Home Blog Page 4

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف جمہوریت پر یقین رکھتی ہے اور جمہوری و پُر امن انداز میں ملک کی حقیقی تبدیلی کے لیے اپنے مشن پر پوری ثابت قدمی سے گامزن ہے۔ پاکستان صرف قائد عمران خان کی قیادت میں ہی ترقی، خودمختاری اور انصاف کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔ عمران خان کی جلد رہائی وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ وہ ایک باوقار، خوشحال اور عوامی امنگوں کے مطابق پاکستان کی قیادت دوبارہ سنبھال سکیں۔ تحریک انصاف کی یہ جدوجہد اُس وقت تک جاری رہے گی جب تک وطن عزیز میں آئین، قانون اور عوام کی حکمرانی قائم نہیں ہو جاتی۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے اپنی رہائش گاہ مینگورہ میں مختلف عوامی وفود اور شہریوں سے ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر انہوں نے عوامی مسائل کو توجہ سے سنا اور ان کے فوری اور موثر حل کی یقین دہانی کرائی۔ صوبائی وزیر نے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان اور عہدیداران سے بھی ملاقاتیں کیں جس میں پارٹی کے تنظیمی امور، عوامی خدمات اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ قائد عمران خان کا وژن عوامی خدمت، شفاف حکمرانی اور قانون کی بالادستی پر مبنی ہے، جسے صوبائی حکومت عملی جامہ پہنانے کے لیے پرعزم ہے۔ فضل حکیم خان نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کے مسائل کے حل کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے اور عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے صحت، تعلیم اور دیگر بنیادی شعبوں میں انقلابی اصلاحات متعارف کرائی ہیں، جن کے مثبت اثرات عوام تک پہنچ رہے ہیں۔انہوں نے عمران خان کی جلد رہائی کو ملک میں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے لیے ناگزیر قرار دیا اور اس مقصد کے لیے پرامن جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف عوامی حمایت سے ملک میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے پرعزم ہے اور اس مقصد کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

ویلج کونسل سائیکوٹ میں سڑکوں اور گلیوں کی تعمیر و مرمت کا سروے مکمل کردیاگیاہے،جلد عملی کام شروع ہوگا۔وزیرزراعت

خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت میجر (ر) محمدسجاد بارکوال نے کہا ہے کہ ضلع کرک میں ان کے حلقہ نیابت کے ویلج کونسل سائیکوٹ میں سروے ٹیم نے مین روڈ تا زنگانہ روڈ،مین روڈ تاخونشاخیل سکول روڈ،شیخان کورونہ تاکاشوروڈ،زڑہ گانڈی مین روڈ تا ڈگری کورونہ اور شوبلے بانڈہ تا پلوسکی الگڈہ روڈ سمیت مختلف گلیوں کا سروے مکمل کرلیا ہے اور انشاء اللہ بہت جلدان پر کام شروع کر دیاجائے گا۔ وزیر زراعت نے یونین کونسل شنواہ گڈی خیل، نغری والہ، ڈگر سرکا دورہ بھی کیا جہاں انہوں نے کالاباغ ڈیم میں شہید ہو نے والے عارف اللہ کے اہلخانہ سے تعزیت کی اور شہید کیلئے فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے محلہ شہید عارف اللہ کے عمائدین کو درپیش پانی کے مسئلے کا نوٹس لیتے ہوئے مسجد اور آبنوشی سکیم کی سولرائزیشن کا اعلان کیا اور مشکل کی گھڑی میں بھرپور جدوجہد کرنے پر یونین کونسل کی ٹیم کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔دریں اثناء صوبائی وزیر زراعت سجاد بارکوال نے جام شہادت نوش کرنے والے ایف سی بلوچستان کے شہیدالرحمان کی رہائشگاہ پران کے لواحقین سے اظہار تعزیت کی۔اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت کے ساتھ تحصیل جنرل سیکرٹری ملک زاہد بہرام خیل، عارف نواز خٹک، چیئرمین ملک محیط خان، صدر وی سی شاہ سلیم، حاجی فضل رحیم ودیگر پارٹی کارکنان بھی موجود تھے۔

