Home Blog Page 200

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ مینڈیٹ چور مریم نواز غلط فہمی میں مبتلا ہے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ مینڈیٹ چور مریم نواز غلط فہمی میں مبتلا ہے کہ وہ پنجاب کی اصلی وزیر اعلیٰ ہیں۔ ٹاک ٹاکر وزیر اعلیٰ نے پولیس کے ڈی پی اوز کو انٹرویو کے لیے جاتی امرا طلب کیا۔ فارم 47 کی وزیر اعلیٰ افسران کو جاتی امرا بلا کر ان کی تعیناتی کے فیصلے کرتی ہیں، بعد میں ان افسران کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کرتی ہیں، سرکاری افسران کو جاتی امرا بلاکر تعیناتی کرنا شریف خاندان کا پرانا وطیرہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں کیا۔ بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ مینڈیٹ چور شریف خاندان پرانے پٹواری ذہنیت کیساتھ حکومت چلا رہا ہے، پولیس حکام کی تعیناتی کا واحد میرٹ پی ٹی ورکرز کو دبانا ہے، جو پولیس افسر پی ٹی آئی ورکرز کے خلاف ظلم وبربریت کرے تو اس کو ترقی دی جاتی ہے۔ مریم نواز فسطائیت کے نئے ریکارڈ بنارہی ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ مینڈیٹ چور ٹولہ کچھ بھی کرلے عمران خان اور انکے ورکرز کو نہیں توڑواسکتے۔ عمران خان کے خلاف جاہل ٹولے نے ہر حربہ استعمال کیا مگر وہ ناکام رہا،انہوں نے کہا کہ مینڈیٹ چوروں سے تمام مظالم کا بدلہ لیا جائے گا۔

صوبائی وزیرایکسائزنے نوشہرہ پبی کے عوام کے لیے بی آر ٹی بس سروس کا افتتاح کیا

خیبر پختونخوا کے وزیرایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمن نے رکن صوبائی اسمبلی اشفاق خان کے ہمرہ نوشہرہ پبی کے عوام کے لیے بی آر ٹی بس سروس کا افتتاح کیا۔اس موقع پر متعلقہ افسران اور معززین علاقہ بھی موجود تھے۔ افتتاح کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر ایکسائز خلیق الرحمن نے کہا کہ پبی نوشہرہ کے عوام کو آمدورفت کی سہولیات دینے اور ان کی سفری مشکلات کو کم کرنے کے لئے حکومت خیبر پختونخوا کا پشاور سے پبی تک بی آر ٹی بس چلانے کا اقدام ایک بہت اہم فیصلہ اور ضلع نوشہرہ کے لوگوں کے لیے ایک بہترین تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی بس سروس کے ذریعے سینکڑوں لوگ روزانہ کی بنیاد پر پشاور سے پبی اور پبی سے پشاور ایک انتہائی ارام دہ اور پرسکون طور پر محفوظ سفر کی سہولت سے مستفید ہونگے۔ صوبائی وزیرنے کہا کہ وہ دن رات اپنے حلقے کے عوام کی خدمت کے لیے کوشاں ہیں اور محدود وسائل کے باوجود اس طرح کے مزید منصوبوں کا آغاز کرنے کے لئے ان کے بھر پور اقدامات جاری ہیں۔ انہوں نے مذکورہ منصوبے کے افتتاح پر خوشی کا اظہار کیا کہ اس کی بدولت ضلع نوشہرہ کے عوام بہتر سہولت سے مستفید ہوں گے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ اپنے حلقے کے عوام سے کیے گئے تمام وعدوں کو پورا کرنے کی مکمل کوشش کریں گے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ملک میں سستی بجلی خیبر پختونخوا پیدا کررہا ہے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ملک میں سستی بجلی خیبر پختونخوا پیدا کررہا ہے اور خیبرپختونخوا کی سستی بجلی وفاق ہمیں مہنگے داموں بیچ رہا ہے۔ جو صوبہ سستی بجلی پیدا کررہا ہے اسے بجلی اور بلوں میں ریلیف سے محروم رکھا گیا، فارم 47 کے ایک ایم این اے کے پاس بجلی کے بلوں میں کمی کے اعلان کا قانونی اختیار نہیں،وفاق خیبر پختونخوا کے بجلی کے اربوں کے بقایاجات ادا کرے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں کیا۔ بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ مینڈیٹ چور وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کے بقایاجات پر سانپ بن کر بیٹھا ہے، مینڈیٹ چور نے صرف پنجاب کے لئے قومی خزانہ کھلا رکھا ہے۔ بجلی ریلیف کے سب سے زیادہ حقدار اور مستحق خیبر پختونخوا کے عوام ہیں، فارم 47 سرکار نے پورے ملک کی بجائے صرف پنجاب میں صارفین کو ریلیف دی ہے۔ مینڈیٹ چور کے فیصلوں سے چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی مزید بڑھیں گا۔ مینڈیٹ چور ٹولہ ملک کو ایک اکائی کے بجائے تقسیم کی طرف لیجارہا ہے۔

