Home Blog Page 281

خیبر پختونخوا کی نگران وزیر برا ئے سماجی بہبود،زکواۃ عشر،،ریلیف،بحالی،آبادکاری،اور جیل خانہ جات جسٹس(ر)ارشاد قیصر نے کہا ہے

خیبر پختونخوا کی نگران وزیر برا ئے سماجی بہبود،زکواۃ عشر،،ریلیف،بحالی،آبادکاری،اور جیل خانہ جات جسٹس(ر)ارشاد قیصر نے کہا ہے کہ موسمیاتی تغیر کے خطرناک اثرات خیبر پختونخوا کے لیے چیلنج ہیں،انھوں نے محکمہ ریلیف،بحالی اور آبادکاری کو ہدایت دی کہ آفات و سانحات سے متاثرہ افراد کی آبادکاری کے ساتھ انکی نفسیاتی بحالی پر بھی زیادہ توجہ مرکوز کرنی چاہیئے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے محکمہ ریلیف،بحالی اور آبادکاری کے اجلاس میں کیا۔ اجلاس میں نگران صوبائی وزیر کو محکمے کی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں محکمے کے سیکرٹری عبدالباسط،ڈی جی پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی،ڈی جی ریسکیو 1122 اور دیگر حکام نے شرکت کی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ محکمہ ریلیف اور اسکے ذیلی ادارے کسی بھی قدرتی آفت اور انسانی حادثات کے نتیجے میں رونما ہونیوالے حالات سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں،موسمیاتی تغیر کے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبے میں مون سون کنٹن جنسی پلان،موسم سرما پلان جبکہ گرمی میں ہیٹ ویو کنٹن جنسی پلان تیار کیے جاتے ہیں تاکہ تمام اضلاع کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے چوکس ہوں، مختلف آفات کی صورت میں لوگوں کی مدد و رہنمائی کے لیے نہ صرف مرکزی کنٹرول روم 24 گھنٹے فعال رہتا ہے بلکہ متعلقہ اضلاع کے ڈی سی آفس میں بھی کنٹرول روم قائم ہوتے ہیں۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبے کے لیے پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان کی تیاری پر کام ہو رہا ہے۔اس موقع پر نگران صوبائی وزیر جسٹس(ر)ارشاد قیصر کا کہنا تھا کہ کلائمیٹ چینج کیوجہ سے صوبے میں قدرتی آفات کا چیلنج ہمہ وقت درپیش ہے،محکمہ ریلیف،بحالی،آبادکاری اور اسکے ذیلی اداروں پر ان خطرات سے ہونیوالے نقصانات کو کم سے کم رکھنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ انھوں نے محکمہ ریلیف، بحالی اور آبادکاری خصوصا ریسکیو1122 کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ محکمہ اپنے مشکل فرائض احسن طریقے سے ادا کررہا ہے،ریسکیو 1122 ورکرز نے مختلف مواقع پر اپنی افادیت کو ثابت کیا ہے۔جسٹس(ر)ارشاد قیصر کا کہنا تھا کہ قدرتی آفات اور سانحات میں خواتین،بچے اورمعذور افراد زیادہ توجہ کے طلبگار ہوتے ہیں، انہون نے کہا کہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے ساتھ ساتھ متاثرین کی نفسیاتی بحالی اور سانحات کے اثرات سے نکالنے کے لیے اقدامات کیے جانے چاہیئے۔

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات، آبنوشی اور مواصلات و تعمیرات ڈاکٹر سید سرفراز علی شاہ نے محکمہ منصوبہ بندی کے حکام کو ہدایات جاری