خوشحال گڑھ اور بلی ٹنگ یونین کونسلز میں دو سڑکوں اور خیرماتو روڈ پرآرسی سی پل کے ٹینڈرز ہو چکے ہیں، عنقریب کام شروع ہو گا، وزیر قانون

خوشحال گڑھ اور بلی ٹنگ یونین کونسلز میں دو سڑکوں اور خیرماتو روڈ پرآرسی سی پل کے ٹینڈرز ہو چکے ہیں، عنقریب کام شروع ہو گا، وزیر قانون
خیبرپختونخوا کے وزیر قانون و پارلیمانی امور آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ وعدوں سے تکمیل تک کا سفر کامیابی سے جاری ہے اور حسب وعدہ عوام کے تمام مسائل بتدریج حل کریں گے۔انہوں نے اپنے عزم کا ارادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ حلقے کے لوگوں سے ایسا کوئی وعدہ نہیں کریں گے جسے پورا نہ کیا جا سکے۔وزیر قانون نے کہا کہ ان کے اور ایم این اے شہریار آفریدی کے مشترکہ فنڈز سے چیئرمین تحصیل گمبٹ ساجد اقبال کی کاوشوں سے ان کے حلقہ نیابت پی کے- 90 میں ترتیب وار ہر یونین کونسل میں ترقیاتی کام جاری ہیں اور کام کے معیار کو یقینی بنانے کیلئے تمام منصوبوں کی کڑی مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔آفتاب عالم نے کہا کہ حلقہ پی کے- 90 کے یونین کونسل خوشحال گڑھ میں 10 کلومیٹر طویل کمر ڈھوک روڈ، یونین کونسل بلی ٹنگ میں 5 کلومیٹر طویل سیاب تا کوٹ روڈ براستہ بندی ڈھوک اور آر سی سی پل خیرماتو روڈ بلی ٹنگ کے ٹینڈرز ہو چکے ہیں جن پر عنقریب عملی کام شروع کر دیا جائے گا جس سے علاقے میں ترقی و خوشحالی کا نیا دور شروع ہو گا اور لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری آئے گی۔اس طرح شیخان روڈ پر بھی اسفالٹ کا کام شروع کردیاگیاہے جو تکمیل کے آخری مرحلے میں ہے۔دریں اثناء وزیر قانون کی ہدایت پر ان کے حلقے کے علاقہ مندونی میں چیئرمین تحصیل گمبٹ ساجد اقبال کی نگرانی میں محکمہ زراعت کے زیر اہتمام جنگلی زیتون کے درختوں میں پھلدار زیتون کی گرافٹنگ کا عمل جاری ہے۔مجموعی طور پر9ہزار6سو37جنگلی زیتون کے درختوں کے اندر25 ہزار7سو پھلدار زیتون کی گرافٹنگ کی گئی ہے۔

وفاقی حکومت بجٹ سے قبل ضم شدہ اضلاع کا حصہ اور نیٹ ہائیڈل منافع کے بقایاجات خیبر پختونخوا کومنتقل کرے: بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وفاقی حکومت بجٹ سے قبل ضم شدہ اضلاع کا حصہ اور نیٹ ہائیڈل منافع کے بقایاجات خیبر پختونخوا کومنتقل کرے: بیرسٹر ڈاکٹر سیف
وفاق نے ضم شدہ اضلاع کے فنڈز غیر آئینی طور پر اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں۔بیرسٹر سیف
وفاق خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کرے۔مشیر اطلاعات
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ سے قبل فوری طور پر این ایف سی کا اجلاس بلا کر ضم شدہ اضلاع کا آئینی حصہ خیبر پختونخوا کو منتقل کرے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق نے ضم شدہ اضلاع کے فنڈز اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں جوکہ نہ صرف آئین کی خلاف ورزی ہے بلکہ صوبے کے ساتھ سنگین ناانصافی بھی ہے کیونکہ ضم اضلاع اب باقاعدہ طور پر خیبر پختونخوا کا حصہ ہیں۔بیرسٹر سیف نے زور دے کر کہا کہ نیٹ ہائیڈل منافع کے بقایاجات بھی بجٹ سے پہلے خیبر پختونخوا کو ادا کئے جائیں تاکہ صوبے کے مالی معاملات کو بہتر انداز میں چلایاجا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت آئندہ بجٹ میں ضم شدہ اضلاع کو ریلیف دینا چاہتی ہے، لیکن وفاق کی جانب سے مالی تعاون کے بغیر یہ ممکن نہیں ہے۔انہوں نے یاددہانی کرائی کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے ان اہم معاملات پر وزیراعظم کو باضابطہ طور پر خطوط بھی لکھے ہیں، تاہم اب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ضم شدہ اضلاع کی ترقی نہ صرف وہاں کے عوام کا حق ہے بلکہ اس سے دہشت گردی میں بھی واضح کمی آ سکتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر وفاقی حکومت واقعی دہشت گردی کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو اسے فوری طور پر ضم شدہ اضلاع کے فنڈزصوبائی حکومت کو منتقل کرنے چاہئیں۔ دہشت گردی صرف خیبر پختونخوا کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے، اور اس کے حل کے لیے وفاق کو صوبے کے ساتھ بھرپور تعاون کرنا ہوگا۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ وفاق خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کرے اور قومی یکجہتی کو فروغ دینے کے لیے صوبے کو اس کا جائز حق فی الفور دیا جائے۔

چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ کی زیرصدارت گورننس روڈ میپ کے تحت صحت و صنعت کے محکموں کا اجلاس

خیبر پختونخوا حکومت کے ”گورننس روڈ میپ” کا جائزہ لینے کے لئے اجلاسوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے اس سلسلے میں صحت اور صنعت کے محکموں سے متعلق دو علیحدہ علیحدہ اجلاسوں کا انعقاد ہوا جس کی صدارت چیف سیکر ٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ نے کی۔اجلاس میں محکمہ صحت کے لیے تیار کردہ حکمت عملی پر غور خوص کیا گیا جس کا مقصد بنیادی طبی سہولیات کو مستحکم کرنا، ثانوی ہسپتالوں کو جدید خطوط پر استوار کرنا اور افرادی قوت کی استعداد کار میں اضافہ کرنا ہے تاکہ عوام کو ایمرجنسی اور مخصوص علاج کی بہتر سہولیات فراہم ہوں،اس کے ساتھ ساتھ صحت کے شعبے کو ڈیجیٹائزیشن اور پالیسی اصلاحات کے ذریعے مزید مستحکم کرنے کے اہداف کا بھی جائزہ لیا گیا۔محکمہ صنعت کے روڈ میپ میں صنعتی زونز کی ڈیجیٹائزیشن، صنعتی بستیوں کے قیام میں رکاوٹوں کے خاتمے، مزید آسانیاں پیدا کرنے، کاروباری سرگرمیوں کے لئے چھوٹی صنعتوں کو فروغ دینے، اور تکنیکی تربیتی ادارے (ٹیوٹا) کی استعداد کو بڑھاتے ہوئے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا جیسے اہداف کا جائزہ لیا گیا۔چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے متعلقہ محکموں پر زور دیا کہ وہ روڈ میپ اور ایکشن پلان کے تحت پیش رفت کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کے لیے مؤثر نگرانی یقینی بنائیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ فیلڈ اور آپریشنل سٹاف کو بھی ان اہداف سے آگاہ کیا جائے تاکہ ان کی بھرپور شمولیت سے مؤثر نتائج حاصل کئے جا سکیں۔اجلاس میں دونوں محکموں کے سیکرٹریز اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی، جبکہ آئندہ مالی سال کے صوبائی بجٹ اور محکمانہ اہداف کا بھی جائزہ لیا گیا۔گورننس روڈ میپ ایک مربوط حکمت عملی کا حصہ ہے جس کے تحت تمام محکموں کی ترجیحات کو یکجا اور ہم آہنگ کر کے اصلاحات کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنایا جائے گا۔چیف سیکرٹری نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ جامع اور مربوط حکمت عملی صوبے میں گورننس کو بہتر بنانے، ترقی کو تیز کرنے اور عوامی خدمات کی فراہمی کو مزید مؤثر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

