نگران وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ریونیو پیر ہارون شاہ جمعہ کے روز پشاور میں حالیہ دہشتگر واقعات میں زخمی ہونے والے پولیس و ایف سی جوانوں کی عیادت کے لیے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس اور کمبائنڈ ملٹری ہسپتال گئے جہاں معاون خصوصی زیر علاج جوانوں سے ملے اور ان کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی. اس موقع پر معاون خصوصی برائے ریونیو پیر ہارون شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے. پولیس اور دیگر سیکیورٹی فورسز اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کرکے عوام اور سرحدات کا تحفظ کر رہے ہیں جو ہمارے سرمایہ افتخار ہے. انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت شہدا کے خاندانوں کو کھبی تنہا نہیں چھوڑے گی. معاون خصوصی نے زیر علاج جوانوں کو دی جانے والی طبی سہولیات کا جائزہ لیا اور اس پر اطمینان کا اظہار بھی کیا.
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کے ہمراہ نصران چوکی کا دورہ، امن و امان کی سلسلے میں سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر وقار احمد کا عسکری حکام کے ہمراہ حملے کی زد میں آنیوالی چوکی کا دورہ۔ حالیہ واقعات کے پیش نظر چوکی نصران پر سیکیورٹی صورت حال کا جائزہ۔ امن و امان کی فضاء کو برقرار رکھنے کے سلسلے میں ہدایات جاری۔تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ٹانک وقار احمد نے عسکری حکام کے ہمراہ حالیہ واقعات کے پیش نظر مورخہ 16 اور 17 جولائی کی درمیانی شب شرپسندوں کے حملے کی زد میں آنے والی چوکی نصران کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ایس ایچ او تھانہ گل امام رحمت خان بھی اُن کے ہمراہ تھے۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نے مجموعی سیکیورٹی صورتحال اور امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے سلسلے میں کئے گئے سیکیورٹی انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا اور متعلقہ افسران کو عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیساتھ ساتھ اپنی حفاظت کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے، مشکوک افراد پر کڑی نگاہ رکھنے اور امن و امان کی فضاء کو بہرصورت برقرار رکھنے کے سلسلے میں تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لانے کی ہدایات جاری کیں۔
ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفیسرز سماجی بہبود اور عوامی فلاحی کاموں میں تیزی لائیں۔
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی معاون خصوصی برائے زکوٰۃ، عشر، سماجی بہبود، خصوصی تعلیم وتر قی خواتین سلمیٰ بیگم نے بدھ کے روز ڈائریکٹوریٹ آف سوشل ویلفیئر برائے ضم اضلاع کا دورہ کیا اس موقع پر سیکرٹری سوشل ویلفیئر ضیاء الحق اور محکمہ کے دیگر افسران بھی معاون خصوصی کے ہمراہ تھے معاون خصوصی نے ڈائریکٹوریٹ کے مختلف سیکشنز کا تفصیلی جائزہ لیا اور موقع پر موجود عملے سے ڈیوٹی اور ذمہ داری کے بارے میں دریافت کیا، اس موقع پر ڈائریکٹوریٹ برائے ضم اضلاع کی کارکردگی اور قبائلی علاقوں میں سوشل ویلفیئر کی سرگرمیوں کے بارے میں معاون خصوصی کو تفصیلی بریفنگ دی گئی بریفنگ میں سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی ضم قبائلی اضلاع میں جاری اور نئے اے ڈی پی اور اے آئی پی سکیموں پر بھی بریفنگ میں بتایا گیا کہ 7 ضم اضلاع اور 6 سب ڈویژن میں