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات، آبنوشی اور مواصلات و تعمیرات ڈاکٹر سید سرفراز علی شاہ نے محکمہ منصوبہ بندی کے حکام کو ہدایات جاری کی ہیں کہ پراجیکٹس کی منظوری سے پہلے فزیبلٹی، سائیٹ کی شناخت، مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر بجٹ ڈیمانڈ اور تکمیل میں مناسب معیاد کو مدنظر رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ان عوامل پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ عوامی مفاد کے منصوبے مقررہ وقت اور مطلوبہ بجٹ کے اندر مکمل ہو سکیں اور تمام محکموں کو محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کی گائیڈ لائنز پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے احکامات جاری کریں۔ انہوں نے یہ ہدایات محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کے کمیٹی روم میں مختلف منصوبوں کے بارے بریفنگ لیتے وقت جاری کیں۔ اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری حبیب وزیر، اسسٹنٹ چیف ایجوکیشن گل رخ، چیف ایگریکلچر ہدایت وزیر چیف ہیلتھ بحر اللہ خان اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں مشیر منصوبہ بندی و ترقیات کو ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن، ہائر ایجوکیشن، محکمہ صحت، پاپولیشن، ایگریکلچر، محکمہ خوراک، ماحولیات، جنگلات، قانون، ایکسائز اور محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے جاری منصوبوں اور ریلیز شدہ بجٹ اور اخراجات بشمول مختلف مسائل پر بریفنگ دی گئی۔ انہیں بتایا گیا کہ محکمہ تعلیم میں کل 107 منصوبے ہیں اور ریلیز شدہ بجٹ کے 87 فیصد اخراجات ابھی تک ہو چکے ہیں۔ ان منصوبوں میں سائنس اور ائی ٹی لیبز کے قیام پرائمری، مڈل، ہائی اور ہائر سیکنڈری سکولوں کی تعمیر و آپ گریڈیشن، ضم اور بندوبستی اضلاع میں امتحانی ہالوں کی تعمیر اور ارلی چائلڈ ہڈ ایجوکیشن سینٹرز کے قیام شامل ہیں۔ جبکہ سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی اور ذہین و ضرورت مند بچوں کے سکالرشپس پر بھی کروڑوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔اسی طرح ہائر ایجوکیشن میں کل 84 منصوبے شامل ہیں اور ریلیز شدہ بجٹ کا 33 فیصد ابھی تک استعمال ہو چکا ہے ان منصوبوں میں یونیورسٹیوں کے منصوبے، کالجز کے منصوبے، کامرس اور منجمنٹ سائنس کالجز اور ارکائیوز ولائبریریز کے منصوبے شامل ہیں۔ محکمہ صحت بارے بریفنگ دیتے ہوئے انہیں بتایا گیا کہ کل 2608 ہیلتھ مراکز ہیں اور ضم اضلاع کے 2590 بستروں، بندوبستی اضلاع کے 22015 بستروں بشمول 24605 بستروں کی سہولیات مریضوں کیلئے موجود ہیں۔ جبکہ میڈیکل افیسرز بشمول کل 52143 سٹاف ہیں۔ پرائمری ہیلتھ سہولیات میں کل 2609، سیکنڈری ہیلتھ کیئر میں 134 جبکہ ٹریژری ہیلتھ کیئر میں 10 ایم ٹی آئی ہسپتال شامل ہیں۔ اور اس سیکٹر میں 4 فارن فنڈڈ اور 101 جاری اور 31 نئے منصوبوں بشمول کل 132 منصوبے ہیں۔ اسی طرح محکمہ پاپولیشن میں 6 منصوبے شامل ہیں اور ریلیز شدہ بجٹ سے 87 فیصد مختلف منصوبوں پر اخراجات ہو چکے ہیں۔ ایگریکلچر سیکٹر کے بارے میں صوبائی مشکیر کو بتایا گیا کہ اس سیکٹر میں کل 52 منصوبے ہیں اور 87 فیصد بجٹ خرچ ہو چکا ہے لاؤ سٹاک میں 41 منصوبے فوڈ سیکٹر میں 10 منصوبے محکمہ جنگلات کے 54 منصوبے ہیں۔ اسی طرح ہوم ڈیپارٹمنٹ کے 77 وزارت قانون کی 38 بورڈ اف ریوینیو کے 38 محکمہ خزانہ کے 4، ایکسائز کے 12 اور مکمہ اطلاعات و تعلقاتِ عامہ کے 7 منصوبے شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے صحت، بہبود آبادی اور محنت ریاض انور نے کہا ہے کہ صحت کارڈ منصوبے کو ختم نہیں کیا جارہا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے صحت، بہبود آبادی اور محنت ریاض انور نے کہا ہے کہ صحت کارڈ منصوبے کو ختم نہیں کیا جارہا بلکہ اس میں مثبت تبدیلیاں لاکر غریب دوست بنایا جارہا ہے اس سلسلے میں مفصل تجاویز تیار کی گئی ہیں جن کی گزشتہ روز کابینہ نے منظوری دیدی ہے۔ سیکرٹری صحت محمود اسلم، چیف ایگزیکٹیو صحت کارڈ ریاض تنولی اور ڈائریکٹر صحت کارڈ اعجاز خان کے ہمراہ اطلاع سیل سول سیکرٹریٹ پشاورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر صحت ریاض انور نے کہا کہ صحت کارڈ پراجیکٹ کا خرچہ بڑھتے بڑھتے امسال سالانہ اخراجات تقریبا 42 ارب روپے سے بھی تجاوز کرگئے تھے جو موجودہ خراب معاشی صورتحال کی وجہ سے خزانے پر بوجھ بنتے جارہے تھے اس لئے ضروری تبدیلیاں کرکے اسے غریب دوست اور دیرپا بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان کی خصوصی ہدایت پر محکمہ صحت نے چھ مہینے مسلسل کام کرکے اصلاحات کے لئے تجاویز دیں تاکہ اس سہولت سے صوبے کی غریب آبادی مستفید ہوتی رہے۔ صحت کارڈ کی سہولیات بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے منسلک کی گئی ہیں جسکے تحت غریب اور متوسط طبقے کے لئے صحت کی مفت سہولت کا سلسلہ جاری رہے گاجبکہ صاحب استطاعت افراد اخراجات کا کچھ حصہ ادا کریں گے۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی 5 کیٹگریز کی کیٹگری 1، 2 اور 3 کے افراد کے لئے صحت سہولیات بلکل مفت ہوں گی جبکہ کیٹگری 4 اور 5 کے افراد کو سہولت مخصوص فیصد کے حساب سے ہوگی۔ جبکہ ایمرجنسی سروسز سب کے لئے مفت میسر ہوگی۔ نگراں مشیر نے کہا کہ ان اصلاحات کا مقصد شفافیت یقینی بنانے سمیت صحت کارڈ کے تحت غریب عوام کو صحت سہولیات کی بلا تعطل فراہمی اور صحت کارڈ منصوبے کو دوامدار رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اصلاحات کے نتیجے میں پبلک سیکٹر ہسپتالوں میں صحت کی مفت سہولیات کا سلسلہ جاری رہیگا جبکہ نجی سیکٹر کے ہسپتالوں کو ریشنلائز کیا جائیگا تاکہ شفافیت کے نظام کو یقینی بنایا جاسکے۔ اسکے علاوہ 7 سروسز کو صرف پبلک سیکٹر کے ہسپتالوں تک محدود کیا گیا ہے جسمیں سی سیکشن، ٹانسل، گال بلیڈر، اپینڈیکس، انجیوگرافی، موتیا سرجری اور سیپٹو پلاسٹی شامل ہیں۔ سالانہ اخراجات کے بارے میں سیکرٹری صحت محمود اسلم وزیر نے کہا کہ ان اصلاحات کے نتیجے میں سالانہ تقریبا ساڑے گیارہ ارب روپے بچت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ ایکٹ کو نہیں چھیڑا گیا ہے بلکہ ایکٹ کے اندر رہ کر صحت کارڈ منصوبے کو دوامدار بنانے کے لئے تبدیلیاں لائی گئی ہیں۔ صحت کارڈ منصوبے کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ریاض خان تنولی نے بتایا کہ موجودہ معاشی چیلنجز میں صحت کارڈ منصوبے کو برقرار رکھنا ایک چیلنج تھا لیکن 6 مہینوں کی مسلسل کاوشوں کے نتیجے میں اس منصوبے کو مزید مستحکم کیاگیا ہے تاکہ صحت کارڈ کے تحت غریب آبادی کو مفت سہولیات کی فراہمی بہتر طریقے سے جاری رکھی جاسکے۔

