Home Blog Page 200

پولیس شہداء کی فلاح وبہبود کا خیال رکھنا ہم سب کا فرض ہے۔ خیبرپختونخوا کے نگران وزیر اطلاعات

خیبرپختونخوا کے نگران وزیر اطلاعات، اوقاف، حج، مذہبی اور اقلیتی امور بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا ہے کہ صوبے میں امن کے قیام میں پولیس کا کردار اہم ہے۔ پولیس شہداء ہماری تاریخ کا اہم جزو ہیں اور شہداء کے لواحقین کی دیکھ بھال و فلاح و بہبود حکومت سمیت ہم سب کا فرض ہے۔ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے ان خیالات کا اظہار یوم شہداء پولیس کے موقع پر پشاور میں منعقدہ تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نگران صوبائی وزیر نے شہداء کے بچوں سے خصوصی ملاقات کی اور ان کا حوصلہ بڑھایا۔ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ ہم اپنے عظیم شہداء کو خراج تحسین اور ان کے لواحقین کے حوصلے کو سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت شہداء کے لواحقین اور بچوں کا ہر ممکن خیال رکھ رہی ہے۔ صوبائی حکومت کی جانب سے شہداء کے لیے خصوصی گرانٹ رکھی گئی ہے۔ اسی طرح پولیس کی فلاح و بہبود کے لیے متنوع اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ خیبر پختونخوا حکومت شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہے اور انہیں کسی صورت اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا۔

سیکرٹری ہیلتھ خیبرپختونخوا نے صوبے کے ہائی رسک اضلاع میں ڈینگی سے بچاؤ کی کوششوں کا جائزہ۔

خیبرپختونخوا کے سیکرٹری ہیلتھ محمود اسلم وزیر نے ڈینگی کی روک تھام کو صوبے کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے یہ بتایا کہ اس کا خاتمہ مشن کے طور پر کیا جائے گا۔ انہوں نے ہائی رسک اضلاع میں ڈینگی کے خلاف بچاؤ کی کوششوں کا جائزہ لیا اور ضلعی ہیلتھ آفیسران کو ہدایت جاری کی کہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں ڈینگی لاروا کا خاتمہ کریں۔ اس موقع پر محکمہ صحت کے اہم افسران بھی موجود تھے، جن میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شوکت علی، ڈینگی فوکل پرسن ڈاکٹر اکرام اللہ خان، ڈینگی پروگرام کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد قاسم ارفریدی، اور پشاور، ہری پور، مردان، نوشہرہ کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران شامل تھے۔ محمود اسلم وزیر نے کہا کہ اگر کسی بھی ضلع میں ڈینگی کی روک تھام کے لئے مناسب انتظامات نہ ہوئے تو ذمہ داری ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسران کی ہونگے۔ اس میٹنگ میں سیکرٹری ہیلتھ نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز کو ہدایت کی کہ وہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں تاکہ ڈینگی کے پھیلاؤ کو مؤثر طریقے سے روکا جا سکے۔ جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شوکت علی نے ہدایت کی کہ وہ ہر گھر کا دورہ کریں، اور ڈینگی بخار کے بارے میں آگاہی پیدا کریں۔ خیبرپختونخوا میں اب تک کل 42 کیسز ڈینگی بخار کی تصدیق ہو چکی ہیں۔