کاروباری طبقے کو کاروبار کیلئے سازگار ماحول کی فراہمی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری سے منگل کے روز ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ اور بیکرز ایسوسی ایشن کے نمائندہ وفد کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں متعلقہ انتظامی سیکرٹریز، حلال فوڈ اتھارٹی، خیبر پختونخوا ریو نیو اتھارٹی، ضلعی انتظامیہ کے نمائندوں سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی جبکہ کمشنرز نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ اور بیکرز ایسوسی ایشن کے نمائندہ وفد نے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کو ہوٹلوں اور بیکریوں سے متعلق کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا اور مختلف تجاویز بھی پیش کیں۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے ہوٹلوں اور بیکریوں کے مالکان کو درپیش مسائل کو توجہ سے سنتے ہوئے انھیں حل کرنے کے لیے ہر ممکنہ تعاون کا یقین دلایا۔انہوں نے کہاکہ کاروباری طبقے کو کاروبار کیلئے سازگار ماحول کی فراہمی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور حکومت مستحکم معیشت کیلئے سازگار کاروباری ماحول فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے کیونکہ ان کاروباروں سے ہزاروں افراد کا روزگار وابستہ ہے۔ چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ کاروباری حضرات کیلئے آسانیاں پیدا کرنی ہیں اور ا سی طرح ہوٹلوں اوربیکریز کے مالکان اپنے ہوٹلوں اور دیگر عوامی مراکز پر صحت و صفائی اور عوام کے لئے معیاری خوردونوش کی اشیاء کی دستیابی کو یقینی بنائینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکسوں کے معاملات پرکاروباری طبقے کے لیے آسانیاں پیدا کرنے اور حکومتی سطح پر شفافیت کا عنصر برقرار رکھنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے۔اسی طرح انہوں نے ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ محکموں کا تاجران کے ساتھ روابط بڑھانے پر بھی زور دیا۔

خیبر پختونخوا کے وزیر صحت سید قاسم علی شاہ ایم پاکس کیلئے مسافروں کی سکریننگ کا جائزہ لینے باچا خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ پہنچ گئے

خیبر پختونخوا کے وزیر صحت سید قاسم علی شاہ ایم پاکس کیلئے مسافروں کی سکریننگ کا جائزہ لینے باچا خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ پہنچ گئے۔ وزیر صحت نے ایم این اے ارباب شیرعلی اور ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر ارشاد روغانی کے ہمراہ باچا خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا دورہ کیا۔ انچارج بارڈر ہیلتھ سروسز باچا خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ ڈاکٹر فریض الدین نے وزیر صحت کو فلائٹ سے آنے والے مسافروں کی سکریننگ بارے بریفنگ دی۔وزیر صحت نے فلائیٹ سے آنے والے مسافروں کی سکریننگ کا خود معائنہ کیا۔ انہوں نے ہدایت کی وبا کو ریسپانڈ کرنے سے بہترہے ہم احتیاط بھرتیں اور سکریننگ پر زیادہ توجہ دیں۔ ان کے مطابق ایم پاکس کے ممکنہ پھیلاو سے بچنے کیلئے سکریینگ پر زور دے رہے ہیں۔ بارڈر اور ائیرپورٹ سے آنے والے مسافر سکریننگ میں عملے کیساتھ تعاون کریں۔ پختونخوا کوویڈ جیسے دوسرے وبا کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ وزیر صحت نے اس موقع پر بتایا کہ ایم ٹی آئیز کو خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ او پی ڈی کے دوران ایم پاکس کے علامات رکھنے والے مشتبیہ مریضوں کو فوری آئسولیٹ کرکے انہیں آئسولیشن وارڈ ریفر کریں جہاں سے ان کے نمونے پبلک ہیلتھ ریفرنس لیب بھجوائے جائینگے تاکہ اس کا تجزیہ ہوسکے کہ مریض کو ایم پاکس لاحق ہوگیا ہے یا نہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اب تک کلیڈون کا کوئی کیس سامنے نہیں جبکہ کلیڈ ٹو اتنا خطرناک اور جان لیوا نہیں۔