ایٹا خیبر پختون خوا کے زیر اہتمام میڈیکل کالجز میں داخلے کے لئے انٹری ٹسٹ کے تمام انتظامات مکمل 10 ستمبر کو منعق

یٹا خیبر پختون خوا کے زیر اہتمام میڈیکل کالجز میں داخلے کے لئے انٹری ٹسٹ کے تمام انتظامات مکمل
10 ستمبر کو منعقد ہونے والے ٹسٹ میں 46439 امیدوار ان کے لئے 11شہروں میں 43 سنٹرز قائم
سیکیورٹی کے لئے خصوصی انتظامات ، محکمہ پولیس نے سیکیورٹی پلان تشکیل دے دیا، ریسکیو 1122 اور دیگر متعلقہ ادارے بھی فرائض انجام دیں گے۔

ایٹا خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام خیبر پختونخوا کے سرکاری اور پرائیویٹ میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلہ کے لئے انٹری ٹسٹ کے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔ 10ستمبر 2023ء کو منعقد ہونے والے اس ٹسٹ میں 46439 امیدوار حصہ لیں گے جن کے لئے صوبہ کے 11 شہروں میں 43 سنٹرز قائم کئے گئے ہیں۔ ایٹا کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر محمد امتیاز ایوب نے بتایا کہ ٹسٹ کے صاف اور شفاف انعقاد کے لئے بڑے پیمانے پر تیاریاں کی گئی ہیں۔ امیدواران کی سہولت کے پیش نظر تمام ٹسٹ سنٹرز ائیر کنڈیشنڈ ہالز میں قائم کئے گئے ہیں تاکہ 3 گھنٹے اور 30 منٹ تک جاری رہنے والے اس ٹسٹ میں امیدواران پوری سہولت اور سکون کے ساتھ امتحان دے سکیں۔ بنوں اور ایبٹ آباد میں ائیر کنڈیشنڈ ہالز کی عدم دستیابی کی وجہ سے لاہور سے پورٹیبل مارکیز درآمد کر کے ان شہروں میں نصب کی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید بتا یا کہ فول پروف سیکیورٹی انتظامات کے لئے محکمہ پولیس نے سیکیورٹی پلان تشکیل دے دیا ہے جس کے تحت سنٹر میں صرف طالبعلم کو داخلے کی اجازت ہو گی جو ایٹا کی طرف سے جاری کردہ رول نمبر سلپ اور کوئی بھی شناختی ڈاکومنٹ ، شناختی کارڈ، فارم ب ، ڈرائیونگ لائسنس یا تصویر والی ڈگری دکھا کر سنٹر میں داخل ہو سکے گا۔ تمام سنٹرز کے داخلی دروازوں پر واک تھرو گیٹ نصب کئے جائیں گے جبکہ سنٹر میں داخل ہونے والوں کی میٹل ڈی ٹیکٹرز کے ذریعے بھی تلاشی لی جائے گی۔ بم ڈسپوزل سکواڈ اور خفیہ پولیس بھی ٹسٹ سنٹرز میں فرائض انجام دیں گے۔ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ایٹا نے بتایا کہ سنٹر میں امیدواران کے موبائل فون لے جانے کے حوالے سے ایٹا نے زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی ہوئی ہے اور سنٹر میں موبائل فون کی انٹری روکنے کے لئے بھی تمام تر انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں جن کے تحت تمام امیدواران کی داخلے کے وقت تین مراحل میں تلاشی لی جائی گی جبکہ سنٹر کے اندر بھی میٹل ڈی ٹیکٹرز کی مدد سے تلاشی لی جائے گی۔ تمام امیدواران کی مکمل ویڈیو ریکارڈنگ اور سافٹ وئیر کی مدد سے شناخت کرنے کے بھی انتظامات کئے گئے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان تمام اقدامات کا مقصد اہل امیدواران کو مقابلے کا صاف و شفاف موقع فراہم کرنا اور نا اہل اور ناجائز ذرائع استعمال کرنے کی کوشش کرنے والے امیدواران کا راستہ روکنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایٹا کے بورڈ آف گورنرز اور حکومتی ہدایات کی روشنی میں موبائل فون یا کوئی بھی الیکٹرانک ڈیوائس سنٹر میں لانے والے امیدوار کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی جس کے تحت اس پر ایف آئی آر کا اندراج کر کے اسے پولیس کے حوالے کیا جائے گا، اس کا پرچہ منسوخ کیا جائے گا، موبائل فون وغیرہ ضبط کیا جائے گا اور ایسے امیدوار پر ایٹا کے کسی بھی ٹسٹ میں شامل ہونے پر آئندہ دو سال کی پابندی لگا دی جائے گا۔ انہوں نے تمام ا میدوارن کو توجہ دلائی کہ وہ بھر پور تیاری کر کے ٹسٹ کے لئے آئیں جہاں انہیں پرسکون ماحول میں ٹسٹ دینے کے تمام انتظامات مکمل ہیں ۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ امیدواران ایٹا کی طرف سے جاری کی گئی ہدایات پر کلی طور پر عمل کریں تاکہ انہیں ٹسٹ یا ٹسٹ کے بعد کسی بھی دشواری کا سامنا نہ ہو۔