ریسرچ ہی ترقی کی بنیاد ہے، خیبر پختونخوا حکومت تحقیق کے فروغ کے لیے پرعزم ہے: مینا خان آفریدی

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم، آرکائیوز و لائبریریز مینا خان آفریدی نے آرکائیوز لائبریری ہال پشاور میں“خیبر پختونخوا ہائیر ایجوکیشن ریسرچ انڈومنٹ فنڈ” کے تحت ایوارڈ تقسیم کی ایک سادہ مگر باوقار تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب کے دوران 26 کامیاب تحقیقی منصوبوں کے پرنسپل انویسٹی گیٹرز (PIs) اور کو-پرنسپل انویسٹی گیٹرز (CoPIs) کو تحقیقی گرانٹس سے نوازا گیا۔ یہ گرانٹس اعلیٰ تعلیمی اداروں میں معیاری تحقیق کے فروغ، مقامی مسائل کے حل اور سائنسی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے دی جا رہی ہیں۔اپنے خطاب میں صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے کہا کہ تحقیق کسی بھی قوم کی ترقی کا بنیادی ستون ہے، اور خوش آئند امر یہ ہے کہ خیبر پختونخوا اب اس شعبے میں سنجیدگی سے سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ صوبے نے تحقیق میں تاخیر سے پیش رفت کی، لیکن موجودہ حکومت عزم اور شفاف حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کا کردار صرف تعلیم تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ تحقیق کو فروغ دینا ان کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ تاہم انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ تحقیقی منصوبے اور صنعتوں کے مابین روابط نہ ہونے کے باعث متعدد تحقیقی ماڈلز کو عملی شکل نہیں دی جا سکی۔وزیر تعلیم مینا خان آفریدی نے بطور چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز،تحقیقی منصوبوں کے جائزہ عمل کی خود نگرانی کرنے پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گرانٹس کی تقسیم مکمل میرٹ، شفافیت اور منصفانہ بنیادوں پر کی گئی ہے، جس سے تحقیقی کلچر کو فروغ حاصل ہوگا۔صوبائی وزیر نے شرکاء سے کہا کہ وہ تحقیقاتی گرانٹس کے نظام کو مزید بہتر بنانے کے لیے تجاویز پیش کریں تاکہ مستقبل میں اسے مزید موثر بنایا جا سکے۔ انہوں نے انڈؤمنٹ فنڈ کے اس اقدام کو پہلی بارش کا پہلا قطرہ قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ خیبر پختونخوا میں تحقیق کے فروغ کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اسلام آباد میں

خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اسلام آباد میں ہدیۃ الہادی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے پلوامہ حملے جیسے من گھڑت واقعے کو جواز بنا کر پاکستان کے خلاف جارحیت کی، جو نہ صرف بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی تھی بلکہ اس سے پورے خطے کے امن کو بھی شدید خطرات لاحق ہوئے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا بیانیہ خود ان ہی کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات نے جھوٹا ثابت کر دیا، جو پاکستان کو ایک غیر ذمہ دار ریاست قرار دینے کی ناکام کوشش کرتے رہے۔ اس کے برعکس، پاکستان نے ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہونے کے ناطے نہایت ضبط و تحمل کا مظاہرہ کیا اور عالمی برادری کے سامنے اپنا مثبت اور اصولی کردار پیش کیا۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے انکشاف کیا کہ بھارت نے نہ صرف اقوام متحدہ کے چارٹر بلکہ جنیوا کنونشن کی بھی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے عام شہریوں اور سول تنصیبات کو نشانہ بنایا، جن میں مظفرآباد، بہاولپور اور آزاد کشمیر کے علاقے شامل ہیں۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم کرنے کے اعلان کو بھی عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور زور دیا کہ پاکستان کو اس اقدام کے خلاف عالمی فورمز پر بھرپور قانونی اور سفارتی جدوجہد کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا مقبوضہ کشمیر پر دعویٰ بے بنیاد ہے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش اس حقیقت کا بین الاقوامی سطح پر اعتراف ہے کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اور اس پر بھارت کا قبضہ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی اس اعترافی تقریر کا بھی حوالہ دیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ جنگ روکی گئی ہے، ختم نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پاکستان نے اس نازک صورتحال میں تدبر، جرات اور قومی اتحاد کے ذریعے کامیابی حاصل کی، اور پوری قوم نے اللہ کے حضور شکرانے کے سجدے ادا کیے۔آخر میں، بیرسٹر سیف نے آل پارٹیز کانفرنس کے منتظم سید پیر ہارون گیلانی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس کانفرنس کے ذریعے تمام سیاسی جماعتوں نے دنیا کو یہ واضح پیغام دیا ہے کہ پاکستانی قوم ملکی سلامتی، خودمختاری اور قومی وقار کے تحفظ کے لیے مکمل طور پر متحد ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیرنے بدھ کے روز