مولوی امیر شاہ میموریل ہسپتال پشاور میں نیوٹریشن سٹیبلائزیشن سنٹر کا افتتاح

ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز خیبرپختونخوا ڈاکٹر شوکت علی نے پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ ڈاکٹر پالیتھا مہیپالا کے ہمراہ بدھ کے روز پشاور کے مولوی امیر شاہ میموریل ہسپتال میں نیوٹریشن سٹیبلائزیشن سنٹر کا افتتاح کیا۔ نیوٹریشن اسٹیبلائزیشن سنٹر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے تعاون سے قائم کیا گیا ہے اور یہ پیچیدگیوں میں مبتلا شدید غذائی قلت کے شکار بچوں کو خصوصی علاج فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ جدید ترین سہولیات سے آراستہ، سنٹر میں بچوں کی بہترین دیکھ بھال کو یقینی بنانے کے لیے ایک کھیل کی جہگہ، دودھ پلانے کا انتظام کرنے کا کمرہ، اور ایک اچھی طرح سے آراستہ وارڈ موجود ہے۔ افتتاحی تقریب کے دوران، پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کی نمائندہ ڈاکٹر پالیتھا مہیپالا نے ضروری ادویات اور سازوسامان خیبر پختونخوا حکومت کے حوالے کیا، جو کہ خوراک کی کمی سے نمٹنے کے لیے ڈبلیو ایچ او اور مقامی حکام کے مشترکہ مشن میں مضبوط شراکت داری کی نشاندہی کرتا ہے۔ ڈاکٹر شوکت علی، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز خیبرپختونخوا نے غذائی قلت سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے عالمی ادارہ صحت کے اقدام اور لگن کو سراہا۔ انہوں نے خطے میں غذائی قلت کے شکار بچوں کو اعلیٰ معیار کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا عہد کیا۔

نگران صوبائی کابینہ ارکان نے بدھ کے روز سی ایم ایچ میں زیر علاج سانحہ باجوڑ کے زخمی افراد کی عیادت

نگران صوبائی کابینہ ارکان پیر ہارون شاہ، امجد آفریدی اور شفیع اللہ خان نے بدھ کے روز سی ایم ایچ میں زیر علاج سانحہ باجوڑ کے زخمی افراد کی عیادت کی. کابینہ ارکان نے اس موقع پر زخمی افراد کو دی جانے والی طبی سہولیات کا جائزہ لیا اور طبی سہولیات و خدمات کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار کیا. اس موقع پر کابینہ ارکان نے زخمی افراد کو پھول کے گلدستے بھی پیش کئے اور ان کو یقین دلایا کہ حکومت اور عوام دہشتگردوں کے خلاف ایک ہیں. سانحہ باجوڑ کے متاثرین کو کسی صورت اکیلا نہیں چھوڑیں گے.

ڈبلیو ایچ او کی جانب سے محکمہ ریلیف، بحالی و آباد کاری کو ایمبولینس گاڑیاں اور موٹر بائیک ایمبولینسز عطیہ

خیبرپختونخوا کے نگراں صوبائی وزیر الحاج تاج محمد آفریدی نے کہا ہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی عطیہ کردہ جدید سہولیات سے آراستہ موٹر بائیک ایمبولینسز کی بدولت ناگہانی صورتحال میں فوری طبی امداد اور ریسکیو امور کی انجام دہی میں آسانی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز ریسکیو 1122 کے ہیڈ آفس پشاور میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے محکمہ ریلیف بحالی و آبادکاری خیبرپختونخوا کو 2 منی ایمبولینس گاڑیاں اور 15 موٹر بائیک ایمبولینسز عطیہ کی گئیں۔ تقریب میں ڈبلیو ایچ او کے صوبائی چیف ڈاکٹر پالیتھا مہیپالا، سیکرٹری محکمہ ریلیف و دیگر متعلقہ افسران بھی شریک تھے۔ اس موقع پر ڈبلیو ایچ او کے صوبائی چیف ڈاکٹر پالیتھا مہیپالا نے نگراں صوبائی وزیرِ ریلیف بحالی و آبادکاری وزیر تاج محمد آفریدی کو ایمبولینس گاڑیوں و موٹر بائیک ایمبولینسز کی چابیاں پیش کیں۔ نگراں صوبائی وزیر نے صوبائی حکومت کو مذکورہ ایمبولینس گاڑیاں اور موٹر بائیک عطیہ کرنے پر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جدید سہولیات سے آراستہ مذکورہ موٹر بائیک ایمبولینسز کی مدد سے ناگہانی صورتحال میں فوری طبی امداد اور ریسکیو امور کی انجام دہی میں آسانی ہوگی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری محکمہ ریلیف عبدالباسط کا کہنا تھا کہ عطیہ شدہ ایمبولینس گاڑیاں و موٹر بائیکس ایمرجنسی حالات میں استعمال ہونگی۔اس اقدام سے صوبے میں پہلی دفعہ ایمرجنسی صورتحال کیلئے موٹر بائیک ایمبولینسزاستعمال ہوسکے گی۔ موٹر بائیک ایمبولینسیز طبی امداد کی فراہمی کے لیے نہایت اہمیت کی حامل ہے، خاص طور پر ایسے علاقوں میں جہاں رسائی محدود ہوتی ہے۔