رحمت العالمین سکالرشپ کی مد میں 50ہزار روپے فی طالب علم، 994 سپیشل سٹوڈنٹس میں 49.7ملین روپے میں تقسیم کرنے سمیت معذور افراد میں آلات اور مستحق خواتین میں سلائی مشینیں تقسیم بھی کئے ہے اس کے علاوہ اجلاس میں ضلع خیبر اور اورکزئی میں نشے کے عادی افراد کے علاج معالجے کے لئے بحالی مراکز کے قیام، 7 ضم اضلاع اور 2 سابقہ ایف آرز میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹس کے قیام، خیبر اور جنوبی وزیرستان کے پناہ گاہ میں لوگوں کو سہولیات کی فراہمی، ضم اضلاع میں خواتین کے لئے 25 سہولت مراکز کے قیام اور 5 قبائلی اضلاع میں خصوصی بچوں کیلیے سکول کے قیام سمیت دیگر امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، نگران معاون خصوصی کو ضم اضلاع میں جلد شروع کئے چانے والے منصوبوں اور سکیموں کے بارے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پائپ لائن منصوبوں میں کوہاٹ سب ڈویژن درہ آدم خیل میں سماعت اور گویائی سے محروم بچوں کیلیے ادارے کا قیام، 5 ضم اضلاع کرم، باجوڑ، جنوبی وزیرستان، مہمند اور شمالی وزیرستان میں نشے کے عادی افراد کے علاج کیلیے بحالی مراکز کا قیام اور ضلع باجوڑ اور کرم میں دارالامان کی قیام شامل ہے اس موقع پر نگران معاون خصوصی سلمیٰ بیگم نے ضم اضلاع کے سوشل ویلفیئر آفیسرز کو ہدایات جاری کیں کہ قبائلی اضلاع میں خصوصی افراد کا سروے کیا جائیں اور معذوروں کیلیے ٹرائی سائیکل اور وہیل چیئرز سمیت د یگر آلات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع میں لوگوں کی احساس محرومی کے خاتمے کیلئے تمام ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفیسرز سماجی بہبود اور عوامی فلاحی کاموں میں تیزی لائیں۔
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کی سی ایم ایچ دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے سی ایم ایچ پشاور کا دورہ کیا جہاں انہوں نے حیات آباد میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دھماکے کے نتیجے میں فرنٹیئر کور کے زخمی ہونے والے اہلکاروں کی عیادت کی۔نگران صوبائی وزیر بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکا خیل اور وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان بھی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے۔وزیر اعلیٰ نے زخمی اہلکاروں سے فرداً فرداً ملاقات کر کے ان کی خیریت دریافت کی۔ انہوں نے زخمی اہلکاروں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا بھی کی اور کہا کہ ملک و قوم کے تحفظ کے لیے سیکیورٹی فورسز کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ حیات آباد دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانابزدلانہ فعل ہے،پوری قوم سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ محمد اعظم خان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت زخمیوں کی ہر ممکن مدد کرے گی۔
ایل آر ایچ کے بورڈ آف گورنرز کا 41 واں اجلاس آج منعقد کیا گیا۔
ہسپتال ترجمان محمد عاصم کے مطابق 41 ویں بی او جی اجلاس کی صدارت چیئرمین بی او جی پروفیسر محمد زبیر خان نے کی جبکہ ممبرز میں ڈاکٹر موسیٰ کلیم، محمد فہیم صدیقی، شاندانہ سعد ملک، ڈاکٹر غلام صدیق اور سیف اللہ شامل تھے۔ بی او جی اجلاس میں تین ایجنڈا پوائنٹس پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جس میں 39 اور 40 ویں بورڈ میٹنگز مینٹس کی منظوری کے علاوہ ڈین و چیف ایگزیکٹیو آفیسر، میڈیکل ڈائریکٹر ،ہسپتال ڈائریکٹر ،ایسوسی ایٹ ہسپتال ڈائریکٹر ،نرسنگ ڈائریکٹر اور فنانس ڈائریکٹر کی بورڈ کو بریفنگ شامل تھیں۔ مزکورہ بورڈ میٹنگ میں ہسپتال کے انتظامی امور کے بارے بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور جاری پراجیکٹس کے بارے میں تفصیلی معلومات شیر کی گئیں۔