نگران وزیر برائے محکمہ ایکسائز،ریوینو و خزانہ احمد رسول بنگش کی زیر صدارت محکمہ ایکسائز کا ماہانہ کارکردگی اجلاس

نگران وزیر برائے محکمہ ایکسائز،ریوینو و خزانہ احمد رسول بنگش کی زیر صدارت محکمہ ایکسائز کا ماہانہ کارکردگی اجلاس
محاصل اور اصلاحات کے امور پر غور،
ڈیوٹی سے غفلت، کرپشن اور نااہلی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی ، نگراں وزیر
تمام ایکسائز افسران کوبروقت اور سو فیصد محاصل ریکوری یقینی بنانے کی ہدایت ، احمد رسول بنگش
نگراں وزیر برائے محکمہ خزانہ، ریونیو و ایکسائز خیبرپختونخوا احمد رسول بنگش نے کہا ہے کہ صوبے کی معاشی ترقی میں محکمہ ایکسائز کا کلیدی کردار ہے، تمام ایکسائز افسران سو فیصد محاصل ریکوری ہر صورت یقینی بنائےں۔ ہمیں ایک ٹیم بن صوبے کی ترقی اور عوام کی فلاح وبہبود کے لئے کام کرناہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو محکمہ ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول کی ماہانہ کارکردگی/ محاصل بارے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکریٹری ایکسائز احسان اللہ، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اکمل خٹک، رحمت وزیر ڈپٹی سیکریٹری ایکسائز، صلاح الدین ڈائریکٹر ریوینو، انجینئر ڈاکٹر عید بادشاہ ڈائریکٹر لیٹیگیشن، جاوید خلجی ڈائریکٹر ملاکنڈ ریجن، صفیان حقانی ڈائریکٹر پشاور ریجن ، فواد اقبال خان ڈائریکٹر مردان ریجن، عندلیب ڈائریکٹریس ہزارہ ریجن، آفتاب الدین ڈائریکٹر نارکوٹکس کنٹرول اور تمام ضلعی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسرز نے شرکت کی ہے۔ اجلاس میں تمام ریجنل اور ضلعی ایکسائز دفاتر کی مالی سال 24-2023 کی دو ماہ (اگست و جولائی) کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو محاصل ریکوری بارے تفصیلی بریفننگ دی گئی ہے۔اجلاس سے اپنے خطاب میں نگراں وزیر نے تمام ایکسائز آفسران کو بروقت اور سو فیصد محاصل ریکوری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ صوبے کی معاشی استحکام میں محکمہ ایکسائز کا کردار نہایت اہم ہے لہٰذا تمام ایکسائز افسران نہایت لگن اور محنت سے محاصل ریکوری یقینی بنانے کے لئے اپنی بھرپور کوشش کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ ایکسائز میں جزا و سزا کا قانون نافذ العمل ہوگا۔ کرپشن، نااہلی اور ڈیوٹی سے غفلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ جو افسر بھی کام نہیں کرے گا اس کو سزا ملے گی، اور کام کرنے والوں کو نوازا جائے گا۔ احمد رسول بنگش نے کہا ہے کہ صوبہ بھر میں بڑے ٹیکس نادھندان کے خلاف قانون کے مطابق خصوصی مہم کا آغاز کیا جائے جبکہ ہمیں ایک ٹیم بن کر کام کرنا ہے، میرے دفتر کے دروازے تمام افسران کے لئے کھلے ہےں۔ نگراں وزیر نے صوبہ بھر کے ٹیکس دہندگان سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس ادائیگی میں محکمہ ایکسائز کا ساتھ دیں اور صوبے کی ترقی قور خوشحالی میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے ٹرانسپورٹ انڈسٹریز کامرس و ٹیکنیکل ایجوکیشن انجنئیر عامر ندیم درانی کے زیر صدارت جمعرات کے روز انڈسٹریز کمیٹی روم میں ایک تعارفی اجلاس