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیرنے بدھ کے روز پشاور میں گودام ایکٹ 2021 کے حوالے سے محکمہ صنعت اور دیگر متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ایک مشترکہ اجلاس کی صدارت کی جس میں گوداموں کی رجسٹریشن کے حوالے سے تاجروں اور کاروباری حضرات نے متعلقہ نافذالعمل قانون میں مزید فصاحت اور بہتری لانے کے حوالے سے اپنی آرا پیش کیں۔اجلاس میں محکمہ صنعت کی جانب سے سپیشل سیکرٹری محمد انور خان،ایڈیشنل سیکرٹری مجیب الرحمٰن،ڈپٹی ڈائریکٹر انڈسٹریز شہاب نواز،محکمہ قانون و دیگر محکموں کے افسران کے علاؤہ،صدر سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز فضل مقیم،صنعتکار اور سابق صدر سرحد چیمبر آف کامرس فواد اسحاق اور تاجر برادری کے معتدد دیگر نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران تاجروں اور صنعتی تنظیموں کے عہدیداروں نے اس قانون کے استعمال میں بعض تحفظات سے فورم کو آگاہ کیا اور کہا کہ قانون کے تحت رجسٹریشن میں ان روزگاروں اور جگہوں کو مبرا قرار دیا جائے جن کی اس نوعیت کی رجسٹریشن قانون کی روح کے مطابق دوسرے صوبائی اداروں کیساتھ ہوئی ہو۔تاجر برادری کی جانب سے گودام،کولڈ سٹوریج اور ویئر ہاؤسز کی تشریحات میں بھی مزید وضاحت لانے کی گزارش کی گئی۔ اجلاس کے دوران محکمہ صنعت کے حکام نے بھی مذکورہ قانون کے حوالے سے اپنا نقظہ پیش کیا جبکہ اس بات پر اصولی اتفاق کیا گیا کہ اس حوالے سے تاجر برادری، کاروباری حضرات اور محکمہ کے حکام کا آئندہ اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں تمام سٹیک ہولڈرز کے قانون اور اس کے قواعد و ضوابط میں ممکنہ ترامیم پر مشترکہ مشاورت کی جائے گی اور اتفاق رائے سے تجویز کردہ ترامیم کو اس قانون میں شامل کرنے کیلئے اس پر مزید کاروائی کی جائیگی۔اس موقع پر بتایا گیا کہ گودام ایکٹ کی مقصد کے مطابق جن روزگاروں اور کاروباری سہولیات کی اس نوعیت کی رجسٹریشن کسی دوسرے محکمے کیساتھ نہیں ہوئی ہو تو اس کی رجسٹریشن محکمہ صنعت کیساتھ ہی ہوگی۔اس موقع پر معاون خصوصی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری قانون سازی عوام اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز کی سہولت اور آسانی کیلئے ہی کی جاتی ہے اور حکومت کی یہ کوشش ہے کہ صوبے میں کاروباری اور تجارتی شعبے کو مزید سہولیات فراہم کیئے جائیں۔لہذا کسی بھی قانون سازی میں انھیں کاروبار کو آسان بنانے کیلئے کوشش کی جائے گی۔انھوں نے کہا کہ کاروباری حضرات اپنے چیمبرز میں متعلقہ سرکاری قوانین کو سمجھنے کیلئے ان کی آگاہی حاصل کریں جبکہ مختلف یونیورسٹیوں میں تجارتی و کاروباری فروغ کیلئے کی جانے والی تحقیقی پروجیکٹس سے استفادہ اٹھانے کیلئے یونیورسٹیوں سے روابط بڑھائے۔انھوں نے اجلاس میں تاجروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس صوبے میں کء شعبوں میں سرمایہ کاری کے نمایاں مواقع موجود ہیں جن کیلئے ان جیسے لوگوں کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ٹریڈز کی بحالی انکی ترجیح ہے اور یہاں پر سرمایہ کاری کیلئے این او سی کی فراہمی میں صوبائی سرمایہ کاری و تجارتی بورڈ اپنی خدمات فراہم کرتا ہے۔اس طرح دیگر درکار پہلوؤں میں بھی حکومت اور محکمہ انہیں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن طفیل انجم کا چکدرہ اور دیر لوئر کا ایک روزہ دورہ