وزیر صحت کا پختونخوا کے ڈیڑلاکھ آٹیزم کے شکار بچوں کی ذہنی بحالی کیلئے احسن اقدام

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے صحت سید قاسم علی شاہ نے پختونخوا میں ڈیڑلاکھ آٹیزم کے شکار بچوں کی ذہنی بحالی کیلئے صوبے میں پاکستان کے پہلیا اٹیزم تھراپیوٹڑک کلینکس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ان کلینکس میں آٹیزم کا شکار بچوں کا علاج نو پروفیٹ نو لاس کی بنیاد پر ہوگا، اور یہ کلینکس پشاور، ہری پور، مردان، چارسدہ، مانسہرہ، صوابی، چترال ڈیرہ اسماعیل خان، سوات، دیر میں قائم کئے جائینگے۔ آٹیزم سوسائٹی آف پاکستان کے 2023 کے اعداد و شمار مطابق پختونخوا میں ایک لاکھ پچاس ہزار بچے آٹیزم کا شکار ہیں اور ان بچوں کی ذہنی بحالی کیلئے سرکاری سطح پر کوئی کلینک یا علاج کا انتظام میسر نہیں ہے۔ ان میں سے زیادہ تر بچے دور افتاد علاقوں سے تعلق رکھتے جن کے علاج معالجے اور ذہنی بحالی کے لئے کوئی مرکز موجود نہیں۔ وزیر صحت سید قاسم علی شاہ کے مطابق نارمل زندگی گزارنا ہر بچے کا بنیادی حق ہے اور کسی بھی بچے کو اس کی ذہنی کیفیت یا سماجی پس منظر کی بنیاد پر معاشرے سے علیٰحدہ کرنا پسماندہ ہونے کا ثبوت ہے۔ اگر ان بچوں کی ذہنی بحالی کو مقدم رکھا جائے تو یہ بچے ہماری ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اس بابت محکمہ صحت اور آٹیزم اینڈ لرننگ ڈسیبیلیٹیز آرگنائزیشن کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے۔ مفاہمتی یادداشت کے تحت آٹیزم کا شکار بچوں کی ذہنی بحالی کیلئے ضلعی ہسپتالوں میں کلینکس قائم کئے جائینگے۔ مفاہمتی یادداشت کے مطابق آئندہ پانچ سالوں کیلئے صوبے کے دس اضلاع میں آٹیزم کلینکس قائم کئے جائینگے۔ محکمہ صحت ضلعی ہسپتالوں میں آٹیزم کلینکس کیلئے جگہ و وسائل فراہم کرے گا،ان کیلینکس میں نفسیاتی ماہرین پر مشتمل عملہ تعینات ہوگا جو کہ آٹزم کے شکار بچوں کی ذہنی بحالی کیلئے خدمات انجام دیگا۔

وزیراعظم اور ان کے قائد اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے بجلی کی سیاست کر رہے ہیں،مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

> وزیراعظم ترقیاتی اخراجات کاٹ کر آئی پی پیز کا پیٹ بھر رہے ہیں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کاوزیراعظم کی پریس بریفنگ پر ردعمل

مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ خیبر پختونخوا کے وزیر بجلی پر سیاست نہ کریں آپ لوگوں نے بجلی پر سیاست نہیں کی تو کیا کام کیا ہے وزیراعظم اور ان کے قائد اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے بجلی سیاست کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے اپنے دفتر سے جاری ہونے والے ایک ویڈیو بیان میں کیا۔ مزمل اسلم نے کہا کہ 2015 کے بعد لگائے گئے مہنگے بجلی گھر مہنگی بجلی کے سبب ہیں اج کی پریس بریفنگ میں وزیراعظم صاحب نے جھوٹ بولا ہے کہہ رہے ہیں کہ پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ دونوں صارفین کو تین مہینے کا ریلیف دیا ہے جبکہ یہ ریلیف صرف پروٹیکٹو صارفین کے لیے تھا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا ہے کہ 500 یونٹ صارفین کو پہلے 200 یونٹس پر کوئی سبسڈی نہیں دی ہے پہلے 200 یونٹس کی بنیادی قیمت 30 روپے، چارجز سمیت 50 روپے بنتے ہیں اور اس معاملے میں پنجاب کے وزیراعلی اور وزیراعظم غلط بیانی کر رہے ہیں۔ مزمل اسلم نے کہا کہ وزیراعظم کے مطابق لوگ کہہ رہے ہیں کہ شارٹ ٹرم ریلیف ہیں حالانکہ لانگ ٹرم ریلیف ہے وزیراعظم دو ماہ کی ریلیف کو لانگ ٹرم ریلیف کہہ رہے ہیں کیا کوئی عقلمند آدمی دو ماہ کے ریلیف کو لانگ ٹرم ریلیف کہہ سکتا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ وزیراعظم کہہ رہے ہیں آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ ہو چکا ہے یہ تو سب کو پتہ ہے مارکیٹ اور عوام پوچھ رہے ہیں آئی ایم ایف بورڈ میٹنگ کیوں نہیں ہو رہی وجوہات کیا ہیں اس بارے میں وزیراعظم نے کوئی وضاحت نہیں دی ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وزیراعظم کے مطابق ملک کی برآمدات بڑھ رہی ہے جبکہ برآمدات عمران خان 2022 میں 32 ارب ڈالر چھوڑ کے گئے تھے اور پی ڈی ایم حکومت برآمدات کو 25 ارب ڈالر سے نیچے لے گئے ہیں اب دوبارہ 32 ارب ڈالر پر نہیں پہنچے ہیں تو کیسے بڑھ رہی ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ وزیراعظم ترقیاتی اخراجات کاٹ کر ائی پی پیز کا پیٹ بھر رہے ہیں خیبرپختونخوا چھ روپے اور سندھ 15 سے 20 روپے بجلی پیدا کر رہا ہے آپ کے لگائے بجلی گھر 75، 60، 55، اور 37 روپے بجلی پیدا کر رہا ہے اپ کا لگایا سولر پلانٹ بھی 36 روپے بجلی پیدا کر رہا ہے۔ اس کے برعکس خیبر پختونخوا اگلے دو ماہ میں 20 ارب روپے کی لاگت سے ایک لاکھ 30 ہزار لوگوں کو سولر فراہم کرے گا اس پیکج میں سولر پینلز، بیٹری، 4 پنکھے، 6 بلب اور تار حکومت فراہم کرے گی۔

> مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کا چائنہ ونڈو سنٹر پشاور کے زیر اہتمام چائنیز لینگویج کورس مکمل کرنے والے طلبہ تقریب سے خطاب

> صوبے کی مالی حالت پہلے سے بہترین پوزیشن میں ہے اس مالی سال کے دوران صرف صحت کارڈ کو 37 ارب روپے جاری کریں گے مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم ں ے چائنہ ونڈو سنٹر پشاور کا دورہ کیا اور چائنہ ونڈو سنٹر پشاور کی جانب سے چائنیز لینگویج کورس مکمل کرنے والے طلبہ کے درمیان سرٹیفیکیٹ بھی تقسیم کئے۔ اس موقع پر صدر پشاور پریس کلب ارشد عزیز ملک سمیت متعدد حکام موجود تھے۔ سرٹیفکیٹ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ چائینز زبان دو تہذیبوں،دوقوموں کے درمیان رابطے کا اہم ذریعہ ہے اور ٹیکنالوجی کے اس دور میں غیر ملکی زبانیں سیکھنے کی ضرورت پہلے سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزمل اسلم نے کہا کہ چائنہ ونڈو سنٹر پشاور محدود وسائل میں عوام کیلئے بہترین خدمات فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی سب سے زیادہ 26 فیصد بجلی چائنہ میں پیدا ہوتی ہے جس کا مطلب ہے کہ دنیا کی چار میں سے ایک یونٹ بجلی چائنہ پیدا کر رہا ہے اور امریکہ کے بعد چائنہ دنیا کی دوسری بڑی معاشی طاقت ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے نوجوانوں سے حطاب کرتے ہوئے صوبے کی معاشی حالت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نوجوانوں کیلئے 15 ارب روپے کی لاگت سے احساس منصوبے شروع کرے گی جس میں احساس اپنا گھر، احساس ہنر اور احساس نوجوانان پروگرام شامل ہیں۔ مزمل اسلم نے کہا کہ احساس اپنا گھر پروگرام میں اخوت مائیکرو فنانس بینک کے زریعے 15 لاکھ روپے تک کے بلاسود قرضے دیں گے اور احساس ہنر پروگرام کے تحت 5 لاکھ تک بلاسود قرضے نوجوانوں کو فراہم کریں گے ان بلاسود قرضے جات سے خیبرپختونخوا کے نوجوان چھوٹے کاروبار شروع کر سکتے ہیں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت صحت کارڈ فعالی کے بعد تعلیم کارڈ منصوبہ شروع کر رہی ہے اور صوبے کی مالی حالت پہلے سے بہترین پوزیشن میں ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ پنجاب اور سندھ کے مقابلے میں خیبرپختونخوا حکومت نے نقد رقم سے گندم خریداری کی ہے اور اس سال صحت کارڈ کیلئے تقریباً گیارہ ارب روپے جاری کر چکے ہیں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا ہے کہ اس مالی سال کے دوران صرف صحت کارڈ کو 37 ارب روپے جاری کریں گے اور گزشتہ مالی سال کے دوران سو ارب روپے کا سرپلس بجٹ بھی دیا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت عمران خان کی ویژن اور علی امین گنڈاپور کی ہدایات پر عوام کی خدمت کیلئے کوشاں ہیں اور بہترین خدمات فراہم کر رہی ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر نے منگل کے روز