بنوں ڈویژن میں ضلعی انتظامیہ کے نوٹس میں لائے بغیر کوئی سیاسی اور عوامی اجتماعات منعقد نہ کئے جائیں۔

کمشنر بنوں ڈویژن پرویز ثبت خیل نے بنوں ڈویژن کے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کو اطلاع دئیے بغیر سیاسی، سماجی اور عوامی اجتماعات منعقد نہ کئے جائیں۔ تاکہ حالیہ بد قسمت واقعات کے تناظر میں دہشت گردی کی روک تھام کو ممکن بنایا جا سکیں۔انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اور عوامی حلقوں کو اس پیغام پر عملدرآمد کرنی چاہیے۔ تاکہ امن و امان کے قیام کو برقرار رکھا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج اپنے دفتر میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا۔ اس موقع پر ریجنل پولیس افسر قاسم علی خان سمیت ڈپٹی کمشنروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام موجود تھے۔
کمشنر بنوں ڈویژن نے آئیندہ عام انتخابات کیلئے جلسے جلوسوں کی انعقاد کیلئے بنائی گئی پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جلسوں کیلئے سیاسی قائدین اور ضلعی انتظامیہ کے باہم صلاح مشوروں کیلئیرابطے میں رہ کر جلسہ گاہوں کی جگہ کا تعین مشترکہ صلاح و مشورے کے ساتھ ہوگی۔اور کسی بھی عوامی جلسہ کو روڈ، ہائی وے اور اہم شاہراہوں، کالج و یونیورسٹیوں اور بازاروں سے دور رکھا جائے گا۔ جس کیلئے سیاسی قائدین کوتحصیل لیول پر جلسہ گاہ کی انتخاب کیلئے متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر، ڈی ایس پی سے اجازت لازمی ہوگی۔ جبکہ جلسہ گاہ کے داخلہ اور باہر جانے کیلئے مہمانان خصوصی اور عام عوام کیلئے الگ الگ راستوں کا بندوبست، جلسہ گاہ میں سٹیج اور عوام کے درمیان مناسب فاصلہ برقرار رکھنا لازمی ہوگا۔

خیبرپختونخوا آئیل اینڈ گیس کمپنی لمیٹڈ کی دو سالہ کارکردگی پر مشیر خزانہ برہم

مشیر خزانہ برہم نے خیبر پختونخوا آئیل اینڈ گیس کمپنی لمیٹڈ (کے پی او جی سی ایل) کی دو سالہ کارکردگی پر سیکرٹری انرجی اینڈ پاور، ذوالفقار علی شاہ سے رپورٹ طلب کی ہے۔ مشیر خزانہ نے ان سے پوچھا کہ کمپنی نے دو سال میں کیا کام کیا ہے اور اس کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ مشیر خزانہ نے بتایا کہ قومی سطح پر کام کرنے والی آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی کے ملازمین کی تعداد 65 ہے، جبکہ کے پی او جی سی ایل میں اس کے دو گنا ملازمین ہیں لیکن کارکردگی کم ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ اس کا پیسہ پختونخوا کے عوام کے ٹیکس کا ہے، اور ایک کنویں کی کھدائی پر تیس ملین ڈالر سے زیادہ خرچ کرنا صوبے کی استظاعت سے باہر ہے اور نہ ہی یہ کے پی او جی سی ایل کا کام ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ پہلے سے انوسٹمنٹ کمپنیاں کام کر رہی ہیں، تو کیا ان کی کارکردگی کے پی او جی سی ایل کی کارکردگی سے بہتر ہوگی؟ انہوں نے یہ سوال سی ای او سے پوچھا۔

