خیبرپختونخوا کے نگراں صوبائی وزیر الحاج تاج محمد آفریدی نے کہا ہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی عطیہ کردہ جدید سہولیات سے آراستہ موٹر بائیک ایمبولینسز کی بدولت ناگہانی صورتحال میں فوری طبی امداد اور ریسکیو امور کی انجام دہی میں آسانی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز ریسکیو 1122 کے ہیڈ آفس پشاور میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے محکمہ ریلیف بحالی و آبادکاری خیبرپختونخوا کو 2 منی ایمبولینس گاڑیاں اور 15 موٹر بائیک ایمبولینسز عطیہ کی گئیں۔ تقریب میں ڈبلیو ایچ او کے صوبائی چیف ڈاکٹر پالیتھا مہیپالا، سیکرٹری محکمہ ریلیف و دیگر متعلقہ افسران بھی شریک تھے۔ اس موقع پر ڈبلیو ایچ او کے صوبائی چیف ڈاکٹر پالیتھا مہیپالا نے نگراں صوبائی وزیرِ ریلیف بحالی و آبادکاری وزیر تاج محمد آفریدی کو ایمبولینس گاڑیوں و موٹر بائیک ایمبولینسز کی چابیاں پیش کیں۔ نگراں صوبائی وزیر نے صوبائی حکومت کو مذکورہ ایمبولینس گاڑیاں اور موٹر بائیک عطیہ کرنے پر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جدید سہولیات سے آراستہ مذکورہ موٹر بائیک ایمبولینسز کی مدد سے ناگہانی صورتحال میں فوری طبی امداد اور ریسکیو امور کی انجام دہی میں آسانی ہوگی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری محکمہ ریلیف عبدالباسط کا کہنا تھا کہ عطیہ شدہ ایمبولینس گاڑیاں و موٹر بائیکس ایمرجنسی حالات میں استعمال ہونگی۔اس اقدام سے صوبے میں پہلی دفعہ ایمرجنسی صورتحال کیلئے موٹر بائیک ایمبولینسزاستعمال ہوسکے گی۔ موٹر بائیک ایمبولینسیز طبی امداد کی فراہمی کے لیے نہایت اہمیت کی حامل ہے، خاص طور پر ایسے علاقوں میں جہاں رسائی محدود ہوتی ہے۔
بنوں ڈویژن میں ضلعی انتظامیہ کے نوٹس میں لائے بغیر کوئی سیاسی اور عوامی اجتماعات منعقد نہ کئے جائیں۔
کمشنر بنوں ڈویژن پرویز ثبت خیل نے بنوں ڈویژن کے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کو اطلاع دئیے بغیر سیاسی، سماجی اور عوامی اجتماعات منعقد نہ کئے جائیں۔ تاکہ حالیہ بد قسمت واقعات کے تناظر میں دہشت گردی کی روک تھام کو ممکن بنایا جا سکیں۔انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اور عوامی حلقوں کو اس پیغام پر عملدرآمد کرنی چاہیے۔ تاکہ امن و امان کے قیام کو برقرار رکھا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج اپنے دفتر میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا۔ اس موقع پر ریجنل پولیس افسر قاسم علی خان سمیت ڈپٹی کمشنروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام موجود تھے۔
کمشنر بنوں ڈویژن نے آئیندہ عام انتخابات کیلئے جلسے جلوسوں کی انعقاد کیلئے بنائی گئی پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جلسوں کیلئے سیاسی قائدین اور ضلعی انتظامیہ کے باہم صلاح مشوروں کیلئیرابطے میں رہ کر جلسہ گاہوں کی جگہ کا تعین مشترکہ صلاح و مشورے کے ساتھ ہوگی۔اور کسی بھی عوامی جلسہ کو روڈ، ہائی وے اور اہم شاہراہوں، کالج و یونیورسٹیوں اور بازاروں سے دور رکھا جائے گا۔ جس کیلئے سیاسی قائدین کوتحصیل لیول پر جلسہ گاہ کی انتخاب کیلئے متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر، ڈی ایس پی سے اجازت لازمی ہوگی۔ جبکہ جلسہ گاہ کے داخلہ اور باہر جانے کیلئے مہمانان خصوصی اور عام عوام کیلئے الگ الگ راستوں کا بندوبست، جلسہ گاہ میں سٹیج اور عوام کے درمیان مناسب فاصلہ برقرار رکھنا لازمی ہوگا۔
خیبرپختونخوا آئیل اینڈ گیس کمپنی لمیٹڈ کی دو سالہ کارکردگی پر مشیر خزانہ برہم