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے ٹرانسپورٹ انڈسٹریز کامرس و ٹیکنیکل ایجوکیشن انجنئیر عامر ندیم درانی کے زیر صدارت جمعرات کے روز انڈسٹریز کمیٹی روم میں ایک تعارفی اجلاس منعقد کیا گیا۔اجلاس میں نگران وزیر کو محکمہ انڈسٹریز اور انکے زیلی محکموں کے انتظامی اور مالیاتی امور کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں سکریٹری انڈسٹری مطیع اللہ خان ،ایڈیشنل سیکرٹری انڈسٹری شمع نعمت ،چیف ایگزیکٹو پختونخوا اکنامک زون جاوید اقبال خٹک،مینیجنگ ڈائریکٹر ٹیوٹا عبد الغفار اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ نگران وزیر نے رہایشی علاقوں میں انڈسٹریز کے قیام اور اجازت نامہ دینے کے حوالے سے از سر نو جائزہ پالیسی بنانے پر مشاورت کی گئی۔انڈسٹریل زون میں نئے انڈسٹریز کے قیام کی حوصلہ افزائی کی گئی اور مستقبل میں نئے انڈسٹریز کیلئے زون کے باہر اجازت نامہ نہ دینے پر بھی تاکید کی گئی۔نگران وزیر نے محکمہ کے معاملات کو ڈیجٹلائز کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور بونیر مہمند چترال انڈسٹریل زون کی آپریشنل معاملات پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔انڈسٹریل پارک پشاور کی تعمیر کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی۔ٹیؤٹا اور بورڈ آف انوسمنٹ اینڈ ٹریڈ کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گ

نگران صوبائی وزیر سیاحت و اطلاعات بریسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل کا ایبٹ آباد میں ثقافتی میلے تقریب سے خطاب

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر سیاحت و اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے ایبٹ آباد میں ثقافتی میلے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھ ستمبر کا دن ہمیں شہداء کی یاد دلاتا ہے۔جام شہادت خوش قسمت لوگوں کو نصیب ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سیاحت کے ا عتبار سے بہت خوبصورت ملک ہے۔سیاحت کی آگاہی مہم کا آغاز کر دیا ہے، ہمیں چاہیے کہ اپنے ملک کو اور سیاحتی مقامات کو صاف ستھرا رکھیں۔ گلیات کی پارکنگ کا مسئلہ حل کیا جا رہا ہے اور کسی قسم کی تجاوزات برداشت نہیں کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ گلیات میں یاد گار شہداء قائم کریں گے۔ اداروں سے کرپشن و سفارش کلچر ختم کرکے دکھائیں گے۔ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے دفتروں میں بہترین سہولیات کی فراہمی کو ممکن بنا رہے ہیں۔ کرپشن کے خاتمے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ ذمہ دارانہ سیاحت کے فروغ کیلئے آگاہی شروع کررہے ہیں۔ جلد ہی ایوبیہ چیئرلفٹ کی مرمت کرکے اس کو چال کیا جائے گا

نگران صوبائی وزیر سیاحت و اطلاعات بریسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل کا ایبٹ آباد میں ثقافتی میلے تقریب سے خطاب

ایبٹ آباد: چھ ستمبر کا دن ہمیں شہداء کی یاد دلاتا ہے۔ بریسٹر فیروز جمال شاہ کاکا خیل

ایبٹ آباد: جام شہادت خوش قسمت لوگوں کو نصیب ہوتی ہے بریسٹر فیروز جمال شاہ کاکا خیل

ایبٹ آباد: پاکستان سیاحت کے عتبار سے بہت خوبصورت ملک ہے۔بریسٹر فیروز جمال شاہ کاکا خیل

ایبٹ آباد: سیاحت کی آگاہی مہم کا آغاز کر دیا ہے، ہمیں چاہیے کہ اپنے ملک کو اور سیاحتی مقامات کو صاف رکھیں۔بریسٹر فیروز جمال شاہ کاکا خیل

ایبٹ آباد: گلیات کی پارکنگ کا مسئلہ حل کیا جا رہا ہے اور کسی قسم کی تجاوزات برداشت نہیں کی جائیں گی۔ بریسٹر فیروز جمال شاہ کاکا خیل

ایبٹ آباد: گلیات میں یاد گار شہداء قائم کریں گے۔ بریسٹر فیروز جمال شاہ کاکا خیل

ایبٹ آباد: اداروں سے کرپشن و سفارش کلچر ختم کرکےدکھائیں گے۔ بریسٹر فیروز جمال شاہ کاکا خیل