نگران وزیر نے صوبے کی صنعتوں کو فروغ دینے کے منصوبے کے اجلاس کی صدارت کی

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے کھیل، امور نوجوانان، صنعت و تجارت، مطیع اللہ مروت نے پشاور میں خیبر پختونخوا اقتصادی زونز کی ترقی اور انتظام کمپنی (کے پی ای زیڈ ڈی ایم سی) کے اجلاس کی صدارت کی اور صنعتوں کی سہولت کے حوالے سے کمپنی کی تمام سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے صوبے میں اور اس حوالے سے مستقبل کے منصوبوں پر بھی بات کی۔ اجلاس میں صنعت و تجارت و فنی تعلیم کے سیکرٹری مطیع اللہ، کے پی ای زیڈ ڈی ایم سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جاوید اقبال خٹک اور دیگر متعلقہ افسران بھی شریک تھے۔ اس موقع پر کے پی ای زیڈ ڈی ایم سی کے سی ای او نے وزیر کو کمپنی کی آپریشنل سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی اور صوبے بھر میں مختلف اقتصادی زونز میں صنعتوں کی سہولت کے لیے کمپنی کی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن سے آگاہ کیا۔ انہوں نے صوبے میں مختلف صنعتی شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے مستقبل کی حکمت عملی پر بھی بات چیت کی۔ ملاقات کے دوران نگران وزیر نے کہا کہ صنعت کاری کی ترقی کے لیے صوبے میں سازگار ماحول کی ضرورت ہے جبکہ کے پی ای زیڈ ڈی ایم سی صنعتوں کی سہولت کے ذریعے معاشی استحکام میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبہ غیر ملکی اور مقامی سرمایہ کاروں کے لئے مرغوب ہے اور یہاں کی صنعت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے کوششوں کی جائیں گی کیونکہ یہ ہماری معاشی ترقی کا بڑا ذریعہ بن سکتا ہے۔

دہشتگردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں،نگران وزیر اطلاعات

خیبرپختونخوا کے نگران وزیر برائے اطلاعات، اوقاف، حج، مذہبی اور اقلیتی امور بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے باجوڑ دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی اور خبردار کیا کہ عوام کے جان و مال کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے کوششیں جاری ہیں اور پولیس کی استعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ باجوڑ دھماکے کی تفتیش کے تفصیلات جلد سامنے آئیں گی۔ دھماکے میں کل 44 شہادتیں ہوئیں، اور تقریباً 200 شہری زخمی ہوئے، جن میں سے تقریباً 100 کو ہسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے۔ شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے سی ایم ایچ لایا گیا۔ حالات تشویشناک زخمیوں کی تفصیلات بھی دی گئیں۔ آئندہ ایک دو روز میں واقعہ کی تفتیش کے تفصیلات سامنے آئیں گی۔ نگران وزیر نے اطلاع دی کہ سات نئے پولیس اسٹیشنز سمیت آٹھ ہزار کے قریب پولیس جوانوں کو جدید تربیت دی گئی ہے۔ انہوں نے افسوسناک واقعہ کی مذمت کی اور غمزدہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

باجوڑ سانحہ، معاون خصوصی پیر ہارون شاہ کا زخمیوں کی عیادت کے لیے ہسپتال کا دورہ۔

نگران وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ریونیو پیر ہارون شاہ نے پیر کے روز سانحہ باجوڑ کے زخمی افراد کی عیادت کے لیے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کا خصوصی دورہ کیا وہاں زیر علاج زخمیوں کی عیادت کی اور ان کو دی جانے والی طبی سہولیات کا جائزہ لیا. معاون خصوصی نے ہسپتال انتظامیہ کو زخمیوں کی بہترین علاج معالجے کی فراہمی کے لیے ہدایات بھی جاری کیں. زخمی افراد سے دوران مصافحہ معاون خصوصی برائے ریونیو پیر ہارون شاہ نے کہا کہ سانحہ باجوڑ بربریت کی انتہا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے. انہوں نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا نے سانحے کا سخت نوٹس لیا ہے تاکہ شرپسند عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے. انہوں نے کہا کہ سانحہ باجوڑ پر پوری قوم افسردہ ہے. عوام اور حکومت مل کر شرپسند عناصر سے نمٹیں گے تاکہ کسی کو بھی امن سبوتاژ کرنے کا موقع نہ ملے. زخمی افراد کو تسلی دیتے ہوئے معاون خصوصی پیر ہارون شاہ نے کہا کہ حکومت شہداء اور زخمی افراد کے اہلخانہ کے ساتھ کھڑی ہے. کسی کو تنہا نہیں چھوڑیں گے.