مشیر خزانہ برہم نے خیبر پختونخوا آئیل اینڈ گیس کمپنی لمیٹڈ (کے پی او جی سی ایل) کی دو سالہ کارکردگی پر سیکرٹری انرجی اینڈ پاور، ذوالفقار علی شاہ سے رپورٹ طلب کی ہے۔ مشیر خزانہ نے ان سے پوچھا کہ کمپنی نے دو سال میں کیا کام کیا ہے اور اس کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ مشیر خزانہ نے بتایا کہ قومی سطح پر کام کرنے والی آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی کے ملازمین کی تعداد 65 ہے، جبکہ کے پی او جی سی ایل میں اس کے دو گنا ملازمین ہیں لیکن کارکردگی کم ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ اس کا پیسہ پختونخوا کے عوام کے ٹیکس کا ہے، اور ایک کنویں کی کھدائی پر تیس ملین ڈالر سے زیادہ خرچ کرنا صوبے کی استظاعت سے باہر ہے اور نہ ہی یہ کے پی او جی سی ایل کا کام ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ پہلے سے انوسٹمنٹ کمپنیاں کام کر رہی ہیں، تو کیا ان کی کارکردگی کے پی او جی سی ایل کی کارکردگی سے بہتر ہوگی؟ انہوں نے یہ سوال سی ای او سے پوچھا۔
نگران وزیر نے صوبے کی صنعتوں کو فروغ دینے کے منصوبے کے اجلاس کی صدارت کی
خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے کھیل، امور نوجوانان، صنعت و تجارت، مطیع اللہ مروت نے پشاور میں خیبر پختونخوا اقتصادی زونز کی ترقی اور انتظام کمپنی (کے پی ای زیڈ ڈی ایم سی) کے اجلاس کی صدارت کی اور صنعتوں کی سہولت کے حوالے سے کمپنی کی تمام سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے صوبے میں اور اس حوالے سے مستقبل کے منصوبوں پر بھی بات کی۔ اجلاس میں صنعت و تجارت و فنی تعلیم کے سیکرٹری مطیع اللہ، کے پی ای زیڈ ڈی ایم سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جاوید اقبال خٹک اور دیگر متعلقہ افسران بھی شریک تھے۔ اس موقع پر کے پی ای زیڈ ڈی ایم سی کے سی ای او نے وزیر کو کمپنی کی آپریشنل سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی اور صوبے بھر میں مختلف اقتصادی زونز میں صنعتوں کی سہولت کے لیے کمپنی کی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن سے آگاہ کیا۔ انہوں نے صوبے میں مختلف صنعتی شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے مستقبل کی حکمت عملی پر بھی بات چیت کی۔ ملاقات کے دوران نگران وزیر نے کہا کہ صنعت کاری کی ترقی کے لیے صوبے میں سازگار ماحول کی ضرورت ہے جبکہ کے پی ای زیڈ ڈی ایم سی صنعتوں کی سہولت کے ذریعے معاشی استحکام میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبہ غیر ملکی اور مقامی سرمایہ کاروں کے لئے مرغوب ہے اور یہاں کی صنعت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے کوششوں کی جائیں گی کیونکہ یہ ہماری معاشی ترقی کا بڑا ذریعہ بن سکتا ہے۔
دہشتگردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں،نگران وزیر اطلاعات
خیبرپختونخوا کے نگران وزیر برائے اطلاعات، اوقاف، حج، مذہبی اور اقلیتی امور بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے باجوڑ دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی اور خبردار کیا کہ عوام کے جان و مال کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے کوششیں جاری ہیں اور پولیس کی استعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ باجوڑ دھماکے کی تفتیش کے تفصیلات جلد سامنے آئیں گی۔ دھماکے میں کل 44 شہادتیں ہوئیں، اور تقریباً 200 شہری زخمی ہوئے، جن میں سے تقریباً 100 کو ہسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے۔ شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے سی ایم ایچ لایا گیا۔ حالات تشویشناک زخمیوں کی تفصیلات بھی دی گئیں۔ آئندہ ایک دو روز میں واقعہ کی تفتیش کے تفصیلات سامنے آئیں گی۔ نگران وزیر نے اطلاع دی کہ سات نئے پولیس اسٹیشنز سمیت آٹھ ہزار کے قریب پولیس جوانوں کو جدید تربیت دی گئی ہے۔ انہوں نے افسوسناک واقعہ کی مذمت کی اور غمزدہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
باجوڑ سانحہ، معاون خصوصی پیر ہارون شاہ کا زخمیوں کی عیادت کے لیے ہسپتال کا دورہ۔
نگران وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ریونیو پیر ہارون شاہ نے پیر کے روز سانحہ باجوڑ کے زخمی افراد کی عیادت کے لیے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کا خصوصی دورہ کیا وہاں زیر علاج زخمیوں کی عیادت کی اور ان کو دی جانے والی طبی سہولیات کا جائزہ لیا. معاون خصوصی نے ہسپتال انتظامیہ کو زخمیوں کی بہترین علاج معالجے کی فراہمی کے لیے ہدایات بھی جاری کیں. زخمی افراد سے دوران مصافحہ معاون خصوصی برائے ریونیو پیر ہارون شاہ نے کہا کہ سانحہ باجوڑ بربریت کی انتہا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے. انہوں نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا نے سانحے کا سخت نوٹس لیا ہے تاکہ شرپسند عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے. انہوں نے کہا کہ سانحہ باجوڑ پر پوری قوم افسردہ ہے. عوام اور حکومت مل کر شرپسند عناصر سے نمٹیں گے تاکہ کسی کو بھی امن سبوتاژ کرنے کا موقع نہ ملے. زخمی افراد کو تسلی دیتے ہوئے معاون خصوصی پیر ہارون شاہ نے کہا کہ حکومت شہداء اور زخمی افراد کے اہلخانہ کے ساتھ کھڑی ہے. کسی کو تنہا نہیں چھوڑیں گے.
باجوڑ دھماکہ نگران وزیر اعلی محمد اعظم کا چیف سیکرٹری اور سیکرٹری صحت سے رابطہ
باجوڑ میں ہونے والے دھماکے کے بعد خیبر پختونخوا کے نگران وزیر اعلی محمد اعظم خان نے چیف سیکرٹری اور سیکرٹری صحت سے رابطہ کرتے ہوئے بروقت اور بہترین طبی امداد کی فراہمی کے لئے خصوصی انتظامات کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پشاور کے تدریسی ہسپتالوں میں دھماکے کے زخمیوں کے لئے ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ نگران وزیر اعلی محمد اعظم خان نے یقین دلایا ہے کہ پشاور کے بڑے ہسپتالوں میں باجوڑ دھماکے کے زخمیوں کے لئے خصوصی وارڈز مختص کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کے لئے تمام ضروری اقدامات بروئے کار لانے کا اعلان کیا ہے۔ نگران وزیر اعلی نے زور دیا کہ دھماکے کے زخمیوں کو بہترین اور بروقت طبی امداد کی فراہمی میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے عمل کی نگرانی کریں گے۔ نگران وزیر اعلی محمد اعظم خان نے بتایا کہ زخمیوں کو پشاور کے ہسپتالوں میں منتقل کرنے کے لئے صوبائی حکومت کا ہیلی کاپٹر فراہم کر دیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ریسکیو آپریشن کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی اسپتال انتظامیہ کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے باجوڑ دھماکہ کے زخمیوں کی عیادت کے لیے سی ایم ایچ پشاور کا دورہ کیا۔ صوبائی وزیر حامد شاہ، چیف سیکرٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے باجوڑ دھماکہ میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کی اور ان کی صحت کا جائزہ لیا۔