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر نے منگل کے روز ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کے مرکزی دفتر حیات آباد پشاور میں اتھارٹی کی کارکردگی کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں سیکریٹری صنعت و منیجنگ ڈائریکٹر ٹیوٹا عامر آفاق کے علاؤہ ادارے کے ڈائریکٹرز اور دیگر افسران نے شرکت کی۔اس موقع پر ٹیوٹا کی مجموعی کارکردگی کا زیر حاصل جائزہ لیا گیا جبکہ مختلف پہلوؤں میں فنی تعلیم کے شعبے کی مجموعی بہتری کیلئے اسکے حکام کو دئے گئے اہداف کو حاصل کرنے کیلئے اب تک کی پیش رفت سے معاون خصوصی کو آگاہ کیا گیا۔اس موقع پر معاون خصوصی نے ہدایت کہ ٹیوٹا اور محکمہ کے حکام اپنی ذمہ داریوں کو مقررہ وقت میں ادا کرکے دیئے گئے ٹائم لائنز میں درکار ضروری امور کو مکمل کریں۔انھوں نے کہا کہ فنی تعلیم کے شعبے کو پائداری کی جانب گامزن کرنا ہے تاکہ یہ شعبہ مالی لحاظ سے مستحکم ہوسکے۔معاون خصوصی نے اس موقع پر ہدایت کی کہ فنی تعلیم کے اداروں میں جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ضروری سکلز اور تربیت کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمان کی سربراہی میں منگل کے روز جی۔آئی۔ایس سروے رپورٹ پ سے متعلق ایک اہم اجلاس پشاور میں

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمان کی سربراہی میں منگل کے روز جی۔آئی۔ایس سروے رپورٹ پ سے متعلق ایک اہم اجلاس پشاور میں منعقدجس میں سیکرٹری ایکسائز فیاض علی شاہ سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔ اس سروے کا مقصد پشاور ریجن میں تمام کمرشل اور ریزیڈینشل یونٹس کی جی آئی ایس سسٹم کی مدد سے نشاندھی کرنا ہے۔وزیر ایکسائز کی ہدایت پر ایکسائز ڈیپارٹمنٹ خود اس سروے کو مکمل کریگا اور جس سے محکمہ کو 70 کروڑ روپے سے زائد کی بچت ہوگی جس کے لئے پراؤیٹ ایجنسی سے سروے کروانے کی بجائے محکمہ ایکسائز کو اس سروے کے مکمل کرنے کا ٹاسک سونپاگیا ہے جس کے باعث صوبائی حکومت کے پاس عوام کے پیسے کی بچت ہو سکے گی۔ اس سروے کی تکمیل سے نہ صرف ایکسائز محکمے کے ساتھ تمام ریزیڈینشل اور کمرشل یونٹس کا ڈیٹا جمع ہو گا جس سے ریکارڈ کی آن لائن درستگی کا موقع میسر ہوگا بلکہ اسی ڈیٹا کو دوسرے ڈیپارٹمنٹس کے ساتھ بھی بوقت ضرورت شیئر کیا جا سکے گا۔ وزیر ایکسائز کی اس حوالے سے واضح ہدایات ہیں کہ ادارے کی فعالیت کے لیے اس میں تعلیم یافتہ اور ماہر لوگوں کو کام کرنے کا موقع دیا جائے تاکہ ریوینیو کو بڑھانے اور ادارے کے کوآرڈینیشن کے عمل کو مزید بہتر کیا جا سکے۔