارکردگی اور عوام کو معیاری صحت خدمات کی فراہمی کا جائزہ لیا۔دورے کے دوران وزیر صحت نے وارڈز، لیبارٹریز، آپریشن تھیٹرز اور او پی ڈی کا تفصیلی جائزہ لیا۔ انہوں نے ضروری طبی سہولیات کی دستیابی، آلات کی فعالیت، صفائی ستھرائی اور ہر شعبے کے انتظامی امور کا باریک بینی سے معائنہ کیا۔ انہوں نے ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف اور نرسز کی حاضری بھی ذاتی طور پر چیک کی اور مؤثر صحت خدمات کے لیے وقت کی پابندی اور نظم و ضبط کی اہمیت پر زور دیا۔وزیر صحت نے اسپتال کے انتظامی اور طبی ریکارڈ کا بھی جائزہ لیا، جس میں مریضوں کے اندراجات، تشخیصی رپورٹس، انوینٹری لاگز اور ڈیوٹی روسٹرز شامل تھے، تاکہ شفافیت اور درست دستاویزات کو یقینی بنایا جا سکے۔عوامی آراء جاننے کے لیے خلیق الرحمن نے مریضوں اور ان کے تیمارداروں سے براہِ راست ملاقات کی، ان کے مسائل، تجاویز اور سہولیات کے بارے میں اطمینان کے حوالے سے گفتگو کی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت ضلعی اور تحصیلی سطح پر صحت نظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔وزیر صحت نے عوام کی جانب سے سامنے آنے والے مسائل پر تشویش کا اظہار کیا اور ایم ایس کو ہدایت کی کہ مریضوں کو درپیش تمام مشکلات فوری طور پر حل کی جائیں، سروس ڈلیوری میں بہتری لائی جائے اور عملے، ادویات اور تشخیصی سہولیات کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے انتظامیہ کو مقررہ وقت میں تفصیلی عمل درآمد رپورٹ بھی جمع کرانے کی ہدایت دی۔وزیر صحت نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ صوبائی حکومت صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے اور غفلت یا ناقص کارکردگی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی

خیبرپختونخوا کے وزیر آبپاشی ریاض خان کے ترقیاتی فنڈ سے خونا خپہ پلواڑے روڈ پر بلیک ٹاپنگ کا کام تیزی سے جاری ہے

خیبرپختونخوا کے وزیر آبپاشی ریاض خان کے ترقیاتی فنڈ سے خونا خپہ پلواڑے روڈ پر بلیک ٹاپنگ کا کام تیزی سے جاری ہے، جو علاقے کی عوام سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔ منصوبے کی تکمیل سے عوام کو درپیش سفری مشکلات کا خاتمہ ہوگا اور مقامی آبادی کو بہتر سفری سہولیات فراہم ہوں گی۔ خونا خپہ پلواڑے روڈ کے بعد گوکند روڈ اور بٹئی نظامو روڈ پر بھی بلیک ٹاپنگ کے کام کا آغاز جلد کیا جائے گا۔ وزیر آبپاشی ریاض خان نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل ہمارا فرض اور ذمہ داری ہے۔ بحیثیت عوامی نمائندہ، ہماری جدوجہد کا مقصد لوگوں کو عملی سہولیات اور تعمیراتی ترقی دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام منصوبے قائد عمران خان کے ترقیاتی ویژن اور اصلاحاتی سوچ کا تسلسل ہیں، جو عوامی خدمت، شفافیت اور فلاح کے اصولوں پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کی قیادت میں خیبرپختونخوا کے تمام اضلاع سمیت بونیر میں انفراسٹرکچر کی بہتری پر خصوصی توجہ دے رہی ہے تاکہ عوامی مسائل کا تیز رفتار حل ممکن بنایا جا سکے۔ ریاض خان نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی قیادت میں صوبے کے تمام شعبوں میں ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کو بہتر سہولیات کی فراہمی کے لیے ہر سطح پر عملی اقدامات کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان روڈ منصوبوں سے نہ صرف سفری سہولیات بہتر ہوں گی بلکہ کاروباری سرگرمیوں، تعلیم، صحت، ایمرجنسی رسائی اور روزگار کے مواقعوں میں بھی اضافہ ہوگا۔ یہ سفر وعدوں سے تکمیل تک کا سفر ہے جس کا اصل مرکز عوام کی خدمت اور علاقے کی ترقی ہے۔

Khyber Pakhtunkhwa government expands public complaints system to the X platform; over 300 complaints resolved within 45 days

On the special instructions of the Chief Minister of Khyber Pakhtunkhwa, the Provincial Government has further improved the delivery of public services by extending the complaints registration system to the X platform.

Over the past 45 days, more than 300 public complaints were received through X, which the relevant departments reviewed promptly and ensured their immediate resolution.

This initiative is a clear example of the provincial government’s commitment to transparent, effective, and people-friendly governance, aimed at the swift resolution of citizens’ issues and the enhancement of public convenience.