ایبٹ آباد: عوام کی فلاؤ بہبود کے لیے دفتروں میں بہترین سہولیات کی فراہمی کو ممکن بنا رہے ہیں۔ بریسٹر فیروز جمال شاہ کاکا خیل

ایبٹ آباد: کرپشن کے خاتمے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ بریسٹر فیروز جمال شاہ کاکا خیل

ایبٹ آباد: عوام کی خدمت ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ بریسٹر فیروز جمال شاہ کاکا خیل

ایبٹ آباد: ذمہ دارانہ سیاحت کے فروغ کیلئے آگاہی شروع کررہے ہیں۔ بریسٹر فیروز جمال شاہ کاکا خیل

ایبٹ آباد:جلد ہی ایوبیہ چیئرلفٹ کی مرمت کرکے چلائیں گے۔ بریسٹر فیروز جمال شاہ کاکا خیل

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کی زیر صدارت نگراں صوبائی کابینہ کا دسواں اجلاس۔

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کی زیر صدارت نگراں صوبائی کابینہ کا دسواں اجلاس۔

نگراں وزراء، مشیران، معاون خصوصی ، چیف سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی.

اجلاس کے ایجنڈے میں دس نکات شامل تھے، جن میں محکمہ لیبر ، صحت اور ریلیف کے دو دو جبکہ اوقاف, محکمہ بہبود آبادی, لوکل گورنمنٹ، زراعت کے ایک ایک نکات پیش کئے گئے۔

نگراں کابینہ نے صوبے میں مزدور کی کم سے کم اجرت 25000 سے بڑھا کر 32000 کرنے کی منظوری دی

صوبائی کابینہ نے ورکرز چلڈرن ایجوکیشن بورڈ کے سکولوں کے لیئے گرانٹ ان ایڈ کی منظوری دی

کابینہ نے صحت کارڈ پلس مستقل اور پائیدار بنیادوں پر جاری رکھنے کے لئے محکمہ صحت کی تجاویز کی منظوری دی

صوبائی نگراں کابینہ نے دیر لوئر میں ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی ملکیت 3 کنال اراضی ایمرجنسی ریسکیو سروسز خیبرپختونخوا کو منتقلی کی منظوری دی

کابینہ نے ضلع شمالی وزیرستان میں کاروباری نقصان کے ازالے کے لئے جاری اے آئی پی منصوبے کے مد میں سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی

کابینہ نے محکمہ بہبود آبادی کے ڈاکٹروں کومحکمہ صحت کے ڈاکٹروں کی طرزپر ہیلتھ وفیشنل الاونس دینے کی منظوری دی

کابینہ نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2023 میں بعض ترامیم کی اصولی منظوری دے دی

اجلاس میں زرعی ترقی کے لئے فوڈ سیکیورٹی سپورٹ پروجکٹ کی اصولی منظوری دے دی گئی

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے انرجی اینڈ پاور اور معدنی ترقی انجینئر احمد جان سے بدھ کے روز انکے دفتر پشاور میں کورین کمپنی ایل ایس جی ہائڈرو پاور لمیٹڈ کے ڈائریکٹر ہیون جون چوئی کی سربراہی میں دو رکنی وفد نے ملاقات

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے انرجی اینڈ پاور اور معدنی ترقی انجینئر احمد جان سے بدھ کے روز انکے دفتر پشاور میں کورین کمپنی ایل ایس جی ہائڈرو پاور لمیٹڈ کے ڈائریکٹر ہیون جون چوئی کی سربراہی میں دو رکنی وفد نے ملاقات کی،ملاقات کے دوران کورین وفد نے نگران وزیر سے باہمی دلچسپی کے امور خصوصی طور پر صوبے کے توانائی سیکٹر میں کوریا کی جانب سے کی جانے والی باہمی تعاون اور پن بجلی کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے تبادلہ تبادلہ خیال کیا،کورین وفد نے نگران وزیر کو صوبائی نگران کابینہ میں شامل ہونے پر مبارکباد دی اور انکے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا،اس موقع پر نگران وزیر نے کورین وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے توانائی سیکٹر میں کورین کمپنیز کا باہمی تعاون اس شعبے کی ترقی کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے،انھوں نے کہا کہ ہمارا صوبہ پن بجلی کے شعبے میں ترقی کے حوالے سے بیرونی سرمایہ کاری وسیع امکانات کا حامل ہے اور ہماری کوشش ہوگی کہ ہم اس شعبے کو ترقی دیں،