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن طفیل انجم نے کہا ہے کہ صوبے میں فنی تعلیم کے فروغ کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے،انہوں نے کہا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ پسماندہ علاقوں میں فنی تعلیم کے فروغ اور ڈیجیٹائز یشن پر خصوصی توجہ دی جائے جسکی بدولت نوجوان فنی تعلیم سے آراستہ ہوں اور وہ خود اپنے لئے روزگار شروع کر سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ پولی ٹیکنیک انسٹیٹیوٹ لوئر دیر اور گورنمنٹ ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ سنٹر چکدرہ کے ایک روزہ دورہ کے موقع پر کیا۔ دورہ کے موقع پر منیجنگ ڈائریکٹر ٹیوٹا قیصر منصور ودیگر متعلقہ حکام بھی معاون خصوصی کے ہمراہ تھے۔ اس دوران معاون خصوصی برائے فنی تعلیم طفیل انجم نے جی پی آئی، جی ٹی وی سی چکدرہ اور دیر لوئر کا معائنہ کیا اور فنی تعلیم سے جوڑے مسائل پرنہ صرف تبادلہ خیال کیا بلکہ مسائل کے دیرپا حل کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں ٹیکنکل ایجوکیشن کو فروغ دینا وقت کی اشد ضرورت ہے جس کے لئے ٹیکنکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ سنٹرز کو ہر قسم کی سہولیات سے آراستہ کرنے کے لئے عملی اقدامات کر رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ صوبے کے کونے کونے میں فنی تعلیم کو عام کر سکیں تاکہ یہاں کے نوجوانوں کو روزگار فراہم ہو اور صوبہ ترقی اور خوشحالی کی طرف گامزن ہوسکے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیراطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا عمران خان کی فوری رہائی کا مطالبہ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیراطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چئیرمین عمران خان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے خلاف تاریخی فتح کے موقع پر پاکستانی قوم متحد ہو چکی ہے اور قوم کے اس اتحاد کو برقرار رکھنے کے لیے عمران خان پر درج سیاسی مقدمات کا فوری خاتمہ ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک کے مقبول لیڈر ہیں اور ان کو فوری رہا کرنا چاہیے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ عمران خان کو جعلی مقدمات میں مزید جیل میں رکھنا قوم کو پھر سے تقسیم کرنے کے مترادف ہوگا۔ جعلی حکومت قوم کے اتحاد کے اس سنہری موقع کو ضائع نہ کرے، جعلی حکومت کو قومی اتحاد کی خاطر فسطائی رویہ ترک کرنا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی بھارت کے خلاف مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، پی ٹی آئی سوشل میڈیا نے بھارت کے خلاف سوشل میڈیا کا محاذ نہ صرف کامیابی سے سنبھالے رکھا بلکہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم نے بھارتی بیانیے کو چاروں شانے چت کیا اورسوشل میڈیا ٹیم نے بھارت کے جھوٹے بیانیے کو زمین بوس کیا۔ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ عمران خان عوامی لیڈر ہے اور نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد انکے پیچھے کھڑی ہے اس لئے موجودہ حالات میں عمران خان کی رہائی ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے تمام قائدین اور کارکنان کے خلاف جعلی مقدمات کا سلسلہ فوری روکے اور قوم کو تقسیم کرنے سے بچائے۔