وزیر اعلیٰ نے زخمیوں سے فرداً فرداً ملاقات کرکے ان کی خیریت دریافت کی اور ان کے لیے دعا کی۔ انہوں نے اسپتال انتظامیہ کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت دی تاکہ زخمیوں کے علاج اور معالجے میں کسی قسم کی کسر نہ ہو۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم زخمی افراد کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں اور انہیں ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
محکمہ بلدیات خیبرپختونخوااور نادرا کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب کا انعقاد۔
خیبر پختونخوا کے نگران وزیر بلدیات الیکشن ودیہی ترقی ساول نذیر خان ایڈوکیٹ کی صدارت میں محکمہ بلدیات و دہی ترقی اورنادراکے مابین برتھ اور ڈیتھ سرٹیفیکیٹ کے حصول اور رجسٹریشن کے حوالے سے عوامی خدمات میں بہتری لانے اور سہل بنانے کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔اس حوالے سے محکمہ بلدیات کے ڈائریکٹوریٹ جنرل پشاور میں ایک پر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں سیکر ٹری محکمہ بلدیات عامر آفاق، ڈائریکٹر جنرل افتخار عالم،ڈائریکٹر جنرل سی آر ایس ایم نادرا ہیڈ کوارٹر اسلام آباد، کرنل ریٹائرڈ سہیل محمود اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اس موقع پر وزیر بلدیات نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ بلدیات کے ساتھ تعاون میں نادرا کا کردار قابل تعریف ہے اور مذکورہ مفاہمتی یاداشت کی بدولت صوبے کے عوام خاص کر دور دراز دیہی علاقے اور ضم شدہ اضلاع کے لوگوں کو بروقت ڈیتھ اور برتھ سرٹیفیکیٹ کے حصول کو آسان بنانے اور مزید شفافیت لانے میں مدد ملے گی نیز ان امور کے ڈیجیٹائز اور کمپیوٹرائز ہونے کی بدولت مزید عوامی مشکلات میں کمی آئے گی۔ وزیر بلدیات نے کہا کہ نادرہ صوبے میں عوام کو ڈومیسائل کی فراہمی میں بھی آن لائن تعاون کرنے کے لیے اقدام اٹھائے اور محکمہ بلدیات نادرا کے ساتھ مل کر سکولوں اور ہسپتالوں کی سطح پر بھی عوام کو بہتر سہولیات فراہم کرے گا۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کی کوشش ہے کہ دور افتادہ اورضم شدہ اضلاع میں بھی لوگوں کوبرابر ترقی کے مواقع میسر آئیں اور وہاں کے عوام جدید سہولتوں سے استفادہ حاصل کر سکیں۔
خیبر پختونخوا کی سیکورٹی صورتحال پر نگران وزیر اطلاعات و اوقاف کی میڈیا بریفنگ
نگران وزیر اطلاعات و اوقاف بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ گزشتہ کچھ دنوں میں 4 دہشتگردی کے واقعات رونما ہوئے ہیں اور انہوں نے ان افسوسناک واقعات کی پرزور مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے بہت قربانیاں دی ہیں اور خودکش دھماکے میں مسجد کو بھی شہید کر دیا گیا ہے۔ نگران وزیر نے خیبرپختونخوا کے عوام کو عزم و حوصلے کے مظاہرہ کے لئے تحریک کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی میں ملوث عناصر مسلمان کہلوانے کے لائق نہیں ہیں اور یہ بیرونی عناصر ملک کا امن و استحکام تباہ کرنا چاہتے ہیں۔nاضافہ کیا گیا کہ سیکورٹی صورتحال بہتر بنانے کیلئے مزید 46 چیک پوسٹیں اور 7 پولیس اسٹیشن بنائے گئے ہیں اور پاک فوج کے تعاون سے 8 ہزار پولیس جوانوں کو جدید ٹریننگ دی گی ہے۔ صوبائی دارالحکومت میں حساس مقامات پر 325 کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ بیرسٹر فیروز جمال شاہ نے کہا کہ پاک فوج نے 25 آرمرڈ وہیکلز پولیس کو مہیاء کی ہیں اور عوام کی حفاظت کرنا حکومت کا فرض ہے۔ انہوں نے اضافہ کیا کہ حکومت اپنے اس فرض سے بخوبی آگاہ ہے اور اقدامات اٹھا رہی ہے۔