خیبر پختونخوا کے نگران وزیر کیساتھ جرمن ترقیاتی ادارے جی آئی زی کے پروگرام کمپوننٹ منیجرسے ملاقات
خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم محمد عدنان جلیل کیساتھ منگل کے روز جرمن ترقیاتی ادارے جی آئی زی کے پروگرام کمپوننٹ منیجر طاہر خان نے ملاقات کی اور انکے ساتھ صوبے میں فنی تعلیم میں جرمن حکومت کی جانب سے مختلف شعبوں میں فراہم کی جانے والی تیکنیکی معاونت اورنظامت اعلی صنعت وحرفت میں بہتر اصلاحات کیلئے مزید متوقع تعاون کی کئی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا ،واضح رہے کہ جرمن ترقیاتی ادارہ ٹیوٹا کے تحت صوبے میں فنی تعلیم کے فروغ کیلئے ووکیشنل اور ٹیکنیکل ایجوکیشن کی نصابی سرگرمیوں میں جدید دور کے تقاضوں کے مطابق بہتری کیلئے اپنا تیکنیکی تعاون فراہم کررہا ہے جبکہ فنی تعلیم کے تدریسی عملے کی استعداد کار بڑھانے کیلئے سنٹر فار ایکسلنس کا قیام بھی لا چکاہے، جرمن ترقیاتی ادارے نے نظامت اعلی صنعت وحرفت میں محکمہ کی جانب سےخدمات کی فراہمی ون ونڈو آپریشن کے تحت ایک ہی جگہ پر دستیابی یقینی بنانے کیلئےاپرینٹسشپ ایمپلمنٹیشن سنٹر کے مجوزہ قیام میں بھی اپنا تیکنیکی تعاون بڑھانے کی یقین دھانی کرائی ہے جبکہ ملاقات میں اس حوالے سے بتایا گیا کہ مزکورہ سنٹر کا قیام آئندہ چند مہینوں میں متوقع ہے جس میں جرمن ادارہ اپنی جانب سے اپنا تعاون فراہم کرے گا،اس موقع پر نگران وزیر کا کہنا تھا کہ مذکورہ سنٹر کا قیام محکمہ صنعت کی خدمات سے متعلق امور کو ایک ہی جگہ پر دستیابی کو ممکن بنا سکے گااور اس سلسلے میں جی آئی زی کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جائے گا،انھوں نے کہا کہ جرمن ادارہ فنی تعلیم میں تیکنیکی لحاظ سے نمایاں تعاون فراہم کررہا ہے جبکہ نظامت اعلی صنعت وحرفت میں ادارے کی یہ معاونت بھی صنعتی شعبے کی ترقی کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے،
سابقہ ایس ایم بی آر زاکر حسین آفریدی نے کمشنر آر ٹی ایس کا چارج سنبھال لیا۔
نئے تعینات ہونے والے کمشنر رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا. بطور ایس ایم بی آر ریٹائرڈ ہونے والے زاکر حسین آفریدی تین سالوں تک بطور کمشنر رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں اپنے خدمات سر انجام دیتے رہیں گے. اس سے پہلے وہ مختلف محکموں کے سیکرٹری, ڈویژنل کمشنر, ڈپٹی کمشنر اور پولیٹیکل ایجنٹ رہ چکے ہیں. کمیشن کے تمام ڈیپارٹمنٹس کے سربراہان نے ان کو کمیشن کے طریقہ کار پر تفصیلی بریفنگ دی. کمشنر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آر ٹی کمیشن بہترین کام کر رہا ہے. قوم کی مزید خدمت کرنے کے لیے آر ٹی ایس کمیشن ایک بہترین ادارہ ہے. ہم بروقت اور بہترین سروسز ڈیلوری کو عوام کے لیے مزید آسان بنائیں گے. عوامی آگاہی کے لئے ایمرجنسی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں گے. انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ جہاں پر ان کو خدمات تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہو وہ اضلاع میں ڈیزگنٹڈ افیسرز یا کمیشن سے رجوع کرے.
جرنلزم ڈیپارٹمنٹ یونیورسٹی آف پشاور میں پوڈکاسٹ سٹوڈیو کا افتتاح
ٹیکرز 17 جولائی 2023
نگران وزیر اطلاعات فیروز جمال شاہ کاکاخیل کا شعبہ جرنلزم یونیورسٹی آف پشاور کا دورہ
پشاور: وزیراطلاعات نے ڈیپارٹمنٹ میں پوڈکاسٹ سٹوڈیو کا افتتاح کیا
پشاور: سٹوڈیو میں صحافیوں اورجرنلرزم کے طلبہ کو صحافتی پروفیشنل ویڈیوز بنانے کاپلیٹ فراہم ہوگا,
پشاور : افتتاح کے دوران یونیو رسٹی آف پشاور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس، چئیر مین ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر فیض اللہ جان بھی موجود تھے
پشاور: جرنلزم کا ڈیپارٹمنٹ 1978 میں یونیورسٹی میں قائم کیا گیا، ڈاکٹر فیض اللہ جان
پشاور: یہ خیبر پختونخوا میں سب سے پہلا ڈیپارٹمنٹ ہے، ڈاکٹر فیض اللہ جان
پشاور: ڈیپارٹمنٹ نے ملک بھر اور بیرون ملک میں پشتو اردو کے اچھے صحافی پیدا کیے، ڈاکٹر فیض اللہ جان
پشاور: اب ڈیپارٹمنٹ صرف صحافی پیدا نہیں کرتا بلکہ سٹریٹجک کمیو نیکیشن پر بھی بھر پور توجہ دیتے ہیں، ڈاکٹر فیض
پشاور: جرنلزم اور ماس کمیونیکیشن پاکستاں میں بہت اہم ہے، وائس چانسلر ڈاکٹر محمد ادریس
پشاور: میری طرف سے ڈیپارٹمنٹ کو ہر قسم کا تعاون حاصل ہے، ڈاکٹر ادریسں
پشاور: جب چارج لیا تو یو نیورسٹی میں اساتذہ کی تنخواہیں نہیں تھی اب دو دفعہ سرپلس بجٹ پاس کروایا ، ڈاکٹر ادریس
پشاور: میر ی کوشش ہے یو نیورسٹی کے تما م شعبوں کے مسائل حل ہو، ڈاکٹر ادریس
پشاور: خوشی کا دن ہے کہ پشاور یونیورسٹی میں طلبہ کے ساتھ مخاطب ہوں، فیروز جمال شاہ کاکاخیل کا تقریب سے خطاب
پشاور: ہم اپنی اساتذہ کی جتنی قدرکریں کم ہیں، اساتذہ مہذب معاشریں تشکیل دیتے ہیں، فیروز جمال شاہ
پشاور: جرنلزم اب کسی بھی سٹیٹ کا ایک اہم ستون بن چکا ہے، فیروز جمال شاہ
پشاور: جرنلزم ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے، اس کو اچھے طریقے سے سر انجام دینا ہے ہی احسن اقدام ہوگا، فیروز جمال شاہ
پشاور: جرنلزم کا غیر زمہ دارانہ استعمال معاشرے کے لئے تباہی کا ذریعہ بن سکتا ہے، فیروز جمال شاہ
پشاور: کل کو یہی طلباء ملک کو چلانے کے لئے میدان میں۔ ہوں گے، فیروز جمال شاہ
پشاور: سوشل میڈیا کے غلط استعمال نے 9 مئی جیسے واقعا ت رونما کروائے، فیروز جمال شاہ
پشاور: صحافی کی زمہ داری بنتی ہے کہ ہمارے معاشرتی اقدار نظر میں رکھ کر ریپورٹنگ کریں، فیروز جمال شاہ
پشاور: سوشل میڈیا میں ہماری معاشرتی اقدار کو بھول گئے، پوری ایک نسل کو تباہی کے دہانے پر پہنچائے گئے، فیروز جمال شاہ
پشاور: حیاء، بڑوں کی عزت، احترام اور اساتذہ کی عزت ہمارے معاشرتی اقدار ہیں، فیروز جمال شاہ
پشاور: بدقسمتی سے ہماری لیڈرشپ نے بچوں کی ایک ایسی ذہن سازی کی کہ وہ گمراہ ہو گئے، فیروز جمال شاہ
پشاور: نئی نسل کو درست سمیت لیکر جانا صحافی اور اساتذہ کی زمہ داری یے، فیروز جمال شاہ
پشاور: پوڈ کاسٹ سٹوڈیو پر پورے شعبہ صحافت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ، نگراں وزیر
پشاور: شعبہ صحافت کے کلاس روم کی تزئین و مرمت فوری طور پر کرنے کا اعلان ،نگراں وزیر
پشاور: شعبہ صحافت کا صوبے کی ترقی میں نمایاں کردار ہے، فیروز جمال شاہ
پشاور: طلباء کے ساتھ سوال و جواب کا سیشن بھی کیا ،اور جرنلزم سٹوڈنٹس فورم کے عہدیداران سے خلف لیا،
پشاور: میڈیا کے سوال کے جواب میں کہا ، کہ سیاست مقدس پیشہ ہے اس کو ملک اور معاشرے کی ترقی کے لئے کر رہے ہیں، نگراں وزیر
پشاور: صوبہ تباشدہ حالت میں ملا، بغیر قرض کے صوبے کے معاملات احسن طریقے سے چلا رہے ہیں ، نگراں وزیر
وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے محنت ایک نجی ہال میں منعقدہ تین روزہ پاکستان فرنیچر ایکسپو کا افتتاح کیا۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے محنت ملک مہر الٰہی نے پشاور کے ایک نجی ہال میں منعقدہ تین روزہ پاکستان فرنیچر ایکسپو کا باضابطہ افتتاح سینیچر کو کر دیا. بحیثیت چیف گیسٹ معاون خصوصی نے ایکسپو میں لگائے گئے پاکستانی و بین الاقوامی مختلف فرنیچر سٹالز کا جائزہ لیا اور منتظمین کی کاوشوں کو سراہا۔ افتتاحی تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے محنت ملک مہر الٰہی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں فرنیچر کاروبار سے ایک بڑی سرمایہ کاری وابستہ ہے. یہاں کے کاریگر لکڑی سے بنائے فرنیچر میں اپنی مثال آپ ہیں. انہوں نے کہا کہ پشاور میں فرنیچر ایکسپو کا انعقاد بہترین اقدام ہے ایسی نمائشیں کاروباری حضرات کو قریب لانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں. پاکستان میں زیادہ تر فرنیچر بنانے کے لیے لکڑی امپورٹ کی جاتی ہے لیکن اس سے بہترین ڈیزائن والے فرنیچر بنانے کے بعد ایکسپورٹ بھی کئے جا سکتے ہیں جو زر مبادلہ کا بہترین ذریعہ بن سکتا ہے۔ تین روزہ پاکستان فرنیچر ایکسپو کے شرکاء سے اپنی خطاب میں معاون خصوصی برائے محنت ملک مہر الٰہی نے کہا کہ صوبائی حکومت ایسی فرنیچر نمائشیں منعقد میں تمام تر معاونت فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے تاکہ یہاں فرنیچر سے جڑے کاروبار کو وسعت مل سکے اور مقامی افراد کو بہترین فرنیچر سامان مہیا کی جاسکے۔
سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل سوات ریاض خان مہمند نے جیل کے ملاقات روم کا دورہ
سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل سوات ریاض خان مہمند نے جیل کے ملاقات روم کا دورہ کیا سپرنٹنڈنٹ جیل ملاقات روم میں دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے ملاقاتیوں سےملے انکو قیدیوں سے ملاقات میں درپیش مسائل سے اپنے آپکو آگاہ اور ملاقات روم میں فرائض انجام دینے والے عملے کے رویے کے بارے میں دریافت کیا ملاقاتیوں میں بزرگ ،خواتین اور بچے شامل تھے اس موقع پر سپرنٹنڈنٹ جیل نے ملاقات روم میں ملاقاتیوں کو یقین دہانی کرائی کہ تمام ملاقاتیوں کو ملاقات روم میں سہولیات مہیا ہوگی تمام ملاقاتیوں کو اپنے پیاروں سے ملاقات کا وقت دیا جاتاہے انہوں نے ملاقاتیوں کو تسلی دی کہ جیل میں تمام قیدیوں کو حکومت کی طرف سے دی جانے والی سہولیات بلاتفریق مہیا کی جارہی ہے جبکہ قیدیوں کی بنیادی انسانی حقوق کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہے اس کے علاوہ قیدیوں کیلیے وقتا فوقتا مختلف کھیلوں کی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جاتاہے دینی اور دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ جیل کے اندر قیدیوں کو مختلف قسم کے ہنر بھی سکھائے جاتے ہے انہوں نے کہا کہ جیل میں تمام سرگرمیوں اور حالات سے اپنے آپکو باخبر رکھتا ہوں قیدیوں کو معیاری کھانے کی فراہمی کے ساتھ جیل کی صفائی ستھرائی پر بھی خصوصی توجہ دی جاتی ہے جہاں پر بھی قیدیوں کو کوئی مسئلہ ہو یا سہولیات کی کمی ہو اسے موقع پر حل کرنے کے احکامات جاری کرتا ہوں انہوں نے ملاقات روم کے عملے کو ہدایت جاری کہ قیدیوں سے ملاقات کیلیے آنے والے تمام ملاقاتیوں سے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئیں اور ملاقاتیوں کی طرف سے عملے کے خلاف کوئی شکایت موصول نہ ہوں۔